Tag: KE

  • کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی

    کراچی: کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی، مختلف علاقوں میں شہریوں نے رات سوتے جاگتے گزار دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقوں ماڈل کالونی، شاہ فیصل ٹاؤن، طارق بن زیاد سوسائٹی، معین آباد میں بجلی رات بھر بند رہی، ایف بی ایریا، گلشن اور گلستان جوہر کے مختلف بلاکس میں بھی بجلی کی فراہمی معطل رہی، نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ عروج پر رہا۔

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ پر گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی ایکشن لے لیا، انھوں نے جمعے کو کے الیکٹرک حکام طلب کر لیے، کابینہ اجلاس میں کراچی میں بجلی بحران پر بحث کی گئی، دو دن بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوگا جس میں کے الیکٹرک کے ساتھ معاملات پر انھیں بریف کیا جائے گا۔

    سندھ حکومت نے کے الیکٹرک کو 40 ایکڑ زمین الاٹ کر دی

    کابینہ میں ابراج گروپ اور بلاول بھٹو زرداری کے الزامات کا تذکرہ بھی رہا، وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا بلاول کی رپورٹ پیپلز پارٹی کے خلاف چارج شیٹ ہے، کے الیکٹرک کا معاملہ انرجی کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا، اجلاس میں کے الیکٹرک اور گیس کی قیمتوں سے متعلق فیصلہ ایک ہفتے کے لیے مؤخر کیا گیا۔

    وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ کے الیکٹرک کے نج کاری معاہدے میں قانونی رکاوٹ نہیں تو پبلک کر دیں گے، کہتے ہیں نج کاری پی ٹی آئی دور میں ہوئی نہ کچھ چھپا رہے ہیں۔

    انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ میں الزامات گزشتہ حکومتوں پر ہیں، بلاول بھٹو نے رپورٹ درست انداز میں نہیں پڑھی، شنگھائی پاور سے معاہدے میں تاخیر کی وجہ وصولی ہے، کے الیکٹرک کو گیس پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور حکومت میں دی جاتی رہی۔

  • کے الیکٹرک کا راج، صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری

    کے الیکٹرک کا راج، صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: کے الیکٹرک نے رہائشی اور تجارتی علاقوں کے ساتھ صنعتی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی، کمپنی نے صنعتی علاقوں کو بلاتعطل بجلی فراہمی کا وعدہ کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے صنعتی علاقوں میں 8 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے میسجز بھیجے گئے ہیں، بجلی کی عدم فراہمی کے باعث صنعتی علاقوں میں نائٹ شفٹ نا ممکن ہو گئی۔

    گورنر سندھ اور وفاقی وزیر اسد عمر نے صنعت کاروں سے بلا تعطل بجلی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، تاہم کے الیکٹرک نہ اپنے وعدوں کا پاس رکھتی ہے نہ سرکار کے، اضافی گیس، فرنس آئل اور 800 میگا واٹ بجلی ملنے کے باوجود بجلی کا بحران جوں کا توں ہے۔

    ابراج گروپ نےکیسے پی پی کی فنڈنگ کی سب کوپتہ ہے، فواد چوہدری

    نیپرا کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی ناک کے نیچے شہر کے رہائشی، تجارتی، صنعتی اور زرعی تمام صارفین کو یکساں لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے۔

    ادھر رات کو بن قاسم پاور پلانٹ وَن کا ایک اور یونٹ بند کر دیا گیا ہے، جس کے بند ہونے سے سسٹم سے 130 میگا واٹ کی بجلی نکل گئی، بن قاسم کے 4 یونٹ پہلے ہی بند ہیں، جن میں سے 2 کوئلے پر منتقلی اور 2 مرمت کے نام پر بند کیے گئے ہیں، کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ یونٹ تیکنیکی خرابی کی وجہ سے بند ہوا۔

    130 میگا واٹ کی مزید قلت کے نام پر مستثنیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ بڑھا کر 3 سے 5 گھنٹے کر دی گئی ہے، کے الیکٹرک پہلے ہی صرف گیس کے پلانٹس سے بجلی پیدا کرنے کو ترجیح دیتی ہے۔

    لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی بند کی جا رہی ہے، صنعتی علاقوں میں بھی مقامی فالٹس کے نام پر بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے، جناح اسپتال کی بجلی بھی تاحال مکمل بحال نہیں کی جا سکی، جناح اسپتال کے گرڈ میں جمعے سے خرابی ہے، اسپتال میں بجلی کی آنکھ مچولی سے مریضوں اور ڈاکٹروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

  • عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    عوام کے تحفظ کے لیے بجلی معطل کی: کے الیکٹرک

