Tag: Nawaz Sharif

  • توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے  جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : توشہ خانہ کیس میں نیب ٹیم نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور تحائف کے بارے میں ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم سابق وزیر اعظم نواز شریف سے توشہ خانہ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں کوٹ لکھپت جیل پہنچی، نیب ٹیم نے الگ کمرے میں سابق وزیر اعظم سے تفتیش کی، تفتیش ایک گھنٹے تک جاری رہی۔

    نیب کی جانب سے میاں نوازشریف سے گاڑیوں اور مختلف ممالک سے ملنے والے تحائف کے بارے میں سوالات کیے گئے اور سابق وزیر اعظم کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    نوازشریف سے جیل میں نیب تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، نیب ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا کہ آپ کو بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کی ضرورت کیا تھی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا گاڑیوں کی خریداری سے کیا تعلق؟ جنہوں نے خریدی، ان سے پوچھا جائے۔

    نواز شریف نے نیب ٹیم سے کہا کہ آپ کن غیر ضروری کیسز کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، کیا یہ کوئی کیس ہے؟ جتنے مرضی کیسز لے آئیں، کسی میں سے کچھ بھی نہیں نکلنا۔

    ذرائع کے مطابق تحفے میں ملی گاڑی استعمال کرنے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ جو میرا حق بنتا تھا وہی گاڑی فراہم کی گئی تھی۔ نیب ٹیم کا کہنا تھا تحفے میں ملی گاڑی صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے۔

    جس پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی گاڑی غیر قانونی طورپر استعمال نہیں کی۔ اپنے دور میں انہوں نے میرٹ پر شفاف کام کئے، کیا اب ایسے کام ہو رہے ہیں؟ نیب ٹیم نے پوچھا کہ کیا جرمنی سے خریدی گئیں گاڑیاں آپ کے زیر استعمال رہیں؟ بعض گاڑیاں اکثر اس وقت زیر استعمال رہیں جب آپ وزیراعظم نہیں تھے تو نواز شریف نے کہا کہ یہ میرا کام نہیں، یہ کیبنٹ ڈویژن یا متعلقہ اداروں کا کام تھا۔

    خیال رہے توشہ خانہ میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں اور توشہ خانہ میں گاڑیوں، قیمتی تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق بڑے پیمانے پر نیب تحقیقات کررہاہے، سابق صدر آصف زرداری بھی اس کیس میں نامزد ہیں۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں توشہ خانہ کیس میں نیب کی کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت میں تفتیشی افسر نے بتایا 3 گاڑیاں زرداری جبکہ ایک گاڑی نواز شریف کے پاس ہے، گاڑیاں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے دیں، 4 لاکھ تک مالیت کی اشیا جو بطور تحفہ ملی وہ پاس رکھ سکتےہیں جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت سمیت اورگاڑیاں بھی نہیں رکھ سکتے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سیکرٹری غیاث الدین نےسمری بھجوائی تھی، تحفےمیں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے، گاڑیاں کابینہ کوچلی جاتی ہیں ، نواز شریف والی گاڑی کی مالیت 6 لاکھ رکھی گئی۔

    عدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا بطور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے مرسڈیز بینز نوازشریف کودی، گاڑی1997میں سعودی عرب نے تحفہ دی تھی، گاڑی کی مالیت کا 20فیصد ادائیگی کے عوض دیاگیا، یہ قانونی نہیں تھا، سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاگیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے استدعا کی نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت نے درخواست منظور کرلی تھی اور نیب کو نوازشریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت دے دی تھی

  • دس سال میں قوم مقروض زرداری، شریف خاندان ارب پتی بن گیا: وزیر اعظم

    دس سال میں قوم مقروض زرداری، شریف خاندان ارب پتی بن گیا: وزیر اعظم

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتا ہے، کرپشن کا مطلب ہے، عوام کا پیسہ چوری کرنا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سرسید ایکسپریس کے افتتاح کے موقع پر کیا. وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن غریب کو غریب اورچھوٹے طبقے کو امیر کردیتی ہے، ملک مشکل وقت سے گزر رہا ہے، 10 سال میں 2 حکومتوں نے ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب تک پہنچا دیا.

