Tag: یوکرین

  • یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ

    یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کیف: یوکرین میں ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، روسی حملے کے خطرے کے پیش نظر یوکرین میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی سلامتی کونسل نے ملک میں ایمرجنسی کی منظوری دے دی، یوکرین ملک گیر ہنگامی حالت متعارف کرائے گا، جس میں روسی حملے کے بڑھتے خدشے کے پیش نظر ملک کو پرسکون رکھنے اور اپنی معیشت کی حفاظت کے لیے خصوصی پابندیاں لاگو ہوں گی۔

    کونسل کے سکریٹری اولیکسی ڈینیلوف نے بدھ کے روز کہا کہ ابھی اس اقدام کو پارلیمنٹ سے باضابطہ طور پر منظور ہونا ہے۔ ڈینیلوف نے کہا کہ وہ یوکرین کی پارلیمنٹ کو ایک رپورٹ پیش کریں گے، جس میں سیاست دانوں سے اس ہفتے اضافی حفاظتی اقدامات کی منظوری متوقع ہے۔

    اس اقدام کا اطلاق یوکرین کے تمام حصوں پر ہوگا سوائے اس کے 2 روسی حمایت یافتہ مشرقی علیحدگی پسند علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے، جہاں 2014 میں ایک مہلک بغاوت ہوئی تھی، جس میں 14,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    ڈینیلوف نے کہا کہ ہنگامی حالت 30 دن تک رہے گی اور اسے مزید 30 دن تک بڑھایا جا سکے گا، یوکرین کا ہر علاقہ یہ انتخاب کر سکے گا کہ کون سے مخصوص اقدامات کو لاگو کرنا ہے، اقدامات پر منحصر ہے کہ وہ کتنے ضروری ہو سکتے ہیں۔

    ڈینیلوف نے کہا کہ ایمرجنسی اقدام کے تحت پبلک آرڈر کے نفاذ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس میں مخصوص قسم کی نقل و حرکت کو محدود کرنا، گاڑیوں کی جانچ میں اضافہ، یا لوگوں سے مختلف قسم کی دستاویز دکھانے کے لیے کہا جانا شامل ہو سکتا ہے۔

  • روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی

    ماسکو: روس نے یوکرین کے 2 علاقوں کی آزادی تسلیم کرلی، مذکورہ علاقے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول ہیں، روسی صدر نے فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم بھی دے دیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا خطاب سرکاری ٹی وی پر نشر ہوا، روسی صدر نے یوکرینی علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول 2 علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی تسلیم کرلی۔

    پیوٹن اور یوکرینی علیحدگی پسند رہنماؤں میں باہمی امداد کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔ پیوٹن نے روسی فوج کو دونوں علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے اقدامات کا حکم دے دیا۔

    پیوٹن کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔

    دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کا اقدام منسک معاہدوں کی مکمل خلاف ورزی ہے، روس نے یوکرین کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر حملہ کیا ہے۔

    ترجمان امریکی دفتر خارجہ کے مطابق ہم روسی اقدام کا مناسب اور مضبوط جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے روسی اقدام پر سخت معاشی پابندیاں متوقع ہیں ، جبکہ فرانسیسی صدر نے بھی اقوام متحدہ سے معاملے پر فوری اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔

  • یوکرین پر روس کے حملے سے متعلق امریکا کے پاس کیا خفیہ معلومات ہیں؟

    یوکرین پر روس کے حملے سے متعلق امریکا کے پاس کیا خفیہ معلومات ہیں؟

    واشنگٹن: کیا امریکا کے پاس واقعی ایسی خفیہ معلومات موجود ہیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ روس جلد ہی یوکرین پر حملہ کرنے والا ہے، امریکا اس بارے کئی بار دعویٰ کر چکا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ روس یوکرین پر آئندہ چند ہفتوں میں حملہ کر سکتا ہے، جس کے لیے اس نے 70 فی صد تیاری بھی مکمل کر لی ہے۔

    امریکی حکام نے اپنے الزامات کے حوالے سے کوئی شواہد پیش نہیں کیے، تاہم ان کا اصرار ہے کہ یہ معلومات خفیہ اطلاعات کے سبب حاصل ہوئی ہیں، معاملہ حساس ہونے کے سبب وہ میڈیا کو اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔

    امریکی حکام کے مطابق یوکرین پر روس حملہ کرنے کے لیے تیار ہے اور وہ جنگی تیاریوں کے لیے فروری کے وسط تک مزید بھاری ہتھیار اور سامان یوکرین کی سرحد تک منتقل کر سکتا ہے۔

    امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ 15 فروری سے مارچ کے اختتام تک کا موسم روس کو بھاری جنگی سازو سامان سرحدوں تک منتقلی کے لیے پیک ٹائم ہو گا۔

    واضح رہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد کے نزدیک ایک لاکھ فوجی اہل کار تعینات کر رکھے ہیں تاہم روس نے یوکرین پر حملے کے خدشے کو مسترد کر دیا ہے۔

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا اور روس آمنے سامنے

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا اور روس آمنے سامنے

    نیویارک: امریکا کی درخواست پر بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کے معاملے پر امریکا اور روس آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی یورپ میں فوجی تعطل پر ماسکو کو بین الاقوامی سطح پر الگ تھلگ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، امریکا نے یوکرین کے قریب اپنی فوجیں جمع کرنے پر روس پر تنقید کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پیر کے اجلاس کا استعمال کیا ہے۔

    واشنگٹن نے روس کو یوکرین پر حملے کی صورت میں سخت پابندیوں کی دھمکی دی ہے، امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین نے اجلاس سے قبل کہا کہ روسی اقدامات عالمی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ جب کہ روسی نائب سفیر نے کہا کہ امید ہے سلامتی کونسل امریکی پی آر اسٹنٹ کی حمایت نہیں کرے گا۔

    ادھر روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی اور روسی وزرائے خارجہ کے درمیان سیکیورٹی کونسل کی سائیڈ لائن پر ملاقات ہونے کا امکان ہے۔

    اجلاس کے ذریعے امریکا نے ماسکو پر یوکرین کی سرحد پر تعینات ایک لاکھ سے زائد فوجیوں کو واپس بلانے کے لیے دباؤ ڈالا۔

    اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ روس کے اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر کے عین قلب پر حملے کے مترادف ہیں، یہ امن اور سلامتی کے لیے اتنا ہی واضح خطرہ ہے جتنا کہ کوئی تصور کر سکتا ہے۔

    انھوں نے اپنے الفاظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میری بات واضح طور پر سن لیں، کئی دہائیوں میں یہ یورپ میں فوجیوں کی نقل و حرکت کی کارروائیوں میں سب سے بڑی نقل و حرکت ہے۔

    دوسری طرف روسی سفیر واسیلی نیبنزیا نے سختی سے امریکا کے دلائل کو مسترد کر دیا، اور واشنگٹن پر الزام لگایا کہ وہ بیان بازی کے ذریعے کشیدگی کو ہوا دے رہا ہے۔

    نیبنزیا نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ خود حملے کی دعوت دے رہے ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ یہ ہو، اور آپ اس کے ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، گویا آپ اپنے الفاظ کو حقیقت بنانا چاہتے ہیں۔

  • برطانیہ کی روس کو دھمکی

    برطانیہ کی روس کو دھمکی

    لندن: برطانیہ نے ایک بار پھر روس کو دھمکی دی ہے کہ یوکرین میں روس نواز حکومت آئی تو اس پر پابندیاں عائد کر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے نائب وزیر اعظم اور سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے انصاف ڈومینک راب نے اتوار کو کہا ہے کہ برطانیہ کی حکومت ماسکو کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے۔

    ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ روس نے اگر یوکرین پر حملہ کرنے یا روس نواز سیاست دانوں کو اقتدار میں لانے کی کوشش کی تو برطانیہ اس پر معاشی پابندیاں عائد کر دے گا۔

    واضح رہے کہ یوکرین کے معاملے پر یورپ، برطانیہ اور امریکا کی جانب سے روس کو مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں، جب کہ روس نے نیٹو اور امریکا سے سرحدوں سے فوج ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 11 دسمبر کو برطانوی وزیر خارجہ لِز ٹرَس نے کہا تھا کہ اگر روس نے یوکرین پر دوبارہ حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے موقع پر برطانوی وزیر خارجہ نے ماسکو حکومت پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں فوجی مداخلت سے باز رہے۔

    یوکرین تنازع: امریکا اور روس کے مذاکرات کا کیا نتیجہ نکلا؟

    نیٹو کے سیکریٹری جنرل ینس اسٹولٹن برگ نے 17 دسمبر کو ایک بار پھر ماسکو کو دھمکاتے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین پر حملے کی روس کو بھاری قمیت چکانا پڑے گی۔ برسلز میں جارجیا کے وزیر اعظم اراکلی گار بیشویلی سے بات چیت کرتے ہوئے اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ نیٹو اپنے شرکا کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

