Tag: یوکرین

  • برطانیہ اور شراکت داروں نے ہزاروں یوکرینی ریکروٹس کو لڑنے کی تربیت فراہم کر دی

    برطانیہ اور شراکت داروں نے ہزاروں یوکرینی ریکروٹس کو لڑنے کی تربیت فراہم کر دی

    لندن: برطانیہ اور شراکت داروں نے 17 ہزار یوکرینی ریکروٹس کو تربیت فراہم کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک سال کے دوران برطانیہ اور دیگر 9 اتحادیوں نے یوکرین کے 17 ہزار سے زائد ریکروٹس کو روسی حملوں کے خلاف لڑنے کی تربیت دی ہے۔

    برطانوی وزارتِ دفاع نے پیر کو کہا کہ تربیتی پروگرام میں ہتھیار چلانے، میدانِ جنگ میں ابتدائی طبی امداد اور گشت کی حکمتِ عملی سمیت دیگر کئی امور کی تربیت دی گئی۔

    ہدف کے مطابق 2024 تک 30 ہزار یوکرینی ریکروٹس کو تربیت فراہم کی جائے گی، تربیتی پروگرام میں برطانیہ کے ساتھ کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ناروے، فن لینڈ، سوئیڈن، ڈنمارک، لتھوانیا اور نیدرلینڈز بھی شامل ہیں۔

    بھرتی ہونے والے ریکروٹس کا تعلق زندگی کے مختلف شعبوں سے تھا، جن کے پاس کوئی سابقہ فوجی تجربہ نہیں تھا، جنھیں 5 ہفتوں کے ایک ’’نہایت سخت محنت طلب‘‘ تربیتی پروگرام سے گزارا گیا، جس کے بارے میں وزارت کا کہنا تھا کہ اس پروگرام نے ریکروٹس کو عام شہریوں سے فوجی میں تبدیل کر دیا ہے۔

    آپریشن انٹرفلیکس کے نام سے یہ تربیتی پروگرام برطانیہ کی زیر قیادت آگے بڑھایا جا رہا ہے، برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے کہا کہ برطانوی سرزمین پر آنے والے یوکرینی ریکروٹس کا عزم اور لچک قابل دید تھا، برطانیہ اور ہمارے بین الاقوامی شراکت دار یہ اہم مدد فراہم کرتے رہیں گے، جس سے یوکرین کو روسی جارحیت کے خلاف دفاع میں مدد ملے گی۔

  • یوکرین کا بڑا ہائیڈروالیکٹرک ڈیم کس طرح تباہ ہوا، ورلڈ بینک کیا کرنے جارہا ہے؟

    یوکرین کا بڑا ہائیڈروالیکٹرک ڈیم کس طرح تباہ ہوا، ورلڈ بینک کیا کرنے جارہا ہے؟

    ورلڈ بینک نے یوکرین میں بڑے ہائیڈروالیکٹرک ڈیم کی تباہی کے بعد نقصانات کا جائزہ لے کر دوبارہ تعمیر میں تعاون فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور یوکرین کی افواج کے درمیان ہونے والی لڑائی کے دوران یوکرین کا بڑا ہائیڈروالیکٹرک ٹیم مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

    اس حوالے سے ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ وہ جلد از جلد اس تباہی کا تخمینہ لگانے اور تعمیر کے سلسلے میں یوکرین کو تعاون فراہم کرے گا۔

    روسی اور یوکرینی افواج کے مابین جنگ اب بھی جاری ہے، جس کے سبب منگل کے روز یوکرین کا بڑا ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم تباہی سے دوچار ہوگیا اور پانی سیلابی ریلوں کی صورت میں باہر نکل پڑا۔

    ورلڈ بینک کی مینیجنگ ڈائریکٹرآپریشنزاینا بی جیرڈ کا اس حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’نووو کاخووکا‘ نامی ڈیم کی تباہی سے ضروری خدمات کی فراہمی اور وسیع تر ماحول میں سنجیدہ نوعیت کے اثرات مرتب ہوں گے ، ورلڈ بینک جلد از جلد اس تباہی کا تخمینہ لگانے اور تعمیر کے سلسلے میں یوکرین کو تعاون فراہم کرے گا۔

    خیال رہے ڈیم کی تباہی کے بعد جنوبی حصے سے آنے والے سیلابی پانی نے راستے میں آنے والے گھروں کو ڈوبا دیا ہے، مقامی لوگوں نے بدھ کو ہی تباہ حال اور پانی میں ڈوبے گھروں کو چھوڑ دیا تھا جبکہ ڈیم کی تباہی کے حوالے سے روس اور یوکرین ایک دوسرے پر الزام عائد کررہے ہیں۔

