Tag: یو پی

  • حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی، یوپی کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل

    حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی، یوپی کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل

    بی جے پی کے زیر حکومت اتر پردیش میں مسلمانوں کے خلاف ایک نئی مہم کا آغاز ہوا ہے، ریاست میں کھانے پینے کی اشیا کے لیے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے، یو پی حکومت نے حلال سند یافتہ کھانے پینے کی اشیا کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔

    ہندوستانی سوشل میڈیا پر اترپردیش کے فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، ہندوستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر پابندی لگانی ہے تو اترپردیش میں بڑی بین الاقوامی کمپنیوں پر بھی لگائیں، جو حلال کی سند کے ساتھ بیف برآمد کرتی ہیں، اترپردیش حکومت کا حلال سند کے خلاف فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے۔

    دراصل 17 نومبر 2023 کو حلال سند دینے والے اداروں کے خلاف لکھنوٴ کے حضرت گنج پولیس تھانے میں ایک ایف آئی آر درج ہوئی، حلال سرٹیفیکیٹ کے خلاف ایف آئی آر لکھنوٴ کے رہائشی شیلیندر کمار شرما نے درج کروائی، ایف آئی آر کے نتیجے میں یوگی آدتیہ ناتھ نے حلال سرٹیفیکیٹ پر پابندی عائد کر دی۔

    یوپی حکومت نے حلال سند یافتہ کھانے پینے کی اشیا کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت پر بھی پابندی عائد کی جب کہ اتر پردیش کی حکومت نے اپنے حکم نامے میں حلال اشیا کی برآمدات کو مستثنیٰ قرار دیا، ایف آئی آر میں علمائے دین کو عوام میں تصادم پھیلانے کا الزام لگا کر نشانہ بنایا گیا۔

    جمعیت علماء ہند نے اترپردیش کی حکومت کے لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے فیصلے کی بھرپور مذمت کی، جمعیت علماء ہند کا کہنا ہے کہ حلال سند حاصل کرنا یا نہ کرنا خریدار اور مینوفیکچررز کے اپنے انتخاب کا معاملہ ہے، حلال سرٹیفیکیٹ صارفین کی بڑی تعداد کو ایسی مصنوعات کے استعمال سے بچاتا ہے جو وہ مختلف وجوہ کے سبب استعمال نہیں کرنا چاہتے، جو لوگ حلال سرٹیفیکیٹ والی مصنوعات استعمال نہیں کرنا چاہتے وہ ان کا استعمال نہ کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

    جمعیت علماء ہند حلال ٹرسٹ کے مطابق انڈیا میں ان دنوں بہت سی چیزوں میں گو موتر کا استعمال ہوتا ہے جو کہ مسلمانوں کے ساتھ بہت سے ملکی اور غیر ملکی صارفین کے لیے بھی ناقابل قبول ہے۔

    ہندوستانی سوشل میڈیا پر اترپردیش کے فیصلے کے خلاف سخت ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، میڈیا کا کہنا ہے کہ اتر پردیش حکومت کا حلال سند کے خلاف فیصلہ انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ کا یہ فیصلہ مودی سرکار کی انتہا پسندی اور مسلمان دشمن پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے، یوگی آدتیہ ناتھ سب سے بڑا دوغلا اور منافق انسان ہے، میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتخابات سے پہلے مودی سرکار کئی دوسری ریاستوں میں بھی اس قسم کی پابندیاں عائد کرے گی۔

  • بھارت: پورے خاندان کی خود کشی کا دل دہلا دینے والا واقعہ

    بھارت: پورے خاندان کی خود کشی کا دل دہلا دینے والا واقعہ

    اترپردیش: بھارت میں ایک خاندان کی خود کشی کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے، ایک تاجر نے بیوی بچوں سمیت مبینہ طور پر خود کشی کر کے سماج کو جھنجھوڑ دیا۔

    یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع شاہ جہاں پور میں پیش آیا، ادویات کے ایک تاجر اکھلیش گپتا نے بیوی اور دو بچوں کے ساتھ اجتماعی خود کشی کی، انھوں نے اپنی اور بچوں کی جان لینے سے قبل ایک نوٹ بھی لکھ کر چھوڑا۔

