Tag: Nawaz Sharif

  • پی ڈی ایم کو بچانے کے لئے "تین بڑے” متحرک

    پی ڈی ایم کو بچانے کے لئے "تین بڑے” متحرک

    لاہور: قومی اسمبلی سے استعفوں پر ڈیڈ لاک کے باعث پی ڈی ایم کا مستقبل تاریک ہونے لگا ہے، پی ڈی ایم کو بچانے کے لئے اپوزیشن کے تین بڑے ایک بار پھر متحرک ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف، فضل الرحمان اور آصف زرداری پی ڈی ایم بچانے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں اور پی ڈی ایم کے اہم اجلاس سے قبل تینوں رہنماؤں کا رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اختلافی امور کو حل کرنے کا بہترین فورم پی ڈی ایم ہے، ہم پر بھاری ذمہ داری ہے عوام کو مایوس نہیں کرنا۔

    سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے اجلاس کو نتیجہ خیز بنانے کےلیے فریقین کو لچک دکھانا ہوگی، استعفوں سمیت تمام امور پر موقف کھلے دل سے سنا جائے۔

    سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ عوام پی ڈی ایم کو مسائل پر نجات دہندہ کی طرح دیکھ رہی ہے، اندرونی اختلافات، مختلف نظریات کے باوجود پی ڈی ایم کا اتحاد ناگزیر ہے، حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی سیاست کو نقصان پہنچا رہی ہے، پی ڈی ایم اتحاد حکمرانوں کے اوچھے ہتھکنڈوں کا ملکرمقابلہ کرےگا۔

    دوسری جانب پی ایم ڈی اجلاس کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز نے طویل مشاورت کے بعد حکمت طےکر لی ، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کی کھل کر مخالفت کرےگی ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا حشردیکھ لیا پی ڈی ایم سنجیدہ فیصلےکرے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ممکنہ دلائل میں کہا گیا کہ کامیابی کے قریب ہیں پی ڈی ایم پرفیصلے مسلط نہ کیے جائیں ، ایک ہی حربہ بار بار آزمانے سے پی ڈی ایم مذاق نہ بن جائے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے ، مولانا فضل الرحمان کی تجویزسےپیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم پیپلزپارٹی کو آج استعفوں پرمنانے کے لیےبھرپور کوشش کی جائےگی۔

  • لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن : نوازشریف اور مریم نواز نے حکمت عملی تیار کرلی

    لاہور : پی ایم ڈی اجلاس کیلئے مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور مریم نواز نے طویل مشاورت کے بعد حکمت طےکر لی ، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے غیر معمولی اجلاس کیلئے ن لیگ نے ایجنڈپوائنٹس اورحکمت طےکر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے نوازشریف اور مریم نواز کےدرمیان طویل مشاورت ہوئی، مریم نواز پی ڈی ایم اجلاس میں لانگ مارچ اور استعفوں کا آپشن رکھیں گی۔

    ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ ن لیگ تحریک عدم اعتماد کے آپشن کی کھل کر مخالفت کرےگی ، چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کا حشردیکھ لیا پی ڈی ایم سنجیدہ فیصلےکرے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے ممکنہ دلائل میں کہا گیا کہ کامیابی کے قریب ہیں پی ڈی ایم پرفیصلے مسلط نہ کیے جائیں ، ایک ہی حربہ بار بار آزمانے سے پی ڈی ایم مذاق نہ بن جائے۔

    ن لیگ کا کہنا ہے کہ تحریک ملکی بقا کےلیےہےکوئی اسے انا نہ بنائے کہ ہربار انہی کی سنی جائے ، شاہد خاقان ،احسن اقبال پرویز رشید اور مریم اورنگزیب مریم نواز کی معاونت کریں گی۔

    خیال رہے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج ہوگا ، جس میں لانگ مارچ، استعفوں،چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کم ووٹوں پربات ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم کو اسمبلیوں سے استعفوں کی تجویز کو حتمی شکل دے دی ہے ، مولانا فضل الرحمان کی تجویزسےپیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتیں متفق ہیں تاہم پیپلزپارٹی کو آج استعفوں پرمنانے کے لیےبھرپور کوشش کی جائےگی۔

