Tag: طالبان

  • افغان فورسز اور  طالبان میں گھمسان کی جنگ، متعدد ہلاکتیں

    افغان فورسز اور طالبان میں گھمسان کی جنگ، متعدد ہلاکتیں

    کابل: افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا جاری ہے، ایسے میں افغان فورسز نے طالبان کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری رکھا ہوا ہے، آپریشن میں ابھی تک متعدد طالبان مارے جاچکے ہیں۔

    افغان وزرات دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان فورسز نے کابل، ہلمند، قندھار، لوگر سمیت پندرہ صوبوں میں گرینڈ آپریشن کیا، آپریشن گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کئے گئے، اس دوران 234 طالبان کو ہلاک کیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران 103 طالبان زخمی بھی ہوئے۔

    افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہیرات میں طالبان کے خفیہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کئے گئے، حملوں میں 50 کے قریب طالبان مارے گئے اسی طرح صوبے ثمن گر میں بھی فضائی آپریشن کے دوران 14 طالبان کو ہلاک کیا گیا۔

    واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی اور اتحادی افواج کا انخلا جاری ہے، جس کے باعث افغانستان میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی افواج کا انخلا: افغان اہلکاروں کو ہتھیار ڈالنے پر قائل کرنے والے درجنوں عمائدین گرفتار

    رپورٹس کے مطابق یہ جھڑپیں زیادہ تر شمال مشرقی صوبوں میں ہورہی ہیں جن میں دونوں جانب کا بھاری جانی نقصان ہورہا ہے۔

    چند روز قبل بھی افغان فورسز نے طالبان کے خلاف کئی صوبوں میں آپریشن کیا تھا،آپریشن کے دوران ڈیڑھ سو سے زائد طالبان کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

  • امن معاہدہ: امریکا نے افغان طالبان سے بڑا مطالبہ کردیا

    امن معاہدہ: امریکا نے افغان طالبان سے بڑا مطالبہ کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے افغان طالبان کو امن معاہدے کی پاسداری کا انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان دہشت گردی ترک کریں اور افغان فوج پر حملے روکیں۔

    ترجمان پنٹاگون کے مطابق افغان طالبان نے امن معاہدے کےتحت وعدوں کی پاسداری نہیں کی، افغان طالبان امن معاہدے کے تحت اپنی وعدے پورےکریں اور دہشت گردی کو ترک کرتے ہوئے افغان فوج پرحملے روکیں۔

    پنٹاگون کے مطابق امریکا اب بھی مذاکرات کےذریعے معاملےکا حل نکالنے کیلئےپُرعزم ہے مگر معاہدے کی پاسداری کےبغیر طالبان سےمذاکرات کی راہ دیکھنا مشکل ہے، طالبان امریکا سے کیے اپنے وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہے اور اسی لیے ہم ابھی بھی معاملے کو مذاکرات سے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

    پنٹاگون ترجمان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں امریکی افواج کی تعداد پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے، واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے افغان امن معاہدے کا جائزہ لینےکا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  افغان طالبان نے بھی بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا

    اس تناظر میں گزشتہ ہفتے امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے افغان ہم منصب حمداللہ محب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا، جس میں امریکا مشیر کا کہنا تھا کہ کہ افغان امن معاہدہ پر نظر ثانی کریں گے اور جوبائیڈن انتظامیہ افغان طالبان سے کئے گئے معاہدہ کا جائزہ لیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی تقریب میں افغان طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر اور امریکا کی جانب سے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔3

