Tag: یوکرین

  • یوکرین میں پکڑے جانے والے امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا امکان

    یوکرین میں پکڑے جانے والے امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا امکان

    ماسکو: روسی صدارتی ترجمان نے یوکرین میں پکڑے جانے والے سابق امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا عندیہ دے دیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ یوکرین میں پکڑے گئے سابق امریکی فوجیوں کو سزائے موت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    روسی صدارتی ترجمان نے کہا کہ میں کسی چیز کی ضمانت نہیں دے سکتا، یہ تحقیقات پر منحصر ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں 2 سابق امریکی فوجی الیگزینڈر ڈروک اور اینڈی ہیون کو خارکیو کے قریب سے پکڑا گیا تھا، امریکی محکمہ خارجہ نے 16 جون کو کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ میں حصہ لینے والے امریکی شہریوں کے حوالے سے روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    اس سے قبل یوکرین میں 2 برطانوی اور ایک شامی فوجی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنہیں عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر امریکی شہریوں کو یوکرین جانے کے خلاف سختی سے روکا ہے۔

  • روسی فوج کا بڑا حملہ، یوکرینی فورسز پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئیں

    روسی فوج کا بڑا حملہ، یوکرینی فورسز پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئیں

    کیف: روسی فورسز نے یوکرینی شہر سیویرو ڈونٹسک پر بڑا حملہ کر دیا ہے، جس کے بعد یوکرینی افواج پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق روس یوکرین جنگ میں شدت برقرار ہے، روسی فورسز کی یوکرین کے مختلف شہروں پر گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    روسی افواج نے سیویرو ڈونٹسک پر بڑا حملہ کرتے ہوئے یوکرینی فورسز کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا اور شہر کا زیادہ تر علاقہ دوبارہ روس کے قبضے میں چلا گیا ہے۔

    ماسکو نے یوکرین کے خوراک کے ذخیروں کے اڈوں پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں، خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی حملوں کا مقصد بحیرہ اسود کو اپنی شرائط پر کھولنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق روس یوکرین کی بندرگاہوں سے نکلنے والے بحری جہازوں کی حفاظت کی ذمہ داری دینے کو تیار ہے، اس سلسلے میں‌روسی وزیرِ خارجہ نے ترک ہم منصب کو یقین دہانی بھی کرا دی ہے، تاہم یوکرین نے روس کی یقین دہانی کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

    شہر لوہانسک کے گورنر سیرحی ہیدائی نے میڈیا کو بتایا کہ شہر کا زیادہ تر حصہ اب روس کے قبضے میں ہے اور وہاں پھنسے ہوئے شہریوں کو بچانا اب ممکن نہیں رہا، ہماری افواج کا کنٹرول صرف شہر کے مضافات پر تک محدود ہو گیا ہے، تاہم لڑائی ابھی بھی جاری ہے، ہماری افواج سیویرو ڈونٹسک کا دفاع کر رہی ہیں۔

  • یوکرینی فوج نے ایک اور روسی جنرل کو مار دیا

    یوکرینی فوج نے ایک اور روسی جنرل کو مار دیا

    کیف: مشرقی یوکرین میں یوکرینی فوج نے ایک اور روسی جنرل کو مار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے سرکاری میڈیا نے یوکرین کے مشرقی ڈونباس علاقے میں شدید لڑائی کے دوران ماسکو کے ایک اعلیٰ ترین جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

    سرکاری ٹی وی روسیا 1 کے ایک رپورٹر نے کہا کہ میجر جنرل رومن کوتوزوف ڈونباس میں ایک یوکرینی بستی پر حملے کی قیادت کرتے ہوئے مارے گئے۔