    کراچی: کے الیکٹرک نے بارش میں طویل لوڈ شیڈنگ کے لیے جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا عوام کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش کے بعد بارہ بارہ گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے لیے کے الیکٹرک نے عجیب جواز پیش کر دیا ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک نے اپنے بیان میں کہا کہ گڈاپ، سرجانی، اورنگی، گلستان جوہر، شاہ فیصل، لیاری، اور کورنگی میں عوام کے تحفظ کے لیے بجلی کی فراہمی معطل کی گئی، جن علاقوں کی بجلی معطل کی گئی، وہاں جلد بجلی بحال کر دی جائے گی۔

    ترجمان نے خبردار کیا کہ ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں، شہری ٹوٹے ہوئے تاروں، کھمبوں اور بجلی کی تنصیبات سے بھی مناسب فاصلہ رکھیں۔

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ انسانی جانوں کا تحفظ اس کی اولین ترجیح ہے، تاہم متعلقہ اداروں کی بر وقت کارروائی کے بغیر یہ ممکن نہیں، رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    ترجمان نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی سینئر مینجمنٹ، سی ای او کی سربراہی میں بارش سے متعلقہ بحالی کے کاموں کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے، کے الیکٹرک کا عملہ بجلی سے متعلق شکایات کی درستگی کے لیے فیلڈ میں 24 گھنٹے موجود ہے، کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 کال سینٹر یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

  • کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی میں بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ جاری

    کراچی: شہر قائد میں گزشتہ روز کی بارش کے بعد بھی 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں بارش کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں کے ای کی جانب سے 8 سے 10 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، بجلی کی بندش پر مختلف علاقوں میں احتجاج بھی کیا گیا۔

    سرجانی ٹاؤن، ملیر، نصرت بھٹو کالونی، گلشن معمار میں بجلی معطل ہے، لانڈھی، گزری، بلدیہ، لیاری، کیماڑی، کھارادر، صدر میں بجلی غائب ہے، ریلوے کالونی، اختر کالونی، کشمیر کالونی، منظور کالونی، گڈاپ میں بھی بجلی نہیں ہے۔

    کلفٹن، ڈیفنس کے کئی علاقوں میں بھی گزشتہ روز سے بجلی بند ہے، ماڑی پور، گلزار ہجری، گلشن اقبال، گلستان جوہر ٹو کے علاقے بجلی سے محروم ہیں، مدراس سوسائٹی اسکیم 33، لیاقت آباد، ایف بی ایریا کے کئی علاقوں میں بجلی بند ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث بزرگ شہریوں، مریضوں اور بچوں کو تکلیف کا سامنا ہے۔

    قاتل الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کر کے رہیں گے: اراکین اسمبلی

    شہریوں کا ایسی صورت حال میں کہنا ہے کہ بجلی معطل ہونے کی شکایات سننے والا کوئی نہیں لیکن بل وقت پر کیسے آ جاتے ہیں۔ ادھر بیش تر علاقوں میں گزشتہ روز سے ٹوٹے تاروں کی تاحال مرمت نہ ہوئی ہے، گزشتہ روز ابراہیم حیدری میں پولز سمیت گرنے والی پی ایم ٹی بھی نہیں بدلی گئی، جس سے ابراہیم حیدری اور ملحقہ علاقوں میں 20 گھنٹے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔

    طوفانی ہوا سے ایک پی ایم ٹی ٹوٹ کر نیچے کھڑی گاڑی پر گر پڑی ہے

    تاہم ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی بحالی کے لیے کام جاری ہے، بارش کا پانی جمع ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

    دوسری طرف چیف میٹرلوجست سردار سرفراز نے مزید بارشوں سے متعلق کہا ہے کہ کراچی میں آج بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، مون سون سسٹم شہر کے جنوب مشرق میں موجود ہے۔

    کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رین ایمرجنسی سے متعلق محکموں سے گزارش ہے کہ بجلی کی تنصیبات کے گرد کھڑے پانی کی فوری نکاسی کی جائے، ان تمام علاقوں میں جہاں پانی کھڑا ہے، وہاں رہنے والے صارفین سے گزارش ہے کہ وہ انتہائی احتیاط کا مظاہرہ کریں۔

  • جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    کراچی: سندھ کے شہر جامشورو میں گزشتہ رات تھرمل پاور ہاؤس کے قریب 500 کے وی گرڈ اسٹیشن کے 132 کے وی سوئچ یارڈ میں آگ لگنے سے کراچی کو بھی بجلی فراہمی معطل ہو گئی، تاہم آگ پر قابو پانے کے بعد بجلی تعطل ختم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی) کا کہنا تھا کہ 500 کے وی جامشورو گرڈ اسٹیشن کے ایک سوئچ یارڈ میں تکنیکی فالٹ کی وجہ سے آگ لگی، جس کی وجہ سے جامشورو، کوٹری، حیدرآباد، مانجھند، نوری آباد اور دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہوئی، تاہم کراچی کو بجلی کی سپلائی متاثر نہیں ہوئی، ہماری طرف سے کراچی کو بجلی کی سپلائی بحال رہی۔

