Tag: K electric

  • کراچی میں بارش کے پانچویں روز بھی کئی علاقے بجلی سے محروم

    کراچی میں بارش کے پانچویں روز بھی کئی علاقے بجلی سے محروم

    کراچی : شہر قائد میں بارش کا پانچواں روز ہے لیکن کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں آج بھی علاقہ مکین بجلی سے محروم ہیں، اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پینے کا پانی بھی میسر نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور اس کے مضافات میں چار روز قبل ہونے والی بارش کے بعد بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا،80فیڈرز بند ہونے اور20کیبل فالٹس کی وجہ سے کئی علاقوں میں تاحال بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    شہرِ قائد کا 25 فیصد حصہ بجلی سے محروم ہے، تار ٹوٹنے اور سب اسٹیشنز بند ہونے کے باعث بھی عوام کو  بجلی کی فراہمی میں  تعطل کا سامنا ہے،کیبل فالٹس اور تکنیکی خرابی کے نام پر لوڈ شیڈنگ نے عوام کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔

    کے الیکٹرک کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ شہر کے بیشتر علاقوں میں90 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے سٹی ریلوے کالونی، ہمپ یارڈ،ہجرت کالونی،ملیر، سعود آباد، یوسف گوٹھ، کلفٹن، ڈیفنس، پنجاب کالونی میں بھی بجلی بند ہے۔

    اس کے علاوہ بوٹ بیسن ،اولڈسٹی ایریا،کھارادر،لیاری کے مختلف علاقوں سمیت ایم اےجناح روڈ، ڈیفنس،سائٹ کے مختلف علاقوں میں بھی 5روزسے بجلی بند ہے، میٹروول، ماری پوڑ، اورنگی، گلبرگ اور لیاقت آباد کے مختلف علاقوں میں تاحال بجکی کی فراہمی معطل ہے۔

    بجلی بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دوسری جانب کراچی کی گلیاں سیوریج کا ناکارہ نظام ہونے کی وجہ سے ندی نالوں کا منظر پیش کررہی ہیں۔

  • کراچی کے 95 فیصد علاقوں میں بجلی معمول پر ‌ ہے، ترجمان کے الیکٹرک

    کراچی کے 95 فیصد علاقوں میں بجلی معمول پر ‌ ہے، ترجمان کے الیکٹرک

    کراچی : ترجمان کے الیکٹرک نور افشاں کا کہنا ہے کہ کراچی کے 95فیصدعلاقوں میں بجلی معمول پر ہے ، حالیہ بارشوں کی وجہ سے غیر متوقع صورتحال کا سامنا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان کے الیکٹرک نور افشاں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کراچی کے 95فیصدعلاقوں میں بجلی معمول پر ہے ، کچھ علاقوں میں نکاسی آب کے باعث مشکلات کا سامنا رہا، 50 فیصد سے زائد سب اسٹیشنز میں پانی داخل ہوا، سب اسٹیشنز سے پانی کی نکاسی کیلئے متعلقہ اداروں سے رابطے میں ہیں۔

    نور افشاں کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں بجلی بحال کرنا مشکل تھا وہاں لوگوں کو پیشگی اطلاع دی گئی، سوشل میڈیا کے ذریعے متعلقہ علاقوں کی نشاندہی بھی کر رہے ہیں، جس علاقے میں نکاسی آب کیلئے نالہ ہی نہیں وہاں اقدامات ہورہے ہیں،ترجمان کے الیکٹرک

    ترجمان نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں گھروں اور بیسمنٹ کے اندر بھی پانی داخل ہواہے ، کچھ علاقوں میں لوگوں نے خود کہا کہ بجلی نکاسی آب تک بحال نہ کی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے غیر متوقع صورتحال کا سامنا رہا ، سندھ حکومت ، ایم پی ایز اور ایم این ایز سے بھی رابطے ہیں، اطلاع ہے کہ شہری ادارے واٹر پمپ متعلقہ اداروں میں لے جارہے ہیں۔

