Tag: یوٹیوب

  • یوٹیوب پر موسیقی اپلوڈ کرنے والوں کیلیے بڑی خبر

    یوٹیوب پر موسیقی اپلوڈ کرنے والوں کیلیے بڑی خبر

    ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے اپنے ان صارفین کیلئے جو میوزک سننے اور ویڈیوز اپلوڈ کرنے کے خواہشمند ہیں ان کیلئے کاپی رائٹس سے بچنے کا اے آئی ٹول متعارف کرادیا گیا ہے۔

    یوٹیوب انتطامیہ کے بیان کے مطابق اب مواد تخلیق کار اپنی ویڈیو کو اپ لوڈ کرتے وقت اس سے صرف ایک ہی کلک سے کاپی رائٹ میوزک ڈیلیٹ کرسکیں گے۔

    نئے فیچر کے تحت صارف جیسے ہی ویڈیو کاپی رائٹس ڈیٹیل کے سیکشن میں جائے گا، اسے ایک نیا فیچر ’اراس سانگ ٹول‘ نظر آئے گا۔ صارف کے کلک کرتے ہی اے آئی ٹول ویڈیو میں موجود کاپی رائٹس میوزک کو ڈیلیٹ کردے گا۔

    یعنی اگر کسی بھی صارف نے اپنی ویڈیو میں کوئی کاپی رائٹس کی میوزک شامل کی ہے لیکن وہ اس میوزک سے متعلق مکمل معلومات نہیں رکھتا تو مذکورہ آپشن کے ذریعے ان کی ویڈیو سے میوزک ہذف ہوجائے گا۔

    یوٹیوب انتطامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ اے آئی ٹول سو فیصد درست کام نہیں کرتا، بعض اوقات یہ کاپی رائٹس کی حامل موسیقی کو بھی شناخت نہیں کرپاتا، اس لیے مواد تخلیق کار اپنی ویڈیو کو اپ لوڈ کرنے سے قبل پہلے کی طرح کاپی رائٹس اشوز بھی مد نظر رکھے۔

  • یوٹیوب پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والوں کیلیے بڑی خوشخبری

    یوٹیوب پر ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والوں کیلیے بڑی خوشخبری

    ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب جلد اپنے صارفین کی بڑی مشکل حل کرنے کی تیاری کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب چند ہفتوں میں اپنے تمام چینلز کے لیے نیا ’تھمب نیل ٹیسٹ اینڈ کمپیئر‘ فیچر متعارف کرانے جا رہا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس فیچر کے تحت تخلیق کار اپنی کسی بھی ویڈیو میں تین مختلف تھمب نیل استعمال کر سکیں گے، جس سے یہ معلوم کیا جا سکے گا کہ کس تھمب نیل نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ تھمب نیل ٹیسٹ اینڈ کمپیئر‘ فیچر تخلیق کاروں کو نئی ویڈیو پوسٹ کرتے وقت متعدد تھمب نیل اپ لوڈ کرنے کا آپشن پیش کرے گا۔

    آزمائش کے دوران یوٹیوب مختلف ناظرین کو مختلف تھمب نیل دِکھائے گا۔ بعد ازاں مناسب مقدار میں ڈیٹا اکٹھا ہونے کے بعد (جس کے لیے اندازاً دو ہفتوں کا وقت درکار ہوگا) یوٹیوب اس بات کا تجزیہ کرے گا کہ کس تھمب نیل کا سب سے زیادہ ’واچ ٹائم شیئر‘ رہا۔ جس کے بعد تھمب نیل کے لیے تین میں سے کوئی ایک نتیجہ قرار دے دیا جائے گا۔

    ونر:
    واضح طور پر فاتح تھمب نیل جو واچ ٹائم کے اعتبار سے سب کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

    پریفرڈ :
    وہ تھمب نیل جس نے دیگر سے بہتر کارکردگی دکھائی ہوگی لیکن عداد و شمار کے اعتبار سے نتائج کم حتمی ہوں گے۔

    نن:
    کسی بھی تھمب نیل کو فاتح قرار نہیں دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ وہ تھمب نیل جو آزمائش میں برتری نہیں حاصل کر سکا ہوگا صارفین اس کو صرف مینوئلی اپنی انتخاب کردہ ویڈیو پر لگا سکیں گے۔