    اسی روز ماسکو میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے خبردار کیا کہ نیٹو کے رکن ملکوں کی جانب سے یوکرین کو اسلحے کی فراہمی کشیدگی میں اضافے کا سبب بنے گی۔ جب کہ یورپی یونین نے روس کو یوکرین کے خلاف جارحیت پر سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔

    یوکرین پر کشیدگی میں واضح اضافے کے بعد امریکا نے منگل 19 جنوری کو خبردار کیا کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے نیوز کانفرنس میں کہا ’ہم اب ایسے مرحلے پر ہیں جس میں روس کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔‘

  • روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کا دعویٰ

    روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، امریکا کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکا کا کہنا ہے کہ روس ‘کسی بھی وقت’ یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، کیوں کہ اس نے اپنی افواج یوکرین سے ملنے والی سرحد کے قریب جمع کر لی ہیں۔

    یوکرین پر کشیدگی میں واضح اضافے کے بعد امریکا نے منگل کو خبردار کیا ہے کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے، وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے نیوز کانفرنس میں کہا ’ہم اب ایسے مرحلے پر ہیں جس میں روس کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ آور ہو سکتا ہے۔‘

    تاہم موجودہ صورت حال کو ‘انتہائی خطرناک’ قرار دیتے ہوئے بھی واشنگٹن نے ماسکو کے ساتھ سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہیں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے بات کی، اور دونوں رہنما اس ہفتے جنیوا میں ملاقات پر رضامند ہوئے۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو مورد الزام ٹھہرایا کہ انھوں نے یوکرین کی سرحد پر ایک لاکھ روسی فوجیوں کو جمع کر کے بحران پیدا کیا ہے، انھوں نے کہا اس میں روسی افواج کو حال ہی میں بیلاروس میں مشترکہ مشقوں کے لیے منتقل کرنا، اور یوکرین کی مشرقی سرحدوں پر اضافی مشقیں کرنا شامل ہیں۔

    جین ساکی نے کہا یہ اب واضح ہونا چاہیے، ہمارا خیال ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک صورت حال ہے، اب ہم ایک ایسے مرحلے پر ہیں جہاں روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔

    ساکی نے امریکی مؤقف کا اعادہ کیا کہ اگر روس نے سفارتی راستہ اختیار نہ کرنے کا انتخاب کیا تو اسے "سنگین نتائج” کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک روس سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ یوکرین سے ملنے والی سرحد کے قریب جمع کردہ اپنی تقریباً ایک لاکھ اہل کاروں پر مبنی فوج کو وہاں سے ہٹا لے۔ جین ساکی کے مطابق امریکا کو معلوم ہوا تھا کہ روسی حکومت، دسمبر کے اواخر سے جنوری کے اوائل کے دوران یوکرین میں اپنے سفارت کاروں کے اہل خانہ کو وہاں سے نکالنے کی تیاری کر رہی تھی۔

  • خواتین فوجیوں کے ہیلز پہننے پر ہنگامہ

    خواتین فوجیوں کے ہیلز پہننے پر ہنگامہ

    کیو: یورپی ملک یوکرین میں خواتین فوجیوں کی اونچی ہیلز کے ساتھ ٹریننگ کرنے پر ملک میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا، یوکرین کی اسمبلی میں بھی مذکورہ معاملے پر ہنگامہ ہوا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی ملک یوکرین کی خواتین فوجیوں کی اونچی ہیلز کے ساتھ ٹریننگ کی مشق کرنے کی تصاویر نے وہاں تنازعہ کھڑا کردیا اور لوگوں نے معاملے کو خواتین کے ساتھ ناروا سلوک قرار دے دیا۔

    ابتدائی طور پر خواتین فوجیوں کی اونچی ایڑی کے جوتوں کے ساتھ تصویر یوکرینی وزارت دفاع کی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی تھی۔ شیئر کی گئی تصویر میں یوکرین کی فوجی خواتین کو جنگی نمائش کی مشق کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

    تصویر میں متعدد نوجوان فوجی خواتین کو ہیلز کے ساتھ پریڈ کرتے دکھایا گیا تھا جبکہ پریڈ کی مشق میں شامل ایک خاتون اہلکار کا بیان بھی شیئر کیا گیا تھا۔