  • عرب لیگ اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد

    عرب لیگ اجلاس میں یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد

    جدہ: 32 ویں عرب لیگ سربراہی اجلاس میں جمعہ کو جنگ زدہ ملک یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی بھی اچانک پہنچ گئے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب کی میزبانی میں منعقدہ عرب لیگ اجلاس میں گزشتہ روز یوکرینی صدر زیلنسکی کی اچانک آمد نے سب کو حیران کیا، ان کا استقبال سعودی حکام نے کیا، زیلنسکی فرانس کے سرکاری طیارے کے ذریعے جدہ میں اترے تھے جس نے پولینڈ سے اڑان بھری تھی۔

    عرب نیوز نے رپورٹ کیا کہ یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی اجلاس میں شرکت سے کچھ دیر پہلے ہی جدہ پہنچے تھے، وہ فوراً اجلاس میں شریک ہوئے، اور مندوبین کو بتایا کہ ان کا ملک صرف ایک تنازعے کا شکار نہیں بلکہ حالت جنگ میں ہے۔ انھوں نے گزشتہ سال جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے سعودی ثالثی کو بھی سراہا۔

    اس موقع پر ولئ عہد محمد بن سلمان نے کہا ’’ہم یوکرین میں بحران کی شدت کم کرنے میں معاونت کرنے والی ہر چیز کی حمایت کرتے ہیں، اور چاہتے ہیں کہ وہاں انسانی صورت حال مزید خراب نہ ہو، سعودی عرب روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان ثالثی کی کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

    دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی جمعے کے روز عرب لیگ اجلاس کے لیے ایک تار بھیجا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کا ملک فلسطین اسرائیل تنازع کے حل کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کرتا رہے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماسکو عرب ممالک کے ساتھ اپنے کثیر الجہتی تعاون کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے اور سوڈان، لیبیا اور یمن کے بحرانوں کو حل کرنے کی کوششوں کی حمایت کا خواہش مند ہے۔

  • برطانیہ کا یوکرین کو فضائی دفاعی میزائل اور ڈرون دینے کا اعلان

    برطانیہ کا یوکرین کو فضائی دفاعی میزائل اور ڈرون دینے کا اعلان

    برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے یوکرین کو فضائی دفاعی میزائل اور ڈرونز دینے کا اعلان کیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی دورے پر برطانیہ پہنچیں ہیں, جہاں انہوں نے برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک سے ملاقات کی، ملاقات میں جنگ اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس دروان برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک نے یوکرین کو فضائی دفاعی میزائل اور ڈرون دینے کا اعلان کیا۔

    رشی سونک کا کہنا تھاکہ یوکرینی پائلٹوں کے لیے ابتدائی تربیت کا آغا موسمِ سرما میں کیا جائے گا۔

     یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ لڑاکا طیاروں کی فراہمی پر بات کی ہے۔

  • مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی نائب وزیر خارجہ ایمن زھپارووا اتوار سے بھارت کا دورہ کریں گی، اس دوران وزیر اعظم مودی کو کیف کے دورے کی دعوت کا بھی امکان ہے۔

    یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے یہ کسی یوکرینی عہدے دار کا پہلا دورہ بھارت ہوگا، زھپارووا کا دورہ بھارت 4 روز پر مشتمل ہے، دورے کا مقصد ہندوستان اور یوکرین کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور یوکرین کی موجودہ صورت حال پر تبادلۂ خیال کرنا اور باہمی دل چسپی کے عالمی مسائل کو تلاش کرنا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں جنگ نے ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اور نائب وزیر خارجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران بحالی کے لیے انسانی امداد کو ممکن بنائیں گی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جی 20 بلاک کی صدارت سنبھالنے کے باوجود بھارت نے یوکرین پر حملے کے لیے اپنے سابق اتحادی روس کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کیا ہے، اور روسی تیل کی خریداری جاری رکھتے ہوئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

  • یوکرین نے جنگی حالت میں  آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    یوکرین نے جنگی حالت میں  آئی ایم ایف سے رجوع کرلیا

    یوکرین نے 15.6 بلین ڈالر  کی مالیاتی پیکچ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رجوع کرلیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق آئی ایم ایف نے حال ہی میں "غیر معمولی حد تک غیر یقینی صورتحال” کا سامنا کرنے والے ممالک کو قرضوں کی اجازت دینے کے لیے قاعدہ میں تبدیلی کی۔