  • یوٹیوب پر ویڈیوز بنانے والوں کیلئے بڑی خبر

    یوٹیوب پر ویڈیوز بنانے والوں کیلئے بڑی خبر

    دنیا کے معروف ترین ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب کی جانب سے صارفین کی مشکل آسان کردی گئی ہے۔ اب مصنوعی ذہانت کے ذریعے صارفین کو سہولت فراہم کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب نے کونٹینٹ بنانے والوں کو جدید اے آئی سہولیات فراہم کرنا شروع کردی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پلیٹ فارم نے یوٹیوب اسٹوڈیو اینی لیٹکس میں ‘انسپیریشن ٹیب’ کا اضافہ کیا ہے جو ویڈیو بنانے والوں کو نئے خیالات کے لیے مصنوعی ذہانت پر مبنی تجاویز دے گا۔

    مذکورہ فیچر کے تحت سامنے آنے والے نتائج میں سرچ ٹرینڈز کے اور ‘بریک آؤٹ’ ویڈیو کلپس شامل ہوں گے۔

    یوٹیوب

    یوٹیوب انتطامیہ کا کہنا ہے کہ بریک آؤٹ ویڈیوز مماثلت رکھنے والے دیگر چینلز کی ان ویڈیوز کو واضح کریں گی جن کی کارکردگی اچھی رہی ہوگی۔

    واضح رہے کہ اس اپ ڈیٹ کا مقصد تخلیق کاروں کو ان کے جیسے چینلز کے متعلق کلی فہم فراہم کرنا ہے کہ ان کے ناظرین میں کیا چیز مقبول ہو رہی ہے۔

    بالاآخر، پلیٹ فارم پر ایسا اے آئی فیچر شامل کر دیا گیا ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے تخلیق کار سرچ بار میں ایک عنوان درج کریں گے اور یوٹیوب کا مصنوعی ذہانت کا نظام تخلیق کار کے چینل کے ناظرین کی دلچسپی کے مطابق مشورے اور نوٹس فراہم کرے گا۔

  • یوٹیوب کے مقابلے میں ’ٹک ٹاک‘کا نیا فیچرلانے کی تیاری

    یوٹیوب کے مقابلے میں ’ٹک ٹاک‘کا نیا فیچرلانے کی تیاری

    آن لائن ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹِک ٹاک نے اپنے صارفین کے لیے نیا فیچر متعارف کرنے کا اعلان کیا ہے، مذکورہ فیچر یوٹیوب کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک انتظامیہ نے اپنے منصوبوں میں بڑی تبدیلی کا اعلان کردیا جس کے تحت ٹک ٹاک ایپ صارفین کو کئی گھنٹوں پر مشتمل طویل ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    یہ اعلان ٹک ٹاک عہدیدار نے ایک ٹیکنالوجی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔ ٹک ٹاک کے اس اعلان کو گوگل کی مقبول ویڈیو ایپلی کیشن یوٹیوب کے مدمقابل تصور کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل ماہ جنوری میں ٹک ٹاک نے کچھ صارفین کے لیے ویڈیو دورانیے کو آدھے گھنٹے تک بڑھا دیا تھا جبکہ دیگر صارفین 10 منٹ کے شارٹس ہی ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کر سکتے ہیں۔

    ٹیکنالوجی ویب کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر ٹک ٹاک 60 منٹ کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کی اجازت دیتا ہے تو صارف کو ایک ایپی سوڈ متعدد حصوں میں تقسیم کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، اس وقت ویڈیو بنانے والوں کو پلیٹ فارم پر 20 منٹ کی طویل ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے لیے سبسکرپشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

  • یوٹیوب کی ویڈیوز دیکھنے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    یوٹیوب کی ویڈیوز دیکھنے والے افراد کیلئے بڑی خبر

    ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے اے آئی سے چلنے والا نیا فیچر متعارف کرادیا ہے، صارفین یوٹیوب پر طویل ویڈیو کا دلچسپ حصہ دیکھ سکیں گے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب کی جانب سے صارفین کی سہولت کیلئے ( Jump Ahead ) جمپ اہیڈ نامی اے آئی ٹول پیش کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ ویڈیو کو آگے یا پیچھے کرنے کا فیچر ہے جو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی مدد سے ویڈیو دیکھنے والے کو وہ حصہ دکھائے گا جو بہتر اور دلچسپ ہوگا۔

