Tag: Russia

  • نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نیویارک :‌ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام کے مسئلے پر امریکا اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اور دنیا کے امن و استحقام کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس اور امریکا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی کی امن کو لاحق جنگ کے خطروں کے پیش نظر جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی زیر صدارت سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    اقوام متحدہ سیکریٹری انتونیو گتریس نے مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے باعث دنیا کو لا حق خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پرایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ دوبارہ سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ماضی میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم موجود تھے، لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا‘۔

    انہوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور اسرائیل کے فلسطینی عوام پر بہیمانہ تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تقسیم نئے تنازعات پیدا کررہی ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان امریکا اور مغریبی اتحادیوں کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے کچھ دیر قبل سامنے آیا ہے، انتونیو گتریس نے یہ بیان سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

     ان کا اجلاس میں موجود تمام ممالک کے سربراہوں سے مزید کہنا تھا کہ ’شام میں کیمیائی حملوں کے بعد عالمی سطح پر امن وامان کی خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی ذمہ دارانہ انداز میں ہونی چاہیے‘۔


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے برطانیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ، شام میں ہونے والا کیمیائی حملہ برطانوی حکومت کی منظم سازش ہے اور اس ڈرامے کو برطانیہ نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر رچایا ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالااسد نے سات برسوں میں 50 مرتبہ عام شہریوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، جس کے واضح ثبوت موجود ہیں‘۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شام کی جانب سے ڈوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    واشنگٹن : امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق شام پرامریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملے پرامریکہ میں روس کے سفیر اناتولے انتونو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بارپھر ہمیں دھمکی دی جارہی ہے اور پہلے سے تیار کردی منصوبے کو نافذ کیا جارہا ہے۔

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے اس طرح کی کارروائیاں بغیرکسی نتائج کے ختم نہیں ہوں گی۔

    اناتولے انتونو نے شام پرکیے گئے حملوں کا ذمہ دار واشنگٹن، لندن اور پیرس کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی بے عزتی ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہوگی۔

    دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرداغے گئے متعدد میزائلوں کو شامی حکومت کے ایئرڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنادیا۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روسی عدالت نے ٹیلیگرام میسنجر پر پابندی عائد کردی

    روسی عدالت نے ٹیلیگرام میسنجر پر پابندی عائد کردی

    ماسکو: روسی عدالت نے میسجنگ سروس ٹیلی گرام میسنجر کو روس میں بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔ ٹیلی گرام میسنجر نے روس کے خفیہ سیکیورٹی اداروں کو صارفین کے پیغامات تک رسائی دینے سے انکار کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے میڈیا ریگولیٹری نے عدالت میں درخواست دائر کر رکھی تھی کہ عالمی دہشت گرد تنظیمیں روس میں اپنا نیٹ ورک چلانے کے لیے میسجنگ سروس ٹیلی گرام میسنجر کو استعمال کررہی ہیں، اس لیے مذکورہ ایپ کی سروسز کو روس میں فوری طور پر بند کیا جائے۔

    روسی خبر رساں اداروں کے مطابق روسی میڈیا ریگولیٹری نے دہشت گردوں پر نظر رکھنے کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے ٹیلیگرام میسنجرسروس کی انتظامیہ سے صارفین کے پیغامات رسائی کا مطالبہ کیا تھا، جسے کمپنی نے مسترد کردیا تھا۔

    ٹیلیگرام انتظامیہ کا مؤقف تھا کہ کمپنی نے ایسی سروس بنائی ہے جس کے ذریعے صارفین کے پیغامات تک کوئی رسائی حاصل نہیں کرسکتا ہے۔ مذکورہ سوشل میڈیا سروس کو صارفین کے پیغامات تک رسائی کے لیے 4 اپریل تک کی مہلت دی گئی تھی۔

    روس کی سرکاری خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا تھا کہ ٹیلیگرام میسنجر سروس ملک میں شدت پسند کارروائیوں کے لیے ’عالمی دہشت گرد تنظیموں‘ کی مقبول ترین سروس ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال اپریل میں زیر زمین قائم ریلوے اسٹیشن پر خودکش حملہ جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے، میں حملہ آور نے مذکورہ سروس کے ذریعے ہی اپنے دیگر ساتھیوں سے رابطہ کیا تھا۔

    عدالت کے سامنے میڈیا ریگولیٹری کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’ٹیلیگرام انتظامیہ صارفین کی معلومات کے حوالے سے قانونی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، لہذا اس پر پابندی عائد کی جائے‘۔

    دوسری جانب عدالت میں ٹیلی گرام میسجنگ سروسز کے وکیل نے حکام کا روس میں ٹیلی گرام کی اپلیکیشن کو روکنا ’بے بنیاد‘ قرار دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کی صارفین کے ذاتی پیغامات رسائی کےلیے پیش کی گئی ضروریات ’غیر قانونی اور ہیں، کمپنی قانونی اور تکنیکی طور ان مطالبات کو پورا نہیں کرسکتی۔

