Tag: Russia

  • امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روس مداخلت کرسکتا ہے: انٹیلی جنس

    امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روس مداخلت کرسکتا ہے: انٹیلی جنس

    واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس نے امریکا میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں بھی روسی مداخلت کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں 2016 میں صدارتی انتخابات ہوئے تھے جس میں روس کی مداخلت کرنے کے شواہد سامنے آئے تھے تاہم اب 2018 کے امریکی پارلیمانی انتخابات میں بھی روسی مداخلت کا خطرہ ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے انٹیلی جنس ڈائریکٹر ’ڈین کوٹس‘ نے روس پر امریکی پارلیمانی انتخابات اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ماسکو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات میں چند ماہ ہی باقی ہیں جبکہ روس مداخلت کے لیے اپنی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد انتخابی سرگرمیوں اور رائے عامہ پر اثر انداز ہونا ہے۔

    ڈین کوٹس کا کہنا تھا کہ اب ہم بھی وسیع پیمانے پر اقدامات کر رہے ہیں، اور روس کو کسی صورت اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ان کی سازشوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔


    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ


    ان کا مزید کہنا تھا کہ روس جیسے ہمارے حریف ممالک نہ صرف انتخابی عمل میں مداخلت کرتے ہیں بلکہ وہ امریکا کو تقسیم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات امریکا کے لیے باعث شرم ہے، اسے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق تحقیقات کو روکا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل جیف شیشنز سے مطالبہ کیا ہے کہ 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے حوالے سے جاری تفتیشی عمل ختم کر دیا جائے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کہ یہ تفتیش امریکا کے لیے مزید بدنامی کا باعث بنے، اسے روک دینا چاہیے۔


    امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ کے وکیل کا اہم بیان سامنے آگیا


    دوسری جانب روس ایسے الزامات مسترد کرتا ہے کہ اس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی تھی، خیال رہے کہ امریکی صدر کو صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنے کے الزامات میں تحقیقات کا سامنا ہے۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ’خون سفید ہوگیا‘ بیٹیوں کے ہاتھوں والد کا قتل

    ’خون سفید ہوگیا‘ بیٹیوں کے ہاتھوں والد کا قتل

    ماسکو: روس میں تین بہنوں نے والد کی سختیوں سے تنگ آکر انہیں چاقو کے پے درپے وار کرکے قتل کر ڈالا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس میں پولیس نے تین نوجوان لڑکیوں کو اپنی والد کو تشدد کے بعد انہیں چاقو کے وار کرکے قتل کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔

    روسی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کے مطابق سنگدل باپ کی تین بیٹیوں نے اپنے والد کی سختیوں اور بے جا تشدد سے تنگ آکر اسے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    مقتول کی شناخت میخائل خاشاتو ریان کے نام سے کی گئی ہے، تینوں بیٹیوں کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے زندگی اجیرن بنا رکھی تھی، وہ روزانہ تشدد کرتے تھے، گھر میں بند رکھتے اور نشے کے عادی تھے تنگ آکر انہیں چاقو اور کلہاڑے کے وار کرکے موت کی نیند سلادیا۔

    قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ اپنے والد کی قاتل تین لڑکیوں کو حراست میں لیا گیا ہے، ان کی شناخت 19 سالہ کرسٹینا، 18 سالہ انجلینا اور 17 سالہ ماریا کے نام سے ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق حراست میں لی گئی لڑکیوں نے جرم کا اعتراف کیا ہے جبکہ اہل محلہ اور مقتول کے جاننے والے بھی اسے ایک سخت گیر اور سنگدل شخص بتاتے ہیں۔

    پڑوسیوں کے مطابق میخائل ایک روز اپنے خاندان کو جنگل میں لے گیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی، اس موقع پر اس کی اہلیہ فرار ہوگئی، اس نے بچوں کو سختی کے ساتھ منع کیا تھا کہ وہ اپنی والدہ سے رابطہ نہ کریں۔

