Tag: Russia

  • برقی کاروں کی صنعت میں خود کفیل ہونے کے لئے روس کا بڑا فیصلہ

    برقی کاروں کی صنعت میں خود کفیل ہونے کے لئے روس کا بڑا فیصلہ

    ماسکو: روس نے برقی کاروں کی صنعت میں خود کفیل ہونے کے لئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس نے آئندہ نو سالوں کے درمیان ڈیڑھ لاکھ برقی کاریں تیار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، اس سلسلے میں روسی وزارت اقتصادی ترقی کے ڈائریکٹر میکسم کولیسنکوف کا کہنا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ روس میں دو ہزار تیس تک الیکٹرک کاروں کی پیداوار کم سے کم ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

    کولیسنکوف نے بتایا کہ وزارت نے ملک میں الیکٹرک کاروں کی تیاری اور استعمال کے تصور کا مسودہ تیار کرتے ہوئے اسے منظوری کے لئے پیش کردیا ہے، اس تصور کا تخمینہ 850 بلین روبل ((11.5 بلین) ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: روس کی پہلی تیار کردہ الیکٹرک کار مارکیٹ میں فروخت کے لیے کب دستیاب ہوگی؟

    روسی وزارت اقتصادی ترقی کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس سنگ میل کے بعد روس میں ٹرانسپورٹ گاڑیوں کی کل پیداوار میں الیکٹرک کاروں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

    کولیسنکوف کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ روس میں الیکٹرک کاروں کی پیداوار اور اس تصور کے نفاذ سے ملک میں ایک نیا تکنیکی شعبہ تشکیل پائے گا اور الیکٹرک کاروں کی پیداوار ہوسکے گی۔

  • وہ ملک جہاں سے کرونا کا مکمل خاتمہ ہو گیا

    وہ ملک جہاں سے کرونا کا مکمل خاتمہ ہو گیا

    ماسکو: روس میں کرونا وائرس کا مکمل خاتمہ ہونے کا امکان روشن ہو گیا ہے، عالمی ادارہ صحت نے بھی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ماسکو میں کرونا وائرس کیسز میں موجودہ کمی کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے یہ رجحان برقرار رہے گا، اور روس میں کرونا وائرس دوبارہ سر نہیں اٹھائے گا۔

    روس میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ میلیٹا ووزنوچ نے سرکاری ریڈیو کو انٹرویو میں کہا میں دیکھ سکتی ہوں کہ ماسکو میں چار دن سے کرونا کیسز کی تعداد مسلسل گرتی جا رہی ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہے گا۔

    میلیٹا نے روس میں آئندہ تیسری کرونا وائرس لہر کے امکان کے بارے میں کہا کہ کیسز کی تعداد میں اتار چڑھاؤ پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے، ہم نہ صرف یورپ بلکہ پوری دنیا میں کرونا کیسز میں اتار چڑھاؤ دیکھ سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا میں روس کے نگران ادارے سے اتفاق کرتی ہوں کہ کرونا وائرس کی لہروں کے بارے میں بات کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے تاہم جب کیسز کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہوتا ہے تو اس پر نظر رکھنا ضروری ہے، وبا کو ڈیڑھ سال ہو چکا، اب ہم جانتے ہیں کہ کیسز کو بڑھنے سے کیسے روکا جائے۔

    یاد رہے روس کی نگران ایجنسی نے کہا تھا کہ روس میں کرونا وائرس کا خاتمہ رواں سال موسم خزاں تک ہو سکتا ہے جس کی تصدیق بعد ازاں روسی صدر کے ترجمان دمتری پیسوکوف نے بھی کی، انھوں نے کہا رواں سال کے اخر تک کرونا وائرس کے خلاف مطلوبہ ہرڈ ایمونیٹی حاصل ہو جائے گی اور ملک کرونا بحران سے نکل آئے گا۔

