یو اے ای اسکواڈ میں محمد وسیم (کپتان)، علیشان شرافو، آریانش شرما (وکٹ کیپر)، آصف خان، دھرو پراشر، ایتھن ڈی سوزا، حیدر علی، ہرشیت کوشک، جنید صدیق، محمد فاروق، محمد جواد اللہ، محمد زوہیب، راہول چوپڑا (وکٹ کیپر)، روہید خان اور صغیر خان شامل ہیں۔
یو اے ای کا بڑا اقدام سامنے آگیا، غزہ میں پانی کی قلت دور کرنے کیلئے پائپ لائن منصوبہ شروع کردیا گیا ہے، 7 کلومیٹر کی لائین بچھائی جائیگی۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے مصر سے جنوبی غزہ تک 7 کلومیٹر پائپ لائن کی تعمیر شروع کر دی گئی، پروجیکٹ کے تحت روزانہ 6 لاکھ افراد کو پینے کا پانی فراہم کیا جاسکے گا۔
متحدہ عرب امارات نے تکنیکی ٹیمیں اور سامان غزہ منتقل کردیا، پائپ لائن مصر کے ڈیسالینیشن پلانٹ کو غزہ کے ساحلی علاقے المواسی سے جوڑے گی۔
یروشلم (02 اگست 2025): اسرائیل نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلا لیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے اپنے متعدد سفارتی عملے کو واپس آنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں، یہ احکامات اسرائیلی نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں۔
این ایس سی کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں یہودی اور اسرائیلی افراد کو نشانہ بنانے کی ممکنہ کوششیں کی جا سکتی ہیں۔
روئٹرز کے مطابق یو اے ای 30 سالوں میں امریکا کی ثالثی کے معاہدے (جسے ابراہیمی معاہدہ کا نام دیا گیا ہے) کے تحت اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات قائم کرنے والی سب سے نمایاں عرب ریاست بن گئی ہے، جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں اسرائیلی اور یہودی کمیونٹی 2020 کے بعد سے زیادہ نمایاں ہو گئی ہے۔
اسرائیل نے اپنے شہریوں کے لیے اس سفری وارننگ کی وجہ ایرانی، حماس، حزب اللہ اور عالمی جہاد کی تنظیموں کی جانب سے ممکنہ حملوں کا خطرہ قرار دیا ہے، جب کہ اسرائیلی فوج غزہ میں 60 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو بمباری میں مارنے کے بعد اب غزہ کے رہائشیوں کو بھوک سے مار رہی ہے، جس پر عالمی سطح پر اٹھنے والی آوازیں غصے میں بدلنے لگی ہیں۔
یاد رہے کہ مارچ میں متحدہ عرب امارات نے 3 افراد کو ایک اسرائیلی ربی کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی، جسے نومبر میں قتل کیا گیا تھا۔ یو اے ای میں اس طرح کے جرائم شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں، کیوں یہ مشرق وسطیٰ کا محفوظ ترین ملک ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی دہشت گردی جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 106 فلسطینی شہید اور 270 زخمی ہو گئے ہیں، صہیونی فوج نے امداد کے لیے جمع 38 فلسطینیوں کو بھی شہید کیا، غزہ میں غذائی قلت کا شکار 2 بچوں سمیت مزید 3 فلسطینی دم توڑ گئے ہیں، جس سے بھوک و افلاس کے سبب اموات کی مجموعی تعداد 162 ہو گئی، جن میں 92 بچے بھی شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے غزہ میں امداد کی تقسیم کا نظام اب فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کے آلے کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔
پاکستان، افغانستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی سہ ملکی سیریز کا شیڈول جاری کر دیا گیا۔
شارجہ میں ٹی ٹوئنٹی ٹرائی سیریز 29 اگست سے 7 ستمبر تک کھیلی جائے گی، ہر ٹیم حریف ٹیموں سے دو مرتبہ میچ کھیلے گی۔
افتتاحی میچ 29 اگست کو پاکستان اور افغانستان کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ فائنل 7 ستمبر کو ہو گا۔
سہ ملکی سیریز کا شیڈول:
29 اگست–افغانستان بمقابلہ پاکستان
30 اگست–یو اے ای بمقابلہ پاکستان
1 ستمبر–یو اے ای بمقابلہ افغانستان
2 ستمبر–پاکستان بمقابلہ افغانستان
4 ستمبر–پاکستان بمقابلہ یو اے ای
5 ستمبر–افغانستان بمقابلہ یو اے ای
7 ستمبر–فائنل
دوسری جانب پاکستان نے 3 میچز پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز کو 14 رنز سے شکست دے دی۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان سیریز کا پہلا میچ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر لاؤڈرہل میں کھیلا گیا، پہلے میچ میں ویسٹ انڈین کپتان شائے ہوپ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے، صائم ایوب 57 اور فخر زمان 28 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔
اس کے علاوہ حسن نواز نے 24 رنز بنائے جب کہ فہیم اشرف 16 اور صاحبزادہ فرحان 14 رنز بنا سکے۔کپتان سلمان علی آغا 11 اور محمد حارث 6 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم 179 رنز کے تعاقب میں سات وکٹ پر 164 رنز بنا سکی، جونسن چارلس اور جیوئل اینڈریو نے 35،35 اور جیسن ہولڈر نے 30 رنز بنائے جبکہ پاکستانی ٹیم کے محمد نواز نے تین اور صائم ایوب نے دو کھلاڑیوں کو شکار کیا۔
آل راؤنڈ پرفارمنس پر صائم ایوب پلیئر آف دی میچ قرار پائے، میچ میں صائم نے 57 رنز بنائے اور 2 وکٹیں بھی حاصل کیں، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صائم ایوب نے کہا کہ ٹیم میں جو ذمے داری دی جائے اسے اچھی طرح نبھانے کی کوشش کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 21 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے ہیں جن میں پاکستان نے 15 میں جبکہ ویسٹ انڈیز نے 3 میں کامیابی حاصل کی۔ 3 میچز بغیر نتیجہ ختم ہوئے۔
اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی ترسیل میں بندش کے بعد اب اردن اور یو اے ای نے پیراشوٹ سے غزہ میں امداد پہنچانا شروع کر دی۔
غاصب صہیونی ریاست جہاں غزہ میں مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور اب تک ٹنوں بارود برسا کر 59 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے۔
دوسری جانب بمباری کے ساتھ سرحدی بندش اور امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹ نے غذائی قلت پیدا کر دی ہے۔ جو اسرائیلی بارود سے بچ رہے ہیں، وہ بھوک کے باعث زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔
تاہم اب اس کا توڑ نکالتے ہوئے اردن اور یو اے ای نے پیراشوٹ کے ذریعہ غزہ میں امداد پہنچانا شروع کر دی ہے اور وہاں مختلف علاقوں میں فضا سے پیراشوٹ کے ذریعہ امدادی پیکٹ پھینکے جا رہے ہیں۔
اردن اور یو اے ای نے طیاروں کے ذریعہ غزہ پر 25 ٹن امدادی سامان گرایا۔ اس امدادی مشن میں اردن کے 2 سی 130 طیارے اور یو اے ای کا ایک طیارہ شامل رہا۔ ان طیاروں کے ذریعہ خوراک اور دیگر انسانی ضروریات کا سامان غزہ کے مختلف علاقوں میں پھینکا گیا۔
غزہ میں لاکھوں افراد خوراک، پانی اور دواؤں کی قلت کا شکار ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت سے مزید 6 اموات رپورٹ ہوئی ہیں اور بھوک سے جاں بحق افراد کی تعداد 133 ہوگئی ہے۔ ان میں 87 بچے بھی شامل ہیں۔
غزہ میں بھوکے بچوں کی تصاویر، اموات پر اسرائیلی پر دنیا بھر سے تنقید کی جا رہی ہے اور فاقہ کشی وغذائی قلت سے اموات کی رپورٹ نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کا بھی اسرائیل پر دباؤ بڑھ گیا ہے جب کہ اسرائیل کے اتحادی ممالک نے بھی امدادی رکاوٹوں کا الزام عائد کیا ہے۔
اسرائیل نے رواں برس مارچ سے مئی تک غزہ میں انسانی امداد کے داخلے پر مکمل پابندی عائد رکھی اور امداد روکنے کی پالیسی کو حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش قرار دیا تھا۔ اسرائیل کی جانب سے امدادی مراکز پر بھی بمباری کی گئی، جس کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی امداد لیتے ہوئے شہید ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ نے موجودہ صورتحال میں امدادی مراکز کو ’’موت کے پھندے‘‘ قرار دے دیا ہے۔
دریں اثنا عالمی دباؤ پر اسرائیل نے چند علاقوں میں امداد کی فراہمی کے لیے حملے رونے کا اعلان کیا۔ اس عارضی وقفہ کے دوران شمالی غزہ میں امدادی قافلے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ بھوک کے ستائے شہری ٹرکوں پر چڑھتے اور امدادی سامان حاصل کرنے کی کوشش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سابق ترجمان کرس گنیس نے غزہ کی سرحدیں 24 گھنٹے کھولنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی ٹیکٹیکل پاز اصل تباہی کے بعد کی علامتی کوشش ہے۔ اگر غزہ کے زمینی راستے کھلے ہوتے تو فضائی امداد کی ضرورت نہ پڑتی۔ اسرائیل کی پالیسیوں سے 100 سے زائد فلسطینی بھوک سے مرچکے۔ اس مجرمانہ اقدام پر نیتن یاہو کو قحط پھیلانے کے جرم پر انصاف کا سامنا کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ دہشتگرد صہیونی ریاست اسرائیل کی فلسطینی مسلمانوں پر بربریت جاری ہے اور اب تک غزہ میں 60 ہزار کے قریب فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ ان میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
