Tag: چیف جسٹس

  • چیف جسٹس کےحکم پرحمزہ شہباز کےخلاف مقدمہ درج، تشدد اورہراساں کی دفعات شامل

    چیف جسٹس کےحکم پرحمزہ شہباز کےخلاف مقدمہ درج، تشدد اورہراساں کی دفعات شامل

    لاہور : عائشہ احد کی درخواست پر حمزہ شہباز کےخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمے میں تشدد اور ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ اسلام پورہ لاہور کی پولیس نے عائشہ احد کی درخواست پر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے اور مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    مذکورہ مقدمے میں تشدد اور ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئیں ہیں، اس کے علاوہ مقدمے میں پولیس انسپکٹر ذوالفقار چیمہ، عتیق ڈوگر اور رانامقبول نامزد کیے گئے ہیں۔

    رانا مقبو ل موجودہ سینیٹر، سابق آئی جی سندھ اورطیارہ سازش کیس کے مرکزی ملزم ہیں۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثارنے حمزہ شہباز کیخلاف مقدمہ درج کرنے اور آئی جی پنجاب کو عائشہ احد کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عائشہ احد کیس، چیف جسٹس کا حمزہ شہبازسمیت دیگرملزمان کے خلاف آج ہی مقدمہ درج کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ حمزہ شہباز کی منکوحہ ہونے کی دعویدار عائشہ احد ملک کہا تھا کہ شریف خاندان مجھے سات سال سے عدالتوں میں گھسیٹ رہا ہے، چیف جسٹس فریاد سنیں، اس خاندان کا ظرف ہے کہ عورتوں پر ظلم کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کرپشن کی تحقیقات میں جدید دنیا کی رفتار کے ساتھ چلنا پڑے گا: چیف جسٹس

    کرپشن کی تحقیقات میں جدید دنیا کی رفتار کے ساتھ چلنا پڑے گا: چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ کرپشن کی تحقیقات میں جدید دنیا کی رفتار کے ساتھ چلنا پڑے گا.

    ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا. ان کا کہنا تھا کہ سمارٹ کورٹس ایک نیا سسٹم ہے جو دنوں میں انصاف فراہم کرتا ہے، ہمیں پاکستان میں بھی اسمارٹ کورٹس متعارف کرانے ہوں گے.

    چیف جسٹس نے کہا کہ چین کی ترقی دیکھی تو لگا، ہم کمپیوٹر کے دور میں ان پڑھ ہیں، شرم آتی ہے کہ اپنے گھر کو ٹھیک کیوں نہیں کیا.

    منصف اعلیٰ نے کہا کہ ہمارا مذہب بھی ہمیں علم حاصل کرنے کا درس دیتا ہے، حساس نوعیت کی معلومات میرے لئے بھی بہت اہم ہوتی ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیم ملک و قوم اور معاشرے کی ترقی کا اہم ذریعہ ہے، بدقسمتی سے تعلیم کے میدان میں ہم دنیا کے دوسرے ملکوں سے پیچھے ہیں.

    انھوں نے کہ کوئی ملک یا معاشرہ ایمان داری اور مقصد کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا، ہم ترقی کے دور میں باقی دنیا سے بہت پیچھے ہیں، پاکستان میں آج بھی 1872 کے قوانین رائج ہیں.

    انھوں نے کہا کہ کرپشن کی تحقیقات میں ماڈرن دنیا کے رفتار کے ساتھ چلنا ہے، کرپشن وائٹ کالرکرائم کی جڑ ہے.


    آج انصاف کا بول بالا ہوا ہے،چیف جسٹس پاکستان زندہ باد،عائشہ احد


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • اصغر خان عملدرآمد کیس،  نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری

    اصغر خان عملدرآمد کیس، نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے 21 افراد کو نوٹس جاری

    لاہور : اصغر خان عملدرآمد کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی، سپریم کورٹ نے نوازشریف سمیت پیسے وصول کرنے والے اکیس افراد کو نوٹس جاری کر دئیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اصغر خان کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی جانب سے کابینہ کے فیصلے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

    اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ کابینہ نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے اور ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پیسے وصول کرنے والوں سے رقم کی واپسی کا کیا طریقہ کار بنایا گیا ہے۔

    چیف جسٹس نے پیسے وصول کرنے والے نواز شریف اور جاوید ہاشمی سمیت 21 سویلین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کی درخواست پر کابینہ کے اجلاس کی رپورٹ عدالتی عملے کو دوبارہ سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت 6 جون تک ملتوی کر دی۔

