Tag: یوکرین

  • میاں بیوی ویلنٹائن ڈے پر 3 ماہ کے لیے ہتھکڑیوں میں جکڑ گئے

    میاں بیوی ویلنٹائن ڈے پر 3 ماہ کے لیے ہتھکڑیوں میں جکڑ گئے

    خارکیف: یوکرین میں ایک جوڑے نے روز روز کے لڑائی جھگڑوں سے تنگ آ کر انوکھا قدم اٹھا لیا، دونوں نے خود کو تین ماہ کے لیے ہتھکڑیاں لگا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین میں ایسے میاں بیوی کی تصاویر سامنے آئی ہیں، جنھیں دیکھ کر پہلی نظر میں ایسا لگتا ہے کہ کہ یہ جیل سے فرار قیدی ہوں گے، لیکن آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ لڑائی جھگڑے سے بے زار میاں بیوی ہیں، جنھوں نے جھگڑوں سے چھٹکارے کے لیے یہ عجیب ترکیب نکالی ہے۔

    روز روز کی لڑائی سے تنگ آ کر الیگزینڈر کوڈلے اور ان کی بیوی وکٹوریا پسٹوویٹووا نے ویلنٹائن ڈے پر تین ماہ کے لیے خود کو ہتھکڑیوں میں جکڑ لیا، جوڑے کا یہ منفرد تجربہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق 33 سالہ آن لائن کار سیلز مین الیگزینڈر اور 28 سالہ بیوٹیشن وکٹوریا خارکیف کے رہائشی ہیں، دونوں کے درمیان کچھ مسائل تھے جن کی وجہ سے ان کا رشتہ خطرے میں پڑ گیا تھا، اس پر انھوں نے فیصلہ کیا کہ آئندہ تین ماہ تک ہر لمحہ وہ ساتھ گزاریں گے، اور اس طرح اپنا رشتہ ٹوٹنے سے بچا لیں گے۔

    معلوم ہوا کہ یہ آئیڈیا الیگزینڈر کا تھا، ایک دن وکٹوریا نے اس سے کہا کہ وہ اسے چھوڑنا چاہتی ہے، تو الیگزینڈر نے یہ آئیڈیا پیش کر دیا، جسے پہلے تو وکٹوریا نے مسترد کیا لیکن پھر مان گئی۔

    الیگزینڈر نے بتایا کہ ابتدا میں تو بہت مشکل پیش آئی لیکن اب ہر گزرتے دن کے ساتھ ہم ہر لمحہ ایک ساتھ رہنے کی حالت کے ساتھ عادی ہوتے جا رہے ہیں، دراصل ہفتے میں ایک یا دو بار ہم رشتہ توڑنے کی باتیں کیا کرتے تھے، جب بھی وکٹوریا یہ کہتی تو میں جواب دیتا کہ میں تمھیں خود سے جوڑ لوں گا۔

    الیگزینڈر کا کہنا تھا کہ اب تقریباً ایک ماہ سے ہمیں ہر کام ایک ساتھ کر کرنا پڑتا ہے، وکٹوریا نے بتایا کہ ہتھکڑیوں نے میری زندگی میں مجھے نئے جذبات سے آشنا کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ اب یہ جوڑا سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر پوسٹ کر رہا ہے، اور ایک دوسرے کو سمجھنے اور ایک دوسرے کے احترام کے حوالے سے دوسروں کو سبق بھی دے رہے ہیں، یہ جوڑا یوکرین کے ٹی وی پر ایک ٹاک شو میں بھی نمودار ہوا۔

    الیگزینڈر نے دل چسپ بات یہ بتائی کہ ان کے درمیان لڑائی جھگڑا اب بھی ختم نہیں ہوا ہے، اور وہ اب بھی جھگڑتے ہیں، لیکن فرق یہ آیا ہے کہ جب ہمارا جھگڑا بند گلی میں داخل ہو جاتا ہے تو اب ہم صرف ایک دوسرے سے بات کرنا چھوڑ دیتے ہیں، پہلے ہم اپنا سامان باندھنے لگ جاتے تھے۔