    واضح رہے کہ روس سمیت مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر کئی ممالک کی عوام ٹیلی گرام کا استعمال کرتے ہیں، وکیل کا کہنا تھا کہ ٹیلیگرام کے دوارب سے زائد صارفین ہیں۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کے اعلیٰ عہدیداران بھی بڑے پیمانے پر ٹیلیگرام میسنجر کی سروسز استعمال کرتے ہیں۔

    ٹیلیگرام کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس کی شہرت میں اس لیے بھی اضافہ ہوا ہے کیوں کہ کمپنی نے ایسا سسٹم بنایا ہے، جس میں صارفین کی ذاتی معلومات اور پیغامات تک غیر متعلقہ افراد رسائی حاصل نہیں کرسکتے۔

    مذکورہ میسجنگ سروس کے ذریعے صارف 5000 افراد پر مشتمل گروپ کو ایک ساتھ پیغام، دستاویزات، تصاویر اور ویڈیوز بھیج سکتا ہے، جس میں کوئی غیر متعلقہ فرد رد و بدل بھی نہین کرسکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شام و عراق میں دہشت گردانہ کارروائیوں سرگرم عالمی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ اور اس کے حامی بھی ٹیلی گرام کا استعمال کررہے تھے، لیکن کمپنی نے داعش کی ترویج کرنے والے پلیٹ فارم کو بند کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے کہا ہے کہ شام میں غیر ملکی ایجنٹس کی جانب سے کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا، ہمارے پاس اس سے متعلق ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں مغربی مداخلت سے یورپ میں مہاجرین کی تعداد میں اضافے کا خطرہ ہے، اس حوالے سے مہاجرین کی ایک نئی لہر نظر آرہی ہے، ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ کس طرح کیمائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا۔

    شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی ہم منصب عالمی کیمائی واچ ڈاگ کی تحقیقات کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں، تجربہ کار اور بڑے سیاست دان بھی حملے سے متعلق حقائق کو مسخ کر رہے ہیں، روس پر کیمائی حملے کا الزام بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شام کے علاقے دوما میں کیمائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے بعد ازاں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام براہ راست روس پر عائد کیا تھا۔

    شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    خیال رہے کہ آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نبینزیا کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں شام پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں لیکن روس ان حملوں کی مخالفت کرتا ہے دوسری جانب امریکا بھی عالمی امن کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے، موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    ماسکو : روس نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شام پر کیمیائی حملوں کے جواب میں فضائی حملے کرنا دو ملکوں کے درمیان جنگ کی چنگاری لگا سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملوں کے بعد روس اورامریکا کے درمیان قائم کشیدگی بڑھتی ہی جارہی ہے، روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ شام پر فضائی حملے دو ملکوں کے درمیان جنگ کا سبب بنے گے۔

    اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ’پہلی ترجیج جنگ کے خطرات کو دور کرنا ہے‘۔

    وسیلی نبینزیا کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں شام پر حملے کی تیاری کررہی ہیں لیکن روس ان حملوں کی مخالفت کررہا ہے، انہوں نے واشنگٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ ’امریکا عالمی امن کو خطرے ڈال رہا ہے، موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے‘۔

    وسیلی نیبنزیا کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شام پر امریکی حملے سے عالمی امن کو خطرہ ہوگا کیوں کہ روسی افواج کی شام میں موجود ہیں اور وہ امریکی حملوں کا جواب دیں گی، جو کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث ہوسکتی ہے، ’ہماری بد قسمتی ہے کہ کسی بھی امکان کو خارج نہیں کرسکتے‘۔

    روسی افواج کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدے داروں نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ ’امریکا کی جانب سے شام پر فائر کیے جانے والے میزائل روس مار گرائے گا، اور اگر روسی اہلکاروں کو خطرہ ہوا تو امریکا جس جگہ سے میزائل فائر کرے گا، اسے نشانہ بنایا جائے گا۔

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ شام کے خلاف مغربی افواج کی کارروائی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔

    وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ امریکا مسلسل اپنی ایجنسیوں اور اتحادیوں سے رابطے میں ہے کہ شام کے خلاف کارروائی کس طرح کی جائے۔

    مغرب شام کے خلاف فوجی کاررائی کیوں کرنا چاہتا ہے؟

    اس دوران کیمیائی ہتھیاروں کی پابندی کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ماہرین ہفتے کو شام جاکر مبینہ کیمیائی حملے کی تحقیقات کریں گی‘۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شام میں کیمیائی بموں سے حملہ کیا گیا تھا، امداری سرگرمیاں انجام دینے والے اہلکاروں، حزب اختلاف اور ڈاکٹروں کے مطانق کیمیل اٹیک میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    روس کے حمایت یافتہ شامی صدر بشار الااسد نے دوما میں کیمیل اٹیک کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی بم حملوں کے ذریعے شامی حکومت کو بدنام کیا جارہا ہے۔

