Tag: Russia

  • یوکرین سے جنگ کے بعد روس کو بڑی خوشخبری مل گئی

    یوکرین سے جنگ کے بعد روس کو بڑی خوشخبری مل گئی

    ماسکو : یوکرین اور روس کے درمیان گزشتہ 5 ماہ سے جاری جنگ کے بعد دونوں ممالک کو کافی حد تک مالی نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے، تاہم اب روس کو ایک تیل کمپنی نے خوشخبری سنادی۔

    روس کی توانائی کی بڑی کمپنی روزنیفٹ نے بحیرہ پیچورا میں تیل کے ایک بڑے ذخیرے کی دریافت کا اعلان کیا ہے جس میں 82 ملین ٹن تیل موجود ہے۔

    تیل کے یہ ذخائر میڈینسکواور وارانڈیسکی کے علاقے میں کھدائی کی مہم کیے دوران دریافت ہوئے ہیں۔ تجربات کے دوران تیل کا تیز ترین بہاؤ 220 کیوبک میٹر ایک دن کی زیادہ سے زیادہ بہاؤ کی شرح کے ساتھ حاصل کیا گیا۔

    کمپنی کے جاری کردہ بیان بتایا گیا ہے کہ تیل ہلکا، کم سلفر، کم وسکوسیٹی پر مشتمل ہے، روزنیفٹ نے مزید بتایا کیا کہ بحیرہ پیچورا کے پانیوں میں تلاش کے کاموں نے شیلف پر تیمن، پیکورا صوبے میں تیل کی موجودگی کو ثابت کیا اور یہ اس علاقے کی تحقیق اور ترقی کو جاری رکھنے کی بنیادی وجہ بن گئی ہے۔

    دوسری جانب پاکستان نے کہا ہے کہ روسی خام تیل ملک کو مہنگا پڑے گا، روس سے خام تیل خریدنے میں ٹرانسپورٹ اخراجات زیادہ آئیں گے۔

    پیٹرولیم ڈویژن ذرائع کے مطابق روسی خام تیل کو پاکستان میں ریفائن کرنا فلحال کوئی مسئلہ نہیں لیکن روس سے خام تیل کی درآمد میں ایک ماہ لگ سکتا۔

    اس لئے یہ بات عملی طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا روس سے خام تیل خریدا بھی جاسکتا ہے یا نہیں کیا اس بات کا کوئی امکان موجود ہے۔

  • اہم شہر کا محاصرہ، یوکرین نے روسی دعویٰ مسترد کر دیا

    اہم شہر کا محاصرہ، یوکرین نے روسی دعویٰ مسترد کر دیا

    کیف: یوکرین نے اہم مشرقی شہر لیسیچانسک کے محاصرے کا روسی دعویٰ مسترد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کی فوج نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں اور روسی افواج نے اہم مشرقی شہر لیسیچانسک کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    یوکرین کے نیشنل گارڈ کے ترجمان رسلان موزیچوک نے کہا کہ شہر کے ارد گرد لڑائی جاری ہے، تاہم یہ یوکرین کے کنٹرول میں ہے۔

    روسی شہر دھماکوں سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    واضح رہے کہ روسی میڈیا نے ایسی ویڈیوز دکھائی تھیں جن میں لوہانسک صوبے کی ملیشیا لیسیچانسک کی سڑکوں پر جھنڈے لہراتے اور خوشی کا اظہار کرتے گزر رہی ہے۔

    روس کا یوکرین پر ایک اور بڑا حملہ،21 افراد ہلاک

    ادھر برطانوی انٹیلیجنس کا کہنا ہے کہ روسی افواج کی جانب سے مسلسل فضائی اور توپخانے کے حملوں کے درمیان لیسیچانسک میں ‘معمولی پیش رفت’ ہی جاری ہے۔ برطانیہ کی وزارت دفاع کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یوکرین کی افواج شہر کے جنوب مشرقی مضافات میں روسی افواج کو روک رہی ہیں۔

  • روسی شہر دھماکوں سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    روسی شہر دھماکوں سے گونج اٹھا، ہلاکتیں

