Tag: یوکرین

  • یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    یو این غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہا؟ اے آر وائی نیوز کا نیڈ پرائس سے سوال

    نیویارک: اقوام متحدہ میں نائب امریکی مندوب نیڈ پرائس کی پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز نے ان سے سوال کیا کہ یو این اور عالمی رہنما غزہ اور یوکرین میں امن قائم کرنے میں کیوں ناکام رہے؟

    نیڈ پرائس نے جواب میں کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ یو این جنگوں اور تنازعات کے خاتمے کے لیے کامیابی سے گفت و شنید کر سکے لیکن بد قسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکا فلسطینی عوام کو انسانی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں میں شامل رہا ہے، اور خطے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انھوں نے یوکرین کے حوالے سے کہا کہ دنیا کے دو تہائی ممالک کو اکٹھا کر کے واضح کر دیا ہے کہ عالمی برادری اس صریح جارحیت کا مقابلہ نہیں کرے گی تو کیا ہوگا، یہ خیال کہ ایک بڑا ملک اپنے چھوٹے پڑوسی کو دھونس دے سکتا ہے، ان معاملات کو میز پر لانا ہوگا۔

    نیڈ پرائس نے مزید کہا یہ وہی اصول ہیں، جن کے خاتمے اور عالمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے یو این و دیگر اداروں کی بنیاد رکھی گئی تھی، ان اداروں سے عالمی امن اور سلامتی کی امیدیں تھی، اور اقوام متحدہ نے بہت سے سیاق و سباق میں بہت سے مختلف طریقوں سے ایسا کیا ہے۔

    امریکی مندوب کا کہنا تھا کہ ان دونوں تنازعات کے خاتمے کے لیے متعدد سفارتی کوششیں بشمول کثیر الجہتی کوششیں جاری ہیں۔

  • بائیڈن صدارت چھوڑنے سے پہلے یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں اضافہ چاہتے ہیں، امریکی میڈیا

    بائیڈن صدارت چھوڑنے سے پہلے یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں اضافہ چاہتے ہیں، امریکی میڈیا

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن صدارت چھوڑنے سے پہلے یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں اضافہ چاہتے ہیں۔

    جوبائیڈن کی مدت صدارت جلد اختتام پذیر ہونے والی ہے جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ دوسری باری امریکا کے اعلیٰ ترین عہدے پر براجمان ہونگے، ٹرمپ کی صدرات سے قبل ہی جوبائیڈن چاہے ہیں کہ روس کے خلاف برسرپیکار یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں اضافہ کیا جائے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ موجودہ امریکی صدر بائیڈن یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں اضافے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔

     

    یوکرین کا روس پر امریکی میزائلوں سے حملہ پاگل پن ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

     

    بائیڈن انتظامیہ کا مقصد یہ ہے کہ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے سے پہلے یوکرین کےلیے ہتھیاروں میں اضافہ ہو، بائیڈن اپنے دور کے آخری ہفتے میں یوکرین کیلئے ہتھیاروں میں نمایاں اضافے کے خواہشمند ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ دفاع چند ہفتے میں یوکرین کیلئے ہتھیاروں کی بڑی کھیپ منتقل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/russia-intensify-attacks-on-ukraine-before-trump/

  • روس کی یوکرین پر بمباری، متعدد شہری ہلاک و زخمی

    روس کی یوکرین پر بمباری، متعدد شہری ہلاک و زخمی

    روس کی جانب سے یوکرین کے زاپوریژیا ریجن پر بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں 12 یوکرینی شہری ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتوں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔

    زاپوریژیا ریجن کے ملٹری ایڈمنسٹریٹر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ روسی حکام نے حملے سے متعلق کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    اس سے قبل روس کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ وہ اپنے جدید ہائپر سونک اور شینک میزائل کو بیلاروس میں لگائے گا۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ روس اپنے اتحادیوں کو اور شینگ میزائل فراہم کریگا، جدید اور شینک میزائل کیا کچھ کرسکتے ہیں شاید دنیا کو اندازہ نہیں ہے۔

    روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کے مطابق ہائپر سونک اور شینک میزائل امریکا کیلئے پیغام تھا، ہم صورتحال مزید خراب نہیں کرنا چاہتے۔

    انہوں نے کہا کہ روس اور امریکا کے درمیان حالات جنگ والے نہیں، امریکا یوکرین کو ہتھیار فراہم کرتا ہے اور فوجی مدد کر رہا ہے۔

    شامی اپوزیشن کے مسلح گروپوں کا عراقی وزیراعظم کو دوٹوک پیغام

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغرب انسانی حقوق کے قوانین سے متعلق بھی اپنے مفاد کو دیکھتا ہے، اندازہ لگالیں مغربی دنیا فلسطین میں ہونے والے ظلم پر خاموش ہے، فلسطین میں ہلاکتیں یوکرین میں ہونیوالی ہلاکتوں سے بہت زیادہ ہیں۔

  • یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے: پیوٹن

    یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے: پیوٹن

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرین کو جوہری ہتھیار ملے تو تمام فوجی وسائل استعمال کرینگے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغرب کو ایک بار پھر سے خبردار کر دیا، کہا کہ یوکرین کو جوہری ہتھیار دیے گئے تو روس تمام تر فوجی وسائل استعمال کریں گے۔

    روسی صدر نے مزید کہا کہ یوکرین ڈرٹی بم بنانے کی کوشش کر سکتا ہے، روس یوکرین کے ہر اقدام کو مانیٹر کرے گا اور اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جیسا کہ میں نے بارہا کہا ہے کہ جارحیت کے ہر قدم کا جواب دینے کے لیے روس تیار ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ روس نے توانائی کی تنصیبات کو کلسٹر امیونیشنز سے نشانہ بنایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روس نے میزائل حملوں میں سول انفرا اسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا ہے اس لیے یوکرین کو مزید دفاعی نظاموں کی ضرورت ہے۔

  • روس کا یوکرین کے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑا حملہ

    روس کا یوکرین کے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر بڑا حملہ

    یوکرین کے کئی شہروں میں صبح سویرے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے مختلف شہروں اوڈیسا، کروپیوینیٹسکی (Kropyvnytskyi)، خار کیف، ریونے اور لوٹسک میں دھماکے کی آوازیں سنی گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق دھماکوں کی آوازیں ممکنہ طور پر روسی کروز میزائل حملے کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر پیغام جاری کرتے ہوئے یوکرین کے وزیر توانائی ہرمن ہلوشینکو کا کہنا ہے کہ روس نے بڑے پیمانے پر حملہ کر کے جوہری توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو ایک بار پھر نشانہ بنایا ہے۔ اوڈیسا کے گورنر نے اپنے پیغام میں عوام سے محفوظ مقام پر رہنے کا کہا ہے۔

    اس سے قبل روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ وہ جاپان میں اپنے میزائل نصب نہ کرے کیونکہ اس سے ملکی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوگا تو ماسکو جوابی کارروائی بھی کر سکتا ہے۔

    روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق جاپان کی کیوڈو نیوز ایجنسی نے بتایا کہ جاپان اور امریکا تائیوان کی ہنگامی صورتحال میں مدد کیلیے مشترکہ فوجی منصوبہ مرتب کرنا چاہتے ہیں جس میں میزائلوں کو نصب کرنا بھی شامل ہے۔

    کیوڈو نیوز ایجنسی نے امریکی اور جاپانی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت امریکا جاپان کے جنوب مغربی کاگوشیما اور اوکیناوا کے صوبوں کے نانسی جزائر اور فلپائن میں میزائل یونٹ نصب کرے گا۔

    ٹرمپ انتظامیہ میں شامل افراد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

    اس پر ردعمل دیتے ہوئے روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جاپان پر الزام لگایا کہ وہ امریکا کے ساتھ فوجی تعلقات بڑھانے کا جواز پیش کر کے تائیوان کے اردگرد کی صورتحال تشویشناک بنا رہا ہے۔

  • یوکرین کو اب امریکی ساختہ بارودی سرنگیں دیں گے، لائیڈ آسٹن

    یوکرین کو اب امریکی ساختہ بارودی سرنگیں دیں گے، لائیڈ آسٹن

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین کو امریکی ساختہ اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں استعمال کرنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ روس کو میدان جنگ میں اپنی پیش رفت سست کرنے میں مدد مل سکے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاؤس کے دارالحکومت ویئن تیان میں موجود امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یوکرین کے بارے میں واشنگٹن کی اینٹی پرسنل بارودی سرنگوں کی پالیسی میں تبدیلی روسیوں کے بدلتے ہوئے ہتھکنڈوں کے بعد آئی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ جو بائیڈن کی انتظامیہ یوکرین کو امریکی فراہم کردہ اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں استعمال کرنے کی اجازت دے گی تاکہ میدان جنگ میں روس کی پیش رفت کو سست کیا جاسکے۔

    آسٹن کا کہنا تھا کہ روسی بری فوجی میدان جنگ کی قیادت کر رہے ہیں، یوکرین کو ایسی چیزوں کی ضرورت ہے جو اس روسی جارحیت کو سست کرنے میں مدد کرسکیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ امدادی ایجنسیوں اور کارکنوں کی جانب سے اینٹی پرسنل بارودی سرنگوں کو طویل عرصے سے شہریوں کے لیے مستقل خطرہ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ نے رواں ہفتے کے اوائل میں یوکرین کے آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم کو روس میں استعمال کرنے کی اجازت دی تھی اور روسی صدر نے بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دینے کے نظریے کی توثیق کردی تھی۔

