Tag: Nawaz Sharif

  • پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑجواب دیا، نوازشریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بھارتی دراندازی کو ناکام بنانے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھ پت جیل میں قید نوازشریف سے جمعرات کے روز ملاقاتیوں کا دن تھا، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت دیگر اہل خانہ نے اُن سے ملاقات کی۔

    دورانِ ملاقات بھارت کی حالیہ دراندازی اور پاک فوج کے بھرپور جواب کو سراہتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ ’پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔ اس موقع پر نوازشریف نے دیگر لیگی رہنماؤں اور وکلاء سے بھی ملاقات کی جس میں طے پایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چلینج کیا جائے گا۔ نوازشریف کے وکلاء نے جلد از جلد درخواست دائر کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے امیر مقام نے بھارتی دراندازی کا بھرپور جواب دینے پر افواج پاکستان، پاک فضائیہ اور قوم کو مبارک باد دی اور عمران خان کے پیغامِ امن کو بھی سراہا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی دراندازی کے بعد سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نوازشریف کا پیغام شیئر کیا تھا۔

    ‘نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے‘۔

    سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی ، وہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، جس میں نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ  نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجے میں ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کا اختیار ہے کہ وہ قیدی کواسپتال منتقل کرے یا نہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالت کی طبی سہولیات پر مکمل نظریں ہیں لہذا ملزم کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    نوازشریف کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکافیصلہ کرلیا، نواز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ سےانصاف کی توقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف نے ہائی کورٹ کا درخواست ضمانت مسترد کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، نواز شریف کے وکیل نے ہائی کورٹ سے فیصلےکی اصل کاپی حاصل کرلی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ حارث دو تین دن میں درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے، درخواست کے متن میں کہا گیا سپریم کورٹ سےانصاف کی توقع ہے، سپریم کورٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قراردے۔

    یاد رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں ضمانت نہیں دی جاسکتی، انھیں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

    فیصلہ میں کہا گیا تھا جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    نواز شریف بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں،مریم نواز کا ٹوئٹ

    لاہور : سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کوٹ لکھپت جیل میں میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی ، وہ بھارتی فضائیہ کی فضائی خلاف ورزی پر فکر مند ہیں۔

    مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے بھارتی فضائیہ کی سرحدی خلاف ورزی کی سخت مذمت کی اور کہا اللہ وطن عزیز کی حفاظت فرمائے، پاکستان پر کبھی کوئی آنچ نہ آئے۔

    ایک اور ٹوئٹ میں انھوں نے کہا پاکستان ہماری لئے سب سے بڑی نعمت ہے، اللہ تعالی پاکستان اور ہمارے وطن کی حفاظت فرمائے ۔

    واضح رہے بھارتی ایئرفورس کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، پاک فضائیہ کی بروقت ردعمل کے بعد بھارتی طیارے فرار ہوگئے تھے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں نے مظفرآباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور مظفر آباد سیکٹر میں تین سے چارمیل اندر آئے، بھارتی طیاروں نے جلد بازی میں اپنا پے لوڈ کھلے علاقے میں گرایا، تاہم پے لوڈ گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

  • ڈیم ضرور بنے گا، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے، فیصل واوڈا

    ڈیم ضرور بنے گا، نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ڈیم ضرور بنے گا، ٹینڈر ایوارڈ ہوگیا ہے، قوم کے اٹھارہ ارب روپے بچا لیے، ضمانت مل جائے تو بھی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن اراکین کے درمیان بحث و تکرار جاری رہی، وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کے شور شرابے میں قوم کو خوشخبری سنادی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیم ضرور بنے گا اس کا ٹینڈر ایوارڈ ہوگیا ہے، بھاشا ڈیم منصوبے کی لاگت میں پندرہ فیصد اضافے کی اجازت تھی جو حکومت نے نہیں کیا۔

    اس طرح ہم نے اس پروجیکٹ میں پاکستانی قوم کے اٹھارہ ارب روپے بچا لیے ہیں، اپنی وزرات سے بچائے گئے اٹھارہ ارب سے بلوچستان میں پندرہ سال سے تاخیر کا شکار ڈیم بنانا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کا پانی بالکل محفوظ ہے، مودی سرکار ہمارا پانی نہیں روک سکتی، ہم اپوزیشن اراکین کی باتوں کا جواب ان کی زبان میں جواب دے سکتے ہیں لیکن ہماری پرورش ایسی نہیں ہے۔

