Tag: طالبان

  • دہشتگردوں کو شناختی کارڈ فراہم کرنے والا نادرا کا ملازم گرفتار

    دہشتگردوں کو شناختی کارڈ فراہم کرنے والا نادرا کا ملازم گرفتار

    لاہور: پولیس نے دہشت گردوں کو شناختی کارڈ تیار کرکے دینے والے نادرا کے ملازم کو گرفتار کرلیا اور اس کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

    مغل پورہ پولیس کے مطابق نادرا میں ڈیٹا انٹری آپریٹر شاہد کا دہشت گردوں سے رابطہ تھا اور اس نے دہشت گردوں سے اکانوے شناختی کارڈ بنانے کی ڈیل کی اور اکیس شناختی کارڈ تیار کرکے ان کے حوالے کیے۔

     ملزم کے مطابق اسے نہیں معلوم تھا کہ وہ دہشت گرد ہیں اس نے ایجنٹ سمجھ کر شناختی کارڈ بنائے اور اب تک چھ لاکھ روپے وصول کرچکا ہے۔

    ملزم کا کہنا ہے کہ اس کی محکمانہ کارروائی جاری تھی اسے ایک مہینہ پہلے پکڑا گیا اور اب پولیس کے حوالے گیا ہے۔

  • دہشتگردی میں ملوث مدارس کیخلاف کاروائی ہوگی، چوہدری نثار

    دہشتگردی میں ملوث مدارس کیخلاف کاروائی ہوگی، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارکاکہناہےکہ جن مدرسوں کےخلاف ثبوت ملےصرف ان کےخلاف کاروائی ہوگی،تمام مدرسوں نےیقین دہانی کرادی کہ کالی بھیڑوں کی نشاندھی کریں گے۔

    اسلام آباد میں مدارس اصلاحات اور میڈیا ضابطہ اخلاق کے حوالے سے دو اجلاسوں کی صدارت کے بعدپریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا اس مرتبہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ایک غیرت مند اور خودمختار ملک کی حیثیت سے دوٹوک انداز میں بات کی گئی ہے اور بھارت کی جانب امریکا کی واضح جھکاوٴ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جان کیری سے سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ پر بات چیت ہوئی۔

     انہوں نے بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن پر مکمل اتفاق پایا گیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ کچھ مدارس جو دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث پائے گئے ہیں یا ہوں گے تو ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔

    چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وہ میڈیا مالکان کے شکر گزار ہیں، میڈیا نے واضح کردیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف جانبدار ہے اور ملک کے مفاد میں کام کرے گا۔

     انہوں نے میڈیا سے رابطے کے لیے ایک حکومتی کمیٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا،وزیرداخلہ نے فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی اور حکومت پاکستان کی جانب سے پاپ فرانسس کے بیان کا خیرمقدم کیا۔

  • صوفی محمد کے خلاف پہلی بار گواہوں کے بیانات قلمبند

    صوفی محمد کے خلاف پہلی بار گواہوں کے بیانات قلمبند

        پشاور: سوات میں خود ساختہ حکومت بنانے والے صوفی محمد کے خلاف پہلی بار گواہوں نے بیان قلمبند کر ادئیے۔

    صوفی محمد کیخلاف تین مقدمات کی سماعت پشاورکی انسداد دہشتگردی عدالت میں ہوئی، جس میں صوفی محمد کو ان کے دو بیٹوں سمیت پیش کیا گیا ، مقدمات کی سماعت میں پہلی بار گواہوں نے صوفی محمود کے خلاف کارسرکار میں مداخلت ،پولیس پر حملے اور دیر میں غیر قانونی جلسے سے متعلق بیانات قلمبند کرائے، مقدمات کی اگلی سماعت 17 جنوری کو ہوگی۔

  • وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    وزارتِ داخلہ نے مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دہشت گردوں سے رابطوں کے شبے میں چند مدارس کی اسکروٹنی شروع کردی ہے۔ قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس کو بھیجے گئے تحریری بیان میں وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ چند مدارس کے دہشت گرد تنظیموں سے روابط کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    جبکہ 72 کالعدم تنظیموں کی بھی چانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔تحریری بیان کے مطابق اجلاس کو بتایا گیا کہ کالعدم تحریک طالبان سے منسلک اور ان کے خاموش ساتھیوں یا سلیپرز کا پتہ چلانے کا عمل جاری ہے اور اب تک صرف صوبہ پنجاب میں 95 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    وزارت داخلہ نے باہتر تنظیموں کو کالعدم قرار دیا ہے اور وزارت داخلہ معلومات جمع کررہی ہے کہ کون سی کالعدم تنظیم متحرک ہے اور کس نام سے متحرک ہے۔ اس کے ساتھ ہی مسلح جتھے رکھنے والی کالعدم تنظیموں کے بارے میں بھی معلومات جمع کی جارہی ہیں ۔

  • چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    چوہدری اسلم کی شہادت کوایک برس بیت گیا

    دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کراچی پولیس کی فرنٹ لائن شخصیت ایس پی چوہدری اسلم کو خود کش حملے میں شہید ہوئے 1 سال بیت گیا تحریک طالبان پاکستان نے ان پرحملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

    دہشتگردوں کیلئےدہشت کی علامت ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم پر گزشتہ سال عیسیٰ نگری سے متصل لیاری ایکسپریس وےکے انٹری پوائنٹ پرپونے پانچ بجے شام کے قریب خودکش حملہ ہوا تھا۔

    دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی، دھماکے نے ان کی گاڑی کو تباہ کردیا ، اس حملے میں چوہدری اسلم کے ڈرائیور اورگن بھی شہادت پائی، حملے میں بارہ اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان مہمند ایجنسی نے قبول کرلی، اس موقع پراس وقت کے ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس موجود بم پروف گاڑی کچھ روز قبل بننے کے لیئے دی گئی تھی اس لئے اس وقت ان کے پاس بم پروف گاڑی نہیں تھی۔

    اپنی شہادت سے چودہ پندرہ گھنٹے پہلے ، چوہدری اسلم اور ان کی ٹیم نے ایک کارروائی میں طالبان کے تین دہشتگرد ہلاک کئے تھے۔ چوہدری اسلم پراس سے پہلے بھی حملے ہوچکے ہیں۔ ایک خطرناک حملہ ان کے گھر پر بھی ہوا تھا، لیکن ایکسپریس وے دھماکا ان کے لئےجان لیوا ثابت ہوا۔

    چوہدری اسلم کی شہادت کے دوررس اثرات مرتب ہوئے جن میں سب سے اہم تحریکِ طالبان پاکستان کے خلاف ملک میں پہلی ایف آئی آر کا درج ہونا تھا۔

    تفتیشی افسر نیاز احمد کھوسو کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکا ہاتھ شناخت کیلئے نادرا بھجوایا گیا، نشانات کی مدد سے حملہ آور کے کوائف سامنے آگئے جن کے مطابق حملہ آور نعیم اللہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھتا تھا اس کی عمر چھبیس سال تھی اور وہ کراچی کے علاقے قصبہ کالونی میں رہائش پذیر تھا۔ اس کے گھر والوں کے مطابق حملے والے دن وہ صبح سے ہی گھر سے غائب تھا۔

    دھماکےمیں شہید ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوارچھوڑا تھا، ان کی بیوہ کےمطابق چوہدری اسلم بچوں کو ٹیوشن چھوڑنے جارہے تھے کہ ہیڈ آفس سے فون آگیا جس کو سنتے ہی وہ فوراً گھر سے روانہ ہوئے اور پھر ان کی شہادت کی خبرآئی۔

    انیس سو تریسٹھ میں ایبٹ آباد کے محلے ارغشال میں پیدا ہونے والے ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے ابتدائی تعلیم آبائی علاقے میں حاصل کی، انیس سو چوراسی میں بطوراسسٹنٹ سب انسپکٹرپولیس میں بھرتی ہو ئے، اسلم خان کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے سیاحتی و فوجی شہرایبٹ آباد سے تھا لیکن دوستوں نے ان کے لباس اورچال ڈھال کی وجہ سے انہیں چو ہدری کہنا شروع کیا اور پھر یہ نام ان کے ساتھ ایسا جڑا کہ وہ چو ہدری اسلم کے نام سے ہی پہچانے جانے لگے۔