     شریفوں اور زرداری کے گھرانے دیکھیں، تو یہ کتنے امیر ہیں، ان دو خاندانوں کے بچوں کے بچے بھی امیر بن گئے. انتقامی کارروائی تو میرے خلاف کی گئی تھی، لندن میں اربوں روپے کے محلات پکڑے گئے، تو مجھ پر مقدمات بنا دیے.

    دس سال میں قوم مقروض زرداری، شریف خاندان ارب پتی بن گئے، شریف اور زرداری خاندان آدھا پیسہ بھی واپس لائے تو روپیہ اوپر  جائے گا، ڈالر گر جائے گا، کبھی بڑ ٍے ڈاکوؤں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا، کبھی ایسے لوگوں کا احتساب نہیں ہوا، جیلوں میں جائیں تو صرف غریب لوگ ملتے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی ادارہ جاتی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آنے لگے

    ڈاکوؤں کو جیلوں میں وی آئی پی کھانا، اے سی، ٹی وی چاہیے، وزیر قانون سے کہہ دیا ہے کہ جیلوں میں سب کے لئے قانون ایک ہونا چاہیے، کیوں کہ یہ لوگوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ ڈاکا مارو، تو بڑا ڈاکا مارو، جیلوں میں سہولیات دینے کا مطلب بڑے ڈاکے مارنےکی اجازت ہے.

    وزیراعظم نے کہا کہ عام افراد ایڑھیاں رگڑتے رہتے ہیں، مگر انصاف نہیں ملتا، ملک کا دیوالیہ کسی چھوٹے نے نہیں، انھیں بڑےلوگوں نےنکالا ہے.

    اس موقع پر انھوں نے کہا کہ سرسید ایکسپریس کے افتتاح پر شیخ رشید کو مبارک باد دیتا ہوں، مہذب معاشرے میں ریلوے پر زیادہ زوردیا جاتا ہے، ریلوے کا36ارب سے خسارہ کم ہوکر 32ارب پر آگیا ہے، دیانت داری سے کام کرکے شیخ رشید نے واضح کیا کہ اداروں میں کرپشن ہے.

  • توشہ خانہ کیس :  نواز شریف سے آج جیل میں پوچھ گچھ کئے جانے کا امکان

    توشہ خانہ کیس : نواز شریف سے آج جیل میں پوچھ گچھ کئے جانے کا امکان

    لاہور : توشہ خانہ کیس میں نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف سے آج کوٹ لکھپت جیل میں پوچھ گچھ کئے جانے کا امکان ہے، نواز شریف  پر تحفےکی گاڑی اپنی ملکیت میں رکھنےکاالزام ہے اور نیب قیمتی تحفوں کے ذاتی استعمال کے بارے میں بڑے پیمانے پر تحقیقات کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے پوچھ گچھ کے لیے کوٹ لکھپت جیل کے دورے کاامکان ہے ، نیب اسلام آبادکی ٹیم نواز شریف سے جیل میں تفتیش کرےگی، نیب ٹیم نے تفتیش کے لئے سوال نامہ تیار کرلیا گیا ہے۔

    نیب ٹیم کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا بیان قلمبند کرےگی، نوازشریف پر تحفےکی گاڑی اپنی ملکیت میں رکھنے کا الزام ہے۔

    توشہ خانہ میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں اور توشہ خانہ میں گاڑیوں، قیمتی تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق بڑے پیمانے پر نیب تحقیقات کررہاہے، سابق صدر آصف زرداری بھی اس کیس میں نامزد ہیں۔

    مزید پڑھیں : توشہ خانہ کیس : نیب کو نواز شریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت مل گئی

