Tag: Nawaz Sharif

  • سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    سروسز اسپتال میں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے

    لاہور: میڈیکل بورڈ کی سفارش پر سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے آج مزید ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں نوازشریف کا آج الٹرا ساؤنڈ اور دیگر ٹیسٹ کیے جائیں گے، ٹیسٹ رپورٹس آنے پر آج دوبارہ میڈیکل بورڈ بیٹھے گا۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے دل کے معائنے کے لیے پی آئی سی کے ڈاکٹرز آج ٹیسٹ کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سروسز اسپتال میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے لیے وی آئی پی کمرہ مختص کیا گیا تھا اور میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا طبی معائنہ بھی کیا تھا۔

    نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    یاد رہے کہ 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر، پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سنائی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

  • نواز شریف علاج کے بعد واپس جیل جائیں گے، ن لیگ پروپیگنڈہ کررہی ہے، فیاض چوہان

    نواز شریف علاج کے بعد واپس جیل جائیں گے، ن لیگ پروپیگنڈہ کررہی ہے، فیاض چوہان

    لاہور : وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ نواز شریف علاج کے بعد واپس جیل جائیں گے، آل شریف اور ن لیگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں، نوازشریف کو جیل میں کھانا بھی اُن کی پسند کا دیا گیا۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو صرف دل ہی نہیں بلکہ دیگر امراض بھی لاحق ہیں، لہٰذا ہم نے طے یہ کیا کہ سروسز ہسپتال میں ان کے سارے ٹیسٹ کیے جائیں گے. آج میڈیکل رپورٹ نہیں بلکہ سفارشات آئی تھیں۔

    ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پوری نواز لیگ اور آل شریف پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ نواز شریف کی طبیعت سے متعلق آگاہ نہیں کیا جارہا جب کہ آج ان کی مرضی کے مطابق تیسرا میڈیکل بورڈ بنایا گیا ہے اور اسی میڈیکل بورڈ کی سفارشات کے مطابق نوازشریف کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    جیل مینول کے مطابق محکمہ داخلہ نے انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا، ان کو جیل میں کھانا بھی ان کی پسند کا ہی دیا جارہا ہے، علاج کے بعد نوازشریف واپس جیل جائیں گے۔ فیاض الحسن کا مزید کہنا تھا کہ معاملات قیدی کے خاندان کی مرضی کے مطابق نہیں قانون کے مطاق چلتے ہیں۔

  • نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    نوازشریف کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال پہنچا دیاگیا

    لاہور : سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچادیاگیا، جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے، نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز میڈیکل بورڈ نے دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کوکوٹ لکھپت جیل سے سروسزاسپتال پہنچا دیاگیا، اس موقع پر سروسزاسپتال میں سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

    نوازشریف کی آمد پر مسلم لیگ ن کے کارکنان بڑی تعداد میں سروسز اسپتال کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی کی۔

    سروسزاسپتال میں نواز شریف کے ٹیسٹ کئے جائیں گے اور مکمل علاج تک اسپتال میں ہی رہیں گے۔

    اس سے قبل لاہور پولیس نےسروسزاسپتال میں سیکیورٹی کو ہر زاویئے سے دیکھا، ایس پی ماڈل ٹاؤن علی وسیم سیکیورٹی کاجائزہ لینے سروسز اسپتال پہنچے اور نواز شریف کے وی آئی پی کمرے کا بھی جائزہ لیا۔

    نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈتشکیل


    دوسری جانب نوازشریف کے سروسز اسپتال میں علاج کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیاگیا ہے ، بورڈ میں پروفیسر محمود ایاز، پروفیسر ساجد نثار اور کامران چیمہ شامل ہیں۔

    خیال رہے نواز شریف کو دل کی بیماری ہے ہے لیکن  محکمہ داخلہ پنجاب  کی جانب سے   سروسز اسپتال منتقل کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا جہاں کارڈیک وارڈ ہی موجود نہیں ہے۔

    یاد رہے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوازشریف کو فوری اسپتال منتقل کرنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو سروسز اسپتال منتقل کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے ٹیسٹ سروسز اسپتال میں ہوں گے، سینئر پروفیسرز کی رپورٹ پر نوازشریف کو اسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جب تک ان کے ٹیسٹ مکمل نہیں ہوتے وہ اہسپتال میں ہی رہیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم دل کے عارضہ میں مبتلا ہیں، ای سی جی، کارڈیوگرافی اور دیگر ٹیسٹ کی تسلی بخش رپورٹ نہ آنے پر اسپتال میں داخل کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

    واضح رہے   30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی منظوری دے دی

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی، محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کی سروسز اسپتال منتقلی کی تجویز دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کی منظوری دے دی، محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جہاں ان کے ٹیسٹ ہوں گے اور مکمل ٹیسٹ تک وہ اسپتال میں ہی رہیں گے۔

    محکمہ داخلہ نے کہا میڈیکل رپورٹ پر نواز شریف کواسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