    جرائم پیشہ افراد اوردہشت گردوں کے خلاف سینہ سِپرچوہدری اسلم نو ے کی دہائی میں متعدد تھانو ں کے ایس ایچ او بھی رہے، سی آئی ڈی کی تفتیشی کمیٹی کی سربراہی کا منصب انہو ں نے دو ہزاردس میں سنبھالا۔ اس دوران ان کے گھرپرخود کش حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ محفوظ رہے، ان کے گھر پرہونے والےحملے کی ذمہ داری المختار گروپ نے قبول کی تھی۔،

    جناح اسپتال کراچی کے شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق چوہدری اسلم کو حملے میں سر، چہرے،سینے، پیٹ اور ٹانگوں پرکاری زخم آئے اس کے علاوہ ان کے جسم سے کچھ پلاسٹک اوردھاتی ذرات میں بھی ملے تھے۔

    حکومت سندھ کا چوہدری اسلم کے اہل خانہ کے لئے دوکروڑ روپے کا اعلان کیا ہے، واقعے میں شہید ہونے والے دیگر اہلکاروں کےلواحقین کو بیس بیس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے قریب لیاری ایکسپریس وے پردہشت گرد کارروائی میں ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اوران کے ساتھیوں کی شہادت کی خبر کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں جگہ دی گئی، بی بی سی ، وائس آف امریکا اور جرمن ریڈیو ڈوئچے ویلے پر کراچی دھماکے اورچوہدری اسلم کی شہادت کو اہم واقعہ اور بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔

    چوہدری اسلم پراس سے پہلے پانچ ناکام حملے ہو چکےتھےاوردہشت گرد اپنی چھٹی کوشش میں چوہدری اسلم کی جان لینے میں کامیاب ہوگئے۔

    سندھ پولیس نے آج اپنے دلیراورفرض شناس افسر کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے مزارِ قائد پرایک تقریب کا انعقاد کیا ہے جس میں پولیس حکام کے ہمراہ سول سوسائٹی بھی شرکت کرے گی۔

    چوہدری اسلم نے اپنی زندگی کا آخری انٹرویو اے آر وائی نیوز کو دیا تھا۔

  • حالت جنگ میں فوجی عدالتیں بنا کرتی ہیں، چوہدری نثار

    حالت جنگ میں فوجی عدالتیں بنا کرتی ہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ کسی کے ذہن میں بھی نہیں ہوگا کہ فوجی عدالتوں پرقانون سازی ہوگی۔

    اسلام آباد میں اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کےاجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان  کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت غیر معمولی حالات کا سامنا ہے، بچے بچے کو جنگ کی صورتحال کا سامنا ہے، حالت جنگ میں فوجی عدالتیں بنتی ہیں، قوم اس وقت حالت جنگ میں ہے ۔

    ان کا کہناتھا کہ فوجی عدالتوں کا مطلب یہ نہیں کہ  ہم ہر کسی لٹکانا چاہتے ہیں، فوجی عدالتیں محدود وقت اور غیر معمولی حالات کے لئے ہیں، عدالت میں آنے والے ہر شخص کو صفائی پیش کرنے کا موقع دیا جائے گا، فوجی عدالتیں آگ اور خون کی ہولی کھیلنے والوں کے لئے ہیں ۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ پاکستان کے گلی محلوں ، بازار ، مساجد میں اعلانیہ حملے ہوئے، چالیس ہزار سے زائد پاکستانیوں کا خون ہوا، 2009 پشاور میں خواتین اور بچوں کا نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا گیا، شہید افراد کے جنازوں پر بھی حملے کئے گئے ۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج سے بہادر دنیا کی کوئی فوج نہیں ہے، فوج آئینی حقوق کی جنگ لڑھ رہی ہے، شفقت حسین کا کیس فی الحال معطل کردیا گیا ہے، عام شہریوں کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہیں ہوگا، فوجی عدالتیں اس لڑائی اور جدوجہد کا ایک عنصر ہیں، کوئی عالم دین دہشتگردوں کے نکتہ اسلام سے اتفاق نہیں کرتا، ہم فساد برپا کرنے والوں کے خلاف ہیں ۔

