Tag: Russia

  • چیف جسٹس ثاقب نثار 14مئی سے روس اورچین کے  دورے پرروانہ ہوں گے

    چیف جسٹس ثاقب نثار 14مئی سے روس اورچین کے دورے پرروانہ ہوں گے

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار  14  مئی کو  روس اور چین کے13 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے،  جسٹس ثاقب نثار کی غیر موجودگی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ قائم مقام چیف جسٹس ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان چیف جسٹس ثاقب نثار 14مئی کوسرکاری دورے پر روس روانہ ہوں گے، جہاں وہ عالمی چیف جسٹسزکانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا غیرملکی دورہ 13 روزپرمشتمل ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ دورہ روس کے بعد چین جائیں گے، چین میں جسٹس ثاقب نثار عالمی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کی غیر موجودگی میں جسٹس آصف سعید کھوسہ13دن کے لیے قائم مقام چیف جسٹس کے فرائض انجام دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روسی پارلیمنٹ نے میدویدیف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی توثیق کردی

    روسی پارلیمنٹ نے میدویدیف کی بطور وزیر اعظم نامزدگی کی توثیق کردی

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا میدویدیف کو بطور وزیر اعظم نامزد کرنے کے بعد اب روسی پارلیمنٹ نے بطور وزیر اعظم میدویدیف کی نامزدگی کی توثیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بطور روسی صدر چوتھی مرتبہ عہدے کا حلف اٹھانے والے ولادی میر پیوٹن نے ایک بار پھر میدویدیف کو بطور وزیر اعظم نامزد کیا تھا، جس کے بعد آج ان کی نامزدگی کی روسی پارلیمان نے اکثریت رائے سے توثیق کر دی ہے۔

    حلف برداری کی تقریب، ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھا لیا

    روسی پارلیمنٹ میں میدویدیف کی نامزدگی کے حق میں 374 جبکہ مخالفت میں 56 ارکان پارلیمان نے اپنی رائے دی، خیال رہے کہ میدویدیف 2012 سے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہیں، جن کی پیشہ ورانہ خدمات کی روسی صدر ہمیشہ تعریف کرتے آئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں صدارتی الیکشن میں ولادی میر پیوٹن چوتھی بار واضح برتری کے ساتھ صدر منتخب ہوئے تھے، انھوں نے الیکشن میں 74 فیصد ووٹ حاصل کیے اور اس جیت کے بعد وہ مزید 6 سال تک روس کے صدر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

    ولادی میر پیوٹن چوتھی بار روس کے صدر منتخب

    خیال رہے کہ گذشتہ روز روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے چوتھی مرتبہ بطور روسی صدر حلف اٹھایا، اس موقع پر حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے ملک کے لیے بہتر خدمات کے عزم کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مقصد روس کی ترقی ہے، ہم خطے کو عالمی سطح پر مزید مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، خیال رہے کہ ان کی اس تقریب حلف برداری میں تقریباً پانچ ہزار مہمان مدعو کیے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیوٹن کے خلاف روس بھر میں مظاہرے جاری، 1ہزار روسی گرفتار

    پیوٹن کے خلاف روس بھر میں مظاہرے جاری، 1ہزار روسی گرفتار

    ماسکو : چوتھی بار روس کے صدر منتخب ہونے والے ولادیمیر پیوٹن کے خلاف ماسکو سمیت روس بھر میں شدید احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے، پولیس نے اپوزیشن رہنما سمیت 1ہزار مظاہرین کو گرفتار کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق روس میں چوتھی مرتبہ صدر منتخب ہونے والے ولادیمیر پیوٹن کی حلف برداری سے قبل ہی ماسکو سمیت روس بھر میں ہونے والے شدید احتجاجی مظاہروں کے دوران اپوزیشن رہنما بھی گرفتار کرلیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی پولیس نے ہفتے کے روز مظاہرہ کرنے والے تقریباً 1 ہزار افراد کو موجودہ روسی صدر کے خلاف مظاہرہ کرنے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا، جس میں 41 سالہ اپوزیشن رہنما الیکسی نوالنے کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