  • کراچی کے کئی علاقے بارش کے تیسرے روز بھی بجلی سے محروم

    کراچی کے کئی علاقے بارش کے تیسرے روز بھی بجلی سے محروم

    کراچی ؛ شہر قائد میں جمعرات کو ہونے والی بارش کے بعد شہر کے متعدد علاقوں سے بجلی آج بھی غائب ہے تو کئی جگہ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس پر شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں بارش کے پانی کی عدم نکاسی کے ساتھ ساتھ بجلی کی طویل دورانیے کی بندش شہریوں کیلئے دہرا عذاب بن گئی ہے اور وہ غم و غصے کے عالم میں سراپا احتجاج ہیں۔

    اس حوالے سے کراچی کے علاقے صدر کے قریب اللہ والی کالونی کے مکینوں نے بجلی نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کیا، بچے اور اہل علاقہ کےالیکٹرک کی گاڑی کو روک کر اس پر سوار ہوگئے، ان کا کہنا ہے کہ بجلی بحال ہونے تک گاڑی سے نہیں اتریں گے۔

    مظاہرین نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع جنوبی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ48گھنٹوں سے زائد کا وقت ہوگیا لیکن ابھی بجلی نہیں آئی ہے۔ اس موقع پر موٹر سائیکل سوار افراد بھی کے الیکٹرک کی گاڑی کے ساتھ چلتے رہے۔

    کے الیکٹرک کی گاڑی پر مامور عملے کا کہنا تھا کہ 70فیصد بیسمنٹ ایریا میں برساتی پانی موجود ہے، پانی کی نکاسی کے بعد مرحلہ وار بجلی بحال کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پانی کی موجودگی میں بجلی کی بحالی نقصان دہ ہوسکتی ہے، لہٰذا شہری صورتحال کی نزاکت سمجھیں اور عملے کے ساتھ تعاون کریں۔

    علاوہ ازیں شہر کے بیشتر علاقوں میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ آج بھی جاری ہے، محمود آباد سیکٹر اے، کورنگی کراسنگ، لانڈھی کے مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہے جبکہ شادمان ٹاؤن، جمشید روڈ، فاطمہ جناح کالونی اور ناگن چورنگی کے اطراف کی آبادیوں میں کئی گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ شہر میں نکاسی آب کے بعد پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ ہی بجلی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے، اشفاق کالونی کیماڑی، حنیف آباد اورنگی ٹاؤن، کورنگی سیکٹر بی51اور سی میں بجلی کی فراہمی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق آئی آئی چندریگر روڈ، مجاہد کالونی، کلفٹن بلاک 5، ڈی ایچ اے فیز2، 5، 8 میں بجلی بحال کردی گئی،اس کے علاوہ لانڈھی کے متعدد علاقوں میں بجلی بحال کر دی گئی ہے جبکہ متاثرہ علاقوں میں نکاسی آب کے ساتھ ساتھ بجلی بحالی کا کام بھی جاری ہے، فوج اور دیگراداروں کے نکاسی آب سے متعلق اقدامات پر شکر گزار ہیں۔

  • کراچی میں بجلی کی فراہمی 15 گھنٹوں بعد بھی بحال نہ ہوسکی

    کراچی میں بجلی کی فراہمی 15 گھنٹوں بعد بھی بحال نہ ہوسکی

    کراچی : کےالیکٹرک کا نظام بھی بارش کے پانی کے ساتھ بہہ گیا، شہر کے بیشتر علاقوں میں15گھنٹے بعد بھی بجلی کی فراہمی بحال نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہونے والی بارش کے بعد جہاں لوگ نکاسی آب کی وجہ سے پریشان تھے تو دوسری جانب کے الیکٹرک نے بھی کسر نہ چھوڑی اور شہریوں کو رات بھر اندھیرے میں رکھا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے متعدد علاقوں میں15 گھنٹوں سے زائد بجلی کی فراہمی معطل ہے، کےالیکٹرک کا نظام بھی بارش کے پانی کے ساتھ بہہ گیا۔

