Tag: یو اے ای

یو اے ای

متحدہ عرب امارات سے تازہ ترین خبریں اور معلومات

یو اے ای

  • یو اے ای میں ارشد شریف کس کس سے ملے ؟  ٹیم تحقیقات کے لئے پہنچ گئی

    یو اے ای میں ارشد شریف کس کس سے ملے ؟ ٹیم تحقیقات کے لئے پہنچ گئی

    اسلام آباد : سینئر صحافی ارشد شریف کی شہادت کی تحقیقات اور حقائق جاننے کیلئے ٹیم یو اے ای پہنچ گئی، جہاں ٹیم ارشد شریف کے یواے ای چھوڑنے کی وجوہات کا جائزہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی شہادت کی تحقیقات کیلئے 2 رکنی ٹیم متحدہ عرب امارات پہنچ گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ تحقیقاتی ٹیم میں ڈپٹی ڈی جی آئی بی اور ڈائریکٹر ایف آئی اے شامل ہیں ، ٹیم ارشد شریف کے یواے ای پہنچنے اور کینیا جانے کے معاملے کی تحقیقات کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں ارشد شریف کس کس سے ملے ؟ اس حوالے سے بھی ٹیم تحقیقات کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیم ارشد شریف کے رہائش پذیر ہونے والی جگہ کا دورہ کرے گی اور ارشد شریف کو یواے ای چھوڑنے کی وجوہات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    گذشتہ روز شہید ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آئی تھی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ ارشد شریف کی لاش پر بارہ زخم پائے گئے تھے، ان کی بائیں آنکھ کے گرد سیاہ نشان تھا جبکہ گردن کے بائیں جانب زخم اور چھاتی کے دائیں جانب سینے پر زخم موجود تھا۔

    رپورٹ میں کہا ہے کہ ارشد شریف کی کمر پر موجود زخم کے گرد سیاہ نشان موجود تھا اور ان کے دائیں ہاتھ کے چار ناخن موجود نہیں تھے جبکہ ان کی دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان موجود تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی کھوپڑی کی بائیں جانب کی ہڈی غائب تھی اور ان کے دماغ کے بائیں جانب متاثر ہوا تھا، گولی سے ارشد شریف کا دماغ، پھیپڑا شدید متاثر ہوا۔

  • سب کچھ انڈیا نہیں ہے۔۔ کچھ ہم بھی ہیں، رمیز راجا

    سب کچھ انڈیا نہیں ہے۔۔ کچھ ہم بھی ہیں، رمیز راجا

    بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایشیا کپ 2023 میں پاکستان آنے سے انکار پر چیئر میں پی سی بی رمیز راجا کا ردِ عمل  آگیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چیئرمین پی سی بی رمیز راجا کی ایک ویڈیو گردش کررہی ہے۔

    ورچوئل گفتگو کی اس ویڈیو میں ان سے صحافی نے بھارت کی جانب سے پاکستان آنے پر انکار سے متعلق سوال پوچھا۔

    صحافی نے رمیز راچا سے سوال کیا کہ کیا 2023 کا ایشیا کپ صرف بھارت کی وجہ سے یو اے ای منتقل ہوجائے گا؟

    جس پر چیئر مین پی سی بی رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ کسی صورت یو اے ای منتقل نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’’آپ ہمت تو پکڑیں، اتنے منفی کیوں ہیں آپ بھائی، سب کچھ انڈیا نہیں ہے ہم بھی کچھ ہیں‘‘۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری جے شا (جو اے سی سی کے صدر بھی ہیں) نے گزشتہ روز اپنے بیان میں خود ساختہ فیصلہ سناتے ہوئے ایشیا کپ نیو ٹرل وینیو پر کھیلنے کا بیان دیا تھا۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے ون ڈے فارمیٹ کے ایشیا کپ کی میزبانی اگلے برس ستمبر میں کرنی ہے۔

  • امریکا اور امارات سے مزید 4 امدادی پروازیں پاکستان پہنچ گئیں

    امریکا اور امارات سے مزید 4 امدادی پروازیں پاکستان پہنچ گئیں

    اسلام آباد: امریکا اور متحدہ عرب امارات سے امدادی سامان لانے والی مزید 2، 2 پروازیں پاکستان پہنچ گئی ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیلاب متاثرین کے لیے دوست ممالک سے امدادی پروازوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، اب تک مختلف ممالک سے 68 پروازیں پاکستان پہنچ چکی ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے اب تک 31 پروازوں کی صورت میں امداد پاکستان پہنچ چکی ہے، جب کہ امریکا سے اب تک 7 پروازوں کی امداد پہنچی۔