    گرفتار کی گئی تینوں لڑکیوں کو اپنے والد کے قتل کے جرم میں مقدمے کا سامنا ہے اور انہیں 10 سے 15 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاک بحریہ کے جہاز کا روس میں پرتپاک استقبال

    پاک بحریہ کے جہاز کا روس میں پرتپاک استقبال

    کراچی : پاک بحریہ کاجہاز پی این ایس اصلت ان دنوں روس کی بندرگاہ سینٹ پیٹرزبرگ کا دورہ کررہا ہے جہاں اس کا پرتباک استقبال کیا گیا ، جہاز رشین نیوی ڈے کی تقریبات میں شرکت کرنے والا واحد غیر ملکی جہاز ہے۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق روسی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے کے موقع پر ڈپٹی ہیڈآف لینن گراڈنیول بیس ، رشین فیڈریشن نیوی کے آفیسرز، پاکستان کے سفیر اور پاکستان کے دفاعی اتاشی جہاز کا استقبال کرنے کے موقع پر موجود تھے۔

    اس موقع پررشین فیڈریشن نیوی بینڈ نے اپنی رویتی مسحور کن دھنوں کے ساتھ جہاز اور اس کے عملے کو خوش آمدید کہا۔

    پاکستانی جہاز پر موجود مشن کمانڈر نے سینٹ پیٹرزبرگ کے وائس گورنر اور کمانڈر لینیگرڈنیول بیس سے ملاقاتیں کیں اور ان ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

    رشین فیڈریشن نیوی کے مختلف عہدیداران نے اس موقع پر جہاز کا دورہ بھی کیا۔پی این ایس اصلت نے رشین فیڈریشن نیوی ڈے کی تقریبات میں بھی شرکت کی۔ رشین فیڈریشن نیوی ڈے کی تقریبات میں شریک ہونے والا یہ واحدغیر ملکی بحری جہاز تھا۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ دورہ دنوں ممالک کی بحری افواج کے ما بین تعلقات اور دفاعی تعاون کو بڑھانے میں مد دگار ثابت ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ولادی میر پیوٹن کا فرانسیسی صدر کو فون، شام کی صورت حال پر گفتگو

    ولادی میر پیوٹن کا فرانسیسی صدر کو فون، شام کی صورت حال پر گفتگو

    پیرس: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کو فون کیا اور شام کی صورت حال پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمائونیل میکرون اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے فون پر شام کے صوبے مشرقی الغوطہ میں انسانی امداد بہم پہنچانے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ دنوں فرانس کی جانب سے شام میں متاثرین کے لیے امدادی سامان پہنچایا گیا تھا تاکہ لوگوں کو ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جاسکے۔

    فرانس کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے عمل داری والے صوبے مشرقی الغوطہ میں پچاس ٹن ادویہ اور طبی سامان بھیجا گیا تھا۔

    دوسری جانب روس نے اس امدادی سامان کی متاثرہ شامیوں میں تقسیم کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کی یقین کرائی تھی، تاہم روسی صدر کا اپنے فرانسیسی ہم منصب کو فون کرنا اس بابت مزید اقدامات کی نشاندہی ہے۔


    شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج


    خیال رہے کہ اس سے مستقبل میں روس اور فرانس کے درمیان شام کے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی سامان پہنچانے کے لیے دوطرفہ تعاون کی امید پیدا ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں شام کی جنگ زدہ علاقوں میں اب بھی حالات کشیدہ ہیں، جبکہ شامی فورسز کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں کے قریب اپنا کنٹرول سنبھال لیا گیا ہے، یاد رہے کہ گولان کی پہاڑوں پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔

    واضح رہے کہ شامی فوج کی اس پیش قدمی کے بعد ملک میں سات سال سے جاری خانہ جنگی اب اسرائیل کی دہلیز کے قریب پہنچ گئی ہے جس سے علاقائی کشیدگی میں اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کا ولادی میر پیوٹن سے دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    امریکی صدر کا ولادی میر پیوٹن سے دوبارہ ملاقات کی خواہش کا اظہار

