Tag: Russia

  • روس کا یورپی ممالک سے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان

    روس کا یورپی ممالک سے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان

    ماسکو: روس نے یورپی ممالک کے خلاف ایک اور بڑا قدم اٹھا لیا، کچھ یورپی ممالک سے اپنے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد پابندیوں کے ردِ عمل میں روس نے یورپی یونین ممالک میں اپنے سفارتکاروں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    یورپی یونین کے کسی بھی ملک میں ایک یا دو سے زائد ڈپلومیٹس کو تعینات نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمانِ روسی وزارتِ خارجہ ماریا زخارووا نے کہا کہ یورپی یونین کے وہ ممالک جنھیں روس نے دوست ملکوں کی فہرست سے نکال دیا ہے، میں صرف ایک یا دو سفارت کار ہوں گے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ ماسکو کبھی بھی سفارتی تعلقات ختم کرنے میں پہل نہیں کرے گا۔

    اکتوبر میں روسی نائب وزیر خارجہ یوگینی ایوانوف نے کہا تھا کہ روسی سفارت کار خارجہ پالیسی کے لیے ترجیحی علاقوں پر اپنی کوششیں مرکوز کر رہے ہیں، انھوں نے کہا روس نے ایشیا، افریقہ، اور آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ (CIS) میں نئے قونصل خانے کھولنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

  • بھارت نے روسی کمپنیوں کو ڈالر کی بجائے روپے میں ادائیگی شروع کر دی

    بھارت نے روسی کمپنیوں کو ڈالر کی بجائے روپے میں ادائیگی شروع کر دی

    نئی دہلی: بھارت نے روسی کمپنیوں کو ڈالر کی بجائے روپے میں ادائیگی شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرول کے بعد انڈیا اب روسی فرٹیلائزر کا بھی سب سے بڑا خریدار بن گیا ہے، بھارت کی جانب سے روسی کمپنیوں کو ڈالر کی بجائے روپے میں ادائیگی کی جا رہی ہے۔

    امریکا کے اسٹریٹجک پارٹنر نے بھارتی کرنسی میں لین دین کے لیے ملک کے دو بڑے پرائیوٹ بینکوں ایچ ڈی ایف سی اور کینیرا کو واسٹرو اکاؤنٹ کھولنے کی اجازت دے دی۔

    روس کے دو سب سے بڑے بینک سبر اور وی ٹی بی انڈیا میں اس طرح کا کھاتہ کھولنے والے پہلے بینک ہیں، اب روس کے تیسرے بینک گیز پروم نے بھی انڈیا میں واسٹرو کھاتہ کھول لیا ہے۔

    بینک آف انڈیا کا کہنا ہے ان کھاتوں کا مقصد غیر ممالک سے روپے میں تجارت کرنا ہے۔

  • اسرائیل کے شام پر فضائی حملے، روس کا شدید رد عمل

    اسرائیل کے شام پر فضائی حملے، روس کا شدید رد عمل

    ماسکو : شام کے لیے روس کے صدارتی ایلچی الیگزینڈر لاورینتیف نے کہا ہے کہ روس واضح طور پر شامی سرزمین پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مخالفت کرتا ہے اور انہیں روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

    وہ آستانہ فارمیٹ میں شام کے بارے میں 19ویں بین الاقوامی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں تک اسرائیلی فضائی حملوں کا تعلق ہے، ہم اسرائیلیوں کے ایسے اقدامات کے سخت خلاف ہیں حالانکہ وہ اب بھی کہتے ہیں کہ یہ ان کا قانونی حق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دیکھتے ہیں کہ ان حملوں سے بے گناہ لوگ مر رہے ہیں اور یہ سب کچھ ایک خودمختار ریاست کی سرزمین پر ہو رہا ہے۔

    روسی عہدیدار نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات یقیناً غیر قانونی ہیں اور کسی بھی بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کے منافی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہم نہ صرف رابطہ کر رہے ہیں بلکہ ہم زور دے رہے ہیں کہ اسرائیل ان فضائی حملوں کو بند کرے۔

    الیگزینڈر لاورینتیف نے مزید کہا کہ میرے خیال میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس پوزیشن کو ایڈ جسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔

  • روس نے برف توڑنے والا طاقتور بحری جہاز سمندر میں اتار دیا

    روس نے برف توڑنے والا طاقتور بحری جہاز سمندر میں اتار دیا

    ماسکو: روس نے برف توڑنے والے طاقتور بحری جہاز کو سمندر میں اتار دیا، یہ جہاز یوکرین پر پابندیوں کے درمیان توانائی کی نئی منڈیوں کی تلاش میں مدد دے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے توانائی کی منڈیوں کے لیے ایک نئے آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتار دیا ہے۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے نیوکلیئر پاور سے چلنے والے ایک نئے آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتارنے کی تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    یہ بحری جہاز روس کو آرکٹیکا کو ترقی دینے اور یوکرین پر پابندیوں کے درمیان توانائی کی نئی منڈیوں کی تلاش میں مدد دے گا۔