    روس میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ نے کہا کہ روس میں جاری مسلسل کرونا کیسز کی کم تعداد اور ویکسینیشن سے روس میں موسم خزاں تک صورت حال بہت بہتر ہو سکتی ہے کیوں کہ روسی آبادی کی ایک بڑی تعداد کرونا وائرس کے خلاف ہرڈ ایمونیٹی حاصل کر لے گی۔

  • روس کے اسکول میں قیامت صغریٰ، وحشیوں نے طالب علموں کو خون میں نہلادیا

    روس کے اسکول میں قیامت صغریٰ، وحشیوں نے طالب علموں کو خون میں نہلادیا

    ماسکو: روسی شہر کازان میں دلخراش واقعہ رونما ہوا ہے، جہاں مسلح افراد نے اسکول پر حملہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ جنوب مغربی روس کے شہر کازان میں میں پیش آیا ہے، جہاں مسلح افراد نے ایک اسکول پر اندھا دھند فائرنگ کی ہے، فائرنگ کے نتیجے میں ٹیچر سمیت نو طالب علم ہلاک جبکہ دس سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں، فوری طور پر ہلاک طالب علموں کی عمر کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔

    مقامی پولیس کے مطابق فائرنگ اتنی شدید تھی کہ بچوں نےکلاس روم کی کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر جان بچائی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری اور بیس سے زائد ایمبولینسز کو جائے حادثے کی جانب روانہ کیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد دو ہے ، جو وقفے وقفے سے فائرنگ کررہے ہیں جبکہ اسکول سے دھماکے کی آواز بھی سنائی دی گئی ہے، پولیس نے اسکول میں داخل ہوکر سرچ آپریشن شروع کیا اور ایک حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ دوسرے حملہ آور اسکول کے احاطے میں ہی موجود ہے ، جسے گرفتار کرنے کے لئے سرچ آپریشن کیا جارہا ہے۔

  • روس نے اٹلی کے ڈپٹی نیول اتاشی کو ملک بدر کر دیا

    روس نے اٹلی کے ڈپٹی نیول اتاشی کو ملک بدر کر دیا

    ماسکو: روس نے اٹلی کے سفارت کار کو ملک بدر کرتے ہوئے اٹلی میں تعینات اپنے سفیر کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پیر کو ماسکو نے اطالوی نائب بحری اتاشی سی پیسیفسی کو پرسونا نان گریٹا (ناپسندیدہ شخصیت) قرار دیتے ہوئے ملک سے نکال دیا۔

    گزشتہ ماہ اٹلی نے 2 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکال دیا تھا، روس کی جانب سے اس کارروائی کو بے بنیاد قرار دے کر اس کا جواب دیا گیا، تاہم ایک اطالوی سفارت کار کی ملک بدری اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ ماسکو اٹلی کے خلاف کوئی جارحانہ کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔

    ماسکو کے دیگر مغربی ممالک کی نسبت اٹلی کے ساتھ زیادہ گرم جوش تعلقات استوار رہے ہیں، تاہم اطالوی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ روسی اقدام بے بنیاد اور غیر منصفانہ ہے۔

    اطالوی پولیس نے مارچ میں کہا تھا کہ انھوں نے ایک اطالوی بحریہ کپتان کو ایک روسی فوجی عہدے دار کو رقم کے بدلے خفیہ دستاویزات دیتے ہوئے پکڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ حالیہ مہینوں میں یورپی ممالک میں روسیوں کے خلاف جاسوسی کے الزامات لگانے کے سلسلے میں تازہ ترین تھا۔

    متعدد سابق سوویت بلاک ممالک کی جانب سے اس ماہ یہ اعلان کیا جا چکا ہے کہ وہ روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر رہے ہیں، جو یقیناً ماسکو کو جوابی کارروائی پر اکسا رہے ہیں۔

    اٹلی کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے 26 اپریل کو ماسکو میں اٹلی کے سفیر پاسکوئل ٹیرسکوئن کو روسی وزارت خارجہ طلب کیا گیا جہاں انھیں وزارت کی جانب سے ایک حکم نامہ دیا گیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اطالوی نائب بحری اتاشی کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار نے بتایا کہ روم میں روسی سفارت خانے کے دفاعی اتاشی کے دفتر کے خلاف اٹلی کے حکام کی غیر منصفانہ اور بے بنیاد کارروائیوں کے جواب میں روس نے یہ قدم اٹھایا ہے۔