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات ہوئی تھی جس میں دوطرفہ تعلقات کی بہتری سمیت اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن سے دوسری ملاقات کے منتظر ہیں، گذشتہ دنوں پیوٹن سے ہونے والی ملاقات انتہائی کامیاب رہی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ پیوٹن کے ساتھ دوسری ملاقات چاہتے ہیں، تاکہ پہلی ملاقات میں طے کردہ امور پر عمل درآمد کا آغاز ہو سکے۔


    امریکی صدر ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کی ملاقات، دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق


    ان کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے مشرق وسطیٰ، جوہری پھیلاؤ، سائبر حملوں، تجارت، یوکرائن اور شمالی کوریا سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

    اس موقع پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس کے ساتھ گیس کی فیلڈ میں مقابلہ کریں گے، مستقبل میں بھی دو طرفہ بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے، باہمی مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    شمالی کوریا پر پابندیوں کے خلاف روس میدان میں آگیا

    ماسکو: شمالی کوریا میں تعینات روس کے سفیر الیکس زینڈر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ شمالی کوریا پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، الیکس زینڈر کا کہنا تھا کہ ماضی کے مقابلے میں اب معاملات کافی مختلف ہیں، اقوام متحدہ کو اب شمالی کوریا کے خلاف اپنی پابندیاں نرم کر دینی چاہیے۔

    روسی سفیر نے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی جنوبی کوریا کے لیڈر مون جے ان سے حال ہی میں ہونے والی ملاقات کے بعد عالمی منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کم جونگ ان کی سنگاپور میں ملاقات کے بعد حالات میں واضح بہتری آئی ہے اسی تناظر میں شمالی کوریا پر اقوام متحدہ کی پابندیوں میں نرمی ہونی چاہیے۔


    کم جونگ ان کی جنوبی کوریا آمد، پرتباک استقبال، تاریخی ملاقات


    خیال رہے کہ دو ماہ قبل شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سرکاری دورے پر جنوبی کوریا پہنچے تھے جہاں ان کا پرتباک استقبال کیا گیا اس موقع پر جنوبی اور شمالی کوریا کے سربراہوں کی تاریخی ملاقات ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ دونوں ممالک گذشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کے حریف رہے ہیں، ماضی میں ایک دوسرے کے ملکوں کو تباہ کرنے جیسی سنگین دھمکیاں بھی دیتے رہے ہیں۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کے درمیان گزشتہ ماہ ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کوئی نیوکلیئر خطرہ نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات کے بعد روسی صدر آگ بگولہ ہوگئے

    واشنگٹن: فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسینکی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد مغربی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن غصے میں نظر آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیوٹن کو اس بعد پر شدید غصہ ہے کہ امریکی جیوری نے روسی ایجنٹوں کو امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت کی کوشش کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے پیوٹن نے باور کرایا کہ روس نے امریکی صدارتی انتخابات میں کوئی مداخلت نہیں کی۔

    انٹرویو کے دوران ایک موقع پر میزبان نے اپنے سوال کے دوران پیوٹن کو روسی ایجنٹوں پر عائد الزامات کی فہرست پیش کرنے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم پیوٹن غصے میں نظر آئے اور حرکت کیے بغیر میزبان کو سرد مہری کے ساتھ بول دیا کہ کاغذات میز پر رکھ دیں۔

    واضح رہے کہ مذکورہ الزامات کی فہرست میں روس کے 12 جاسوسوں کے نام ہیں، یہ فہرست ٹرمپ اور پیوٹن کے درمیان ملاقات سے چند گھنٹے پہلے جاری ہوئی تھی۔