    نواز شریف کو ضمانت مل بھی جائے تو ای سی ایل سے نام نہیں نکالیں گے،

    علاوہ ازیں فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی پٹیشن کا فیصلہ عدالت نے کیا ہے، ضمانت مل بھی جائے تو ای سی ایل سے نام نہیں نکالیں گے، نوازشریف کو علاج کرانا ہے تو پاکستان میں کرائیں بیرون ملک سے نہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو پریشانی اسی لیے ہے کہ بادشاہت کی زندگی گزارنے کے بعد عام آدمی کی زندگی برداشت نہیں ہوتی.

    وزیر اعظم عمران خان کے چہرے پر تھکاوٹ نظرآتی ہے کیونکہ وہ عوام کیلئے وزیراعظم بنے ہیں، وزیراعظم ہاؤس کا آڈٹ ہوا ہے، اخراجات46فیصد نیچے آئے ہیں۔

  • خورشیدشاہ نے نواز شریف کو سندھ میں علاج کی دعوت دے دی

    خورشیدشاہ نے نواز شریف کو سندھ میں علاج کی دعوت دے دی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما خورشیدشاہ نے نوازشریف کوسندھ میں علاج کی دعوت دے دی اور کہا سندھ میں اچھےڈاکٹرہیں،این آئی سی وی ڈی بہترین ادارہ ہے،نوازشریف آجائیں این آئی سی وی ڈی میں علاج کراتےہیں، خوشی ہوگی سابق وزیراعظم کاعلاج پاکستان میں ہی ہو۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما خورشیدشاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اللہ تعالی نوازشریف کوصحت دے، نوازشریف کی مرضی کہاں سے علاج کرانا چاہتے ہیں ، پاکستان میں اچھے ڈاکٹرز موجود ہیں ،این آئی سی وی ڈی بہترین ادارہ ہے، نواز شریف آجائیں این آئی سی وی ڈی میں علاج کراتے ہیں، وہ یہاں سے بہتر ہوکر جائیں تو ہمیں خوشی ہوگی۔

    نوازشریف کوکچھ ہوگیاتوحکومت ذمہ دارہوگی

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت خراب ہے ان کی ضمانت ہونی چاہیے، نواز شریف کو کچھ ہوگیا توحکومت ذمہ دار ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ جب علیم خان پکڑاگیاتوبلٹ پروف گاڑی میں گیا، آغاسراج درانی کوبکتربندمیں لےجایاگیا، ہر شخص کیلئے الگ قانون ہے، کیسز سب پر ہیں نیب جس کو پکڑے اس کی مرضی، احتساب کرناچاہیے مگر اپنی صفائی کا موقع بھی دینا چاہیے۔

    احتساب کرناچاہیےمگراپنی صفائی کاموقع بھی دیناچاہیے

    پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستانی سیاسی کشیدگی اور اندر کی لڑائیوں کا فائدہ اٹھاناچاہتا ہے۔

    خورشیدشاہ نے کہا کہ ملکی سلامتی پرہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ہماری اندرکی لڑائی ہوگی مگر پاکستان کیلئے سب ایک ہیں۔

  • سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں نواز شریف کو  ضمانت نہیں دی جاسکتی، تحریری فیصلہ

    سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں نواز شریف کو ضمانت نہیں دی جاسکتی، تحریری فیصلہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ نوازشریف کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے ، یہ کیس غیرمعمولی نوعیت کانہیں،سپریم کورٹ کےحالیہ فیصلوں کےنتیجےمیں ضمانت نہیں دی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزا معطلی کا 9صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ، فیصلے پر جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی کے دستخط ہیں، فیصلہ جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلے میں کہا گیا یہ کیس غیرمعمولی حالات کا نہیں بنتا، نواز شریف کے معاملے میں مخصوص حالات ثابت نہیں ہوئے، سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں ضمانت نہیں دی جا سکتی، انھیں علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا نواز شریف کی صحت سےمتعلق کوئی مسئلہ سامنےنہیں آیا، ان کاروٹین کاچیک اپ اور ٹریٹمنٹ جاری ہے جبکہ نواز شریف، نیب اور پنجاب حکومت کا مؤقف بھی فیصلے کا حصہ بنا دیاگیا ہے۔