    ترجمان کے مطابق ترکی سے اب تک 11 پروازوں کی امداد پاکستان پہنچ چکی ہے، چین سے 4 پروازوں کی امداد، جب کہ قطر، ازبکستان، اردن، ترکمانستان اور فرانس سے بھی طیارے امداد لے کر پاکستان پہنچ چکے ہیں۔

  • پاکستان کے الیکٹرانک بینرز، ویب سائٹس لوگو سوگ کے رنگ میں ڈوب گئے

    پاکستان کے الیکٹرانک بینرز، ویب سائٹس لوگو سوگ کے رنگ میں ڈوب گئے

    اسلام آباد: متحدہ عرب امارات کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان کے الیکٹرانک بینرز، اور ویب سائٹس لوگو سوگ کے رنگ میں ڈوب گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی وفات پر پاکستان کے الیکٹرانک بینرز اور ویب سائٹس لوگو سوگ کے رنگ میں بدل دیے گئے ہیں۔

    وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اتوار کے روز کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر سوگ منانے کے لیے تمام ویب سائٹس کے لوگو اور سرکاری میڈیا کے الیکٹرانک بینرز کے رنگ تبدیل کر دیے گئے ہیں تاکہ اگلے تین دن تک تعزیت کی جا سکے۔

    انھوں نے کہا 3 روز تک ٹی وی اسکرینز، ویب سائٹس سوگ کے رنگ میں ہی رہیں گی، یہ اقدام وزیر اعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت اور یو اے ای حکومت، عوام سے یک جہتی کے اظہار کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کے تمام الیکٹرانک بینرز اور ویب سائٹس کے لوگو کو سوگ کا رنگ دے دیا گیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ریڈیو، ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے آفیشل ہینڈلز کے لوگو بھی اگلے تین دنوں تک سوگ کے رنگ میں نظر آئیں گے۔

    مریم نے کہا خلیجی خطے کے تمام ممالک نے ان ہی خطوط پر اقدامات کیے ہیں، انھوں نے نجی میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ پاکستان کے دوست ملک کے عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے اپنے ٹی وی چینلز کے الیکٹرانک بینرز اور ویب سائٹس کے لوگو کے نشانات کا رنگ تبدیل کریں۔

  • امارات میں اقامے اور شناختی کارڈ کے لیے فارم سے متعلق اہم خبر

    امارات میں اقامے اور شناختی کارڈ کے لیے فارم سے متعلق اہم خبر

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات نے اقامے کے اجرا و تجدید اور شناختی کارڈ کے لیے نیا فارم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو اے ای نے اقامے کے اجرا و تجدید اور شناختی کارڈ کے لیے ایک ہی فرام متعارف کرا دیا ہے، ان دونوں کاموں کے لیے اب ایک ہی فارم ہوگا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اقامے کے اجرا و تجدید اور شناختی کارڈ کے فارم الگ ہوا کرتے تھے، اب دونوں کام ایک ہی فارم میں جمع کر دیے گئے ہیں، اس فیصلے پر پیر 11 اپریل سے عمل درآمد ہوگا۔

    یو اے ای میں شناختی کارڈ، قومیت، کسٹم اور سرحدی سیکیورٹی کے وفاقی ادارے نے امارات میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اسٹیکر کا اجرا ختم کر کے اس کی جگہ اقامہ شناختی کارڈ متعارف کرایا ہے۔

    اقامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سعید الراشدی نے کہا کہ اقامہ اسٹیکر کے اجرا کی منسوخی اور اس کی جگہ اماراتی قومی شناختی کارڈ کے اجرا کا فیصلہ متعدد سہولتوں کے پیکیج کے تحت کیا گیا ہے۔

    وفاقی ادارے کے مطابق اسٹیکر کی منسوخی کا فیصلہ کابینہ نے کیا، اس کا مقصد اقامے کے اجرا و تجدید میں آسانی پیدا کرنا ہے، اسمارٹ ایپ کی بدولت ای شناختی کارڈ آسانی سے حاصل کیا جا سکے گا۔

    مقیم غیر ملکیوں کے لیے اماراتی شناختی کارڈ کے نئے ایڈیشن میں اقامہ اسٹیکر والی جملہ معلومات موجود ہوں گی۔