    یاد رہے احتساب عدالت میں توشہ خانہ کیس میں نیب کی کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت میں تفتیشی افسر نے بتایا 3 گاڑیاں زرداری جبکہ ایک گاڑی نواز شریف کے پاس ہے، گاڑیاں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے دیں، 4 لاکھ تک مالیت کی اشیا جو بطور تحفہ ملی وہ پاس رکھ سکتےہیں جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت سمیت اورگاڑیاں بھی نہیں رکھ سکتے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سیکرٹری غیاث الدین نےسمری بھجوائی تھی، تحفےمیں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے، گاڑیاں کابینہ کوچلی جاتی ہیں ، نواز شریف والی گاڑی کی مالیت 6 لاکھ رکھی گئی۔

    عدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا بطور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے مرسڈیز بینز نوازشریف کودی، گاڑی1997میں سعودی عرب نے تحفہ دی تھی، گاڑی کی مالیت کا 20فیصد ادائیگی کے عوض دیاگیا، یہ قانونی نہیں تھا، سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاگیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے استدعا کی نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت نے درخواست منظور کرلی تھی اور نیب کو نوازشریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت دے دی تھی۔

  • نواز شریف کیلئے گھرسے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ

    نواز شریف کیلئے گھرسے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ

    لاہور : نواز شریف کیلئے ان کے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں حکومت پنجاب کی جانب سے آئندہ چند روز میں حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں سات سال کیلئے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کیلئے گھر سے کھانے پینے کی اشیاء لانے پرپابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو گھر سے کھانا لانے کی اجازت جیل سپرنٹنڈنٹ نے دے رکھی تھی، جسے اب واپس لے لیا جائے گا۔

    آئندہ چند روز میں نوازشریف کو گھر سے کھانے پینے کی اشیاء پر مکمل پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب اس سلسلے میں جلد نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ نوازشریف کو گھر کے افراد کے علاوہ کسی اور سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بھی نواز شریف کیلئے گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت حاصل تھی۔

    واضح رہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کا دن جمعرات مقرر ہے، اس موقع پر ان کے اہل خانہ کے علاوہ ن لیگی رہنمابھی ملاقات کرتے ہیں۔ اس موقع پر نواز شریف کے ایل خانہ گھر سے کھانا لے کر آتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں ملاقات کریں گے

    قبل ازیں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے گزشتہ ماہ 16 مئی کو سابق وزیراعظم نوازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی جس میں نوازشریف نے ن لیگ کو حکومت کے خلاف احتجاج کی اجازت دی تھی۔

  • نواز شریف سے کڑی نگرانی میں ملاقات کرانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: مریم نواز

    نواز شریف سے کڑی نگرانی میں ملاقات کرانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: مریم نواز

    لاہور: ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ آج صرف 5 قریبی عزیزوں کوملاقات کی اجازت دی گئی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوٹ لکھپت میں اپنے والد میاں نواز شریف سے ملاقات کے بعد کیا. مریم نواز نے کہا کہ ملاقاتیں بھی انتہائی کڑی نگرانی میں ہوئیں، اقدام بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے.

    مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر یہ میرے اصولوں اور ارادوں کے خلاف حکومتی ردعمل ہے، تو میں‌ متنبہ کرنا چاہتی ہوں کہ میں‌ خاموش نہیں بیٹھوں گی.

    انھوں نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے کارڈلوجسٹ کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا، انھیں دو گھنٹے باہر انتظار کروایا گیا اورپھر بغیر ملاقات کروائے واپس بھیج دیا گیا.

    مزید پڑھیں: نواز، شہباز شریف، حمزہ اور میں ایک ہیں، کوئی اختلاف نہیں، مریم نواز

    نائب صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ جوں جوں‌میں آواز بلند کر رہی ہوں، اس نوع کے انتقامی اقدامات بڑھتے جارہے ہیں. انھوں نے مشورہ دیا کہ حکومت میاں نواز شریف کے خاندان کے بجائے معیشت پر توجہ دے، تو بہتر ہے.