    رپورٹر الیگزینڈر سلاڈکوف نے کہا کہ جنرل کوتوزوف ڈونیسک کے فوجیوں کی کمانڈ کر رہے تھے۔ تاہم دوسری طرف روس کی وزارت دفاع نے ان رپورٹوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، یوکرین کی فوج نے بھی تفصیلات پیش کیے بغیر جنرل کوتوزوف کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق میجر جنرل رومن کوتوزوف 29 ویں کمبائنڈ آرمز آرمی کے چیف آف اسٹاف تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی گاڑی پر یوکرینیوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔

    خیال رہے کہ فروری سے جاری یوکرین روس جنگ میں، جہاں یوکرین بظاہر کمزور ہدف دکھائی دیتا تھا، لیکن اس عرصے میں ماسکو کو کئی بڑے دھچکے دینے میں کامیاب ہوا۔

    روسی کمانڈر ڈونباس کے علاقے میں حملے کو آگے بڑھانے کی کوشش میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں جب کہ اس دوران ماسکو نے 4 سینئر جنرلوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے، دوسری طرف کیف نے 12 جنرلوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    مغربی انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ کم از کم 7 سینئر کمانڈر مارے گئے ہیں، تاہم یوکرینی فورسز نے جن تین جنرلوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا ان کے زندہ ہونے کی اطلاع ہے۔

  • پاکستان کی جانب سے یوکرین کے لیے امدادی کھیپ روانہ

    پاکستان کی جانب سے یوکرین کے لیے امدادی کھیپ روانہ

    اسلام آباد: پاکستان نے یوکرین کے لیے انسانی بنیادوں پر دوسری امدادی کھیپ روانہ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ کی وجہ سے تباہی کا سامنے کرنے والے ملک یوکرین کی مشکل گھڑی میں مدد کے لیے پاکستان کی جانب سے دوسری امدادی کھیپ روانہ کر دی گئی۔

    امداد میں ادویات، الیکٹرو میڈیکل آلات، بستر اور کھانے پینے کی اشیا شامل ہیں، خصوصی سی 139 طیارہ 7.5 ٹن سے زائد امدادی اشیا لے کر یوکرین روانہ ہوا۔

    رپورٹس کے مطابق ایک اور سی 130 طیارہ جون میں مزید 7.5 ٹن امداد کے ساتھ روانہ کیا جائے گا۔

    پاکستان نے یوکرین کی درخواست پر امداد بھیج دی

    پاکستان نے امن پسند قوم کے طور پر تنازعات اور آفات میں ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا، اور بین الاقوامی اپیل پر ہمیشہ عالمی برادری کے شانہ بشانہ کام کیا۔

    یاد رہے کہ 15 ٹن سے زائد پہلی امداد کی کھیپ نور خان بیس سے 2 خصوصی طیاروں کے ذریعے بھیجی گئی تھی۔

  • یوکرینی فوج اہم شہر کو بچاتے ہوئے دفاعی پوزیشن میں چلی گئی

    یوکرینی فوج اہم شہر کو بچاتے ہوئے دفاعی پوزیشن میں چلی گئی

    کیف: یوکرینی فوج اپنے اہم شہر سیویروڈونسک کو بچاتے ہوئے دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی فوج یوکرین میں ڈونباس کے علاقے میں ایک اہم شہر سیویروڈونسک میں داخل ہو چکی ہے اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روسی فوج شہر کے جنوب مشرقی اور شمال مشرقی حصے میں داخل ہوئی تھی، لڑائی میں شیلنگ سے 2 افراد ہلاک، جب کہ 5 زخمی ہو چکے ہیں۔

    مسلسل بمباری سے یوکرینی فوج دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے، تاہم اس کے علاقہ نہ چھوڑنے سے روسی افواج کو مزاحمت کا سامنا ہے۔

    یوکرین جنگ فیصلہ کن موڑ پر، روس نے اہم یوکرینی علاقے کا محاصرہ کر لیا

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ شہر کی 90 فی صد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور ٹیلی کمیونیکیشن کا نظام بھی ختم ہو چکا ہے، شہر پر قبضہ روسی فوج کا اہم ٹاسک تھا، تاہم ہم اسے روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اتوار کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ڈونباس کی آزادی ماسکو کے لیے غیر مشروط ترجیح میں شامل ہے۔