    دوسری جانب روسی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملے پر ردِعمل دیتے ہوئے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ نئے بیلسٹک میزائل کا استعمال اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ماسکو امن نہیں چاہتا۔

    یوکرینی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ روسی ہائپر سونک میزائل حملے پر دنیا کو ردِعمل دینا چاہیے۔

    حزب اللہ سربراہ کا اسرائیل کو واضح پیغام

    اُنہوں نے کہا کہ روس نے یوکرینی سرزمین کو ہتھیاروں کی تجربہ گاہ سمجھ لیا ہے، روسی میزائل حملے سے جنگ مزید بڑھ جائے گی۔واضح رہے کہ روس نے گزشتہ روز یوکرین پر بین البرّ اعظمی بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا۔

  • روس نے یوکرین پر بین البرّ اعظمی بیلسٹک میزائل سے حملہ کر دیا

    روس نے یوکرین پر بین البرّ اعظمی بیلسٹک میزائل سے حملہ کر دیا

    ماسکو: روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے یوکرین پر بین البرّ اعظمی بیلسٹک میزائل سے حملہ کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق یوکرین کی فضائیہ نے کہا ہے کہ ماسکو نے یوکرین پر جنگ میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے طاقت ور بیلسٹک ہتھیار کا پہلی بار استعمال کرتے ہوئے بین البرّ اعظمی میزائل سے حملہ کر دیا ہے۔

    بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کو امریکی لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی اجازت کے بعد روس اور یوکرین کے درمیان لڑائی میں شدت آ گئی ہے، یوکرین کی جانب سے امریکی میزائلوں کے بعد برطانوی اور فرانسیسی میزائلوں سے بھی حملے کیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف روس نے بیلسٹک میزائل کے استعمال پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ان خبروں پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا کہ روس نے آج صبح یوکرین پر بین البراعظمی بیلسٹک میزائل داغا ہے۔

    یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے

    یوکرینی فضائیہ کے مطابق بیلسٹک میزائل یوکرین کے علاقے دنیپر میں داغے گئے، جہاں 2 شہری زخمی ہوئے، جب کہ کئی کاروباری عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ تاہم یوکرین کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ میزائل کس قسم کا تھا، واضح رہے کہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBMs) تباہ کن جنگی ہتھیار ہیں جو جوہری وار ہیڈز لے جانے کے لیے بنائے گئے ہیں۔

    یوکرین کی فضائیہ کے دعوے کے مطابق روس نے ایک کنزال ہائپرسونک میزائل اور سات Kh-101 کروز میزائل بھی فائر کیے، جن میں سے 6 کو مار گرایا گیا۔

  • یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے

    یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے

    کیف: یوکرین نے روس پر پہلی بار برطانوی میزائل ’اسٹارم شیڈو‘ بھی داغ دیے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین نے پہلی بار روسی علاقے میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے برطانوی اسٹارم شیڈو میزائل فائر کر دیے ہیں، ایک ہی دن قبل یوکرین نے روس پر امریکی ساختہ لانگ رینج میزائل بھی داغے تھے۔

    یوکرین نے سرحد کے قریب علاقے کرسک میں برطانوی میزائل داغے، ٹیلیگرام پر روسی جنگی نمائندے کے اکاؤنٹس نے بدھ کے روز اس کے حوالے سے ایک فوٹیج بھی شیئر کی، جس میں 14 بڑے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، رہائشی علاقے میں بنائی گئی فوٹیج میں دور دور تک سیاہ دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔

    کرسک کے لوگوں کو بھی مبینہ طور پر علاقے میں میزائلوں کے ٹکڑے ملے ہیں، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ترجمان نے کہا کہ ان کا دفتر اس سلسلے میں کوئی تبصرہ نہیں کرے گا۔

    امریکی صدر نے یوکرین کو خطرناک ترین بارودی سرنگوں کے استعمال کی اجازت دیدی

    دوسری طرف کرسک میں یوکرینی فوجی یونٹ پر روسی حملے میں 50 یوکرینی فوجی ہلاک ہو گئے، روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ انھوں نے یلنکا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، ادھر امریکا کے بعد اٹلی، اسپین اور یونان نے بھی یوکرین میں اپنے سفارت خانوں کو بند کر دیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کے لیے مزید 275 ملین ڈالر کی فوجی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان میں ٹینک، میزائل، شیل اور بغیر پائلٹ ہوائی سسٹم شامل ہے، یوکرین کو جوہری تحفظ کے لیے بھی ساز و سامان فراہم کیا جائے گا۔