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  مریم نواز نے اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور اعتماد ہے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف تو کرسکتے ہیں، فیصلہ لیڈر شپ کا ہوتا ہے جو خوش دلی سے قبول ہوتا ہے۔

  • مریم نواز نے نواز شریف کو اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کردیا

    مریم نواز نے نواز شریف کو اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے آگاہ کردیا

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے والد نوازشریف سے ملاقات کی اور اسلام آباد اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے انھیں آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات کا دن ہے ، مریم نواز اپنے والد سے ملاقات کے لیے جیل پہنچ گئیں، اس موقع پر لیگی کارکنوں نےمریم نواز کے حق میں نعرے لگائے اور پھولوں کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔

    نواز شریف سے مریم نواز نے دادی اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ ملاقات کی، ملاقات تقریبا دو گھنٹے جاری رہی اور نواز شریف نے دوپہرکا کھانا فیملی کے ساتھ کھایا۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز نے ملاقات میں نواز شریف کو اسلام آباد اے پی سی میں کیے جانے والے فیصلوں سے نواز شریف کو آگاہ کیا۔

    جیل انتظامیہ نے ن لیگ کے کسی رہنما اور کارکن کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے اجازت نہیں دی اور نہ ہی ن لیگ کا کوئی اہم رہنماء یا منتخب نمائندہ کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچا۔

    گذشتہ روزمسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اے پی سی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا  تھا کہ پوری پارٹی کا نواز شریف اور شہباز شریف پر بھرپور  اعتماد ہے، ہم ایک دوسرے کے ساتھ اختلاف تو کرسکتے ہیں، فیصلہ لیڈر شپ کا ہوتا ہے جو خوش دلی سے قبول ہوتا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ اس حکومت کو قبول نہیں کرنا چاہئے، جتنے دن حکومت رہے گی ملکی صورت حال دگرگوں رہے گی، خدا نخواستہ   ایسا نہ ہو پاکستان پوائنٹ آف نو ریٹرن پر پہنچ جائے۔

    مزید پڑھیں : میاں صاحب سےاگلی ملاقات میں آگےکی ڈائریکشن لوں گی

    یاد رہے چند روز قبل  سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میاں نوازشریف کوانصاف دلانےتک آخری حدتک جاؤں گی ، نوازشریف کو کچھ ہوا تو معاملے میں شامل افراد سب ذمہ دار ہوں گے، میاں صاحب کو مرسی نہیں بننےدیں گے۔

    نائب صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا نوازشریف سےفیملی اورجماعت کےلوگوں کی ملاقات پر پابندی لگادی گئی، فون آیا خونی رشتہ رکھنے والے صرف نوازشریف سےمل سکتےہیں، شہبازشریف اورمجھےملاقات کی اجازت دی گئی، نوازشریف کی بہن گیٹ سےواپس گئیں،والدہ ملاقات نہ کرسکیں۔

    ان کا کہنا تھا  عدل اورعدالت کادروازہ کھٹکھٹارہےہیں امیدہےایک دن انصاف ملےگا، میاں صاحب سےاگلی ملاقات میں آگےکی ڈائریکشن لوں گی۔

  • (ن) لیگ نے صرف لاہور کو پنجاب سمجھ کر باقی صوبے پر ظلم کیا، صمصام بخاری

    (ن) لیگ نے صرف لاہور کو پنجاب سمجھ کر باقی صوبے پر ظلم کیا، صمصام بخاری

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ (ن) لیگ نے صرف لاہور کو پنجاب سمجھ کر باقی صوبے پر ظلم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سید صمصام علی بخاری نے نواز لیگ کے وائٹ پیپر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز لیگ نے وائٹ پیپر کے نام پر درحقیقت آئینہ دیکھا ہے، امن و امان پر تنقید کرنے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیوں بھول گئے؟۔

    انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے سرکاری خرچ پر کئی ایک کیمپ آفسز بنائے، بڑے بڑے دعوے کرنے والے وزیر آباد کارڈیالوجی ہسپتال فنکشنل نہ کر سکے، عوام جانتے ہیں کہ انہیں وائٹ پیپر جاری کرنے کی کیوں اتنی جلدی ہے؟

