Tag: بھارت

  • جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی امن کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم آئندہ بھی خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی اعلی سطح کی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی ملٹری آپریشنز،وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

    پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان نے معاملہ ورلڈ بینک میں اٹھا دیا

     اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے کا جائزہ لیا گیا اور بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی مذمت بھی کی گئی۔

    میاں محمد نواز شریف نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے‘’۔

    مزید پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت کے حق دار ہیں، جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفاری حمایت جاری رکھے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’پاکستان اور بھارت نے 1960 میں عالمی بینک کے زیراہتمام پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر مشترکہ اتفاق کیا تھا تاہم اس معاہدے کو تن تنہا منسوخ نہیں کرسکتا‘‘۔
    پڑوسی ملک کے جنگی جنون اور اڑی حملے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اور ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیااور آئندہ بھی خطے میں امن کیلئے کوشش جاری رکھے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اُس کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    ملکی دفاع اور بھارت کی جانب سے جنگی جنون سے نمٹنے اور ملکی دفاع و سلامتی کو یقینی بنانے کےلیے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی جارہیت سے نٹمنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے لیے پوری قوم اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔

    Prime Minister Nawaz Sharif presides over session by arynews

     

  • چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    اسلام آباد : بھارت کی پاکستان دشمنی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی اثر نداز ہوگئی۔ پاکستان میں ہونے والی کانفرنس میں بھارت سمیت چار ممالک کے شرکت سے انکار کے بعد کانفرنس ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سفارتی سطح پر بھی جارحیت سے باز نہ آیا۔ پاکستان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس پر بھی وار کرگیا سارک کانفرنس نو اور دس نومبر کو اسلام آباد میں ہونا تھی۔

    بھارت نے پہلے خود شرکت سے انکار کیا اور پھر چھوٹے ممالک افغانستان ،بھوٹان اور بنگلہ دیش سے بھی انکار کروا دیا۔ چار ممالک کی شرکت سے انکار کے بعد سارک کے صدر ملک نیپال نے پاکستان کو کانفرنس ملتوی کرنے کا پیٖغام بھجوادیا۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھی اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کانفرنس ملتوی ہونے کی تصدیق کردی ہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی سفارتی دہشت گردی سے خطے میں قائم ہوتے امن و استحکام کو نقصان پہنچےگا۔

    مودی نے اُڑی حملے کو جواز بنا کر راہ فرار اختیار کی، ملتوی ہونیوالی انیس ویں سارک کانفرنس کی کوئی نئی تاریخ نہیں دی گئی لیکن یہ کانفرنس جب بھی ہوگی پاکستان میں ہی ہوگی۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سارک تنظیم کا اگر ایک رکن بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردے تو کانفرنس نہیں ہوتی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے بھی چار مرتبہ سارک کانفرنس منسوخ کرواچکا ہے، علاوہ ازیں بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ سارک سربراہ کانفرنس منسوخی کے بعد پاکستان نے سارک وزارتی کانفرنس شیڈول کے مطابق کرانے پرغورشروع کردیا ہے۔

    اس سے قبل بھارت نے اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرحد پار دہشت گردی کے سبب سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکتے، ممکن ہے کچھ اور ممالک بھی کانفرنس میں شرکت نہ کریں۔ جس کے بعد بھارتی نواز بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد شاہ نے بھی بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا۔

    بنگلادیش کے وزیرخارجہ نے کھٹمنڈو میں سارک سیکرٹریٹ کو بھی فیصلے سے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھوٹان اور افغانستان بھی اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے۔ جس کے باعث سارک سربراہ کانفرنس کا انعقاد نا ممکن ہوگیا۔

    واضح رہے کہ سارک سربراہ کانفرنس کی منسوخی کی خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔

     

  • ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    ہماری چوتھی نسل خونریزی کےماحول میں رہ رہی ہے،علی گیلانی

    سری نگر:حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ ’’ہماری چوتھی نسل خونریزی،جبر اور سیاسی غیر یقینی کے ماحول میں رہ رہی ہے‘‘۔