    یاد رہے کہ روس نے ہفتے کو مشرقی یوکرین پر اپنے حملوں میں اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے اسٹریٹجک شہر لائمن پر قبضہ کر لیا ہے اور آرکٹک میں ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ بھی کیا ہے۔

    دوسری طرف یورپی یونین کے رہنما پیر اور منگل کو روس کے خلاف تیل سمیت نئی پابندیاں لگانے کے لیے ملاقات کریں گے، تاہم یورپی حکومتیں پابندیوں کے چھٹے پیکج پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی ہیں، کیوں کہ ہنگری، سلوواکیا اور چیک رپبلک کے لیے روسی تیل پر مجوزہ پابندی قابل قبول نہیں ہے۔

  • یوکرین کے سابق صدر کی ملک سے فرار کی کوشش

    یوکرین کے سابق صدر کی ملک سے فرار کی کوشش

    کیف: یوکرین کے سابق صدر پیٹرو پوروشنکو نے سرحد پار کر کے پولینڈ میں داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم ان کی فرار کی کوشش ناکام بنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی میڈیا نے خبر دی ہے کہ سابق یوکرینی صدر کو اپنی رینج روور ایس یو وی میں لیووف کے علاقے کے مغرب میں ایک کراسنگ پر دیکھا گیا، اسٹیٹ کسٹمز سروس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پوروشنکو ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

    میڈیا کا کہنا ہے کہ پیٹرو پوروشنکو کو یوکرین کے اندر غداری کے الزامات کا سامنا ہے، وہ ملک سے فرار ہو کر پولینڈ میں داخل ہونا چاہتے تھے لیکن سرحدی محافظوں نے انھیں روک لیا۔

    اس سلسلے میں ٹیلی گرام پر کچھ تصاویر سامنے آئی ہیں، جن میں سابق یوکرینی صدر کسٹم حکام سے بات کرتے نظر آتے ہیں۔

    دوسری طرف یوکرین کی سیاست دان ارینا گیراشنکو نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ سابق صدر کو روکا جانا ایک ناگوار سیاسی حکم ہے، پوروشنکو کے پاس لتھوانیا میں نیٹو کی پارلیمانی اسمبلی میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ کی جانب سے ملا سفری خط موجود تھا، کیوں کہ ضابطے کے مطابق تو وہ اب بھی یوکرینی پارلیمنٹ کے رکن ہیں۔

    سرحدی محافظوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایسا کوئی حکم موجود نہیں ہے کہ آیا سابق صدر کو ملک چھوڑنے دیا جائے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ دسمبر 2021 میں موجودہ حکومت نے پوروشنکو پر 2014-15 میں دونباس علیحدگی پسندوں سے کوئلہ خریدنے کی مبینہ اسکیم میں غداری کا الزام لگایا تھا، اس کے بعد وہ وہ ترکی بھی گئے تاہم جنوری میں کیف واپس آ گئے۔

    حکومت کی جانب سے سابق صدر کو جیل بھیجنے یا گھر میں نظر بند رکھنے کی کوشش بھی کی گئی تاہم عدالت نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔

  • یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی جائے گی: امریکا

    یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی جائے گی: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کا کہنا ہے کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھی جائے گی، یوکرین کو فوجی امداد کی ترجیحی درخواستوں کو پورا کرتے رہیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ دفاع پینٹاگان کا کہنا ہے کہ ملٹری ٹرانسپورٹ لیڈر شپ امریکی ذخیرے سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے گی۔

    محکمے کی جانب سے ٹویٹر پر کہا گیا کہ یوکرین کو فوجی امداد کی ترجیحی درخواستوں کو پورا کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم اتحادیوں اور شراکت داروں کے ذریعے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل پینٹاگان کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں وضاحت کی تھی کہ ان کے ملک نے صدارتی فیصلوں کے ذریعے یوکرین کو فوجی امداد دی ہے جو کہ تقریباً 2021 کے لیے اس کے دفاعی بجٹ کے برابر ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ واشنگٹن باقی امدادی ذخیرے کو ہوشیاری سے استعمال کرنا چاہتا ہے تاکہ یوکرین کو موجودہ لڑائی میں ضرورت کے مطابق سامان فراہم کیا جا سکے۔