    صوبائی وزیر نے کہا کہ نواز لیگ نے صرف لاہور کو پنجاب سمجھ کر باقی صوبے پر ظلم کیا، نام نہاد ترقی کے نام پر کنکریٹ کے جنگلے بنائے گئے، موجودہ حکومت نے وزیر اعظم اور وزراء کے اخراجات پر کم کئے، تعلیم اور صحت کے شعبے عمران خان کی اولین ترجیح ہیں، ملک میں پہلی مرتبہ غریب افراد کے لیے گھروں کا بندوبست کیا جا رہا ہے، نواز لیگ حقائق جھٹلا کر عوام کو گمراہ نہیں کر سکتی۔

    نوازلیگ اورپیپلزپارٹی کا اکٹھے ہونا صدی کا سب سے بڑا تضاد ہے، صمصام بخاری

    صوبائی وزیر نے کہا کہ اسمبلیوں میں دھمکی آمیز خطاب کسی کام نہیں آئیں گے، زرداری صاحب نے اپنے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں کی، جمہوریت کی آڑ میں کسی کو کرپشن کے تحفظ کی اجازت نہیں دیں گے۔

    صمصام بخاری کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن ہر آنے والے دن کے ساتھ عوام کے سامنے بری طرح بے نقاب ہو رہی ہے، کرپشن کرنے والوں کو ایک ایک پائی واپس کرنا ہوگی۔

  • آواز اٹھاؤں گی، لڑوں گی، آخری حد تک جاؤں گی: مریم نواز

    آواز اٹھاؤں گی، لڑوں گی، آخری حد تک جاؤں گی: مریم نواز

    لاہور: مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میں ظلم کے خلاف آواز اٹھاؤں گی، لڑوں گی، آخری حد تک جاؤں گی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میاں نواز شریف کی ضمانت منسوخی پر ردعمل دیتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کیا.

    مریم نواز  نے کہا کہ عوام کےحقیقی نمائندے نواز شریف کو انصاف دلا کر رہوں گی، جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دو، قید کرنا ہے تو کر دو، تم ڈرتے ہو میں نہیں.

    میاں نواز شریف کی صاحب زادی نے کہا کہ بہت جلد عوام کے سامنے آ جائے گا، نواز شریف کے ساتھ کون سا کھیل کھیلا گیا.

    مریم نواز نے کہا کہ نوازشریف ہی نہیں، ضمیرکے کتنے قیدی کال کوٹھریوں میں ہیں، قانون کی حکمرانی، اظہار رائے کا حق سب جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے.

    مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد کردی

    مسلم لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ صرف باپ کے لئے نہیں، زنجیروں میں جکڑے سب قیدیوں کے لئے لڑوں گی. مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ انشاا للہ یقین ہے، عوام کی عدالت نہ ناانصافی کرتی ہے، نہ دباؤ میں آتی ہے.

    خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت پر رہائی کی درخواست مسترد کردی ہے.

    دو رکنی بنچ نے کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم کی درخواست ضمانت کی سماعت کی تھی۔

  • عمران خان کا وقت  پورا ہوچکا ہے، جلد اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے، نواز شریف

    عمران خان کا وقت پورا ہوچکا ہے، جلد اپنے انجام کو پہنچنے والا ہے، نواز شریف

    لاہور : کوٹ لکھپت میں جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا عمران خان کاوقت پورا ہوچکا ہے،جلد اپنے انجام کو پہنچنے والاہے، انھوں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا ، شرم آنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے جیل میں ملاقات کے لئے آنے والے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے نے کہا عمران خان نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا، شرم آنی چاہیے، ان کی ناقص پالیسیوں اوت انتقامی سیاست کے باعث ہیڈوکٹ ہوگئے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا جہانگیرترین سمیت دیگرکرپٹ لوگ پی ٹی آئی میں ہیں، ہم آئی ایم ایف کو خیرباد کہا مگرعمران خان کشکول لیکر پاس چلاگیا، عمران خان کہتے تھے خود کشی کرلوں گا آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا، انہوں نے خود کشی تو نہیں کی مگر قوم کو خود کشی پر مجبور کردیا۔