وزارت صحت غزہ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک ایک لاکھ 44 ہزار 851 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔ صہیونی فوج کے امدادی مراکز پر حملوں کے نتیجے میں ایک ہزار 132 فلسطینی شہید جب کہ 7 ہزار سے زائد فلسطینی مسلمان زخمی ہوچکے ہیں۔
دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ٹریفک جرمانوں کی بروقت وصولی کے لیے نیا امیگریشن نظام دبئی پولیس کے ساتھ منسلک کر دیا گیا۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اماراتی حکام کی جانب سے ایک اہم ہدایت جاری کی گئی ہے کہ یو اے ای ریزیڈنسی ویزے کی تجدید کا عمل شروع کرنے سے پہلے کیا کرنا ضروری ہے؟
اعلیٰ امیگریشن حکام نے کہا ہے کہ دبئی کے رہائشی اب اپنے رہائشی ویزوں کی تجدید یا منسوخی نہیں کر سکیں گے اگر ان کے پاس ٹریفک جرمانے کا بقایا ہے، یعنی دبئی میں ویزے کی تجدید، منسوخی یا تبدیلی کے لیے تمام ٹریفک جرمانے ادا کرنے ہوں گے۔
اماراتی حکام کے مطابق یہ فیصلہ قانون کی عمل داری بہتر بنانے اور جرمانوں کی بروقت وصولی یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، یہ نظام فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، جب کہ 3 ہزار درہم یا اس سے زائد کا جرمانہ قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ دبئی میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنرز افیئرز (GDRFA) نے ایک نئے الیکٹرانک سسٹم کے نفاذ کا اعلان کیا ہے، جس نے رہائش سے متعلق لین دین کو دبئی پولیس ٹریفک فائن سسٹم سے جوڑ دیا ہے۔
بدھ کو منعقدہ ایک میڈیا بریفنگ کے دوران جی ڈی آر ایف اے نے تصدیق کی کہ یہ الیکٹرانک سسٹم فی الحال تجرباتی مرحلے میں ہے، اور یہ ان افراد پر لاگو ہوتا ہے جو اپنی رہائش کی تجدید، منسوخی یا منتقلی کے لیے درخواست دے رہے ہیں۔ اتھارٹی نے واضح کیا کہ UAE میں جمع کرائی گئی اقامت کی تجدید، اسٹیٹس میں ترمیم یا منسوخی کی درخواستیں اب قبول نہیں کی جائیں گی اگر تمام ٹریفک جرمانے ادا نہیں کیے گئے ہوں گے۔
اسلام آباد : اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کیلئے متحدہ عرب امارات اور حکومت پاکستان کے درمیان حکومتی سطح پر جی ٹو جی معاہدے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کیلئے متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان جی ٹوجی معاہدے کی تیاریاں جاری ہے۔
ذرائع نجکاری کمیشن نے بتایا کہ یو اے ای کیساتھ حکومت پاکستان حکومتی سطح پر جی ٹو جی معاہدہ طے پایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جی ٹوجی معاہدے کیلئے وزارت خزانہ، وزارت دفاع اور ایوی ایشن کو فریم ورک تیار کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔
نجکاری کمیشن نے کہا وفاقی کابینہ اور آئی ایم ایف سے منظوری کے بعد یو اے ای حکام کیساتھ فریم ورک شیئر کیا جائے گا۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کواوپن بڈنگ کےذریعے آؤٹ سورس نہیں کیا جائے گا، وزارت خزانہ،وزارت دفاع اورایوی ایشن حکام یو اے ای حکام کیساتھ ملکر فریم ورک تیار کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل اسلام آباد ائیر پورٹ کوآؤٹ سورس کرنے کیلئے اوپن بڈنگ کی حکمت عملی تیارکی گئی تھی۔
رواں مالی سال حکومت اورآئی ایم ایف کے درمیان 7 اداروں کی نجکاری پر اتفاق ہوا ہے، پی آئی اے، آئیسکو، فیسکو، گیپکو اور فرسٹ وومن بینک رواں مالی سال کیلئے نجکاری پلان میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اوراسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ بھی پلان میں شامل ہیں۔
واشنگٹن: امریکا میں افغان شہریوں کی عارضی حیثیت ختم کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ یو اے ای میں پھسنے افغانیوں کی تکلیف پر پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا ہے، رواں برس اپریل میں ٹرمپ انتظامیہ نے خود ہزاروں افغان اور کیمرونی شہریوں کے لیے ملک بدری سے بچاؤ کی عارضی حیثیت ختم کر دی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے روک دیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان پر طالبان کنٹرول کے بعد مفرور افغانی متحدہ عرب امارات میں ہیں، ان شہریوں کو محفوظ بنایا جائے گا، اور اس پر کام شروع ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ یو ای اے کچھ افغان شہریوں کو طالبان کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ متحدہ عرب امارات امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنر ہے، اس نے 2021 میں کابل سے بے دخل کیے گئے کئی ہزار افغانوں کو عارضی طور پر رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