  • دوحہ مذاکرات میں جمیلہ افغان خواتین کی آواز بن گئیں

    دوحہ مذاکرات میں جمیلہ افغان خواتین کی آواز بن گئیں

    دوحہ: قطر میں طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں حقوق نسواں کے لیے جدوجہد کرنے والی جمیلہ افغان خواتین کی آواز بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمیلہ ایک ویمن رائٹس ایکٹوسٹ ہیں جو افغانستان میں خواتین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اور تعلیم سے دوری پر سماج سے لڑتی آرہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمیلہ قطری دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں افغان رہنماؤں کے ساتھ شریک ہیں، جس کا مقصد فریقین کی توجہ خواتین کے مسائل اور حق تلفی کی طرف مبذول کرانا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیلہ کا کہنا تھا کہ اس مذاکرات میں شرکت سے قبل افغان صوبے غزنی میں ایک خود کش حملے کی خبرموصول ہوئی، اس حملے میں میرے گھر کے افراد بھی زخمی ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ حملے کی خبر ملتے ہی ان کی آنکھیں نم ہوگئیں، موجودہ صورت حال سے نکالنے کے لیے مذاکرات بہت ضروری ہے، لڑائی مسئلے کا حل نہیں، اس طرح کوئی نہیں جیت سکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کا اب سوچنے کا انداز تبدیل ہورہا ہے، وہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کے لیے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

    افغان امن عمل: طالبان کے مذاکراتی وفد میں خواتین بھی شامل

    یاد رہے کہ رواں سال اپیرل میں ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے پناہ گزین انجلینا جولی نے افغان امن مذاکرات میں خواتین کے کردار کو ایک بار پھر ناگزیر قرار دیا تھا۔

    افغان امن مذاکرات میں خواتین کی نمائندگی ناگزیر ہے: انجلینا جولی

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہزاروں افغان خواتین امن مذاکرات میں اپنی عدم شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کرچکی ہیں کہ طالبان سے مذاکرات میں اُن کے اور اُن کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کا ضامن کون ہوگا۔

  • افغان امن عمل: طالبان کے مذاکراتی وفد میں خواتین بھی شامل

    افغان امن عمل: طالبان کے مذاکراتی وفد میں خواتین بھی شامل

    کابل: افغان طالبان نے قطری دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے لیے اپنے وفد میں خواتین کو بھی شامل کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں میں خواتین کے کردار پر زور دیا جارہا تھا، طالبان کے مذاکراتی وفد میں اب خواتین بھی شامل ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوحہ میں 19 تا 21 اپریل کو منعقدہ افغان امن مذاکرات میں طالبان کے وفد میں خواتین بھی شامل ہوں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذاکراتی وفد میں شامل ہونے والی خواتین کا تعلق افغان طالبان سے نہیں بلکہ وہ عام شہری ہیں جن کا مقصد خطے میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

    ترجمان طالبان کا مزید کہنا تھا کہ ان میں سے کچھ خواتین افغانستان سے اور کچھ غیرممالک میں مقیم ہیں، لیکن وہ دوحہ میں ہونے والی افغان حکام سے ملاقات میں شریک ہوں گی۔

    خیال رہے کہ دوحہ میں افغان امن مذاکرات کا نیا دور شروع ہو رہا ہے، جس میں افغان وفد میں سیاست دانوں اور سول سوسائٹی سمیت 150 ارکان شامل ہوں گے۔

    افغان امن مذاکرات، انجلینا جولی نے خواتین کی نمائندگی ناگزیر قرار دے دیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے پناہ گزین انجلینا جولی نے افغان امن مذاکرات میں خواتین کے کردار کو ایک بار پھر ناگزیر قرار دیا تھا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہزاروں افغان خواتین امن مذاکرات میں اپنی عدم شمولیت پر گہری تشویش کا اظہار کرچکی ہیں کہ طالبان سے مذاکرات میں اُن کے اور اُن کے بچوں کے حقوق کے تحفظ کا ضامن کون ہوگا۔

  • افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے‘ ملیحہ لودھی

    افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے‘ ملیحہ لودھی

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ نئی پاکستانی حکومت افغانستان سے تعلقات کواہمیت دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے افغانستان کی صورت حال پر کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنا پہلا دورہ افغانستان کا کیا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ افغانستان میں امن کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت افغانستان سے تعلقات کواہمیت دیتی ہے۔

    ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے، طالبان اورافغان حکومت میں سیزفائرسےامید پیدا ہوئی۔

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقبل مندوب نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کی شروعات کے لیے کوششوں کا حامی ہے، افغانستان پاکستان ایکشن پلان جامع مذاکرات کے لیے فریم ورک ہے۔

    ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ داعش، ٹی ٹی پی سے افغانستان ، پڑوسیوں سمیت دنیا کوخطرہ ہے، لچک نہ دکھائی توسیاسی حل کے لیے مذاکرات التوا کا شکارہوسکتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

  • پاکستان دہشت گردی کےخلاف مزید اقدامات کرسکتا ہے‘ ترجمان پینٹاگون

    پاکستان دہشت گردی کےخلاف مزید اقدامات کرسکتا ہے‘ ترجمان پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکہ نے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کا موقع موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان پینٹاگون ڈانا وائٹ نے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے، پاکستان کے ساتھ بات چیت کاعمل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان پینٹاگون نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان مزید اقدامات کرسکتا ہے، پاکستان کے پاس دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کا موقع موجود ہے، دہشت گردی کے خلاف کامیابی سب کے حق میں ہے۔

    صحافیوں کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈانا وائٹ نے کہا کہ پاکستان علاقائی سلامتی کے لیے پاکستان کی کوششوں کا خیرمقدم کریں گے جبکہ جنوبی ایشیا پالیسی کے تحت پاکستان سے رابطے میں ہیں اور رہیں گے۔

    علاوہ ازیں ترجمان پینٹاگون ڈانا وائٹ نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے طالبان کو ہتھیارپھینکنا ہوں گے، طالبان کو افغانستان کے آئین کی حمایت کرنا ہوگی، امن کے لیے افغان طالبان مذاکرات کی طرف آئیں کیوں کہ افغانستان کا مسئلہ سیاسی طور پرحل کیا جاسکتا ہے


    پاکستان سے تعلقات منتقطع نہیں کر رہے‘ ایلس ویلز


    خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکہ کی معاون نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں یہ نہ سمجھا جائے کہ پاکستان سے تعلقات ختم کرنے کا سوچ رہے ہیں، انتہا پسند تنظیموں کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل کمانڈر امریکی سینٹرل کمانڈ جنرل جوزف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے۔ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کے مضبوط تعاون کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • داعش کے خلاف برسر پیکار برقع پوش افغان خواتین

    داعش کے خلاف برسر پیکار برقع پوش افغان خواتین

    مشرق وسطیٰ اور افغانستان میں اپنے پنجے گاڑتی شدت پسند تنظیم داعش ظلم و جبر کی نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ کسی محاذ پر اسے شکست کا سامنا ہے، اور کہیں تمام کوششوں کے باوجود اسے پچھاڑا نہیں جاسکا۔

    افغانستان میں افغان فورسز اور اتحادی افواج کی کارروائیوں کے باوجود داعش کے مظالم جاری ہیں اور اب گھریلو افغان خواتین نے بھی ان کے خلاف ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔

    شٹل کاک برقع میں ملبوس یہ خواتین گھریلو تو ہیں، تاہم ہتھیار اور گولیوں، بموں کی گھن گرج ان کے لیے اجنبی نہیں۔

    اب جبکہ انہیں لگتا ہے کہ بعض نواحی علاقوں میں افغان فورسز داعش کی گردن تک نہیں پہنچ سکتی، تو یہ خود ہی مسلح ہو کر داعش کے خلاف میدان میں اتر آئی ہیں۔

    افغان صوبے جوزجان میں، جو افغانستان اور ترکمانستان کی سرحد پر واقع ہے، کے درزاب اور شیبرغان ضلع میں سینکڑوں خواتین نہ صرف داعش بلکہ طالبان کے خلاف بھی برسر جنگ ہیں۔

