Tag: یہودی آبادکاری

  • فلسطین میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں، سعودی عرب

    فلسطین میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں، سعودی عرب

    سعودی عرب نے قابض اسرائیلی حکام کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنانے کی ضرورت ہے، مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیلی خود مختاری کے نفاذ کا مطالبہ عالمی قراردادوں کے منافی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آبادکاری کو وسعت دینے کی ہر کوشش مسترد کرتے ہیں، اسرائیلی حکام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کا پابند بنانے کی ضرورت ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اس مؤقف کو مملکت کا مستقل اور غیر متزلزل اصول قرار دیا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے فلسطینی بھائیوں کی مکمل حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ اپنے جائز حقوق حاصل کرسکیں۔

    فلسطینیوں کے حقوق میں 1967 کی سرحدوں کے مطابق آزاد ریاست کا قیام شامل ہے، ایسی آزاد فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔

    دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت دفاع نے امریکی میزائل دفاعی نظام ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) پہلی بار فعال کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    مہم نیوز ایجنسی نے اخبار ’الشرق الاوسط‘ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سعودی وزارت دفاع نے تصدیق کی کہ مملکت میں امریکی ساختہ میزائل دفاعی نظام تھاڈ کی پہلی تعیناتی کر دی گئی۔

    واضح رہے کہ یہ میزائل شکن نظام مختصر اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کیلیے بنایا گیا ہے۔

    سعودی عرب میں اس کی تعیناتی منعقدہ تربیتی پروگراموں کے بعد کی گئی اور اس کا افتتاح جدہ میں فضائی دفاعی فورسز کے تحقیقی مرکز میں ایک تقریب کے دوران کیا گیا۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کا حملہ، اسپتال کے ڈائریکٹر اہلیہ اور بچوں سمیت شہید

    سعودی وزارت دفاع نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ملک کی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا اور اسٹریٹجک علاقوں کی حفاظت کرنا ہے۔

    دریں اثنا، امریکی میگزین نیوز ویک نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیل بھی اسی دفاعی نظام پر انحصار کرتا ہے جو ایران اور یمن سے میزائل حملوں کو بروقت روکنے میں ناکام رہا ہے۔

  • اسرائیل کا مغربی کنارے میں مزید 3 ہزار گھر بنانے کا فیصلہ

    اسرائیل کا مغربی کنارے میں مزید 3 ہزار گھر بنانے کا فیصلہ

    غزہ میں اسرائیل کی سے جانب سے بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیل نے مغربی کنارے میں مزید 3 ہزار گھر بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیل نے یہودی آبادکاری کے نئے متنازع منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکا کی جانب سے یہودیوں کی آبادکاری سے متعلق متنازع اسرائیلی منصوبے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب حماس نے کہا ہے کہ بھوک اور ادویات کی کمی کے باعث غزہ میں فلسطینیوں کو‘ہر لمحہ موت’کا سامنا ہے۔

    حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ اور شمالی گورنریٹس میں محصور شہریوں کو بنیادی غذائی اشیاء اور طبی علاج کی فراہمی کو روکنے والے اسرائیلی قبضے سے ہر لمحہ 700,000 سے زائد شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔

    ٹیلی گرام پر بیان میں کہا گیا کہ عرب دنیا اور باقی عالمی برادری کی خاموشی ”مشکوک”ہے۔

    متحدہ عرب امارات کو فیفٹ کی ”گرے لسٹ“ سے نکال دیا گیا

    حماس نے کہا کہ غزہ کے فلسطینی ”اب بھی کچھ امیدوں پر زندہ ہیں کہ انہیں اس دنیا میں کوئی ایسا مل جائے گا جو ان کے دکھوں کو سن لے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔

  • اسرائیل نے گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

    اسرائیل نے گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا

    مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے شام کی مقبوضہ وادی گولان میں لاکھوں یہودی آبادکاروں کو بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکومت نے وادی گولان میں لاکھوں یہودیوں کی آبادکاری کا ایک طویل البنیاد منصوبہ تیار کیا ہے جسے تین عشروں میں مکمل کیا جائے گا، یہ منصوبہ عبرانی ریاست کے ایک سو سال پورے ہونے پر مکمل کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کیا تھا۔

    اس منصوبے کے بعد اسرائیل نے فوری طور پر یہودی آبادکاری کے ایک منصوبے پر کام شروع کیا ہے جس کے تحت 30 ہزار مکانات تعمیر کیے جائیں گے، یہ مکانات کیتھرین یہودی کالونی میں تعمیر کیے جائیں گے جو اب تک تعمیر کیے گئے مکانات کا تین گنا ہیں۔

    مزید پڑھیں: گولان پر شام کی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والے اقدامات مسترد کرتے ہیں، شاہ سلمان

    علاوہ ازیں دو نئی یہودی کالونیاں تعمیر کی جائیں گی، یہ منصوبے اسرائیلی وزارت ہاؤسنگ، گولان آبادکاری کونسل، کیتھرین ہاؤسنگ کونسل اور موومنٹ اور دیگر اداروں کے اشتراک سے شروع کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل عرب لیگ اجلاس میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کہا تھا کہ وہ گولان کی چوٹیوں پر شام کی خود مختاری کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام کو یکسرمسترد کرتے ہیں۔

    عرب لیگ سربراہ اجلاس میں شریک رہنماؤں نے امریکی صدر ٹرمپ کے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کیا گیا تھا اور اس کو مشترکہ موقف اختیار کرتے ہوئے مسترد کردیا گیا تھا۔