    انہوں نے توقع ظاہر کی کہ کانگریس کی طرف سے منظور کردہ امدادی پیکج اس ماہ کے تیسرے ہفتے کے آخر تک ختم ہو جائے گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ کی طرف سے درخواست کردہ دوسرے پیکج کو جلد منظور کیا جائے۔

  • یوکرین میں اسکول پر بمباری، 60 افراد ہلاک

    یوکرین میں اسکول پر بمباری، 60 افراد ہلاک

    کیف: یوکرینی صدر نے کہا ہے کہ روس نے بمباری میں ایک اسکول کو نشانہ بنایا، جس میں 60 افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدر صدر ولودیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی یوکرین کے شہر لوہانسک ریجن کے علاقے بلوہوریوکا میں ایک اسکول میں ہونے والے بم دھماکے میں 60 کے قریب افراد ہلاک ہو گئے۔

    اس سے قبل لوہانسک کے علاقے کے گورنر سیریہی ہیدائی نے کہا تھا کہ بلوہوریوکا میں عمارت میں 90 افراد پناہ لیے ہوئے تھے جن میں سے 30 کو بچا لیا گیا ہے۔

    ہیدائی کے مطابق ہفتے کے روز عمارت پر ایک روسی طیارے نے بم گرایا تھا، تاہم روس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، خیال رہے کہ لوہانسک میں روسی فوجیوں اور علیحدگی پسند جنگجوؤں نے حکومتی فورسز کو گھیرنے کی کوشش میں شدید لڑائی لڑی ہے، اور اس علاقے کا بیش تر حصہ گزشتہ آٹھ سالوں سے روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے کنٹرول میں ہے۔

    امریکا اور یورپ نے روس کا گھیرا تنگ کر دیا، پابندیوں پر مبنی مختلف اعلانات

    دوسری طرف روسی فورسز نے یوکرین کے مشرقی شہر پوپاسنا پر قبضہ کر لیا ہے، گورنر لوہانسک ریجن کا کہنا ہے کہ یوکرینی فوج نے پسپائی اختیار کر لی ہے۔

    دریں اثنا، کینیڈین اور کروشین وزرائے اعظم نے دارالحکومت کیف کا دورہ کیا ہے، اور اہم ملاقاتیں کیں، امریکی خاتونِ اول بھی غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچیں، انھوں نے یوکرینی خاتونِ اول اولینا زیلنسکی سے ایک اسکول میں ملاقات کی۔

    امریکا روسی آئس کریم خریدنے والا بڑا ملک بن گیا

    جل بائیڈن نے کہا کہ میں ماؤں کے عالمی دن کی مناسبت سے یوکرین آئی ہوں، امریکی عوام یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں، اب اس جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔

    ادھر ماریوپول اسٹیل پلانٹ میں محصور یوکرینی فوجیوں کا آخری دم تک لڑنے کا عزم سامنے آیا ہے، کیپٹن سویا ٹو سلادپالما کا کہنا ہے کہ جب تک زندہ ہیں روسی فوج سے لڑیں گے، ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے، عالمی برادری زخمی فوجیوں کو پلانٹ سے نکالنے میں مدد کرے۔

  • قبضے کے بعد یوکرینی شہر میں روسی بینک کے قیام کا اعلان

    قبضے کے بعد یوکرینی شہر میں روسی بینک کے قیام کا اعلان

    ماسکو: قبضے کے بعد یوکرینی ریجن خیرسن میں روسی بینک کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے خیرسن ریجن کی علاقائی انتظامیہ کے سربراہ ولادیمیر سالڈو نے کہا ہے کہ جلد ہی علاقے میں انٹرنیشنل سیٹلمنٹ بینک کام شروع کر دے گا۔