    چوہدری نثار کاکہنا تھا کہ مدارس کوبطور مدارس ٹارگٹ ناانصافی ہوگا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قوم فوج کے پیچھےکھڑی ہے،انتہاپسندوں کیخلاف سب کومتحرک ہوناپڑے گا۔

  • الطاف حسین کی جانب سے متاثرین ٹمبرمارکیٹ کوعید میلاد النبی کی مبارکباد

    الطاف حسین کی جانب سے متاثرین ٹمبرمارکیٹ کوعید میلاد النبی کی مبارکباد

    لندن: جشن عید میلادالنبی کے موقع پرمتحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ٹمبرمارکیٹ کے امدادی کیمپ کے شرکاءکو عید میلاد النبی کی مبارک باد دی۔

    لندن سےٹیلی فونک خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ انسانیت کی خدمت بلا امتیاز رنگ و نسل کرنی چاہئے ،مصیبت زدہ عوام کی خدمت اللہ کی مخلوق کی خدمت ہے۔

    انہوں نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے آج تک متاثرین ٹمبر مارکیٹ کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلیےمتاثرہ مقام کا دورہ تک نہیں کیا۔

    متاثرین کی دلجوئی وزیر اعلیٰ کا فرض ، حکم الٰہی اور رسول اللہ کی تعلیمات کے درس و ہدایت کے مطابق ہے۔ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ وہ دس سال سے ملک میں طالبان دہشت گردوں کی سر گرمیوں سے آگاہ کرتے رہےلیکن ان کامذاق اُڑایا جاتا رہا۔

    انہوں نے خبردارکیا کہ اگر اب بھی سیاسی و عسکری قائدین اور قوم نہ جاگی تو خدانخواستہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔خطاب کے وقت کیمپ میں حق پرست اراکین اسمبلی ، سیکٹر ز و یونٹس کے ذمہ داران، مرکزی شعبہ جات کے اراکین اور متاثرین موجودتھے۔

  • جن  قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں انہیں فوری سزا دی جائے، چوہدری نثار

    جن قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں انہیں فوری سزا دی جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: حکومت نے سزائےموت کےتمام قیدیوں کوفوری پھانسی دینے کی ہدایت کردی۔ وزیرداخلہ چوہدری نثارنےچاروں صوبوں سےکہا ہے کہ جن قیدیوں کی اپیلیں مسترد ہوگئیں ان کی سزائےموت پرعمل درآمد کیا جائے۔

    اسلام آباد میں وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیرصدارت نیکٹا کے ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس ہوا۔۔اجلاس میں ڈی جی ایم آئی، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت نیکٹا کے دیگرارکان شریک ہوئے اور دہشتگردی کی خاتمے کیلئے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس میں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے چاروں صوبوں میں قید سزائے موت کے وہ قیدی جن کی اپیلیں مسترد ہوئی ہیں ان کو فوری پھانسی دینے کی ہدایت کی، انہوں نے دہشتگری کی روک تھام کیلئے چاروں صوبوں میں انٹیلی جنس شئیرنگ کے نظام کو مزید مربوط بنانے کا اعلان کیا ۔

     وزیرداخلہ کا کہناتھا کہ نیکٹا کو موثر بنانے کیلئے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیکٹا فعال ہونا ناگزیر ہے۔

  • عالمی دباؤمسترد، پاکستان میں ایک اورمجرم کو پھانسی

    عالمی دباؤمسترد، پاکستان میں ایک اورمجرم کو پھانسی

    پشاور: پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف پر حملے کے جرم میں ایک اورمجرم نیاز محمد کو تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔

    پاکستان میں ایک بار پھر پھانسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمجرموں کو لٹکانے کا عمل شروع کرتے ہوئے بدھ کی صبح پروزمشرف پرحملے کے مجرم نیازمحمد کوسینٹرجیل پشاور میں تختہ دار کے حوالے کردیا گیا۔

    سینٹرل جیل ہری پورمیں پھانسی گھاٹ نہ ہونے کی وجہ سے مجرم نیاز محمد کو گزشتہ رات سینٹرجیل پشاور لایا گیا تھا جہاں اسے آج صبح پھانسی دے دی گئی۔ صوابی سے تعلق رکھنے والے نیاز محمد کے ڈیتھ وارنٹ دو ہفتے قبل جاری ہوئے تھے، گزشتہ شب نیاز محمد کو سخت سیکیورٹی میں ہری پور جیل سے پشاور سینٹرل جیل منتقل کیا گیا، جہاں اہل خانہ سے ملاقات کے بعد مجرم کوصبح چھ بجکر چالیس منٹ پرپھانسی دی گئی، وہ پرویزمشرف حملہ کیس کے مجرم عدنان رشید کا قریبی ساتھی تھا۔

    مجرم نیاز محمد پاک فضائیہ میں جونیئر ٹیکنیشن تھا، جسےچودہ دسمبر دوہزارچودہ کو راولپنڈی کے جھنڈا چیچی پل کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا کر صدرپرویز مشرف پر قاتلانہ حملہ کرنے کی کوشش کرنے کے جرم میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی۔

    واضح رہے کہ تین روز قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیرِاعظم نوازشریف کوفون کرکے پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے پرزوردیا تھا،لیکن پاکستان نےعالمی دباؤ مسترد کرتے ہوئے ایک بار پھر سے پھانسی کا عمل شروع کردیا ہے۔

  • گجرات: دوطالبان دہشت گرد پولیس مقابلے میں ہلاک

    گجرات: دوطالبان دہشت گرد پولیس مقابلے میں ہلاک

    گجرات : تحریک طالبان کے دودہشت گردپولیس مقابلےمیں مارے گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق گجرات میں پولیس نے مقابلے کے دوران دو طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔

    ڈی پی او رائے اعجاز احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں دہشت گرد پہلے الفرقان نامی کالعدم تنظیم سے تعلق رکھتے تھے جو بعد میں تحریک طالبان پاکستان کے لئے کام کرنا شروع ہوگئے ۔

    ان دہشت گردوں نے 13مارچ 2012ءکو کھٹالہ چناب پولیس ناکہ پر حملہ کر کے ہیڈکانسٹیبل ارشد محمود، کانسٹیبل قمر بٹ، شفقت اعظم اورسیرت عباس کو شہید کیا تھا ۔

    جبکہ 14اگست 2013ءکو محلہ چاہ بڈھے والا میں ایک کانسٹیبل سرفراز کو فائرنگ کر کے شہید کیا تھا دہشت گردوں نے دو شہریوں کو تاوان کے غرض سے اغواءکرنے کے بعد نالہ بھمبر میں لے جا کر ذبح کر دیا تھا۔

    ڈی پی اوگجرات کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں میں افضل عرف فوجی کا تعلق گجرات سے جبکہ احمد عرف بابا کا تعلق ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تھا۔

    ان دونوں دہشت گردوں اورتحریک طالبان پاکستان کو فنڈزفراہم کرنے والے تین افراد پولیس کی حراست میں ہیں جن میں ڈاکٹر اسلم ڈسٹرکٹ جیل میں بند ہےمارے جانے والے دہشت گردوں نے دوران تفتیش انکشافات کرتے ہوئے بتایا تھا کے وہ پولیس لائن فیصل آباد اورگجرات کی اہم سیاسی شخصیات پر حملہ کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

    ڈی پی او کا کہنا تھا کہ مارے جانے والے دہشت گردوں کے ساتھی ہر اس پولیس اہلکار کو دھمکیاں دیتے تھے جو ان کی تفتیش کرتا تھا۔