    گذشتہ سماعت میں اصغر خان کیس میں چیف جسٹس نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابینہ نےاصغر خان کیس عمل درآمد کے معاملےپرفیصلہ نہیں کیا، ایک سب کمیٹی بناکر حکومت بھاگ گئی، کئی سال سے اصغرخان کیس پڑا ہے کیا کابینہ کا یہ کام ہوتا ہے۔

    اٹارنی جنرل کےپیش نہ ہونے پرچیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا اتنااہم کیس لگا لیکن اٹارنی جنرل کو پرواہ نہیں،یہ کارکردگی ہے اٹارنی جنرل آفس کی
    عدالت نے اٹارنی جنرل کو کل طلب کرلیا۔

    اس سے قبل سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس میں فیصلہ پر عمل درآمد کے لیے فوری کابینہ کا اجلاس بلانے اور فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا، چیف جسٹس

    نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا، چیف جسٹس

    لاہور :  اسکولوں کی فیسوں سے متعلق کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تعلیم کاروبار یا انڈسٹری نہیں بنیادی حق ہے، نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں اسکولوں میں فیسوں میں اضافوں کے خلاف مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔

    اسکولوں کے وکلاء نے استدعا کی کہ فیسوں کے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے، چیف جسٹس نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے اس پر از خود نوٹس لینے کے بارے سوچ رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ بڑے لوگوں نے اسکولز کھول کر والدین کا استحصال شروع کر رکھا ہے، اتنی تنخواہ نہیں جتنی والدین کو فیسیں ادا کرنا پڑتی ہیں، فیسیں دے دےکر والدین چیخ اٹھتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تعلیم کاروبار یا صنعت نہیں بنیادی حق ہے،پرائیویٹ اسکول مافیہ نے ملی بھگت کر کے سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کر دیا ہے، نجی اسکولوں کی فرنچائزز کیسے بنیں سب عدالت کے علم میں ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا بتایا جائے آگاہ کیا جائے بچوں سے ود ہولڈنگ ٹیکس کس حیثیت سے وصول کیا جارہا ہے، سب کچھ نجی اسکولوں کے مفادات کے لیے کیا گیا ہے۔

    عدالت نے اپیلوں کی سماعت کے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

    قبل ازیں سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔

    واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری و پرائیوٹ اسکولوں میں جون جولائی میں ہر سال دو ماہ کی سالانہ تعطیلات سرکاری سطح پر دی جاتی ہیں، اس اقدام کا مقصد طلباء کو گرمی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے،چیف جسٹس

    عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے،چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس نے  وزرا اور محکموں سے استحقاق کے بغیر زیر استعمال گاڑیاں رات بارہ بجے تک واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام اپنے ٹیکس کاپیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے، کسی کو بلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہے تو اپنی جیب سےخرید لے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں استحقاق کے بغیر رکھی جانے والی گاڑیوں کےخلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔

    سماعت میں وفاقی کابینہ اورمحکموں کے پاس گاڑیوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کردی گئی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایک سو پانچ گاڑیاں وفاقی حکومت اورکابینہ کے زیراستعمال ہیں، مولانا فضل الرحمان کے پاس ایک لینڈکروزر اور تین ڈبل کیبن گاڑیاں ہیں.

    رپورٹ کے مطابق خورشید شاہ کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے، عابد شیر علی اور کامران مائیکل کے پاس مرسڈیز بینز گاڑیاں ہیں جبکہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے۔

    عدالت نے وزیراعلی پنجاب سے دو اضافی گاڑیاں واپس لینے کا حکم دے دیا اور کابینہ تحلیل ہوتے ہی راناثنااللہ اور  دیگر سے بھی گاڑیاں واپس لینے کی ہدایت کردی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وزیراعظم نے کس اختیار کے تحت گاڑیاں خریدنے کی ہدایت کی؟عوام اپنے ٹیکس کا پیسہ وزرا کی عیاشی کیلئے نہیں دیتے، سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑی کا استعمال کیا؟

    عدالت نے زاہد حامد کو وضاحت کے لیے آئندہ سماعت پرطلب کر لیا جبکہ استحقاق نہ رکھنے والے دیگر وزرا اورافسران کو بھی طلب کریں گے۔

