Tag: یکم اگست

  • یکم اگست سے اسکولوں کے اوقات کار جاری

    یکم اگست سے اسکولوں کے اوقات کار جاری

    لاہور: یکم اگست سے لاہور شہر کے لیے اسکولوں کے اوقات کار جاری کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب نے شہر بھر کے اسکولوں میں تدریسی اوقات کا شیڈول جاری کر دیا۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق شہر میں بوائز اسکول صبح ساڑھے 7 بجے لگیں گے، اور چھٹی سوا ایک بجے ہوگی، جب کہ گرلز اسکول صبح سوا 7 بجے لگیں گے، اور چھٹی ایک بجے ہوگی۔

    جمعہ کے روز بوائز اسکولوں میں ساڑھے 11 بجے اور گرلز اسکولوں میں سوا 11 بجے چھٹی ہوگی، جب کہ ڈبل شفٹ والے اسکول صبح 7 بجے لگیں گے اور 12 بجے چھٹی ہوگی۔

    سکینڈ شفٹ میں اسکول ساڑھے 12 بجے لگیں گے، اور چھٹی ساڑھے 4 بجے ہوگی، جمعہ کے روز سیکنڈ شفٹ اسکول اڑھائی بجے لگیں گے، اور چھٹی ساڑھے 5 بجے ہوگی۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کا کہنا ہے کہ موسم سرما کے لیے اوقات کار 15 اکتوبر سے تبدیل ہوں گے۔

  • یکم اگست سے پٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان

    یکم اگست سے پٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد : یکم اگست سے پٹرول کی قیمت میں 5 روپے  فی لیٹر اضافے کا امکان ہے ، ‌اوگرا نے سمری تیار کرکے پٹرولیم ڈویژن ارسال کردی‌‌‌ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کر دی، سمری میں ہائی اسپیڈڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 65 پیسے اور پٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اوگرا نے مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 38 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 90 پیسے اضافے کی سفارش کی ہے۔

    قیمتوں میں اضافے کی منظوری وزیراعظم دیں گے، اطلاق یکم اگست سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کا فیصلہ

    یاد گذشتہ ماہ جولائی میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ اوگرا نے 28 جون کو پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے حوالے سے سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی، جس میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 77 پیسے کم کرنے کی تجویز تھی۔

    اوگرا کی جانب سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 30 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 26 پیسے اضافے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 94 پیسے کمی کی سفارش کی گئی تھی۔

  • سعودی عرب: تنخواہوں میں‌ تاخیر، کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    سعودی عرب: تنخواہوں میں‌ تاخیر، کمپنیوں پر جرمانے کا فیصلہ

    جدہ: سعودی حکومت نے تنخواہیں دیر سے دینے والی نجی کمنپیوں پر ہر ملازم کے عوض 3 ہزار ریال جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کرنے والی نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا عمل جاری ہے، اب اس ضمن میں جرمانے کیے جائیں گے اور سب سے پہلے 60 سے زائد ملازمین رکھنے والے ادارے پر سختی کی جائے گی۔

    سعودی عرب کی منسٹری آف لیبر اینڈ سوشل ڈیولپمنٹ کے مطابق ملازمین کو تنخواہوں کی لازمی ادائیگی کے لیے یکم اگست سے ایک نیا نظام نافذ کیا جارہا ہے جو کہ 60 سے زائد ملازمین رکھنے والے ادارے پر لاگو ہوگا۔

    وزارت کے ترجمان خالد ابو الخیل کے مطابق پروگرام کے 11ویں مرحلے میں 7 ہزار اداروں کو شامل کیا جائے گا جن میں 4 لاکھ 81 ہزار سے زائد ملازمین موجود ہیں۔

    منسٹری کی طرف سے ٹوئٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ وزارت کی جانب سے تمام پرائیویٹ کمپنیوں کے مالکان پر’’ویج پروٹیکشن سسٹم‘‘ (تنخواہوں کے تحفظ کا نظام) لاگو کیا جارہا ہے تاکہ ملازمین کو تنخواہیں ملیں اور بروقت مل سکیں۔

    ترجمان کے مطابق وہ کمپنی انتظامیہ جو بروقت تنخواہ ادا نہیں کرے گی اس پر ہر ملازم کے عوض 3ہزار سعودی ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

    اس قانون میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی کمپنیوں پر جرمانے کے ساتھ ساتھ ان کی خدمات معطل کرنے کی سزا بھی جاسکتی ہے اگر انہوں نے اپنے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں تین ماہ سے زائد وقت لگادیا، یا پھر انہوں نے ان ملازمین کی جگہ دوسرے ملازمین مطلوبہ منظوری کے بغیر رکھے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب میں نجی کمپنیوں کی جانب سے ملازمین کے ساتھ ظلم، ناجائز کٹوتیوں اور کام لینے کے باوجود تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے بے شمار واقعات پیش آرہے ہیں۔

    سعودی عرب کی وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات مسلسل جاری ہیں۔