Tag: Russia

  • روس نے دھوکادہی کے الزام میں امریکی سرمایہ کار کو گرفتار کرلیا

    روس نے دھوکادہی کے الزام میں امریکی سرمایہ کار کو گرفتار کرلیا

    ماسکو : روسی حکام نے فراڈ کے الزام میں سرمایہ کاری کی معروف امریکی کمپنی ’بارینگ وسکوٹ‘ کے سربراہ کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس نے امریکا سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار کو مائیکل کیلوی کو فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا ہے جنہیں ماسکو کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ کمپنی کے سربراہ سمیت فراڈ میں ملوث دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، مائیکل کیلوی نے سرمایہ کار کمپنی ’بارینگ وسکوٹ‘ کے ذریعے بڑے پیمانے پر دھوکا دہی کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی حکام نے مائیکل کیلوی پر 3 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے فراڈ کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ روسی حکام نے امریکی سرمایہ کار کے ساتھ ساتھ کمپنی کے انوسٹمنٹ معاملات کی نگرانی کرنے والے فرانسیسی شہری پیلف کو بھی گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

    فرانسیسی شہری نے عدالت میں اپنی گرفتاری کے خلاف سخت مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں گزشتہ پندرہ سالوں سے روس میں مقیم ہوں اور مجھ پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

    دوسری جانب روس کے نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر حراست میں لیے گئے افراد کے خلاف جرم ثابت ہوگیا تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اپنے اعلامیے میں کمپنی کے چار ملازمیں کی گرفتاری کی تصدیق کی تاہم ان کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔

    مزید پڑھیں : روس نے بھی آئی این ایف معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ امریکا ور روس کے درمیان برسوں سے تعلقات کشیدہ چل رہے ہیں، حالیہ دنوں روس اور امریکا کے مابین آئی این ایف معاہدے سے امریکی دستبرداری کے باعث کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

  • روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    ماسکو: روس نے شام میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف واضح حکمت عملی تیار کرلی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی شامی صوبے ادلب میں عسکریت پسندوں کے خلاف قائم کردہ اتحاد نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات تیز کردیے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میرپیوٹن کا کہنا ہے کہ شمالی شامی صوبے ادلب میں باغیوں کی جانب سے جارحانہ اقدامات کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادلب میں غیر عسکری علاقے کا قیام ایک عارضی اقدام تھا، شام سے امریکی فوجی انخلا معاملات کے حل میں موثر ثابت ہوگا۔

    علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج کے انخلا کا اعلان کیا ہے تاہم اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا، ٹرمپ کے اپنے ہی لوگ اس فیصلے کے خلاف ہیں۔

    روس اور ترکی نے گزشتہ برس شمالی شام میں ایک غیر عسکری علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • بھوکے برفانی ریچھوں نے انسانی بستیوں پر ہلہ بول دیا

    بھوکے برفانی ریچھوں نے انسانی بستیوں پر ہلہ بول دیا

    ماسکو: روس میں بھوکے برفانی ریچھوں نے انسانی بستیوں پر ہلہ بول دیا، انتظامیہ نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے علاقے نووایازیملیا میں ریچھوں نے دن دہاڑے حملہ کردیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے انتطامیہ نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کردی اور شہریوں میں گھروں میں رہنے کی خصوصی ہدایت کی گئی ہے۔

    ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہوکر ریچھ خوراک کی تلاش میں آبادی کارخ کررہے ہیں۔

    وفاقی ادارہ برائے ماحولیات نے شہریوں کو ریچھوں پر فائرنگ نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ریچھوں کو جزیرے پر واپس بھیجنے سے متعلق اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    ریچھ سےجان بچا کرشارک کےجبڑوں میں پھنسنےوالا بدقسمت نوجوان

    مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریچھوں کے ڈر سے شہری گھروں میں محصور ہیں، جبکہ معمولات زندگی بھی متاثر ہیں اور والدین اپنے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے پر مجبور ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث ریچھ اپنا شکار بھی تبدیل کررہے ہیں، خوراک نہ ہونے کے باعث انسانی آبادی کا رخ کرنے سے مستقبل میں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    قبل ازیں ستمبر 2016 میں روس کے ٹروئے نوئے نامی جزیرے پر قائم ویدر اسٹیشن کا ریچوں سے محاصرہ کرلیا تھا تاہم اندر موجود پانچ سائنسدان محفوظ رہے تھے، حکومت نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے انہیں باحفاظت نکالنے کے لیے مدد فراہم کی تھی۔

  • جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    جرمنی گیس کےلیے روس پر منحصر نہیں رہے گا، انجیلا مرکل

    برلن : جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے  سلواکیہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی گیس کی ترسیل کے سلسلے میں روس پر انحصار نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل جمعے کے روز یورپی یونین کی سطح پر ہونے والی ووٹنگ سے قبل یورپی رہنماؤں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے تحت بالٹک ریاستوں سے گیس پائپ لائن بچھانے پر کام کررہا ہے، جرمنی نے روس پر زور دیا ہے کہ نارڈ اسٹریم ٹو منصوبے کے لیے یوکرائن کو بطور ٹرانزٹ استعال کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولینڈ، امریکا، اور بالٹک ریاستوں سمیت کئی یورپی یونین کے رکن ممالک نے جرمنی کو روس سے ایک اور گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    امریکا، بالٹک اور یورپی یونین کے رکن ممالک کا کہنا ہے کہ روس سے بحیرہ بالٹک کے ذریعے برائے راست نارڈ اسٹڑیم ٹو گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کرنے سے یوکرائن سے گزرنے والی گیس پائپ لائن بھی متاثر ہوگی۔

    ناقدین نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح توانائی کے حصول کےلیے یورپ کا روس پر انحصار بڑھ جائے گا، فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا جبکہ فرانسیسی حکومت نارڈ اسٹیم ٹو منصوبے پر نظر ثانی کی حمایت میں ہے۔

    مزید پڑھیں : جرمنی کو مکمل طور پر روس کنٹرول کررہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت کی جانب سے روس سے درآمد کی جانے والی قدرتی گیس بہت بڑا سیکیورٹی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے تجویز پیش کی کہ جرمنی روس سے 70 فیصد قدرتی گیس در آمد کرے، جبکہ تازہ اعداد و شمار کے تحت جرمنی 50 اشاریہ 75 فیصد گیس درآمد کررہا ہے۔

  • تیل و گیس کی تلاش، روسی کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان، معاہدہ طے

    تیل و گیس کی تلاش، روسی کمپنی کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان، معاہدہ طے

    اسلام آباد: روسی کی کمپنی نے پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے معاہدہ دستخط کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی کمپنی کے وفد نے وفاقی وزیرپیٹرولیم غلام سرور خان اور پیٹرولیم ڈویژن کے حکام سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار بڑھانے سے متعلق امور زیر بحث آئے۔

    اس موقع پر روسی وفد میں شامل گازپروم کمپنی کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف اور انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر مبین صولت نے انٹر کارپوریٹ ایگریمنٹ پر دستخط کیے۔

    معاہدے کے تحت روسی کمپنی گازپروم پاکستان میں ماورائے ساحل تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کے شعبے میں سرمایہ کاری کرے گی ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ روسی کمپنی کی سرمایہ کاری کو خوش آئندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے سے دونوں ممالک کے باہمی تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان کے تیل اور گیس کے ذخائر ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں: دارو خان اچکزئی

    وفاقی وزیر پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ انٹراسٹیٹ گیس سسٹم اورگازپروم کمپنی میں معاہدہ طےپاگیا جس کے تحت روسی کمپنی  پاکستان میں10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، معاہدہ پاکستان اور روس کے باہمی تعاون کی روشن مثال ہے۔

    وزارتِ پیٹرولیم کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق معاہدے کے تحت روسی کمپنی مشرق وسطیٰ سے گیس مالیکیولز پائپ لائن کے ذریعے پاکستان لائے گی جس کے بعد انہیں دیگر ایشیائی ممالک تک رسائی دی جاسکتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق روسی کمپنی پاکستان میں گیس کی زیرزمین اسٹوریج سے متعلق سہولیات کی فراہمی میں بھی دلچسپی رکھتی ہے، پٹرولیم ڈویژن کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس معاہدے کے تحت روس پاکستان کو روزانہ 500 ملین سے ایک بلین کیوبک فٹ گیس فراہم کرے گاجو سمندری راستے سے پاکستان پہنچائی جائے گی۔پیٹرولیم ڈویژن اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پائپ لائن کی تعمیر آئندہ 3 سے 4 سال کے دوران مکمل کر لی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سمندری حدود میں تیل اورگیس کی تلاش میں ڈرلنگ کا آغاز

