واشنگٹن : امریکا نے پاکستان اوربھارت سے کہا ہے کہ سیکورٹی محاذ پرایک دوسرے سے تعاون کریں،یہ تعاون سب کے لیے فائدہ مند ہوگا.
تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونرنے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے سیکورٹی تعاون سے امریکا اورافغانستان سمیت پوری دنیا کوفائدہ ہوگا،دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے.
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا افغانستان میں اس وقت بھی دہشت گردی کے خطرات ہیں،سب کومل کردہشت گردی کے خلاف کام کرنا ہوگا،امریکا اسے سلسلے میں کوششیں کررہا ہے.
یاد رہے گذشتہ روز امریکی جنرل جان نکولسن نے جی ایچ کیو راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی،ملاقات میں پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن اور پیٹر لیوئے بھی موجود تھے.
اس سے قبل گذشتہ روز امریکا کے پانچ رکنی وفد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیزسے ملاقات کی تھی، سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ امریکا افغان امن مذاکرات سے متعلق اپنی پالیسی واضح کرے.
واشنگٹن : بھارت کی نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت کی خواہش پوری نہ ہونے کاامکان،امریکی اخبار کاکہناہےکہ بھارت رکنیت کااہل نہیں ہے.
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار نےاپنے اداریئے میں اعتراف کیا کہ اوباما انتظامیہ بھارت کو این ایس جی میں شامل کرنے کی شدید خواہشمند ہے،لیکن بھارت اب بھی ان اڑتالیس ممالک کے گروپ میں شامل ہونے کا اہل نہیں جو غیر عسکری مقاصد کے لیے جوہری مواد کی خریدوفروخت کرتے ہیں.
امریکی اخبار کاکہناہےکہ صدراوبامابھارت کی نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت کےلیےلابنگ کرنےمیں مصروف ہیں،نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی رکنیت سے متعلق درخواست پر سماعت رواں ماہ ہوگی.
امریکی اخبار کے مطابق گروپ کی رکنیت حاصل کرنے کی صورت میں بھارت پاکستان کی رکنیت کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرسکتاہے،تاہم چین کی مخالفت بھارت کی رکنیت کی خواہش کوپورا ہونے سےروک سکتی ہے.
امریکی اخبار کے مطابق 2008 میں بش انتظامیہ سے ایک معاہدے کےتحت بھارت اس ضمن میں بعض ذمے داریوں اور لائحہ عمل پر عمل کرنے کے لیے رضامند تھا،جن پر نیوکلیئرسپلائرزگروپ کے سارے ممالک پہلے ہی عمل کررہے ہیں.
یاد رہے گذشتہ دنوں نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ مارک ٹونرکاواشنگٹن میں نیوز بریفنگ میں کہنا تھا کہ صدر اوباما کے مطابق بھارت نیو کلئیر سپلائر گروپ کا ممبر بننے کی اہلیت رکھتا ہے.
واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کی جانب سے نیوکلیئر سپلائر گروپ کی ممبرشپ پر چین کا کہناتھا کہ اگر بھارت ممبر بنے گا تو پاکستان کو بھی بنانا چاہیے ورنا دونوں ممالک سے کسی کو بھی ممبر شپ نہ دی جائے.