    تصویر کے ساتھ خاتون اہلکار کا بیان دیا گیا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ یوکرینی فوجی خواتین نے اونچی ایڑی کے جوتے پہن کر پریڈ کی مشق کی۔

    خواتین فوجیوں کی اونچی ایڑی کے جوتوں کے ساتھ تصویر سامنے آنے پر وہاں تنازعہ کھڑا ہوگیا اور اسمبلی میں بھی مذکورہ معاملے پر ہنگامہ ہوا۔ یوکرین کی اسمبلی میں فوجیوں کی اونچی ایڑی کے ساتھ پریڈ مشق کی تصویر سامنے آنے پر کئی سیاستدانوں اور خصوصی طور پر خواتین سیاستدانوں نے برہمی کا اظہار کیا۔

    خواتین سیاستدانوں نے خواتین فوجیوں کو اونچی ایڑی کے جوتے دینے کو صنفی تفریق اور جنسیت کو فروغ دینے سے تشبیہہ دی اور کہا کہ مذکورہ عمل خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

    خواتین سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ خواتین فوجی اہلکار بھی مرد اہلکاروں کی طرح شانہ بشانہ ملک کی حفاظت کی خاطر لڑ رہی ہیں اور انہوں نے جانوں کے نظرانے بھی دیے، انہیں اونچی ایڑی والے جوتے دے کر انہیں الگ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔

    کئی لوگوں نے کہا کہ اونچی ایڑی کے جوتے پہننے سے خواتین فوجی اہلکار درست اور تیز رفتاری سے خدمات سر انجام نہیں دے پائیں گی جب کہ ہیلز پہننے سے وہ زخمی بھی ہو سکتی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر بھی مذکورہ معاملے پر بحث کی گئی اور خواتین اہلکاروں کو ہیلز پہنائے جانے کے فیصلے کو فوج میں جنسیت کو فروغ دینے سے تشبیح دی گئی۔

    سوشل میڈیا پر تنقید اور اسمبلی میں سیاستدانوں کی مخالفت کے بعد اگرچہ تاحال یوکرین کی وزارت دفاع نے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا لیکن اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر خواتین اہلکاروں کو اونچی ایڑی والے جوتے پہننے سے روک دیا جائے گا۔

  • طیارہ حادثہ: یوکرین نے ایرانی پیش کش ٹھکرا دی

    طیارہ حادثہ: یوکرین نے ایرانی پیش کش ٹھکرا دی

    کیف: یوکرین نے طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے ورثا کو معاوضے کی ایرانی پیش کش ٹھکرا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے پی ایس 752 طیارے میں ہلاک ہونے والے ہر شخص کے لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم یوکرین کی وزارت خارجہ اسے مسترد کر دیا۔

    عرب نیوز کے مطابق یوکرین کی وزارت خارجہ کا مؤقف ہے کہ معاوضہ بلاشبہ انصاف کی جانب اہم قدم ہے، تاہم اس سے قبل یہ پورا سچ سامنے لانا ضروری ہے کہ طیارہ کن حالات میں گرا، ترجمان اولیگ نیکولینکو نے کہا اس کے بعد معاوضے کی بات ممکن ہے، معاوضوں کی ادائیگی بھی یک طرفہ فیصلے کے تحت نہ ہو بلکہ ان تمام حکومتوں کے ساتھ معاہدے کے ذریعے ہو جن کے شہری ہلاک ہوئے۔

    یوکرین میں تعینات ایرانی سفیر منوچہر مرادی نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایران لواحقین کو ڈیڑھ لاکھ ڈالر ادا کرنے کو تیار ہے۔

    اس سے قبل کینیڈا، سویڈن، یوکرین اور برطانیہ کے وزرا پر مشتمل طیارہ حادثے کے متاثرین کے لیے بنائے گئے بین الاقوامی رابطہ اور رسپانس گروپ نے مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا تھا کہ ایران گروپ میں شامل تمام ممالک کو معاوضہ ادا کر کے اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرے۔

    یاد رہے کہ 8 جنوری کو 2020 کو ایران کے پاسداران انقلاب نے یوکرین انٹرنیشنل ایئر لائنز کی پرواز کو تہران میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے ذریعے نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہو گئے تھے۔

  • گوگل نقشے پر نظر آنے والا یہ ہائیکر ٹانگ کٹنے کے باوجود کیوں مسکرا رہا ہے؟

    گوگل نقشے پر نظر آنے والا یہ ہائیکر ٹانگ کٹنے کے باوجود کیوں مسکرا رہا ہے؟

    کیف: گوگل نقشہ جات پر ایک ایسے مسکراتے ہائیکر کی تصویر دکھائی دیتی ہے جس کی کٹی ہوئی ٹانگ اس کے قریب زمین پر پڑی ہے، اس تصویر نے لوگوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔

    گوگل میپس کی تصویر میں دکھائی دے رہا ہے کہ سیر کو نکلا شخص کیمرے کی طرف براہ راست دیکھتے ہوئے مسکرا رہا ہے، اس کے باوجود کہ اس کی ٹانگ کا نچلا حصہ کٹی ہوئی حالت میں زمین پر پڑا ہے، کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ اصل معاملہ کیا ہے؟

    پریشان کرنے والی یہ تصویر یوکرین کے ایک ہائیکر کی ہے، جس کی کٹی ہوئی ٹانگ اس کے سامنے پڑی ہے، یہ تصویر دراصل 2014 میں گوگل میپ پر لی گئی تھی اور یہ آج بھی نقشے پر دکھائی دیتی ہے۔

    تصویر میں دیہاتی علاقے میں پیدل سفر پر نکلا ہوا ایک جوڑا دکھائی دے رہا ہے، دونوں مہم سے سستانے کے لیے اپنے بڑے بیگز پر بیٹھے ہیں، خاتون سامنے دیکھ رہی ہے، جب کہ آدمی سیدھا کیمرے کی طرف دیکھ کر مسکرا رہا ہے، حالاں کہ اس کی ٹانگ کا نچلا حصہ کٹا ہوا پڑا ہے، حیران کن بات یہ ہے کہ آدمی کے چہرے پر خوف یا درد کے کوئی آثار نہیں، اس کے دونوں ہاتھ بھی مزے سے گھٹنوں پر ہیں، خاتون بھی پریشان نظر نہیں آ رہی۔

    لگتا ہے آپ کی آنکھوں سے اس تصویر میں کچھ نظر انداز ہو رہا ہے، جی ہاں، یہ تصویر گوگل کیمروں کے ساتھ ایک قسم کے تکنیکی نقص کا نتیجہ ہے، غور سے دیکھیں، کٹی ہوئی ٹانگ کا اوپری حصہ دھندلایا گیا ہے، جب کہ آدمی کی بائیں ٹانگ ٹخنے پر ختم ہو رہی ہے، جس پر خاکی رنگ کا موزہ بھی دکھائی دے رہا ہے، اور زمین پر پڑے حصے پر بھی پوری جراب ہے۔

    معاملہ یہ ہے کہ جب یہ تصاویر لی جا رہی تھیں تو 360 ڈگری کیمروں نے متعدد تصاویر لیں تاکہ ایک ہموار اور اچھی تصویر لی جا سکے۔ لیکن حرکت کرتی ہوئی چیزوں کی وجہ سے یہ منظر خراب ہو گیا اور اس سے یہ پریشان کن منظر بھی تخلیق ہو گیا۔

    واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ گوگل میپس پر ایسی عجیب و غریب تصویر دیکھی گئی ہو، گزشتہ ماہ ایک گوگل میپ یوزر نے ایسی ہی ایک تصویر دیکھی جس میں نیدر لینڈز کا ایک شہری عوامی جگہ پر رفع حاجت کر رہا ہے۔

  • سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    سخت سردی میں دریا میں پھنسے لڑکے کی جان کیسے بچائی گئی؟

    یوکرین میں ایک شخص نے جمے ہوئے دریا سے لڑکے کو نکالنے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ڈیڑھ منٹ کی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا دریا کے بیچوں بیچ برف کے تیرتے ہوئے ٹکڑے پر کھڑا ہے اور پریشان ہے کہ اب کنارے تک کیسے جائے۔

    رچرڈ گورڈا نامی یہ شخص وہاں مچھلیوں کے شکار کے لیے پہنچا جب اس نے یہ منظر دیکھا۔

    اس نے لڑکے کو کنارے تک لانے کے لیے نہایت انوکھا طریقہ استعمال کیا، رچرڈ نے مچھلی پکڑنے والے کانٹے کو برف کے ٹکڑے میں پھنسایا اور اسے آہستہ آہستہ اپنی طرف کھینچنے لگا۔

    اس دوران وہ لڑکے سے کہتا رہا، حرکت مت کرو، اپنی جگہ کھڑے رہو۔

    اس طرح وہ لڑکے کو بحفاظت کنارے تک لے آیا، سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد رچرڈ کی حاضر دماغی کی بے حد تعریف کی جارہی ہے۔