Tag: یوکرین

  • یورپی ممالک جلد مذاکرات کی بھیک مانگیں گے: روس

    یورپی ممالک جلد مذاکرات کی بھیک مانگیں گے: روس

    ماسکو: روس نے یوکرین میں لڑائی کو ہوا دینے والے یورپی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلد وہ مذاکرات کی بھیک مانگیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ یوکرین میں مغربی ملکوں کی شکست یقینی ہے، وہ اپنی ساکھ بچانے کے لیے مذاکرات کی بھیک مانگیں گے۔

    میدویدیف نے دعویٰ کیا کہ مغرب اس حد تک کیف کی حمایت جاری نہیں رکھے گا کہ اس کے مفادات کو نقصان پہنچے، کچھ وقت لگے گا لیکن مغربی حکام بدل جائیں گے، ان کے اشرافیہ تھک جائیں گے اور یوکرین پر مذاکرات اور تنازع کو روک دینے کی بھیک مانگیں گے۔

    میدویدیف نے روسی حملے کے ذریعے کیف میں حکومت کے مکمل خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد کیف میں نازی حکومت کا مکمل خاتمہ ہونا چاہیے، صرف زمینوں کی آزادی اور اپنے لوگوں کا تحفظ نہیں۔

    انھوں نے واشگاف انداز میں کہا کہ روس کو دشمن کو روکنا چاہیے اور پھر جارحانہ کارروائی شروع کرنی چاہیے۔

  • ویڈیو: یوکرینی صدر زیلنسکی ایف 16 کے کاک پٹ میں جا بیٹھے

    ویڈیو: یوکرینی صدر زیلنسکی ایف 16 کے کاک پٹ میں جا بیٹھے

    نیدرلینڈز اور ڈنمارک نے یوکرین کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دونوں ممالک کا دورہ کیا، ڈنمارک میں یوکرینی صدر ایف سولہ طیارے کے کاک پٹ میں بھی بیٹھے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیدرلینڈز اور ڈنمارک نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ وہ یوکرین کو F-16 جنگی طیارے دیں گے، یہ وہ اعلان ہے جس کا یوکرین کی جانب سے شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا، صدر زیلنسکی نے اس اعلان کو ملکی افواج کے لیے بہت حوصلہ افزا قرار دیا۔

    ڈنمارک کے دورے کے موقع پر صدر زیلنسکی ایف سولہ کے کاک پٹ میں بھی جا کر بیٹھے، اور اپنے ساتھ ڈینش وزیرِ اعظم میٹ فریڈرکسن کو بھی ساتھ بٹھا لیا۔

    لڑاکا طیاروں کا یہ وعدہ روسی افواج کی جانب سے یوکرین کے شمالی شہر چرنیہیو میں ایک تھیٹر پر میزائل حملے کے بعد سامنے آیا ہے، میزائل حملے میں 7 افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں ایک 6 سالہ بچی بھی شامل تھی، جب کہ تقریباً 150 زخمی ہو گئے تھے۔

    ڈنمارک کے وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کہ 6 لڑاکا طیارے نئے سال کے آس پاس فراہم کیے جا سکیں گے، مزید 8 اگلے سال اور باقی پانچ 2025 میں فراہم کر دیے جائیں گے۔

  • یوکرین میں رہائشی عمارت پر روس کے میزائل حملے میں 8 افراد ہلاک

    یوکرین میں رہائشی عمارت پر روس کے میزائل حملے میں 8 افراد ہلاک

    کیف: یوکرین میں رہائشی عمارت پر روس کے میزائل حملے میں 8 افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشرقی یوکرین کے علاقے ڈونٹسک کے شہر پوکروسک میں ایک رہائشی عمارت پر روس کے میزائل حملے کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک اور 31 زخمی ہو گئے۔

    یوکرینی حکام کے مطابق 2 روسی میزائلوں نے ڈونٹسک کے رہائشی علاقے میں 5 منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا، جس سے کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔

    یوکرینی حکام کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی ویڈیوز اور تصاویر میں لوگوں کو ملبہ ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس میں ایک بری طرح سے تباہ شدہ پانچ منزلہ اپارٹمنٹ بھی شامل ہے، جب کہ زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کے لیے ایک ایمبولینس بھی جائے وقوعہ پر موجود تھی۔