    تحریری فیصلہ کے مطابق نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر رہائی کی مخالفت کی ، نوازشریف کےوکلا میڈیکل گراؤنڈپرنوازشریف کی رہائی چاہتےہیں، نواز شریف کی فریش میڈیکل رپورٹ عدالت کےسامنےلائی گئی، عدالت یہ نہیں سمجھتی کہ نوازشریف کوطبی بنیادوں پررہائی دینی چاہیے۔

    عدالت یہ نہیں سمجھتی کہ نوازشریف کوطبی بنیادوں پررہائی دینی چاہیے، عدالتی فیصلہ

    اسلام آبادہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا نوازشریف کی اپیل9اپریل کےلئےمقررہے، نواز شریف کی رٹ پٹیشن نمبر352کوناقابل سماعت قراردےکرخارج کیاجاتاہے، طبی بنیادوں پرضمانت نہیں دی جاسکتی، طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے، نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے۔

    فیصلہ میں کہا گیا جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں، نوازشریف کوقانون کےمطابق جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیاگیا، عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں۔

    جیل سپرنٹنڈنٹ کااخیارہےقیدی کواسپتال منتقل کرےیانہیں،عدالتی نظیریں ہیں قیدی کا علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کاحقدارنہیں،عدالتی فیصلہ

    تحریری فیصلے کے مطابق نوازشریف نےجب بھی خرابی صحت کی شکایت کی اسپتال منتقل کیاگیا، میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کو پاکستان میں دستیاب بہترین طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں ، عدالت میں پیش کئے گئے حقائق کے مطابق نواز شریف کا کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں۔

    عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کے مقدمے کو بنیاد بنا کر قرار دیا ہے کہ طبی سہولتیں ملنے پررہائی نہیں دی جاتی۔

    طبی سہولتیں ملنے پررہائی نہیں دی جاتی

    یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی ، جس کے بعد وکلاصفائی نے اعلان کیاکہ فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کے وکلا کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    نواز شریف کے وکلا کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت مسترد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکلا نے درخواست ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے، وکلا کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی سزامعطلی اورضمانت کی درخواست مسترد کردی، عدالت نے قراردیاکہ نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی

    العزیزیہ ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم نوازشریف نے طبی بنیادوں پرضمانت کی درخواست کی تھی اور جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن کیانی پرمشتمل دو رکنی بیبنچ نے دلائل کے بعدفیصلہ بیس فروری کو محفوظ کیاتھا۔

    نیب نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پررہائی کی مخالفت کی تھی۔

    خیال رہے نواز شریف العزیزیہ کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں اور اپنی بیماری کے سبب لاہور کے جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • نوازشریف کوضمانت ملےگی یا نہیں؟ فیصلہ پچیس فروری کوسنایا جائے گا

    نوازشریف کوضمانت ملےگی یا نہیں؟ فیصلہ پچیس فروری کوسنایا جائے گا

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کا فیصلہ 25 فروری کو سنایا جائے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف کی طبی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کا فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کردی، فیصلہ پچیس فروری کوسنایا جائے گا۔

    جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی فیصلہ سنائیں گے، نوازشریف کےوکلاکوآگاہ کردیاگیا،فیصلہ اوپن کورٹ میں سنایاجائےگا۔

    نواز شریف نےطبی بنیادوں پرضمانت دینے کی درخواست کی تھی اور جسٹس عامر فاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل دو رکنی بینچ نے دلائل کے بعد بیس فروری کو فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی شخص کو اپنی زندگی کا علم نہیں، عدالت کیس کا فیصلہ دلائل سننے کے بعد میرٹ پر کرے گی، نیب کو کیسے معلوم کہ آئندہ ہفتے کس کو کیا بیماری ہوجائے، میڈیکل بورڈکے معاملے نیب سنجیدہ اقدامات نہیں کررہی، نوازشریف کی طبیعت جیسی بھی ہو علاج کی اجازت ہونا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں، نواز شریف

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کےلئےدرخواست دائر کی تھی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا نوازشریف کوانسانی ہمدردی اورضروری چیک اپ کیلئےضمانت دی جائے، جیل میں ہونےکی وجہ سے ان کا پراپر چیک اپ نہیں ہوپارہا،عدالت جتنے مچلکے حکم کرگے جمع کرادیں گے۔

