Tag: PML N

  • ن لیگ کی پوری قیادت ملک سے فرار ہے، لندن مظاہرہ قابل مذمت ہے، عندلیب عباس

    ن لیگ کی پوری قیادت ملک سے فرار ہے، لندن مظاہرہ قابل مذمت ہے، عندلیب عباس

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس نے کہا ہے کہ لندن میں نواز شریف کے گھر کے باہر ہونے والا مظاہرہ قابل مذمت ہے، ن لیگ کی پوری قیادت ملک سے فرار ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بھی پارٹی چھوڑ کر لندن چلے گئے ہیں، نواز شریف اور مریم نواز مجرم ہیں اور سپریم کورٹ نے فیصلے دیئے ہوئے ہیں اور سچ کو سچ کہنا ہو تو کڑوا تو لگتا ہی ہے۔

    عندلیب عباس نے کہا کہ نواز شریف کے گھر کے باہرپیش آنے والے واقعہ کی مذمت کرتی ہوں، فلیٹ لوٹا ہوا ہو یا اپنا ہو کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے، لندن میں یہ مظاہرے پہلی مرتبہ نہیں ہوئے ہیں۔

    تحریک انصاف کی رہنما کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر صرف یہ بات ہوتی ہے کہ ہمیں جیل میں کیوں ڈالا؟ پھر شور مچ جاتاہے اور پھر واک آﺅٹ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے ایوان میں کوئی کارروائی نہیں ہوپاتی۔

    انہوں نے کہا کہ سخت رویے کی صرف ایک وجہ ہے کہ نیب کے وہ کیسز کھل گئے ہیں جو دس سال سے دبے ہوئے تھے تو اس وقت سب کچھ ٹھیک تھا ، نیب بھی برا نہیں تھا، اگرآج ان مقدمات کودبا لیا جائے تو سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔

  • جو کہتے تھے ووٹ کو عزت دو اب کہتے ہیں جانے کی اجازت دو، مراد سعید

    جو کہتے تھے ووٹ کو عزت دو اب کہتے ہیں جانے کی اجازت دو، مراد سعید

    اسلام آباد : وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ نوازشریف کے گھر کے باہر ہونے والے احتجاج کی مذمت کرتے ہیں،ن لیگ والے پہلے کہتے ہیں ووٹ کو عزت دو اور پھر کہتے ہیں ہمیں جانے کی اجازت دو۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی تقریر کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

    مراد سعید نے کہا کہ لیگی رہنما جس گھر کے باہر احتجاج کی بات کررہے ہیں اس کو تو پہلے مانا ہی نہیں جاتا تھا، نوازشریف کے اس گھر کو ثابت کرنے میں ہمیں5سال لگے، نوازشریف کے گھر کے باہر ہونے والےاحتجاج کی مذمت کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ لوگ عجیب بات کرتے ہیں، جو کہتے ہیں اس کی خود نفی کرتے ہیں، پہلے کہتے رہے کہ ووٹ کو عزت دو اور پھر کہتے ہیں ہمیں اجازت دو۔

    انہوں نے خواجہ آصف کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں ہمیں براہ راست بڑی بڑی دھمکیاں دی گئیں، یہ جانتے تھے کہ لندن سے واپسی پر ان سے سوال ہوں گے۔

    بڑے بڑے محلات بنے ہیں یہ پاکستان کا پیسہ تھا لندن کیسے آگیا، یہ وہ جائیدادیں ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ لندن تو کیا پاکستان میں جائیدادیں نہیں۔

    مراد سعید نے کہا کہ کشتیاں ہم بھی جلاسکتے ہیں، دھمکیوں کا کلچر نہیں چلے گا، ہم مقابلے کیلئے تیار ہیں، خواجہ آصف وفاقی وزیر ہوتے ہوئے متحدہ عرب امارات سے دھوبی یا مزدور کی تنخواہ لیتے رہے۔ احسن اقبال کے بھائی کو ٹھیکے کیسے ملے سوال تو پوچھیں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف نے پریس کانفرنس میں کہا تھا برطانوی صحافی کو عدالت میں لے جاؤں گا، آپ نے اپنے قائد شہباز شریف سے پوچھا کہ لندن عدالت کیوں نہیں گئے؟احسن اقبال کے بھائی کو ٹھیکے کیسے ملے سوال تو پوچھیں گے۔

    انہوں نے سلیمان شہباز کو کک بیکس سپیشلسٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سبز رنگ کی بلٹ پروف گاڑی میں کرپشن کا پیسہ منتقل کیا جاتا رہا۔ مراد سعید نے کہا کہ کیا شہباز شریف سے ٹی ٹی سے متعلق سوال پوچھا گیا؟ وہ شہزاد اکبر کے 18 سوالوں کا جواب کیوں نہیں دیتے؟

  • نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر

    نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست ہائی کورٹ میں دائر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے لئے حکومت کی انڈیمنٹی بانڈ کی شرط کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، جسٹس علی باقر نجفی درخواست پرسماعت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے لئے انڈیمنٹی بانڈ جمع کرانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی، درخواست نواز شریف کے وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2عدالتوں نے نوازشریف کوضمانت دی، دونوں عدالتوں نےباہر جانے کے لیے کوئی شرط نہیں رکھی، حکومت نام ای سی ایل سے نکالنے پر شرائط عائد کر رہی ہے، حکومت کا شرائط عائد کرنا عدالتی احکامات کے خلاف ہے، استدعا ہے نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

    بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ میں نوازشریف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ، جسٹس علی باقر نجفی درخواست پرسماعت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کو 4 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    خیال رہے عدالتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں آج ہی درخواست دائر کرنے کا وقت گزر گیا ہے ،11بجے کے بعد کوئی درخواست وصول نہیں کی جاتی ، 11 بجے کے بعد درخواست کی وصولی چیف جسٹس کی اجازت سے مشروط ہے۔

    یاد رہے کہ ذیلی کمیٹی نے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے نوازشریف کو بیرون ملک جانے کے لیے عائد کردہ شرائط کو برقرار رکھا تھا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جبکہ نوازشریف یا شہبازشریف 7 ارب روپے کے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے منہ موڑ لیا

    مولانا فضل الرحمان کا شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے منہ موڑ لیا

    اسلام آباد : جمیعت علماء پاکستان ف نے دھرنے کے بعد نئی حکمت عملی کے تحت شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا فیصلہ کیا جس پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے خاموشی اختیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    جس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہراہیں بند کرنے کی یہ تجویز رہبرکمیٹی کے اجلاس میں دی گئی تھی اوراس حکمت عملی سے متعلق ن لیگ اور پی پی رہنماؤں نے اپنی اپنی قیادت سے مشورے کے بعد جواب دینے کا کہا تھا۔

    تاہم آج جے یو آئی ف کی رہبر کمیٹی کے اراکین دونوں جماعتوں کے ارکان سے ٹیلیفونک رابطہ کرتے رہے مگر دوسری طرف سے انہیں کوئی جواب نہیں ملا۔

    دوسری جانب ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ چوہدری پرویزالٰہی اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ایک بار پھر منسوخ ہوگئی ہے، مولانا فضل الرحمان کی جانب سےاستعفے کے علاوہ بات نہ کرنے پر پرویزالٰہی سے ملاقات طے نہ پاسکی۔

    اس کے علاوہ ق لیگ کے رہنما اور صوبائی وزیر عمار یاسر کی مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی ملاقات بھی کارگر ثابت نہ ہوسکی۔

     

  • حکومت کو 2 روز کی مہلت ،  مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    حکومت کو 2 روز کی مہلت ، مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو بڑا دھچکا لگ گیا ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے مولاناکےدھرنےمیں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرکے آگاہ کردیا ہے، جےیوآئی نےدونوں جماعتوں کودھرنےمیں شرکت کی دعوت دی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق دو بڑی اپوزیشن جماعتوں نے جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اورن لیگ مولانافضل الرحمٰان کوآگاہ کرچکے ہیں جبکہ دیگرجماعتیں پیچھےہٹ گئیں ہیں۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ جلسے میں شرکت کی ، کسی دھرنے کی حمایت نہیں کریں گے ، کارکنوں کو دھرنے میں شرکت کی ہدایت جاری نہیں کی، نواز شریف نے آزادی مارچ میں ایک دن شرکت کا کہا تھا، غیر معینہ مدت تک جاری رہنے والے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    جے یو آئی نے دونوں جماعتوں کو دھرنے میں شرکت کی دعوت دی تھی ، جس میں جماعتوں نے حمایت اورہمدردی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں :  آزادی مارچ: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

    یاد رہے گذشتہ روز جے یو آئی کے آزادی مارچ میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے شرکت کی تھی اور خطاب کرتے ہوئے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے اپنے مطالبات سامنے رکھتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت دو روز میں استعفیٰ دے ورنہ آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، یہ مجمع قدرت رکھتا ہے کہ وزیراعظم کو گھر سے گرفتار کرلے، ادارے 2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پر نہیں کھڑے۔

  • مولانا فضل الرحمان  کے آزادی مارچ میں شرکت کریں یا نہیں؟ مسلم ن لیگ تذبذب کا شکار

    مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کریں یا نہیں؟ مسلم ن لیگ تذبذب کا شکار

