Tag: یوکرین

  • برطانیہ نے یوکرین کو چیلنجر 2 ٹینک بھیجنے کی تصدیق کر دی

    لندن: برطانیہ نے یوکرین کو چیلنجر 2 ٹینک بھیجنے کی تصدیق کر دی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق یوکرین میں روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے برطانیہ یوکرین کو چیلنجر ٹو ٹینک بھیج رہا ہے، برطانیہ کی جانب سے جرمنی پر بھی فوجی تعاون بڑھانے کے لیے دباؤ میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے پارلیمنٹ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ برطانیہ چیلنجر 2 ٹینکوں کا ایک اسکواڈرن یوکرین بھیج رہا ہے تاکہ روس کے حملے کو پسپا کرنے میں یوکرین کو مدد ملے۔

    والیس نے اس فوجی تعاون کو ’’یوکرین کی کامیابی کو تیز کرنے کے لیے جنگی طاقت کا آج تک کا سب سے اہم پیکج‘‘ قرار دیا۔

    اقوامِ متحدہ نے دِنیپرو میں میزائل حملے کو ممکنہ جنگی جرم قرار دے دیا

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے بین والیس، وزیر اعظم رشی سنک اور برطانوی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظلم کے خلاف ہماری مشترکہ فتح میں زبردست شراکت ہے، یوکرین کو اپنی علاقائی سالمیت بحال کرنے کے لیے انھی ٹینکوں اور توپ خانے کی ضرورت تھی۔

    تاہم دوسری طرف کریملن نے کہا ہے کہ برطانیہ جو ٹینک یوکرین بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے وہ ’جل جائیں گے‘ انھوں نے مغرب کو خبردار کیا کہ یوکرین کو جدید ہتھیاروں کی نئی کھیپ کی فراہمی سے جنگ کا رخ نہیں بدلے گا۔

    واضح رہے کہ یوکرین کو مذکورہ اہم جنگی ٹینکوں کی فراہمی پر برطانیہ پہلی مغربی طاقت بن جائے گی، نیز، برطانیہ کی جانب سے جرمنی پر اس ہفتے یوکرین کو جنگی گاڑیوں کی وسیع تر ترسیل کی منظوری کے لیے مزید دباؤ ڈالا جائے گا۔

    برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے جرمنی پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو لیوپرڈ ٹینکوں کی فراہمی کی اجازت دے، اور مزید کہا کہ اس اقدام سے دیگر ممالک کی جانب سے بھی حمایت کا دروازہ کھل جائے گا۔

  • سرجن نے فوجی کے سینے سے کامیاب آپریشن کے ذریعے سالم گرنیڈ نکال لیا

    کیف: یوکرین کے ایک فوجی کے سینے سے سرجن نے آپریشن کے ذریعے سالم گرنیڈ کامیابی سے نکال لیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کے علاقے باخموت میں لڑائی کے دوران ایک فوجی کے سینے میں پھٹے بغیر ایک دستی بم اندر گھس گیا تھا، جسے ایک یوکرینی سرجن نے کامیابی کے ساتھ نکال لیا ہے۔

    تجربہ کار فوجی سرجن اینڈری وربا یہ جاننے کے باوجود سرجری کے لیے تیار ہو گئے کہ دستی بم کسی بھی لمحہ پھٹ سکتا ہے، یوکرینی مسلح افواج نے خبردار کیا تھا کہ یہ گرنیڈ کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔

    مسلح افواج نے مزید کہا کہ آپریشن کامیاب رہا اور زخمی فوجی کو صحت کی بحالی کے لیے ڈاکٹروں کی نگرانی میں دے دیا گیا ہے۔

    یوکرین کی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایکسرے کی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سالم دستی بم فوجی کے سینے میں پھیپھڑوں کے پاس موجود ہے، سرجن اینڈری وربا نے فوجی پر الیکٹرو کوایگولیشن کے بغیر آپریشن کیا، یہ ایک عام تکنیک ہے جو سرجری کے دوران خون کو روکنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ایک اور تصویر میں سرجری کے بعد ڈاکٹر کو گرنیڈ پکڑے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، یوکرین مسلح افواج کے مطابق یہ ’VOG گرنیڈ‘ تھا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ دستی بم ایک اسالٹ رائفل سے منسلک گرنیڈ لانچر سے داغا گیا تھا۔

  • یوکرین نے روسی صدر کی جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی

    یوکرین نے روسی صدر کی جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی

    یوکرین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جنگ بندی کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدراتی مشیرنے کہا ہے کہ جنگ بندی کی تجوزی منافقت کے سوا کچھ نہیں ہے، روس یوکرینی علاقوں پر سے قبضہ چھوڑ دے۔