    منگل کے روز یوکرین نے روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی ساختہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے تھے، امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے کیف کو ان میزائلوں کو صرف کرسک کے علاقے اور اس کے آس پاس استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

    یوکرین روس جنگ کو 1,000 سے زائد دن ہو گئے ہیں، یوکرینی علاقے کا تقریباً پانچواں حصہ روس کے قبضے میں آ چکا ہے، برطانوی میزائلوں کا نشانہ بننے والے کرسک کے علاقے میں شمالی کوریا کے فوجی تعینات ہیں۔

  • روس نے لانگ رینج میزائل حملے پر مغرب کو سنسنی خیز پیغام دے دیا

    روس نے لانگ رینج میزائل حملے پر مغرب کو سنسنی خیز پیغام دے دیا

    کیف: یوکرین کی جانب سے روس کے اندر لانگ رینج میزائل حملے پر ولادیمیر پیوٹن کے وزیر خارجہ نے مغرب کو تیسری عالمی جنگ پر مبنی ایک سنسنی خیز پیغام دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین کی جانب سے روس پر امریکی ساختہ میزائل داغے جانے کے بعد پیوٹن کے وزیر خارجہ نے مغرب کو سرد انتباہ جاری کیا ہے، جس میں انھوں نے اشارہ دیا کہ روس بھرپور ایٹمی جنگ سے جوابی کارروائی کرے گا۔

    ولادیمیر پیوٹن کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے سخت سرد مزاجی سے متنبہ کیا کہ یہ حملہ اشارہ ہے کہ کیف جنگ کو بڑھانا چاہتا ہے، تو روس بھی اب اسی کے مطابق رد عمل ظاہر کرے گا۔ سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدیدیف نے X پر اپنی پوسٹ میں تصدیق کی کہ اس کا مطلب ’عالمی جنگ III‘ ہے۔

    واضح رہے کہ روس کے یوکرین کے پر حملے کے ٹھیک 1,000 ویں دن پر کیف نے سرحد کے ایک نامعلوم مقام سے روسی علاقے میں 6 عدد ATACM میزائل داغے، جس میں سے ایک میزائل نے 75 میل دور کراچیف میں اسلحے کے ایک ڈپو کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

    یوکرین نے امریکی میزائلوں سے روس پر پہلا حملہ کر دیا

    دوسری طرف ولادیمیر پیوٹن نے جوہری ہتھیاروں سے متعلق ملکی قوانین میں تبدیلیاں لانے والی ایک پالیسی پر دستخط کر دیے ہیں، تاکہ یوکرین کو لانگ رینج میزائلوں کے استعمال کی اجازت کے مغربی اقدام کے خلاف دفاع کیا جا سکے۔ یہ ترامیم روس کو لانگ رینج میزائلوں جیسے روایتی ہتھیاروں کے حملے کے جواب میں جوہری حملہ کرنے کی اجازت دیتی ہیں۔

  • جرمنی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے میزائل نہیں بھیجےگا، جرمن وزیردفاع

    جرمنی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے میزائل نہیں بھیجےگا، جرمن وزیردفاع

    جرمن وزیردفاع نے واضح کیا ہے کہ امریکی اقدام کے باوجود جرمنی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں بھیجےگا۔

    جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ دنوں یوکرین کو طویل فاصلے تک مارکرنے والے میزائل کے استعمال کی اجازت دیدی گئی ہے، ایسے میں جرمن وزیردفاع کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ جرمن چانسلر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی فراہمی کیخلاف ہیں۔

    جرمن وزیردفاع نے روس یوکرین موجودہ جنگ سے متعلق کہا کہ جرمنی یوکرین کو روس کے اندر تک حملہ کرنے والے میزائل فراہم نہیں کریگا۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا کے ساتھ ساتھ برطانیہ اور فرانس بھی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرچکے ہیں جبکہ امریکا انھیں چلانے کی بھی اجازت دے چکا ہے۔

    دریں اثنا ٹرمپ جونیئر کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ تیسری عالمی جنگ چاہتی ہے، نومنتخب امریکی صدر کے بیٹے نے یوکرین کو میزائل چلانے کی اجازت کو بےوقوفانہ اقدام قراردیا۔

    انھوں نے کہا کہ یوکرین کو طویل فاصلے تک میزائل حملوں کی منظوری جوبائیڈن کی بےوقوفی ہے، لگتا ہے ملٹری انڈسٹریل کمپلیکس چاہتا ہے تیسری عالمی جنگ شروع ہوجائے۔

    ٹرمپ جونیئر کا سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ چاہتے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ کو زندگیاں بچانے کا موقع نہ ملے۔