    دوسری طرف کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیشنل گرڈ کے جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آگ لگنے کے باعث کراچی کی بجلی بھی متاثر ہوئی، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے آنے والی بجلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی جگہ 450 میگا واٹ سپلائی کی گئی، اس کمی کے باعث لوڈ مینجمنٹ کرنی پڑی۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی اور حیسکو کی ٹیموں نے آگ پر قابو پا لیا ہے، 2 گھنٹوں میں این ٹی ڈی سی کا پورا 500 اور 220 کے وی کا سرکٹ بحال کیا گیا، واقعے کی ابتدائی ٹیکنیکل رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بحالی آپریشن کی مسلسل نگرانی کرتے رہے۔

    ادھر کے الیکٹرک نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں آنے والے تعطل کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی جاری ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بجلی کی صورت حال میں قدرے بہتری آئی ہے، اور رہائشی علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جا رہی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ بجلی سے متعلق شکایت کے لیے 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کیا جائے۔

  • ایران نے میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا

    ایران نے میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا

    تہران: ایران نے اپنے دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرتے ہوئے کسی بھی میزائل حملے سے تحفظ کے لیے نیا میزائل سسٹم تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور عرب ممالک سے شدید کشیدگی کے دوران ایران کی جانب سے نیا میزائل سسٹم متعارف کرانے سے خطے میں مزید تشویش پائی جاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیا میزائل سسٹم لانگ رینج کے ساتھ ساتھ ہدف کو باآسانی نشانہ بنا سکتا ہے، مذکورہ سسٹم ایرانی ساخت کا ہے۔

    ایران میں سرکاری ٹی وی پر نئے میزائل سسٹم ’موبائل بوار 373‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی جس میں ایرانی صدر حسن روحانی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    یہ میزائل سسٹم 300 کلو میٹر دور سے حملوں کا پتہ لگانے، 250 کلومیٹر کے فاصلے پر حملے کو روکنے اور 200 کلو میٹر کے فاصلے پر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    سعودی میزائل پروگرام ایرانی خطرے سے نمٹنے کیلئے ہے، عالمی جریدہ

    ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا یہ میزائل ڈیفنس سسٹم روس کے ’ایس 300‘ کے مقابل ہے۔ خیال رہے کہ روسی میزائل سسٹم خریدنے پر امریکا کے ترکی سے شدید اختلافات بھی سامنے آئے تھے۔

    دوسری جانب عالمی جریدہ انٹرنیشنل پالیسی ڈائجسٹ نے کہاہے کہ سعودی عرب نے چین کے براہ راست تعاون سے اپنے ملک میں بیلسٹک میزائلوں کی تیاری اور انہیں اپ گریڈ کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

  • کراچی میں 2 ملی میٹر بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم

    کراچی میں 2 ملی میٹر بارش سے بجلی کا نظام درہم برہم

    کراچی: شہرقائد میں دو ملی میٹر بارش سے بجلی کا نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس سے شہر کا موسم خوشگوار ہوگیا، تاہم بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کی پیپری ون بلوچ سرکٹ ہائی ٹینشن لائن ٹرپ کرگئی، کےالیکٹرک کے 365فیڈرٹرپ کرنے سے شہرکا ستر فیصد علاقے میں اندھیرا چھا گیا۔

    کراچی کے علاقے بلوچ کالونی، جیکب لائن، کوئنزروڈ، ڈیفنس، ایلنڈرروڈ گرڈ اسٹیشن ٹرپ کرگئی، گزری، گارڈن، کورنگی ساؤتھ سمیت 17گرڈاسٹیشن شامل ہیں۔

    ہائی ٹینشن ٹرپ کرجانے سے کلفٹن، ڈیفنس، سول لائنز، سلطان آباد، گلستان جوہر، ایف بی ایریا، طارق روڈ، ملیر، شاہ فیصل اور نارتھ ناظم آباد میں بجلی بند تاحال بند ہے۔

    گلشن حدید، لانڈھی، قائدآباد، کورنگی کراسنگ، بھٹائی آباد، کرسچن کالونی، ناصرکالونی، کورنگی نمبر ایک سے پانچ تک بجلی کی فراہمی بند ہے۔

    لیاقت آباد، سرجانی، اورنگی ٹاؤن، اتحادٹاؤن، قائم خانی کالونی میں بجلی معطل ہے، بجلی کی بندش سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ شہرقائد میں گذشتہ شام سے ہلکی بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