    آئی ایم ایف کے جاری کردہ بیان کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے وفد اور یوکرینی حکام کے درمیان، مالیاتی استحکام اور اقتصادی بحالی کے ساتھ تعاون کے لئے، 48 مہینوں پر مشتمل فنڈ کی فراہمی کے لئے تکنیکی سطح پر اتفاق رائے ہوا ہے۔

    روس یوکرین سے اہم معاہدے کی توسیع پر رضامند

    آئی ایم ایف نے جنگ زدہ ملک یوکرین کے لیے پہلا قرض آنے والے ہفتوں میں منظور ہونے کی امید ہے، یہ روس کے حملے کے بعد یوکرین کو ملنے والے سب سے بڑے مالیاتی پیکجوں میں سے ایک ہے۔

    آئی ایم ایف کے اہلکار گیون گرے نے ایک بیان میں کہا کہروس کے یوکرین پر حملے کے بعد معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں، 2022 میں سرگرمیوں میں 30 فیصد کمی آئی ہے جبکہ یوکرین کے ذخیرے کا بڑا حصہ تباہ ہو گیا، جس سے غربت کی سطح بلند ہو گئی۔

    یہ پروگرام غیر معمولی طور پر انتہائی غیر یقینی صورتحال کے تحت قرض دینے سے متعلق نئی فنڈ کی پالیسی کے مطابق متعارف کرایا گیا ہے، جس کے تحت یوکرین کو 15.6 بلین ڈالر کا پیکچ ملےگا۔

  • یوکرین: اطالوی آرٹسٹ نے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا

    یوکرین: اطالوی آرٹسٹ نے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا

    کیف: ایک اطالوی آرٹسٹ نے اپنے شان دار فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوکرین کے جنگ زدہ شہریوں کا درد دیواروں پر سجا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اطالوی آرٹسٹ سالواتور بینن ٹیندے نے جنگ زدہ یوکرینی شہروں کی دیواروں پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے امید، امن اور آزادی کا پیغام منتقل کر دیا ہے۔

    امید پیدا کرنا آرٹ کی اعلیٰ ترین شکل سمجھی جاتی ہے، کچھ ایسا ہی اطالوی پینٹر جو ٹی وی بوائے کے نام سے مشہور ہیں، نے یوکرین کے شہر بوچا اور اِرپن میں دکھایا۔

    انھوں نے گزشتہ ماہ مذکورہ دو شہروں میں امید، امن اور آزادی کے پیغامات کے ساتھ دیواروں کی ایک سیریز پینٹ کی ہے، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے۔ یہ وہ شہر ہیں جہاں روسی حملے کے پہلے مہینوں میں روسی فوج پر جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام لگایا جا چکا ہے۔

  • یوکرین کا روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    یوکرین کا روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

    کیف: یوکرین نے تازہ لڑائی میں روس کے 221 فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین روس جنگ کی شدت بدستور برقرار ہے، یوکرین نے روس کے دو سو سے زائد فوجیوں کو مارنے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    فریقین کے درمیان روس کے زیر تسلط شہر ڈونباس کے ایک علاقے باخموت میں گھمسان کی جنگ جاری ہے، مخالف فوجیں آمنے سامنے ہیں اور علاقے کے قبضے کے لیے جنگ شدت اختیار کر رہی ہے، یوکرین پر روسی حملے کو آج 383 واں دن ہے۔

    دونوں ممالک کی جانب سے متضاد دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں، یوکرینی دعوے پر روس نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، تاہم کریملن کا کہنا ہے کہ باخموت کی فتح ان کے لیے ایک بڑا ہدف ہے۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں 1,100 سے زیادہ فرنٹ لائن روسی فوجی باخموت کے لیے لڑتے ہوئے مارے گئے ہیں اور تقریباً 1,500 روسی فوجی بھی اس بری طرح زخمی ہوئے کہ وہ لڑنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔

    دوسری طرف روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اتوار تک 24 گھنٹوں کے دوران 220 سے زیادہ یوکرینی فوجی مارے گئے ہیں۔

    الجزیرہ کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کا کہنا ہے کہ یوکرین باخموت میں لڑائی جاری رکھے گا، انھوں نے روسیوں کی پیش قدمی کو کسی کے گھر میں گھسنے والے چوروں سے تشبیہہ دی۔ یوکرین کی زمینی افواج کے کمانڈر اولیکسینڈر سیرسکی نے کہا کہ روس کو منصوبہ بند جواب دینے کے لیے انھیں وقت کی ضرورت ہے جو باخموت کے دفاع کی صورت میں انھیں ملے گا۔

