Tag: شیخ رشید

  • شیخ رشید کا  وزیراعظم کے خط سے متعلق لاعلمی کا اظہار

    شیخ رشید کا وزیراعظم کے خط سے متعلق لاعلمی کا اظہار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وزیراعظم کے خط سے متعلق لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 30 یا31 مارچ تک آر یا پار ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کےحکم کےمطابق ہائی وےکھلے رکھے ہیں ، آج ان کا آخری ہلہ ہے ، ن لیگ کے جلسے تمام راستوں میں کمزور ہیں، اطلاع آئی کسی شہر میں ان کے جلسوں میں5 ہزار سے زائد لوگ نہیں تھے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج ڈھائی بجے کی میٹنگ میں پتہ لگ جائے گا تحریک کب پیش ہوگی، آج تحریک پیش ہوئی تو اس کامطلب ہے اگلے پیر کو ووٹ ہوجانی ہے، 31،30،29 مارچ کو 72 گھنٹے میں فیصلے ہونے ہیں لیکن عمران خان آخری گیند تک کھیلے گا۔

    وزیر داخلہ نے کہا خریدوفروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے، آصف زرداری خریدوفروخت کاماہرہے، زرداری نےایک ایک کرکے سیاست سے بھٹو خاندان کو ختم کیا۔

    جلسوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ن لیگ نے نہیں بتایا کہ جلسےکیلئے کہاں سے آئیں گے ، ن لیگ نے مولویوں سے خطاب کرنے آنا ہے اپنے لوگ تو ان کے ہے نہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ کل سب سے بڑی ریلی ہماری تھی، ہم اور ہمارے حامی عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں، کل کے جلسے کے بعد لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔

    مںحرف ارکان سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو عمران خان کیساتھ کھڑا نہیں ہوتا وہ بکاؤ مال ہے، حلقے کے لوگوں کو ان کا سوشل بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان اقتدارمیں ہویا نہ ہم اسکےساتھ کھڑےہیں، کل جلسےکےبعدپتاچل جاناچاہئےعمران کی سیاست ختم نہیں ہورہی، یہ پہلی حکومت ہوگی جواپنے5سال پورے کرے گی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج فضل الرحمان کے پاس جلسے کی اجازت نہیں ہے، آج ن لیگ کو جلسے کی اجازت ہے ، یہ گینگ آف تھری ایک دوسرے کیساتھ نہیں تھے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی ہوئی توبتانانہیں چاہتاکہ کس نےضیاالحق سےقلم لیا، وہ سارےلوگ جنہیں بھٹوکوپھانسی لگنے کی وجہ سے اقتدار نصیب ہوا، 1983 میں آصف زرداری نوابشاہ میں کونسلر نہیں بن سکا، حاکم علی زرداری کی سیٹ پر اس کی ضمانت ضبط ہوئی، پاکستان میں بھٹو خاندان کی نہیں زرداری اورایدھی کی سیاست ہے۔

    وفاقی وزیر نے وزیراعظم کی تقریر کے دوران خط کے حوالے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھ اس خط سے متعلق کچھ نہیں پتہ ،کل رات کوپتہ چلا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال سے کہہ رہا ہوں اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے، عسکری قیادت اور پاک فوج کو پاکستان کی سالمیت کی نشانی سمجھتاہوں، فوج کواتنا ذمہ دار سمجھتا ہوں کہ اسکی نظر سیاست پر نہیں پاکستان پر ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ میں نے آپ کو اپنا سیاسی فیصلہ سنا دیا ہے، میں نے بتادیا30،31 کو فیصلہ ہوجائے گا عدم اعتماد آر ہوگی یا پار ہوگی، میرا سیاسی وجدان کہتا ہے عدم اعتماد کے معاملے میں آخری لمحات بھی کچھ ہو سکتا ہے

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے خان صاحب کو کہہ رہا تھا کہ حج کے بعد انتخابات کرادیے جائیں اور پنجاب اسمبلی توڑ دی جائے لیکن خان صاحب نے اجازت نہیں دی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس جمہوریت میں لوگ بک رہےہیں ، ویڈیوزاورآڈیوزآرہی ہیں، ملک میں لنگڑی لولی جیسی بھی جمہوریت ہولیکن چلے۔