    ولادیمیر پیوٹن کے خلاف روس کے دارالحکومت ماسکو، رشیا کے دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں گذشتہ کئی روز سے مظاہرے جاری ہیں، دونوں شہروں میں مظاہرہ کرنے والے افراد کو پولیس نے بلااجازت احتجاج کرنے پر گرفتار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ تقریباً الیکسی نوالنے سمیت 350 اپوزیشن کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز الیکسی نوالنے کو بلا اجازت احتجاج کرنے اور وفاقی پولیس کے خلاف مزاحمت کرنے مقدمات درج کرنے کے بعد رپا کردیا گیا۔

    روسی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ مظاہرین ماسکو کے پشکن اسکوائر پر احتجاج کے دوران یوکرائنی زبان میں ’شرم کرو، شرم کرو‘ ’روس پیوٹن سے آزاد ہوکر رہے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔

    دوسری جانب چھوتی بار روس کے صدر منتخب ہونے والے ولادیمیر پیوٹن کی حمایت میں نیشنل لیبریشن موومنٹ نے بھی ہفتے کے روز ہی پشکن اسکوائر پر ریلی کا انعقاد کیا، جس کے باعث صدر پیوٹن کے حامی اور ان کے مخالفین آمنے سامنے آگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاک، روس تعلقات کے 70 سال مکمل، دفتر خارجہ کا علاقائی ترقی پر زور

    پاک، روس تعلقات کے 70 سال مکمل، دفتر خارجہ کا علاقائی ترقی پر زور

    اسلام آباد: پاک، روس تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پر پاکستان دفتر خارجہ نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی ترقی پر زور دیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاک روس تعلقات تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہے ہیں، دو طرفہ سطح پر روابط بڑھانے کی امنگ اور جستجو موجود ہے، پاک روس دوستی تیزی سے قابل اعتماد اشتراک میں بدل رہی ہے، چاہتے ہیں روس کے ساتھ دوستی مزید مضبوط کی جائے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دو طرفہ روابط باہمی اعتماد اور مشترکہ مفادات پر مبنی ہیں، پاکستان روس علاقائی وعالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں، دونوں ممالک ہمسایہ اور دیرپا امن واستحکام میں شراکت دار ہیں، پاکستان اور روس علاقائی ترقی کی مشترکہ خواہش رکھتے ہیں۔

    پاکستان کا ترکی اور روس کے تعلقات میں بحالی کا خیر مقدم

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح کے دوروں اور ادارہ جاتی انتظام سے روابط مزید مضبوط ہوں گے، تجارت، توانائی، دفاع سمیت تمام شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے گا، عالمی سطح پر بین الاقوامی تنظیموں میں بھی باہمی مؤقف یکساں ہے، دوطرفہ ممالک کے درمیان تعلقات جتنے مضبوط ہوں گے عالمی سطح پر اس کے اتنے ہی بہتر نتائج نکلیں گے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ روس نے شنگھائی تعاون تنظیم رکنیت کے لیے پاکستان کی بھرپور حمایت کی ہے، روس انتہائی اہم عالمی قوت، ترقیاتی شراکت دار اور خطے میں اہم حصہ دار ہے، طویل المعیاد کثیر الجہتی اشتراک دونوں ممالک کے عوام کے لیے فائدہ مند ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کے کسی ملک کیخلاف منفی عزائم نہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ

    پاکستان کے کسی ملک کیخلاف منفی عزائم نہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ

    ماسکو : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے کسی ملک کیخلاف منفی عزائم نہیں، جنوبی ایشیا سے سرد جنگ کے اثرات کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے دورہ روس کے دوسرے روز روسی کمانڈر سے ملاقات میں کہی، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے روسی فوجی کمانڈر جنرل گرےسیموف سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ سیکیورٹی تعاون، علاقائی سلامتی و استحکام کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے ہراقدام کی مکمل حمایت کرے گا، افغانستان امن و استحکام سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا، پاکستان جنوبی ایشیا سے سرد جنگ کے اثرات کا خاتمہ چاہتا ہے، ہمارے کسی ملک کیخلاف منفی عزائم نہیں ہیں۔