  • مشرق وسطیٰ کے ساتھ امریکی تعلقات میں دراڑ پڑ گئی

    مشرق وسطیٰ کے ساتھ امریکی تعلقات میں دراڑ پڑ گئی

    روس یوکرین جنگ کے باعث مشرق وسطیٰ کی عرب ریاستوں بالخصوص سعودی عرب کے ساتھ امریکی تعلقات میں دراڑ پڑ گئی ہے۔

    الجزیرہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس یوکرین جنگ مشرق وسطیٰ کے اتحادیوں کے ساتھ امریکی تعلقات میں دراڑ کو ظاہر کرتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں یوکرین پر روسی حملے کی بحث تمام مباحثوں پر غالب آ چکی ہے، اور بائیڈن انتظامیہ اُس جنگ کے خلاف ایک عالمی اتحاد کو فروغ دے رہی ہے، جسے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی وار آف چوائس یعنی ‘انتخاب کی جنگ’ کہا جا رہا ہے۔

    لیکن ان کوششوں کے باوجود، اس تنازعے نے مشرق وسطیٰ میں امریکا کے سب سے نمایاں اتحاد (خاص طور پر یو اے ای اور سعودی عرب) میں دراڑیں نمایاں کر دی ہیں۔

    اس واضح دراڑ کا تازہ ترین مظہر گزشتہ ہفتے اس وقت سامنے آیا جب خلیجی عرب ملک نے شام کے صدر بشار الاسد کی میزبانی کی، حالاں کہ دمشق کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کے خلاف واشنگٹن کی جانب سے بارہا انتباہات دی گئیں۔

    2011 میں شام کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے گزشتہ جمعے کو یہ بشار الاسد کا کسی عرب ملک کا پہلا دورہ تھا، اور اہم نکتہ یہ بھی ہے کہ شامی صدر کی جانب سے یہ دورہ یوکرین پر روسی حملے کی مکمل حمایت کے اظہار کے چند ہفتوں بعد ہوا ہے۔

    واشنگٹن ڈی سی میں ایک گلف اسٹیٹ اینالیٹکس کے نام سے جیو پولیٹیکل رسک کنسلٹنسی قائم ہے، اس کے سی ای او جارجیو کیفیرو نے اس حوالے سے کہا کہ گزشتہ ماہ یوکرین پر حملے کی مذمت کے لیے لائی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد سے جب اس خلیجی عرب ملک نے دور رہنے کے حق میں ووٹ دیا، اور اس کے فوراً بعد بشار کا آنا، یہ بتاتا ہے کہ عرب ملک اپنی خود مختاری کے اظہار کے لیے نہایت سنجیدہ ہیں۔

    گزشتہ ماہ جب یوکرین کے بارے میں امریکی ایما پر لائی گئی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تجویز سے ابوظبی غیر حاضر رہا، تو اس کے بعد گمنام ذرائع سے ایسی میڈیا رپورٹس سامنے آئی تھیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے اتحادی رہنماؤں نے امریکی صدر جو بائیڈن کی کالز کو مسترد کر دیا۔

    ادھر پچھلے ہفتے وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ بیجنگ کے ساتھ تیل کے لین دین کے دوران، سعودی عرب یوآن کے حق میں امریکی ڈالر سے جان چھڑانے کے لیے چین کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ وال اسٹریٹ جرنل نے اس ماہ رپورٹ کیا تھا کہ سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ابوظبی کے ولئ عہد شیخ محمد بن زید النہیان نے بائیڈن کی کالز کو مسترد کر دیا تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اس رپورٹ کو ‘غلط’ قرار دیا۔

  • یو اے ای پہنچنے پر بورس جانسن کا اہم مطالبہ

    یو اے ای پہنچنے پر بورس جانسن کا اہم مطالبہ

    ابوظبی: تیل کے بحران سے پریشان برطانوی وزیر اعظم یو اے ای پہنچ گئے، وہ عرب ممالک سے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں تیل بحران سے شدید مشکلات کا سامنا کرنے والے وزیر اعظم بورس جانسن بدھ کو دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے ہیں، انھوں نے یو اے ای کے اصل رہنما ولئ عہد شہزادہ محمد بن زید النہیان سے ملاقات میں توانائی کی عالمی منڈیوں کو مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

    روئٹرز کے مطابق بورس جانسن نے تیل کی مزید سپلائیوں کو یقینی بنانے اور روس کے یوکرین پر حملے پر صدر ولادیمیر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کے لیے خلیج کے دورے کے پہلے پڑاؤ پر شہزادے محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔

