Tag: Nawaz Sharif

  • عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    عمران خان وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پرڈٹ گئے

    اسلام آباد: عمران خان وزیراعظم سےاستعفیٰ کےمطالبےپر ڈتے ہوئے ہیں،ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے استعفے سے کم کوئی بات قبول نہیں۔ کپتان نے جو کہا اس پر ڈٹ گئے۔

    اس مطالبے پر مشاورت ہوئی،مذاکرات ہوئے اورمذاکرات کے لئے پیشکشیں ہوئیں لیکن پی ٹی آئی کے چیئرمین کاایک ہی مطالبہ ہےکہ سب سے پہلے نوازشریف استعفیٰ دیں، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیٹی کی حکومتی تجویز قبول کرلی۔لیکن وزیراعظم تیس دن کیلئےمستعفی ہوں تومعاملات آگےبڑھیں گے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بتایا کہ فریقین وزیراعظم کے استعفے کے سواتمام معاملات پر متفق ہیں۔پی ٹی آئی رہنماؤں کاکہناہے کہ گیند حکومت کے کورٹ میں ہے،اور ہماری بھی کوشش ہے کہ معاملات کو احسن طریقے سے نمٹایا جائے۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔

  • حکومت کے پی اسمبلی کے باہراتنا بڑاعوامی اجتماع کرکے دکھائے، عمران خان

    حکومت کے پی اسمبلی کے باہراتنا بڑاعوامی اجتماع کرکے دکھائے، عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اتنی عوام خیبر پختونخواہ اسمبلی کے خلاف جمع ہوجائے تو میں وسط مدتی انتخابات کرادوں گا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار خود اعتراف کر چکے ہیں کہ ہر حلقے میں ساٹھ سے ستر ہزار ووٹ جعلی ڈالے گئے دنیا کا کوئی بھی ملک ہوتا تو عدالت اسی بیان کی بنیاد پر الیکشن کے نتائج کالعدم قرار دے دیتی۔

    انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواۃ میں مسلم لیگ ن بھی ہے، جمعیت العلمائے اسلام بھی ہے، عوامی نیشنل لیگ کی بھی نمائندگی ہے اگر یہ سب مل کر کے پی اسمبلی کے باہراتنا بڑا اجتماع کرلیں تو تحریک انصاف اگلے دن الیکشن کرادے گی۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر کے پی کے سارے پٹواری بھی نواز شریف کو دے دئے جائیں تب بھی وہ اتنا بڑا اجتماع نہیں کرسکتے ہیں۔


    Imran Khan Speech 22 Aug – Azadi March by arynews

    انہوں نے وزیراعظم پر کرپشن کے الزامات دہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نواز شریف حکومت چھوڑدیں۔

    انہوں نے  چیلینج کیا کہ نیوٹرل ایمپائرنامزد کرکے نواز شریف پورے ملک میں اور تحریک انصاف خیبر پختونخواہ میں الیکشن کروائے نتیجہ دنیا کے سامنے آجائے گا۔

    انہیں نواز شریف کے ٹیکس کھاتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے چار سال پہلے پانچ ہزار روپے ٹیکس ادا کیا ان کا نام بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں درج کرادینا چاہئے

    انہوں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو جوش دلاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا استعفیٰ بنیادی مطالبہ ہے اور ہم اس سے کسی بھی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

  • امریکہ نے عمران خان کے الزامات کی تردید کردی

    امریکہ نے عمران خان کے الزامات کی تردید کردی

    واشنگٹن: امریکہ کی وزارتِ خارجہ نے عمران خان کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کی تردید کردی ہے۔ ترجمان امریکی وزارت ِ خارجہ کے مطابق پاکستان میں کسی بھی قسم کے ماورائے آئین اقدام کی حمایت نہیں کرتے۔

    امریکی وزارتِ خارجہ نے تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کردی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف کے مطابق امریکا پاکستان کے اندرونی سیاسی حالات میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی امریکہ کسی بھی طرح فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت میں شامل ہے۔

    محکمہ خارجہ کی ترجمان کے مطابق امریکہ پاکستان کی سیاسی قوتوں کے درمیان پر امن مذاکرات کا چاہتا ہے اور پاکستانی حکومت کو غیرآئینی طریقوں سے تبدیل کرنے کا حامی نہیں ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ حالیہ سیاسی محاذ آرائی کا پر امن حل چاہتا ہے اور پاکستان میں کسی بھی قسم کے ماورائے آئین اقدام کی حمایت نہیں کرتا۔

