Tag: یو این سلامتی کونسل

  • بھارت کو ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری پر دفتر خارجہ کا رد عمل

    بھارت کو ایک ماہ کے لیے سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری پر دفتر خارجہ کا رد عمل

    اسلام آباد: بھارت کو ایک ماہ کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری پر دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت کو کشمیر پر یو این قراردادوں پر عمل کی ذمہ داری یاد کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کو ماہ اگست کے لیے یو این سیکیورٹی کونسل کی صدارت مل گئی ہے، اور وہ یکم اگست سے یہ ذمہ داری سنبھالے گا، یہ ایک ترتیب وار ذمہ داری ہے جو نام آنے پر ہر رکن ملک سنبھالتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے اس پر رد عمل میں کہا ہے کہ ترتیب وار نظام کے تحت ایک ماہ کے لیے رکن ملک یہ ذمہ داری انجام دیتا ہے، بھارت کو کشمیر پر یو این قراردادوں پر عمل کی ذمہ داری یاد کرائیں گے۔

    دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کا انتظام و انصرام کرنا سلامتی کونسل صدر کی ذمہ داری ہوتی ہے، اور صدر سلامتی کونسل اجلاس کو قواعد کے مطابق چلانے کا پابند ہے، امید ہے بھارت سلامتی کونسل کے لیے وضع کردہ اقدار کا احترام کرے گا۔

  • طالبان سے معاہدہ، امریکا کی یو این سے حمایت کی درخواست

    طالبان سے معاہدہ، امریکا کی یو این سے حمایت کی درخواست

    واشنگٹن: امریکا نے یو این سیکورٹی کونسل سے طالبان معاہدے کی حمایت کی درخواست کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے درخواست کی ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ ہونے والے حالیہ اہم امریکی معاہدے کی حمایت کرے۔

    امریکا کا کہنا تھا کہ معاہدے کی توثیق کے لیے آج سیکورٹی کونسل اجلاس میں ووٹنگ کی جائے۔

    خیال رہے کہ امریکا طالبان معاہدے کے تحت 5 ہزار قیدیوں کی رہائی کے میکنزم پر اتفاق کیا جا چکا ہے، طالبان کی رہائی سے متعلق کوئی حکم نامہ آج جاری ہونے کا امکان ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق 10 مارچ کو طالبان قیدیوں کی رہائی ہونی ہے، طالبان کو بھی ایک ہزار قیدی رہا کرنے ہیں، قیدیوں کی رہائی کے بعد معاہدے کی دوسری شق پر عمل ہوگا۔

    افغان امن مذاکرات کامیاب، طالبان کے سربراہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کردیا

    ادھر آج افغانستان سے امریکی فوجیوں کا جزوی انخلا شروع ہو گیا ہے، افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے کے تحت امریکی افواج کی تعداد میں مشروط کمی کر رہے ہیں، ابتدائی طور پر امریکی افواج کی تعداد گھٹا کر 8600 کی جائے گی۔

    خبر ایجنسی کے مطابق افغانستان میں 12 سے 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں، 29 فروری کو دوحہ میں طالبان اور امریکا میں معاہدے پر دستخط ہوئے، معاہدے کی رو سے امریکا 135 روز میں تقریباً 5 ہزار فوجی نکالے گا، دوسرے مرحلے میں امریکا افغانستان سے تمام افواج کا مشروط انخلا کرے گا، تمام امریکی افواج کا انخلا طالبان کی معاہدے کی پاس داری کی شرط سے مشروط ہے۔

  • وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آیند قرار دے دیا

    وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آیند قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آیند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے آج ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آیند قرار دیتا ہے۔

    وزیر اعظم نے لکھا کہ ہم سیکورٹی کونسل کی جانب سے ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر غور کا خیر مقدم کرتے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازع معاملہ ہے، اور یہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

    انھوں نے لکھا ’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کی روشنی میں مسئلہ کشمیر کے حل کی تدبیر وقت کا اہم تقاضا ہے۔‘

    وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    ان کا کہنا تھا کہ سیکورٹی کونسل کا مقبوضہ کشمیر پر غور وادی میں درپیش سنگین صورت حال کا اعتراف ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر کا مسئلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان حق خود ارادیت ملنے تک کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، اس سلسلے میں پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کو خوش آیند قرار دیتا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج نیویارک میں یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این صدر سے ملاقاتیں کیں، جن میں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا سلامتی کونسل میں پانچ ماہ کے دوران دوسری بار مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر کے حالات پر تین اجلاس منعقد کرنے پر ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