  • کیا سوویت یونین کی واپسی ہوگی؟ روسی پروفیسر نے اہم دعویٰ کردیا

    کیا سوویت یونین کی واپسی ہوگی؟ روسی پروفیسر نے اہم دعویٰ کردیا

    ماسکو: ایک روسی پروفیسر ولادی میر سوکولوف نے دعویٰ کیا ہے کہ روس، بیلا روس اور یوکرین جلد ہی واپس مل کر ایک ایسی قوت بن جائیں گے جنہیں دنیا کی کوئی طاقت نہیں توڑ سکے گی۔

    روسی دارالحکومت ماسکو کی رینیپا یونیورسٹی کے پروفیسر ولادی میر سوکولوف کا کہنا ہے کہ روس، بیلا روس اور یوکرین جلد ہی واپس ایک ہی ریاست میں شامل ہوجائیں گے۔

    پروفیسر کے مطابق یہ تینوں ممالک ایک مشترکہ آرتھو ڈوکس ۔ سلاوکی ثقافت کا حصہ ہیں اور ان کے خیال میں مغربی اقدا کی گراوٹ کے باعث تینوں ہمسایہ ممالک دوبارہ متحد ہوجائیں گے۔

    اپنی نئی کتاب روسی ذہنیت کے بارے میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے پروفیسر نے دعویٰ کیا کہ مشرقی سلاوکی تہذیب کو اب یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا اسے مغربی یورپی ممالک کے ساتھ چلنا ہے یا اپنے الگ راستے پر چلنا چاہیئے۔

    پروفیسر کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج کا جدید روس، یوکرین، اور بیلاروس مغرب کی مرضی کے مطابق سب کچھ کرتا رہا تو یہ بہت بڑا المیہ ہوگا۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ جب امریکا ختم ہوجائے گا تو وہ ممالک جن کو امریکا نے منتخب کیا ہے وہ بھی اس کے ساتھ ہی غائب ہوجائیں گے، تاہم صرف وہی ممالک جو اپنے راستے پر ڈٹے رہے زندہ رہیں گے۔

    مذکورہ تینوں ممالک کے بارے میں پروفیسر کا کہنا تھا کہ ذہنیت، تاریخ، طرز زندگی اور ثقافت کے لحاظ سے یہ وہ لوگ ہیں جن کا تعلق بنیادی طور پر سلاوکی دنیا سے ہے۔ سابقہ سوویت یونین کی 3 سلاوک ریاستوں میں بسنے والے تمام لوگوں کو آج یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جب ہم الگ ہوجاتے ہیں تو کمزور ہو جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر روس، بیلا روس اور یوکرین آپس میں اکٹھے رہیں تو یہ ایک ایسی قوت ہوں گے جسے کوئی نہیں توڑ سکتا، لیکن اگر انہیں ایک دوسرے سے علیحدہ کر دیا جائے تو انہیں تباہ کرنا آسان ہوگا۔

    یاد رہے کہ روس اور بیلا روس سنہ 1999 کے بعد سے باضابطہ طور پر ایک یونین اسٹیٹ کا حصہ ہیں جس کا مطلب ہے کہ دونوں ممالک کے شہریوں کو دونوں ممالک کے درمیان آزادانہ طور پر نقل مکانی کا حق حاصل ہے اور وہ ویزا کی ضرورت کے بغیر ہی جہاں مرضی آباد ہوسکتے ہیں۔

  • ایران نے بدقسمت یوکرینی طیارے کے بلیک باکس سے گفتگو کا ریکارڈ حاصل کرلیا

    ایران نے بدقسمت یوکرینی طیارے کے بلیک باکس سے گفتگو کا ریکارڈ حاصل کرلیا

    تہران: رواں برس ایرانی دارالحکومت تہران میں تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر طیارے کے بلیک باکس کی معلومات ایران نے حاصل کرلی ہیں، المناک واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ایران نے رواں برس تباہ ہونے والے یوکرینی مسافر بردار طیارے کے بلیک باکس سے معلومات حاصل کر لی ہیں جن میں کاک پٹ میں ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔

    ایرانی سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی کا کہنا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس میں پہلے دھماکے کے بعد کی صرف 19 سیکنڈ کی بات چیت محفوظ ہے جبکہ دوسرا میزائل 25 سیکنڈ بعد جہاز سے ٹکرایا تھا۔ رپورٹ میں توراج دہغانی کے اس بیان کے حوالے سے تفصیل نہیں دی گئی۔