  • زرداری "ان ہاؤس تبدیلی” کے لئے نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب

    زرداری "ان ہاؤس تبدیلی” کے لئے نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب

    لاہور: سیاست میں جوڑ توڑ کے ماہر آصف زرداری "ان ہاؤس تبدیلی ” کے لئے قائد نون لیگ میاں نواز شریف کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے ان ہاؤس تبدیلی کے لیے نوازشریف کو قائل کرلیا ہے، ن لیگ نے پاکستان پیپلز پارٹی کی ان ہاؤس تبدیلی کی مکمل حمایت کاعندیہ دے دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم ان ہاؤس تبدیلی، استعفوں، لانگ مارچ اور دھرناآپشن استعمال کریگی، سینیٹ الیکشن کے بعد پی ڈی ایم ان آپشنز پر غور کے لئےسرجوڑے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی ان ہاؤس تبدیلی کیلئےنمبر گیم پوری کریگی تو پی ڈی ایم حمایت کرے گی، ان ہاؤس تبدیلی آپشن کی ناکامی کی صورت میں پی پی نے استعفے آپشن پر مشروط آمادگی کا بھی اظہار کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے موقع پر استعفوں کا آپشن عوامی رد عمل پر منحصرہوگا، اس کے علاوہ زرداری، نوازرابطہ اور پی ڈی ایم اتحاد برقراررکھنےپر اتفاق کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل پی ڈی ایم سربراہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری اور قائد مسلم لیگ نون نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نوازشریف اور مولانافضل الرحمان کا ٹیلی فونک رابطہ، ذرائع

    آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان رابطے میں اپوزیشن کے لانگ مارچ اور سینیٹ انتخاب میں پی ڈی ایم کے امیدواروں کی کامیابی کی بھرپور کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

    اس سے قبل قائد مسلم لیگ نون نوازشریف نے بھی مولانافضل الرحمان کو ٹیلی فون کیا اور سینیٹ الیکشن سے جڑے ویڈیو اسکینڈل کی وجہ سے پیدا ہونے صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے: برطانوی دفتر خارجہ

    پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے: برطانوی دفتر خارجہ

    لندن: برطانوی وزیر خارجہ نے ایک شہری کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہری خالد لودھی نے برطانوی دفتر خارجہ، ممبران پارلیمنٹ، وزیر اعظم بورس جانسن اور وزیر داخلہ کو خط لکھا تھا، جس میں انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ نواز شریف پاکستان میں سزا یافتہ ہیں، انھیں واپس بھیجا جائے۔

    برطانوی دفتر خارجہ نے شہری خالد لودھی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگر درخواست کرے تو نواز شریف کو واپس بھیجنے کی کارروائی شروع کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی ممبر پارلیمنٹ اسٹیفن ٹمز نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھ کر اس حوالے سے استفسار کیا تھا۔

    نواز شریف کی واپسی، برطانوی رکن پارلیمنٹ کا بورس جانسن کو خط

    برطانوی دفتر خارجہ نے خالد لودھی کے خط کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ نہیں ہے، اگر پاکستان درخواست کرے تو برطانوی قوانین کے مطابق واپسی کا عمل شروع کر سکتے ہیں، بغیر معاہدے کے ماضی میں بھی حوالگیاں کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ نومبر میں وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانیہ سے آفیشل ریکوزیشن کی ہے، اور ان کی واپسی کا سو فی صد چانس ہے، برطانیہ سے نواز شریف کی ایکسٹرڈیشن مانگی گئی ہے۔

    23 اکتوبر کو وزیر اعظم عمران خان نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں نواز شریف کی واپسی کے لیے ہر حد تک جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ضرورت پڑی تو وہ خود برطانیہ جائیں گے اور برطانوی وزیر اعظم سے بھی بات کریں گے۔