    روئٹرز کے مطابق ڈونٹسک کے علاقائی گورنر پاؤلو کیریلینکو نے بتایا کہ حملوں میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں 5 شہری، 2 امدادی کارکن اور ایک فوجی اہلکار شامل ہے، جب کہ 31 زخمیوں میں یوکرینی سیکیورٹی سروسز کے 10 ارکان بھی شامل ہیں۔ حملوں سے ایک ہوٹل، رہائشی عمارتوں اور دیگر شہری ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔

  • روس نے یوکرین کی اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دئیے،  60 ہزار ٹن گندم تباہ

    روس نے یوکرین کی اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دئیے، 60 ہزار ٹن گندم تباہ

    ماسکو : روس نے 60 ہزار ٹن گندم پر میزائل برسا دئیے،یوکرینی حکام کا کہنا ہے روس نے یوکرین کی بندگاہوں کے قریب اناج کے زخیرے پر ڈرون برسائے۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو کی جانب سے بلیک سی ہاس کے ذریعے یوکرائنی اناج کے محفوظ گزرنے کی اجازت دینے والے معاہدے کی تجدید سے انکار نے عالمی غذائی تحفظ کے لیے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔

    اناج کی بر آمد کا معاہدے سے دستر برادرا ہونے کے بعد روس نے ساٹھ ہزار ٹن گندم پر میزائل برسادئیے، یوکرینی حکام کا کہنا ہے روس نے یوکرین کی بندگاہوں کے قریب اناج کے زخیرے پر ڈرون برسائے۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ "روسی دہشت گردوں نے اناج کے معاہدے کے بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔” "ہر روسی میزائل نہ صرف یوکرین پر بلکہ دنیا کے ہر اس شخص پر حملہ ہے جو ایک عام اور محفوظ زندگی چاہتا ہے۔”

    یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ روس نے اوڈیسا کے علاقے میں بنیادی ڈھانچے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے والے 63 میزائل اور ڈرون داغے، ان میں سے 37 کو مار گرایا۔

    وزیر زراعت میکولا سولسکی نے بتایا کہ اوڈیسا کے جنوب مغرب میں چورنومورسک بندرگاہ پر اناج کی برآمد کے بنیادی ڈھانچے کے ایک بڑے حصے کو نقصان پہنچا ہے اور 60,000 ٹن اناج تباہ ہو گیا ہے۔

    روسی حکام نے پہلے ہی خبردار کیا تھا بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے اناج کی ترسیل خطرناک ہوسکتی ہے جبکہ روسی صدر نے کہا مغرب اناج کی ڈیل کو بطور بلیک میلنگ استعمال کر رہا تھا۔

    روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی برآمد کا معاہدہ ٹوٹنے سے گندم مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا تھا۔

    کریملن کا یہ اعلان کریمیا میں ایک پُل پر حملے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا تھا ، جس میں دو شہری ہلاک ہوگئے تھے، یوکرین نے باضابطہ طور پر اس کی ذمےداری قبول نہیں کی لیکن روسی سیکیورٹی سروس کے مطابق اس حملے کے پیچھے یوکرین کا ہاتھ تھا۔

    روسی صدرنے کریمیا کے پُل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا، کریمیا پُل ایندھن اور خوارک کی فراہمی کی اہم گزرگاہ ہے۔

  • روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    ماسکو: ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو اگر یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےا مریکا کو جوابی کارروائی کی دھمکی دے ڈالی ہے، پیوٹن نے کہا کہ اگر یوکرین نے امریکا کے فراہم کردہ کلسٹر بم استعمال کیے تو روس کے پاس بھی ایسے کلسٹر بموں کا کافی ذخیرہ ہے جو ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جائے گا۔

    صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ ’’اس قسم کے بموں کے استعمال کو وہ جرم سمجھتے ہیں‘‘ لیکن انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کرنا ہوا تو ’’وہ کلسٹر بموں کے استعمال کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ امریکا نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور یوکرین نے جمعرات کو کہا کہ اسے امریکا سے کلسٹر بم موصول ہو گئے ہیں، جب کہ انسانی حقوق کے مخلتف گروپس کی جانب سے اس امریکی اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے 100 ممالک پر کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

  • یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب براہ راست روس نیٹو جنگ ہے: ماسکو کی دھمکی

    یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب براہ راست روس نیٹو جنگ ہے: ماسکو کی دھمکی