    بارش کے بعد کے الیکٹرک کے درجنوں فیڈرز اور پی ایم ٹیز ٹرپ ہوگئیں،جس کے بعد بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہر کراچی اندھیرے میں ڈوب گیا، شہر میں کےالیکٹرک کے70 سے زائد کیبلز میں فالٹس ہوئے۔

    شہرکے 30فیصد علاقوں میں 15 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی، نشیبی علاقوں میں کےالیکٹرک کے سب اسٹیشنز میں پانی داخل ہوگیا، لیاری، شاہ فیصل، ملیر، سعود آباد، نارتھ کراچی میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    ذرائع کے مطابق گلستان جوہر بلاک ،گڈاپ، کاٹھور، شادمان ٹاؤن، بزرٹا لائن میں بجلی غائب ہوگئی جبکہ گلبرگ ،ناگن چورنگی، ایف سی ایریا، بفرزون، کے بی آر اسکیم کے مکین رات بھر بجلی سے محروم رہے۔

    ذرائع کے مطابق بلدیہ ٹاؤن، شیر شاہ، نیو کراچی، خواجہ اجمیر نگری، اورنگ آباد، پاپوش نگر، پی ای سی ایچ ایس بلاک سکس اور ڈی ایچ اے میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    اس کے علاوہ کلفٹن، لانڈھی،کورنگی، قیوم آباد، اختر کالونی، اورنگی میں بجلی کی فراہمی رات سے معطل ہے جبکہ کیماڑی اولڈ سٹی ایریا، جیکب لائن،گارڈن اور لیاقت آباد میں بھی بجلی کی فراہمی تاحال نہیں ہوسکی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے مختلف گرڈ اسٹیشنوں میں بارش کا پانی داخل ہونے سے نارتھ کراچی، گارڈن، ایف بی ایریا، بن قاسم ، گڈاپ،ڈیفنس کے گرڈ اسٹیشنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

  • بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن اور بجلی کی تقسیم کار مقامی کمپنیوں سے رابطہ کر کے سندھ میں بجلی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن سے رابطہ کیا ہے، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای اوز سے بھی رابطے کیے ہیں۔

    وزیر توانائی نے سندھ میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے منقطع ہونے والی بجلی فوری بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں جبکہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے، دو روز سے جاری بارشوں کے شروع ہوتے ہی بجلی منقطع کردی گئی تھی جو سندھ کے کچھ علاقوں میں اب تک بحال نہ ہوسکی۔

    شہر کراچی میں اربن فلڈ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ شہروں کو ملانے والی شاہراہیں اور ہائی ویز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں۔

    سندھ کے متعدد گاؤں دیہات زیر آب آچکے ہیں جہاں پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

  • کل کی بارش کے بعد مختلف علاقوں میں تاحال بجلی کی فراہمی معطل

    کل کی بارش کے بعد مختلف علاقوں میں تاحال بجلی کی فراہمی معطل

    کراچی : مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، شہر کے بیش تر علاقوں میں بارش کے بعد سے تاحال بجلی معطل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد کئی گھنٹوں تک بجلی کا تعطل شہریوں کے لیے اذیت بن گیا ہے، گزشتہ شام ہونے والی بارش کے بعد متعدد علاقوں میں بجلی تاحال معطل ہے، کے الیکٹرک کا دعویٰ ہے کہ بیش تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہے۔

    کراچی میں بارش کے بعد شہر میں بجلی کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی، مختلف علاقوں میں کےالیکٹرک کے متعدد فیڈرز اور پی ایم ٹیز ٹرپ ہوگئیں، تار ٹوٹنے کے واقعات کے باعث بجلی کی فراہمی کئی گھنٹے سے معطل ہے۔

    گلبرگ بلاک 12،شادمان ٹاؤن 14 بی میں12گھنٹے سے بجلی معطل ہے، کے ڈی اے فلیٹس ناگن چورنگی میں12 گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔

    شہریوں نے بجلی کی عدم فراہمی پر کے الیکٹرک کی گاڑی کو روک لیا، ذرائع کے مطابق لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ مینجمنٹ کے نام پر بجلی بند کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بعض مقامات پر پانی جمع ہونے کے باعث بجلی بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شہر قائد میں آج بھی بارش کا امکان ہے، ہلکی بارش کا سلسلہ آج شام کو شروع ہونے کا امکان ہے۔

  • کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مزید بڑھ گیا، عوام بے حال

    کراچی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مزید بڑھ گیا، عوام بے حال

    کراچی : کے الیکٹرک کی جانب سے بارشوں کے دوران فنی خرابی کے نام پر بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کا دورانیہ15 گھنٹےسے بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لوڈ شیڈنگ کا جن تاحال بے قابو ہے، شہر کے مختلف علاقوں میں15 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔

    کراچی کے مختلف علاقوں اورنگی ٹاؤن ، بلدیہ، ناظم آباد، سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگ رات بھر پریشانی سے دوچار رہے۔

    اس کے علاوہ لیاقت آباد، جمشید روڈ کے اطراف علاقوں میں تیز بارش کے بعد بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے علاقہ مکینوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

    علاوہ ازیں قائدآباد، شاہ فیصل کالونی ،ماڈل کالونی، منظور کالونی کورنگی لانڈھی، جامعہ ملیہ کے اطراف کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

    واضح رہے کہ کے الیکٹرک کو گیس بھی فراہم کردی گئی، فرنس آئل بھی دے دیا گیا مگر اہلیان کراچی پھر بھی بجلی سے محروم ہیں، بجلی بلکہ نااہل کے الیکٹرک انتظامیہ اب پلانٹ کی خرابی کا بہانہ بنا رہی ہے جبکہ شہر میں گھنٹوں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی باعث شہریوں کا جینا محال ہوچکا ہے اور نظام زندگی بھی متاثر ہے۔

  • کراچی میں لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو، شہری رات بھر جاگتے رہے

    کراچی میں لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو، شہری رات بھر جاگتے رہے

    کراچی: شہرقائد کے مختلف علاقوں میں 6 سے 12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے، علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید برہمی کا اظہار کیا اور حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارش ابھی برسی بھی نہیں لیکن بجلی گزشتہ شام سے غائب ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث کئی علاقوں میں شہریوں نے رات جاگ کر گزاری، شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ10گھنٹے سے تجاوز کرگیا۔

    شدید گرمی اور حبس کے موسم میں نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن، سرسیدٹاؤن، بلدیہ اور لیاقت آباد میں بجلی کی ظالمانہ بندش سے کراچی والوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

    اولڈ سٹی ایریا،صدر، کورنگی، لانڈھی، گلشن حدید، نارتھ کراچی، گارڈن،لیاری، کیماڑی، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس، میٹھادار، کھارادر، ملیر میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ رات بھر جاری رہا۔

    اس کے علاوہ سرجانی،اورنگی، منظورکالونی، موسیٰ کالونی، غریب آباد، شاہ فیصل کالونی، گڈاپ ٹاؤن، کاٹھور میں بجلی کی غیراعلانیہ بندش کے شہری بلبلا اٹھے۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم فراہمی سے پانی کا بحران بھی شدت اختیار کرگیا، کے الیکٹرک کے نظام اور پیداوار میں کمی لوڈشیڈنگ کی بنیادی وجہ ہے، کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار، ڈیمانڈ اورسپلائی بتانے سے قاصر ہے۔

  • کراچی کا بڑا حصہ گزشتہ رات بجلی سے محروم، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی کا بڑا حصہ گزشتہ رات بجلی سے محروم، حکومتی دعوے دھرے رہ گئے

    کراچی : شہرقائد کے مختلف علاقوں میں رات گئے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے، کے الیکٹرک کی نااہلی کے باعث شہر کراچی کا بڑا حصہ بجلی سے محروم رہا۔