عورت کو یوں تو کم عقل کہا جاتا ہے۔ اس کا جائیداد میں حصہ بھی کم ہے، اس کی گواہی بھی آدھی ہے، جبکہ اسے کمزور بنا کر مرد کو اس کا محافظ بنایا گیا ہے۔ لیکن اس حقیقت کا کیا کیجیئے کہ یہی محافظ مرد اسی کم عقل عورت کے ہاتھوں مات کھا کر کبھی تخت و تاج کو ٹھوکر مار دیتا ہے، کبھی اپنے ہوش و حواس گنوا بیٹھتا ہے۔
انگلستان کے بادشاہ ایڈورڈ ہشتم نے اپنے عشق کو حاصل کرنے کے لیے تاج و تخت کو ٹھکرا دیا۔ انگلستان کا ہی ہنری اپنی پسند کی شادی کرنے لگا تو پوپ اور سلطنت میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے۔ بہادر رومی جرنیل جولیس سیزر مصر کی شہزادی قلو پطرہ کی زلف کا اسیر ہوا اور روم کی ساری دولت اس کے قدموں میں ڈھیر کردی۔ کہا جاتا تھا کہ سیزر کے فیصلوں کے پیچھے قلوپطرہ کی عقل کار فرما تھی۔ روس کی ملکہ کیتھرائن نے ترکی کے عظیم عثمانی حکمرانوں کو شکست دے ان سے تاریخی معاہدہ کوچک طے کیا۔
روس کی ملکہ کیتھرائن
ذرا آگے چل کر ہندوستان کی تاریخ کا جائزہ لیں تو مغلوں میں اکبر کے ہوش سنبھالنے سے قبل عنان حکومت اس کی ماں حمیدہ بانو بیگم کے ہاتھ میں رہی۔ یہ دور زنانی حکومت کا دور کہلایا۔ ملکہ نور جہاں سے کون نہ واقف ہوگا۔ حسین اور ذہین نورجہاں جہانگیر کواپنے اشاروں پرنچایا کرتی اورسلطنت مغلیہ ان دنوں عملاً نور جہاں کے احکامات سے چلا کرتی۔ اس سے قبل جہانگیر اپنے عہد ولی عہدی میں انار کلی نامی ایک مغنیہ کی زلفوں کے اسیر ہوکر مغل اعظم جلال الدین اکبر سے دو بدو جنگ بھی کرچکے تھے۔
نور جہاں اور جہانگیر ۔ ایک مصور کی نظر سے
کتنی ہی خواتین ایسی ہیں جنہوں نے اپنی عقل و ہمت سے تاریخ میں اپنا نام امر کرلیا۔ رضیہ سلطان بھی ایسی ہی ایک حکمران تھی۔
رضیہ کو ’رضیہ سلطانہ‘ پکارا جانا سخت ناپسند تھا۔ وہ کہا کرتی تھی کہ ’سلطانہ‘ کا مطلب سلطان کی بیوی ہے۔ میں کسی سلطان کی بیوی نہیں بلکہ خود سلطان ہوں لہٰذا مجھے رضیہ ’سلطان‘ کہا جائے۔
صد حیف کہ ایسی جاہ و حشم والی سلطان آج پرانی دلی میں ایک بے نام قبر میں دفن ہے اور اسکے برابر موجود قبر کا کوئی نام ونشان بھی نہیں۔
اے آروائی نیوزکے پروگرام ’ادراک‘ کے میزبان فواد خان جب وہاں گئے تو انہیں اداسی، تنہائی اور خاموشی کے سوا وہاں کچھ نہ ملا۔
انہوں نے سائیکل رکشے پر پرانی دلی کی گلیوں کا دورہ کیا۔ آئیے ہم بھی ان کے ہمراہ ماضی کے جھروکوں میں چلتے ہیں۔
دلی سے دہلی تک
بھارت کا دارالحکومت دہلی شاید دنیا کی تاریخ کا واحد شہر ہے جو 17 بار اجڑنے کے بعد بھی ہر بار دوبارہ بس گیا۔ غالب و میر جیسے شاعروں کی رہائش کا اعزاز رکھنے والا دلی حضرت عیسیٰ کے دور سے بھی 6 صدی قبل بسایا جا چکا تھا۔
مغل شہنشاہ جہانگیر نے اس کی تعمیر نو کی جس کے بعد اس کا نام شاہجہاں آباد پڑگیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کا پرانا نام تو لوٹ آیا لیکن جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اس شہر میں جو اضافہ کیا گیا اس نے دلی کو دو حصوں میں تقسیم کردیا، نئی دہلی اور پرانی دہلی۔
