Tag: Nawaz Sharif

  • بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف  سے ملاقات کریں گے

    بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے جیل میں ملاقات کریں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو جیل میں نوازشریف کی عیادت کی اجازت دینے کافیصلہ کرلیا اور پیپلزپارٹی کو اجازت سےمتعلق آگاہ کردیا ہے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو ملنے دیاجائے گا، جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کر دی ہے۔

    ذرائع نے کہا بلاول بھٹو پیر کے روز کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے، وقت کی کمی کے باعث بلاول بھٹو آج نوازشریف سے ملاقات نہیں کرسکے۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کیلئے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کرتے ہوئے ملاقات کےلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کودرخواست دے دی۔

    قمرزمان کائرہ کی درخواست ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ملک نےجمع کرائی ، درخواست میں بلاول بھٹو کی نوازشریف سےملاقات کی اجازت مانگی گئی ہے، بلاول بھٹو کی ملاقات کاانحصار ہوم ڈیپارٹمنٹ کی اجازت پرہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹوآج ہی نوازشریف سے ملاقات کرکے صحت سے متعلق دریافت کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹوگزشتہ روز سے لاہور میں موجود ہیں۔

    درخواست میں بلاول کیساتھ جانے والے وفد کےارکان کے نام بھی شامل ہیں، قمرزمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر اور جمیل سومرو ملاقات کیلئے جائیں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو ٹوئٹ میں بھی نوازشریف کی صحت پرتشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    یاد رہے دو روز قبل وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا: شہبازشریف

    نوازشریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا: شہبازشریف

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نے نواز شریف کو فوری علاج کا مشورہ دیا ہے، لیکن نواز شریف نے پھر اسپتال جانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کی، اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ نے ان سے خیریت دریافت کی اور علاج معالجے سے متعلق گفتگو کی۔

    ملاقات کے بعد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو کئی دن سے انجائنا کی تکلیف ہے اور ڈاکٹر نے فوری علاج کا کہا ہے، لیکن نواز شریف اسپتال نہ جانے پر بضد ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کہتے ہیں پہلے اسپتال لے جایا گیا علاج نہیں کیا گیا، جہاں پر صرف معائنہ ہوا تھا۔

    دوسری جانب مریم نواز نے بھی اپنے ٹویٹ میں‌ کہا کہ نوازشریف سے جیل میں ملاقات ہوئی، نوازشریف ابھی تک اسپتال جانے پر رضا مند نہیں ہوئے۔

    مریم نواز نے مزید لکھا کہ ڈاکٹرز کے مطابق نوازشریف کے دل کی بیماری بگڑرہی ہے۔ انھوں نے جیل حکام سےدرخواست کی ہے کہ زندگی بچانے کے یونٹ کا انتظام کریں، نوازشریف کو صحت کی سہولتیں ملنی چاہییں۔

    نواز شریف مریم نواز ملاقات، جیل میں‌ جان بچانے والے خصوصی یونٹ کے انتظام کی درخواست

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں ،جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف مریم نواز ملاقات، جیل میں‌ جان بچانے والے خصوصی یونٹ کے انتظام کی درخواست

    نواز شریف مریم نواز ملاقات، جیل میں‌ جان بچانے والے خصوصی یونٹ کے انتظام کی درخواست

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں مریم نواز نے اپنے والد اور سابق وزیر  اعظم میاں‌ نواز شریف سے ملاقات کی.

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں‌ کہا کہ نوازشریف سےجیل میں ملاقات ہوئی، نوازشریف ابھی تک اسپتال جانے پر رضا مند نہیں ہوئے.

    مریم نواز نے مزید لکھا کہ ڈاکٹرزکے مطابق نوازشریف کےدل کی بیماری بگڑرہی ہے. انھوں نے جیل حکام سےدرخواست کی ہے کہ زندگی بچانے کے یونٹ کا انتظام کریں، ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوصحت کی سہولتیں ملنی چاہییں.

    بعد ازاں انھوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ نواز شریف تین بار وزیر اعظم رہے، وہ سب سے بڑی سیاسی جماعت کے قائد ہیں، یہ سہولت ان کا حق ہے.

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پر رہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں ،جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: علاج کے سلسلے میں نواز شریف سے 45 منٹ تک ملاقات کی: شہباز گل

