Tag: یوگا

  • جوڑوں کے درد سے چھٹکارہ پائیں

    جوڑوں کے درد سے چھٹکارہ پائیں

    گٹھیا یا جوڑوں کا درد ایک عام بیماری ہے جسے آرتھرائٹس کہا جاتا ہے۔ اس بیماری کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں کسی حادثے کے نتیجے میں چوٹ لگنا، میٹا بولک نظام کی خرابی، بیکٹریل اور وائرل انفیکشن کے بالواسطہ یا بلا واسطہ اثرات اور کیلشیئم کی کمی شامل ہیں۔

    اس مرض کی کئی اقسام ہیں۔ گٹھیا میں بدن کے مختلف جوڑوں پر سوزش ہو جاتی ہے اور اس کا درد شدید ہوسکتا ہے۔ یہ مرض طویل عرصے تک مریض کو شدید تکلیف میں مبتلا رکھتا ہے۔

    arthritis-3

    طبی ماہرین کے مطابق گٹھیا کا مرض مرد و خواتین اور بچوں کو کسی بھی عمر میں اپنا شکار بنا سکتا ہے۔

    :مرض کی علامات

    گٹھیا کے درد کی عام علامات میں شدید درد، سوجن، جوڑوں میں حرکت کی طاقت کم ہوجانا اور ان کے حرکت کرنے میں فرق آجانا شامل ہیں۔ ان علامات کے ساتھ بعض مریض کو بخار، وزن میں تیزی سے کمی اور تھکاوٹ کا سامنا بھی ہوتا ہے۔

    :علاج

    اگر ابتدائی مراحل میں اس مرض کی تشخیص کر لی جائے تو نہ صرف آسانی سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ دیگر اعضا کو بھی مزید نقصان سے بچایا جاسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس سے نجات کے لیے سب سے آسان ترکیب جوڑوں کو متحرک رکھنا ہے۔ آسان ورزشیں (معالج کے مشورے کے مطابق) اس بیماری میں مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔

    آرتھرائٹس کا شکار جوڑوں کو آرام دینے کے لیے ماہرین یوگا بھی تجویز کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں یوگا کے ایسے پوز جن میں کمر اور گردن کو آسانی سے حرکت دی جاسکے، مفید ہیں۔

    yoga

    جوڑوں کے درد میں سبز چائے کا استعمال بھی مفید ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق روزانہ 4 کپ سبز چائے کے استعمال سے جسم میں ایسے کیمیائی عناصر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جو جوڑوں کے درد میں مبتلا ہونے کا امکان کم کردیتے ہیں۔

    سبز چائے میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس سوجن میں کمی لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے پٹھوں میں آنے والی توڑ پھوڑ اور درد میں نمایاں کمی آتی ہے۔

    green-tea

    ماہرین کے مطابق ہلدی کا استعمال بھی جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ کھانے پر چھڑک کر روزانہ استعمال کریں۔

    کیلشیئم سے بنی چیزوں کا استعمال بڑھا دیں۔ کم مقدار میں کیلشیئم کا استعمال ہڈیوں کا بھربھرا پن یا کمزوری کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ دودھ یا اس سے بنی مصنوعات، گوبھی اور سبز پتوں والی سبزیاں کیلشیئم کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    ہڈیوں اور جوڑوں کی تکالیف کی ایک بڑی وجہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔ اس کے حصول کا سب سے آسان طریقہ روزانہ 10 سے 15 منٹ دھوپ میں بیٹھنا ہے۔

    کیا نہ کریں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہڈیوں یا جوڑوں کی تکلیف کے لیے مختلف کریموں سے مالش سے گریز کیا جائے۔ یہ مرض کو کم کرنے کے بجائے بعض اوقات بڑھا دیتی ہیں۔

    arthritis-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف معالج کی جانب سے تجویز کی جانے والی کم پوٹینسی والی کریموں کی مہینے میں ایک بار مالش ہی مناسب ہے، اور اس کے لیے بھی زیادہ تکلیف کا شکار اعضا پر زور آزمائی نہ کی جائے۔

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • یوگا کا شوقین ہاتھی

    یوگا کا شوقین ہاتھی

    صحت مند رہنے کے لیے ورزش کرنا نہایت ضروری ہے۔ خصوصاً اگر یوگا کی بات کی جائے تو یہ نہ صرف جسم کو فٹ رکھتا ہے بلکہ بے شمار جسمانی و دماغی بیماریوں سے بچاتا ہے۔

    یوگا کی افادیت ایک طویل عرصے سے مسلم ہے اور اکثر طبی ماہرین مختلف امراض سے نجات کے لیے یوگا کے مختلف آسن تجویز کرتے ہیں۔

