Tag: پاکستان کی خبریں

  • ملک میں کرونا وائرس کے مزید نئے کیسز رپورٹ

    ملک میں کرونا وائرس کے مزید نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز بدستور ریکارڈ کیے جارہے ہیں، گزشتہ روز کرونا وائرس کے نئے رپورٹ کیسز کی تعداد 17 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 640 ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 17 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 76 ہزار 253 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 38 ہزار 689 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 462 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 3 کروڑ 92 لاکھ 4 ہزار 945 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.38 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 10 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • مستقبل میں زیر زمین پانی کی دستیابی: اوکاڑہ میں سائنسی تحقیق کا آغاز

    لاہور: صوبہ پنجاب کے ضلع اوکاڑہ میں زیر زمین پانی کے استعمال اور مستقبل میں اس کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے سائنسی تحقیق کا آغاز کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ پاکستان نے ضلع اوکاڑہ میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا مقصد پانی کے موجودہ استعمال اور مستقبل میں اس کی یقینی دستیابی کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھا۔

    ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ماہر ماحولیات ڈاکٹر محسن حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے، اس سے نمٹنے کے لیے برطانیہ کی مالی معاونت سے ہمارا ادارہ آبی قوانین اور پالیسیوں کے بہتر عمل درآمد کو یقینی بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فی الحال ضلع اوکاڑہ مں زیر زمین آبی ذخائر اور مستقبل میں اس کی یقینی دستیابی کے لیے مختلف سائنسی تحقیقات اور تجربات کا آغاز کیا گیا ہے، ان تجربات کی روشنی میں پورے پنجاب میں آبی پالیسیوں کے بہتر درآمد میں مدد ملے گی۔

    ماحول اور جینڈر اسپیشلسٹ کنول وقار کا کہنا تھا کہ آبی معامات میں خواتین، نوجوانوں اور معاشرے کے محروم طبقات کی شمولیت بے ضروری ہے۔

    ورکشاپ میں مختلف آبی چیلنجز اور ان سے نمٹنے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • کچے کے علاقے میں 3 صوبے مل کر آپریشن کریں گے: آئی جی سندھ

    کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کچے کے علاقے میں 3 صوبے مل کر آپریشن کریں گے، کافی عرصے سے کچے میں حالات خراب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ پہلی بار 3 صوبے کچے کے علاقے میں ایک ساتھ آپریشن کریں گے، آپریشن کچے میں چھپے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ہوگا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے کچے میں حالات خراب ہیں، سندھ حکومت اور وفاقی حکومت کی مشترکہ حکمت عملی ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جلد پولیس کو مزید اسلحہ فراہم کیا جائے گا، کچے کے علاقے میں پولیس مقابلے کے دوران کئی ڈاکو مارے گئے، ہیڈ منی رکھنے کے بعد کئی ڈاکوؤں نے گرفتاری دی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ عام لوگوں کو مختلف طریقے سے لالچ دے کر بلایا جاتا ہے، لوگوں کو خود سوچنا ہوگا کہ اتنا سستا ٹریکر کوئی ان کو کیوں دے رہا ہے، جب لوگ وہاں پہنچتے ہیں تو پولیس کو ان کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔

  • وزیر اعظم کی کرس ہپکنز کو نیوزی لینڈ کا وزیر اعظم بننے پر مبارکباد

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کے نو منتخب وزیر اعظم کرس ہپکنز کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی مبارک باد دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرس ہپکنز کو نیوزی لینڈ کا وزیر اعظم بننے پر مبارک ہو۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں، دونوں دوست ممالک میں تعلقات مضبوط اور وسیع کرنے کے لیے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

    خیال رہے کہ نیوز لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہوجانے کے بعد کرس ہپکنز کو نیا وزیر اعظم نامزد کیا گیا تھا۔

    کرس ہپکنز نے آج وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے مانگ لیے

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاق سے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے مانگ لیے، قومی اسمبلی کی 93 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات 60 روز میں کروانے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے وزارت خزانہ کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں وفاق سے انتخابات کے لیے مزید 14 ارب روپے طلب کیے گئے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں انتخابات کے لیے 25 ارب روپے درکار ہوں گے، دونوں صوبوں میں انتخابات پہلے ہونے سے خرچہ 61 ارب 85 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت فوری طور پر انتخابات کے لیے 20 ارب روپے جاری کرے، قومی اسمبلی کی 93 خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات 60 روز میں کروانے ہیں۔

  • پاور پلانٹس دوبارہ چلنے میں 3 دن لگیں گے، پورے ملک میں بجلی بحال ہوچکی: وزیر توانائی کے متضاد بیانات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے پاور شٹ ڈاؤن کے معاملے پر متضاد باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری اور کول پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں 48 سے 72 گھنٹے لگیں گے، لیکن یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کا نظام مکمل بحال ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی تعطل کے بعد تمام گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے، گیپکو کے تمام 60 اور حیسکو کے تمام 71 گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے۔

    خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ نیشنل گرڈ کے تمام گرڈ اسٹیشن بحال کر دیے گئے، سیلاب زدہ علاقوں کی بجلی کل ہی بحال کردی گئی تھی، تربیلا اور منگلا کے درمیان کچھ تکنیکی ایشو پیش آیا تھا۔ آج صبح سوا 5 بجے بجلی نظام مکمل بحال ہو چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاور پلانٹ کو بھی دوبارہ چلانے کے لیے بجلی کی ضرورت ہوتی ہے، کوئلے کے پلانٹس کو بھی 48 گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ جوہری اور کوئلے کے پاور پلانٹس سے بجلی کی پیداوار میں48 سے 72 گھنٹے لگیں گے، جوہری اور کول پاور پلانٹس کی بندش کے باعث ملک میں بجلی کی کمی رہے گی، کمی کے باعث محدود پیمانے پر لوڈ شیڈنگ کی جائے گی۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ کل کے ترسیلی مسئلے میں نظام محفوظ رہا، کسی نقصان کی اطلاع نہیں، بجلی پلانٹ چلانے کے لیے وافر ایندھن موجود ہے۔ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے لیے مہنگے پلانٹس کو کم سے کم چلاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی بنا دی ہے، مصدق ملک کی سربراہی میں 2 سینیئر لوگ بریک ڈاؤن کی تحقیقات کریں گے، تحقیقاتی کمیٹی ہمیں براہ راست معاونت فراہم کرے گی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بریک ڈاؤن کے وقت افواہیں پھیلائی گئیں کہ ملک میں پیٹرول ڈیزل ختم ہوگیا، پاور پلانٹس کی رات کو بندش کی افواہیں بھی گردش میں رہیں۔ ملک کا ترسیلی نظام مکمل طور پر محفوظ ہے، بجلی پیدا کرنے کے لیے وافر ایندھن موجود ہے۔ گزشتہ روز ساڑھے 8 ہزار میگا واٹ بجلی کی طلب رہی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک چیز کا خدشہ ہے جسے دیکھنا ہے کہ سسٹم میں کوئی بیرونی مداخلت کا جزو تو نہیں، یہ بھی دیکھنا ہے کہ سسٹم میں انٹرنیٹ ہیکنگ کے ذریعے بیرونی مداخلت تو نہیں ہوئی، سی پیک دشمن حکومت نے بجلی کے پیداواری اور ترسیلی نظام میں کوئی کام نہیں کیا۔ کراچی پاور پلانٹ میں تفتیش کی تو پتہ چلا تھا کہ پرانے کنڈکٹرز لگائے گئے تھے۔

  • کراچی سمیت سندھ بھر میں موسم مزید سرد ہونے جارہا ہے

    کراچی سمیت سندھ بھر میں موسم مزید سرد ہونے جارہا ہے

    کراچی: محکمہ موسمیات نے صوبہ سندھ میں موسم مزید سرد ہونے کی پیشگوئی سنا دی، صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی درجہ حرارت 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ صوبائی دارالحکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں سردی کی لہر 26 جنوری تک برقرار رہے گی۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی سمت سے ہوائیں 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں، اس دوران کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

    دیہی سندھ میں کم سے کم درجہ حرارت 2 سے 4 ڈگری تک ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ آج کراچی میں کم سے کم درجہ حرارت 8.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔

  • ملک کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر بجلی کی صورتحال کیا ہے؟

    ملک کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر بجلی کی صورتحال کیا ہے؟

    کراچی: سول ایوی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر متبادل نظام کی بدولت بجلی کی فراہمی جاری ہے، فلائٹ آپریشنز بھی معمول کے مطابق جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک گیر پاور بریک ڈاؤن کے بعد سول ایوی ایشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر بجلی کا کوئی مسئلہ نہیں۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی کے متبادل نظام کی بدولت صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

    ترجمان کے مطابق اسٹینڈ بائی پاور سسٹمز کی مدد سے بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے، 2 گھنٹے جنریٹرز پر چلنے کے بعد پشاور ایئرپورٹ پر معمول کی بجلی سپلائی بحال کردی گئی ہے۔

  • ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری

    ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز بدستور ریکارڈ کیے جارہے ہیں، گزشتہ روز کرونا وائرس کے نئے رپورٹ کیسز کی تعداد 9 رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی، کرونا وائرس سے ہونے والی مجموعی اموات کی تعداد 30 ہزار 640 ہے۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 9 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں کووڈ 19 کے مجموعی کیسز کی تعداد 15 لاکھ 76 ہزار 176 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی مجموعی تعداد 15 لاکھ 38 ہزار 689 ہوچکی ہے۔

    این آئی ایچ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 3 ہزار 726 ٹیسٹ کیے گئے، اب تک ملک میں 3 کروڑ 92 لاکھ 483 کووڈ 19 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    این آئی ایچ کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 0.24 فیصد رہی، ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 9 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • فارما کمپنیوں کے پاس خام مال ختم، ادویات کے شدید بحران کا امکان

    فارما کمپنیوں کے پاس خام مال ختم، ادویات کے شدید بحران کا امکان

    اسلام آباد: فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ فارما کمپنیوں کے پاس خام مال ختم ہوچکا ہے، 15 دن میں مسئلہ حل نہ ہوا تو ادویات کی قلت ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فاروق بخاری کا کہنا ہے کہ فارما کمپنیوں کے پاس خام مال ختم ہوگیا ہے۔

    چیئرمین کا کہنا ہے کہ 700 فارما کمپنیوں نے ادویات کا خام مال بیرون ملک سے منگوایا ہے، حکومت ایل سیز کھولے تاکہ کمپنیاں اپنا مال اٹھا سکیں۔

    انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 15 دن میں مسائل حل نہ ہوئے تو ادویات کی قلت ہوجائے گی، نومبر سے اب تک 350 فارما کے کروڑوں ڈالرز کنسائنمنٹ پورٹ پر پھنسے ہیں۔