Tag: یوکرائن

  • یوکرین کا "کیف” کبھی عظیم روسی سلطنت کا دارُالحکومت ہوا کرتا تھا

    یوکرین کا "کیف” کبھی عظیم روسی سلطنت کا دارُالحکومت ہوا کرتا تھا

    "کیویائی روس” قرونِ وسطیٰ کی ایک ریاست تھی، جو 880ء سے 12 ویں صدی تک کیف (موجودہ یوکرین کے دارُ الحکومت) اور اس کے ارد گرد کے علاقوں پر مشتمل تھی۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اس کی بنیاد سکینڈے نیویا کے تاجروں (ورانجیئن) نے رکھی تھی جو "رس” کہلاتے تھے۔

    بعض مؤرخین کے مطابق روس ریاست یوکرین کی ابتدائی پیش رو تھی۔ آج کا جنگ سے متاثرہ علاقہ کیف اس زمانے میں‌ قدیم روسی سلطنت کا دارُالحکومت تھا اور 1654ء میں روس اور یوکرین ایک معاہدے کے تحت زارِ روس کی سلطنت میں باہم متحد ہوگئے تھے، تاہم روسی سلطنت کے دور سے یوکرین میں علیحدگی پسند جذبات اور خودمختاری کی خواہش بھی کسی نہ کسی طور پر موجود رہی۔ اس دوران روس کئی تبدیلیوں اور انقلاب سے گزرا اور پھر وہ وقت آیا جب سوویت یونین کی شکل میں دنیا کی اس عظیم طاقت کا شیرازہ بکھر گیا۔

    1991ء میں سوویت یونین کا خاتمہ ہوا تو یوکرین سمیت 14 آزاد ریاستیں قائم ہوئیں۔ تاہم یوکرین کو علیحدہ ملک کے طور پر تسلیم کرنا کئی تاریخی اسباب کی وجہ سے روس کے لیے خاصا دشوار معاملہ رہا ہے۔ کیوں‌ کہ روس اور یوکرین کے مابین تعلق نویں صدی سے شروع ہوتا ہے اور کیف سلطنت اور بعد میں ریاست کا اہم مرکز رہا ہے۔ اس عظیم اور دیرینہ تعلق نے مقامی لوگوں کو بھی عجب مخمصے اور کشمکش میں رکھا جس میں یوکرین سے الگ ہونے کے خواہش مند علاقوں کے ‘اعلانِ آزادی’ کے بعد یوکرین کو روس جیسی طاقت سے جنگ لڑنا پڑ رہی ہے۔ یہ علیحدگی پسند علاقے ڈونٹیسک اور لوہانسک ہیں‌۔

    روس نے بدھ 22 فروری کو مشرقی ان یوکرائنی علیحدگی پسند علاقوں میں فوجی دستوں کو ’قیامِ امن کے ذمہ دار فوجی دستے‘ قرار دے کر داخل کردیا۔ ان دونوں علاقوں کی خودمختاری کے اعلان پر روس نے انھیں‌ آزاد ریاستوں کے طور پر بھی تسلیم کر لیا ہے۔ اور فوجی دستوں کے بعد روس نے یوکرائن پر بڑا حملہ بھی کر دیا۔

    ادھر یوکرائن اپنے دفاع اور جنگ سے پیچھے ہٹتا نظر نہیں‌ آرہا جب کہ روس کی عسکری طاقت کے سامنے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ 1991ء میں جب سوویت یونین ٹکڑے ٹکڑے ہوا تھا تو جو آزاد اور خودمختار ریاستیں وجود میں آئی تھیں، ان میں یوکرین بھی شامل تھا جو صدیوں سے ریاست کا حصّہ رہا تھا۔