    عدالت نے اے جی پنجاب کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا عدالت معاملے کی انکوائری کرائے گی، غلط بیانی برداشت نہیں ،گاڑیوں سے متعلق درست تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ خلاف قانون گاڑیاں خریدنے والے بورڈآف ڈائیریکٹر سے پیسےوصول کیے جائیں گے، معاملہ نیب کو بھی بھجوایا جا سکتا ہے، انتخابات میں بلٹ پروف گاڑیوں چلانے کی اجازت نہیں دیں گے، کسی کوبلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہےتو اپنی جیب سےخرید لے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے: چیف جسٹس

    ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے: چیف جسٹس

    بیجنگ: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے ارکان ممالک کے سپریم کورٹس کی 13 ویں کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=” دہشت گردی کے خلاف رکن ممالک کی عدلیہ کو کردارادا کرنا ہوگا، ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس آف پاکستان”][/bs-quote]

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم رکن ممالک کے لئے سیکیورٹی خطرہ ہے، دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں‌ مل کر عہد کرنا ہوگا.

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردوں کے لئے جگہ تنگ کرنا ہوگی، مشترکہ پالیسی، قوانین، معلومات کا تبادلہ ہمارا ہتھیار ہے.

    چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف رکن ممالک کی عدلیہ کو کردارادا کرنا ہوگا، ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے.

    یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے، جسے شنگھائی میں سنہ 2001ء میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا۔ 2015 میں پاکستان اس تنظیم میں‌ شامل ہوا.


    چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرلی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کا مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم

    چیف جسٹس کا مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم

    کراچی : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کے ساتھ میلاک دودھ اوراسکم ملک کی دوبارہ جانچ کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھول جائیں کہ کسی کی سفارش مانوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈبوں کے غیر معیاری دودھ کی فروخت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے مختلف کمپنیوں کے دودھ کی جانچ جاری رکھنے کا حکم دیا جبکہ میلاک دودھ اور اسکم ملک کی دوبارہ جانچ کرانے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹ مثبت آنے پر ان کمپنیوں کے دودھ پر پابندی ختم کردی جائے، ہمارے بچوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    عدالت نے اسِکم ملک کی ڈبوں پر“دودھ نہیں ہے”درج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے اسکم ملک کے سربراہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے سفارش بھی کرائی تھی نا؟ میرے لئے صرف اللہ کی سفارش ہے، یہ بھول جائیں کہ کسی کی سفارش مانوں گا۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں چیف جسٹس نے مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ملک بھر میں دودھ بڑھانے کے لیے جانوروں کو لگائے جانے والے ٹیکوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے حکم دیا تھا اور کہا تھا کہ ٹی وائٹنر کو دودھ بتا کر فروخت نہیں کیا جائے گا۔ واضح الفاظ میں ڈبوں پر ’یہ دودھ نہیں ہے‘ تحریر کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی لگا دی


    عدالت نے 13 جنوری کو کراچی میں دستیاب دودھ کے ڈبے لیبارٹریز سے ٹیسٹ کرانے کا حکم دیا تھا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ڈبوں میں فروخت ہونے والادودھ،دودھ نہیں فراڈ ہے۔

    جس کے بعد 27 جنوری کو چیف جسٹس نے 4 نجی کمپنیوں کے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے 2 نجی کمپنیوں پر جرمانہ بھی عائد کر دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرلی

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرلی

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کو کراچی میں المناک واقعہ ہوا، شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بارہ مئی کے اہم مقدمے کی سماعت بھی ہوئی، چیف جسٹس نے بارہ مئی کیس کی فائل طلب کرتے ہوئے کہا بارہ مئی کو کراچی میں المناک واقعہ ہوا، شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کرنی چاہیے

    سپریم کورٹ رجسٹری میں بارہ مئی کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    چیف جسٹس نے فیصل صدیقی سے استفسار کیا کہ کیا سانحہ بارہ مئی کی تحقیقات نہیں ہوئیں، جس پر فیصل صدیقی نے بتایا سندھ ہائی کورٹ میں معاملہ زیر سماعت ہے، جس پرچیف جسٹس نے کہا آپ کیس نمبر دیں ہم جائزہ لیں گے۔