  • ‘بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا’

    ‘بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے منحرف ارکان کو ایک میڈیا بریفنگ میں پیغام دیا ہے کہ ‘تمام ناراض، منحرف اور بِکنے والے ارکان سے کہتا ہوں‌ واپس آ جائیں کچھ نہیں‌ کہا جائے گا۔’

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ مفاد پرست اور ضمیر فروش جب اپنے حلقوں میں جائیں گے تو انھیں پتا لگ جائے گا، میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں آگے نہیں ہوں گا، میں کسی سے رابطے میں نہیں ہوں، اور عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    شیخ رشید نے کہا عدم اعتماد آپ کا آئینی حق ہے آئیں اور اپنا ووٹ کاسٹ کریں، بطور وزیر داخلہ یقین دلاتا ہوں کسی کو سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہوگا، پنجاب ہاؤس میں بھی پنجاب پولیس ہے، اسی طرح سندھ ہاؤس میں بھی ایک حد تک پولیس رکھیں، وزارت داخلہ شورٹی دیتی ہے ہم سندھ ہاؤس میں نہیں جائیں گے، ہمیں سندھ ہاؤس میں دہشت گردی کی کیا ضرورت ہے، ہمیں پہلے سے اطلاعات ہیں ہمارے 10 سے 12 لوگ کہاں ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس کو اسٹاک ایکسچینج بنا دیا گیا ہے، ضمیر کی خرید و فروخت کی اسٹاک ایکسچینج میں بدبو پھیل رہی ہے، منحرف ارکان واپس آ جائیں تاکہ ری پینٹ کر دیا جائے، یہ لوگ اپنے حلقوں میں جائیں گے تو کہیں لوگ منہ کالا نہ کر دیں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا جو کچھ سندھ ہاؤس میں ہو رہا ہے میں اس کی وجہ سے سندھ میں گورنر راج لگانے کا حامی تھا، گورنر راج کی سمری پیش کر دی مگر آج فیصلہ نہیں ہوا، کچھ تلخی ہوئی تھی مگر اب حالات بہتری کی طرف آ رہے ہیں، معاملہ تصادم پر گیا تو اپوزیشن کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے۔

    وزیر داخلہ نے کہا آج کیمرے نہ ہوتے تو ان کو اپنے علاقوں سے دباؤ نہ ہوتا، منحرف ارکان کے حلقے کے لوگ فون کر کے کہہ رہے ہیں کہ گھبرائیں نہیں یہ عمران خان کو ووٹ دیں گے۔

    انھوں نے کہا انٹرنیشنل انویسٹرز نہیں چاہتے کہ پاکستان میں آزاد خارجہ پالیسی ہو، عالمی قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان روس اور چین کے ساتھ کھڑا ہو، لیکن پاکستان اپنے میک اور بریک سے گزر رہا ہے، میری دعا ہے کہ عمران خان جیت جائے، میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے میں آگے نہیں ہوں گا۔

    انھوں نے مزید کہا اپوزیشن کا بھی ایک جلسہ ہے، اس کے بعد وزیر اعظم کا جلسہ ہے، چاہتے ہیں باہمی افہام و تفہیم سے راستوں اور جلسوں کا حل نکال لیں، ڈی سی سے کہا اپوزیشن، اور حکومتی قیادت سے مل کر جلسوں اور راستوں کا تعین کریں، میڈیا پر عدم اعتماد، وزیر اعظم کا جلسہ، اسلاموفوبیا کی باتیں ہو رہی ہیں، اس بات کو نہ بھولا جائے کہ غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔

  • شیخ رشید آج وزیراعظم عمران خان  کو سندھ میں گورنر راج کی سمری پیش کریں گے

    شیخ رشید آج وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنر راج کی سمری پیش کریں گے

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید آج وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں سندھ میں گورنرراج کی سمری پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کی آج وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوگی ، جس میں شیخ رشید سندھ میں گورنر راج کی سمری پیش کریں گے، جس کی تصدیق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کردی ہے۔