    بیلگورود: روسی شہر بیلگورود دھماکوں سے گونج اٹھا، دھماکوں میں کم از کم 5 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اتوار کو بیلگورود اوبلاسٹ کے علاقائی گورنر نے میڈیا کو بتایا کہ یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر بیلگورود میں کئی دھماکوں سے کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    گورنر ویاچسلاو گلادکوف نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر پوسٹ کیا کہ کم از کم 11 رہائشی عمارتوں اور 39 گھروں کو نقصان پہنچا، جن میں سے پانچ تباہ ہو گئے ہیں۔

    گورنر کے مطابق واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، فضائی دفاعی نظام بھی متحرک ہو گیا ہے، انھوں نے بتایا کہ دھماکوں میں چار افراد زخمی ہوئے، 2 اسپتال میں داخل ہیں، جن میں ایک 10 سالہ لڑکا بھی شامل ہے۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ فی الوقت آزادانہ طور پر ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے، یوکرین کی جانب سے بھی ان اطلاعات پر فوری طور پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

    واضح رہے کہ بیلگورود، یوکرین کی سرحد سے تقریباً 40 کلومیٹر (25 میل) شمال میں تقریباً 4 لاکھ آبادی پر مشتمل شہر ہے، جو بیلگورود اوبلاسٹ ریجن کا انتظامی مرکز ہے۔

    جب سے روس نے 24 فروری کو یوکرین پر اپنا حملہ شروع کیا ہے، بیلگورود اور یوکرین کی سرحد سے متصل دیگر علاقوں پر حملوں کی متعدد اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ماسکو بھی کیف پر حملوں کا الزام لگا چکا ہے۔

  • صدر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا

    صدر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے فن لینڈ اور سویڈن کے حوالے سے مؤقف واضح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن اگر نیٹو سے الحاق کرنا چاہتے ہیں تو وہ ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں، تاہم فوجی دستوں اور تنصیبات پر روس جواب دینے پر مجبور ہوگا۔

    پیوٹن نے کہا روس فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں ممکنہ الحاق پر پریشان نہیں ہے، لیکن اگر نیٹو ان ممالک میں اپنا فوجی انفرا اسٹرکچر نصب کرتا ہے تو روس اس کا جواب دے گا۔

    انھوں نے کہا بدقسمتی سے ہمیں یوکرین کے ساتھ تنازعے میں گھسیٹا گیا، لیکن ہمیں سویڈن اور فن لینڈ کے ساتھ اس طرح کے مسائل نہیں ہیں، ہمارا سویڈن اور فن لینڈ سے کوئی علاقائی تنازعہ نہیں، اور نیٹو میں فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے نقطہ نظر سے بھی ہمیں تشویش نہیں۔

    صدر پیوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک چاہیں تو ایسا کرنے کے لیے آزاد ہیں، لیکن انھیں یہ بات واضح طور پر سمجھ لینی چاہیے کہ پہلے کوئی خطرہ نہیں تھا، لیکن اب ہمیں وہاں فوجی دستے اور انفرا اسٹرکچر کی تعیناتی کی صورت میں رد عمل کے طور پر ہمیں جواب دینا پڑے گا۔

    ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ پہلے ہمارے اچھے تعلقات تھے لیکن اب کچھ کشیدگی ہوگی۔

  • ’نیٹو کی کریمیا میں کارروائی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے‘

    ’نیٹو کی کریمیا میں کارروائی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے‘

    ماسکو: روس کے سابق صدر نے کہا ہے کہ نیٹو کا کریمیا پر حملہ روس کے خلاف اعلانِ جنگ ہوگا۔

    روئیٹرز کے مطابق سابق روسی صدر دیمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ نیٹو کی کریمیا میں کارروائی تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔

    انھوں نے پیر کو کہا نیٹو کے کسی رکن ملک کی طرف سے جزیرہ نما کریمیا پر کوئی بھی تجاوز روس کے خلاف اعلان جنگ کے مترادف ہے، جو تیسری عالمی جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔

    ایک نیوز ویب سائٹ سے گفتگو می میدویدیف نے کہا ہمارے لیے کریمیا روس کا ایک حصہ ہے، اور اس کا مطلب ہے کہ ہمیشہ کے لیے ہے، اس لیے کریمیا پر قبضہ کرنے کی کوئی بھی کوشش ہمارے ملک کے خلاف اعلان جنگ ہے۔

    انھوں نے کہا ‘اور اگر یہ نیٹو کے ایک رکن ملک کی طرف سے کیا جاتا ہے، تو اس کا مطلب ہے پورے شمالی بحر اوقیانوس کے اتحاد کے ساتھ تصادم؛ تیسری عالمی جنگ، یعنی ایک مکمل تباہی۔”

    کریمیا کا مسئلہ پھر کھڑا ہوگیا: روس کی کینیڈا کو جوابی حملے کی دھمکی

    روس کی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین میدویدیف نے مزید کہا کہ اگر فن لینڈ اور سویڈن نیٹو میں شامل ہوتے ہیں، تو روس اپنی سرحدوں کو مضبوط کرے گا اور جوابی اقدامات کے لیے تیار ہو جائے گا، روس اسکندر ہائپرسونک میزائل بھی نصب کر سکتا ہے۔

  • مغرب ہمارے بارے میں کیا سوچتا ہے، ہمیں کوئی پرواہ نہیں: روس

    مغرب ہمارے بارے میں کیا سوچتا ہے، ہمیں کوئی پرواہ نہیں: روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرائے کے فوجی کے طور پر کام کرنے والے برطانوی شہریوں کا فیصلہ عدالت کرے گی، اور روس کو اس بات کی قطعی پرواہ نہیں کی مغرب اس حوالے سے کیا سوچ رہا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے برطانوی سرکاری نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یوکرین میں پکڑے گئے اور کرائے کے فوجیوں کے طور پر سزائے موت پانے والے برطانوی جنگجوؤں کی قسمت کا فیصلہ بین الاقوامی قانون کے تحت دونیسک عوامی جمہوریہ کو کرنا ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ یہ مغرب کو کیسا لگتا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 برطانوی شہری شان پنر اور ایڈن اسلن ان تینوں غیر ملکی جنگجوؤں میں شامل تھے جنہیں دونیسک میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے کرائے کے فوجی ہونے کا مجرم قرار دیا تھا۔

    انہیں مراکشی شہری سعدون ابراہیم کے ساتھ موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

    روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغرب کی نظر میں روس ان لوگوں کی قسمت کا ذمہ دار ہے لیکن یہ ایک آزاد ریاست کا فیصلہ ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روزن برگ نے اس پر احتجاج کیا ہے کہ یہ دونوں افراد کرائے کے فوجی نہیں تھے بلکہ یوکرین کی فوج میں خدمات انجام دے چکے تھے۔

    اس کے رد عمل میں سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ جیسے برطانوی عدالتوں کی طرح آزاد فیصلے صادر ہوتے ہیں ویسے ہی یہ بھی ایک آزاد ملک کی عدالت کا فیصلہ ہے۔

  • پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان

    پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان

    سینٹ پیٹرزبرگ: پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بینک آف روس کی فرسٹ ڈپٹی چیئرپرسن اولگا سکوروبوگاٹوفا نے سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ میر پیمنٹ سسٹم کارڈز جلد ہی مزید چار ممالک میں قبول کیے جا سکتے ہیں۔

    اولگا نے اگرچہ ان ممالک کے نام نہیں بتائے، تاہم انھوں نے اسے ایک اچھی خبر قرار دیا، اور کہا کہ اب تک 10 ممالک میر کارڈز کو قبول کر چکے ہیں، ان کے علاوہ اس ایجنڈے میں مزید چار ممالک شامل ہونے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے گفتگو میں کہا کہ فی الحال میں ان ممالک کا نام نہیں بتا سکتی، لیکن پچھلے دو مہینوں میں دو ممالک کو شامل کیا جا چکا ہے۔