    تہران کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے والے مسافر بردار یوکرینی طیارے کو رواں برس 8 جنوری کو 2 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا تھا، جہاز کے پرواز بھرنے کے 8 منٹ بعد ہی پہلے میزائل سے اسے نشانہ بنایا گیا جس سے ممکنہ طور پر جہاز میں نصب ریڈیو کو نقصان پہنچا۔

    چند لمحوں بعد دوسرا میزائل لگنے کے بعد زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد جہاز آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آگیا اور زمین پر جا گرا۔

    المناک واقعے میں 176 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایرانی شہریوں سمیت یوکرین، کینیڈا، برطانیہ، افغانستان، سوئیڈن اور جرمنی کے شہری شامل تھے۔

    واقعے سے تھوڑی دیر قبل ہی ایرانی میزائلوں نے بغداد میں 2 امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد امریکا ایران تعلقات میں خطرناک موڑ آگیا اور مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    ابتدا میں ایرانی حکام اسے حادثہ قرار دیتے رہے تاہم جلد ہی ایران نے اعتراف کرلیا تھا کہ مسافر طیارے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی سول ایوی ایشن کی جانب سے شائع کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں درج کیپٹن توراج دہغانی کے بیان کے مطابق پہلے دھماکے سے میزائل کے شارپنل جہاز کے اندر تک گئے تھے جس سے ممکنہ طور پر جہاز کے ریکارڈر کو نقصان پہنچا۔

    کیپٹن توراج دہغانی نے بلیک باکس سے حاصل کی گئی کاک پٹ میں بات چیت کی تفصیلات نہیں دیں۔

    توراج دہغانی کا کہنا تھا کہ وائس ریکارڈر سے ڈیٹا حاصل کرنے کے عمل کے دوران ان تمام ممالک کے نمائندگان موجود تھے جن کے شہری طیارہ حادثے میں ہلاک ہوئے تھے، یوکرین، امریکا، فرانس، کینیڈا، برطانیہ اور سویڈن کے نمائندگان بلیک باکس سے تفصیلات حاصل کرنے کے عمل کا حصہ رہے ہیں۔

    بعد ازاں تباہ شدہ طیارے کا بلیک باکس جون کے مہینے میں پیرس بھیجا گیا تھا جہاں مغربی ممالک سے تفتیش کاروں پر مبنی ٹیم اس کا جائزہ لے رہی تھی۔

    گزشتہ ماہ ایران نے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اعتراف کیا تھا کہ حادثہ، ائیر ڈیفنس یونٹ کے ریڈار کی غلط سمت کی وجہ سے پیش آیا تھا، رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایئر ڈیفنس یونٹ کے اہلکار نے مرکز سے ہدایات لیے بغیر دو میزائل فائر کیے تھے۔

    مغربی ممالک کے انٹیلی جنس اہلکاروں اور تجزیہ کاروں کے خیال میں ایران نے روسی ساختہ میزائل ایس اے 15 استعمال کرتے ہوئے یوکرینی طیارے کو نشانہ بنایا تھا۔

    ابتدائی رپورٹ میں پاسدارن انقلاب کے ڈیفنس سسٹم کی منتقلی کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تھا جبکہ ایئر پورٹ کے قریبی علاقے میں پاسداران انقلاب کے فوجی اڈے واقع ہیں۔

    سول ایوی ایشن کے سربراہ کیپٹن توراج دہغانی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کرنے اور جہاز کا ریکارڈ حاصل کرنے کا مقصد آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام یقینی بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ ایران کی فضائی حدود بین الاقوامی پروازوں کے لیے محفوظ ہیں۔

  • بیٹے کو جیل سے چھڑانے کے لیے ماں نے گہری سرنگ کھود ڈالی

    بیٹے کو جیل سے چھڑانے کے لیے ماں نے گہری سرنگ کھود ڈالی

    یوکرین میں ایک ماں نے اپنے سزا یافتہ بیٹے کو قید سے چھڑانے کے لیے 35 فٹ گہری سرنگ کھود ڈالی، تاہم سرنگ پولیس کی نظروں میں آگئی جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    یوکرینی میڈیا کے مطابق 51 سالہ خاتون کا بیٹا جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا تھا۔ ماں نے اسے جیل سے نکالنے کے لیے پہلے ایک قریبی علاقے میں گھر کرائے پر لیا۔