    دوسری جانب سندھ میں گورنرراج کے معاملے پر وزارت داخلہ نے اعلیٰ سطح کااجلاس طلب کرلیا ہے ، اجلاس کی صدارت وفاق وزیرداخلہ شیخ رشید کریں گے۔

    اجلاس میں سندھ میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اور سندھ میں امن کی خراب صورتحال کے تناظر میں سمری تیار کی جائے گی۔

    گذشتہ روز شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنرراج کی تجویز دی تھی ، جس پر وزیراعظم نے بھی گورنر راج کی تجویز کی تائید کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق خسروبختیارنےشیخ رشیدکی گورنرراج کی تجویزکی مخالفت جبکہ بعض حکومتی رہنما سندھ میں گورنرراج لگانے کے حق میں تھے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت کےخلاف سازش کےشواہدملےہیں، شواہدمیرےپاس ہیں اوروزیراعظم کو بھی پیش کروں گا اور کل دوپہر3بجےاہم پریس کانفرنس کروں گا اور اگر کسی بھی عدالت میں مجھے چیلنج کیا توثبوت سامنے لاؤں گا۔

  • اتحادی جماعتیں کیا اعلان کرنے جارہی؟ شیخ رشید نے بڑا دعویٰ کردیا

    اتحادی جماعتیں کیا اعلان کرنے جارہی؟ شیخ رشید نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ آج سے اتحادی جماعتیں حمایت کرنے کا اعلان شروع کردیں گی ، یقین ہےعمران خان جیتیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے پرویز الی کے بیان پر اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الہی نے جو کچھ کہا ہے وہ ٹھیک ہی کہا ہوگا۔

    آج کےدن سے ہی ہماری اتحادی جماعتیں اعلان کرنا شروع کردیں گی کہ وہ حکومت کے ساتھ ہیں ، ایم کیوایم بھی عمران خان کا ساتھ دے گی ، 102 فیصد یقین ہے کہ عمران خان جیتے گا۔

    میرے ساتھ پرویز الٰہی کی کوئی بات نہیں ہوئی تاہم پچیس مارچ تک صورتحال واضح ہوجائے گی اور 25مارچ کو میدان عمران خان کےحق میں ہوجائےگا۔

    یاد رہے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم حکومت کے اتحادی ہیں اور الگ جماعت ہیں، جماعتوں کے اندر مختلف آرا ہوتی ہیں مگر فیصلے باہمی مشاورت سے کئے جاتے ہیں۔

    پرویزالٰہی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ایماندار اور ان کی نیت بھی اچھی ہے، حکومت چھوڑی ہے نہ ہی اپوزیشن جوائن کی ہے ، حکومت کا حصہ ہیں ہر مشکل وقت میں حکومت کاساتھ دیا۔

  • تحریک عدم اعتماد: جیتے یا ہارے فائدہ عمران خان کو ہی ہوگا، شیخ رشید

    تحریک عدم اعتماد: جیتے یا ہارے فائدہ عمران خان کو ہی ہوگا، شیخ رشید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو وحشی جٹ قرار دیتے ہوئے کہا جیتے یا ہارے فائدہ عمران خان کو ہی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا او آئی سی کی تاریخی کانفرنس ہونے جارہی ہے، 20مارچ سے رینجرز،پولیس اور ایف سی کو خصوصی اختیارات دے رہا ہوں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسپیکر فیصلہ کریں گے، تمام لوگوں کو پروٹیکشن دی جائے گی ، ہمارا کسی سے ذاتی کوئی مسئلہ نہیں، پارلیمنٹ لاجز میں فیملیز رہتی ہیں،وہاں آپ اپنی ملیشیا لے آئیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، اب جیتے یا ہارے فائدہ عمران خان کو ہی ہوگا۔

    مولانافضل الرحمان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان وحشی جٹ بنے ہوئے ہیں، 3 مہینے پہلے سے کہہ رہا تھا آپ 23 نہیں 25 مارچ سے آئیں گے ، راستوں کا تعین کریں، سیف پیکیج دیں گے ، محفوظ راستوں سے لائیں گے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ مولانا سے کہتا ہوں یہ سب بھاگ جائیں گے،آپ دھرلئے جائیں گے اور 63اےکی خلاف ورزی کرنیوالا ووٹ نہیں ڈال سکےگا، نسلی اور اصلی لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

    تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد لانے کا حق ہے، یہ نہ ہوعدم اعتمادجوہےملکی عدم استحکام کی طرف منتقل ہوجائے، اگر ایسا ہوا تو اس کی سزاآپ کوملےگی، پھر آپ چوکوں پر اذانیں دیں گے لیکن آپ کی بات نہیں سنی جائیں گی۔

    انھوں نے مزید کہا کسی کوالجھنے اور لڑنے کی ضرورت نہیں، 27 مارچ کو اتوار ہےاس دن عدم اعتماد پر ووٹنگ نہیں ہوسکتی ، نہ ہم آپ کوچھیڑیں گےاور نہ ہی آپ قانون کوچھیڑیں گے، اگرآپ قانون کوچھیڑیں گےتوہم آپ کونہیں چھوڑیں گے۔

    لانگ مارچ کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے تئیس مارچ کو اسلام آباد نہ آنے کا فیصلہ کرکے عقل مندی کامظاہرہ کیا، اپوزیشن نے جلسہ کرنا ہے تو ڈی سی اسلام آباد سے ملاقات کریں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، لوگوں کوتحفظ دیناوزارت داخلہ کاکام ہے،چاہےکچھ بھی کرناپڑے۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ پاکستان کوانٹرنیشنل تھریٹس ہیں، یہ دیکھناصرف حکومت نہیں اپوزیشن کاکام ہے، ایسانہ ہوعدم اعتمادجمہوری عدم اعتمادکی طرف منتقل ہوجائے۔

  • مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی، شیخ رشید کا فضل الرحمان کو پیغام

    مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی، شیخ رشید کا فضل الرحمان کو پیغام

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے مولانا فضل الرحمان کو پیغام میں کہا ہے کہ مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی ، تصادم کی طرف آئےتونتیجہ الٹاہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 23سے30مارچ تک بڑا زور دار ہفتہ ہے ، جوڈوکراٹےکی سیاست ہوگی، 4ماہ سے فضل الرحمان لانگ مارچ کی بات کررہےہیں، فضل الرحمان عالم دین ہیں ،سمجھنا چاہیے مولاجٹ کی سیاست نہیں چلےگی،شیخ رشید

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ بھی ہوسکتا ہےعدم اعتماد کے بجائے کچھ اورنکل آئے، ووٹنگ کی تاریخ 29،28یا 30مارچ ہوگی، آپ ووٹ ڈالیں اگر کسی کو روکا گیا تو میں ذمہ دارہوں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جمہوری عمل میں ایک سال باقی ہے،ان کی عقل پر ماتم کا دل کرتاہے، الیکشن سے ایک سال پہلے یہ پھڈا کرنے جارہےہیں ، خوشی ہے کہ ہمارے اتحادی انجوائے کررہے ہیں۔

    اتحادیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سارے اتحادی عمران خان کی طرف آئیں گے، بولیاں لگ رہی ہیں،بکنے اور بکنےوالے کبھی کامیاب نہیں ہوتے، جن کی ساری جائیدادیں باہر ہیں وہ خاندان گھیرے میں آجائیں گے،

    شیخ رشید نے خبردار کیا کہ تصادم سے اجتناب کریں انار کی نہ پھیلائیں کیونکہ تصادم کی طرف آئے تو نتیجہ انتہائی الٹا ہوگا، تصادم کیا تو ایک سال کے بجائے 10سال انتظار کرنا پڑے گا، اوآئی سی اجلاس ہونا ہے،آسٹریلوی ٹیم بھی یہاں ہے، ذمہ داری کا ثبوت دینا ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ 172ووٹوں کاسوال ہےبولیاں لگ رہی ہیں، ان کی بیوقوفیوں سےعمران خان زیادہ مقبول ہوگیا ہے، لوگ مہنگائی اور چوری کو بھول کر ان کے پیچھے پڑگئے ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو امتحان کے دنوں میں پیٹھ دکھتا ہے قوم اسے لیڈر نہیں مانتی ، عمران خان چٹان کی طرح کھڑا ہے وہ سرخرو ہوگا، مولانا نے کہا کہ ہم نے نے لاٹھیاں تیل میں ڈبوئی ہوئی ہیں ، عدم اعتماد جمہوری عمل ہے اسے خوش اسلوبی سے نبھانا ہے.