    روسی صدر پیوٹن نے آرتھڈوکس کرسمس کے موقعے پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، صدر کے اعلان کے مطابق جنگ بندی چھتیس گھنٹے تک رہے گی جس کا اطلاق آج سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے آرتھوڈوکس مسیحی چھ اور سات جنوری کو کرسمس مناتے ہیں، یہ بھی واضع رہے دس ماہ سے جاری روس یوکرین جنگ میں یہ پہلا سیز فائر ہے۔

    روس کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے یوکرین میں 36 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

    سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ یہ عمل اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے مطابق منصفانہ امن کی جگہ نہیں لے سکے گا۔

  • پیوٹن کا یوکرین میں تمام اہداف پورے کرنے کا عزم

    پیوٹن کا یوکرین میں تمام اہداف پورے کرنے کا عزم

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں تمام اہداف پورے کرنے کا عزم دہرایا۔

    تفصیلات کے مطابق ماسکو میں روسی وزارتِ دفاع کے ہیڈ کوارٹرز دفاعی سربراہان کے اجلاس سے خطاب کے دوران روسی صدر نے کہا روس یوکرین میں اپنی فوجی مہم کے تمام اہداف کو پورا کرے گا۔

    ہیڈکوارٹرز میں نئے اور جدید ہتھیاروں کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا، روسی صدر پیوٹن نے ڈرونز، ایس یو ویز، بکتر بند اور نائٹ وِژن آلات دیکھے۔

    روسی صدر نے کہا کہ نیٹو کے تقریبا تمام ممالک کی فوجی طاقت روس کے خلاف استعمال ہوئی ہے، نیٹو کا فوجی اتحاد روس کے خلاف اپنی پوری صلاحیتوں کا بھر پور استعمال کر رہا ہے۔

    روس جنگی ہتھیاروں کو ایٹمی صلاحیت سے لیس کرے گا۔ پیوتن

    بدھ کے روز انھوں نے کہا کہ روسی فوج کو یوکرین میں درپیش مسائل سے سبق سیکھنا چاہیے اور ان کو حل کرنا چاہیے، پیوٹن نے وعدہ کیا کہ یوکرین جنگ کو دس مہینے پورے ہو رہے ہیں، فوج کو یہ جنگ آگے لے جانے کے لیے جس چیز کی ضرورت ہوگی وہ فراہم کی جائے گی۔

    روسی صدر نے کہا کہ ہمارے پاس فنڈنگ کی کوئی کمی نہیں ہے، ملک اور حکومت وہ سب کچھ فراہم کر رہے ہیں جو فوج مانگتی ہے۔ پیوٹن نے دفاعی سربراہان سے خطاب میں فوج کو درپیش کئی مسائل کے حوالے سے کہا کہ فوج کو تعمیری تنقید پر توجہ دینی چاہیے۔

  • یوکرین کا روس سے کریمیا واپس لینے کے لیے جنگ کا اعلان

    یوکرین کا روس سے کریمیا واپس لینے کے لیے جنگ کا اعلان

    کیف: یوکرین نے روس سے کریمیا واپس لینے کے لیے جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین جنگ کے شعلے مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا، یوکرینی صدر نے کریمیا واپس لینے کے لیے روس کے خلاف بھرپور جنگی مشن کا اعلان کر دیا۔

    صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کریمیا کو طاقت کے ذریعے واپس لے کر 2023 میں خطے کا دورہ کریں گے۔

    ادھر روس پر یوکرینی حملوں میں اضافہ ہونے لگا ہے، ایک اور حملے میں ایک روسی شہری ہلاک اور 8 زخمی ہو گئے ہیں، بلگورود کے گورنر نے کہا کہ روس کے بلگورود خطے میں حملے کے نتیجے میں 14 گھر اور انفرا اسٹرکچر تباہ ہو گیا۔ دوسری جانب نیٹو کے یورپی ملک کوسوو میں موجود مشن نے جنگی مشقیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    این بی سی نیوز نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ بائیڈن انتظامیہ کے ایک اہل کار نے گزشتہ ماہ کانگریس کے کئی ارکان کو ایک بریفنگ میں بتایا تھا کہ یوکرین کے پاس اب کریمیا کو روس سے چھڑانے کی فوجی صلاحیت ہے۔ اہل کار سے مبینہ طور پر پوچھا گیا کہ کیا یوکرین جزیرہ نما کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا، جسے روس نے 2014 سے اپنے قبضے میں رکھا ہے، تو جواب دیا گیا کہ اس کے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت ہے۔

    تاہم، ایک اور امریکی اہل کار نے خبردار کیا کہ کریمیا میں یوکرین کی کوشش پیوٹن کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر مجبور کر سکتی ہے، جیسا کہ وہ پہلے بھی دھمکی دے چکے ہیں۔ ایک اور امریکی اہل کار نے این بی سی کو بتایا کہ انھیں یقین نہیں ہے کہ کریمیا میں یوکرین کا حملہ قریب ہے۔