    اس کے بعد اس نے پھاؤڑے اور کدال حاصل کیے اور گھر کے قریب سے سرنگ کھودنی شروع کردی، 51 سالہ ماں رات کے وقت اسکوٹر پر نکلتی اور اپنا کام شروع کردیتی۔

    دن کے وقت وہ اپنا زیادہ تر وقت گھر کے اندر گزارتی تاکہ کم سے کم لوگ اس سے واقف ہوں۔

    سرنگ کھودنے کے بعد مٹی اٹھانے کے لیے وہ ایک چھوٹی ٹرالی بھی استعمال کر رہی تھی۔ بالآخر وہ ایک 35 فٹ گہری سرنگ کھودنے میں کامیاب ہوئی جو جیل تک پہنچ رہی تھی تاہم جلد ہی وہ پولیس کی نظروں میں آگئی۔

    پولیس نے خاتون کے حوالے سے آس پاس کے لوگوں سے دریافت کیا تو کوئی بھی اسے نہیں پہچان سکا، تاہم لوگ اس کی ہمت سے بے حد متاثر ہوئے۔

    ایک مقامی شہری کا کہنا تھا کہ جس مہارت سے عورت نے یہ سرنگ کھودی ہے اس سے یوں لگتا ہے جیسے یہ کسی کان کن کی بیٹی ہو، ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ اصل ماں یہ ہے، وہ نہیں جو اپنے بچوں کو چھوڑ جاتی ہے۔

    عدالت کی جانب سے ماں کو سزا بھی سنائی گئی جسے اب وہ جیل میں پوری کر رہی ہے۔

  • بچوں سے زیادتی کے مجرموں کی سزا کے لیے نیا قانون

    بچوں سے زیادتی کے مجرموں کی سزا کے لیے نیا قانون

    یوکرین : یورپی ملک یوکرین میں ایک نیا قانون متعارف کرادیا ، جس کے تحت بچوں سےزیادتی کے مجرم کو جیل میں کیمیکل انجکشن لگا کر جنسی طور پر ناکارہ کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملک یوکرین نےبچوں سےزیادتی کےمجرموں کی سزا کےلیےنیا قانون بنالیا اور فیصلہ کیا گیا ہےکہ جرم ثابت ہونےپرمجرم کوجیل میں کیمیکل انجکشن لگاکرجنسی طورپرناکارہ کردیاجائےگا۔

    یہ قانون 18 سے 65 سال تک کی عمرکےمجرموں پر لاگو ہوگا۔

    خیال رہے یوکرین میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کی شرح حالیہ سالوں میں بہت تیزی سے بڑھی ہے، 2017 میں320 بچوں سےزیادتی رپورٹ ہوئی لیکن اصل اعدادوشماراس سےکہیں زیادہ ہے۔

    یوکرین پولیس کے سربراہ ویاچیسلیف ایبروسکین کا کہنا تھا کہ “گزشتہ دنوں صرف 24 گھنٹوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں 4 کم سن بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور یہ وہ کیس تھے جو والدین نے پولیس کو رپورٹ کیے، زیادہ تر لوگ مجرموں کے خوف اور شرمندگی کے ڈر سے واقعات رپورٹ ہی نہیں کرتے۔

  • یوکرینی طیارے کی تباہی ایران کے گلے پڑگئی

    یوکرینی طیارے کی تباہی ایران کے گلے پڑگئی

    لندن: یوکرین کے طیارے پر حملہ کرنا ایران کے لیے مہنگا ثابت ہوا، تہران حکومت کو بھاری معاوضہ دینا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرینی طیارے میں کینیڈا، یوکرین، سویڈن سمیت یورپی ممالک کے بھی باشندے سوار  تھے۔ پانچ ممالک نے اپنے شہریوں کو ایران سے معاوضہ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا، یوکرین، سویڈن، افغانستان اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ نے برطانوی دارالحکومت لندن میں ملاقات کے بعد ایک مشترکہ نیوز کانفرنس کی جس میں سوگوار خاندان کو معاوضہ دینے کا مطالبہ سامنے آیا۔

    پریس کانفرنس میں ایران سے مطالبہ کیا گیا کہ مسافر طیارے کی تباہی کے واقعے کی آزادانہ، شفاف اور مکمل بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائیں اور اس کے بارے میں متاثرہ اقوام کو بھی تمام دستیاب معلومات سے آگاہ کیا جائے۔