    اولگا کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ جلد ہی ان کے بارے میں جان لیں گے، فی الوقت میر کارڈ 10 غیر ملکی ممالک میں قبول کیے جا چکے ہیں، جن میں ترکی، ویتنام، آرمینیا، ازبکستان، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، جنوبی اوسیشیا اور ابخازیہ شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ میر (Mir) فنڈ کی الیکٹرانک منتقلی کے لیے روسی ادائیگی کا ایک نظام ہے، جسے روس کے مرکزی بینک نے 1 مئی 2017 کو منظور کیے گئے قانون کے تحت قائم کیا ہے، یہ نظام روسی نیشنل کارڈ پیمنٹ سسٹم کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جو کہ روس کے مرکزی بینک کی مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ ہے۔

    میر کارڈز اس لیے بنائے گئے تھے کہ اگر پابندیوں کی صورت میں دیگر کارڈز جیسا کہ ویزا اور ماسٹر کارڈز وغیرہ انٹرنیشنل پیمنٹ سسٹم سے منقطع ہو جائیں، تو یہ کام آ سکیں۔

  • ہتھیارڈال دو ورنہ !! روس کی یوکرینی فوج کو آخری وارننگ

    ہتھیارڈال دو ورنہ !! روس کی یوکرینی فوج کو آخری وارننگ

    ماسکو : روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں یوکرین کے ایک شہر میں فوجی پسپا پوگئے جن کو روسی فوج کی جانب سے آخری وارننگ دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی فوج نے سیورو دونیسک شہر میں محصور یوکرینی فوجیوں کو آخری انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں۔

    روسی افواج نے سیورو دونیسک کے صنعتی مرکز میں بچ جانے والے یوکرینی فوجیوں کا رابطہ منقطع کرنے کیلئے شہر کے تینوں پلوں کو تباہ کردیا ہے۔

    Trending news: The Ukrainian army went on the counterattack in some areas -  the General Staff - Hindustan News Hub

    روس کی فوج نے یوکرین کے فوجیوں کو آخری انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال کر دیں۔

    یوکرین کی فوج نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے پیج میں بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس کے فوجی سیورو دونیسک شہر سے پسپا ہوگئے ہیں اور تقریبا 500 سے زائد یوکرینی شہری آزوت کیمیائی کارخانے میں محصور ہوگئے ہیں۔

    علاوہ ازیں روسی افواج نے سیورو دونیسک کے صنعتی مرکز میں بچ جانے والے یوکرینی فوجیوں کا رابطہ منقطع کرنے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے شہر کے تینوں پلوں کو تباہ کردیا ہے۔

    Inside the Ukrainian Drone Unit Founded by Volunteers | Military.com

    در ایں اثناء یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو بیان میں قوم سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ وہ روس کے تباہ کن حملوں کے سامنے ڈٹے رہیں۔

    یوکرینی صدر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ مشرقی خطے میں ہونے والی لڑائی آنے والے چند ہفتوں میں باقاعدہ جنگ کا رخ طے کرے گی۔

  • روسی بمباری، یوکرین کا اہم شہر سے رابطہ منقطع ہوگیا

    روسی بمباری، یوکرین کا اہم شہر سے رابطہ منقطع ہوگیا

    ماسکو: روس نے یوکرین کے اہم صنعتی شہر سیویروڈونٹسک کا دوسرے شہروں سے زمینی راستہ منقطع کردیا ہے جس کے باعث سینکڑوں شہری محصور ہوکر رہ گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی افواج نے یوکرین کے شہر سیویروڈونٹسک کو دوسرے شہر سے ملانے والے پل کو دھماکے سے اڑا دیا ہے جس سے شہریوں کے انخلاء کا ممکنہ راستہ منقطع ہو گیا ہے۔