دلی کا سفر کرنے والے اکثر افراد اس بات پر حیران ہوتے ہیں کہ دلی اور لاہور کی کئی عمارتوں کا طرز تعمیر ایک جیسا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ عمارتیں مغل بادشاہ شاہجہاں نے تعمیر کروائی تھیں جو تاریخ میں اپنی تعمیرات ہی کے حوالے سے مشہور ہے۔ محبت کی عظیم نشانی اور طرز تعمیر کا شاہکار تاج محل بھی شاہجہاں کا تعمیر کردہ ہے جو اس نے اپنی محبوب بیوی ممتاز محل کی یاد میں تعمیر کروایا تھا۔
آئیے اب پرانی دلی چلتے ہیں۔ گو کہ ہمیں کسی سواری کی ضرورت نہیں مگر فواد خان کو نئی دلی جانے کے لیے سائیکل رکشہ پر سفر کرنا پڑا۔
پرانی دلی میں داخل ہونے کے لیے کئی دروازے ہیں جن میں سے ایک راستہ ترکمان گیٹ کہلاتا ہے۔ ایسے ہی جیسے اندرون لاہور میں داخلے کے کئی دروازے ہیں۔
کراچی کا کھارادر ہو، پرانا لاہور ہو یا پرانی دلی، آپ کو ایک سا منظر دکھائی دے گا۔ احاطوں سے باہر نکلی دکانیں، تنگ گلیاں، پتھارے دار، پرانی عمارتیں، جو سر پر گرتی محسوس ہوتی ہیں۔ پرانی دلی میں الگ چیز ہتھ گاڑی میں سامان کھینچتے مزدور بھی نظر آئیں گے۔
آپ کو بالی وڈ کی فلم دلی 6 یاد ہوگی جس میں سونم کپور اور ابھیشک بچن نے کام کیا تھا۔ دلی 6 دراصل دلی کا پوسٹل کوڈ ہے۔
مرزا غالب کی حویلی بھی یہیں پرانی دلی میں ہے۔ محلہ بلی ماراں کی گلی قاسم جان میں غالب کی حویلی موجود ہے۔ گو حویلی تو زمانے کی دست برد کے باعث اپنی شان کھو چکی ہے لیکن اس کے دو کمرے بھارتی حکومت کی مہربانی سے اچھی حالت میں ہیں اور دنیا بھر سے غالب اور اس کی شاعری کے دیوانے یہاں آکر غالب کو تلاشتے ہیں۔
غالب کی حویلی تو پرانی دلی کے باسیوں کے لیے ایک جانا پہچانا مقام ہے، لیکن وہ یہ نہیں بتا سکتے کہ اپنے وقت کی حکمران رضیہ سلطان کس مقام پر آسودہ خاک ہے۔ کئی لوگوں سے پوچھنے پر بمشکل کوئی ایک شخص آپ کو صحیح سمت بتا سکے گا۔ لیکن رضیہ سلطان کے مقبرے میں فاتحہ پڑھنے سے پہلے ایک نظر اس کے عروج پر بھی ڈالتے ہیں۔
ہندوستان کی عظیم تخت نشین عورت ۔ رضیہ سلطان
دہلی کا پہلا مسلمان بادشاہ سلطان الدین ایبک کا ایک غلام التمش جو اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے صوبہ بہار کا صوبیدار تھا اور بعد ازاں تخت دہلی پر بیٹھا، بلند حوصلہ رضیہ سلطان کا باپ تھا۔ التمش کے ماضی کی وجہ سے یہ خاندان، خاندان غلاماں کہلایا۔ التمش نے بچپن ہی سے اپنی بیٹی میں چھپی صلاحیتوں کو پہچان لیا اور عام شہزادیوں کی طرح تعلیم حاصل کرنے کے بجائے اسے جنگی تربیت اور انتظام سلطنت کی تربیت دی۔ جب اس کی اولادیں بڑی ہوگئیں اور جانشینی کا مسئلہ اٹھا تو التمش نے اپنی بیٹی کو جانشین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
یہ فیصلہ اس نے اپنے بیٹوں کی نا اہلی کی وجہ سے کیا۔ اس کے اس فیصلہ کی اس کے امرا نے بھی مخالفت کی۔ التمش کی موت کے بعد اس کے ایک بیٹے رکن الدین فیروز نے رضیہ کو نظر بند کر کے خود تخت سنبھال لیا اور جلد ہی اپنے جلد باز فیصلوں اور ناقص حکمت عملیوں کے باعث امرا کی حمایت کھو بیٹھا۔ تب امرا کو بھی التمش کے دور رس فیصلہ کی اہمیت کا اندازہ ہوا اور جب رضیہ اپنے تخت کو واپس حاصل کرنے کے لیے نکلی تو دربار کے امرا، فوج اور عام عوام نے بھی اس کا ساتھ دیا۔