    روسی وفد نے منصوبے کی تکمیل میں بھرپور تعاون اور معاونت فراہم کرنے پر وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہا کہ روس پاکستان کے انرجی سیکٹر میں تعاون جاری رکھے گا جبکہ وفد کے سربراہ ویٹیلی اے مرکالوف نے وفاقی وزیر پیٹرولیم کو روس کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

    معاہدے پر روسی کمپنی کے سربراہ اور انٹراسٹیٹ گیس سسٹم پاکستان کے مینیجنگ ڈائریکٹر نے دستخط کیے۔

  • طالبان افغان اپوزیشن رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے راضی، حکومت کی تنقید

    طالبان افغان اپوزیشن رہنماؤں سے مذاکرات کے لیے راضی، حکومت کی تنقید

    ماسکو: افغان طالبان ملکی اپوزیشن رہنماؤں سے روس میں مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا، جبکہ حکومت کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ روس میں دو روزہ مذاکرات میں افغان اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کریں گے، اس موقع پر سابق صدر حامد کرزئی بھی شریک ہوں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذاکراتی دور کا مقصد طالبان کے ساتھ مل کر افغٖان مسئلہ حل کرنا سمیت اہم سیاسی رہنماؤں، اپوزیشن رہنماؤں اور قبائلی سرداروں کو ایک دوسرے کے نردیک لانا ہے۔

    روسی دارالحکومت ماسکو میں یہ دو روزہ میٹنگ رواں ہفتے ہوگی۔دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کے مشیر فضل فضلے نے اپوزیشن رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ طالبان سے مذاکرات کرکے صرف طاقت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ماضی میں حکومت کرنے والے موجودہ حکومتی پالیسی کے برخلاف اقدامات کررہے ہیں، اور طاقت سے دور ہورہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دس دن قبل قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

    افغانستان: طالبان کا دہشت گرد حملہ، 6 فوجی ہلاک

    زلمے خلیل زاد نے یہ بھی کہا تھا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظور نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اگر دوبارہ مسائل نے سر اٹھایا تو اس سے نمٹنے کے لیے انٹیلی جنس رکھیں گے، طالبان امن چاہتے ہیں، وہ تھک چکے ہیں، دراصل ہم سب ہی تھک چکے ہیں۔

  • روس میں چاکلیٹ جلانے کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر وائرل

    روس میں چاکلیٹ جلانے کا ٹرینڈ سوشل میڈیا پر وائرل

    روس میں چاکلیٹ جلانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جنہوں نے روس میں تیار کی گئی چاکلیٹس کے معیار پر سوال کھڑے کردیے۔

    سوشل میڈیا پر اس ٹرینڈ کا آغاز ایک خاتون کی جانب سے ہوا جس میں وہ مقامی طور پر تیار کی گئی ایک چاکلیٹ کو جلا رہی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چاکلیٹ بار نے فوراً ہی آگ پکڑ لی اور پگھلنے کے بجائے جلنے لگی جبکہ اس میں سے دھویں کا بھی اخراج ہونے لگا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ جلانے کے بعد چاکلیٹ میں سے نہایت ناگوار بو بھی آرہی ہے۔

    یہ چاکلیٹ روس کی ایک بڑی چاکلیٹ تیار کرنے والی کمپنی ’رشیا‘ کی تیار کردہ تھی۔ خاتون نے دیگر افراد کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کمپنی چاکلیٹ کے نام پر جعلی اشیا فروخت کر رہی ہے لہٰذا اس کمپنی کی چاکلیٹ نہ خریدی جائے۔

    بعد ازاں دیگر کئی افراد نے بھی اسی کمپنی کی چاکلیٹ کے ساتھ یہی عمل دہرایا اور انہی بھی یکساں نتائج حاصل ہوئے۔

    سوشل میڈیا پر یہ ویڈیوز اس قدر وائرل ہوئیں کہ حکام کو بھی درمیان میں آنا پڑا۔

    روس کی وفاقی ایجنسی برائے تحفظ صارف نے سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا کہ چاکلیٹ کو مختلف کیمیائی عمل سے گزارے جانے کے بعد اس طرح جلنا قدرتی عمل ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ کمپنی کی چاکلیٹ بالکل محفوظ ہے اور لوگ سوشل میڈیا پر پھیلنے والی گمراہ کن اطلاعات کو سنجیدگی سے نہ لیں۔