    خیال رہے کہ آج بارہ مئی کو کراچی میں جلسے منعقد کئے جارہے ہیں ، گیارہ برس پہلے 2007 میں آج ہی کے دن شہر میں آگ و خون کی ہولی کھیلی گئی ۔ درجنوں افراد جان سے گئے۔

    روشنیوں کے شہر کراچی میں بارہ مئی دو ہزار سات کا دن تاریخ کا سیاہ ترین دن تصور کیا جاتا ہے، یہ دن شہریوں میں خوف وہراس کی ایک علامت بن کر ابھرا ، آج کے دن شدید ہنگامے برپا ہوئے اور قیامت خیز دن 40 شہریوں کی زندگی نگل گیا جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    سانحہ 12 مئی کی تفتیش کی گاڑی کچھ ملزمان کی گرفتاری سے آگے نہ بڑھ سکی۔ وکلا کا کہنا ہے کہ سانحہ کا ذمہ دار کوئی بھی ہو، انصاف ہونا چاہیئے۔

    سانحے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین آج بھی اپنے پیاروں کے خون ناحق کا انصاف کیے جانے کے منتظر ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ میں بھارتی مواد نشر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت

    سپریم کورٹ میں بھارتی مواد نشر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے چینلوں پر بھارتی مواد نشر نہ کرنے سے متعلق پاکستانی فنکاروں سے 3 بجے تک تحریری درخواست طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چینلوں پر بھارتی مواد نشر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر پاکستانی فنکار پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فنکاروں نے میرے منہ کی بات چھین لی۔

    انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے ملک کا کلچر ختم ہوگیا ہے۔ سندھی، بلوچی اور دیگر علاقائی ثقافت کو فروغ کیوں نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ طے کرنا ہوگا کتنا غیر ملکی مواد نشر کرنے کی اجازت ہو۔

    چیف جسٹس نے فنکاروں سے کہا کہ آپ 3 بجے تک تحریری درخواست دیں عدالت کارروائی کرے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس: ایجنسیوں سے رپورٹ طلب

    ہزارہ برادری ٹارگٹ کلنگ از خود نوٹس: ایجنسیوں سے رپورٹ طلب

    کوئٹہ: ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 15 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل بینچ نے ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الفاظ نہیں کہ ان بدقسمت واقعات کی مذمت کرسکیں۔ میرے مطابق یہ نسل کشی ہے جس پر مجھے از خود نوٹس لینا پڑا۔

    ہزارہ برادری کے وکیل افتخار علی ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہمارا جانی و مالی نقصان کیا جا رہا ہے، نوکریاں نہیں دی جاتیں۔ ہمارے لوگ مجبور ہو کر آسٹریلیا چلے گئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی جی فرنٹیئر کورپس (ایف سی) کہاں ہیں جس پر ان کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ہزارہ برادری کے جان و مال کی حفاظت کرنی ہے۔ ایجنسیاں رپورٹ دیں کہ کس طرح یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔

    وکیل نے بتایا کہ ہمارے معتبرین سے بھی سیکیورٹی واپس لے لی گئی جس پر ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی واپس نہیں لی ہے۔

    وکیل نے کہا کہ 20 سال سے ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، کوئی گرفتاری نہیں کی گئی۔ چیف جسٹس کے استفسار پر آئی جی نے ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

    آئی جی پولیس نے کہا کہ ہماری بہت محنت ہے جس کی وجہ سے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے اغوا کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا۔

    وکیل نے کہا کہ 2013 کے سیکیورٹی پلان پر عملدر آمد نہیں ہوسکا۔ اس پلان کو از سر نو دیکھا جائے تو مزید بہتر ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو 15 دن میں رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر کمیٹی تشکیل دے دیں گے وہ معاملات دیکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اداروں کے بغیر ہمارا وجود ممکن نہیں، ان کو دشمن نہ سمجھیں۔ چیف جسٹس نے آئی جی پولیس کو معاملہ دیکھنے کی ہدایت کردی۔ نوٹس کی مزید سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ صرف دو ہفتوں کے دوران کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن سے زائد افراد کو جاں بحق جبکہ متعدد کو زخمی کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ برادری کے افراد نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف غیر معینہ مدت تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

    تاہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے بعد ہزارہ برادری نے احتجاج ختم کردیا تھا۔

    ہزارہ عمائدین سے ملاقات کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کو نشانہ بنانے والوں کو عبرت ناک سزائیں دیں گے۔ تمام ریاستی ادارے شہریوں کی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