رضیہ مردانہ لباس پہن کر تخت پر بیٹھا کرتی۔ یہی نہیں بلکہ وہ بذات خود جنگوں میں شریک ہوکر مردانہ وار لڑتی تھی جس کو دیکھ کر اس کی فوج کے حوصلے بھی بلند ہوجاتے تھے۔ اپنے دور حکومت میں اس نے بے شمار دانشمندانہ فیصلے کیے، عوامی بہبود کے کئی منصوبے شروع کیے اور درباری سازشوں کا ایسی ذہانت سے مقابلہ کیا کہ وہ عوام کی پسندیدہ حکمران بن گئی۔
اس نے بھٹنڈہ کے حکمران ملک اختیار التونیہ سے شادی کی۔ اس کی شادی کے بارے میں مؤرخین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض مؤرخین کے مطابق اس نے اپنے بھائیوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس سے شادی کی۔ بعض کے مطابق وہ التونیہ کی بغاوت کچلنے نکلی لیکن اس کی فوج نے اس سے غداری کی۔ رضیہ کو شکست ہوئی اور اسے قیدی کی حیثیت سے التونیہ کے سامنے پیش کیا گیا۔ التونیہ پہلے ہی اس کے تیر نظر کا گھائل تھا۔ اس نے رضیہ سے شادی کرلی۔
شادی کے بعد رضیہ نے اپنا کھویا ہوا تخت دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی اور اس مقصد کے لیے وہ اور التونیہ بھٹندہ کی فوج لے کر دہلی کی طرف چلے۔ اس عرصے میں رضیہ کا بھائی معز الدین تخت پر بیٹھ چکا تھا۔ اس جنگ میں رضیہ کو شکست ہوئی۔
اس کی موت کے بارے میں بھی متضاد معلومات ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ معز الدین نے شکست کے بعد ان دونوں کو قتل کروادیا، بعض کے مطابق اس جنگ میں التونیہ مارا گیا لیکن رضیہ جان بچا کر بھاگ نکلی اور ایک ویرانے میں ایک ڈاکو کے ہاتھوں جان گنوا بیٹھی۔ بعض کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ دونوں کے ساتھ پیش آیا اور شکست کے بعد دونوں جائے پناہ کی تلاش میں بھٹکتے پھر رہے تھے کہ ایک دیہاتی لٹیرے نے انہیں لوٹنے کے بعد قتل کردیا۔
وجہ موت جو بھی ہو، بہرحال یہ موت ایک عظیم حکمران کے شایان شان نہ تھی۔
رضیہ کی زندگی کا ایک کردار اس کا حبشی غلام یاقوت بھی تھا۔ وہ التمش کے زمانے سے رضیہ کی حفاظت پر معمور تھا۔ کہا جاتا ہے کہ رضیہ اس کے عشق میں مبتلا تھی۔ سلطان بننے کے بعد اس نے اسے ایک اونچا عہدہ دے کر دربار کے کئی امرا سے بلند کردیا تھا جسے سخت ناپسند کیا گیا۔ درباری سازشیوں نے اس غلام کے حوالے سے رضیہ کی کردار کشی بھی کی۔ یہ غلام ملک التونیہ کے خلاف بغاوت میں مارا گیا۔
مؤرخین کے مطابق رضیہ کے زوال کی وجہ اس غلام پر حد سے بڑھی ہوئی عنایتیں تھیں جنہوں نے امرا کو اس سے بدظن کردیا اور عوام میں بھی رضیہ کی ساکھ خراب کردی۔
رضیہ سلطان کی قبر پرانی دلی میں موجود ہے۔ اس کی قبر کے برابر میں ایک اور قبر موجود ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس کی سوتیلی بہن کی ہے۔ ایک ٹوٹے پھوٹے مکان میں بے نام قبر میں وہ عورت دفن ہے جس کا نام سن کر کبھی باغی بغاوت سے باز آجاتے تھے۔
اس کے مقبرے کے احاطے میں ایک چھوٹی سی مسجد بھی ہے جو ویران ہی رہتی ہے۔
یہاں کا سناٹا، ویرانی، اداسی اور وحشت دیکھنے والوں کے لیے سبق ہے کہ اقتدار کسی کا نہیں رہتا، موت ہر شخص کو آئے گی، اور کوئی چاہے کتنا ہی عظیم کیوں نہ ہو، وقت کی دھول میں مٹ جائے گا۔
ممبئی : بھارتی گلوکا ارجیت سنگھ کو تین سال قبل ایک ایوارڈ شو کی تقریب کے دوران سلمان خان کے خلاف ادا کیے گئے توہین آمیز الفاظ کی ادائیگی مہنگی پڑ گئی۔