  • نواز شریف واپس نہ آ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    نواز شریف واپس نہ آ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ذاتی انڈر ٹیکنگ پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی تھی، نواز شریف اور شہباز شریف اس وقت عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریفوں کے جھوٹ اور جھوٹوں کی داستان از سر نو ثابت ہوگئی، نواز شریف نے قوم کے ساتھ تواتر سے جھوٹ بولے، پاناما کیس سے نواز شریف سرٹیفائیڈ جھوٹے قرار پائے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایک بیانیہ گھڑا گیا کہ کرپشن پر نہیں اقامے پر نکالا گیا، نواز شریف کو کرپشن اور منی لانڈرنگ پر ہی نکالا گیا ہے۔ عمران خان پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے پھر بھی منی ٹریل دی۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل تہمت اور جھوٹ بولنے پر ہوتا ہے، ہم ایک ایک لفظ تصدیق کے ساتھ بولتے ہیں، ان کا میڈیا ٹرائل میں نے کیا ہے تو مجھے عدالت لے جائیں۔ تحریک انصاف میں جو بھی پیسہ آیا اس کی ٹریل الیکشن کمیشن کو دی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی آج تک اپنے ایک ڈونر کا نہیں بتا سکے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ احتساب ریڑھی والے یا پان والے کا نہیں بلکہ طاقتور کا ہوتا ہے، ان سے سوال کیا جاتا ہے تو یہ سیاسی انتقام کی باتیں کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہ کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لیے برطانوی حکومت سے ڈی پورٹیشن کا کہا ہے، نواز شریف کو واپس لانے کے لیے دو طریقہ کار پر کام چل رہا ہے۔ نواز شریف سزا یافتہ ہیں اس لیے حکومت پاکستان کا کیس مضبوط ہے، ڈی پورٹیشن کا معاملہ ابھی دیکھا نہیں گیا، برطانیہ سے بات ہو رہی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی تمام ٹاپ لیڈر شپ کے پاس اقامے ہیں، براڈ شیٹ چیف سے ایک دو بار مل چکا ہوں، ان سے ملاقات کر کے رقم کم کروانے کی کوشش کی۔ ماضی کے تجربے کی بنیاد پر اب ہم صرف حکومتی سطح پر کام کر رہے ہیں، حکومت پاکستان کا ایسٹ ٹریسنگ کے معاملے پر برطانیہ سے معاہدہ ہے۔ حکومت پاکستان کی کوشش ہے کہ کم سے کم پرائیوٹ فرمز کو استعمال کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ وقت کے بعد براڈ شیٹ ایسٹ ٹریسنگ کمپنی سے معاہدہ ختم کیا، ریکوریز ہونے پر براڈ شیٹ ایسٹ ٹریسنگ کمپنی معاہدے کے تحت عدالت گئی، کمپنی نے معاہدے کے تحت 20 فیصد کا مطالبہ کیا، اکتوبر 2009 میں براڈ شیٹ عدالت گئی اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔ پاکستان کا دعویٰ تھا کہ براڈ شیٹ نے ہمیں اسسٹنس نہیں دی، سنہ 2016 میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ معاہدے کے تحت پاکستان پیسے ادا کرے، ہم حکومت میں آئے تو اپیل فائل کی جو سنہ 2020 تک چلی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے عدالت میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ پر چارجنگ آرڈر لیا۔ براڈ شیٹ نے عدالت میں کہا ایون فیلڈ اپارٹمنٹ پر پاکستان کا انٹرسٹ ہے، جب تک ہماری رقم ادا نہ ہو تب تک اپارٹمنٹ پر کارروائی نہ ہو۔ براڈ شیٹ نے پاکستان سے رقم ملنے پر چارجنگ آرڈر واپس لیا جس سے کیس ختم ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو اقامے کی بنیاد پر دبئی سے 14 کروڑ روپے تنخواہ ملی ہے، خواجہ آصف وزیر پانی و بجلی رہے پھر وزیر خارجہ بھی بنے، وہ وزارتوں میں رہنے کے ساتھ دبئی کی کمپنی سے تنخواہ لیتے رہے۔ بطور ایم این اے وہ اقامہ کے ذریعے دبئی کے رہائشی بھی تھے۔

    شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف بیماری کے بہانے سے بیرون ملک گئے، روزانہ شام کو نواز شریف کے پلیٹس لیٹس گنوائے جاتے تھے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ذاتی انڈر ٹیکنگ پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی تھی۔ نواز شریف اور شہباز شریف اس وقت عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