    انھوں نے خیرسن اور زپورئیژا 24 ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے روسی کنٹرول میں آنے والے ریجن میں اب روسی کرنسی کا استعمال ہوگا۔

    ولادیمیر سالڈو نے اس سے قبل کہا تھا کہ خیرسن پر یوکرینی فوجیوں کے حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیف حکومت نے شہر کے باشندوں کو اکیلا چھوڑ دیا ہے، کیوں کہ کیف کی جانب سے اس ریجن میں رہنے والے تمام یوکرینی باشندوں کی تنخواہیں اور پنشنیں بھی روک لی گئیں تھیں۔

    یوکرین کے ویرخونا راڈا کے ایک سابق نائب اولیکسی زوراوکو کا بھی کہنا ہے کہ خیرسن کے علاقے میں پنشنرز اور سرکاری ملازمین کو یوکرینی حکومت کی جانب سے ادائیگیاں بند کر دی گئی ہیں۔

    خیرسن اوبلاست ریسکیو کمیٹی کے سربراہ کیرل اسٹریموسوف نے ایک دن پہلے کہا تھا کہ 1 مئی سے خیرسن ریجن میں ایک روبل زون متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق پنشنرز، سماجی طور پر کمزور طبقوں اور آبادی کے کمزور طبقوں کی مالی مدد کے لیے روبل کی مکمل منتقلی چار سے پانچ ماہ کے اندر کی جائے گی۔

  • یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    یوکرین کی امداد: بائیڈن کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کی امداد کے لیے کانگریس سے مزید 33 ارب ڈالر طلب کریں گے، یہ رقم گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کے دو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ صدر جو بائیڈن روسی حملے کے خلاف یوکرین کی مدد کے لیے کانگریس سے اضافی 33 ارب ڈالر مانگیں گے۔

    یہ امریکا کی کیف کو سہارا دینے کی بہت بڑی کوشش ہے جو ایک ایسی شدید جنگ لڑ رہا ہے جس کے جلد خاتمے کی کوئی امید نہیں ہے۔

    امریکی اہلکاروں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ جو بائیڈن کی نئی تجویز (مزید امداد کی) جو پانچ ماہ تک جاری رہنے کی امید ہے، میں 20 ارب ڈالر سے زائد رقم یوکرین کی فوجی امداد اور ہمسایہ ممالک کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے ہے۔

    اس کے علاوہ 8 ارب 50 کروڑ ڈالر معاشی امداد کے لیے ہے تاکہ یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی کی حکومت کے معاملات چل سکیں، اور 3 ارب ڈالر خوراک اور شہریوں کی امداد اور دوسرے اخراجات کے لیے ہیں۔

    امداد کی نئی تجویز گزشتہ ماہ کانگریس کی جانب سے یوکرین اور مغربی اتحادیوں کے دفاع اور معاشی مدد کے لیے منظور کیے گئے 13 ارب 60 کروڑ ڈالر کے پیکج سے دوگنی ہے۔

    امریکی صدر ایک ایسے وقت میں درخواست کر رہے ہیں جب روس اور یوکرین کی لڑائی نویں ہفتے میں داخل ہوگئی ہے اور ملک کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں جنگ نے شدت اختیار کرلی ہے۔

    روس کی جانب سے دو نیٹو اتحادیوں پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس سپلائی بند کرنے سے بھی عالمی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

    یوکرین کو روسیوں سے لڑنے کے لیے درکار تمام مدد دینے کے لیے کانگریس میں ڈیمو کریٹس اور ری پبلکنز کے درمیان اتفاق موجود ہے اور اس کی حتمی منظوری یقینی دکھائی دیتی ہے، تاہم جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس یہ بھی چاہتے ہیں کہ قانون ساز کرونا وبا سے لڑنے کے لیے مزید اربوں ڈالرز کی منظوری دیں۔