    خیال رہے نواز شریف جناح اسپتال میں زیر علاج ہیں ، میڈیکل بورڈ نے سفارشات محمکہ داخلہ کو بجھوادیں ہیں ، جس میں انجیو گرافی تجویز کی گئی ہے،۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ڈاکٹرعدنان

    انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، ڈاکٹرعدنان

    لاہور : نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کا کہنا ہے کہ انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی، نوازشریف نے انجیوگرافی سے انکار نہیں کیا، حکومت جب کہےگی انجیوگرافی کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کےذاتی معالج ڈاکٹرعدنان جناح اسپتال پہنچ گئے ، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا انجیوگرافی نہ ہونے پر نوازشریف کوکچھ ہواتوذمہ دارحکومت ہوگی۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ ہم انجیوگرافی کاانتظارکررہےہیں، حکومت کی جانب سےانجیوگرافی کانہیں کہاگیا، نوازشریف نےانجیوگرافی سےانکارنہیں کیا، حکومت جب کہےگی انجیوگرافی کرائیں گے، حکومت ابھی انجیوگرافی آفرنہیں کررہی۔

    گذشتہ روز نوازشریف کے ذاتی معالج نے کہا تھا رپورٹس کے مطابق نوازشریف کی بیماری سادہ نہیں ہے، ان کےعلاج کے لیے انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے، رپورٹ کے بعد تعین کیا جاسکتا ہےعلاج یہاں یا بیرون ملک ہو، میڈیکل بورڈ کا کام تشخیص کرنا تھا، علاج حکومت نے طے کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے دل کے ایک حصے میں خون کی ترسیل ٹھیک نہیں ہے، نوازشریف کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ بورڈ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ کی نوازشریف کی انجیو گرافی کی تجویز

    یاد رہے جناح اسپتال کے میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کی انجیو گرافی کی تجویز کردی ہے اور سفارشات محکمہ داخلہ کو بھجوا دیں تھیں۔

    بعد ازاں خاندانی ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کی آر آئی سی میں انجیو گرافی کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جس پر میاں نوازشریف کے اہل خانہ کی مشروط آمادگی کا اظہار کردی تھی۔

    نواز شریف سے مشاورت کے بعد لاہور سے راولپنڈی منتقل کیا جائے گا اور انجیو گرافی کرنے والی میڈیکل ٹیم کو تمام تیاری مکمل کرنے کی ہدایت کردی تھی،راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے نواز شریف کی اینجیو گرافی کی تصدیق اور تردید نہیں کی۔

  • جناح اسپتال میں شہباز، نواز ملاقات، علاج پر تحفظات، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کا مطالبہ

    جناح اسپتال میں شہباز، نواز ملاقات، علاج پر تحفظات، میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر عمل درآمد کا مطالبہ

    لاہور: مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف نے جناح اسپتال میں میاں نواز شریف کی عیادت کی، اس موقع پر مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق آج سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی عیادت کی، جس کے بعد انھوں نے میڈیا سے غیررسمی گفتگو کی.

    شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف کی صحت اور علاج پرتحفظات ہیں، نواز شریف کے علاج کے لئے حکومت بورڈ کی سفارشات پر عمل کرے، علاج میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے.

    اس موقع پر بھارتی پروپیگنڈے سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ سارا کیا دھرا بھارت کا ہے، آج کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کا ذمہ دار نزیندر مودی ہے.

    اس موقع پر انھوں‌ نے حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے سوال پر  موقف دینے سے اجتناب کیا.

    مزید پڑھیں: جیل بھیجا جارہا ہے، جیل جانے کی بجائے اسپتال میں چیک اپ کرانا چاہتا ہوں ، نوازشریف

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف نے آج چیک اپ کے لیے نئی درخواست دائر کی ہے، جس میں  موقف اختیار کیا کہ مجھے اسپتال سےڈسچارج کر کے جیل بھیجا جارہا ہے ، جیل کی بجائے اسپتال میں چیک اپ کرانا چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ پنجاب کی جانب سے میرا میڈیکل چیک اپ کرایا گیا ، لیکن مجھے مزید چیک اپ ، انتہائی احتیاط اور مختلف ٹیسٹ کی ضرورت ہے۔