    تفصیلات کےمطابق سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان مقبوضہ کشمیرکی تاریخی سچائی کے حوالے سے دنیا سے غلط بیانی کررہا ہے اور ہم بھارت کی غیر حقیقی رٹ کو تسلیم نہیں کرتے۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کہ کشمیری امن چاہتے ہیں پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے سیدعلی گیلانی کاکہنا تھا کہ ’’کشمیر کے عوام سے بڑھ کر کسی اور کو امن کی ضرورت نہیں‘‘۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ہندوستان جموں اور کشمیر کی متنازع حالت کو تسلیم کرے گا اور اس سے نمٹنےکے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا، اس وقت پاک بھارت تعلقات میں بہتری اور خطے میں امن و استحکام واپس لوٹ آئے گا۔

    دوسری جانب حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ ’’جموں اور کشمیر ماضی اور مستقبل میں بھی ہندوستان کا حصہ نہیں رہا، کیونکہ یہ ایک متنازع علاقہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: بھارت 18فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھولتا،ہم6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں،علی گیلانی

    یاد رہے کہ اس سے قبل حریت رہنما سیّد علی گیلانی کا کہنا تھا کہ ’’بھارت 18 فوجیوں کی ہلاکت نہیں بھول سکتا تو ہم 6لاکھ شہادتیں کیسے بھول جائیں‘‘۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کرفیو اور وادی میں مکمل شٹر ڈاؤن کےبعد وادی میں جاری کرفیو کو 81 روز ہوگئے ہیں۔

  • مودی کا دماغی توازن درست نہیں،رحمان ملک

    مودی کا دماغی توازن درست نہیں،رحمان ملک

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہےکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دماغی توازن ٹھیک نہیں انہیں علاج کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کےمطابق رحمان ملک کا پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ راہول گاندھی سےکہوں گاکہ وہ مودی کوسیلفی وزیراعظم کہنےکے بجائے سیلفش وزیراعظم کہیں۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک نےکہاکہ نریندر مودی کا ذہنی توازن درست نہیں اگر ان کا علاج بھارت میں نہیں تو میں ڈاکٹر بھیج سکتا ہوں۔

    مزید پڑھیں: گوگل نے بھارت کو’نمک حرام‘ قرار دے دیا

    انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث تشویش ہے کہ امریکہ پاکستان کی قربانیوں کے نتیجےمیں بھارت کو نوازرہاہے،ایک وقت تھاجب مودی کو امریکہ نے دہشت گرد قراردیا تھا او آج وہ اس کا دوست بن گیا ہے۔

    رحمان ملک کامزید کہنا تھا کہ مودی کی پالیساں بھارت اور خطےکے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں،ہمیں اس خطرےکا سد باب کرنا ہوگا،بھارت کی پارلیمنٹ اور اپوزیشن کو مودی کے خلاف قرار داد عدم اعتماد لانا چاہیے۔

     

  • پاک بھارت کشیدگی کاخاتمہ خطے کےمفاد میں ہے،مارک ٹونر

    پاک بھارت کشیدگی کاخاتمہ خطے کےمفاد میں ہے،مارک ٹونر

    واشنگٹن :امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کا خاتمہ خطے کےمفاد میں ہے،دونوں ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونرنے پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی بند ہونی چاہیے،تناؤ کا خاتمہ دونوں ملکوں اور خطے کےمفاد میں ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان گروہوں کےخلاف بھی کارروائی کرے جوخطے کےدیگرملکوں میں حملوں کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خطے میں کشیدگی کےخاتمےکاعملی مظاہرہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    مارک ٹونر نے مزید کہا کہ پاکستان ملک کے اندر کارروائیاں کرنے والے بعض گروہوں کےخلاف کارروائی میں پیش رفت کر رہا ہے تاہم انہوں نے ایسے گروہوں کےخلاف کارروائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا ہے جنہوں نےملک میں محفوظ پناہ گاہیں بنارکھی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکہ نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کاررائیوں کوتسلیم کرلیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کاکہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ کارروائیاں کررہاہےاور اس کے خاتمے میں کامیابیاں بھی حاصل کررہا ہے۔

  • پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    پاکستان کے پانی پر بھارتی قبضہ ناقابلِ قبول ہے، مصطفیٰ کمال

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق حل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے زائد کے عرصے میں کشمیر میں بھارتی افواج کی پر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالی کی جارہی ہے۔

    چیئرمین پی ایس پی نے عالمی برادری بشمول اقوامِ متحدہ سے مطالبہ کیا کہ مظلوم کشمیری پچھلی کئی دہائیوں سے انصاف کے طالب ہیں, پر امن دنیا اور جنوبی ایشیا میں پر امن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ کشمیر کے مسئلے کو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    پڑھیں:   بھارت آبی جارحیت پر اتر آیا، ڈاکٹر فاروق ستار

    مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ’’پاکستان کے 20کروڑ لوگ اپنے وطنِ عزیز کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنے کے جذبے سے سرشار اور پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں تاہم اگر بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کی گئی تو اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی اُسی کو تیار رہنا ہوگا‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پاکستان مدد کرے تو خالصتان بناسکتے ہیں، سکھ رہنما امرجیت سنگھ

    بھارتی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی آڑ میں پاکستان کے پانی پر اپنا نا جائز قبضہ کرنے کی کوشش کی  تو یہ کسی بھی طور قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارتی جنگی جنون سے دونوں ممالک کی عوام کو نقصان ہوگا اس لیے بھارت کو اپنا جنگی رویہ ترک کرتے ہوئے مذاکرات کی میز پر آتے ہوئے مسائل کا حل مذاکرات سے نکالنا ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    سربراہ پاک سرزمین کا کہنا تھاکہ بھارت کے بڑھتے ہوئے جنگی عزائم اور کشمیری عوام کے ساتھ ناختم ہونے والاظلم اور بر بریت کا سلسلہ خطے میں جنگ کی آگ کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔ ایک جانب بھارت نہ صرف کشمیر میں اپنی ہٹ دہرمی پر قائم ہے جبکہ دوسری جانب وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کو فروغ دینے کے لئے براہ راست کلبھوشن یادو کی شکل میں ایجنٹس کے ذریعے بلوچستان، کراچی، فاٹا اورخیبر پختونخواہ میں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے کاروائیاں کروا رہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں:  کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    مصطفی کمال نے کہا کہ پاک سر زمین پارٹی بھارتی حکومت کو یہ واضح پیغام دینا چاہتی ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں ، جنگ کے نتیجے میں نقصان دونوں ممالک کی عوام کا ہوگا لیکن اگر بھارت اپنے اس جنگی جنون سے باز نہ آیا اور اس نے کسی بھی طرح سے پاکستان پہ جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج بھارت کو بھگتنا ہونگے۔

  • کشمیرکے بعد بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے

    کشمیرکے بعد بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کے نعرے

    نئی دہلی : بھارت میں بھی پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگ گیا۔ مراد آباد میں کانگریس کی ریلی میں پاکستان کی حمایت میں لگنے والا نعرہ بھارتی میڈیا کو ذرا بھی نہ بھایا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی وادی میں گونجنے والا نعرہ بھارت کی ریاست اتر پردیش تک جا پہنچا۔ بھارتی ریاست یوپی میں کانگریس کی ریلی نکالی گئی جس میں بھارتی حکومت سے تنگ وہاں کی عوام نے پاکستان زندہ باد کے نعرے بلند کردیئے۔

    ریلی میں لگنے والے پاکستان زندہ باد کے نعرے بھارتی میڈیا کو ذرا نہ بھائے اور وہ ہمیشہ کی طرح پاکستان کے خلاف زہر اگلتا رہا۔