    ولادی میر پیوٹن نے ویڈیو لنک کے ذریعے یاکوتیا نامی آئس بریکر بحری جہاز کو سمندر میں اتارنے کی تقریب سے خطاب کیا جو سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقد کی گئی تھی۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ یاکوتیا نامی یہ بحری جہاز روس کے لیے اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے۔

    واضح رہے کہ یاکوتیا نامی یہ بحری جہاز آرکٹیکا کی سمندری برف کو راستے سے ہٹانے کا کام کرے گا جو جوہری طاقت سے چلتا ہے۔

    کریملن کے سربراہ نے روس کی معیشت اور پیداوار میں موجودہ مشکلات کے باوجود یوکرین میں ماسکو کے حملے پر مغربی پابندیوں کے واضح حوالے سے اپنے ملک کے جوہری بیڑے کو تیار کرنے کا عزم کیا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے جوہری آئس بریکر بیڑے کی صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔

    صدر پیوٹن نے کہا کہ یورال نامی بحری جہاز کے بھی دسمبر میں آپریشنل ہونے کی امید ہے، جبکہ یاکوتیا 2024 کے آخر میں بیڑے میں شامل ہو جائے گا۔

    یہ دونوں بحری جہاز شمال بعید میں انتہائی سخت موسمی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں، ان کی لمبائی 173 میٹر (568 فٹ) ہے اور یہ 2.8 میٹر تک موٹی برف کو توڑ سکتے ہیں۔

    روسی رہنما نے کہا کہ یہ جہاز ماسکو کی ایک عظیم آرکٹک طاقت کے طور پر روس کی حیثیت کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر نام نہاد شمالی بحری روٹ کو بحری جہازوں کی آمد و رفت کے لیے تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیا، جو بحری جہازوں کو روایتی سوئز نہر کے مقابلے میں صرف 15 دن تک ایشیائی بندرگاہوں تک تیزی سے رسائی فراہم کر سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ مشرقی آرکٹک میں موسم سرما میں بحری جہازوں کی آمد و رفت نومبر میں بند ہو جاتی ہے، لیکن ماسکو کو امید ہے کہ برف توڑنے والے بحری جہاز یورال اور یاکوتیا اس راستے کو قابل استعمال بنانے میں مدد کریں گے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، امریکا کا یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ

    واشنگٹن: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکا نے یوکرین کو روس سے مذاکرات کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بائیدن انتظامیہ نے یوکرین کو روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کا گرین سگنل دے دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کی وجہ سے افریقی ممالک میں اناج کی قلت اور عالمی معیشت کو بڑے نقصان کا سامنا ہے، مذاکرات کی طرف نہ جانے سے یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکی ممالک میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

    امریکی اہل کار نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین جنگ نے ہمارے حقیقی شراکت داروں کو تھکا دیا ہے، یوکرین بات چیت کے لیے پیوٹن کے اقتدار سے الگ ہونے کی شرط کو ترک کر دے۔

    ادھر ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امین کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ سے کئی ماہ قبل روس کو محدود تعداد میں ڈرون فراہم کیے گئے تھے۔

    دوسری طرف امریکا نے یوکرین کے لیے مزید چار سو ملین ڈالر مالیت کی اضافی فوجی امداد فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ترجمان پینٹاگون کا کہنا ہے کہ اضافی رقم سے 11 سو ڈرون خریدے جائیں گے۔

    ترجمان نے کہا ہم جرمنی میں ایک سیکیورٹی امدادی ہیڈ کوارٹر قائم کر رہے ہیں، جو یوکرین کے لیے تمام ہتھیاروں کی منتقلی اور فوجی تربیت کی نگرانی کرے گا۔

  • روس سے 3 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری

    روس سے 3 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری

    اسلام آباد: حکومت نے روس سے 3 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری دے دی، روس سے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کا عمل آئندہ سال 15 جنوری تک مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے روس سے 3 لاکھ ٹن گندم خریدنے کی منظوری دے دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ سے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 31 اکتوبر کے فیصلے کی سرکولیشن سے منظوری لی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم حکومتی سطح پر 372 ڈالر فی ٹن کے حساب سے خریدی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق روس نے پاکستان کو گندم فراہم کرنے کے لیے پیشکش کی تھی، روس سے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کا عمل آئندہ سال 15 جنوری تک مکمل ہوگا۔