    انہی میں سے ایک سارہ خولہ نامی خاتون بھی شامل ہیں جن کا بیٹا داعش کے حملے میں مارا گیا اور اپنے پیچھے اپنے بچوں کو یتیم کرگیا۔

    اب سارہ سراپا انتقام بن کر غم و غصہ کی حالت میں ہیں۔ ان کا کہنا ہے، ’داعش اور طالبان جہاں بھی ہیں میں ان سے انتقام لوں گی‘۔

    فورسز میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ

    شمالی افغانستان میں ان خواتین کی تربیت خواتین پولیس اہلکار کرر ہی ہیں۔ یہاں ہر ہفتے ملک کے مختلف حصوں سے 40 سے 50 خواتین آتی ہیں جو ان کے ساتھ شامل ہونا چاہتی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے، ’اگر آج ہم داعش اور طالبان سے ڈر گئے، تو کل ہمارا مستقبل تباہ ہوجائے گا‘۔

    یہ سلسہ صرف یہیں تک محدود نہیں۔ افغان فوج اور پولیس میں خواتین کی تعددا میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔

    جوزجان کے پولیس چیف جنرل رحمت کہتے ہیں، ’خواتین کا کام لڑنا بھڑنا نہیں ہے لیکن یہ اب حالات کا تقاضہ ہے‘۔

    افغانستان کے ایک سیکیورٹی تجزیہ کار جاوید کوہستانی کا کہنا ہے کہ یہ خواتین اپنے شوہروں، بیٹوں اور بھائیوں کو ترغیب دینے کا سبب ہیں کہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ملک کا دفاع کیا جائے۔

    برقع میں ملبوس یہ خواتین اپنے پیاروں اور اپنے ملک کو ان شدت پسند عناصر کے شکنجے سے بچانے کے لیے اپنی بھرپور قوت کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستان اورافغانستان کوانتہاپسندی کےخلاف مل کرکام کرناچاہیے،امریکا

    پاکستان اورافغانستان کوانتہاپسندی کےخلاف مل کرکام کرناچاہیے،امریکا

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ پر تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی واقعات کی روک تھام کےلیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا چاہیے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان الیزبتھ ٹروڈو کا پریس بریفنگ کا کہنا تھاکہ کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملے
    کے حوالے سے کہا تھا کہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم امریکا اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں مل کر کام کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح پرتشدد واقعات رونما نہ ہوں.

    امریکا نے اس حوالے سے پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت کے ساتھ اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے حکومت پاکستان پر یہ بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردگروپوں میں امتیاز نہ برتے.

    ترجمان الیزبتھ ٹروڈوکا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں کوئی امتیاز نہیں کریں گے اور یہ حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں اس سلسلے میں ابھی مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے .

    *طالبان ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شریک ہوں،امریکا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا کا کہنا تھا کہ طالبان کو ہتھیار پھینک کر آئین تسلیم کرتے ہوئے افغان عمل کا حصہ بننا چاہیے.

  • قندوز کے اہم ضلعے پر افغان حکومت کا دوبارہ کنٹرول

    قندوز کے اہم ضلعے پر افغان حکومت کا دوبارہ کنٹرول

    کابل : افغانستان کے شمالی صوبے قندوز کے گورنر نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان فورسز نے ضلع خان آباد پر سے طالبان کا قبضہ چھڑا لیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق قندوز کے گورنر اسد اللہ عمر خیل نے کہا کہ افغان فورسز نے ضلع خان آباد پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرلیا ہے.انہوں نے یہ دعویٰ طالبان کی جانب سے خان آباد پر قبضے کیے جانے کے چند گھنٹے بعد کیا.

    اس سے قبل افغانستان میں حکام کا کہنا تھا کہ طالبان عسکریت پسندوں نے شمالی صوبے قندوز کے ایک اہم ضلعے پر قبضہ حاصل کر لیا ہے.