کابل سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد سے تقریباً 200,000 افغانوں کو سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ امریکا لائی تھی، روئٹرز کے مطابق ان برسوں کے دوران تقریباً 17,000 افغان ابوظہبی کی سہولت ’’ایمریٹس ہیومینٹیرین سٹی‘‘ کے ذریعے گزارے گئے، تاہم 30 سے زائد بقیہ افغان بدقسمتی سے وہاں پھنسے رہے۔
اب یہ خبر آئی ہے متحدہ عرب امارات نے افغان شہریوں کی طالبان کو حوالگی کا عمل شروع کر دیا ہے، اور چند شہری حوالے بھی کیے جا چکے ہیں۔
ابوظہبی(17 جولائی 2025): متحدہ عرب امارات میں سرکاری ملازمین کو شادی پر ملنے والی تعطیلات سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا گیا۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم نے دبئی سرکاری ملازمین کو شادی کے لیے 10 روز کی چھٹیوں کی منظوری دیدی ہے۔
اعلامیے کے مطابق اگر کسی وجہ سے چھٹی مقررہ مدت میں نہ لی جا سکے تو سپروائزر کی منظوری سے اگلے سال کے لیے چھٹی منتقل کی جا سکتی ہے لیکن اس کی سال ختم ہونے سے پہلے معقول وجہ بتانا ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق فوجی اہلکاروں کے چھٹیوں کے دوران ملازم کو واپس نہیں بلایا جاسکتا اور فوجی اہلکاروں کی واپسی بھی ناگزیر حالات کے تحت ہوگی، اگر کسی فوجی کو چھٹیوں کے دوران واپس بلایا گیا تو بعدازاں اس کی بچی ہوئی چھٹیاں اسے دی جائیں گی۔
خلیجی میڈیا کے مطابق شادی پر تعطیلات سے متعلق اس قانونسے سرکاری اداروں، خصوصی ترقیاتی زونز، فری زونز، عدلیہ اور دبئی میں تعینات اماراتی فوجی اہلکار مستفید ہوں گے۔
یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ سرکاری ملازمین کی خاندانی زندگی کو خوشگوار بنایا جائے۔
اسلام آباد: پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے درمیان پاکستانی شہریوں کیلیے ویزا خصوصاً ورک ویزا میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق ضروری اقدامات پر اتفاق ہوگیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ابوظہبی میں یو اے ای کے نائب وزیر اعظم و وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ یو اے ای وزارت داخلہ آمد پر محسن نقوی کا پرتپاک استقبال اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
محسن نقوی کا یو اے ای کی وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام سے تعارف کروایا گیا جبکہ ملاقات میں پاکستانی شہریوں کو درپیش ویزا کے مسائل، سکیورٹی تعاون، انسداد منشیات، غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام کیلیے اشتراک کار بڑھانے اور ٹیکنالوجی کے تبادلے پر گفتگو ہوئی۔
ملاقات میں دونوں دوست ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات پر بات چیت ہوئی، دونوں وزرائے داخلہ نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی صورتحال اور خطے میں پائیدار امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی۔
انہوں نے سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی خصوصاً آرٹیفشل انٹیلیجنس سے استفادہ کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کیلیے ویزا خصوصاً ورک ویزا میں آسانیاں پیدا کرنے سے متعلق ضروری اقدامات پر اتفاق کیا۔ یو اے ای کے وزیر داخلہ نے اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
ملاقات میں محسن نقوی نے کہا کہ امارات کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہر پاکستانی کیلیے اثاثہ ہے، سکیورٹی سمیت دوطرفہ تعاون کے ہر شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتے ہیں، پاکستانیوں کی بڑی تعداد دوست ملک کی معیشت کی مضبوطی میں کردار ادا کر رہی ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستانی شہری آسانی سے یو اے ای آسکیں، ویزا پالیسی میں آسانی سے شہریوں کو بہت ریلیف ملے گا۔
محسن نقوی نے امن و امان اور جرائم کی روک تھام کیلیے ابوظہبی پولیسنگ کے جدید نظام اور آپریشنز روم کا دورہ کیا جہاں وزارت داخلہ کے حکام نے ان کو مانیٹرنگ آپریشنز روم کے بارے میں بریفنگ دی۔