    برطانیہ کے ساتھ ساتھ زیادہ تر مغرب توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہے، اس تناظر میں بورس جانسن چاہتے ہیں کہ صارفین کی مدد کرنے اور روسی برآمدات پر انحصار کو کم کرنے کے لیے پیداوار بڑھانے کے معاملے پر تیل کے پروڈیوسرز کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

    تاہم دوسری طرف واشنگٹن کے ساتھ قریبی تعلقات میں کشیدگی کے سبب، اب تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے خام تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے تیل کی پیداوار بڑھانے کی امریکی درخواستوں کو مسترد کیا ہے، تیل کی بڑھتی قیمتیں یوکرین پر روسی حملے کے بعد عالمی کساد بازاری کے خطرے کا باعث بنی ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب بھی جائیں گے اور ولئ عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، برطانوی وزیر اعظم کے دورے کا مقصد تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہے، دورے میں روسی صدر پیوٹن پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں بھی شامل ہوں گی۔

    ترجمان بورس جانسن کے مطابق سعودی عرب میں 81 افراد کی پھانسی سمیت انسانی حقوق کے مسائل بھی اٹھائے جائیں گے۔

  • یو اے ای: ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    یو اے ای: ملازمین کے حق میں بڑا فیصلہ

    دبئی: متحدہ عرب امارات میں تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کرنے پر جرمانوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن موہری نے حکم جاری کیا ہے کہ وہ آجر جو تنخواہیں تاخیر سے ادا کرتے ہیں، جرمانوں کا سامنا کریں گے۔

    آجروں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں تیسرے اور دسویں دن یاددہانی کا نوٹس بھیجا جائے گا اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں ان پر جرمانہ ہوگا، جس کے لیے طریقہ کار وضع کر دیا گیا ہے۔

    وہ آجر جن کی کمپنی میں 50 یا اس سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں، ان کو وزارت کی جانب سے معائنوں کا سامنا ہوگا، اور ان کو انتباہ جاری کیا جائے گا اگر 17 دن گزر جانے کے باوجود تنخواہیں ادا نہ کی گئی ہو۔

    الرواد ایڈووکیٹس کے ڈاکٹر حسن الہیس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 2009 سے اجرت کے تحفظ کا نظام فعال ہے، تاہم نئی قرارداد میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف سخت اقدامات کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی ہے، تاکہ بہتر تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

    انھوں نے کہا ملازمت کے معاہدے میں کسی وضاحت سے ہٹ کر اگر مقررہ تاریخ سے 15 دنوں کے اندر ملازمین کو اجرت ادا نہیں کی گئی تو آجر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    اجرت کے نظام کے مطابق ملازم کی تنخواہ رجسٹرڈ ہونے کے ایک مہینے بعد پہلے دن سے شروع ہوتی ہے، اگر معاہدے میں مقررہ تاریخ کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے کہ تو ملازمین کو ماہ میں کم از کم ایک بار ان کی اجرت موصول ہونی چاہیے۔

    وزارت کی جانب سے جاری ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وقت پر تنخواہوں کی ادائیگی سے کاروباری استحکام اور ملازمین کی زندگی آسان ہو جاتی ہے، کام کی جگہ پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے اور ملازمین کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔

  • یو اے ای: پاکستانی شہری نے ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا

    یو اے ای: پاکستانی شہری نے ملک کا سر فخر سے بلند کر دیا

    ابوظبی: متحدہ عرب امارات میں ملازمت کرنے والے ایک پاکستانی نے دنیا کے تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دس برس سے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستان کے 35 سالہ شہری منظر عباس نے اپنی ایمانداری اور مہربانی کے سادہ عمل کی بدولت ایک مصری خاندان کو شدید پریشانی سے بچا کر پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

    منظر عباس فوڈ ڈیلیوری رائیڈر ہیں، کمپنی میں بطور ڈرائیور کام کرتے ہیں جو گزشتہ ہفتے شارجہ یونیورسٹی سٹی میں کھانے کا آرڈر دینے کے لیے جا رہے تھے، تو انھیں شارجہ کی امریکن یونیورسٹی جانے والی سڑک کے فٹ پاتھ پر ایک لیڈیز ہینڈ بیگ پڑا نظر آیا۔

    جب انھوں نے لاوارث ہینڈ بیگ اٹھا کر دیکھا تو اس میں موٹی نقد رقم کے علاوہ 20 ہزار درہم کا ایک چیک، شناختی کارڈ، اور اہم کاغذات موجود تھے۔