    سوویت یونین کے بطن سے جنم لینے والی ریاستوں میں‌ قزاقستان نے 16 دسمبر 1991ء، ترکمانستان 27 اکتوبر، آرمینیا 21 ستمبر کو، تاجکستان 9 ستمبر، کرغیزستان اور ازبکستان 31 اگست، آذربائیجان 30 اگست کو جب کہ مالدووا نامی ملک 27 اگست، بیلا روس 25 اگست اور یوکرائن 24 اگست کو آزاد ہوا تھا۔ اسی طرح لٹویا، ایسٹونیا، جارجیا اور لیتھوانیا بھی نئی ریاست بن کر ابھرے تھے۔

  • یوکرائن: صدر کی حلف برداری ہوتے ہی پارلیمنٹ تحلیل

    یوکرائن: صدر کی حلف برداری ہوتے ہی پارلیمنٹ تحلیل

    کیف: یوکرائن کے نومنتخب صدر ولودیمیر زیلنسکی نے حلف اٹھاتے ہی پارلیمنٹ تحلیل کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے نومنتخب صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور پہلے حکم نامے میں پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا۔

    نومنتخب صدر نے حلف اٹھانے کے بعد اپنی تقریر میں مشرقی حصے میں جنگی حالات ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    زیلنسکی نے حلف برداری تقریب میں شریک ہونے کے لیے روایتی طریقے سے انحراف کیا اور لوگوں کے بیچ چلتے ہوئے پارلیمنٹ تک پہنچے، پیدل چلتے ہوئے انہوں نے کئی لوگوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور ہاتھ بھی ملایا۔

    مزید پڑھیں: کامیڈین ولودیمیر زیلنسکی یوکرائن کے صدر منتخب

    دوسری جانب زیلنسکی کے ایک مشیر نے کہا ہے کہ قبل ازوقت پارلیمانی انتخابات رواں برس اکیس جولائی کو ہوسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نئے صدر نے اپنی کابینہ کی تشکیل نہیں کی ہے تاہم ایسا خیال کیا گیا ہے کہ وہ چند روز میں اہم عہدوں کی تقرریاں کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ ماہ صدارتی انتخابات میں 73 فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی۔

    یوکرائن کے صدر زیلنسکی سیاست میں آنے سے قبل مزاحیہ اداکار تھے، انتخابی مہم کے دوران انہیں مزاحیہ اداکار ہونے پر سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

  • یوکرائن میں کوئلے کی کان میں‌ ہولناک دھماکا، 13 افراد ہلاک

    یوکرائن میں کوئلے کی کان میں‌ ہولناک دھماکا، 13 افراد ہلاک

    کیف : یوکرائن کے باغیوں کے زیر کنٹرول مشرقی علاقے میں واقع ایک کان میں خوفناک دھماکے کے باعث تیرا افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے مشرقی علاقے میں واقع کوئلے کی کان میں دھماکے کی رپورٹ لوہانسک اطلاعاتی مرکز سے جاری کی گئی۔ اس حادثے میں متعدد افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کان میں دھماکے کے بعد ہنگامی امدادی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہنگامی خدمات انجام دینی والی ٹیموں نے کان سے 13 کان کنوں کی لاشیں نکال لی ہیں، میڈیا ذرائع کے مطابق ان کے علاوہ ہلاک ہونے والے چار افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ کان علاقائی دارالحکومت لوہانسک کے مغرب میں واقع ہے۔ یہ کان سن 2014 میں مسلح جھڑپوں کے دور میں بند کر دی گئی تھی اور حال ہی میں اسے دوبارہ کھولا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کی وزارت ہنگامی خدمات کی جانب سے یوکرائنی حکام کی درخواست کے بعد ریسکیو ٹیمیں مشرقی یوکرائن روانہ کی گئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یوکرائن میں سب سے زیادہ کوئلا مشرقی حصّے سے ہی برآمد ہوتا ہے، جہاں جاری خانہ جنگی کی قیمت 13 ہزار انسانی جانوں کی صورت میں ادا کرنی پڑی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ یوکرائنی حکومت نے مشرقی یوکرائن میں باغیوں سے نمٹنے کےلیے جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    کیو : یوکرائن کے صدارتی انتخابات میں پہلی مرتبہ سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود مزاحیہ اداکار ولودیمیر زیلنسکی پہلے مرحلے میں فاتح قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سرکاری نتائج کا اعلان پیر کے روز کیا گیا جس میں پہلی مرتبہ بغیر کسی سیاسی پس منظر ایک کامیڈین نے ملک کے سابق صدر و وزیر اعظم پر واضح برتری حاصل کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیر کے روز تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ولادمیر زیلنسکی نے مجموعاً 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ملک کے صدر پیٹرو پوروشینکو صرف 16 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی ویژن شو میں ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا جو کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے صدر بن جاتا ہے اور اب ان کا یہ کردار حقیقت کا روپ دھارتا جا رہا ہے۔۔