    عمران خان کی مقبولیت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ عمران خان کے مقبول جلسے ہورہےہیں، 27تاریخ کو 10لاکھ لوگوں کو اکٹھا کرنے کا پروگرام ہے اور 23سے30مارچ کےدوران عمران خان سرخروہوگا۔

    شیخ رشید نے بتایا کہ میں نے عمران خان کو کہا کہ آپ نے ایک ماہ جلسےکرنے میں دیرکی، عمران خان پہلے جلسے شروع کردیتے تو عدم اعتماد نہ آتی، چوہدریوں کو بھی مشورہ یہی ہےکہ عمران خان کیساتھ کھڑےہوں۔

    سیاسی ملاقاتوں سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جن کے پاؤں میں مہندی پڑی ہوئی تھی وہ بھی ملنے جارہاہے، ق لیگ کے بارے میں کچھ کہوں گا تو وہ جلدی خفا ہوجائے گی ، یہ اہم ہے کہ میں 30مارچ تک کچھ نہ ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اللہ کےفضل وکرم سےامپائرپاکستان کےساتھ ہیں، پاکستان کاتقاضاہےکہ انارکی نہ پھیلے،انارکی پھیلی یاتصادم ہواتو عدم اعتماد راستے میں رہ جائے گی ، اس لئے اپنےمعاملات افہام تفہیم سےحل کریں، معاملات حل نہ ہوئے تو دمادم مست قلندرہوگا.

  • تحریک عدم اعتماد :  ‘قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا گیا’

    تحریک عدم اعتماد : ‘قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا گیا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کیلئے قومی اسمبلی کااجلاس بلانےکا اختیار وزیراعظم کو دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کااجلاس بلانےکا اختیار وزیراعظم کو دیا گیا ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا ہے اتحادیوں سے معاملات کافی بہتر ہیں، انشااللہ اتحادی ہمارے ساتھ ہوں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا وزیراعظم نے ڈی چوک جلسے میں 10لاکھ لوگ لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے کونے کونے سے لوگوں کو ڈی چوک لایا جائے۔

    دوسری جانب ڈی چوک پروزیراعظم عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے جلسے کے حوالے سے تحریک انصاف اسلام آباد کی ایڈوائزری کونسل نے اہم ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    صدر تحریک انصاف اسلام آباد علی نواز اعوان اجلاس کی صدارت کریں گے ، اجلاس میں ڈی چوک جلسے کے انتظامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف نے تحریک عدم اعتماد کے روز اسلام آباد میں بھرپور طاقت کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، راولپنڈی اور چکوال کے ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں حتمی پروگرام ترتیب دیا گیا جبکہ وزیر اعظم نے اسلام آباد کی تنظیم کو میزبانی کا ٹاسک سونپ دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو اسلام آباد میں10 لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔

  • قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کچل کر رکھ دوں گا، لحاظ نہیں کروں گا کون کتنا بڑا لیڈر ہے، شیخ رشید نے خبردار کردیا

    قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کچل کر رکھ دوں گا، لحاظ نہیں کروں گا کون کتنا بڑا لیڈر ہے، شیخ رشید نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : وزیرداخلہ شیخ رشید نے پارلیمنٹ ہاؤس اورلاجز کی سیکیورٹی رینجرز اور ایف سی کے حوالے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کچل کر رکھ دوں گا چاہے کوئی کتنا ہی بڑا لیڈر ہی کیوں نہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہمارے پاس اطلاعات کچھ اچھی نہیں ہیں، دہشتگرد گروپ نےاسلام آباد میں دہشت گردی کی پلاننگ کررکھی تھی ، ہم نے اسپیکر کی رضامندی سےسرچ وارنٹ بھی دیے، ان لوگوں سے5گھنٹےمذاکرات کیے۔