تین سال قبل ایک ایوارڈ شو کی تقریب کے دوران بھارتی گلوکار ارجیت سنگھ نے دبنگ خان کے لیے توہین آمیز الفاظ ادا کیے تھے، جس کے بعد گلوکار نے سلمان خان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی مگر رابطہ نہ ہوسکا۔
بعد ازاں گلوکار نے اپنے فیس بک آئی ڈی سے سلمان خان نے نام معافی نامہ تحریر کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ اداکار پیدا ہونے والی غلط فہمی کو نظراندازکرتے ہوئے معاف کرنے کا اعلان کردیں گے۔
اطلاعات کے مطابق سلمان خان نے گلوکار کا معافی نامہ پڑھ کر موقف اختیار کیا کہ ’’اب وہ گلوکار کے ساتھ کسی قسم کی ہمدردی نہیں کرسکتے‘‘۔
اس بات کا عملی ثبوت دیتے ہوئے سلمان خان نے اپنی نئی آنے والی فلم ’’سلطان‘‘ کے ڈائریکٹر کو ارجیت سنگھ کی آواز میں گایا گیا گانا ’’جاگ جھومیا‘‘ نکالنے کی ہدایت کردی تھی، جس کے بعد فلم میکر نے اس ورژن کو فلم سے نکال دیا ہے۔
فلم ڈائریکٹر کے مطابق یہ گانا جذباتی ہے اور اس کے لیے سریلے گلوکار کی آواز کی ضرورت ہے، اس حوالے سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ہدایتکار نے اس گانے کے لیے معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان سے رابطہ کیا ہے مگر اس خبر کی باضابطہ کوئی تصدیق نہیں کی جاسکی۔
بھارتی بالی ووڈ میگزین نے دعویٰ کیا ہےکہ ارجیت سنگھ اپنی غلطی کی معافی کے لیے آئندہ چند روز میں سلمان خان کے گھر جانے یا پھر سوشل میڈیا کے توسط سے اُن سے رابطہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو ختم کرنے اور فلم میں گلوکار کی تبدیلی کے فیصلے نظر ثانی کی اپیل کرسکیں۔
واضح رہے پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان بھارتی اداکار سلمان خان کی فلم دبنگ کے لیے گانا گا چکے ہیں جسے سلمان خان اور ان کے مداحواں کی جانب سے بے حد پسند کیا گیا تھا۔
ارجیت کے مداحوں کی جانب سے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ راحت فتح علی خان کے مداح ایک بار پھر سلمان خان کی مووی میں پاکستانی گلوکار کی آواز سننے کے لیے بے تاب ہیں۔
سیالکوٹ : وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عالمی طاقتیں پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے بھارت کے ہاتھ مضبوط کررہی ہیں۔ اگر ہم ایٹمی قوت نہ ہوتے تو دنیا ہمارا جینا حرام کردیتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں منعقدہ ’’یومِ تکبیر‘‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکہ نے نوشکی ڈرون حملے سے افغان امن مذاکرات کو شدید نقصان پہنچایا ہے‘‘۔
امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایک طرف تو امریکہ بھارت کو اسلحہ فراہم کر کے مضبوط کررہا ہے تو دوسری جانب پاکستان کی امداد اور ایف سولہ طیاروں کو روکا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان صرف امریکہ پر انحصار نہیں کرتا بلکہ اگر ہم پر دروازے بند کیے گئے تو مجبوراً دوسرے راستے اختیار کرنا پڑیں گے۔