    چوک کوتوالی علاقے میں پوری فیملی کے ساتھ موت کو گلے لگانے والے کاروباری آدمی 42 سالہ اکھلیش گپتا، 39 سالہ ریشو گپتا، بڑا بیٹا 12 سالہ شیوانگ اور 9 سالہ بیٹی ہرشیتا کی لاشیں پیر کو کاچے کاٹرا میں واقع ان کے گھر سے لٹکی ہوئی حالت میں برآمد ہوئیں۔

    رپورٹس کے مطابق میاں بیوی نے پہلے مبینہ طور پر دونوں بچوں کو مارا، پھر خود پھانسی کے پھندے سے لٹک کر جان دے دی۔

    پولیس بیان کے مطابق خود کشی نوٹ میں اکھلیش گپتا نے واقعے کے لیے معاشی بحران کو ذمہ دار قرار دیا، انھوں نے حال ہی میں اپنی ساری بچت ایک نئے گھر کی تعمیر میں خرچ کر دی تھی، جس کے لیے انھوں نے اپنے کسی جاننے والے سے قرض بھی لیا تھا۔

    خود کشی نوٹ کے مطابق گپتا پر قرض ادا کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا، جس سے گھر کے حالات بے حد کشیدہ ہو گئے تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ اکھلیش گپتا کے والد کی شکایت پر اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جو پیسے کے لیے اہل خانہ کو ذہنی طور پر استحصال کا شکار بناتا رہا۔

    پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی اطلاع ایک شخص نے دی تھی جس نے اکھلیش گپتا کو کال کی لیکن وہ ریسیو نہیں ہوئی، پھر وہ گھر پہنچ گیا لیکن کوئی جواب نہ ملا۔ پولیس گھر میں داخل ہوئی تو ایک کمرے سے گپتا اور ان کی بیوی کی لاشیں ملیں، بچوں کی لاشیں دوسرے کمروں سے برآمد ہوئیں۔

    پولیس بیان کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ پہلے شوہراور بیوی نے اپنے بچوں کا قتل کیا ہوگا، پھر خود کی جان لی ہوگی۔ گپتا کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ بریلی کے فرید پور علاقے کا رہائشی تھا اور گزشتہ 15 سال سے شہر میں کرائے کے مکان میں رہ رہا تھا۔

  • بھارت میں گوشت کے خلاف کریک ڈاؤن، پولٹری ایسوسی ایشن کی ہڑتال

    بھارت میں گوشت کے خلاف کریک ڈاؤن، پولٹری ایسوسی ایشن کی ہڑتال

    الہٰ آباد: بھارتی ریاست اتر پردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیا ناتھ نے منصب سنبھالتے ہی انتہا پسندانہ ایجنڈا نافذ کرنا شروع کردیا۔ گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد ریاست میں پولٹری ایسوسی ایشن نے ہڑتال کردی۔

    بھارتی ریاست یو پی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد کردہ وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیا نے کچھ روز قبل ہی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا ہے۔ منصب پر فائز ہوتے ہی وزیر اعلیٰ نے پوری ریاست میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

    گوشت کی دکانوں کو آگ لگانے اور مذبح خانے بند ہونے کے بعد ریاست بھرم یں پولٹری فارمز ایسوسی ایشن نے بھی اپنا کاروبار بند کردیا۔

    یو پی میں گوشت کی دکانیں پہلے ہی بند تھیں، پولٹری فارمز ایسوسی کی ہڑتال نے ریاست میں نیا بحران کھڑا کردیا۔ چکن کے ساتھ ساتھ انڈے بھی نایاب ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: بھارت میں گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دی گئی

    یو پی کی مشہور کباب کی دکانیں بند ہونے سے بھی سینکڑوں لوگ بیروزگار ہوگئے ہیں۔

    اس سے قبل ریاست گجرات میں بھی ریاستی حکومت نے گائے ذبح کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کرتے ہوئے ذبح کرنے والے کے لیے عمر قید کی سزا تجویز کی تھی۔

    یاد رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 2001 سے 2014 تک ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے تھے اور ان کے دور میں گجرات میں گائے ذبح کرنے، گائے کے گوشت کی نقل و حمل اور اس کی فروخت پر مکمل پابندی عائد تھی۔