    جنگجوؤں نے کئی جانب سے ایک ساتھ حملہ کیا اور حکومتی فورسز کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا.قندوز گذشتہ برس طالبان کے قبضے میں آ گیا تھا.

    *قندوز پر افغان طالبان کا قبضہ ختم کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز کا آپریشن

    مقامی حکام کا کہنا تھا کہ گولہ بارود اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی کمی کی وجہ سے خان آباد ضلع طالبان کے ہاتھوں میں چلا گیا.

    یاد رہےسنہ 2014 میں بین الاقوامی فوجوں کے انخلا کے بعد سے طالبان نے ایک بار پھر ملک کے مختلف حصوں میں کئی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے.

    *طالبان کا افغانستان کے صوبے بدخشاں کے ضلع وردوج پر بھی قبضہ

    افغان سکیورٹی فورسز ملک کے 34 صوبوں میں سے نصف میں باغیوں کے ساتھ برسرِ پیکار ہے.چند دن قبل طالبان نے قریبی صوبے بغلان کے ایک ضلعے پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔

    خان آباد کے ضلعی منتظم حیات اللہ امیری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کوبتایا کہ ’طالبان نے مختلف جگہوں سے حملہ کیا تھا ہم نے کئی گھنٹوں تک مزاحمت کی لیکن ہمیں کوئی مدد نہیں ملی۔‘

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے پورے ضلعے کے علاوہ اسلحے اور فوجی گاڑیوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔‘

    واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں افغانستان کے شہر قندوز پر افغان طالبان کا قبضہ ختم کرنے کےلیے سیکورٹی فورسز نے آپریشن شروع کیا تھا۔

  • افغانستان کے دارالحکومت کابل سے دو غیر ملکی اغوا

    افغانستان کے دارالحکومت کابل سے دو غیر ملکی اغوا

    کابل : پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کابل سے نامعلوم افراد نے دو غیر ملکی شہریوں کو اغو کر لیا ہے.ان دونوں کو اتوار کی صبح کابل شہر سے اغوا کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل سے دو غیر ملکی شہریوں کو اغواکرلیا،اغواکار افغان سیکورٹی فورس کے یونیفارم میں ملبوس تھے.

    افغانستان میں طالبان کی جانب سے پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے،حالیہ کچھ عرصے کے دوران افغانستان سے کئی غیرملکیوں کو اغوا کیا گیا ہے.

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھارت سے تعلق رکھنے والے امدادی کارکن کو کابل سے اغوا کیا گیا تھا جبکہ اپریل میں فوج کے یونیفارم میں ملبوس مسلح افراد نے آسٹریلوی امدادی کارکن کو جلال آباد سے اغوا کیا تھا.

    *کابل سے اغوا ہونے والی ہندوستانی خاتون بازیاب

    افغانستان کے دارالحکومت کابل سےجون میں اغوا ہونے والی ہندوستانی خاتون کوجوڈتھ ڈی سوزا کوچھ ہفتے بعد بازیاب کروالیاگياتھا.

    اسی طرح گذشتہ سال جرمنی کی تعمیراتی کمپنی جی آئی زیڈ (گیز) کے دو امدادی کارکنوں کو مغوی بنایا گیا لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیاتھا.

    رواں ہفتے کے آغاز میں افغانستان کے مغربی شہر ہیرات میں شدت پسندوں نے غیر ملکی سیاحوں کے قافلے پر حملہ کیا جس میں چھ سیاح اور اُن کا افغان ڈرائیور زخمی ہو گیا،غیر ملکی سیاحوں میں آٹھ کا تعلق برطانیہ،تین کا امریکہ اور ایک کا تعلق جرمنی سے تھا.

    واضح رہے کہ ہیرات میں غیرملکی سیاحوں کے قافلے پر حملے کی ذمہ داری طالبان کے ترجمان نےقبول کی تھی.