Tag: پاکستان کی خبریں

  • سعودی معیشت ترقی کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ گئی

    سعودی معیشت ترقی کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ گئی

    ریاض: گزشتہ برس سعودی عرب کی معیشت جی 20 ممالک میں سرفہرست رہی اور اس کی شرح نمو سب سے زیادہ رہی، حکام کا کہنا ہے کہ مملکت نے ہر سطح پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے مملکت میں نئی تبدیلیوں اور قومی کارکردگی کے حوالے سے وزیر بلدیات و دیہی و آباد کاری امور کے ساتھ مشترکہ کانفرنس کی ہے۔

    ماجد القصبی نے کہا کہ 2022 کرونا وبا کے مسائل اور یوکرینی بحران کے باعث دنیا کے کئی ممالک کے لیے مشکل ثابت ہوا، تاہم مملکت نے ہر سطح پر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تجارت کے شعبے اور انسانیت نواز امداد کی فراہمی میں سرفہرست رہے، علاوہ ازیں سیاسی، اقتصادی، ٹیکنالوجی، ثقافتی اور کھیلوں کے شعبوں میں عالمی مرکز کی حیثیت بنائی۔

    قائم مقام وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد نے 2022 کے دوران 21 منصوبے اور اسٹریٹیجک پالیسیاں شروع کیں، ان کا فائدہ مستقبل قریب میں ملے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ وبا کے مسائل اور روس یوکرین بحران کے باعث کاروں کی برآمد میں کمی ریکارڈ کی گئی، انٹرنیشنل سپلائی لائن کو مشکلات پیش آئیں تاہم یہ بات درست نہیں کہ گاڑیوں کی درآمد رجسٹرڈ ڈیلرز تک محدود کردی گئی ہے۔

    حقیقت یہ ہے کہ عام لوگ بھی گاڑیاں درآمد کر سکتے ہیں، شورومز بھی گاڑیاں درآمد کرنے کے مجاز ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مملکت کےاندر اور باہر سے عمرہ زائرین اور نمازی معمول کے مطابق حرمین شریفین کا رخ کرنے لگے ہیں، عمرہ زائرین کی تعداد 10 ملین تک پہنچ چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دانشمند قیادت کے وژن کی بدولت مملکت کی معیشت جی 20 میں شامل ممالک میں سرفہرست رہی، 2022 میں سعودی عرب کی شرح نمو سب سے زیادہ رہی ہے۔

    اس موقع پر وزیر بلدیات و دیہی آباد کاری امور ماجد الحقیل نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے ریاض اور گنجان آباد شہروں کے لیے 100 ملین مربع میٹر کی زمین رہائشی پروگرام کے لیے مختص کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت گزشتہ 4 برسوں کے دوران 14 لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو رہائش کی سہولت فراہم کر چکی ہے، یہ اعداد و شمار گزشتہ 40 برس کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

    وزیر بلدیات و دیہی آباد کاری امور کا کہنا ہے کہ ایک ماہ سے بھی کم مدت میں ریاض میں بس سروس شروع کی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں جدہ شہر کے باشندوں کو سیلاب کے مسائل سے نجات دلانے کے لیے ڈیڑھ ارب ریال کا بجٹ مختص ہے۔

  • زرعی ملک ہونے کے باوجود اربوں ڈالرز کی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ

    زرعی ملک ہونے کے باوجود اربوں ڈالرز کی کھانے پینے کی اشیا امپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان کا زرعی ملک ہونے کے باوجود کھانے پینے کی اشیا کے لیے درآمدات (امپورٹ) پر انحصار برقرار ہے اور اس میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری 6 ارب ڈالرز کی غذائی اشیا درآمد کی گئیں، صرف جنوری میں غذائی اجناس کی درآمدات میں 1 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا، جولائی تا جنوری سالانہ بنیاد پر کھانے پینے کی اشیا کی درآمد 6 فیصد بڑھی۔

