Tag: budget

  • وفاقی ترقیاتی بجٹ کی سفارشات کی تیاری، 26 مئی کا اجلاس ملتوی

    وفاقی ترقیاتی بجٹ کی سفارشات کی تیاری، 26 مئی کا اجلاس ملتوی

    اسلام آباد: سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا 26 مئی کو شیڈول اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ملتوی ہو گیا، کمیٹی اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کی سفارشات تیار کی جائیں گی۔

    سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی آئندہ سال کا سالانہ معاشی پلان تجویزکرے گی، اجلاس میں رواں سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ اور سالانہ معاشی پلان کا جائزہ لیا جائے گا، اور وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک اپنی اپنی تجاویز پیش کریں گے۔


    وفاق کا بجٹ 2 کے بجائے 10 جون کو پیش کیے جانے کا امکان


    اجلاس میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا جائزہ لیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نئے سال کے معاشی شرح نمو کے ہدف کا جائزہ لیا جائے گا، نئے سال کے لیے زرعی، صنعتی اور سروسز کے شعبوں کے اہداف کا تعین کیا جائے گا۔


    آئی ایم ایف چاہتا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس آمدن بڑھائی جائے، نتھن پورٹر


    ذرائع کے مطابق اے پی سی سی میں آئندہ سال کے لیے مہنگائی کا ہدف بھی تجویز کیا جائے گا، اے پی سی سی کی سفارشات بعد ازاں منظوری کے لیے قومی اقتصادی کونسل میں پیش کی جائیں گی۔

  • دفاعی بجٹ دو نہیں تین گنا بڑھنا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے، مزمل اسلم

    دفاعی بجٹ دو نہیں تین گنا بڑھنا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں میں چلا جاتا ہے، مزمل اسلم

    اسلام آباد: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا حکومت مزمل اسلم نے رواں سال دفاعی بجٹ دو کے بجائے تین گنا بڑھانے کی تجویز دے دی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں مزمل اسلم نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں دو گنا نہیں تین گنا اضافہ ہونا چاہیے، فوج کا سارا بجٹ تنخواہوں کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، اسلحہ، مشینری اور جہاز خریدنے ککیلیے بھی تو پیسہ چاہیے، ضروری ہے کہ فوج کو اچھا دفاعی بجٹ دیا جائے۔

    مزمل اسلم نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کم وقت میں زیادہ آئی ایم ایف پروگرام لیے، معیشت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی ٹی آئی نے ہر پروگرام میں تعاون کیا، اگر پی ٹی آئی تعاون نہ کرتی تو حکومت پیش رفت نہ کر پاتی، حکومت چاہ رہی ہے ہم کچھ ایسا کریں جس سے ملک کو نقصان ہو، ہم ان کو سیاست چمکانے کا موقع فراہم نہیں کرنا چاہتے۔

    یہ بھی پڑھیں: مہنگائی کی وجہ سے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا پڑے گا، خواجہ آصف

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے بجٹ تیاری کیلیے بانی پی ٹی آئی سے مشاورت ضروری ہے، اگر عمران خان سے ملنے نہیں دیں گے تو وفاق کی خواہشات کے مطابق بجٹ نہیں بنے گا، اگر ان سے ملاقات کرنے دی گئی تو وفاق کی مرضی سے اچھا بجٹ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ صوبے کا بجٹ پاس نہ ہو یا روک دیا جائے، بجٹ پاس ہوگا لیکن وفاقی ترجیحات پر عمل کرنا مشکل ہوگا، ہم اپنا بجٹ پھر اپنے طریقے اور مرضی سے پاس کریں گے، صوبائی بجٹ میں تنخواہیں وفاق کے بجٹ کے برابر بڑھائی جائیں گی، جتنی تنخواہ وفاقی حکومت بڑھائے گی اتنی تنخواہ ہم بڑھائیں گے۔

    گزشتہ روز سینیٹر فیصل واوڈا نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوج کی تمام فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایت تھی کسی سویلین کو نقصان نہ پہنچے، پاک افواج نے بھارتی فوج کے 285 لوگوں کو مارا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنا پیٹ کاٹ کے اپنا دفاعی بجٹ بڑھانا پڑے گا، اب ڈیولپمنٹ کی نہیں ڈیفنس کی بات کرنی ہے، فوج کی تمام فورسز کی تنخواہوں کو ڈبل کرنا پڑے گا۔

    سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس وقت ایک پرچم کے ساتھ کھڑے ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اپوزیشن کو آن بورڈ لیں، فورسز کی تنخواہیں ڈبل اور دفاعی بجٹ بڑھانے کا کام اپوزیشن کو ساتھ ملائے بغیر نہیں ہو سکتا ہے۔

  • آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

    آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    وزیر اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی بجٹ 2026-2025 کی تیاری سے متعلق اجلاس ہوا جس میں نجی شعبے سے تعلق رکھنے والے ممتاز کاروباری شخصیات اور ماہرین سے بجٹ پر مشاورت کی گئی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلیے حکومت اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا ہے، آئندہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینا اولین ترجیح ہے، غریب اور متوسط طبقے کی مالی مشکلات میں کمی کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال کا بجٹ : سرکاری ملازمین کیلیے اہم خبر

    انہوں نے وفاقی بجٹ کی تیاری میں برآمدات پر مبنی پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی۔

    ’صنعتوں کے فروغ اور پیداوار میں اضافے کیلیے منصوبوں پر کام کیا جائے۔ نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت دے کر عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ترجیح ہے۔ وفاقی بجٹ تیار کرتے ہوئے نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دیں، وفاقی بجٹ میں زراعت، آئی ٹی و دیگر شعبوں پر بھرپور توجہ دی جائے۔‘

    شہباز شریف نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبوں کا فروغ اگلے بجٹ میں ترجیح ہوگی، پاور سیکٹر میں حکومتی اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، صنعتوں کیلیے بجلی کی قیمتوں میں کمی صنعت و پیداوار کے فروغ کی جانب اہم اقدام ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کیلیے آٹومیشن اور ڈیجیٹائزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے، وفاقی حکومت کا حجم کم کرنے کیلیے رائٹ سائزنگ اگلے مالی سال بھی جاری رہے گی۔

    وزیر اعظم نے تجاویز کا خیر مقدم اور قابل عمل تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و دیگر نے شرکت کی۔

  • آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کے حوالے سے اہم خبر آ گئی

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ سازی پر کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتوں نے اپنے ذیلی اداروں سے آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ تجاویز طلب کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

    وزارت تجارت نے ذیلی اداروں، ایسوسی ایشنوں اور چیمبرز سے بجٹ تجاویز مانگ لیں، وزارت نے بجٹ تجاویز 15 فروری تک فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت تجارت نے مالی سال 26-2025 کے لیے ٹیرف سے متعلق تجاویز مانگی ہیں، اور موجودہ کسٹمز ٹیرف ریٹس کا جائزہ لینے کی ہدایت کی ہے، ٹیرف میں رعایت مانگنے والے لوکل مینوفیکچررز کو متعلقہ ڈیٹا فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    ڈریپ، ای ڈی بی اور پاکستان بزنس کونسل سمیت آئی کیپ، اپٹما، کیمیکلز اور فارماسوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن سے بھی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

  • موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    موسم گرما میں بچت کے ساتھ ’اے سی‘ کا استعمال کیسے کیا جائے؟

    حالیہ گرمیوں میں ہونے والے درجہ حرارت میں ہوشربا اضافے سے گرمی کی شدت میں نمایاں اضافہ ہونے لگا ہے، ایسے میں ایئر کنڈیشن (اے سی) ہی ہے جس کی ٹھنڈک جسم کو راحت اور سکون فراہم کرتی ہے۔

    موجودہ حالات میں ایئر کنڈیشنگ ایک لگژری آئٹم کے بجائے ضرورت بن چکا ہے، اے سی استعمال کرنا تو آسان ہے مگر جب مہینے کے بعد بجلی کا بل ہاتھ میں آتا ہے ہو ہاتھوں کے طوطے اڑ جاتے ہیں۔

    اے سی چلانے سے آپ کے بجلی کے بل پر کافی بھاری اثر پڑ سکتا ہے تو آج کے اس زیر نظر مضمون میں کچھ تجاویز پیش کی جارہی ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنے بجلی کے بل کی رقم پر کافی حد تک قابو پاسکتے ہیں۔

    AC usage

    یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اے سی چلانے کے باوجود بجلی کے بلوں میں کسی حد تک کمی کی جاسکتی ہے؟ جی ہاں ! اس کا جواب یہی ہے کہ ’ہاں‘ ایسا کرنا ممکن ہے۔ لیکن کیسے؟

    مضمون میں کچھ عملی تجاویز دی گئی ہیں جن سے آپ اپنے گھر کو ٹھنڈا رکھ سکتے ہیں جبکہ اخراجات کو بھی قابو میں رکھ سکتے ہیں۔

    اے سی کی تنصیب و ترتیب کو بہتر بنائیں :

    سب سے پہلے تھرمو اسٹیٹ کو عقلمندی سے سیٹ کریں، زیادہ سے زیادہ توانائی اور بہتر کارکردگی کے لیے 24-26 ڈگری سیلسیس (75-79 ڈگری فارن ہائیٹ) کا ہدف رکھیں، ڈگری کم کرنے سے توانائی کی کھپت میں 8فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ کا استعمال :