    مودی نےعمران خان کومنہ نہیں لگایا

    سابق وزیراعظم  نے کہا مودی نےعمران خان کومنہ نہیں لگایا،حلف برداری میں بھی نہیں بلایا، ہمارے دور میں بھارتی وزیراعظم مودی اور واجپائی خود چل کر  پاکستان آئے ، ہم نے ایٹمی دھماکے کیے تو دنیا کو پاکستان کی اہمیت کا اندازہ ہوا، جب کوئی خود اندر جانے والا ہوتا ہے تو وہ پہلے دوسرے کو اندر بھیجتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا عمران خان کا وقت پورا ہوچکا ہے،جلد اپنے انجام کو پہنچنے والاہے عمران خان بے انتظامی اور نااہلی چھپانے کے لیے سابق حکومت پر الزام لگا رہے ہیں۔

    سلیکٹڈوزیراعظم کی ناقص پالیسیوں سےعوام پریشان ہیں

    نواز شریف نے کہا گرفتاریوں میں کہتے ہیں بلا وجہ ہے ، عوام جانتے ہیں کیا ہورہا ہے، کیا ہوجاتا اگر ہماری حکومت کا تسلسل قائم رہتا ، سلیکٹڈ وزیراعظم کی ناقص پالیسیوں سے عوام پریشان ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا عمران خان سلیکٹڈ وزیراعظم نہ ہوتے تو آج ملک کی حالت بہتر ہوتی، انہوں نے 10 ماہ میں قوم کو مایوس کردیا، ہمارے دور میں ضروریات زندگی کی ہر چیز سستی تھی لیکن آج عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات

    کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے مریم نواز کی ملاقات

    لاہور : مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی، عید کی چھٹیوں کے باعث جمعرات کو ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے آج ملاقات کا دن ہے ، مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچے نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ساتھ تھے۔
    نواز شریف سے یہ ملاقات اڑھائی گھنٹے تک جاری رہی اور سب نے دوپہر کا کھانا بھی اکٹھے کھایا۔

    مریم نواز کی آمد کے موقع پر ن لیگی کارکنوں نے نوازشریف اور مریم نوازکےحق میں نعرے لگائے۔

    خیال رہے مریم نواز سمیت پارٹی کے کسی بھی رہنما کی عیدکی چھٹیوں کےباعث نوازشریف سے جمعرات کو ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔

    مزید پڑھیں : جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟ مریم نواز

    یاد رہے مریم نواز نے نواز شریف کی طبیعت پوچھنے کے لیے ملاقات کی اجازت مانگی تھی لیکن انھیں ملاقات کی اجازت سے انکار کر دیا گیا تھا، مریم نواز کا کہنا تھا کہ ایسے میں جو بیٹی کو باپ سے ملنے نہ دیں، ان سے بڑا ظالم کون ہو گا؟ ظلم، نفرت، انتقام کی غلیظ سیاست کرنے والوں کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اللہ دنوں کو تبدیل کرتا رہتا ہے اور ہمیشہ کی بادشاہی اسی کی ہے۔

    مریم اورنگ زیب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا عید پر بھی نواز شریف کو ان کے اہل خانہ سے ملنے نہیں دیا گیا، عمران خان اپنی نا اہلی کا بدلہ نواز شریف سے لے رہے ہیں، یاد رکھیں ظلم جب حد سے بڑھ جائے تو مٹ جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ پچھلی بار نواز شریف سے ملاقات کے بعد مریم نواز نے کہا تھا کہ کئی دنوں سے نواز شریف کی طبیعت خراب ہے اور تین بار انجائنا کا اٹیک بھی ہوا مگر انھوں نے تاکید کی کہ کسی بھی ریلیف کے لیے ان کی بیماری کی تشہیر نہ کی جائے۔