  • کے الیکٹرک میں خواتین میٹر ریڈرز تعینات

    کے الیکٹرک میں خواتین میٹر ریڈرز تعینات

    کراچی: بجلی کی ترسیل کرنے والے ادارے کے الیکٹرک نے میٹر ریڈنگ کے لیے خواتین کو تعینات کردیا، کے الیکٹرک کا یہ اقدام کم پڑھی لکھی خواتین کے لیے ایک اچھے موقع کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کے الیکٹرک کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ادارے میں پہلی بار خواتین میٹر ریڈر کو رکھا گیا ہے۔ خواتین کا یہ پہلا بیج کراچی کے علاقے لیاری میں اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے۔

    میٹر ریڈرز کے طور پر کام کرنے والی یہ خواتین متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ ان کی تعلیم بھی واجبی سی ہے، البتہ یہ خواتین کام کر کے اپنے گھر اور معاشرے کے معاشی عمل میں حصہ بننے کا عزم رکھتی ہیں۔

    ایک خاتون کا کہنا ہے کہ پڑھی لکھی لڑکیوں اور خواتین کو آگے آنا چاہیئے اور معاشی عمل میں اپنا ہاتھ بٹانا چاہیئے۔ ایک اور خاتون نے بتایا کہ وہ ملازمت کے ساتھ ساتھ اپنے گھر اور بچوں کی ذمہ داری بھی سنبھال رہی ہیں۔

    ان تمام خواتین کو نہایت حوصلہ افزا ردعمل موصول ہورہا ہے۔ میٹر ریڈنگ کے لیے یہ جہاں بھی جاتی ہیں ان کے ساتھ بے حد تعاون کیا جاتا ہے جبکہ دفتر کا ماحول بھی اچھا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی کے الیکٹرک کے اس اقدام کو پسند کیا جارہا ہے، لوگوں نے کے الیکٹرک کے اس اقدام کی تعریف کی جبکہ کچھ افراد نے مشورہ دیا کہ اونچے عہدوں پر پالیسی سازی کے عمل میں بھی خواتین کو شامل کیا جائے۔

  • کے الیکٹرک کی مہم جاری، نادہندگان کے خلاف جلد کارروائی کا آغاز ہوگا

    کے الیکٹرک کی مہم جاری، نادہندگان کے خلاف جلد کارروائی کا آغاز ہوگا

    کراچی: شہرقائد میں بجلی کے واجبات کی وصولی کے لیے کے الیکٹرک کی مہم جاری ہے، نادہندگان کے خلاف جلد کارروائی کا آغاز ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بیس جنوری کے بعد نادہندگان کے خلاف کارروائی شروع کی جائے گی۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کے مطابق 20جنوری کے بعد واجبات پر قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے صارفین کے الیکٹرک کسٹمر کیئر سینٹرز اور سہولت کیمپس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں قائم سہولت کیمپس پر صارفین اپنے واجبات کی آسان ادائیگی کے علاوہ نئے کنکشنز کی رجسٹریشن بھی کرواسکتے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے کیمپس کے دورے کیے اور اس موقع پر صارفین کو فراہم کی گئی سہولیات کا جائزہ لیا۔

    دوسری جانب شہریوں کو بل کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    ایم ڈی کے الیکٹرک کی وزیرِ توانائی امتیاز شیخ کو بجلی شارٹ فال پر بریفنگ

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ایم ڈی کے الیکٹرک نے کہا تھا کہ ادارے کو 600 میگا واٹ کمی کا سامنا ہے، حب اور گھارو سے عنقریب 300 میگا واٹ بجلی ملنا شروع ہو جائے گی۔

  • بجلی کی قیمت میں اضافہ سابقہ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے: شاہد رشید بٹ

    بجلی کی قیمت میں اضافہ سابقہ حکومت کی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے: شاہد رشید بٹ

    اسلام آباد: چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبہ کا نہ ختم ہونے والا بحران اور بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافہ سابقہ حکومت کی بد انتظامی نا اہلی اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، شاہد رشید بٹ کا کہنا تھا کہ کرپشن کی وجہ سے عوام، پیداوار اور برامدات کو زبردست نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو سابقہ حکومت کے کارناموں کو حل کرنے اور صورت حال بہتر بنانے میں وقت لگے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت نے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر اربوں ڈالر لگائے اور اس میں بڑے پیمانے پر کرپشن بھی ہوئی۔

    چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے سرپرست کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے نااہلی کی مثال قائم کرتے ہوئے بجلی کی ٹرانسمیشن، ڈسٹری بیوشن، چوری، لائن لاسزاور بلوں کی ریکوری جیسے مسائل پر بالکل توجہ نہ دی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سسٹم میں سرپلس بجلی موجود ہے، جس کی قیمت بھی ادا کی جا رہی ہے مگر اسے صارفین تک پہنچانا ناممکن ہے۔