    تاحال مذکورہ کمپنی کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

  • افغان طالبان آئندہ ہفتے روس میں افغان اپوزیشن پارٹیزسے ملاقات کریں گے

    افغان طالبان آئندہ ہفتے روس میں افغان اپوزیشن پارٹیزسے ملاقات کریں گے

    کابل: افغان طالبان مفاہمتی عمل کو آگے بڑھاتے ہوئے آنے والے دنوں میں افغان اپوزیشن لیڈرز سے روس میں ملاقات کریں گے، افغان حکومت ان مذاکرات کا حصہ نہیں ہوگی۔

    [bs-quote quote=”یہ ملاقات آئندہ ہفتے منگل اور بدھ کو ہونے جارہی ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبر رساں ادارے نیو یارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے پریزیڈنٹ ہوٹل میں یہ ملاقات ہونے جارہی ہے ، جس میں شرکت کے لیے طالبان قیادت کے علاوہ افغانستان کی تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ افغان صدراشرف غنی کو تاحال افغانستان میں جاری سترہ سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے ہونے والے مذاکرات کا حصہ نہیں بنایا گیا ہے ۔ اس سے قبل قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان براہ راست مذاکرات کا ایک طویل دور ہوچکا ہے جس کے بعد امریکا نے افغانستان سے انخلا کا اعلان کیا تھا۔

    بتایا جارہا ہے کہ روس میں ہونے والی ملاقات کا اہتمام افغان تارکینِ وطن کے ایک گروپ نے کیا ہے ، لیکن انتظامات سے پتا چلتا ہے کہ یہ گروپ روسی حکومت کے ساتھ مل کرکام کررہا ہے۔ روس نے فی الحال افغان مفاہمتی عمل میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔ روس کی حکومتی ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں بھی اس ملاقات کا کوئی تذکرہ نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے اس ساری صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ’’امریکا کا اس طرح عجلت میں افغانستان سے نکل جانا تباہ کن ثابت ہوگا ، اس سے خطے میں کسی بھی صورت قیام امن کی راہ نہیں نکلے گی‘‘۔

    افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان صبغت احمدی کا کہنا تھا کہ ’’ اس موقع پر ایسی کسی ملاقات کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔ یہ صرف ایک سیاسی ڈراما ہے جس سے افغان امن عمل کو نقصان پہنچے گا‘‘۔

    یاد رہے کہ قطر میں افغان طالبان سے مذاکرات کے بعد امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے۔ زلمے خلیل زاد نے یہ بھی کہا  تھا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظورنہیں ہوگا۔

    یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں۔

  • روس نے بھی آئی این ایف معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا

    روس نے بھی آئی این ایف معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا

    ماسکو : آئی ایف معاہدے سے امریکی انخلاء پر ردعمل دیتے ہوئے روس نے بھی ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے روس پر جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ معطل کردیا، روسی صدر نے امریکا کو یورپ میں جوہری میزائل نصب کرنے پر خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی۔

    روس نے آئی این ایف معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کو درست ثابت کرنے لیے روس پر الزام عائد کررہا ہے۔

    صدر پیوٹن نے روسی حکام کو امریکا کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کی کمی سے متعلق گفتگو کا آغاز نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ روس سپر سانک میزائل سمیت کئی میزائل تیار کرے گا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس یورپ میں اس وقت تک میزائل نصب نہیں کرے گا جب تک امریکا یورپ میں زمین سے زمین پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نصب نہیں کرے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ روس نے 1987 کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے 2007 میں اعلان کیا تھا کہ یہ معاہدہ اب روسی مفادات میں نہیں ہے۔

  • روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان پاکستان پہنچ گئے

    روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوو پاکستان پہنچ گئے، اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں جہاں وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ضمیرکابلوو کا دورہ پاکستان روس کی خواہش پر ہورہا ہے، ضمیرکابلوو دورہ پاکستان میں افغان مفاہمتی عمل پربات کریں گے۔

    دورے میں دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جبکہ حال ہی افغان طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدے پر بھی گفتگو ہوگی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا تھا کہ ماسکو خاص طور پر تاجکستان اور ترکمانستان کے ساتھ واقع شمالی افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی آماجگاہوں پر فکر مند ہے۔

    شنگھائی : عمران خان کی روسی وزیراعظم سے ملاقات، پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ شدت پسند تنظیم داعش کے لگ بھگ دس ہزار عسکریت پسند افغانستان میں موجود ہیں۔

    ضمیرکابلوو کا افغانستان سے متعلق دورہ پاکستان اہم سمجھا جارہا ہے، خیال رہے کہ طالبان اور امریکا کو مذاکرات کی میز پر لانے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