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت  کی پیش کش

    نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت کی پیش کش

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے شریف خاندان کو پیش کش کی ہے کہ حکومت حساس معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتی، نوازشریف اور مسلم لیگ ن اگر بیرونِ ملک سے کوئی ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرقانون کا کہنا تھا کہ ہر معاملے پرتحمل کے ساتھ بات کرنےکوتیارہیں، اپوزیشن بیٹھ کر بات کرے کیونکہ اسمبلی کی سیڑھیوں پر مسائل کا حل نہیں نکل سکتا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حل نکالناچاہتی ہے توپھرمل کر بیٹھے، نوازشریف اگر چاہیں تو حکومت انہیں شفاء اسپتال منتقل کرنےکو بھی تیار ہے ہم اس معاملے پر کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے۔ راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نوازشریف بتائیں انہیں مرض کیا ہے، اگر وہ بیرونِ ملک سے ڈاکٹر بلوانا چاہتے ہیں تو وہ بھی بتادیں۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے خود ہی اسپتال منتقل ہونے سے انکار کیا، حکومت بورڈ کی سفارشات پر مکمل عمل کررہی ہے اگر نوازشریف کے لندن میں موجود ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے تو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے یہاں کے معالج بات کرلیں گے۔

    بعد ازاں اسپیکرپنجاب اسمبلی نےنوازشریف کی صحت کے معاملےپر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے کرادیا جس کے بعد دونوں مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوئے۔

    اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کولے کر سنجیدہ ہیں، اس معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہوگی اور نہ کسی کو اجازت دی جائے گی، حکومت اوراپوزیشن بیٹھ کرمسئلےکاحل نکالے جبکہ ایوان  اس مسئلے پر وفاق سے بھی بات کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ علم میں ہےوزیرقانون وفاقی حکومت سےرابطےمیں ہیں، راجہ بشارت  اور وزیرصحت کےساتھ اپوزیشن کے2 ممبر بیٹھ جائیں اور مسئلے کا حل تلاش کر کے تجاویز ایوان میں پیش کریں۔

  • نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر علی محمد خان نے کہا ہے کہ نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اس لیے ہم اُن کا احترام کرتے ہیں، نوازشریف کو بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کوطبی سہولتوں کی عدم فراہمی کے معاملے پرسینیٹ میں اپوزیشن نے احتجاج کیا اور سینیٹ کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا۔

    اپوزیشن ارکان نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جارہیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    تحریک انصاف کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ  نواز شریف 3بار وزیر اعظم رہےاور ہم ان کا احترام بھی کرتےہیں اس لیے انہیں بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ نوازشریف کے معاملے پر ایوان جیسےچاہےہدایت کرے، اگر کمیٹی تشکیل دینے کا معاملہ سامنے آیا تو اُس پر بھی رضامند ہیں۔

    اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کےمعاملےپرحکومت غیرسنجیدہ ہے، ایسےاسپتال لےجایاجاتاہے جہاں دل کےعلاج کی سہولت نہیں، اپوزیشن حکومت کے غیرسنجیدہ رویے پر ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کررہی ہے۔

    قبل ازیں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    یہ بھی پڑھیں: علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف

    اُن کا کہنا تھا کہ  نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج کرانے کے خواہش مند ہیں انہیں وہاں منتقل کیا جائے گا اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر بھی مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    بعد ازاں حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم انہوں نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    ایک روز قبل بھی نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کردیا تھا ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ دل کی تکلیف اور طبیعت خرابی کے باوجود ابو نے دادی، چچا اور میرے اصرار پر بھی علاج کرانے سے صاف انکار کردیا کیونکہ وہ اسپتال گھومنے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو اب تیار نہیں ہیں۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کو کوئی ایسی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ نوازشریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں، وہ جس ڈاکٹریااسپتال سےعلاج چاہتےہیں وہاں منتقل کیاجائے اور میڈیکل بورڈکی سفارشات پرمکمل عملدرآمد کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    یاد رہے دو روز قبل سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    بعد ازاں حکومت کی جانب سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم نواز شریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف

    گذشتہ روز بھی نواز شریف نے جیل سے اسپتال جانے سے انکار کردیا تھا ، مریم نواز کا کہنا تھا کہ دل کی تکلیف اور طبیعت خرابی کے باوجود ابو نے دادی چچا میرے اصرار پر بھی انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال اسپتال گھمانے اور علاج کے نام پر کی جانے والی تضحیک کا نشانہ بننے کو تیار نہیں۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • اسپتال نہ جانا میاں نواز شریف کی اپنی سوچ اوراپنا فیصلہ ہے: صمصام بخاری

    اسپتال نہ جانا میاں نواز شریف کی اپنی سوچ اوراپنا فیصلہ ہے: صمصام بخاری

    لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا ہے کہ اسپتال نہ جانا میاں صاحب کی اپنی سوچ اوراپنا فیصلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی لحاظ سےبھی ان کےعلاج میں کمی نہیں چاہتی، اسپتال نہ جانے کا فیصلہ انھوں نے خود کیا.

    [bs-quote quote=”ہر شخص کا اپنا نقطہ نظرہوتا ہے، سلپ آف ٹنگ بھی ہوجاتا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اطلاعات پنجاب”][/bs-quote]

    وزیراطلاعات پنجاب صمصام بخاری نے کہا کہ اپوزیشن کا حق ہے کہ حکومت پرتنقید کریں.