  • ضرورت مند ممالک کو گندم مفت فراہم کریں گے، روس کا اعلان

    ضرورت مند ممالک کو گندم مفت فراہم کریں گے، روس کا اعلان

    روس یوکرین جنگ کے بعد اناج کے معطل ہونے والے معاہدوں کی وجہ سے بہت سے ممالک میں غذا کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا جس کا براہ راست الزام روس پر عائد کیا جارہا ہے۔

    یوکرین سے اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی کے بعد گزشتہ دو دنوں میں بہت سے مغربی ممالک نے روس پر الزامات کی بھرمار کردی ہے۔

    اس حوالے سے روسی عہدیدار نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ روس ضرورت مند ممالک کو گندم فراہم کرکے ان کی مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔

    ویانا میں روس کے مستقل نمائندے میخائل الیانوف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کا ملک 5لاکھ ٹن اناج فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اناج کی یہ مقدار ضرورت مند ممالک تک مفت پہنچائی جائے گی۔

    خوراک کی حفاظت کا مسئلہ
    مغربی ممالک نے یوکرین سے اناج برآمد کے معاہدے پر عمل درآمد معطل کرنے پر ماسکو کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا تھا کہ روس عالمی سطح پر بالخصوص افریقی اور دیگر ترقی پذیر ملکوں کیلئے غذائی تحفظ کے مسئلے کو بڑھا رہا ہے۔

    یہ وہ ممالک ہیں جو 24 فروری کو یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے بعد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان ملکوں میں اناج خاص طور پر گندم کی قیمتوں میں شدید اضافہ ہوگیا ہے۔

    روسی صدر پوتین نے کیف سے مطالبہ کیا ہے کہ اناج کی برآمدی راہداری بحیرہ اسود سے گزرنے والے بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

    ماسکو کی وارننگ
    دوسری طرف روسی فیصلے کے باوجود اقوام متحدہ اور ترکی کی حمایت سے بحیرہ اسود میں گزشتہ روز بحری جہازوں کی نقل و حرکت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے ماسکو نے ان ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس کی شرکت کے بغیر ان کیلئے معاہدہ پر عمل درآمد جاری رکھنا خطرناک ثابت ہوگا۔

  • روسی وزیر دفاع نے ’موبلائزیشن‘ ختم کرنے کا اعلان کر دیا

    روسی وزیر دفاع نے ’موبلائزیشن‘ ختم کرنے کا اعلان کر دیا

    ماسکو: روسی وزیر دفاع نے ’موبلائزیشن‘ ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے جمعہ کے روز اعلان کیا کہ یوکرین میں روسی فوجی مہم کو تقویت دینے کے لیے جو ریزرو فوج کی تعداد بڑھانے کی مہم شروع کی گئی تھی، اسے ختم کر دیا گیا ہے۔

    دی ماسکو ٹائمز کے مطابق شوئیگو نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا کہ موبلائزیشن کے دوران شہریوں کو بلانے کا سلسلہ آج مکمل ہو گیا، اور شہریوں کو فوجی ڈیوٹی کے لیے رپورٹ کرنے کا نوٹیفکیشن ختم ہو گیا ہے۔

    شوئیگو نے کہا کہ روس نے پیوٹن کے مقرر کردہ ہدف کو پورا کر لیا ہے، اور پانچ ہفتے تک جاری رہنے والی مہم کے دوران مجموعی طور پر 3 لاکھ محافظوں کو متحرک کیا گیا۔

    بحری بیڑے پر حملہ کیوں کیا؟ روس یوکرین کے اناج معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا

    مبینہ طور پر متحرک کیے گئے افراد کی کل تعداد میں مختلف سطحوں کے 1,300 سرکاری ملازمین اور 27 ہزار کاروباری مالکان شامل ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ 13 ہزار شہریوں نے رضاکارانہ طور پر ڈیوٹی کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، متحرک شہریوں کی اوسط عمر 35 سال تھی۔ شوئیگو کے مطابق آج تک 82 ہزار متحرک محافظین پہلے ہی یوکرین میں فرنٹ لائنز پر بھیجے جا چکے ہیں، جب کہ باقی اب بھی فوجی تربیت سے گزر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ روس نے 21 ستمبر کو اپنی جزوی موبلائزیشن مہم کا آغاز کیا تھا، اور رواں ماہ کے آغاز ہی میں اسے روک دیا گیا تھا۔

  • بحری بیڑے پر حملہ کیوں کیا؟ روس یوکرین کے اناج معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا

    بحری بیڑے پر حملہ کیوں کیا؟ روس یوکرین کے اناج معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا

    ماسکو: روس نے یوکرین کے اناج معاہدے میں اپنی شرکت معطل کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یوکرین نے کریمیا میں بحیرہ اسود کے بحری بیڑے پر ڈرون حملے کیے، جس کے بعد روس اناج معاہدے سے پیچھے ہٹ گیا۔