    ٹی وی میزبان نے پیوٹن پر کافی دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تاہم روسی صدر نے دوٹوک موقف اختیار کیا اور کہا کہ صبر کریں امریکی امور میں مداخلت کے حوالے سے آپ کو سوال کا مکمل جواب مل جائے گا۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ روس کی سرزمین پر موجود کوئی شخص امریکا اور کروڑوں امریکیوں کے انتخاب پر اثر انداز ہوسکتا ہے، یہ مکمل طور پر ایک مضحکہ خیز بات ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    امریکی صدر کا یوٹرن، روس سے متعلق بیان کی تردید کردی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کو تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کرنے بعد بیان جاری کیا گیا تھا کہ سنہ 2016 میں امریکا کے صدراتی انتخابات میں روس نے مداخلت نہیں تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ہیلسنکی میں واقع صدراتی محل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے امریکی ہم منصب سے کہا تھا کہ امریکا کے صدراتی الیکشن میں روس نے مداخلت نہیں کی، جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کے بیان کہ تائید کی تھی۔

    امریکی خبر رساں اداروں کے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے روس کی حمایت کرنے پر امریکی کانگریس کے ممبران نے صدر ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی کانگریس کے اراکین کی جانب سے صدر ٹرمپ کے روس کی حمایت میں دیئے گئے بیان کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہیلسنکی ملاقات کے دوران روس کے سامنے اپنا مؤقف پیش نہیں کرپائے۔

    غیر ملکی میڈیا سے وایٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلسنکی میں دیئے گئے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ’میں امریکا کے خفیہ اداروں کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ پر اتفاق کرتا ہوں، روسی جاسوسوں نے امریکی انتخابات میں مداخلت کی ہے‘۔

    امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا ’روس نے الیکشن میں مداخلت کی ہے‘ لیکن زبان کی لغزش کے باعث منہ سے یہ نکل گیا کہ ’روس نے سنہ 2016 کے الیکشن میں دخل اندازی نہیں‘ زبان کی ڈگمگاہٹ نے معنیٰ ہی تبدیل کردیئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 کے انتخابی نتائج روسی دخل اندازی کے باوجود شفاف رہے اور میں رائے عامہ سے سربراہے مملکت منتخب ہوا ہوں۔

    امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ریب سایٹ ٹویٹر پر پیغام میں کہا تھا کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ہیلسنکی میں ہونے والی پہلی باضابطہ ملاقات برسلز میں منعقد ہونے والے نیٹو اجلاس زیادہ اچھی تھی۔

    امریکی صدر کا سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر مزید کہنا تھا کہ روسی ہم منصب کے ساتھ ہونے ملاقات کو میڈیا نے غلط انداز سے پیش کیا تھا، میڈیا جھوٹ پر منبی خبروں نشر کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    فیفا ورلڈ کپ کے دوران دو کروڑ سے زائد سائبر حملے ہوئے: ولادی میر پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کے دوران روس کو دو کروڑ پانچ لاکھ سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    کریملن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فٹ بال عالمی کپ کی میزبانی کرتے ہوئے روس پر بے پناہ سائبر حملے کیے گئے۔

    تاہم روسی صدر نے سائبر حملوں کے پیچھے موجود ذمہ دار ممالک یا افراد کے بارے میں تفصیل بتانے سے گریز کیا، انھوں نے گزشتہ روز سیکورٹی اداروں سے ملاقات کرتے ہوئے سائبر حملوں کے بارے میں بتایا۔

    سائبر حملوں کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں، خیال رہے کہ فٹ بال عالمی کپ کا انعقاد 14 جون سے 15 جولائی تک روس کے 11 شہروں کے 12 اسٹیڈیمز میں ہوا۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ سائبر حملوں کو ناکام بنانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ پہلے ہی سے ہائی الرٹ تھے، ذمہ دار اداروں نے بر وقت آگاہی، بہترین تجزیے اور کام یاب آپریشنز کے لیے پوری طاقت کا استعمال کیا۔

    فیفا 2018: فرانس دوسری بار ورلڈ چیمپئن بن گیا، کروشیا کو شکست

    واضح رہے کہ مغربی ممالک کی طرف سے روس پر متعدد بار الزامات عائد کیے جا چکے ہیں کہ اس نے انھیں سائبر حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    خیال رہے کہ فیفا ورلڈ کپ 2018 کا فائنل میچ کروشیا اور فرانس کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا، اس مقابلے میں فرانس نے بیس سال بعد دوسری مرتبہ فٹ بال ورلڈ کپ جیتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