    روئٹرز کے مطابق صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز کہا کہ روس اور بیلاروس کے ساتھ ہماری سرحد کی حفاظت کرنا ہماری مستقل ترجیح ہے، اور یوکرین روس اور اس کے اتحادی بیلاروس کے ساتھ تمام ممکنہ دفاعی حالات کے لیے تیار ہے۔

    زیلنسکی نے اپنے خطاب میں مغربی ممالک سے ایک نئی اپیل بھی کی کہ وہ یوکرین کو مؤثر فضائی دفاع فراہم کریں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی فورسز نے مشرقی یوکرین کے قصبے باخموت پر قبضہ کر رکھا ہے، جہاں حال ہی میں شدید ترین لڑائی دیکھی گئی۔

    واضح رہے کہ بیلاروس روس کے قریبی اتحادیوں میں سے ایک ہے، اس نے ماسکو کے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کے لیے اپنی سرزمین کو لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی تھی، تاہم وہ براہ راست لڑائی میں شامل نہیں ہوا، لوکاشینکو بارہا کہہ چکے ہیں کہ ان کا اپنے ملک کی فوجیں یوکرین بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

  • نیٹو سربراہ نے روس کے ساتھ براہ راست بڑی جنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا

    نیٹو سربراہ نے روس کے ساتھ براہ راست بڑی جنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا

    کیف: نیٹو سربراہ نے روس کے ساتھ براہ راست بڑی جنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، اس سے قبل پیوٹن نے بھی ایٹمی جنگ کے بڑھتے خطرے سے خبردار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس اور نیٹو کے درمیان براہ راست بڑی جنگ کا خدشہ بڑھنے لگا ہے، نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کنٹرول سے باہر ہوتی نظر آ رہی ہے۔

    جمعہ کو جاری کردہ ایک انٹرویو کے مطابق، نیٹو کے سربراہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ یوکرین میں لڑائی قابو سے باہر ہو سکتی ہے اور روس اور نیٹو کے درمیان جنگ بن سکتی ہے۔

    جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے ناروے کے نشریاتی ادارے این آر کے کو ریمارکس میں کہا کہ ’’اگر چیزیں غلط ہوتی ہیں تو وہ بھیانک حد تک غلط ہو سکتی ہیں۔‘‘

    نارے کے سابق وزیر اعظم اسٹولٹن برگ نے کہا یوکرین میں جنگ کا ایک بھیانک محاذ کھل چکا ہے، اور یہ نیٹو اور روس کے درمیان ایک بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے، اور ہم اس جنگ سے بچنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور اسے چھپانا غلط ہوگا۔

    کریملن نے بارہا نیٹو اتحادیوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ یوکرین کو ہتھیار فراہم کر کے، اس کے فوجیوں کو تربیت دے کر اور روسی افواج پر حملہ کرنے کے لیے ملٹری انٹیلیجنس فراہم کر کے مؤثر طریقے سے تنازع کا فریق بن رہے ہیں۔

  • روس اور یوکرین نے ڈونیسک میں تباہی مچا دی

    روس اور یوکرین نے ڈونیسک میں تباہی مچا دی

    کیف: مشرقی یوکرین کے شہر ڈونیسک میں روسی اور یوکرینی افواج کی گولہ باری سے تباہی مچ گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونیسک میں روس اور یوکرین کی افواج نے گولہ باری کر کے عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دیں، گولہ باری میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    روسی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز میزائل حملوں میں یوکرین کے کماند سسٹم کو نشانہ بنایا گیا، ڈونیسک میں روس کی جانب سے مقرر کردہ میئر نے میڈیا کو بتایا کہ یوکرین کی جانب سے سٹی یوتھ سینٹر پر بم باری سے 6 افراد ہلاک ہو گئے۔

    میئر الیئکسی کولیمزن نے کہا کہ یوکرین کے فاشسٹوں کے پاس کوئی مقدس چیز باقی نہیں رہی، وہ عورتوں، بوڑھوں اور بچوں کو سرد مہری سے قتل کرتے رہتے ہیں۔

    دوسری جانب روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں کا تبادلہ بھی جاری ہے، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے 60 جنگی قیدی رہا کیے۔

  • روسی صدر  بمباری کے بعد پہلی مرتبہ کریمیا پُل پہنچ گئے

    روسی صدر  بمباری کے بعد پہلی مرتبہ کریمیا پُل پہنچ گئے

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن خود گاڑی چلا کر ملک کو کریملن جزیرے سے ملانے والے پل پر پہنچے اور وہاں موجود سکیورٹی اہلکاروں سے بات چیت کی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ وہی پل ہے جہاں دو ماہ قبل یوکرین سے جنگ کے دوران خوفناک دھماکا ہوا تھا جس سے آئل ٹینکرز کے قافلے کو آگ لگ گئی تھی۔