    اسمارٹ تھرمو اسٹیٹ استعمال کریں : اگر آپ کے پاس اسمارٹ ترموسٹیٹ ہے تو، اس کے پروگرام ایبل سیٹنگز اور توانائی بچانے کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھائیں۔

    پنکھے :

    اپنے اے سی کے ساتھ چھت کے پنکھے بھی چلائیں، یہ ٹھنڈک کا اثر پیدا کرتے ہیں، اس عمل سے آپ تھرمو اسٹیٹ کی سیٹنگ چند ڈگری بڑھا سکتے ہیں۔

    دروازے اور کھڑکیاں اچھی طرح بند رکھیں

    اے سی کو کھولنے سے قبل اس بات کی یقین دہانی کرلیں کہ کمرے سے ہوا بالکل لیک نہ ہو، کھڑکی اور دروازوں میں کوئی خلا نہ رہے تاکہ گرم ہوا کے اندر آنے اور ٹھنڈی ہوا کے باہر جانے کو روکا جاسکے۔

    اس کے علاوہ بلیک آؤٹ پردے یا بلائنڈز استعمال کریں تاکہ دھوپ اور گرمی کے بڑھنے کو روکا جا سکے، اس کیلئےریفلکٹیو فلمز بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔

    دیکھ بھال اور مرمت

    گرمیاں شروع ہونے سے قبل کسی ماہر کاریگر سے اے سی کی مرمت اور سروس کروائیں، فلٹرز کو باقاعدگی سے صاف یا تبدیل کریں تاکہ اس کی کارکردگی مزید بہتر ہو۔

    اے سی کے آؤٹ ڈور یونٹ کو صاف رکھیں، یونٹ کے ارد گرد کی رکاوٹیں ہٹا کر صفائی رکھیں تاکہ ہوا کی روانی یقینی بنائی جاسکے اور اگر ممکن ہو تو آؤٹ ڈور یونٹ کو سائے میں لگائیں۔

    شام کی ٹھنڈی ہواؤں سے بھی لطف اندوز ہوں۔

    شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھولیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں۔

    ہلکے اور ڈھیلے کپڑے پہنیں :

    گرمیوں میں ہلکے رنگ کے کپڑے پہنیں جو ڈھیلے بھی ہوں، اس کے علاوہ کھانا بنانے کیلئے اوون کے بجائے مائیکرو ویو یا گِرل کا استعمال کریں تاکہ اندرونی حرارت کو کم کیا جا سکے اور دن بھر میں زیادہ سے زیادہ پانی پی کر جسم میں پانی کی کمی نہ ہو نے دیں۔

    کولنگ کے متبادل اور طرز زندگی میں تبدیلیاں

     شام کے ٹھنڈے وقت میں کھڑکیاں کھول لیں تاکہ تازہ ہوا اندر آسکے لیکن دن کے اوقات میں انہیں بند رکھیں، کھڑکیوں میں پنکھے رکھیں تاکہ کراس وینٹیلیشن پیدا ہو، اپنے جسم کو ٹھنڈا کرنے کے لیے شام کو ٹھنڈے پانی سے نہائیں۔

    ان تجاویز اور حکمت عملی کو اپنا کر آپ توانائی کی کھپت کو کم کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ایک آرام دہ اور ٹھنڈے ماحول کا مزہ لے سکتے ہیں۔ یاد رکھیں، چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آپ کی راحت اور آپ کے بجٹ دونوں پر بہت گہرا اثر ڈال سکتی ہیں۔

  • آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا

    آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچول مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کے وفاقی بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس چھوٹ کو محدود کرنے کو سراہا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد نئے قرض پروگرام پر بات چیت کے لیے جون کے آخری ہفتے میں پاکستان آ سکتا ہے۔

    پاکستان نے نئے پروگرام سے قبل پیشگی شرائط پر عمل درآمد کیا ہے، آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 28 یا 29 جون تک منظور ہو جائے گا۔

  • بجٹ میں معیشت کی بہتری کے لیے منصوبہ تیار، حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے مقرر

    بجٹ میں معیشت کی بہتری کے لیے منصوبہ تیار، حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے مقرر

    اسلام آباد: آئندہ مالی سال ملکی معیشت کا حجم 1 لاکھ 16 ہزار 351 ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔

    وفاقی بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.6 فی صد مقرر کیا گیا ہے، جب کہ زرعی شعبے کا ہدف 2.0 فی صد، اور اہم فصلوں کا ہدف 4.5 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

    آئندہ مالی سال کے لیے صنعتوں کی پیداواری گروتھ کا ہدف 4.4 فی صد، مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.4 فی صد، سروسز کے شعبے کا ہدف 4.1 فی صد، لائیو اسٹاک ہدف 3.8 فی صد، جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.2 فی صد مقرر کیا گیا ہے۔

