Tag: یوکرین روس

  • امریکا نے یوکرین کو روس پر امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے کا عندیہ دے دیا

    امریکا نے یوکرین کو روس پر امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے کا عندیہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ نے یوکرین کو روس پر حملوں کے لیے امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے دو سینئر عہدیداروں نے بدھ کے روز یوکرین کو روس کے اندر امریکی تباہ کن ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن روس پر حملے کے لیے یوکرین کو امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے پر غور کر رہے ہیں، وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی یوکرین کو روس پر حملوں کے لیے امریکی ہتھیار استعمال کرنے کا سگنل دے دیا ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کو اس بات کی تشویش ہے کہ آیا یوکرین روسی حملوں کو پسپا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بھی یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا روس کو ٹیکنالوجی کی مبینہ فراہمی اور بیجنگ کے خلاف اقدامات پر بھی غور کر رہا ہے۔ روئٹرز کا کہنا ہے کہ یوکرین نے اپنے اتحادیوں پر زور دیا ہے کہ وہ کیف کو روس کے اندر حملوں کے لیے مغربی فراہم کردہ اسلحے کو استعمال کرنے کی اجازت دیں۔

  • اہم یوکرینی شہر ماریانکا پر قبضہ کر لیا، روس کا دعویٰ

    اہم یوکرینی شہر ماریانکا پر قبضہ کر لیا، روس کا دعویٰ

    ماسکو: روس نے اہم یوکرینی شہر ماریانکا پر قبضے کا دعویٰ کر دیا ہے، جسے کیف نے مسترد کر دیا۔

    روئٹرز کے مطابق روس نے اتوار کو کہا ہے کہ اس کی افواج نے یوکرین کے مشرق میں ماریانکا پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، تاہم کیف کی فوج نے ماسکو کے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے فوجی اب بھی تباہ شدہ قصبے کی حدود میں موجود ہیں۔

    وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک ملاقات میں بتایا ’’ہمارے حملہ آور یونٹس نے آج ماریانکا کی بستی کو مکمل طور پر آزاد کر دیا ہے۔‘‘

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کر دی گئی ہے، جس میں شوئیگو اور پیوٹن کے درمیان گفتگو کو سنا جا سکتا ہے، پیوٹن کا کہنا تھا کہ اس قصبے کے کنٹرول کی وجہ سے اب روسی افواج کے لیے دشمن فوج کو ڈونیٹسک سے دور ہٹنے پر مجبور کرنا ممکن ہو سکے گا۔

    پیوٹن نے کہا کہ ہمارے فوجیوں کو اب وسیع آپریشنل علاقے تک پہنچنے کا موقع مل گیا ہے اور ماریانکا کو مکمل آزاد کرانے سے روسی پوزیشن مزید مستحکم ہو گئی ہے۔ پیوٹن نے مئی میں باخموت پر قبضے کے بعد ماسکو کی اس سب سے بڑی فوجی کامیابی کو سراہا۔

    تاہم دوسری طرف یوکرینی فوج کے ایک ترجمان اولیگزینڈر شتوپن نے پیر کو یوکرین کے قومی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ قصبے کے لیے شدید لڑائی ابھی بھی جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرینی فوجی ابھی بھی قصبے میں موجود ہیں۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ ان دعوؤں کی ازادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے، تاہم اس قصبے کی آبادی 10 ہزار کے قریب تھی، جو اب ملبے کے ایک ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر روسی دعویٰ درست ہے تو پھر یہ ماسکو کی ایک بڑی کامیابی ہے۔