  • روس نے امریکہ کیخلاف جوابی کارروائی کا بڑا فیصلہ کرلیا

    روس نے امریکہ کیخلاف جوابی کارروائی کا بڑا فیصلہ کرلیا

    ماسکو : روس نے امریکہ سے اس کے سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد جوابی کارروائی کا عندیہ دے دیا ہے، اس حوالے سے اطلاعات ہیں کہ روس نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ ماسکو غیر دوستانہ ممالک کی فہرست ترتیب دے رہا ہے اور ظاہر ہے کہ امریکہ کو بھی اس فہرست میں رکھا جارہا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بلیک لسٹ کرنے کا روسی فیصلہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حالیہ غیر دوستانہ اقدامات کے جواب میں ہے۔

    گزشتہ روز نشر ہونے والے ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے غیر دوستانہ اقدامات کے بعد ان ممالک کی فہرست بنانے پر کام شروع ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ غیر دوست ممالک کون سے ہیں؟ ان کی فہرست اب تیار کی جارہی ہے۔

    زاخارووا نے اس فہرست میں شامل کسی دوسرے ملک کا نام لئے بغیر کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کرسکتی ہوں اس بلیک لسٹ میں امریکہ ضرور ہوگا۔

    زاخارووا نے مزید کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے حال ہی میں دستخط کیے گئے ایک فرمان کے مطابق جن ممالک کو “غیر دوست” ممالک قرار دیا گیا ہے وہ روسی شہریوں کو اپنے سفارتی اور قونصلرانہ مشن میں کام کرنے کے لئے ملازمت پر نہیں رکھ پائیں گے۔

    یاد رہے اپریل کے وسط میں امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے 10 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے حکم کے بعد ماسکو اور واشنگٹن کے مابین ایک تازہ سفارتی محاز کھل گیا ہے جس میں امریکہ نے کریملن پر 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت اور گزشتہ سال کے سولر ونڈس سائبر جاسوسی کے واقعے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈیڑھ ہفتہ قبل امریکا نے ہیکنگ اور انتخابات میں مداخلت کے الزام میں روس کی متعدد کمپنیوں اور افراد پر پابندیاں عائد کی تھیں اس کے علاوہ دس سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا تھا۔ ان میں روسی انٹلیجنس سروسز کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

    امریکہ کے اس اقدام پر روس نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ بھی اس کے جواب میں بھرپور جارحانہ جواب دے گا۔ روس نے امریکی پابندیوں کا جلد جواب دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا کہ وہ دو جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ کر رہا ہے۔

  • امریکا نے روس کو وارننگ دے دی

    امریکا نے روس کو وارننگ دے دی

    امریکا نے روس کو وارننگ دی ہے کہ اگر 44 سالہ روسی حزب اختلاف کے رہنما کی دوران حراست موت واقع ہوگئی تو روس کو نتائج کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر بھوک ہڑتال کرنے والے کریملن کے نقاد الیکسی نوالنی حراست میں ہلاک ہو گئے تو روس کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    نوالنی کے معالجین کی جانب سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد کہ ولادی میر پیوٹن کے سب سے نمایاں ناقد کسی بھی وقت مر سکتے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کریملن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ مر گئے تو روس بین الاقوامی برادری کو جوابدہ ہوگا۔

    فرانس، جرمنی اور یورپین یونین اتوار کو نوالنی کی حالت زار پر بین الاقوامی سطح پر احتجاج کا حصہ بنے تھے اور آج پیر کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    نوالنی کی ٹیم نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ وہ بدھ کی شام پیوٹن کی جانب سے قوم سے خطاب کے بعد ملک بھر میں وسیع پیمانے پر احتجاج کریں گے۔