    فشنگ گروتھ ہدف 3.1 فی صد، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی گروتھ کا ہدف 3.5 فی صد، الیکٹرک سٹی جنریشن اور گیس ڈسٹریبیوشن گروتھ کا ہدف 2.5، ہول سیل اینڈ ریٹیل سیکٹر کی گروتھ کا ہدف 4.1 فی صد، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.1 فی صد مقرر کر دیا گیا ہے۔

    کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    آئندہ مالی سال کے دوران تعلیم کی گروتھ کا ہدف 3.5 فی صد، نجی شعبے کی پیداواری گروتھ کا ہدف 5.1 فی صد، رئیل اسٹیٹ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.7 فی صد، اور فنانشل اینڈ انشورنس شعبے کی گروتھ کا ہدف 5.7 فی صد مقرر کر دیا گیا ہے۔

  • کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    کتنے کروڑ کی جائیداد پر کتنا ٹیکس لگے گا؟ بجٹ کی تجاویز سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: بجٹ 25-2024 میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے زیادہ ٹیکس جمع کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جائیداد خریدنے پر ایڈوانس ٹیکس 3 سلیب میں لینے کی تجویز دی گئی ہے، فائلر کو 5 کروڑ کی جائیداد خریدنے پر 3 فی صد ٹیکس جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس کی شرح 6 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    5 سے 10 کروڑ کی جائیداد پر فائلر کے لیے 4 فی صد ٹیکس نافذ کرنے کا امکان ہے، جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس شرح 12 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    10 کروڑ سے زائد جائیداد پر 5 فی صد ٹیکس کی تجویز ہے، جب کہ نان فائلر کے لیے ٹیکس شرح 15 فی صد رکھے جانے کا امکان ہے۔

    بجٹ میں نان فائلرز کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اہم پلان تیار

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت کا 18 ہزار 500 ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 15 فی صد اضافہ متوقع ہے، مختلف اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فی صد اضافے کا امکان ہے۔

    ٹیکس وصولیوں کا ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے، دفاعی بجٹ کا تخمینہ 2 ہزار 280 ارب ہے۔ امپورٹڈ گاڑیاں اور موبائل مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے، وفاقی کابینہ آج بجٹ تجاویز کی مںظوری دے گی۔

  • بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں معاملات طے پا گئے، ذرائع کا دعویٰ

    بجٹ کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں معاملات طے پا گئے، ذرائع کا دعویٰ

    اسلام آباد: ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی بجٹ کے حوالے سے دونوں پارٹیوں میں معاملات پارٹی قیادت کی سطح پر طے پائے ہیں، پیپلز پارٹی بجٹ پاس کرانے میں ن لیگ کو بھرپور سپورٹ کرے گی، اور تمام تر تحفظات کے باوجود بجٹ کے حق میں ووٹ دے گی۔

    ذرائع کے مطاق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمان میں احتجاج اور تقاریر کے باوجود بجٹ پاس کرائے گی، پی پی کی بعض تجاویز کو بھی وفاقی بجٹ کا حصہ بنانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے بجٹ اجلاسوں میں بھرپور تقاریر ہوں گی، تاہم پارٹی نے ن لیگ کو بجٹ کو ووٹ دینے کی یقین دہانی کرا دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا تھا اور تعاون کی درخواست کی تھی۔

  • بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    بجٹ: ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات پیش کر دیے

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان نے وفاقی بجٹ کے سلسلے میں وزیر اعظم شہباز شریف کو شہری سندھ کے لیے اپنے مطالبات پیش کر دیے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وفاقی حکومت کے پہلے ہی بجٹ میں ایم کیو ایم نے کراچی کے لیے پانچ سالہ سوشیو اکانومک ڈیولپمنٹ پلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان کے پاس کوئی صوبائی حکومت نہیں، لہٰذا وفاق ایم کیو ایم کے ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز جاری کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی، حیدر آباد، میرپور خاص، سکھر اور نواب شاہ کی ڈیولپمنٹ کے لیے وفاق سے براہ راست 38 ارب روپے مانگے ہیں۔

    وزیر اعظم سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ کامیاب جوان یوتھ پروگرام کے ذریعے کراچی اور حیدر آباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کیے جائیں، رواں سال K-4 کو مکمل فنڈز کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے SIFIC کی نگرانی میں اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے، اور گریٹر کراچی سیوریج پلان (S-III) کی بھی اسی سال تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔

    ایم کیو ایم کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ بجٹ میں گرین لائن پروجیکٹ کی توسیع کے ساتھ بلیو لائن پروجیکٹ اور کراچی سرکلر ریلوے پروجیکٹ کے لیے بھی فنڈز رکھے جائیں، کراچی پورٹ سے پپری تک فریٹ کوریڈور سمیت بن قاسم پر ٹیکسٹائل سٹی پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے بھی فنڈز مختص کیے جائیں۔