    یاد رہے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی اسپتال منتقلی کی سفارش کی تھی، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے نوازشریف کو سروسزاسپتال منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو اسپتال منتقل کئے جانے کا فیصلہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وی آئی پی کمرہ تیار کرلیاگیا ہے، نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوپیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔

    نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ سے بےخبررکھاجارہاہے،ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان


    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ سے بےخبر رکھاجارہا ہے، ان کی فیملی کو بھی میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں جبکہ نوازشریف کواسپتال منتقل کیا جارہا ہے، انہیں یا فیملی کو علم نہیں۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہوگا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کو آج سروسز اسپتال منتقل کئے جانے کا امکان ہے، میڈیکل بورڈ نے اسپتال منتقلی کی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ کی تجویز پر کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف کو آج جیل سے سروسز اسپتال منتقل کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں وی آئی پی کمرہ تیار کرلیاگیا ہے، نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نوازشریف کوپیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی تھی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    پورٹ میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہو گا۔

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی فیصلہ ہوگا، علاج ملک میں ہو یا ملک سےباہر ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان

    نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ کے بعد ہی فیصلہ ہوگا، علاج ملک میں ہو یا ملک سےباہر ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان

    لاہور: نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جلد سے جلد فراہم کی جائے ، رپورٹ آنے کے بعد ہی فیصلہ ہو گا کہ ان کا علاج ملک میں ہو گا یا ملک سے باہر کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ ابھی تک نہیں ملی، وہ رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، اب تک کسی نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

    ڈاکٹر عدنان نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ جلد سے جلد فراہم کی جائے، رپورٹ میں تاخیر کی وجہ سے نواز شریف کی صحت پر خدشات تشویشناک ہوتے جا رہے ہیں، رپورٹ آنے کے بعد ہی فیصلہ ہو گا کہ نواز شریف کا علاج ملک میں ہو گا یا ملک سے باہر کرایا جائے گا۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت کے معاملے پر محکمہ داخلہ کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کی سفارش کر دی تھی، رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو موصول ہوگئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف کی ناسازی طبیعت کے سبب انہیں پی آئی سی شفٹ کرنا ان کی صحت کے مفاد میں اقدام ہو گا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

  • میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    میڈیکل بورڈ نےکوٹ لکھپت جیل میں قیدنوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی، ذرائع

    لاہور:میڈیکل بورڈنےکوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی  اور رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی،نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ محکمہ داخلہ کوبھجوادی، رپورٹ میں میڈیکل بورڈنے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنےکی سفارش کردی۔

    محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    یاد رہے 30 جنوری کو چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا، میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی تھی۔

    مزید پڑھیں : محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا

    گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا تھا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    خیال رہے نوازشریف دل سمیت مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور انھوں نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزر جائےگا،  نواز شریف

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنماؤں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

  • مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی  گزر جائےگا، کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف

    مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزر جائےگا، کوٹ لکھپت جیل میں قید نواز شریف

    لاہور : کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے پارٹی رہنماؤں سے گفتگو میں کہا مشکل وقت ضرور ہے، یہ بھی گزرجائےگا، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کا مقابلہ کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات کے دن مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف،مشاہد حسین سید اور جاوید ہاشمی سمیت بڑے رہنما جیل پہنچے۔

    نوازشریف نے کوٹ لکھپت جیل میں ن لیگ کے رہنماؤں سےگفتگو میں کہا مشکل وقت ضرور ہےیہ بھی گزرجائےگا،مجھےعلاج کی سہولت نہیں دی جارہی دیگر کی طرح میرے بھی حقوق ہیں۔

    [bs-quote quote=”اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کامقابلہ کروں گا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”نواز شریف "][/bs-quote]

    رہنماؤں ن ے سوال کیا ڈاکٹرز کیا کہتے ہیں ، جس پر نواز شریف نے کہا ڈاکٹرز کہتے ہیں آپ کا دل بڑھا ہوا ہے، میں نے ڈاکٹروں سے کہا میرا دل تو ویسے ہی بڑا ہے، کھلے دل کا انسان ہوں۔

    سابق وزیراعظم کا اعلی احمدکرد سے مکالمے کہنا تھا کہ عدلیہ کی بحالی کیلئےجدوجہد کی دیکھ لیں کیا ہورہاہے، آپ کاجوش وجذبہ مجھے بہت پسند ہے، آپ جمہوری سوچ کے مالک ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ علی احمدکرد صاحب آپ مشکل وقت میں ملنے آئے آپ کا مشکور ہوں ، ہم محنت سے ملک کو آگے لے جاتے ہیں کچھ قوتیں یہ نہیں چاہتیں ، اب میں وہ نوازشریف نہیں، حالات کامقابلہ کروں گا۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا  تھا، میڈیکل بورڈ نوازشریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کودے گا، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف کا طبی معائنہ مکمل