  • سرگودھا : ن لیگ کو بڑا دھچکہ، اہم رہنما پی ٹی آئی میں شامل

    سرگودھا : ن لیگ کو بڑا دھچکہ، اہم رہنما پی ٹی آئی میں شامل

    سرگودھا : نواز شریف اور مریم نواز کے بیانیے سے (ن) لیگ کو بڑا جھٹکا لگا ہے، کوٹ مومن کی اعوان برادری نے ن لیگ سے تعلق توڑ دیا دو سینئر رہنما ساتھیوں سمیت پی ٹی میں شامل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ن لیگ کے گڑھ میں نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ مسترد کردیا گیا، سرگودھا کے علاقے کوٹ مومن کی اعوان برادری نے ن لیگ کو خیر باد کہہ کر تحریک انصاف سے تعلق جوڑ لیا، جس کا سبب ن لیگی قیادت کا ملک مخالف بیانیہ بتایا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگودھا کی اعوان برادری کے ملک آصف اعوان اور ملک ظہیر اعوان نے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔

    ذرائع کے مطابق اعوان برادری کے ملک مظہر اعوان نے اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت اختیار کرلی ہے۔

    اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عنصر ہرل کا کہنا ہے کہ اعوان برادری نے ن لیگی رہنماؤں کے پاکستان مخالف بیانیے سے تنگ آکر تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔

  • نواز شریف نے اپنے دور میں 2 بار وفد اسرائیل بھیجا،  اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    نواز شریف نے اپنے دور میں 2 بار وفد اسرائیل بھیجا، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسلام آباد : اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف نے اپنے دور میں 2 باروفداسرائیل بھیجا ، اجمل قادری کی قیادت میں مذہبی رہنما اسرائیل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے نوازشریف کی جانب سے اپنےدورمیں2 باروفداسرائیل بھیجنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا نوازشریف دورمیں بھیجےگئےایک وفدمیں مذہبی رہنمابھی تھے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوازدورمیں آئےوفدکی قیادت مولوی اجمل قادری نےکی اور اجمل قادری کی قیادت میں مذہبی رہنما اسرائیل آئے۔

    دوسری جانب معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مریم صفدر کوجواب دینا ہوگاان کےوالد نے کس کس کو اسرائیل بھیجا؟ ان کی اسرائیل سے کیا ڈیل ہوئی ؟

    ڈاکٹرشہبازگل کا کہنا تھا کہ مریم نےٹوئٹ کرکے مانا کہ ان کے والد نے اسرائیل میں نمائندہ بھیجا ، اب قوم جواب تو مانگے گی۔

  • ابھی چائے کیوں دی؟ نوازشریف نے ملازم کو جھاڑ پلادی

    ابھی چائے کیوں دی؟ نوازشریف نے ملازم کو جھاڑ پلادی

    لندن : ابھی چائے کیوں دے دی، لندن میں بیٹھے نوازشریف تقریر کے دوران چائے دینے پر ملازم پر بھڑک اٹھے،چائے کی چسکیاں بھی لیں، ملازم کو باتیں بھی سنائیں۔

    ٹی از فنٹاسٹک لیکن ابھی کیوں دے دی؟ لندن میں نوازشریف تقریر کے لیے بیٹھے تو ملازم نے چائے لاکر رکھ دی، سابق وزیراعظم چسکیاں بھی لیتے رہے۔

    اچانک انہیں خیال آیا کہ انہیں تو تقریرکرنی ہے تو ملازم پر ہی بھڑک اٹھے، سابق وزیراعظم کو خود تو چائے لیتے ہوئے تقریر کا خیال نہ آیا۔

    ان کے خیال میں اس کادھیان بھی ملازم کو رکھنا چاہیے تھا , علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے کے معاون خصوصی شہباز گل نے اس پر دلچسپ تبصرہ کیا، تقریر کے دوران صرف پرچی اور کچھ نہیں۔

  • نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

    تین صفحات پر مشتمل یہ تحریری حکم نامہ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف شواہد کے مطابق 87 سی آر پی سی کے تحت اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مکمل ہے، اس سے قبل نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے تھے۔

    حکم نامے کے مطابق شواہد اور گواہوں کی روشنی میں نواز شریف جان بوجھ کر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، نواز شریف کو عدالتی کارروائی کا مکمل ادراک تھا۔