حالیہ ڈرون حملے پر بات کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ملا فضل اللہ ہمارے بچوں کو افغانستان میں بیٹھ کر قتل کروارہا ہے مگر آج تک امریکہ کی جانب سے اُس کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔
اس موقع پر انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر طنز یہ جملے کسے اور کپتان کو طنزیہ انداز میں نگراں وزیر اعظم قرار دے دیا۔
نئی دہلی: بھارت میں خواتین کو حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بسوں میں ’پینک‘ یعنی خوف کا بٹن نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارتی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دہلی میں ہونے والے بس گینگ ریپ کے تناظر میں کیا گیا ہے جس میں میڈیکل کی طالبہ نربھے کو چلتی بس میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
نربھے بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گئی تھی جبکہ اس کے مجرم سپریم کورٹ سے سزائے موت پانے کے بعد ابھی تک جیل میں ہیں۔
وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اس فیصلہ پر 2 جون کے بعد عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بسوں میں خواتین پر بڑھتے حملوں کے پیش نظر بس میں ہنگامی بٹن، سی سی ٹی وی کیمرے اور جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
سال 2012 میں نربھے زیادتی کیس کے بعد بھارت میں بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوگیا تھا جس کے بعد نہ صرف زیادتی سے متعلق بھارتی قوانین میں تبدیلی لائی گئی بلکہ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے بھی کئی اصلاحات کی گئیں۔
اس سے قبل ہی راجھستان بھارت کی وہ پہلی ریاست بن چکی ہے جو حفاظتی اقدمات والی بسوں کو سڑکوں پر لا چکی ہے۔
بس میں نصب کیا جانے والا ’پینک‘ بٹن دروازے کے اوپر لگایا جائے گا جسے دباتے ہی قریبی پولیس اسٹیشن میں ایک ہنگامی پیغام جائے گا اور اس کے بعد پولیس بس میں نصب کیمرے کی براہ راست فوٹیج دیکھ سکے گی۔
متعلقہ وزارت نے ہدایت کی ہے کہ ٹرانسپورٹ ڈرائیورز جلد سے جلد اس اقدام پر عمل کریں اور بسیں بنانے والی کمپنیاں نئی بسوں کو اس سسٹم کے ساتھ تیار کریں۔
ممبئی : بالی ووڈ دبنگ خان کی بہن ارپیتا کی اپنے شوہر آئوش کے ہمراہ سابق ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کے سُپر اسٹار ”راک” سے نیویارک میں ملاقات،ارپیتا ان دنوں نیویارک میں موجود ہیں.
تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ سُپر اسٹار سلمان خان کی بہن ارپیتا نے سپراسٹار راک سے ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دبنگ خان کی دوست اور ساتھی اداکارہ پرینکا چوپڑا کا شکریہ ادا کیا.
A photo posted by Arpita Khan Sharma (@arpitakhansharma) on
سلمان خان کی بہن ارپیتا ان دنوں نیویارک میں اپنے شوہر کے ہمراہ چھٹیاں گزار رہی ہیں، جبکہ بالی ووڈ اداکارہ پرینکا چوپڑا نے راک سے ارپیتا کی ملاقات میں مدد کی جس پر انہوں نے ٹویٹر پر پیغام میں اداکارہ کا شکریہ ادا کیا.
ممبئی : بالی ووڈ کے نامور اداکار عرفان خان کا کہنا ہے انہوں نے اپنے بچوں کو آزادی دی ہےکہ جو وہ چاہے کریں،لیکن اداکار کے مطابق باپ کا کردار اُن کی زندگی کاسب سے مشکل کردار ہے.