    لاہور:کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف کاطبی معائنہ مکمل کرلیا ، میڈیکل بورڈ نوازشریف کی صحت سے متعلق سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کودے گا، جس کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب سفارشات کی روشنی میں علاج کا فیصلہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے امراض قلب کے ماہرین پر قائم کردہ چھ رکنی میڈیکل بورڈ نے دو گھنٹے تک کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا ۔

    [bs-quote quote=”محکمہ داخلہ پنجاب میڈیکل بورڈ کی سفارشات کی روشنی میں نواز شریف کے علاج کا فیصلہ کرے گا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر طلحہ بن زبیر ،پروفیسر ڈاکٹر شاہد حمید ،ڈاکٹر سجاد احمد اور دیگر ڈاکٹر کی ٹیم شامل تھی جبکہ میڈیکل چیک اپ کے موقع پر نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے۔

    میڈیکل بورڈ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا بلڈ پریشر ، ای سی جی اور خون کے نمونے حاصل کیے جبکہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف دل کی بیماری سے متعلق ہسٹری پر بریفنگ دی۔

    خصوصی میڈیکل بورڈ اپنی سفارشات محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوائے گا، جس کی روشنی میں محکمہ داخلہ پنجاب نواز شریف کے علاج سے متعلق فیصلہ کرے گا۔

    مزید پڑھیں : العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    دوسری جانب نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کے طبی معائنے کے وقت موجود تھا، میڈیکل بورڈ نے مکمل چیک اپ کیا لیکن تفصیلات شیئر نہیں کیں، امید ہے میڈیکل بورڈ مکمل تفصیلات سے آگاہ کرے گا۔

    ڈاکٹرعدنان کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ کو فراہم میڈیکل بورڈکی سفارشات حاصل کریں گے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں نواز شریف کی صحت اچھی نہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے جمعرات کو سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں والدہ ، بیٹی مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نواز شریف نے بازو اور سینے میں تکلیف کی شکایت سے آگاہ کیا اور کہاکہ علاج ہر قیدی کا حق ہے لیکن مجھے اس حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

    ملاقات کے بعد لیگی رہنما وں نے بھی نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا جبکہ حکومتی ارکان کہہ چکے ہیں نواز شریف بالکل ٹھیک ہیں خطرےکی بات نہیں، چکنائی سے پرہیز کریں۔

    بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف کے طبی معائنے کیلئے نیا میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف نے میڈیکل بنیاد پر ضمانت کے لئے درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے ، جس پر سماعت میں عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں ہیں۔

  • العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی  تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت کے لیے دائر درخواست پرسابق وزیراعظم نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پرمشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر ضمانت کے لیے نوازشریف کی درخواست پرسماعت کی۔

    نوازشریف کی جانب سےعدالت میں خواجہ حارث پیش ہوئے۔ راجہ ظفرالحق، مریم اورنگزیب،عرفان صدیقی ودیگر بھی عدالت میں موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کوگزشتہ کئی دن سے عارضہ قلب لاحق ہے، نوازشریف کی ہارٹ سرجری ہوچکی ہے، میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کواسپتال منتقل کرنا تجویزکیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ سزا کے خلاف زیرسماعت اپیل کے فیصلے تک فیصلہ معطل کیا جائے،العزیزیہ ریفرنس میں سزامعطل کرکے ضمانت پررہا کیا جائے، نوازشریف کوطبی بنیادوں پر ضمانتی مچلکوں کےعوض رہا کیا جائے۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ کیا جیل میں نوازشریف کا میڈیکل چیک اپ نہیں ہورہا، نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈ پرپٹیشن الگ سے سنیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ میڈیکل بورڈ بنا ہوا ہےعدالت رپورٹ طلب کرلے، جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس رپورٹ کی کاپی موجود نہیں؟۔ نوازشریف کے وکیل نے جواب دیا کہ ہمیں کاپی دیرسے دیتے ہیں اورٹیسٹ کی کاپی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوعارضہ قلب اورگردے میں پتری ہے، نواز شریف کو دیگر مرض بھی لاحق ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ نوازشریف کی 3 میڈیکل رپورٹ ہیں، میڈیکل بورڈ 25 جنوری کو تشکیل دیا ہے، اسپیشل میڈیکل بورڈ نے نوازشریف کا چیک اپ نہیں کیا۔

    بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی۔

    طبیعت ٹھیک نہیں، علاج کرانا چاہتا ہوں، نواز شریف

    العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نے خواجہ حارث کی وساطت سے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کرائی تھی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب، جج احتساب عدالت اور سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔

    سابق وزیراعظم نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ انہیں عارضہ قلب لاحق ہے، اس لیے طبی بنیادوں پرضمانت منظور کی جائے۔

    واضح رہے کہ نوازشریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، سزا کے خلاف انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع بھی کررکھا ہے اور وہ اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