    ولادمیر زیلنسکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے کہا کہ ’میں بہت خوش ہوں لیکن حتمی کارروائی نہیں ہے‘۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 41 سالہ اداکار کو بڑی تعداد میں ملنے والے ووٹ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرائن کی عوام اب نیا رہنما چاہتے ہیں جس کا ملک کی کرپشن زدہ سیاسی اشرافیہ سے کوئی تعلق نہ ہو اور جو مشرقی یوکرائن میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ 5سال سے جاری تنازع ختم کرنے میں نئی سوچ پیش کر سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کا کہنا تھا کہ میری دوسری پوزیشن میرے لیے انتہائی سخت مرحلہ ہے۔

    یوکرائن کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے دن سینکڑوں مرتبہ قانون کی خلاف ورزیاں کی گئیں لیکن غیر ملکی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ بلکل شفاف طریقے سے ہوئی ہے۔.

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن کے دوران کل 39 امیدواروں نے حصّہ لیا اور کسی کو بھی 50 فیصد ووٹ نہیں ہوسکے، اب 21 اپریل کو دو امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا جنہیں سب سے زیادہ برتری حاصل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئے صدارتی نظام کے تحت سیکیورٹی، دفاع اور خارجہ پالیسی کے اختیارات ان کے پاس ہیں۔

  • یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں‌ داخلے پر پابندی لگادی

    یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں‌ داخلے پر پابندی لگادی

    کیو: روس اور یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو پورشنکوف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 16 سے 60 سالہ روسی باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

    یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا تھا کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں، یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

    مزید پڑھیں: روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز روس اور یوکرائن تنازع کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے جی 20 اجلاس میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی تھی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے یوکرائن کے بحری جہاز اور عملے کی واپسی نہ ہونے کی اطلاعات پر روسی صدر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا جب بحیرہ آزوف میں گزشتہ اتوار کو روسی بحریہ نے یوکرائن نیوی کی تین کشتیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

  • روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

    روس یوکرائن کشیدگی، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے جی 20 اجلاس میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ روس کی جانب سے یوکرائن کے بحری جہاز اور عملے کی واپسی نہ ہونے کی اطلاعات پر روسی صدر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس اور یوکرائن کا معاملہ حل ہوتے ہی ارجنٹائن میں روسی صدر ولادی میرپیوٹن کے ساتھ دوبارہ بامعنی مذاکرات آگے بڑھ سکتے ہیں۔

    قبل ازیں ماسکو حکومت نے تصدیق کی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات یکم دسمبر کو جی 20 سربراہ اجلاس کے دوران بیونس آئرس میں طے ہے۔

     گزشتہ روز کریملن کے ایک معاون نے کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں عالمی امور کو زیر بحث لایا جائے گا، واضح رہے کہ امریکی صدر حالیہ یوکرائنی روسی تنازعے کے تناظر میں پیوٹن کے ساتھ ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    دوسری جانب یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی جاری ہے، یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا ہے کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: روس یوکرائن کشیدگی: روس نے کریمیا میں ایس 400 میزائل نصب کرنے کا فیصلہ کرلیا