    لاہور : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کمر میں تکلیف کے باعث نوازشریف سے ملاقات کیلئے جیل نہ جاسکے،ملاقات میں مولانافضل الرحمان کے  آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت سے متعلق تذبذب کا شکار ہے ، مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے آج کوٹ لکھپت جیل میں قید نوازشریف سے ملاقات میں شرکت کا کوئی حتمی فیصلہ کرنا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کمر درد میں مبتلا ہے ، جس کے باعث وہ ملاقات کیلئے نہیں آسکے تاہم کیپٹن صفدر، شمیم بیگم اور دیگراہلخانہ نے نواز شریف سے ملاقات کی۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز نے شہباز شریف کو آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    گذشتہ روز مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کا اجلاس شہباز شریف کی رہائش گاہ پر ہوا تھا، جس میں شہباز شریف، راجہ ظفر الحق، احسن اقبال سمیت مرکزی قیادت مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کی حامی نہیں تھی جبکہ جونیئرقیادت نے مارچ میں شرکت کی تجویز دی تھی۔

    جاوید لطیف، امیر مقام اور سینیٹر پرویز رشید مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کے حامی ہیں۔

    مزید پڑھیں : ن لیگی مرکزی قیادت نے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کر دی

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی مرکزی قیادت نے مولانا فضل الرحمن کے مارچ میں شرکت کو پارٹی کے لیے نقصان دہ قراردیا اور اتفاق ہوا کہ نوازشریف کے سامنے تجاویزاور خدشات رکھی جائیں آخری فیصلہ وہی کریں گے۔

    یاد رہے 3 اکتوبر کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے شہبازشریف سے ملاقات میں آزادی مارچ میں پیپلزپارٹی کوساتھ ملانے کی ہدایت کی تھی اور واضح کیا تھا کہ جب تک پیپلزپارٹی ساتھ نہ ہوں، مارچ میں تاخیرکی جائے، اپوزیشن کا اتفاق ہو جائے، تو شہبازشریف خود مارچ کی قیادت کریں۔

    اس پر شہباز شریف نےجواب میں کہا تھا کہ صحت اس چیز کی اجازت نہیں دیتی، ڈکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے. اس پر فیصلہ ہوا کہ احسن اقبال اور دیگر رہنما مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں گے۔

  • ن لیگ دور میں سرکاری خزانے سے پی ٹی آئی کیخلاف اشتہارات دیئے گئے، میاں اسلم اقبال

    ن لیگ دور میں سرکاری خزانے سے پی ٹی آئی کیخلاف اشتہارات دیئے گئے، میاں اسلم اقبال

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ پنجاب میں ن لیگ نے2009میں بلدیاتی ادارے ختم کیے، حکومتی خزانے سے پی ٹی آئی کیخلاف اشتہارات دیئے گئے، اپوزیشن کو پرامن احتجاج یا مارچ کا حق دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اورنج لائن منصوبے میں رقم کی ادائیگیوں کی وجہ سے تاخیر تھی۔

    اس منصوبے کی رقم ہماری حکومت ادا کررہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کسی منسٹری میں مداخلت نہیں کررہے، کابینہ میں متعلقہ منسٹربریفنگ اور ٹارگٹ سیٹ کرتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ دور میں حکومتی خزانے سے پی ٹی آئی کیخلاف ٹی وی اور اخبارات کو کروڑوں روپے اشتہارات دیئے گئے، جن میں،55سے58کروڑ روپے ہم نے دیئے مزید ادا کیے جارہے ہیں۔

    پنجاب میں ن لیگ نے2009میں بلدیاتی ادارے ختم کیے، پنجاب میں ن لیگ نے2015میں بلدیاتی انتخابات کرائے، بلدیاتی انتخابات کے بعد دو سال بعد بھی اختیارات نہیں دیئے، ن لیگ نے آخری سال میں بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیئے۔

    ڈینگی کے حوالے سے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ2017میں1100کنفرم ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئےتھے،2018میں بھی کنفرم ڈینگی کیسزکی1100کےلگ بھگ تعدادتھی،2017میں لاہورمیں 1100کنفرم ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئےتھے،2018میں لاہورمٰں کنفرم ڈینگی کیسزکی1100تعدادتھی،2019میں لاہورمیں کنفرم ڈینگی کیسزکی تعداد130تھی،130کنفرم کیسزمیں سے100اپنےگھروں کو واپس جا چکے ہیں۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی اپنی پالیسی ہے اپوزیشن کو پرامن احتجاج یا مارچ کاحق دیں گے۔

    مزید پڑھیں: حکومت میں نقص نکالنے والی ن لیگ کو کرپشن ختم ہو جانے کا غم ہے، میاں اسلم اقبال