    ماسکو: روس نے یوکرین کو ایف 16جنگی طیارے دینے سے امریکا کو خبردار کردیا۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے کا مطلب روس اور نیٹو میں براہِ راست جنگ ہوگی۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف 16 طیارے نیوکلیئر ہتھیار کے حامل ہوتے ہیں، جنگ میں روس نہیں دیکھے گا کہ ایف 16 نیوکلیئر سے لیس ہے یا نہیں، اسے مغرب کی جانب سے روس پر نیوکلیئر حملے کی دھمکی تصور کیا جائےگا۔

    دوسری جانب ترجمان کریملن کا کہنا ہے کہ نیٹو نے سرد جنگ کی اسکیم اختیار کی تو بھرپور جواب دیا جائےگا، نیٹو کا مشرقی یورپ کی طرف پھیلاؤ روس کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں روس اپنے مستقبل کے لیے اہم فیصلے کرنے پر مجبور ہوگا، روس  تمام زرائع استعمال کرتے ہوئے مناسب اور بروقت جواب دے گا۔

  • اسلحے کے مطالبے پر برطانیہ کا یوکرین کو کرارا جواب

    اسلحے کے مطالبے پر برطانیہ کا یوکرین کو کرارا جواب

    برطانیہ نے بار بار اسلحے  کی درخواست پر یوکرین کو کرارا جواب دیا ہے کہا کہ ’ ہم کوئی ایمازون نہیں ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسلحے کے مطالبے پر برطانوی سیکرٹری دفاع بین والس نے ایک بیان میں کہا کہ مغربی امداد کے بدلے یوکرین کو ہمارا احسان مند ہونا چاہیے اور اس چیز کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے اتحادی ممالک کے بھی اپنے اندرونی معاملات ہیں۔

    یوکرین کی جانب سے بار بار اسلحے کی درخواست پر سیکرٹری دفاع بین والس کا کہنا تھا کیف اتحادیوں سے اسلحے کے اسٹاک کا ذخیرہ مانگ رہا ہے، ہم کوئی ایمازون نہیں ہیں۔

    برطانوی سیکریٹری دفاع کا کہنا تھا کہ یوکرین کو یہ بھی سمجھنا چاہیے کہ اتحادی ممالک کے اپنے بھی اندرونی معاملات ہیں، برطانیہ اور اتحادی ایموزون کا ڈیلیوری سسٹم نہیں جو یوکرین کو اسلحہ فراہم کرتا رہے۔

    دوسری جانب برطانیہ کے سیکرٹری دفاع بین والس کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کا کہنا تھا ہم برطانوی عوام کے شکر گزار ہیں کیونکہ وہاں کے عوام نے ہمیشہ یوکرین کی حمایت کی۔

    یوکرینی صدر نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ بین والس کے حالیہ بیان کا کیا مطلب ہے، انہیں چاہیے کہ وہ اس حوالے سے مجھے تحریری طور پر لکھیں اور بتائیں کہ وہ کس طرح سے ہمیں اپنا احسان مند دیکھنا چاہتے ہیں۔

    اس کے علاوہ برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے برطانیہ کے سیکرٹری دفاع بین والس سے خود کو علیحدہ رکھتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے صدر  ہمیشہ شکر گزار رہے ہیں۔

  • جی 7 ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کا اعلان کر دیا

    جی 7 ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کا اعلان کر دیا

    نیٹو: جی سیون سربراہ اجلاس میں روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

    لیتھوینیا میں ہونے والے نیٹو سربراہی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، اعلامیے کے مطابق چین اور روس کے عزائم اور پالیسز سے خطرات لاحق ہیں، چینی عزائم کی وجہ سے ایشیا پیسیفک نیٹو کے لیے اہم ہے۔

    جی سیون ممالک نے یوکرین کے لیے طویل مدتی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا، امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ روس سے تنازعہ ختم ہونے تک یوکرین کو نیٹو میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ہم جب تک ضرورت پڑی یوکرین کی بھرپور مدد کی جائے گی، یوکرین کو مستقبل قریب میں نیٹو کا رکن نہیں بنایا جائے گا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی سمجھتے ہیں یوکرین کو نیٹو کا رکن بنانے سے زیادہ کچھ اور اہم نہیں ہے، اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ ہرجانہ دینے تک روسی اثاثے منجمد رہیں گے۔