    نوالنی کے دست راست سمجھے جانے والے لیونڈ وولکو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ اب عمل کرنے کا وقت ہے، ہم صرف نوالنی کی رہائی کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کی زندگی کے بارے میں بھی بات کر رہے ہیں، بدھ کی ریلی فیصلہ کن ہوگی۔

    واضح رہے کہ حزب اختلاف کے 44 سالہ رہنما الیکسی نوالنی روس میں زیر حراست ہی، انہوں نے کمر درد اور ہاتھوں اور ٹانگوں میں حساسیت ختم ہونے کی شکایت کرتے ہوئے مناسب علاج کا مطالبہ کیا تھا جسے مسترد کرنے پر انہوں نے بھوک ہڑتال کر دی تھی۔

    ایک فیس بک پوسٹ میں ان کے معالج ڈاکٹر یاروسلاؤ اشیخمن نے کہا تھا کہ ان کے مریض کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے اور وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔ ان کے جسم میں پوٹاشیم کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔

  • امریکی پابندیوں پر روس کا ردِ عمل

    امریکی پابندیوں پر روس کا ردِ عمل

    واشنگٹن: امریکا نے روس کے 32 افراد اور کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے، جب کہ 10 سفارت کاروں کو امریکا سے بے دخل کر دیا گیا ہے، روس نے ان اقدامات کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے روس پر پابندیوں کا ایگزیکٹیو آرڈر جاری کر دیا، بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر روس ہماری جمہوریت میں مداخلت سے نہ رکا تو مزید کارروائی کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بطور صدر روس کے خلاف کارروائی ان کی ذمہ داری تھی، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن نے رواں ہفتے روسی صدر کو ملاقات کی پیش کش بھی کی تھی۔

    دوسری طرف روسی وزارت خارجہ نے امریکی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کر دیا ہے، کریملن کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے بعد صدور کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی انتخابات میں مداخلت، ہیکنگ اور کریمیا پر ‏غیر قانونی تسلط کے الزامات پر امریکا نے روس پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں، امریکا نے گزشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں مداخلت اور وفاقی ایجنسیوں کی ہیکنگ کے لیے کریملن کو ‏جواب دہ اور قصور وار ٹھہرایا ہے۔

  • روسی جدید ٹیکنالوجی کا ایک اور شاہکار، زیر آب جانے والا بحری جہاز جلد منظر عام پر ہوگا

    روسی جدید ٹیکنالوجی کا ایک اور شاہکار، زیر آب جانے والا بحری جہاز جلد منظر عام پر ہوگا

    ماسکو: روس میں ایسا بحری جہاز بنایا جارہا ہے جو غوطہ لگا کر آبدوز بھی بن سکے گا، یہ اس نوعیت کا دنیا کا پہلا بحری جہاز ہوگا جس کی قیمت نہایت کم رکھی جائے گی۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی سب میرین ڈیزائنر سینٹر، روبین سینٹرل ڈیزائن بیورو (یونائیٹڈ شپ بلڈنگ کارپوریشن) غوطہ لگانے کی صلاحیت رکھنے والا دنیا کا پہلا بحری جہاز تیار کررہا ہے۔

    سینٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روبین ایک سب مرس ایبل گشت کرنے والا بحری جہاز پیش کرنے جا رہا ہے جس میں بیک وقت آبدوز اور پانی کی سطح پر گشت والے جہاز کی صلاحیتیں موجود ہوں گی، یہ اپنی نوعیت کا دنیا کا واحد بحری جہاز ہوگا۔