    اس فیچر کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ صارفین بار بار ( Jump Ahead ) پر کلک کریں گے جس کے بعد ہر بار اس ویڈیو کے دیگر نئے کلپس تک پہنچ جائیں گے۔

    یوٹیوب کا نیا فیچر صرف وہی صارفین استعمال کرسکتے ہیں جو باقاعدہ ماہانہ پریمیم ادا کرتے ہیں اور صرف وہی صارفین ویڈیوز دیکھ سکیں گے جن کے پاس اینڈرائیڈ فون ہیں۔

    قبل ازیں یہ خبر بھی زیر گردش تھی کہ ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ نے بھی واٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام جیسے اے آئی ٹولز کی آزمائش شروع کردی ہے جنہیں بہت جلد پیش کردیا جائے گا۔

  • گیمز کے شوقین افراد کے لیے یوٹیوب نے نئی سہولت فراہم کردی

    گیمز کے شوقین افراد کے لیے یوٹیوب نے نئی سہولت فراہم کردی

    ویسے تو یوٹیوب کو لوگ ویڈیوز اور فلمیں دیکھنے کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر اب شوقین افراد اس پلیٹ فارم پر گیم بھی کھیل سکیں گے۔

    دنیا بھر میں مقبول یوٹیوب جس سے لاکھوں لوگ روزگار بھی کما رہے ہیں، اب اسے پر گیم کھیلنے کی سہولت بھی متعارف کروادی گئی ہے۔ ایسے افراد جو یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنے کے بجائے گیمز کھیلنا چاہتے تھے ان کی خواہش پوری ہوگئی ہے۔

    یوٹیوب پریمیئم کے صارفین مختلف آن لائن گیمز اس ویڈیو شیئرنگ سروس پر کھیل سکتے ہیں۔ پلے ایبلز نامی یہ تجرباتی فیچر سب سے پہلے ستمبر میں محدود افراد کے لیے متعارف کرایا گیا تھا۔

    یہ فیچر پچھلے چند ہفتوں سے تمام پریمیئم صارفین کے لیے دستیاب ہے اور وہ دل کھول کر یہاں گیم کھیل سکتے ہیں۔

    اس وقت یوٹیوب پر گیم کھیلنے کے شوقین صارفین کے لیے 37 گیمزموجود ہیں اور انھیں ڈاؤن لوڈ یا انسٹال کرنے کی ضرورت نہیں۔ صارفین انھیں موبائل ایپ یا ڈیسک ٹاپ پر کھیل سکتے ہیں۔

    صارفین ان گیمز کی لائبریری کو ایکسپلور ٹیب کے پلے ایبلز سیکشن میں دیکھ سکتے ہیں۔ آغاز میں اس طرح کے فیچرز سے ماہانہ فیس ادا کرنے والے صارفین مستفید ہوتے ہیں تاہم بعد میں انھیں دیگر افراد کے لیے بھی پیش کر دیا جاتا ہے۔

    کمپنی کو توقع ہے کہ اس سروس کو استعمال کرنے والے گیمز کھیل کر اپنی ممبر شپ برقرار رکھیں گے، تاہم صارفین سبسکرپشن سروس کا حصہ بننے کے لیے شاید تیار نہ ہوں۔

  • یوٹیوب کی نئی تبدیلی، صارفین کی مشکل میں اضافہ

    یوٹیوب کی نئی تبدیلی، صارفین کی مشکل میں اضافہ

    دنیا کی مقبول ترین ویڈیو شیئرنگ سروس یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھنا ہر کوئی پسند کرتا ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یوٹیوب کی جانب سے کی جانے والی نئی تبدیلی آپ کو بالکل بھی پسند نہیں آئے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ ٹیلی ویژن (ٹی وی) پر یوٹیوب ویڈیوز دیکھتے ہیں، تو اب آپ کو کم اشتہارات نظر آئیں گے، لیکن ان کا دورانیہ بڑھا دیا جائے گا۔

    اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ یوٹیوب پر اب ویڈیوز کے دوران دکھائے جانے والے مختصر اشتہارات کا دورانیہ بڑھا دیا جائے گا۔ یوٹیوب کی جانب سے ماہ ستمبر سے اس اہم تبدیلی پر کام جاری ہے، مگر اب اسے تمام صارفین کے لیے رول آؤٹ کر دیا گیا ہے۔

    اس تبدیلی کے ساتھ، جب کوئی اشتہار کسی ویڈیو میں چلتا ہے، اب ایک اپ ڈیٹ شدہ الٹی گنتی ٹائمر دائیں کونے میں ظاہر ہو گا جو آپ کو بتائے گا کہ اشتہار کتنی دیر تک چلے گا یا کتنے سیکنڈ بعد آپ سکپ کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    یوٹیوب اس نئی تبدیلی کے ساتھ ٹی وی شارٹس ویڈیوز کے اشتہارات کی شمولیت بھی کررہا ہے، اشتہارات پہلے ہی موبائل اور ویب ورژن میں شارٹس میں دکھائے جا رہے تھے، اب ان کا تجربہ ٹی وی اسکرین پر بھی ہوگا۔

    دوسری جانب یوٹیوب انتظامیہ نے جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بنائی گئی ویڈیوز کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    انتطامیہ کا کہنا ہے کہ یوٹیوب پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے ویڈیوز بنانے والے جعل سازوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق یوٹیوب پر جلد ہی اپنے صارفین سے یہ درخواست کرے گا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے جعل سازوں کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کردہ ویڈیو مواد سے متعلق قوانین کا اطلاق آنے والے چند مہینوں میں ہوگا کیونکہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے دھوکہ دہی، غلط معلومات یا فحش نگاری میں لوگوں کی جعلی تصویر کشی کا اندیشہ بڑھتا جارہا ہے۔

  • یوٹیوب پر ویڈیوز اپلوڈ کرنے والے ہوشیار

    یوٹیوب پر ویڈیوز اپلوڈ کرنے والے ہوشیار

    یوٹیوب انتظامیہ نے جدید ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے بنائی گئی ویڈیوز کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

    انتطامیہ کا کہنا ہے کہ یوٹیوب پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے ویڈیوز بنانے والے جعل سازوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب پر جلد ہی اپنے صارفین سے یہ درخواست کرے گا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائے گئے جعل سازوں کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے تیار کردہ ویڈیو مواد سے متعلق قوانین کا اطلاق آنے والے چند مہینوں میں ہوگا کیونکہ ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے دھوکہ دہی، غلط معلومات یا فحش نگاری میں لوگوں کی جعلی تصویر کشی کا اندیشہ بڑھتا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے یوٹیوب کے پروڈکٹ منجمنٹ کے وائس صدور ایمیلی موکسلے اور جینیفر فلنری نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اے آئی اور دیگر مصنوعی یا ہیر پھیر سے بنایا گیا مواد ہٹانے کی درخواست ممکن بنائیں گے جو کسی قابل شناخت فرد بشمول اس کے چہرے یا آواز کی نقل کرتا ہے۔

    ان درخواستوں کو جانچتے ہوئے یوٹیوب اس بات پر غور کرے گا کہ کیا ویڈیوز مزاحیہ ہیں اور کیا اس میں دکھائے گئے حقیقی لوگوں کی شناخت ہوسکتی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوٹیوب کا یہ بھی منصوبہ ہے کہ تخلیق کاروں کو یہ واضح کرنے کا پابند کیا جائے گاکہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے حقیقت پسندانہ ویڈیو کب بنائی گئی تاکہ ناظرین کو لیبل کے ساتھ آگاہ کیا جا سکے۔

  • یوٹیوب کا صارفین کی سہولت کے لئے بڑا فیصلہ

    یوٹیوب کا صارفین کی سہولت کے لئے بڑا فیصلہ

    ویڈیو اسٹریمنگ سروس یوٹیوب کی جانب سے صارفین کی سہولت کے لئے اہم فیصلہ کرلیا گیا ہے، پلیٹ فارم اپنے صارفین کے لئے 36 نئے فیچرز اور ڈیزائن اپ ڈیٹس متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    ایلفا بیٹ کی ذیلی کمپنی نے جو فیچرز متعارف کرائے ہیں ان کے بعد یوٹیوب کے صارفین کے لئے بہتر والیم کنٹرول، ویڈیو کی تلاش میں بہتری اور ویڈیو کو لائک یا چینل کو سبسکرائب کرنے کے بہتر تجربے کا احساس ممکن ہوسکے گا۔