    اس دوران سبزیوں اور دالوں کی درآمد 48.4 فیصد اضافے سے 85 کروڑ ڈالرز رہیں، گندم کی درآمدات 24 فیصد اضافے سے 77 کروڑ 55 لاکھ ڈالرز اور کوکنگ آئل کی درآمد 20.8 فیصد اضافے سے 2 ارب 72 کروڑ ڈالرز رہیں۔

    ذرائع کے مطابق 7 ماہ میں چائےاور کافی کی درآمدات 3.5 فیصد بڑھیں اور درآمدات کا حجم 36 کروڑ 61 لاکھ ڈالرز رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی تا جنوری آئل سیڈز کی درآمدات 77 کروڑ ڈالرز رہیں، پھل اور میوہ جات کی درآمدات 11 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز اور مصالحہ جات کی درآمد 9 کروڑ 25 لاکھ ڈالرز رہیں۔

    جولائی تا جنوری ڈیری اینڈ لائیو اسٹاک کی درآمدات 2 کروڑ 28 لاکھ ڈالرز اور تمباکو کی درآمدات 1 کروڑ 81 لاکھ ڈالرز رہیں۔

  • جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات، روک تھام کے لیے اہم اقدام

    جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات، روک تھام کے لیے اہم اقدام

    کراچی: جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکام نے پرندوں کو متوجہ کرنے والے مقامات کا دورہ کیا اور تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرندوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے ماحولیاتی کنٹرول کمیٹی کی میٹنگ ہوئی، ماحولیاتی کنٹرول کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں ارکان نے ملیر کینٹ اور میمن گوٹھ کا دورہ کیا۔

    دورے میں اے پی ایم اور مینیجر ایئر سائیڈ کے ساتھ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ارکان بھی شریک تھے۔

    دورے کے دوران پرندوں کی توجہ حاصل کرنے کے حامل اہم مقامات کی نشاندہی کی گئی، اس موقع پر پرندوں کے لیے ممکنہ پرکشش مقامات کا دورہ کیا گیا اور اس حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    متعلقہ افراد کو ہدایت کی گئی کہ جہازوں سے پرندوں کے ٹکرانے کے خطرے کو کم کرنے میں کردار ادا کیا جائے۔

  • پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم دفاعی مذاکرات کل سے شروع ہوں گے

    پاکستان اور امریکا کے درمیان اہم دفاعی مذاکرات کل سے شروع ہوں گے

    اسلام آباد: پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی مذاکرات کل سے شروع ہوں گے، پاکستان کی طرف سے وفد کی قیادت چیف آف جنرل اسٹاف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان دفاعی مذاکرات کا دوسرا دور 13 سے 16 فروری تک واشنگٹن میں ہوگا۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا پہلا دور جنوری 2021 میں پاکستان میں منعقد ہوا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی طرف سے وفد کی قیادت چیف آف جنرل اسٹاف کریں گے، وفد میں وزارت خارجہ، جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز اور تینوں مسلح افواج ہیڈ کوارٹرز کے حکام شامل ہوں گے۔

    امریکی ٹیم کی نمائندگی انڈر سیکریٹری ڈیفنس آفس کرے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں دفاعی و سیکیورٹی تعاون کے امور زیر بحث آئیں گے۔

  • فی کلو چکن کی قیمت 700 روپے سے بھی تجاوز، دکاندار بھی پریشان

    فی کلو چکن کی قیمت 700 روپے سے بھی تجاوز، دکاندار بھی پریشان

    کراچی / لاہور: ملک بھر میں مرغی کی قیمتیں آسمان پر جا پہنچی ہیں، کراچی میں فی کلو چکن کی قیمت 700 روپے سے بھی تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مرغی کے گوشت کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

    کراچی میں 3 روز کے دوران مرغی کے گوشت کی قیمت میں 100 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد شہر میں مرغی کا گوشت 700 سے 720 روپے فی کلو میں فروخت ہورہا ہے۔