    شیخ رشید نے بتایا پارلیمنٹ لاجز میں352 فیملیاں رہتی ہیں، 63 سینیٹر 278 ایم این اے یہاں رہتے ہیں، وہاں پی ٹی آئی کےایم این اےاورلیڈیزرہتی ہیں ، لاجز میں پولیس والوں پر تشدد کیا گیا ، جس میں 5زخمی ہوئے ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹے میں ڈی سی سے کہا ہے کہ رپورٹ جمع کرائیں، کسی کے خلاف دہشت گردی کامقدمہ نہیں کرایا، کامران مرتضیٰ نے پولیس کے خلاف گندی زبان استعمال کی، ہمارے پاس ویڈیوزہیں پولیس والے ان کی منتیں کرتے رہے۔

    انھوں نے کہا اپوزیشن کے پاس 172 بندے نہیں ہیں ، اس لئے عدم اعتماد کے دن پارلیمنٹ ہاؤس،لاجز کو رینجرز اور ایف سی کے حوالے کر رہے ہیں، تاکہ کوئی ایسا واقعہ نہ ہوجائے جو ملک کی بدنامی کا باعث نہ بنے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انصارالاسلام سےکہاہےکوئی بندہ وردی میں اسلام آبادنہ آئے، سیکیورٹی دینےکوتیارہیں بعد میں 12ایم این اے کم ہوجائیں توہمیں نہ کہنا۔

    اپوزیشن کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا یہ عدم اعتماد کو سبوتاژ کرناچاہتے ہیں ، یہ عدم اعتماد سے پہلے اسلام آباد میں افراتفری چاہتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور آصف زرداری فضل الرحمان کو استعمال کررہےہیں ، فضل الرحمان خدا کے واسطے دینی مدرسے کے طلبا کو استعمال نہ کریں ۔

    شیخ رشید نے خبردار کیا کہ جس نے قانون ہاتھ میں لیا میں اسے نہیں چھوڑوں گا کچل کررکھ دوں گا ، میں لحاظ نہیں کروں گا کہ کون کتنا بڑا لیڈر ہے ، کوئی بھی پارٹی لیڈر سازش میں ملوث پایا گیا توپکڑیں گے اور جو ملیشیا کے لباس میں اسلام آباد آیا میں اسے نہیں چھوڑوں گا۔

    بلاول کے بیان پر وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بلاول نےجوکل زبان استعمال کی اگروہ آپ کیخلاف استعمال کی جائےتوچیخیں نکلیں گی، مولانافضل الرحمان آپ پہلےبھی استعمال ہوئے ہیں۔

    پارلیمنٹ لاجز واقعے کے حوالے سے بتاتے ہوئے شیخ رشید نے کہا انہوں نےپلاننگ کےتحت مین گیٹ پرقبضہ کیاپھراپنےبندےداخل کیے، 401 نمبر کمرے کے علاوہ ہم نے کسی کادروازہ نہیں کھٹکھٹایا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فوج جمہوریت کیساتھ کھڑی ہوگی ، عدم اعتماد کیلئے172بندےآپ نےلانےہیں، اسلام آبادمیں22اور23مارچ کوعام تعطیل ہوگی۔

    انھوں نے اپوزیشن سے مزید کہا کہ آپ کوحق نہیں نجی ملیشیا کےذریعےریڈزون میں دہشتگردی کریں، یہ ٹریلرکےطورپرہم نےنارمل پرچےکیےپھرنہ کہنا بندے اٹھائے گئے، جس نےقانون کوہاتھ میں لیااسےاٹھالیں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سینئر پارلیمنٹیرین کے طور پر کہتا ہوں آپ کے اوپر براوقت آنیوالا ہے، 172بندے نہیں لاسکتے تو چپ کر کے پرانی تنخواہ پر کام کریں، آپ عمران خان سےذاتی لڑائی لڑنےجارہےہیں جمہوری نہیں، اس سےآپ کی سیاست کاپتا صاف اورجھاڑوپھرسکتاہے۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہا کہ یوکرین اور روس کی جنگ میں پاکستان غیرجانبداررہاہے، عمران خان کی قیادت میں آزادخارجہ پالیسی کو نقصان پہچانا سامراجی سازش ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ اپوزیشن ممبرز کو پی ٹی آئی سے بھی زیادہ سیکیورٹی دیں گے ، غلط فہمی کا شکار نہ ہوں قانون سب کیلئے برابر ہے، غلطی کریں گے توقانون ملزم کو معاف نہیں کرے گا۔