    یوٹیوب کی جانب سے اکاؤنٹ تفصیلات کے ساتھ نیا یو ٹیب اور صارف کی واچ ہسٹری کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ ویڈیو دیکھتے وقت دوسری ویڈیو کی تلاش بھی آسانی کے ساتھ کی ہو سکے گی، اس کے علاوہ پورٹریٹ یا فل اسکرین موڈ میں ویڈیو دیکھتے وقت صارفین اسکرین کو دائیں جانب سے دبا کر رکھیں گے تو ویڈیو چلنے کی رفتار تیز ہوجائے گی، ایسا تب ممکن ہوسکے گا جب تک اسکرین کو چھوڑ نہ دیا جائے گا۔

    یوٹیوب کے پروڈکٹ مینجمنٹ ڈائریکٹر کے مطابق سروس نے اسٹیبل والیم نامی نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کا مقصد ویڈیو دیکھتے وقت آواز میں باآسانی اتار چڑھاؤ ممکن ہوسکے۔

    یہ سیٹنگ صارف کے لیے جاری کی جا چکی ہے جس کو ویڈیو سیٹنگ مینو میں ایڈیشنل سیٹنگز میں اسٹیبل والیم کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔جبکہ یوٹیوب کی اسکرین پر نیچے کی طرف دائیں جانب ایک نیا یو ٹیب بھی متعارف کرایا جارہا ہے۔

    ویڈیو دیکھتے وقت صارف اپنا موبائل اور ٹیبلٹ لاک بھی کر سکتے ہیں تاکہ حادثاتی طور پر اسکرین چھونے سے بچا جا سکے۔

    اس کے علاوہ ویڈیو کے دوران تخلیق کار جب بھی ویڈیو لائک کرنے یا چینل کو سبسکرائب کرنے کا کہے گا تب یہ بٹن واضح ہوں گے۔ مزید یہ کہ ویڈیو اپ لوڈ ہونے کے ابتدائی 24 گھنٹوں کے بعد صارفین ویڈیو اکاؤنٹس اپ ڈیٹ دیکھ سکیں گے۔

  • شوہر کا یوٹیوب ویڈیوز دیکھ کر بیوی کی ڈیلیوری خود کرنے کا افسوسناک انجام

    شوہر کا یوٹیوب ویڈیوز دیکھ کر بیوی کی ڈیلیوری خود کرنے کا افسوسناک انجام

    نئی دہلی: یوٹیوب دیکھ کر ایک شخص نے گھر میں اپنی بیوی کی زچگی کا عمل انجام دیا جس کی وجہ سے بچے کی پیدائش کے بعد خاتون کی موت ہو گئی۔

    یہ عجیب و غریب واقعہ بھارت کی ریاست تمل ناڈو کے ضلع کرشنا گیری میں پیش آیا گاؤں انومنتا پورم سے تعلق رکھنے والے مادیش کی شادی سال 2021 میں لوکا نائیکی نامی خاتون سے ہوئی تھی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مادیش بیوی کے حاملہ ہونے کے بعد سے ہی وہ اس کی نارمل ڈیلیوری کا منصوبہ بنا چکا تھا اس نے اپنی بیوی کا کسی بھی طرح کا علاج نہیں کروایا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب خاتون کی زچگی کا وقت قریب آیا تو اس نے 22 اگست کو گھر میں فون میں یوٹیوب دیکھتے ہوئے بیوی کی زچگی کا عمل انجام دیا۔

     بھارتی میڈیا کا بتایا ہے کہ مناسب طبی امداد نہ ملنے پر بچے کی پیدائش کے بعد ماں بے ہوش ہوگئی جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں خاتون نے دم توڑ دیا۔

    ‌رپورٹ کے مطابق پولیس نے خاتون کی نعش کو ضبط کر لیا تاکہ پوسٹ مارٹم کروایا جا سکے گورنمنٹ لیڈی ڈاکٹر کی شکایت پر پولیس نے کیس درج کر کے چھان بین شروع کر دی ہے۔