    کے پی یا وفاق کی سطح پر ان کی اپنی پالیسی ہے ہم پنجاب میں سہولت دیں گے لیکن مظاہرین اگر اداروں کےخلاف گفتگو کریں گے تو قانون حرکت میں آئے گا، میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پنجاب پولیس اب دامادوں، بیٹوں اورنواسوں کو پروٹوکول نہیں دے گی۔

  • فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نواز شریف کریں گے

    فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نواز شریف کریں گے

    اسلام آباد : حکومت مخالف تحریک سے متعلق ن لیگی رہنماؤں اور مولانا فضل الرحمان سے درمیان ملاقات میں کوئی حتمی فیصلہ نہ ہوسکا، آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نوازشریف سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ وفد اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے آزادی مارچ15نومبر کے بعد کرنے کی تجویز پیش کی تاہم ن لیگ آزادی مارچ میں شرکت کرے گی یا دھرنے میں فیصلہ نوازشریف کریں گے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کا کہ اکتوبر کا فیصلہ اور تیاری کرچکے اب فیصلہ کل مجلس عاملہ کرے گی، انہوں نے احسن اقبال سے سوال کیا کہ کیا ن لیگ صرف مارچ میں ساتھ دے گی یا دھرنے میں بھی بیٹھے گی؟ جس پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں شرکت اور دھرنے کا فیصلہ نوازشریف کریں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کا مؤقف ہے کہ ابھی ہماری مکمل تیاری مکمل نہیں ہے، شہباز شریف کل نوازشریف سے ملاقات کرکے رہنمائی لیں گے۔

    واضح رہے کہ حکومت مخالف تحریک سے متعلق ن لیگ میں دو آرا پائی جاتی ہیں، پارٹی اجلاس میں پہلی باردونوں طرف سےکھل کر اختلافات سامنے آئے۔

    مزید پڑھیں : ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کرنا درست نہیں، خواجہ آصف

    شہبازشریف، خواجہ آصف اور رانا تنویر گروپ نے لاک ڈاؤن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے سوال کیا کہ اگر لاک ڈاؤن ناکام ہوا، تو ہم کہاں کھڑے ہوں گے، اس طرح کے اقدام سے مارشل لا کا خطرہ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔

  • ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کرنا درست نہیں، خواجہ آصف

    ذاتی اور سیاسی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کرنا درست نہیں، خواجہ آصف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ذاتی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کرنا درست نہیں، ایسا کوئی مذہبی معاملہ نہیں ہوا جس پر احتجاج کیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ذاتی مقاصد کیلئے مذہبی کارڈ کا استعمال کرنا کسی طور بھی درست نہیں۔

    سیاسی مقاصد کیلئے دین کو استعمال کرنے سے دین کو نقصان ہوتا ہے، سیاسی مقاصد کیلئے سیاسی تحریک اور سیاسی موومنٹ ہونی چاہیے۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ دین اسلام کو کوئی مسئلہ نہیں اور نہ ہی کوئی نقصان پہنچ رہاہے اور نہ ہی ملک میں کوئی ایسا کوئی مذہبی معاملہ نہیں ہوا جس پر احتجاج کیا جائے۔

    ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی ملکی سیاست میں اپنی انفرادی حیثیت ہے اور انفرادی ہی چلے گی اور اگر کسی کے ساتھ چلنا بھی ہے تو پارٹی تشخص متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

  • حکومت میں نقص نکالنے والی ن لیگ کو کرپشن ختم ہو جانے کا غم ہے، میاں اسلم اقبال

    حکومت میں نقص نکالنے والی ن لیگ کو کرپشن ختم ہو جانے کا غم ہے، میاں اسلم اقبال

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ حکومت میں نقص نکالنے والی ن لیگ کو کرپشن ختم ہو جانے کا غم ہے، پنجاب میں صنعتی زون پوری طرح فعال اور کام کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزیر اطلاعات نے ن لیگی رہنما احسن اقبال کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز لیگ کے رہنما خوش فہمی کا شکار ہے کہ پنجاب کے عوام کے وہ ٹھیکیدار ہیں ان کو صرف اپنی کرپشن کے ختم ہوجانے کو غم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے حقائق جانے بغیر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی کوشش کی ہے، میں صرف اتنا کہوں گا کہ ارسطو صاحب! پنجاب میں اب تک ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔

    پنجاب میں صنعتی زون پوری طرح فعال اور کام کر رہے ہیں۔ آپ جھوٹ بولنے کی بجائے میڈیا کے ہمراہ آ کر پنجاب حکومت کی کارکردگی دیکھ لیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتیں نئے انتخابات کے لئے2023ء تک صبر سے کام لیں، پاک چین اقتصادی راہداری سمیت دیگر منصوبے ملک بھر میں جاری ہیں۔