    یوکرائن کے صدر نے جرمن اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا جب بحیرہ آزوف میں گزشتہ اتوار کو روسی بحریہ نے یوکرائن نیوی کی تین کشتیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

  • یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    کیو: یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں تیس روز کے لیے مارشل لاء نافذ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس اور یوکرائن کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نذر یوکرائینی پارلیمنٹ نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں تیس روز کے لیے مارشل لاء لگانے سمیت 31 مارچ کو صدارتی الیکشن کرانے کے بل کی بھی منظوری دے دی۔

    مارشل لاء کے نفاذ کے لیے ان ریاستوں کا انتخاب کیا گیا ہے جن کی سرحدیں روس سے ملتی ہیں جبکہ دارالحکومت میں مارشل لاء نافذ نہیں ہوگا۔

    یوکرائن صدر کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کا نفاذ انٹیلی جنس رپورٹس کے بعد کیا گیا ہے جس میں روس کی جانب سے مختلف علاقوں میں حملے کی تیاریوں کی مصدقہ اطلاعات دی گئی تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مارشل لاء کے نفاذ سے ملک میں جاری جمہوری اور سیاسی عمل پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور ملک میں ہونے والے صدارتی الیکشن بھی اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    دوسری جانب روس اور یوکرائن کی صورت حال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلے کے پر امن حل کے لیے یورپی رہنماؤں کو مثبت کردار ادا کرنا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    واضح رہے کہ روس نے کیراج پورٹ پر 3 یوکرائینی بحری جہازوں پر فائرنگ کرکے 6 اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا اور تاحال یوکرائن کے بحری جہاز اور عملہ روس کے قبضے میں ہے۔

    اقوام متحدہ متحدہ کے سلامتی کونسل نے روسی اقدامات کے باعث ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا ہے تاکہ روس یوکرائن کے درمیان حالیہ کشیدگی کو کم یا ختم کیا جاسکے۔

  • یوکرائن: فوج سے جبری برطرفی، متاثرہ فوجی نے خود کو آگ لگالی

    یوکرائن: فوج سے جبری برطرفی، متاثرہ فوجی نے خود کو آگ لگالی

    کیو : یوکرائنی حکام کی جانب سے جبراً برطرف کیے جانے والے فوجی نے اپنی اور ساتھیوں کی جبری برطرفی کے خلاف وزارت دفاع کی عمارت کے ساممنے احتجاج کرتے ہوئے خود کو آگ لگالی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک یوکرائن میں کے دارالحکومت ’کیو‘ میں واقع وزارت دفاع کی عمارت کے سامنے 2 برس قبل زبردستی برطرف کیے جانے والے یوکرائنی فوجی نے احتجاجاً فوجی وردی میں میڈیا کے سامنے خود پر پیٹرول ڈال کر آگ لگالی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یوکرائنی فوجی ’سیرہی اولیانوف‘ کو اس کے ساتھیوں سمیت دو سال پہلے جبری طور پر فوج سے برطرف کردیا گیا تھا جس کے بعد مذکورہ سپاہی حکام کے غیر منصفانہ فیصلے کے خلاف فوجی وردی میں ملبوس مسلسل احتجاج کررہا تھا۔

    یوکرائنی میڈیا کے مطابق متاثرہ فوجی نے مطالبات نہ ماننے پر دل برداشتہ ہوگیا اور جمعرات کے روز دفتر دفاع کے سامنے خود کو آگ لگالی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیرہی اولیانوف نے بدھ کے روز اپنی دیگر ساتھیوں کو متنبہ کیا تھا کہ زبردستی فوج سے نکالے جانے پر وزارت دفاع کی عمارت کے سامنے احتجاجاً خودکشی کرلے گا۔

    میڈیا کے مطابق متاثرہ فوجی کی عمر 20 سے 30 برس کے درمیان ہے، جس نے دفتر دفاع کے سامنے پہلے میڈیا نمائندگان سے اپنے اور ساتھی فوجیوں کی جبری برطرفی کے حوالے گفتگو کی اور پھر کچھ دور جاکر خود کو آگ لگاکر خودکشی کرنے کی کوشش کی۔