    زندہ مرغی 480 روپے فی کلو اور بون لیس گوشت 1 ہزار 50 روپے فی کلو ہوگیا۔

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی مرغی کا گوشت 620 روپے فی کلو تک پہنچ گیا، زندہ مرغی کا گوشت 410 روپے فی کلو فروخت ہورہا ہے۔

    صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بھی مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں ایک ہفتے کے دوران 150 روپے اضافہ ہوا۔

    کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی فی کلو قیمت 700 روپے تک پہنچ گئی۔

    چکن کی قیمت بڑھنے سے شہریوں کو خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ عام آدمی اب چکن بھی نہیں کھا سکتا، موجودہ حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

    مرغی کے گوشت کی قیمت بڑھنے سے دکانوں پر بھی رش کم ہوگیا جس سے دکاندار پریشان ہیں۔

    دوسری جانب پولٹری فارمرز نے چکن فیڈ کی قیمت میں بے تحاشا اضافے اور پیداوار میں کمی کو قیمت بڑھنے کی وجہ قرار دیا ہے۔

  • جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، عمران خان

    جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، عمران خان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں، پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہوتا ہے، ماضی کی باتیں چھوڑ کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہوتا ہے، اپنے دور میں افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی پوری کوشش کی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے افغانستان کا دورہ نہیں کیا، بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا ایک سپر پاور اور ہمارا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، پاکستانی عوام کے مفاد میں امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کی باتیں چھوڑ کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، انہوں نے غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مکمل تباہ کر دیا ہے۔ غیر جانبدار الیکشن کمیشن منصفانہ الیکشن نہیں کروا سکتا بلکہ صرف انتخابات ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے، ہم نے مل کر کام کیا اور پاکستان کو کرونا وائرس سے نمٹنے میں کامیابی ملی، قمر باجوہ کرپشن کو کوئی بڑا مسئلہ نہیں سمجھتے تھے، قمر باجوہ کے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سے گہرے تعلقات تھے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور اسے تاریخ کے بدترین بحران کا سامنا ہے، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ گورننس کا بھی بحران ہے، توازن کا اہم اصول یہ ہے کہ منتخب حکومت ذمہ دار ہو، عوام جس کو ووٹ دیں اس کے پاس اختیار بھی ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر یکطرفہ قبضہ کیا، مغربی ممالک سے کوئی جواب نہیں آیا، ہمیں یوکرین روس تنازعہ میں پوزیشن لینے کے لیے کہا گیا لیکن ہم نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔

  • ساڑھے 6 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا

    ساڑھے 6 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا

    لاہور: صوبہ پنجاب میں قرآن پاک پڑھنے کے لیے جانے والی ساڑھے 6 سال کی بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر جہلم کے تھانہ دینہ کی حدود میں ساڑھے 6 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کانشانہ بنایا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والد کی مدعیت میں تھانہ دینہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    ابتدائی اطلاعاتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق متاثرہ بچی قرآن پاک پڑھنے ہمسائے کے گھر گئی تھی، جہاں ملزم فرقان نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے لانڈھی 8 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر کے فرار ہونے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    بچی کے والد کے مطابق بچی 15 نومبر کو ان کے چھوٹے بھائی کے گھر رہنے گئی تھی، دوسرے دن بھائی کے بچوں کے ہمراہ مدرسے گئی تو واپس نہ لوٹی۔

    والد کا کہنا تھا کہ گمشدگی رپورٹ کے لیے تھانے پہنچا تو بھائی کی کال آئی جس نے اطلاع دی کہ بچی کی لاش مسلم آباد میں خالی پلاٹ میں پڑی ہے، لاش کو اسپتال منتقل کیا جہاں زیادتی کی بھی تصدیق ہوئی۔