    ایرانی میزائل سے یوکرین مسافر طیارے کی تباہی کی ویڈیو بنانے والا شخص گرفتار

    واضح رہے 8 جنوری کو یوکرین کا طیارہ کو تہران میں تباہ ہوا تھا، جس میں 176 افراد ہلاک ہوگئے تھے ، ہلاک ہونے والوں میں ایرانی، کینیڈین اور دیگر ممالک کے شہری شامل تھے۔

    یاد رہے ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا طیارے کی تباہی جیسے المناک واقعےکوبرادشت کرنابہت مشکل ہے، واقعے میں ملوث تمام ذمہ دار افراد کو سزائیں دی جائیں گی، خصوصی عدالت اس واقعے کی تحقیقات کرے گی، ایسا نہیں ہے کہ ایک شخص نے ٹریگر دبایا ہو اس واقعے میں اور لوگ بھی ملوث ہیں۔

    خیال رہے ایرانی ایرواسپیس کمانڈر علی حاجی زادے نے یوکرین طیارےکی تباہی کی ذمےداری قبول کرتے ہوئے کہا تھا واقعہ پرقوم سے معافی مانگتے ہیں ، یوکرین طیارے کو غلطی سے کروز میزائل سمجھا گیا۔

  • مسافر طیارے کو نشانہ بنا کر غلطی کی: ایرانی وزیر خارجہ کا اعتراف

    مسافر طیارے کو نشانہ بنا کر غلطی کی: ایرانی وزیر خارجہ کا اعتراف

    نئی دہلی: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے اعتراف کرلیا کہ یوکرین کے طیارے کو گرا کر ہم نے غلطی کی، طیارے کو مار گرانے کا واقعہ خطے میں جاری کشیدگی کے باعث ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک کانفرنس میں شرکت کی، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جواد ظریف نے اعتراف کیا کہ یوکرین کے طیارے کو گرا کر ہم نے غلطی کی۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ طیارے کو مار گرانے کا واقعہ خطے میں جاری کشیدگی کے باعث ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جنرل سلیمانی کو پسند نہیں کرتا تھا، جنرل سلیمانی کی فوج تھی جو داعش کے خلاف مؤثر کارروائی کر رہی تھی۔ ان کی موت کا جشن ٹرمپ، پومپیو اور داعش منا رہے ہیں۔

    جواد ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا کو خطے میں کشیدگی ختم کرنے کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ میں نہیں جانتا برطانوی وزیر اعظم کی تجویز ٹرمپ ڈیل کب تک چلے گی۔

    ایرانی وزیر خارجہ اس وقت 3 روزہ دورے پر بھارت میں موجود ہیں جہاں وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ 8 جنوری کی شب ایرانی دارالحکومت تہران کے ہوائی اڈے سے اڑان بھرنے والا یوکرین کا مسافر طیارہ ٹیک آف کے 8 منٹ بعد ہی گر کر تباہ ہوگیا، المناک حادثے میں 176 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایرانی شہریوں سمیت یوکرین، کینیڈا، برطانیہ، افغانستان، سوئیڈن اور جرمنی کے شہری شامل تھے۔

    ابتدا میں ایرانی حکام اسے حادثہ قرار دیتے رہے تاہم جلد ہی ایران نے اعتراف کرلیا کہ مسافر طیارے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔

    واقعے سے تھوڑی دیر قبل ہی ایرانی میزائلوں نے بغداد میں 2 امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا جس کے بعد امریکا ایران تعلقات میں خطرناک موڑ آگیا اور مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

  • یوکرینی طیارے پر مبینہ میزائل حملے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

    یوکرینی طیارے پر مبینہ میزائل حملے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی

    تہران: یوکرین کے طیارے حادثے سے متعلق ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جہاز کو مبینہ طور پر میزائل حملے سے نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کا طیارہ حادثے کا شکار ہوا یا پھر اسے تباہ کیا گیا، ابھی تک معمہ حل نہ ہوا البتہ ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی ہے جس سے متعق دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ جہاز پر حملے کی ویڈیو ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے ایک میزائل نماہتھیار رات کی تاریکی میں فضا میں نمادار ہوا اور کسی چیز سے ٹکرایا جس کے باعث آگ کے شعلے بلند ہوئے اور زور دار دھماکے کی آواز آئی۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ وہی ویڈیو اور مقام ہے جہاں ایران نے اپنے میزائل سے یوکرین کے طیارے کو نشانہ بنایا جس کے باعث جہاز کا ٹرانسمیشن سگلنل بھی معطل ہوا۔ البتہ اب تک یہ گتھی سلجھ نہ سکی۔