    بھارتی میڈیا یہ بھی یاد رکھے کہ بھڑکتی ہوئی یہ وہ آگ ہے جو ان لوگوں کے سینوں میں تقسیم کے وقت سے دبی ہے، یوپی اوربھارتی پنجاب کے بیشتر علاقے ان کی مرضی کے بغیر بھارت میں شامل کیے گئے۔

    پاکستان کے اندرونی معاملات پر انگلی اٹھانے والا بھارت ذرا اپنے گریبان میں بھی جھانک کر دیکھ لے۔ کشمیر کے بعد یوپی بھی پاکستان زندہ باد۔ کہہ رہا ہے، بس مقبوضہ وادی کی طرح سبز ہلالی پرچم بلند ہونا باقی ہے۔

  • بھارت سماجی کارکن خرم پرویز کو رہا کرے، دفتر خارجہ

    بھارت سماجی کارکن خرم پرویز کو رہا کرے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے بھارت کی جانب سے سماجی کارکن خرم پرویز کی مسلسل حراست کی مذمت کی ہے، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن خرم پرویز کو 16 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق خرم پرویز کو بھارت کے کشمیر میں کالے قوانین کی آڑ میں گرفتار کیا گیا،عدالتی احکامات کے باوجود خرم پرویز غیر قانونی حراست میں ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت نے خرم پرویز کو اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت سے بھی روکا، بھارت خرم پرویز کو فوری طور پر رہا کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبا رہا ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبد الباسط نے کہا ہے کہ انڈیا نے اڑی حملے کے دوران ہی پاکستان پر الزامات لگائے تاہم ثبوت فراہم کرنے کے وقت راہِ فرار اختیار کررہا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہ تھااورنہ ہوگا

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیرڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کبھی بھی بھارت کاحصہ نہیں تھااور نہ ہو گا۔

    تفصیلات کےمطابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے جواب میں پاکستانی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن کوتحقیقات کرنے دے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پچاس سال سے بھارت ہمسایہ ملکوں میں دہشت گردی کی معاونت کرتارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قتل عام ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے،ڈھائی ماہ میں 100سے زائد کشمیری شہید،سیکڑوں بینائی سے محروم ہوگئے،بھارت کی جانب سے پاکستان پرالزامات کا مقصدکشمیری خواتین اور بچوں پر ظلم سے توجہ ہٹانا ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیرملیحہ لودھی نے مزید کہاکہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت ریکارڈ پرموجود ہے،بھارتی جاسوس کل بھوشن یادیو نےبھارتی تخریبی سرگرمیوں کااعتراف کیاہے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے مذاکرات کا حامی ہے،اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

  • امریکہ نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کاررائیوں کوتسلیم کرلیا

    امریکہ نےدہشتگردی کےخلاف پاکستان کی کاررائیوں کوتسلیم کرلیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خا رجہ کےترجمان مارک ٹونر کا کہنا ہے کہ پاکستان د ہشت گردی کے خلاف سنجیدہ اور موثر کارروائیاں کررہاہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ پاکستان
    دہشت گردی کے خلاف سنجیدہ کارروائیاں کررہاہےاور اس کے خاتمے میں کامیابیاں بھی حاصل کررہا ہے۔

    مارک ٹونر نے کہا کہ امریکہ کی توجہ انسدادِدہشت گردی کےلیے پاکستان کی صلاحیتیں بڑھانے پرمرکوزہے تاہم پاکستان کو تمام دہشت گرد گروہوں کےخلاف بلاتفریق کارروائی کرناہوگی ۔

    پاک بھارت سوال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دونوں ملکوں کی ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے بخوبی آگاہ ہے اور تعلقات معمول پر لانے کےلیے دونوں ملکوں کو مذاکرات کی میز پر ہی آنا ہوگا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے مزیدکہا کہ پاک روس یا امریکہ بھارت فوجی مشقیں جوابی کارروائی یاکسی گریٹ گیم کاحصہ نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک بار پھر امریکہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ان گروپوں کے خلاف بھی کارروائی کرے جو اس کےپڑوسی ممالک کو نشانہ بنا رہے ہیں۔