    روس کی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین نے ہفتے کے اوائل میں جزیرہ نما کریمیا میں سیواستوپول کے قریب بحیرہ اسود کے بحری بیڑے پر 16 ڈرونز سے حملہ کیا۔

    ماسکو نے اس حملے کو دہشت گرد حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی بحریہ کے ’ماہرین‘ نے بھی اس حملے کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی، تاہم لندن نے ماسکو کے دعوے کو دو ٹوک الفاظ میں مسترد کر دیا ہے۔

    اناج معاہدہ اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں جولائی میں کیا گیا تھا، یہ معاہدہ خوراک کے عالمی بحران کو کم کرنے کے لیے بے حد اہم قرار دیا گیا ہے، جس کے تحت یوکرین سے ضروری اناج کی برآمدات کی اجازت دی گئی تھی، اب روس اس معاہدے سے دست بردار ہو گیا ہے، اس کا کہنا ہے کہ یوکرین نے کریمیا میں اس کے بحری بیڑے پر ڈرون حملہ کیا۔

    اناج معاہدے کے تحت یوکرینی بندرگاہوں سے 9 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی برآمد کی اجازت دی جا چکی ہے، اور 19 نومبر کو اس کی تجدید کی جانی تھی۔

    یوکرین نے رد عمل میں کہا ہے کہ روس کا اقوام متحدہ کی ثالثی میں کیے گئے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے میں شرکت کو معطل کرنے کا فیصلہ ’ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ روسی فیڈریشن کے ساتھ مذاکرات وقت کا ضیاع ہے۔‘

    یوکرین کے صدارتی مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ٹویٹ میں لکھا: ’’پیوٹن نے خوراک، سردی اور اشیا کی قیمتوں کو دنیا کے خلاف ہتھیاروں میں تبدیل کر دیا ہے، روس یورپ کے خلاف ہائبرڈ جنگ لڑ رہا ہے، اور افریقہ اور مشرق وسطیٰ کو یرغمال بنا رہا ہے۔‘‘

  • یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے: روس کا بڑا دعویٰ

    یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے: روس کا بڑا دعویٰ

    ماسکو: روس نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین ڈرٹی بم استعمال کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے یوکرین پر ریڈیو ایکٹیو ڈرٹی بم دھماکے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا ہے، وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اتوار کو نیٹو ممالک کے ساتھ فون رابطوں میں یوکرین کی جنگ میں ’تیزی سے بگڑتی ہوئی صورت حال‘ پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شوئیگو نے کوئی شواہد فراہم کیے بغیر کہا کہ یوکرین جنگ کے علاقوں میں ڈرٹی بم استعمال کر کے جنگ کی کشیدگی مزید بڑھا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ڈرٹی بم پھٹنے سے تابکار فضلہ بکھر جاتا ہے، یہ ایٹمی دھماکے جیسا تباہ کن اثر نہیں رکھتا، لیکن یہ وسیع علاقوں کو تابکار آلودگی سے دوچار کر دیتا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق اس اشتعال انگیزی کا مقصد روس پر یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانا، اور دنیا میں ایک طاقت ور روس مخالف مہم شروع کرنا ہے، تاکہ ماسکو پر دنیا کا اعتماد مجروح ہو جائے۔

    تاہم دوسری طرف مغربی طاقتوں نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، یوکرین نے بھی روس کے غیر مصدقہ دعووں کی مذمت کی، اور انھیں مضحکہ خیز اور خطرناک قرار دے دیا۔

    یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے اپنے رات کے ویڈیو پیغام میں کہا ’’اگر کوئی یورپ کے اس حصے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتا ہے تو وہ صرف ایک ہی ہو سکتا ہے اور یہ وہ ہے جس نے کامریڈ شوئیگو کو یہاں وہاں ٹیلی فون کرنے کا حکم دیا ہے۔‘‘

    عرب نیوز کے مطابق امریکا، برطانیہ اور فرانس نے اتوار کو مشترکہ طور پر روس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا، کہ یوکرین گندا بم استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے، اور ماسکو کو خبردار کیا کہ وہ تنازع کو بڑھانے کے لیے بہانے استعمال نہ کرے۔

    صدر ولودیمیر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ روس خود اس قسم کے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ روس پر یہ الزام بھی سامنے آیا ہے کہ وہ نووا کاخووکا کے بڑے ہائیڈرو الیکٹرک ڈیم کو اڑانے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جو کہ خیرسن سے اوپر کی طرف ہے، جس میں 18 ملین کیوبک میٹر پانی موجود ہے۔