    عدالت نے کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے اور ان کے ضامنوں کے خلاف 514 کے تحت کارروائی عمل لائے جائے گی۔

    العزیزیہ، ایون فیلڈ ریفرنسز، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ

    عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر نواز شریف کے ضامن عدالت میں پیش ہوں، عدالت نے نواز شریف کے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس کیس میں ضامنوں راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کی اپیلوں پر 2 دسمبر کی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے انھیں اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا، جب کہ ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں ان کی ضمانت راجہ رب نواز عباسی اور سخی محمد نے دی تھی، مذکورہ فیصلے پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے دستخط کیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور کی احتساب عدالت نے غیر قانونی پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے اور نواز شریف کی جائیداد قرق کرنے کا بھی حکم دے دیا تھا۔

    ستمبر میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا تھا، جب کہ یوسف رضا گیلانی اور آصف زرداری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ2  ہفتے کے لیے مؤخر

    نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ2 ہفتے کے لیے مؤخر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ دو ہفتےکے لیے مؤخر کردیا اور آئندہ سماعت پر ایف آئی اے اور دفتر خارجہ کے اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے، نواز شریف کی طلبی کے لیےعدالتی حکم پر اشتہار شائع کیا گیا، اشتہارات 19 اکتوبر 2019 کو شائع ہوئے۔

    طارق کھوکھر نے کہا کہ اشتہار لاہور لندن اور اسلام آباد ہائیکورٹ ، جاتی امرا،ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد ہائیکورٹ کےباہر اشتہار چسپاں کیے گئے اور عدالتی احکامات سے نواز شریف کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر مبشر خان نےبیان ریکارڈ کرایا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے کہا کہ لندن میں ہائی کمیشن کے اہلکار آئندہ سماعت پر بیان ریکارڈ کرائیں گے، طلبی کا اشتہار رائل میل کے ذریعے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بھی بھیجا۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ دونوں افسران کا بیان آج ریکارڈ کریں ؟ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے بتایا کہ جیسے ہی عدالت بہتر سمجھے افسران کا بیان ریکارڈ کرے۔

    عدالت نے نوازشریف کواشتہاری قراردینے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے افسران کا بیان ریکارڈ کرنے اور وزارت خارجہ اورایف آئی اے کو تمام دستاویزات عدالت کوجمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے اشتہارات کی تعمیل کرنے والے افسران کے بیانات قلمبند کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اشتہاری قرار دینے سے پہلے اطمینان کےلیے ایف آئی اے لاہور کے افسراعجاز احمد اور طارق مسعود کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نے استدعا کی کہ دستاویزات جمع کرانے اور بیان کے لیے2ہفتےکاوقت دیاجائے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے اتنےطویل وقت کی ضرورت نہیں، کیا نواز شریف کووکیل رکھنے کا حق ہوگا یا نہیں؟ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عدالت کو مطمئن کریں اور آئندہ سماعت پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب عدالتی معاونت کریں۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے عدالت نےنوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیےہوئے ہیں جبکہ نواز شریف کو دو مرتبہ ذاتی طور پر گرفتاری پیش کرنے اور ایک بار ورنٹ گرفتاری اور اخبار اشتہار کے ذریعے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔

    خیال رہے ایون فیلڈریفرنس میں عدالت نےنواز شریف کی 10 سالہ سزامعطل کررکھی ہے جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل زیرسماعت ہے، العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نےنوازشریف کو7سال قیدسزاسنائی تھی۔

    نیب کی نواز شریف کی سزا 7 سےبڑھا کر14 سال کرنےکی اپیل پرسماعت بھی آج ہوگی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کیخلاف نیب اپیل پرسماعت بھی ہوگی۔

    یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کے اشتہارجاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا  تھا کہ 30 دن کے اندر اگر ملزم پیش نہیں ہوتے تو اشتہاری قرار دیا جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ  اخبارمیں چھپنے کے بعد اشتہار کو مختلف مقامات پر چسپاں کیا جائے گا اور اشتہار اسلام آبادہائی کورٹ، نوازشریف کی لاہور اور لندن رہائشگاہ کے باہر چسپاں کیا جائے گا۔