  • لاہور سے کالعدم تنظیم کے 9 دہشت گرد گرفتار

    لاہور سے کالعدم تنظیم کے 9 دہشت گرد گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 9 دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 9 دہشت گرد گرفتار کیے ہیں۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں سے خودکش جیکٹ، دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرینیڈ، ڈیٹونیٹر، اسلحہ، ریموٹ کنٹرول ڈیوائس اور حساس مواد برآمد ہوا۔

    حکام کے مطابق دہشت گردوں کی شناخت 26 مشتبہ افراد سے تفتیش کے دوران ہوئی، گرفتار دہشت گردوں کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور تفتیش جاری ہے۔

    سی ٹی ڈی کا مزید کہنا ہے کہ رواں ہفتے 564 کومبنگ آپریشنز میں 93 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے، ریاست دشمن عناصر کو سلاخوں کے پیچھے پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

  • پنجاب سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ

    پنجاب سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ

    لاہور: صوبہ پنجاب میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سنہ 2002 میں پنجاب آنے والے 30 ہزار افغانوں کی تعداد 20 سال میں 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پنجاب میں مقیم 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد افغان باشندوں کا ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔

    سنہ 2002 میں 30 ہزار 911 افغان پنجاب میں آئے، گزشتہ سال 350 افغانوں کا اضافہ ہوا، 20 سال میں پنجاب میں افغانوں کی تعداد 2 لاکھ سے زیادہ ہوگئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کو تجویز دی گئی ہے کہ غیر قانونی مقیم افغان پناہ گزینوں کی کھوج لگانے کے لیے گنتی کی جائے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے سروے کروایا جائے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افغانوں کو ٹریک کرنے کے لیے میکنزم تشکیل دیا جائے۔

    حکام کے مطابق افغان باشندوں کی رضا کارانہ واپسی کے لیے نئی مہم چلانے کی ضرورت ہے، افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی تیز کرنے کا فیصلہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔

  • تجارت اور پیداوار بڑھائے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی: ورلڈ بینک

    تجارت اور پیداوار بڑھائے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی: ورلڈ بینک

    اسلام آباد: عالمی بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیداواری صلاحیت میں اصلاحات اور لیبر فورس میں خواتین کی شمولیت کے بغیر پاکستانی معیشت ترقی نہیں کرسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک نے پاکستانی معیشت پر رپورٹ جاری کردی، ورلڈ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت پیداواری صلاحیت میں اصلاحات کے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، پاکستان کی معیشت نازک مرحلے پر ہے۔

    عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں مالی وسائل کی تقسیم سے متعلق خرابیاں دور کرنے پر زور دیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سالانہ 6 سے 8 فیصد معاشی ترقی کی ضرورت ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسائل کے اعتبار سے پیداوار نہ ہونا ملکی ترقی میں رکاوٹ ہے، تمام شعبوں پر ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنے سے معیشت میں بہتری آسکتی ہے۔

    ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ ریئل اسٹیٹ کے شعبے کے بجائے مینو فیکچرنگ اور تجارتی شعبے کو بہتر کیا جائے، تجارتی پالیسی سے برآمدی شعبوں میں برآمد مخالف رویوں کو ختم کیا جائے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں 22 فیصد خواتین ملازمت کرتی ہیں اس شرح کو بڑھانا چاہیئے، خواتین کی لیبر فورس میں شمولیت سے ترقی میں اہم پیش رفت ہوسکتی ہے۔ خواتین کے لیے روزگار کے 73 لاکھ مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

    ورلڈ بینک کے مطابق ملک میں خواتین کو روزگار کی فراہمی سے جی ڈی پی کی شرح 23 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

    عالمی بینک نے پاکستان کا بنیادی مسئلہ نجی حکومتی اخراجات پر انحصار قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جنرل سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ کرنا اور بیرونی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنا ضروری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 دہائیوں میں پاکستان میں فی کس خام قومی پیداوار کی شرح کم رہی، پائیدار ترقی کے لیے دیرینہ عدم توازن کا مسئلہ ہنگامی بنیاد پر حل کرنا ہوگا۔