    روس کے سرکاری میڈیا کے مطابق روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ڈپٹی وزیراعظم مرات خوسنولن بھی موجود ہیں۔

    دونوں وہاں مرسیڈیز گاڑی میں پہنچے تھے، صدر پیوٹن پل کے مختلف حصوں پر پیدل سفر کرتے ہوئے جائزہ لیا اور پوچھا کہ ’کہاں دھماکے ہوئے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ ہم دائیں طرف سے ڈرائیو کر کے پہنچے ہیں، جہاں تک میرا خیال ہے بائیں طرف مرمت کا کام ہو رہا ہے۔ اس کو جلد پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں پل کو ایک پھر آئیڈیل حالت میں لانا ہے۔

    یاد رہے کہ یہ یورپ کا سب سے بڑا پل ہے، جس کے کچھ حصے اب بھی جلے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

    19 کلومیٹر کے اس پل پر سے ٹریفک اور ٹرینز بیک وقت گزر سکتی ہیں،  اس پل کا افتتاح 2018 میں خود پوٹن نے کیا تھا۔

    آٹھ اکتوبر کو اس پل کو دھماکوں کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کا الزام روس نے یوکرین پر لگایا تھا۔

    یوکرین نے ابھی تک اس پل پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، جو کہ صدر پیوٹن کی 70 ویں سالگرہ کے اگلے روز ہوئے تھے۔

  • سردی سے ٹھٹھرتے عوام سے یوکرینی صدر نے کیا کہا؟

    سردی سے ٹھٹھرتے عوام سے یوکرینی صدر نے کیا کہا؟

    کیف: سردی سے ٹھٹھرتے عوام کو یوکرینی صدر نے صبر اور ہمت کی تلقین کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ملک میں جاری بجلی کے بحران کے پیشِ نظر شہریوں تلقین کی ہے کہ وہ موسمِ سرما میں صبر اور ہمت کا مظاہرہ کریں۔

    یوکرینی حکام روسی بمباری سے تباہ ہونے والی بجلی کی لائنوں اور دیگر سروسز کی بحالی کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    روس نے اکتوبر کے اوائل سے یوکرین میں بجلی کے نظام کو تسلسل کے ساتھ نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگوں کو بجلی بندش کا سامنا ہے، اور سخت سردی میں ان کے پاس خود کو گرم رکھنے کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

    صدر زیلنسکی نے اتوار کی شب اپنے بیان میں کہا ’یہ موسم سرما گزارنے کے لیے ہمیں پہلے سے زیادہ ہمت اور اتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔‘

    انھوں نے کہا کہ ہم کسی بھی قسم کے ایسے داخلی تنازع یا ہڑتال کی اجازت نہیں دے سکتے جو ہمیں کمزور کرنے کا سبب بنے۔

    دوسری جانب مغربی ممالک روس کی جانب سے یوکرین کی بجلی کی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کر رہے ہیں، امریکی سیکریٹری برائے سیاسی امور وکٹوریا نولاڈ نے اتوار کو کہا کہ روسی صدر ولایمیر پیوٹن عام شہریوں کی روشنیاں بجھا کر جنگ کو ’بربریت‘ کی اگلی سطح پر لے جا رہے ہیں۔

    موسم سرما کے دوران یوکرین کے مختلف علاقوں میں شدید برف باری کا بھی امکان ہے۔

  • یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    یوکرین میں روس کے 70 میزائل حملے، 13 ہلاک

    کیف: یوکرین میں روسی میزائل حملوں میں 13 ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے یوکرین میں میزائل حملوں میں تیرہ افراد ہلاک ہو گئے، دارالحکومت کیف میں پانی اور بجلی کی سپلائی بھی منقطع ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے 70 کروز میزائل داغے گئے، جن میں سے، یوکرینی ایئر فورس کے دعوے کے مطابق 50 کو تباہ کر دیا گیا۔

    روسی فورسز نے فضائی حملے میں شہر کی اہم تنصیبات اور دو منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب امریکا نے یوکرین کے لیے مزید 40 کروڑ ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کر دیا ہے، یوکرین کو اسلحہ، گولہ بارود اور فضائی دفاعی آلات بھی دیے جائیں گے۔

    امریکی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فوجی امداد سے یوکرین کو جنگی میدان میں بہترین مدد ملے گی، روس یوکرین کے لوگوں کو اندھیرے میں رکھنے کے لیے انفرا اسٹرکچر تباہ کر رہا ہے۔