    جنرل قمرجاویدباجوہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی سطح پرتعاون کیلئے مل کر کام کرنے کاخواہش مند ہے، علاقائی تعاون کیلئے خودمختاری کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

    آرمی چیف جنرل باجوہ سے گفتگو  کرتے ہوئے روسی کمانڈر جنرل گرے سیموف نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ روس افغان مفاہمتی عمل اور امن کے لئے پاکستانی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس افغانستان میں قیام  امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیاں شاندار ہیں۔

  • شام میں روسی دفاعی نظام تباہ کر سکتے ہیں، اسرائیل کا انتباہ

    شام میں روسی دفاعی نظام تباہ کر سکتے ہیں، اسرائیل کا انتباہ

    یروشلم: اسرائیل کے وزیر دفاع اویگدور لیبر مان نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں نصب روسی دفاعی نظام اسرائیل کے اہداف کے خلاف استعمال کیا گیا تو اسے تباہ کر دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اویگدور لیبر مان کا کہنا تھا کہ روس نے اگر کوئی حکمت عملی تیار کی جس سے ہمارے اہداف کو نقصان پہنچتا ہو، تو ایسے اقدامات کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا کہ جب گذشتہ دنوں روسی میڈیا نے یہ انکشاف کیا تھا کہ روس جلد ہی S-300 دفاعی نظام شام میں منتقل کرنے کا عمل شروع کر دے گا جس کے لیے بھرپور حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔

    غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی

    وزیر دفاع اویگدور لیبر مان کا مزید کہنا تھا کہ روس کی طرف سے شام کو دیے جانے والا دفاعی نظام اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے، البتہ روسی حکومت نے ابھی تک باضابطہ طور پر شام کو ایئر ڈیفنس نظام فراہم کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    غزہ میں فلسطینیوں کے مظاہرے جاری، سرحد کے قریب نہ آیا جائے، اسرائیلی فوج کا انتباہ

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیلی وزیر دفاع نے مقامی ریڈیو کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ کا ہر شخص حماس سے جڑا ہے اور حماس سے تنخواہ لے رہا ہے، انسانی حقوق کے وہ تمام کارکن جو اسرائیلی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا تعلق حماس کے عسکریت پسندوں سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آرمی چیف سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے، فوجی سربراہ سے ملاقات

    آرمی چیف سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے، فوجی سربراہ سے ملاقات

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے، ایئر پورٹ پر حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر روس پہنچ گئے ہیں، جہاں ان کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانوں کی دھنیں بھی بجائی گئیں۔

    بعد ازاں آرمی چیف نے روسی گراؤنڈ فورسز کے سربراہ سے ملاقات کی، روسی کمانڈر نے آرمی چیف کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کی قدر کرتے ہیں، خطے میں امن و استحکام کے لئے پاک فوج کا کردار گرانقدر ہے، روسی کمانڈر کا کہنا تھا کہ روس پاکستان کے ساتھ فوجی تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے۔

    اس موقع پرجنرل قمرجاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ خطے کی پیچیدہ صورتحال کو سلجھانے میں روس کا مثبت کردار رہا ہے، پاکستان بھی روس کے ساتھ باہمی فوجی تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے اپنا کردارادا کرتا رہے گا، ہم علاقائی تعاون کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    "شاید شام بطور ریاست قائم نہ رہے”: روس نے اندیشہ ظاہر کردیا

    ماسکو: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریبکوف نے کہا ہے کہ شام کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، اور ہم یہ نہیں جانتے کہ شام بطور ریاست قائم رہے گا یا نہیں، خطے کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے خبر رساں ایجنسی کا انٹریو دیتے ہوئے کیا، نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کی سرزمین کی وحدت برقرار رہنے سے متعلق کیا پیش رفت سامنے آئی اس کا علم نہیں، شام کی صورت حال کا بھرپور جائزہ لے رہے ہیں۔