    لوہانسک صوبے کے گورنر سرہی گیدائی نے تصدیق کی ہے کہ روسی افواج نے سیورسکائے ڈونیٹس کے دریا پر ایک پل تباہ کر دیا ہے جو سیویروڈونٹسک شہر کو اس کے جڑواں شہر سے ملاتا تھا، اب تین میں سے صرف ایک پُل باقی ہے، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر نئی گولہ باری کے بعد پل گر جاتا ہے تو شہر کا رابطہ واقعی منقطع ہو جائے گا۔سرہی گیدائی نے بتایا کہ یوکرین اور روسی افواج کے درمیان سیویروڈونٹسک میں گلی گلی لڑائی جاری ہے، روسی افواج نے شہر کا بیشتر حصہ اپنے قبضے میں لے لیا ہے تاہم یوکرین کے فوجی ایک صنعتی علاقے اور ازوٹ کیمیکل پلانٹ پر قابض ہیں جہاں سینکڑوں شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے،جن میں40 بچے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے رات گئے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ’روسی قابضین کا حکمت عملی کا ہدف تبدیل نہیں ہوا ہے، وہ سیویروڈونٹسک پر دباؤ ڈال رہے ہیں، وہاں شدید لڑائی جاری ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی اشیاء پر پابندی، کیا پولینڈ "یوٹرین” لینے جارہا ہے؟

    زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملے میں زخمی ہونے والے 12 سالہ بچے کی تصویر اب روس کا دنیا بھر میں ’دائمی چہرہ‘ بن چکی ہے، یہ حقائق اس بات کی نشاندہی کریں گے کہ دنیا کس انداز میں روس کو دیکھتی ہے؟

    انہوں نے گزشتہ ہفتے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے بیان کا حوالہ دیتے کہا کہ ’پیٹر عظیم نہیں تھا، لیو ٹالسٹائی بھی نہیں، بلکہ روسی حملوں میں زخمی اور ہلاک ہونے والے بچے (عظیم) ہیں۔

    واضح رہے کہ روسی صدر نے ماسکو کی فوجی مہم کا روسی شہنشاہ پیٹر دی گریٹ کی 18ویں صدی میں سویڈن کی زمینوں پر فتح سے موازنہ کیا تھا۔

  • پاکستان میں رجیم چینج سازش کے پیچھے کون تھا؟ شہباز گل کا تہلکہ خیز انکشاف

    پاکستان میں رجیم چینج سازش کے پیچھے کون تھا؟ شہباز گل کا تہلکہ خیز انکشاف

    اسلام آباد: رہنما پی ٹی آئی شہباز گل کا کہنا ہے کہ روسی سفیر کے بیان نے واضح کردیا کہ رجیم چینچ آپریشن کے پیچھے کون تھا؟

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہباز گل نے کہا کہ پاکستان میں تعینات روسی سفیر ڈینئل گنیش کے بیان کے بعد اب کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ پاکستان میں رجیم چینج آپریشن سازش کے پیچھے کون تھا؟ اسکے تانے بانے کہاں ملتے ہیں؟

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ لڑائی کے بعد کسی ملک پر قبضہ کرنا پرانی حکمت عملی ہے مگر پاکستان میں بکاؤ لوگوں کو خرید کر حکومت کی تبدیلی سے ملک کو عملی طور پر غلام بنایاگیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز نجی نیوز چینل کو انٹرویو میں روسی سفیر ڈینئل گنیش نے کہا تھا کہ دورہ روس عمران خان حکومت کے گرنے کی وجہ بنی، عمران خان کا ماسکو میں ہونا اور یوکرین پر حملہ ایک اتفاق ہے، اگر عمران خان کو پتا ہوتا تو اس دن کبھی نہ آتے، عمران خان بنیادی طور پر ایک ایماندار آدمی ہے اور وہ اپنے لوگوں کی بہتری چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: روسی سفیر کا عمران خان حکومت سے متعلق بڑا انکشاف

    روس اور یوکرین جنگ کے حوالے سے روسی سفیر نے بتایا کہ روس کو نیٹو کی نقل و حرکت پر تشویش تھی، ہمارے بارڈر پر نیٹو کی نقل و حرکت یوکرین جنگ کی وجہ بنی۔

    دو روز قبل کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی قونصل جنرل آندرے فیڈروف نے کہا تھا کہ پاکستان حکومت رابطہ کرے گی تو ہم سستا تیل فراہم کریں گے، سابق وزیر اعظم کے دورہ روس میں تیل کی تجارت پر بات ہوئی تھی۔