تفصیلات کےمطابق عرفان خان کے بیٹے ایان نے ان کے والد کی فلم ‘مداری’ کے ٹریلر لانچ کے لیے میڈیا کو خود خط لکھ کر مدعو کیا،اداکار کا کہنا تھا کہ ان کو اپنے بیٹے پر فخر ہے.
اداکار کا کہنا تھا کہ آج کے دور کے بچے یا تو جسٹن بیبر جیسے پاپ اسٹار بننا چاہتے ہیں یاتو فٹ بالر بننا چاہتے ہیں،بین الاقوامی موسیقی سنتے ہیں،والدین کے لیے بچوں کو سمجھنا اور انہیں کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے.
عرفان خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوے بتایا کہ وہ اپنی آنے والی فلم ‘مداری’ میں بھارت کے سیاستدان کا کردار ادا کر رہے ہیں . جودہلی کاوزیراعلی ہے اور کرپشن کے خلاف اپنی آواز اُٹھاتا ہے.
بالی ووڈ کے معروف اداکار کا ایک سوال پر کہنا تھاکہ وہ اپنے بچوں پر کوئی پریشر نہیں ڈال رہے اگر ان کا بیٹا ان کی طرح اداکار بننا چاہتا ہے تو بنے اگروہ کچھ اور کرنا چاہتا ہے تو وہ اس کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں گے.
عرفان خان کی فلم ‘مداری’ کو مداحوں کے لیے 10 جون 2016 کو ریلیز کیا جائے گا.
واضح رہے کہ عرفان خان کا شمار اُن اداکاروں میں ہوتا ہے جنہیں ناصرف بالی ووڈ میں اپنی اداکاری سے مداحوں کا پیار ملا بلکے ہالی ووڈ میں بھی انہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے ثابت کیا کہ وہ ایک بہترین اداکار ہیں.
ممبئی: معروف اداکارہ ایشوریارائےکا شمار بالی ووڈ کی بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے،اداکارہ نے بالی ووڈ میں فلم ‘اور پیار ہوگیا’ سے اپنے فلمی کیرئیر سے آغاز کیا لیکن اداکارہ کو مقبولیت فلم ‘ہم دل دے چکے ہیں صنم’ سے ملی ،ان کی بہترین فلموں میں دیوداس،گذارش، جذبہ اور جودھا اکبر جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں.
بالی ووڈ اداکارہ کا شمار دنیا کی خوبصورت خواتین میں کیا جاتا ہے،یہاں اداکارہ کی دس خوبصورت تصاویر مداحوں کے لیے شیئر کی گئی ہیں.
ممبئی: بالی ووڈ اداکار اودے چوپڑا کا کہنا ہے کہ نرگس فخری اور وہ اب بھی اچھے دوست ہیں، دونوں کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہوئی ہے.
تفصیلات کےمطابق بالی ووڈ اداکار اودے چوپڑا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ میرے اور نرگس فخری کے متعلق میڈیا کی خبریں حقیقت پر مبنی نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ عام طور پر وہ میڈیا کی اس طرح کی خبروں پر بیان دینے یا تبصرہ کرنےسے گریز کرتے ہیں،لیکن میڈیا میرے اور اداکارہ کے متعلق عوام کو گمراہ کررہا ہے.
بالی ووڈ اداکار اودے چوپڑا کا کہنا تھا کہ میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ میں اور اداکارہ نرگس فخری اب بھی بہت اچھے دوست ہیں.
دوسری جانب نرگس فخری کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اداکارہ طبعی وجوہات کے باعث اپنے گھر نیویارک گئی ہیں،اور وہ بہت جلد اپنی فلم ‘بینجو’ کےسیٹ پر صحت یاب ہونے کے بعد دکھائی دیں گی.
واضح رہے کہ بالی ووڈ اداکارہ نرگس فخری اودے چوپڑہ سے علیحدگی کی افواہوں کے باعث اچانک نیویارک روانہ ہوگئی تھی.