    ایک سوال کے جواب میں انھوں‌ نے کہا کہ ہر شخص کا اپنا نقطہ نظرہوتا ہے، سلپ آف ٹنگ بھی ہوجاتا ہے.

    صمصام بخاری نے کہا کہ جوبات آپ کےمنہ سے نکلتی ہے، آپ کو اس کا جواب دینا پڑتا ہے، آج کل منہ سے نکلی بات کا جواب بڑی جلدی دینا پڑتا ہے.

    مزید پڑھیں: پنجاب کے نئے وزیر اطلاعات صمصام بخاری نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا

    ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ شہبازگل اور میں وزیر اعلیٰ کی ٹیم کاحصہ ہیں،اس میں کوئی مسئلہ نہیں.

    یاد رہے کہ اج صمصام بخاری نے بہ طور وزیر اطلاعات اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، انہیں گزشتہ روز فیاض الحسن چوہان کے مستعفی ہونے کے بعد صوبے کا نیا وزیر اطلاعات نامزد کیا گیا تھا۔

  • علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف نے  والدہ کو بھی نہ کردی

    علاج نہیں کراؤں گا، نواز شریف نے والدہ کو بھی نہ کردی

    لاہور : سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ دادی، میرے اصرار پر بھی دل کی تکلیف ، خراب طبیعت کے باوجود میاں صاحب اسپتال جانے کوراضی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا دل کی تکلیف،خراب طبیعت کےباوجودمیاں صاحب اسپتال جانےکوراضی نہیں، دادی، میرے اصرار پر کہا اسپتال گھمانے اور علاج کے نام پر تضحیک کا نشانہ بننےکو تیار نہیں۔

    اس سے قبل مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ نوازشریف سے ملنےدادی کیساتھ کوٹ لکھپت جیل جارہی ہوں امید ہے نواز شریف اسپتال منتقل ہونے کے لئے راضی ہوجائیں گے، ہوسکتا ہے وہ بات مان لیں کیونکہ دادی کی بات نہیں ٹالتے۔

    گذشتہ روز سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے دعویٰ کیا تھاکہ نوازشریف کو گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 4 بار انجائنا کا درد اٹھا مگر حکومت انہیں کوئی طبی امداد فراہم نہیں کررہی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا نواز شریف کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ، سابق وزیر اعظم کا انکار: ذرائع

    اپنے ٹویٹ میں مریم نواز نے بتایا تھاکہ نوازشریف نےکہا آئندہ وہ اپنی تکلیف کاذکریاشکایت نہیں کریں گے، تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص کے ساتھ حکومت بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

    بعد ازاں زیراعظم عمران خان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نوازشریف کو فوری طور پر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی تھی تاہم نواز شریف نے جیل سے اسپتال منتقل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کردی ، نوازشریف نے میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی درخواست ضمانت جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا درخواست ضمانت کو اپنی باری پر سماعت کیلئے مقرر کیا جائےگا۔

    نواز شریف نے 6 مارچ کو درخواست ضمانت مقرر کرنے کی استدعا کی تھی، نوازشریف نے میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر درخواست ضمانت دائر کر رکھی ہے۔

    یاد رہے یکم مارچ کو سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی، درخواست میں  موقف اختیار کیا گیا نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    درخواست میں کہا گیا تھا ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرامیٹرکا غلط اطلاق کیا، ہائی کورٹ نے ضمانت کے اصولوں کومدنظر نہیں رکھا، عدالت نے فرض کرلیا نوازشریف کواسپتال میں علاج کی سہولتیں میسرہیں۔

    دائر درخواست کے مطابق درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی، نوازشریف کوفوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    نوازشریف کا سزامعطلی اور ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان میں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی۔

    نوازشریف کی جانب سے دائر درخواست میں وفاق، نیب، جج احتساب عدالت، سپرنٹنڈنٹ جیل کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ کا 25 فروری کا فیصلہ کالعدم قراردیا جائے، نوازشریف کوالعزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرکے ضمانت دی جائے۔

    درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف جیل میں قید ہیں، سنجیدہ نوعیت کی بیماریاں ہیں، میڈیکل بورڈ کے ذریعے نوازشریف کے کئی ٹیسٹ کرائے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون میں دیے گئے اختیار استعمال کرنے میں ناکام ہوئی، ہائی کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے اپنے اختیارکے استعمال میں غلطی کی۔

    درخواست گزار کے مطابق ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے طے کردہ پیرامیٹرکا غلط اطلاق کیا، ہائی کورٹ نے ضمانت کے اصولوں کومدنظر نہیں رکھا۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے فرض کرلیا نوازشریف کواسپتال میں علاج کی سہولتیں میسرہیں، درحقیقت نوازشریف کودرکارٹریٹمنٹ شروع بھی نہیں ہوئی۔

    سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کوفوری علاج کی ضرورت ہے، علاج نہ کیا گیا تو صحت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