    روبین نے بتایا کہ اس منصوبے کو اسٹراز کا نام دیا گیا ہے اور اسے بارڈر اور آف شور سب مرس ایبل سینٹری کے نام سے عالمی منڈی میں فروغ دیا جائے گا، اس جدید روسی پیٹرولنگ جہاز کی قیمت عالمی منڈی میں نسبتاً کم ہوگی جس کی وجہ سے یہ بحری جہاز چھوٹے بجٹ والے ممالک کی دسترس میں بھی ہوگا۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بحری جہاز کے آپریشن کو غیر قانونی شکار اور دیگر معاشی جرائم کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جا سکے گا، اس نوعیت کے بحری جہاز ملٹی فنکشنل ہیں اور انہیں تحفظ، ریسکیو یا بطور ریسرچ جہاز بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس بحری جہاز میں جدید ترین آلات نصب ہوں گے، جو انتہائی خراب موسم میں سمندری طوفان کے دوران بھی اپنے مشن کو باآسانی انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کے علاوہ اس سب مرس ایبل بحری جہاز کو آبدوز کے طور پر جاسوسی اور دوسرے کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    بحری جہاز کا عملہ بھی دیگر جہازوں کے عملے سے مختلف اور تکنیکی مہارت پر عبور رکھتا ہوگا۔ خیال رہے کہ جوہری توانائی سے چلنے والی روایتی آبدوزوں اور سمندری ہارڈویئر بنانے میں روس کا روبین سینٹرل ڈیزائن بیورو دنیا کے اہم شراکت داروں میں شامل ہے۔

  • روسی وزیرخارجہ کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    روسی وزیرخارجہ کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    اسلام آباد : روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اعلان کیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کو ملٹری آلات دینے کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور روس کے وزرائے خارجہ کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی ، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے اسلحہ دینے پر بات ہوئی ،انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کو ملٹری آلات دینے کو تیار ہیں اور پاکستان کیساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوروناکےدوران روس میں ہونیوالےجانی نقصان پرافسوس ہے، بہت سے ممالک روسی ویکسین سپوٹنک 5سےمستفیدہورہےہیں،شاہ محمود

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ عمران خان، روسی صدر میں متواتر رابطہ تعلقات استحکام کا مظہر ہے، روس کے اشتراک سے اسٹریم گیس منصوبے کے آغاز کیلئے پرعزم ہیں، پاکستان خطےمیں امن کیلئے مصالحانہ کردار ادا کرتا آرہا ہے۔

    اس سے قبل پاکستان اورروس کےدرمیان وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے ۔۔۔ جسمیں دو طرفہ تعلقات اورخطے کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

  • روس میں 33 لاکھ غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی

    روس میں 33 لاکھ غیر ملکیوں کو قانونی حیثیت دے دی گئی

    ماسکو: روس میں 33 لاکھ سے زائد غیر ملکی افراد کو قانونی حیثیت دے دی گئی، روس میں قانونی طور پر قیام کی اجازت دینے والا صدارتی فرمان اپریل 2020 میں نافذ ہوا تھا۔

    روسی ویب سائٹ کے مطابق روسی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کی عالمی وبا کے پھوٹنے سے اب تک غیر قانونی تارکین وطن سمیت 33 لاکھ سے زائد غیر ملکی افراد روس میں اپنی قانونی حیثیت حاصل کر چکے ہیں۔

    گزشتہ سال اپریل میں تارکین وطن افراد کے لیے مخصوص ضروریات کو کم کرنے کے لیے روس میں ایک صدارتی فرمان نافذ کیا گیا تھا جس کے مطابق روس میں مقیم غیر ملکی افراد کی ایک بڑی تعداد کو روس میں قانونی حثیت دے دی گئی ہے۔

    روسی میڈیا رپورٹ کے مطابق تمام غیر ملکی شہریوں کو روس میں قانونی طور پر قیام کی اجازت دینے والا صدارتی فرمان اپریل 2020 میں نافذ ہوا۔

    اس فرمان سے غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی حیثیت برقرار رکھنے اور روس میں ان کے قیام کو قانونی حیثیت دینے کا موقع ملا ہے، یہ فرمان کرونا وائرس کی عالمی وبا سے متعلقہ سفری پابندیوں کے دوران منظور کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ روس نے کرونا وائرس کے پیش نظر سفری پابندیوں میں 15 جون 2021 تک توسیع کی ہے۔