  • جو بائیڈن نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہمی کی منظوری دے دی

    جو بائیڈن نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہمی کی منظوری دے دی

    واشنگٹن: بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہمی کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا نے یوکرین کو نئے فوجی پیکچ میں کلسٹر بم فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، بائیڈن انتظامیہ نے کلسٹر بم کی فراہمی کی منظوری دے دی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ یوکرین کو پہلی بار کلسٹر بم فراہم کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا، امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکا نے روس کی یوکرین پر یلغار پر یہ قدم اٹھایا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یوکرین کو گولہ بارود کی کمی کا سامنا ہے، 800 ملین ڈالر کے فوجی پیکج سے یوکرین کو نفسیاتی برتری حاصل ہوگی، نیز یوکرین کو دیے گئے کلسٹر بم کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوں گے۔

    امریکا نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کا آخری ذخیرہ بھی تلف کر دیا

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے یوکرین کو کلسٹر بموں کی فراہمی کے بارے میں واشنگٹن کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ کلسٹر بم 100 سے زیادہ ممالک میں ممنوع ہیں، تاہم روس، یوکرین اور امریکا نے اس کے کنونشن پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ کلسٹر بم ایک وسیع علاقے میں بڑی تعداد میں فائر کیے جاتے ہیں جو جنگ کے دوران اور طویل عرصے بعد شہریوں کے لیے ایک بڑا خطرہ بنے رہتے ہیں کیوں کہ کچھ بم پھٹنے میں ناکام ہو جاتے ہیں۔

  • ویگنر اہلکار محب وطن ہیں، کوئی کارروائی نہیں ہوگی: صدر پیوٹن کا قوم سے خطاب

    ویگنر اہلکار محب وطن ہیں، کوئی کارروائی نہیں ہوگی: صدر پیوٹن کا قوم سے خطاب

    ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ ویگنر کے زیادہ تر کمانڈر محب وطن روسی ہیں، انھیں کسی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر پیوٹن نے کریملن میں وزیر دفاع اور سیکیورٹی سروس کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے اہم ملاقات کی، جس کے بعد قوم سے خطاب میں انھوں نے ویگنر جنگجوؤں کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے بغاوت سے گریز کیا۔

    انھوں نے کہا کہ ویگنر کے زیادہ تر کمانڈر محب وطن روسی ہیں، ویگنر گروپ نے میدان جنگ میں جرات دکھائی اور ڈونباس کو آزاد کرایا، وعدے کے مطابق انھیں کسی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    پیوٹن نے کہا جو ویگنر اہلکار بیلاروس جانا چاہتا ہے وہ جا سکتا ہے اور جو چاہے معاہدہ کر کے وزارت دفاع یا قانون نافد کرنے والے دیگر اداروں میں اپنی خدمات جاری رکھ سکتا ہے۔

    روسی صدر نے قوم سے خطاب میں کہا بغاوت کرنے والوں نے ملک کو دھوکا دیا، بھائی کے ہاتھوں بھائی کا خون بہانے کی سازش کی گئی، ویگنر کو اندھیرے میں رکھ کر بھائیوں کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔

    انھوں نے کہا یہ وہی عمل تھا جو یوکرین میں روس کے دشمن اور مغربی سرپرست چاہتے تھے کہ روس کو شکست ہو اور روسی معاشرہ تقسیم ہو، خانہ جنگی ہو جائے۔ صدر پیوٹن نے خانہ جنگی کی طرف نہ بڑھنے پر ویگنر گروپ کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ پیوٹن کے خلاف بغاوت میں ا مریکا یا پھر اتحادی ملوث نہیں تھے، بغاوت کی کوشش روسی نظام کے اندر کی جدوجہد تھی، ہم یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    روس کے نجی ملیشیا ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا کہنا ہے کہ پیش قدمی کا مقصد یوکرین میں جنگ کے غیر مؤثر طرز عمل پر احتجاج تھا، اس کا مقصد ماسکو حکومت کا تختہ اُلٹنا یا صدر پیوٹن کی حکمرانی کو چیلنج کرنا ہرگز نہیں تھا۔ واضح رہے ویگنر گروپ نے ہفتے کو بغاوت کی کوشش کی تھی جس کے بعد بیلاروس کے صدر کی مصالحت کی کوششوں سے ویگنر گروپ نے پیش قدمی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