    کاغذات پر سے موبائل نمبر نوٹ کر کے منظر عباس نے کالیں شروع کر دیں، دس بارہ کالیں کرکے بھی کوئی جواب نہیں آیا، پھر انھوں نے واٹس ایپ پیغام بھیج دیا کہ آپ کا بیگ مجھے ملا ہے، معلوم ہوا کہ بیگ ہُدا عبدالوہاب نامی مصری خاتون کا تھا، جو بیگ کے کھونے سے اتنی پریشان تھیں کہ موبائل پر آنے والی کالز کا بھی جواب نہیں دے رہی تھیں، جو اسی بیگ سے متعلق تھیں۔

    خاتون کے بیٹے میڈیکل اسٹوڈنٹ طارق محمد نے خلیج ٹائمز کو بتایا کہ ہم شدت سے اس بیگ کو تلاش کر رہے تھے، میری والدہ میری بہن کی کالج کی فیس ادا کرنے کے لیے یونیورسٹی گئی ہوئی تھیں۔

    عباس نے جس دوسرے نمبر پر واٹس ایپ کیا، وہ دراصل خاتون ہی کی بیٹی کا تھا، جنھوں نے پیغام پڑا تو خوشی سے نہال ہو گئیں، اور والدہ کو بتایا کہ گم شدہ بیگ مل گیا ہے، تب خاتون نے موبائل پر نگاہ کی جہاں انجان نمبر سے کم از کم بارہ کالیں آئی ہوئی تھیں۔

    یو اے ای میں 25 برس سے مقیم مصری خاتون نے کہا عباس نے ہمارے لیے جو کچھ کیا ہم اس کے لیے بہت مشکور ہیں۔ طلابات میں کام کرنے والے عباس نے کہا کہ میرے عمل سے اس خاندان کو جو خوشی ملی ہے وہ میرے لیے ایک بڑا تحفہ ہے، جب میں نے بیگ واپس کیا تو اس کے بعد بہت اچھا محسوس کیا۔

  • متحدہ عرب امارات کا اہم اعلان

    متحدہ عرب امارات کا اہم اعلان

    ابوظبی: مرکزی بینک نے اپنے ذخائر تک رسائی کے لیے نئے شرائط و ضوابط متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی بینک اپنے اسٹینڈنگ کریڈٹ اور لیکویڈیٹی انشورنس سہولیات کے لیے نئے عمومی شرائط و ضوابط متعارف کرائے گا، جس کے تحت لائسنس یافتہ مالیاتی ادارے بینک کے ذخائر تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

    بینک کا کہنا ہے کہ نئے شرائط و ضوابط یکم مارچ 2022 سے نافذ العمل ہوں گے، جن میں ان سہولیات کو فعال کرنے سے متعلق صوابدیدی اختیارات، اور کولیٹرل مینجمنٹ کے لیے رہنما اصولوں کی وضاحت کی گئی ہے۔

    اگر کسی اہل پارٹی کو کاروبار کے لیے فنڈ کی ضرورت پڑ جائے تو وہ اپنی صوابدید پر راتوں رات بینک کے ذخائر کے حصول کے لیے مستقل کریڈٹ سہولیات میں سے کسی ایک تک رسائی حاصل کر سکتی ہے، اس کے لیے وہ کولیٹرلائزڈ فنڈنگ یا مرابحہ ٹرانزیکشنز کا استعمال کرے گی۔

    اس کے علاوہ مرکزی بینک غیر معمولی نوعیت کے کسی بھی حقیقی یا ممکنہ مسئلے کی صورت میں ہنگامی لیکویڈٹی انشورنس سہولت کو فعال کر سکتا ہے، جہاں اہل پارٹی کو توسیع شدہ شرائط پر بنک کے ذخائر تک رسائی مل سکتی ہے۔

    مرکزی بنک کے گورنر خالد محمد بلامہ نے کہا کہ اہل ضمانت کے سپیکٹرم کی تنظیم نو مرکزی بینک کی طرف سے زیادہ مؤثر مداخلت کو یقینی بنائے گی، تاکہ تناؤ کے وقت مقامی مارکیٹ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے اہل پارٹیز کو لیکویڈیٹی فراہم کی جا سکے۔

    انھوں نے کہا کہ نئی خصوصیات اسٹینڈنگ کریڈٹ اور لیکویڈیٹی انشورنس کی سہولیات بھی بینک کو مارکیٹ کے تمام حالات سے نمٹنے میں مدد کریں گی۔