    تفصیلات کے مطابق شہرقائد کے مختلف علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ برقرار ہے، کم و بیش شہر کا ہر علاقہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی زد میں ہے۔

    شہر کے وہ علاقے جہاں بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ان میں نارتھ ناظم آباد ،نارتھ کراچی، بفرزون اور لیاقت آباد شامل ہیں جہاں حسب معمول بجلی کی فراہمی گزشتہ رات بھی معطل رہی، اورنگی ٹاؤن،گلبہار اور اطراف کے علاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ رات بھر چلتا رہا۔

    اس کے علاوہ کورنگی، کھوکراپار، ملیر، گلستان جوہر اور گلشن اقبال بھی اندھیرے میں ڈوب گیا، گارڈن ویسٹ اور اطراف کےعلاقوں میں بھی لوڈشیڈنگ کے باعث شہری اذیت میں مبتلا رہے، لوڈشیڈنگ اور گرمی کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

    شہریوں کا شکوہ ہے کہ بار بار شکایات درج کرانے کے باوجود کے ای ہیلپ لائن پر کچھ نہیں بتایا جارہا، ان کا کہنا تھا کہ مون سون بارشوں کو بھی لوڈشیڈنگ کا جواز بنالیا جاتا ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے، لوڈشیڈنگ کے باوجود بھاری بھر کم بل بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وبا نے حالات مشکل بنا دیے ہیں اور اوپر سے شدید گرمی میں ہونے والی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    مزید پڑھیں : بجلی کی لوڈشیڈنگ کراچی کے عوام کا مقدر بن گئی

    کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نیا نہیں لیکن مستقبل قریب میں بھی یہ مسئلہ فی الحال حل ہوتا نظر نہیں آرہا, حکومت کے بلند و بانگ دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہورہے ہیں۔

  • بجلی کی لوڈشیڈنگ کراچی کے عوام کا مقدر بن گئی

    بجلی کی لوڈشیڈنگ کراچی کے عوام کا مقدر بن گئی

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں کورنگی، نارتھ اور نیوکراچی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے، خواجہ اجمیرنگری، شاہنواز کالونی میں گزشتہ 4گھنٹے سے بجلی بند ہے۔

    کراچی میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ نیا نہیں لیکن مستقبل قریب میں بھی یہ مسئلہ فی الحال حل ہوتا نظر نہیں آرہا, حکومت کے بلند و بانگ دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہورہے ہیں۔

    کراچی کے علاقے کورنگی سیکٹر48اے اور ڈی میں2دن سے بجلی غائب ہے، اندھیروں کے ستائے شہریوں نے کےالیکٹرک کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور کےالیکٹرک کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا ہے جب تک بجلی بحال نہیں کی جاتی احتجاج جاری رکھیں گے شدید گرمی میں بجلی اور پانی کی عدم فراہمی سے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بہت سے صارفین کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ‘کے الیکٹرک’ کو کوستے رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وبا نے حالات مشکل بنا دیے ہیں اور اوپر سے شدید گرمی میں ہونے والی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔

    حکومت کے بلند و بانگ دعوے پانی کے بلبلے ثابت ہوئے۔ لوڈ شیڈنگ جاری تھی جاری ہے اور مایوس شہریوں کا خیال ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں بھی میں بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ ان کا مقدر رہے گی۔

    یہ خیال بالخصوص اہل کراچی اور بالعموم پورے اہل وطن کے سامنے حقیقت کی صورت میں ان کے سامنے ہے جہاں ان کے دن اور راتیں بارہ تا اٹھارہ گھنٹے تاریکیوں اور اذیتوں میں بسر ہوتی ہے۔ جس کے باعث معمولات زندگی تقریبا معطل ہے۔

    اس کے علاوہ اسپتالوں میں بجلی کی عدم فراہمی نے مریضوں کی زندگیوں کے آگے ایک بڑا سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