    ادھر واشنگٹن میں قائم انسٹی ٹیوٹ فار دی اسٹڈی آف وار (ISW) کا کہنا ہے کہ باخموت پر روس کی پیش قدمی رک گئی ہے، اور جب روسی ویگنر گروپ کے فوجی لڑتے رہے، تو انھوں نے کوئی پیش رفت نہیں کی۔

  • یوکرین جنگ: عرب امارات کا بچوں کی فلاح کے لیے 40 لاکھ ڈالرز کا اعلان

    یوکرین جنگ: عرب امارات کا بچوں کی فلاح کے لیے 40 لاکھ ڈالرز کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے یوکرین جنگ سے متاثرہ بچوں کے لیے 40 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان صدر شیخ محمد بن زائد نے یوکرینی صدر کی اہلیہ اولینا زیلسنسکا سے ملاقات کے دوران کیا۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زائد سے منگل کو یوکرینی صدر کی اہلیہ اولینا زیلسنسکا نے، جو فاونڈیشن آف چیرٹیبل آرگنائزیشن کی چیئر پرسن بھی ہیں، قصر البحر میں ملاقات کی۔

    یوکرینی صدر کی اہلیہ 7 سے 10 مارچ تک ہونے والی فوربز کانفرنس میں شرکت کے لیے ابو ظہبی میں موجود ہیں۔

    اماراتی صدر سے ملاقات میں اولینا زیلسنسکا نے عام شہریوں اور خصوصاً بچوں پر یوکرینی بحران کے منفی اثرات سے آگاہ کیا۔

    اماراتی صدر نے بحران سے متاثرہ بچوں کی نگہداشت کے لیے 40 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی ہدایت کی، یہ رقم 100 یتیم بچوں کے لیے 10 عمارتوں کی تعمیر میں لگائی جائے گی۔

    شیخ محمد بن زائد کا کہنا تھا کہ امارات عام شہریوں خصوصاً بچوں پر یوکرین بحران کے منفی اثرات سے باہر نکالنے کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کے ساتھ ہے، اس حوالے سے جو بھی علاقائی یا عالمی کوشش ہوگی اس میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔

    یوکرینی صدر کی اہلیہ نے بحران کے آغاز سے اب تک انسانیت نواز کردار اور امارات کی جانب سے یوکرین کے پناہ گزینوں کو دی جانے والی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    اولینا زیلسنسکا امارات میں مقیم یوکرین کی کمیونٹی سے بھی ملاقات کریں گی، اس موقع پر امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زائد آل نہیان اور وزیر ماحولیات بھی موجود تھیں۔

  • توانائی بحران: ’یوکرینی عوام ہمت سے موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی‘

    توانائی بحران: ’یوکرینی عوام ہمت سے موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی‘

    کیو: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ عوام مشکل ترین موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہی ہے، حکومت اگلے موسم کے لیے تیاری شروع کر چکی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ بنیادی ڈھانچے پر روسی حملوں کے دوران حکومت کی جانب سے توانائی اور گرمائش کو یقینی بنانے کی کوششوں کی وجہ سے ان کا ملک موسم سرما گزارنے میں کامیاب رہا ہے۔

    زیلنسکی نے ایک وڈیو پیغام میں کہا کہ یہ موسم سرما ختم ہوگیا ہے، یہ بہت مشکل تھا، اور مبالغہ آرائی کے بغیر ہر یوکرینی نے اس مشکل کو محسوس کیا۔ لیکن پھر بھی ہم یوکرین کو توانائی اور گرمائش فراہم کرنے میں کامیاب رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کے توانائی ڈھانچے کے استحکام پر ایک اجلاس منعقد کیا اور حکومت اگلے موسم کے لیے تیاری شروع کر چکی ہے۔

    روس، یوکرین کے مشرقی علاقے دونباس کا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے اپنے حملوں میں تیزی لا رہا ہے۔

    یوکرین نے ان علاقوں کو دوبارہ لینے کے لیے موسم بہار کا ایک بڑا جوابی حملہ شروع کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جن پر روس نے قبضہ کرلیا ہے۔

    یوکرین کی فوج کے خفیہ ادارے کے نائب سربراہ ویدائم اسکیبتسکی نے اتوار کے روز شائع ہوئے، جرمن ذرائع ابلاغ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوابی حملے کا مقصد جنوب میں کریمیا اور مرکزی سرزمینِ روس کے درمیان روسی اگلے محاذ میں فوجی صف بندی کو آگے لے جانا ہے۔