    یوکرین طیارہ ایرانی میزائل سے تباہ ہوا، بورس جانسن اور جسٹن ٹروڈو کا بھی دعویٰ

    خیال رہے کہ ایران میں یوکرین کا طیارہ گر کر تباہ ہونے کے واقعے سے متعلق گزشتہ روز امریکی ہفتہ روزہ میگزین نیوز ویک نے دعویٰ کیا کہ طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، طیارے کو اینٹی ایئر کرافٹ میزائل لگا تھا، پینٹاگون اور عراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے اس حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو جو میزائل لگا وہ روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل ٹی او آر ایم ون تھا۔

    ادھر برطانوی اور کینیڈین وزرائے اعظم نے بھی دعویٰ کر دیا ہے کہ یوکرین طیارہ ایرانی میزائل لگنے سے تباہ ہوا ہے۔

  • ’’یوکرینی طیارے کو ایران نے تباہ کیا‘‘

    ’’یوکرینی طیارے کو ایران نے تباہ کیا‘‘

    واشنگٹن: امریکی جریدے نے یوکرینی طیارہ ایران کے ہاتھوں تباہ ہونے کا دعویٰ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نیوزویک کا کہنا ہے کہ یوکرین کے طیارے کو ایران نے غلطی سے تباہ کیا تھا، یوکرینی طیارے کو اینٹی ایئرکرافٹ میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

    نیوزویک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پینٹاگون وعراقی انٹیلی جنس کے اعلیٰ حکام نے حادثے سے متعلق آگاہ کیا، طیارے کو روسی ساختہ ٹی اوآرایم ون میزائل سے نشانہ بنایا گیا، پینٹاگون حکام کے مطابق واقعہ غلطی کے باعث پیش آیا تھا۔

    ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 179 مسافر ہلاک

    جریدے کے مطابق طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا گیا تھا، سیٹ لائٹ کے ذریعے بھی میزائل فائر کرنے کے شواہد ملے ہیں۔ ایرانی حکام نے طیارے کو میزائل لگنے کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کے دارالحکومت تہران میں یوکرین کا ایک مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوا، جس میں 179 مسافر مارے گئے تھے۔ اس حادثے کا الزام بھی ایران پر عائد کیا جارہا ہے۔

  • مواخذے کی کارروائی، آئینی ماہرین نے بھی ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے

    مواخذے کی کارروائی، آئینی ماہرین نے بھی ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی جاری ہے، 3 آئینی ماہرین نے بھی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف بیانات دے دیے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق آئینی ماہرین نے ایوان نمائندگان میں جاری ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران اپنے بیانات ریکارڈ کرا دیے، آئینی ماہرین نے کہا کہ یوکرین کے صدر پر دباؤ ڈال کر صدر ٹرمپ نے قابل مواخذہ کام کیا۔

    آئینی ماہرین نے کہا کہ ٹرمپ کا 2020 میں جوبائیڈن کے خلاف کارروائی کا کہنا جرم ہے، ٹرمپ کو صدارتی انتخاب میں غیر ملکی مداخلت کی مزاحمت کرنا چاہیے تھی، ٹرمپ کا یوکرینی صدر کو کارروائی کا کہنا اختیار کا نا جائز استعمال ہے۔

    دوسری طرف امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین کے صدر کو انھوں نے جو کہا وہ امریکا کے مفاد میں کہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مواخذے کی کارروائی ، گواہوں نے ٹرمپ کے خلاف بیان دے دیا

    21 نومبر کو بھی مواخذے کی کارروائی کے دوران گواہان نے ٹرمپ کے خلاف بیانات ریکارڈ کرائے تھے، امریکی سفیر گورڈن سونڈلینڈ نے بیان دیا کہ صدر ٹرمپ نے یوکرین پر انتخابی حریف کے خلاف تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔

    یاد رہے امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لیے انھوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