    یوکرائنی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے اولیانوف کو بچانے کی کوشش کی تاہم موقع پر موجود بعض دیگر افراد انہیں فوجی کو بچانے سے روک لیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق خود سوزی کرنے والے فوجی کے ساتھیوں نے آگ بجھانے والے کیمیکل کے ذریعے سپاہی کے کپڑوں میں لگی آگ کو بجھایا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد قریبی اسپتال منتقل کردیا تھا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کے باعث اولیانوف کا جسم بہت زیادہ متاثر ہوا ہے جبکہ چہرے، گردن اور ہاتھ بھی کافی حد تک جھلس گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یوکرائن :اولڈہوم میں آتش زدگی کےباعث سترہ افراد ہلاک

    یوکرائن :اولڈہوم میں آتش زدگی کےباعث سترہ افراد ہلاک

    کیف : یوکرائن کےدارلحکومت کیف کےنواحی گاؤں میں واقع اولڈہوم میں آتش زدگی کےباعث سترہ افرادموت کے منہ میں چلےگئے.

    تفصیلات کے مطابق دارلحکومت کیف کےنواحی گاؤں میں واقع نجی اولڈ ہوم میں اتوار کی صبح اچانک آگ لگ گئی،دومنزلہ عمارت میں پینتیس افرادرہائش پذیرتھے.

    کیف پولیس کاکہناہےکہ آگ کےباعث سترہ افرادجھلس کر ہلاک ہوگئے،لاشوں کو فرانزک جانچ کےلیےاسپتال منتقل کردیاگیا ہےجبکہ ڈی این اے نمونےبھی حاصل کرلیےگئےہیں،مرنےوالوں میں ایک نرس بھی شامل ہے.

    یوکرائن کےوزیراعظم نےواقعہ پرگہرے دکھ اور افسوس کااظہارکرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کاحکم دے دیاہے.

    کیف پولیس نے عمارت کےمالک کوگرفتارکرلیاہے،عمارت کا مالک رہائشی عمارت کو کمرشل مقاصد کے لیےاستعمال کررہا تھا اور رہائشیوں سےدوسو اڑتیس ڈالرزماہانہ کرایاوصول کررہاتھا.

    پولیس کےمطابق گرفتارشخص کےخلاف فائرسیفٹی قانون کی ممکنہ خلاف ورزی کےتحت مقدمےکی تحقیقات کاآغازکردیا گیاہے.

  • گجرات : یوکرائین کے شہری کی لاش برآمد

    گجرات : یوکرائین کے شہری کی لاش برآمد

    گجرات: سات روز قبل اغوا ہونے والے یوکرا ئین کے شہری علی سحر کی لاش ہیڈخا نکی کے مقام سے برآمد کرلی گئی.

    تفصیلات کے مطابق اتوار کی شام محلے کے چاند اور اسد شاہ کھانا کھلانے کے بہانے گھر سے بلا کر لے گئے تھے، علی سحر کے گھر واپس نہ لوٹنے پر اس کے ورثا نے گمشدگی کی اطلاع تھانہ سول لائن کو دی.

    پولیس نےعلی سحر کے ورثا کی کمشدگی پر فوری کاروائی کرتے ہوئے ملزمان کو حراست میں لے لیا، ملزمان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے علی سحر سے زیادتی کی کوشش کی، لیکن ناکامی پر پتھر مار کر دریا میں پھینک دیا.

    ملزمان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ اس سے قبل بھی بچوں کو ذیادتی کا نشانہ بناچکے ہیں.

    علی سحر کی بہن کا کہناتھا کہ ان کا بھائی یوکرائن کا رہائشی تھا، جبکہ والدین اس وقت جرمنی میں ہیں، مقتول کی بہن نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ان کو انصاف فراہم کیا جائے.