    سرگئی ریبکوف کا شام کی کشیدہ صورت حال اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے روسی صدر کی ملاقات سے متعلق کہنا تھا امریکا کی جانب سے روسی صدر ولادی میرپیوٹن کو دورے کی دعوت دی گئی ہے، شام کی صورت حال پر موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

    امریکی میزائل گرانےکےروسی دعوے میں کوئی حقیقت نہیں‘ ڈانا وائٹ

    خیال رہے کہ شام کے سلسلے میں امریکا اور روس کے مابین کشمکش کے حوالے سے عالمی تجزیہ نگار اس بات کی نشان دہی کرچکے ہیں کہ امریکا اور اتحادیوں کے حملوں میں احتیاط سے کام لیا جاتا ہے تا کہ روسی فوج کا جانی نقصان نہ ہو۔

    روسی صدر، ٹرمپ کی دعوت پر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر امریکا جائیں گے، انہوں نے اس دورے سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے صدور نے ایک دوسرے کے خلاف فوجی تصادم کے مرحلے کی طرف نہ جانے پر سو فی صد اتفاق کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    روس تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے روس پرنئی پابندیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ روس تمہیں بتاؤں گاٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں روس کو خبردار کیا کہ تمہیں بتاؤں گا ٹرمپ جیسی سختی کوئی نہیں کرسکتا، روس پرنئی پابندیاں درست وقت پرلگائی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے خطاب میں کہا کہ برطانیہ میں کیمیائی ہتھیاروں کاذمہ دارروس ہے، برطانوی دستوں کےساتھ تعاون مثالی ہے، کیمیائی ہتھیاروں کاانگلش ٹاؤن میں موجود ہونا ہولناک بات ہے۔

    نکی ہیلی کا کہنا تھا کہ روس کےبارےمیں برطانیہ کےخیالات سےاتفاق رکھتےہیں، روس کےاس طرح کےاقدامات پرفوری کارروائی ناگزیرہے، سالس بری میں کیمیائی ہتھیاروں کےاستعمال میں روس ملوث ہے۔

    اس سے قبل امریکا نے روس پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے شام کی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جو کیمیائی اسلحے کی تیاری کے لیے سازو سامان مہیا کرتی ہیں۔

    یاد رہے کہ ہفتے کے روز الاصبح امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے دوما میں شہریوں پر کیمیائی بم گرائے جانے کے جواب میں شام کی کیمیائی تنصیبات کو تلف کرنے کی غرض سے تین مقامات پر 107 میزائل داغے تھے۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت یادردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی تھی۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگرامریکا اور مغربی اتحادیوں نے شام پر دوبارہ میزائل داغے تو یہ اقوام متحدہ کے عالمی دستور کی خلاف شمار ہوگی، امریکا کے یہ اقدامات دنیا میں افراتفری پھیلانے کا سبب بنے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس کا عالمی ماہرین کودوما میں جانےکی اجازت دینے کا اعلان

    روس کا عالمی ماہرین کودوما میں جانےکی اجازت دینے کا اعلان

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کے بین الاقوامی ماہرین کو شام کے شہر دوما میں کیمیائی حملے کے مقام پرجانے کی اجازت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی فوج کا کہنا ہے کہ 18 اپریل کو کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی خود مختار تنظیم او پی ڈبلیو سی کے ماہرین کو کیمائی حملے مقام پرجانے کی اجازت ہوگی۔

    او پی ڈبلیو سی کی 9 رکنی ٹیم شامی دارالحکومت دمشق کے قریب اجازت ملنے کا انتظار کررہی ہے۔

    دوسری جانب امریکہ ، برطانیہ اور فرانس نے روس پرالزام عائد کیا کہ وہ کیمائی حملے کے مقام پرشواہد سے چھیڑ چھاڑ کررہا ہے اورعالمی ماہرین کو دوما میں حملے کے مقام پرجانے سے روکنے کی کوشش کررہا ہے۔

    روس نے مغربی ممالک کے الزامات کی تردید کی ہے کہ وہ اس مقام پرشواہد میں ردوبدل کررہا ہے جہاں پرکیمیائی حملہ ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    یاد رہے کہ 14 اپریل کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت یادردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