    اور شاید یہ ہاتھی بھی یوگا کی اس افادیت سے واقف ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ روز صبح اٹھ کر یوگا کی مشقیں سر انجام دیتا ہے۔

    yoga-9

    yoga-8

    زمبابوے کے ایک سفاری پارک میں یہ ہاتھی اکثر اوقات یوگا کی مشقوں جیسی حرکات کرتا ہوا پایا جاتا ہے۔

    yoga-7

    yoga-5

    یہ جسمانی حرکات عموماً دیگر ہاتھی نہیں کرتے لہٰذا جب بھی یہ ہاتھی ’یوگا‘ کرتا ہے تو سب کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔

    yoga-6

    یہ تو نہ معلوم ہوسکا کہ آیا اس ہاتھی کو اس کے نگرانوں نے یہ مشقیں سکھائیں، یا کسی کو دیکھ کر یہ خود ہی ایسی مشقیں سر انجام دیتا ہے، تاہم اس ہاتھی کا یوگا ان انسانوں کے لیے ایک سبق ہے جو اپنی کاہلی کے سبب ورزش نہیں کرتے نتیجتاً خود بھی ہاتھی جیسے دکھنے لگتے ہیں۔

    کہیں آپ کا شمار بھی ایسے افراد میں تو نہیں ہوتا؟

  • مسلم یوگا ٹرینرز کے خلاف متعصبانہ رویے کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارتی صحافی گرفتار

    مسلم یوگا ٹرینرز کے خلاف متعصبانہ رویے کا بھانڈا پھوڑنے پر بھارتی صحافی گرفتار

    نیو دہلی: انڈیا میں مسلمان ’’یوگا ٹرینرز‘‘ کو ملازمت سے محروم رکھنے جیسے مودی حکومت کے متعصبانہ پالیسی کے متعلق خبر شائع کرنے پر بھارتی پولیس نے مقامی صحافی کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے ’’مسلم یو گا ٹرینرز‘‘ کو حکومت کی جانب سے ملازمت نہ دینے کے متعصبانہ فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنانے والے بھارتی صحافی پشپ شرما کو گرفتار کر لیا گیا،اُن پر ’’جاننے کے حق‘‘ کے ذریعے حاصل دستاویزات کو تبدیل کر کے معاملہ کو غلط رنگ دینے کا الزام لگایا گیاہے۔

    journalist

    صحافی پشپ شرما نے خود پہ لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے،صحافی نے ’’مسلم یو گا ٹرینرز‘‘ کو ملازمتیں نہ دینے کے فیصلے پر اپنی رپورٹ جریدہ ’’مسلم گزٹ‘‘ میں مارچ میں شائع کی تھی۔

    صحافی نے اپنی رپورٹ میں ’’وزراتِ فروغِ یوگا اور آیور وردیک ادواء‘‘ کی جانب سے کیے گئے سوال کے جواب کا اقتباس پیش کیا ہے،جس میں ’’ مسلم یوگا ٹرینرز‘‘ پر ملک میں یو گا ٹریننگ دینے پرپابندی کا ذکر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں محکمہ فروغِ یوگا کی جانب سے دیے گئے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا گیا کہ ہے کہ ’’ یوگا ٹرینرز‘‘ کے لیے 3841 مسلم یو گا ٹڑینرز کی درخواستیں موصول ہوئیں،تاہم کسی ایک کو بھی ملازمت نہیں دی گئی۔

    رپورٹ میں محکمہ فروغِ یوگا کا ایک خط بھی منسلک کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 711 مسلم یوگا ٹرینرز نے دنیا بھر میں منائے جانے والے ’’یومِ یوگا‘‘ پر بھارت کے مختلف علاقوں میں یوگا ٹریننگ سیشن کے لیے اپنی خدمات بھی پیش کی تھیں،لیکن ’’حکومتی پالیسی ‘‘ کے تحت انہیں مسترد کردیا گیا۔

    modi 2

    جریدے ’’ ملی گزٹ‘‘ کے چیف ایڈیٹر نے اپنے ادارے کے صحافی کی گرفتاری کی تصدیق کرتےہوئے اس کی بھر پور مذمت کی ہے،اُن کا کہنا تھا کہ صحافی کے خلاف ایف آئی آر کا اندارج اور گرفتاری آزادی اظہار رائے کے حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے بھارت صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے،جہاں کل دوصحافیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا.مزید پڑھیے


    انڈیا میں 24 گھنٹے میں دو صحافیوں کا قتل


    حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ صحافی نے اپنے آرٹیکل میں محکمہ فروغِ یوگا کا جو خط شائع کیا ہے وہ بدنیتی پر مبنی ہے، خط محکمہ کے لیٹر ہیڈ کے بجائے سادہ صفحہ پر ہے اور اس میں کئی غلطیاں ہیں،یہاں تک کہ یوگا کا ’’دفتری و سرکاری املا‘‘ بھی غلط کیا گیا ہے،اس لیے یہ خط جعلی ہے۔