Tag: یوٹیوب چینلز

  • 27 میں سے مزید  5 یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل

    27 میں سے مزید 5 یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے 27 میں سے مزید 5 یوٹیوب چینلز کی بندش کا حکم معطل کردیا ، گزشتہ روزدو چینلز کی بندش کا حکم معطل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں 27 یو ٹیوب چینلز کی بندش کے عدالتی حکم کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔

    ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ نے اپیل پر سماعت کی، عدالت نے مزید 5 یوٹیوب چینلزکی بندش کاحکم معطل کردیا۔

    سیشن عدالت نے نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو 21 جولائی کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے 27 یوٹیوب چینلزبلاک کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ عدالت نے گزشتہ روز دو یوٹیوب چینلزکی بندش کا حکم معطل کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : 27 معروف یوٹیوب چینلز کی بندش ، بڑی پیش رفت سامنے آگئی

    یاد رہے عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر دو صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا ، جس میں 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔

    حکم نامے میں کہا گیا تھا شواہد کی بنیاد پر عدالت سمجھتی ہے، معاملہ پیکا ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں یوٹیوب کے افسر انچارج کو حکم دیا تھا کہ مذکورہ ستائیس چینلز کو مکمل طور پر بند کرے۔

    تحریری حکم نامے کے مطابق مطیع اللہ جان ، صابر شاکر ، عبد القادر ، حیدر مہدی ، عمران ریاض ، اوریا مقبول جان ، مخدوم شہاب الدین، وجاہت سعید خان، عبدالقادر، ساجد گوندل، اسد طور ، صدیق جان کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف ، نیا پاکستان اور ڈیلی قدرت کے یوٹیوب چینلز بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

  • 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم

    27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم

    اسلام آباد : عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست پر 27 معروف یوٹیوب چینلز بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔ 

    اسلام آباد کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے یوٹیوب چینل بلاک کی درخواست پر سماعت کی۔

    ایف آئی اے کی درخواست پر عدالت نے دو صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ، جس میں کہا کہ ریاست مخالف مواد کے حوالے سے ایف آئی اے نے 2 جون کو انکوائری شروع کی ، عدالت نے انکوائری افسرکو سنا اور دستیاب ریکارڈ کا جائزہ لیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا شواہد کی بنیاد پر عدالت سمجھتی ہے معاملہ پیکاایکٹ اورتعزیرات پاکستان کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں یوٹیوب کے افسر انچارج کو حکم دیا کہ مذکورہ ستائیس چینلز کو مکمل طور پر بند کرے۔

    تحریری حکم نامے کے مطابق مطیع اللہ جان ، صابر شاکر ، عبد القادر ، حیدر مہدی ، عمران ریاض ، اوریا مقبول جان ، مخدوم شہاب الدین، وجاہت سعید خان، عبدالقادر، ساجد گوندل، اسد طور ، صدیق جان کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف ، نیا پاکستان اور ڈیلی قدرت کے یوٹیوب چینلز بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا

    مودی سرکار کا یوٹیوب چینلز پر انتخابات کے لیے پروپیگنڈا

    الجزیرہ نے بھارت میں 2024 کے انتخابات پر انکشافی رپورٹ شائع کردی ، جس میں کہا ہے کہ مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کیلئے یوٹیوب چینلز کے ذریعے جھوٹا مواد پھیلایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں 2024 کے انتخابات پر الجزیرہ نے انکشافی رپورٹ شائع کردی، رپورٹ میں مودی سرکارکی قیادت میں بھارتی میڈیا کے منظر نامے کی تبدیلی پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    جس میں بتایا کہ حالیہ برسوں میں بھارتی میڈیا کی غیرجانبداری اورآزادی صحافت پر مودی کا اثرورسوخ بڑھ گیاہے، بھارتی یوٹیوب نیوز چینلز بھی غلط معلومات اوراسلاموفوبیا پرمبنی من گھڑت خبریں چلارہےہیں، یہ چینلز منفی مواد بناکر اپوزیشن رہنماؤں کو بھی نشانہ بناتے ہوئے مودی سرکاراوربی جے پی کوخوش کررہےہیں۔

    مودی سرکار کی انتخابی مہم کو بڑھاوا دینے کیلیے یوٹیوب چینلز کے ذریعےجھوٹا مواد پھیلایاجارہا ہے اور یہ چینلز مسلمانوں کے بارے میں سازشی اورمن گھڑت نظریات پیش کررہےہیں۔

    بھارتی نیوز ذرائع کےمطابق بھارتی عوام یوٹیوب اور واٹس ایپ سے آنیوالی خبروں پرزیادہ اعتماد کرتےہیں ، جس پرمودی سرکار کا غلبہ ہے۔

    دہلی کی نیریٹو ریسرچ لیب کے گزشتہ تین ماہ کے درمیان یوٹیوب چینلزپرشائع ہونے والی ڈھائی ہزارسے زائد ویڈیوز کے تجزیے میں سامنے آیا کہ بھارتی نیوز چینلز اپوزیشن جماعتوں کو کوئی کوریج نہیں دے رہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ چینلزاسلاموفوبک جذبات کو اُبھارتے اور مُسلم دشمنی کا استعمال کرتےہیں۔