    اپوزیشن کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگرآپ غلطی کرینگےتوخسارےمیں رہیں گےہم تو4سال پورےکرچکے، ڈرامے40سال پہلے ہوتے تھے اب لوگ بڑی اسکرین پر ڈرامے دیکھناچاہتےہیں، اپوزیشن تحریک عدم اعتماد سے راہ فرار چاہتی ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا فضل الرحمان پہلےبھی استعمال ہوئےاوراب بھی استعمال ہوں لیگ اور پی پی کو اپنے کیسز میں دلچسپی ہے،اسمبلی میں عدم اعتماد آئی اس کامطلب ہے یہ ہمیں تسلیم کرتے ہیں، مجھے یقین ہے کہ عمران خان سرخرو ہوں گے ، بینظیر بھی 12ووٹوں سے ہاری تھی یہ بھی 12ووٹوں سے ہاریں گے۔

  • پارلیمنٹ لاجز واقعہ ، جے یو آئی سینیٹر کی شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے  درخواست

    پارلیمنٹ لاجز واقعہ ، جے یو آئی سینیٹر کی شیخ رشید کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست

    اسلام آباد‌ : جمعیت علماء اسلام کے سینیٹرکامران مرتضیٰ نے وزیر داخلہ شیخ رشید کیخلاف مقدمے درج کرنے کیلئے درخواست جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر کامران مرتضیٰ کی وزیر داخلہ اور دیگر کے خلاف مقدمے کیلئے درخواست جمع کرادی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس ایم این اے لاج کا دروازہ توڑ کر زبردستی گھسی۔

    معیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے جمعرات کو وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست جمع کرادی۔

    کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ اے ڈی سی، ڈی آئی جی اور وزیر داخلہ کی ایما پر ہم پر تشدد کیا گیا۔

    جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست تھانہ سیکرٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے۔

    گذشتہ روز پارلیمنٹ لاجز میں اس وقت غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوئی۔ جب انصارالاسلام کے درجنوں رضاکار احاطے اور لاجز میں گشت کرنے کے ساتھ ساتھ ریہرسل کرتے ہوئے نظر آئے۔

    میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ اور انتظامیہ حرکت میں آئی اور ڈی آئی جی کی ہدایت پر پولیس کی بھاری نفری نے آپریشن کر کے پارلیمنٹ لاجز میں موجود انصارالاسلام کو باہر نکالا۔

    اس دوران کارکنوں اور پولیس کے مابین ہاتھاپائی ہوئی، جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی، پولیس نے کارکنان کے ساتھ وہاں موجود ارکان اسمبلی اور سینیٹر کامران مرتضیٰ کو حراست میں لینے کے بعد چھوڑ دیا۔

  • اپوزیشن  کی سیاست صرف 7 دن کی ہے،  پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا، شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

    اپوزیشن کی سیاست صرف 7 دن کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا، شیخ رشید کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کی سیاست 24 سے 30مارچ تک کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اپوزیشن تحریکِ عدم اعتماد لانے میں ناکام ہوگی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں یہ لوگ ہار جائیں گے ، ان کی سیاست چوبیس سے تیس مارچ تک کی ہے، پھر ان کے ساتھ اپریل فول ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو کئی سال سے جانتا ہوں، ایم کیوایم عمران خان کو ووٹ دے گی اور جو عمران خان کےخلاف ہے لوگ ان کا گھیراؤ کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا عدم اعتماد پر انتیس یا تیس مارچ یا یکم اپریل کو اجلاس بلایا جاسکتا ہے اب اسپیکر پر منحصر ہے کہ وہ کب اجلاس بلاتے ہیں لیکن اگر کسی نے ہیرا پھیری کی تو ان کی رکنیت بھی اسپیکر ہی ختم کریں گے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر نے 14دن کے اندربلاناہے، اب 172بندے لانا ان کا کام ہےکیا وہ بھی ہم لاکردیں گے۔