  • وزیر اعظم نے سابق صدر زرادری کو ظہرانے پر مدعو کرلیا

    وزیر اعظم نے سابق صدر زرادری کو ظہرانے پر مدعو کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے ملک میں جاری سیاسی بحران پر مشاورت کرنے کے لئے سابق صدر آصف زرداری کو ظہرانے پر مدعو کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میاں نواز شریف نے آصف زرداری جو کہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بھی ہیں، ان کو سیاسی مشاورت کے لئے رائیونڈ آنے کی دعوت دی ہے۔

    ذرائع کے مطبق آصف علی زرداری نے وزیر اعظم کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے اور کل (ہفتہ)کسی وقت وہ لاہور کے لئے پرواز کر جائیں گے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری کے انقلاب مارچ اور عمران خان کے آزادی مارچ سے حکومت پر بننے والے دباوٗ کی وجہ سے نواز شریف کو سابق صدر سے مشورہ کرنے کی ضرورت پیژ آٰئی ہئے کیونکہ آصف زردارہ اپنے دور ِ حکومت میں ڈاکٹر طاہر القادری کے مارچ دھرنےکے سیاسی دباؤ کوباآسانی ختم کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

  • مذاکرات کے لئے آئندہ اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں، چوہدری نثار

    مذاکرات کے لئے آئندہ اڑتالیس گھنٹے اہم ہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد:وفاقی وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹیوں کی آزادی وزارت ِ داخلہ کی ناک شروع ہونے سے پہلے ختم ہوجاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیاں عورتیں اور بچوں کو حفاظتی ڈھال کے طور ہر استعمال کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کی جانب سے روز کنٹینرز ہٹانے کا مطالبہ کیا جاتا ہے لیکن وہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دھرنے کے شرکاء پاکستان کے شہری ہیں اوران کی حفاظت کی ذمہ داری وزارت ِ داخلہ کی ہے لہذا کنٹینر نہیں ہٹائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ آر ہے ہیں جارہے ہیں، انہیں بتایا جائے کہ کس مقام پر لاٹھی چارج ہوا ، یا دھرنے میں شامل کسی شخص کو روکا گیا ہو۔

    Chaudhary Nisar addresses press conference on… by arynews
    انہوں نے انکشاف کیا کہ آئی ایس آئی کی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے لبریز ایک گاڑی دھرنے کے شرکاء کو نشانہ بنانا چاہتی ہے ۔ عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری اگر تحریری طور پر لکھ کردے دیں کہ حفاظت کی ذمہ داری دونوں افراد خود لیتے ہیں تو کنٹینر ہٹالئے جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مظاہرین کو کسی مقام پر نہیں روکا لیکن اگر قانون شکنی ہوئی تو پھر قانون اپنے دفاع کے لئے حرکت میں آئے گا۔ کسی کو بھی حساس عمارتوں پر حملے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بامقصد مذاکرات کے لئے ہر وقت تیار ہیں اور مظاہرین کے آئینی مطالبات پر غور کیا جارہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ مثبت اشارے مل رہے ہیں اور امید ہے کہ آئندہ اڑتالیس گھنٹوں میں بہتری کی جانب پیش رفت ہوگی۔

    انہوں نے پاک افواج سے اظہار ِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فوج جو پہلے ہی حالت ِ جنگ میں ہے اسے اس مشکل صورتحال سے باہر نکالیں تا کہ پاک فوج اپنی آئینی ذمہ داریوں پر بھرپور توجہ دے سکے۔

    چوہدری نثار نے وکلاء کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے دفاع کے لئے وکیلوں کی جدو جہد ایک شاندار مثال ہے۔

    چوہدری نثار نے دھرنے اور احتجاج کی باعث اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی مندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال سے روپے کی قدر متاثر ہورہی ہے۔

  • نواز شریف سیاست آصف زرداری سے سیکھیں، لطیف کھوسہ

    نواز شریف سیاست آصف زرداری سے سیکھیں، لطیف کھوسہ

     لاہور: پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ ہم آئینی طریقے سے وزیراعظم کے استعفے کی حمایت کرتے ہیں،انہوں نےنواز شریف کو آصف زرداری سے سیاست سیکھنے کا مشورہ دیا۔

    پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف کھوسہ کہتے ہیں کہ ریاست اور ریاستی اداروں کو حکومت کے تابع نہیں ہونا چاہیئے۔ وزیرِاعظم نواز شریف ذوالفقار علی بھٹو سے بڑے لیڈر نہیں ہیں کہ اُن کے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نےسانحہ ماڈل ٹاؤن کےاکیس نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی دھرنوں کی سیاست کا حصہ نہیں بنے گی لیکن آئینی طریقے سے وزیراعظم کے استعفے کی حمایت کرتے ہیں۔ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو سیاست آصف زرداری سے سیکھنی چاہیئے۔

  • فوج سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کررہی، خواجہ آصف

    فوج سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کررہی، خواجہ آصف

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے فوج موجودہ حالات میں مداخلت نہیں کررہی اب حالات بدل چکے ہیں یہ سن انیس سو ننانوے نہیں ہے۔

    وزیردفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ حکومت اور پاک فوج میں کوئی اختلاف نہیں، یہ سن اٹھاون، ستتر یا ننانوے نہیں ہے، حالات بدل چکے ہیں، فوج حکومت کا ادارہ ہے۔

    وزیردفاع نے کہا تمام ادارے آئین کا تحفظ کررہے ہیں، ملک میں نئی روایت قائم ہوچکیی ہے، آج کی عدلیہ اور فوج ماضی سے مختلف ہے۔ انھوں نے ایک پار پھر واضح کیا کہ وزیر اعظم کوعوام نے مینڈیٹ دیا ہے لہٰذا وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ تحریک انصاف اورعوامی تحریک کےساتھ مذاکرات میں حکومت آئینی وقانونی مطالبات پرغورکرے گی۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا موجودہ صورتحال میں عالمی سازش کا کردارخارج از مکان نہیں پاکستان اسلامی دنیاکی واحدایٹمی طاقت ہےجوبعض ملکوں کوقبول نہیں لیکن یہاں مصرجیسے حالات پیداکرنےکی سازشیں کامیاب نہیں ہوسکتیں۔

  • خورشید شاہ کے بارے میں ریمارکس قابل مذمت ہیں، شرجیل میمن

    خورشید شاہ کے بارے میں ریمارکس قابل مذمت ہیں، شرجیل میمن

    اسلام آباد: وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کیلئے استعمال کی گئی زبان قابل مذمت ہے۔

    عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان بازاری زبان استعمال کرنے سے گریز کریں،عمران خان پر تنقید نہیں کررہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ عمران خان کے خلاف قوم کو مواد نہیں دے سکتے، عمران خان جمہوریت کی بات کریں، اقتدار کی ہوس چھوڑ دیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی یوٹرن پالیسیوں اور یوٹرن بیانات سے پوری قوم واقف ہے اور انھیں ایک سیاسی پارٹی کا سربراہ سمجھتے ہیں لیکن اس کا یہ مقصد نہیں کہ وہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں پر تنقید کریں، کسی رہنما پر تنقید برداشت نہیں کریں گے۔

  • ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    ماورائےآئین مطالبات تسلیم نہیں کیے جاسکتے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پر اعتبار کیا ہے استعفی نہیں دوں گا، پارلیمنٹ بھی اپنی مدت پوری کرے گی ۔

    اسلام آباد میں دھرنوں پر بیٹھے ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان کے وزیر اعظم سے استعفے کا پرزور مطالبے پر وزیر اعظم نواز شریف کہتے ہیں پارلیمنٹ کی اکثریت نے مجھ پراعتماد کیا ہے،استعفی نہیں دوں گا، مذاکرات کے لئے پہلے بھی تیار تھے، اب بھی ہیں، کسی کے ماورائے آئین مطالبات کو تسلیم نہیں کیاجاسکتا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر ممنون حسین سے بھی ملاقات کی ہے،ذرائع کے مطابق دوران ملاقات صدر اور وزیر اعظم نے اتفاق کیا کہ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی وزیر اعظم کا موقف یہی تھا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں اور موجودہ اسمبلیاں بھی اپنی مدت پوری کریں گی، دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا جاسکتاہے ۔