    وائلیشن ڈاکیومنٹیشن سنٹر کے مطابق شام میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے‘ کہا جارہا ہے کہ لاشوں کے منہ میں جھاگ بھرا ہوا تھا اور ان کی جلد نیلی پڑگئی تھی جبکہ آنکھوں کے قرنیے بھی جل چکے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی عہدے داران کا کہنا تھا کہ دوما میں کیے گئے حملے میں متاثرہ افراد کے معائنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ شام میں کلورین اوراعصاب متاثر کرنے والے کیمیلز شامل تھے۔

    اسی طرح فرانسیسی صدرامینیول مکرون کا کہنا تھا کہ ’یہ ثابت ہوچکا ہے کہ شامی حکومت نے تفصیلات سے آگاہ کیے بغیر دوما میں کیمیائی ہھتیاروں حملہ کیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کی وفاقی کابینہ نے بشار الاسد کے خلاف کیمیائی حملوں میں ملوث ہونے پر فوجی کارروائی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

     اجلاس سے قبل امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا جس میں دونوں رہنماؤں نے شامی حکومت کے خلاف کارروائی پر رضامندی کا اظہارکیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • شام پرحملہ کب کریں گے، ٹائم فریم نہیں دے سکتے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شام پرحملہ کب کریں گے، ٹائم فریم نہیں دے سکتے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر حملہ بہت جلد بھی کرسکتے ہیں اور اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ نے داعش کے خاتمے کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ روس سے ہمارے تعلقات بدتر ہوتے جارہے ہیں، روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے گا، روسی صدر ہمارے جدید اور اسمارٹ میزائل کے لیے تیار ہوجائے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شام میں عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، شامی عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ ہولناک ہے، گیس سے اپنے لوگوں کو مارنے والے کے ہمنوا نہیں بن سکتے۔

    مزید پڑھیں: امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    یاد رہے کہ روسی وزارت خارجہ نے ٹرمپ کے ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میزائل حملوں کی جلد کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی تحقیق کاروں کے لیے کوئی جواب باقی نہ رہے، ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ شام کی طرف کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی جانب کریں۔

    دوسری جانب شامی حکومت کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے حیران نہیں ہوتے، امریکا شام کو نشانہ بنانے کے لیے جھوٹ اور من گھڑت باتوں کا سہارا لے رہا ہے۔

  • شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ ’روس تیار رہو، امریکا کے نئے، اسمارٹ اور طاقتور میزائل شام پر ضرور فائر کیے جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کو میزائل حملوں کا پیغام دے دیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے روس کی جانب سے شام پر حملوں کی صورت میں سنگین نتائج کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے روسی صدر کو خبردار کیا ہے کہ شام میں مبینہ کیمیائی حملوں کے جواب میں ایسے امریکی میزائل داغے جائیں گے جو’بہترین، نئے اور سمارٹ‘ ہیں، شامی تنصیبات کو ضرور نشانہ بنائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی جانب فائر کئے جانے والے امریکی میزائلوں کو تباہ کردے گا، تو تیار رہو، کیوں کہ امریکا ایسے میزائل فائر کریں گے جو ریڈار میں ہی نہیں آئیں گے۔

    امریکی صدرٹرمپ کی جانب ٹویٹر پرگی گئی دھمکی کے جواب میں روس کا کہنا تھا کہ ’امریکا سنجیدہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے دہشت گردوں پر حملہ کرے تو بہتر ہوگا‘۔


    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ


    امریکا کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ روس ہماری طاقت کو نظر انداز کررہا ہے، پینٹاگون شام میں فوجی آپریشن کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر شام اور مشرق وسطیٰ کے موجودہ بحران سے نمٹنے کی خاطر اپنا لاطینی امریکا کا پہلے سے طے شدہ دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں۔

    امریکی صدرٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملوں میں روس، شام یا ایران، جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    خیال رہے کہ اسمارٹ میزائل کی اصطلاح کئی دہائیوں پہلے سامنے آئی تھی اور اس سے مراد ایسا ترقی یافتہ گائیڈڈ میزائل سسٹم ہے جو ’جی پی ایس‘ کو استعمال کرتے ہوئے ریڈار سسٹم میں آئے بنا اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    شام کی وزارت خارجہ کا صدر ٹرمپ کے جواب میں گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیاں محض پاگل پن کے سوا اور کچھ نہیں، اِن دھمکیوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کی اتحادی برطانوی وزیر اعظم نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے پیش اپنی کابینہ کا آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے شام پر میزائل حملے کیے تو اس امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوگی۔


    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس


    یاد رہے کہ سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے خبردار کیا تھا کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ دہشت گردوں کی جانب کریں، روس کا جوابی وار

    ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ دہشت گردوں کی جانب کریں، روس کا جوابی وار

    ماسکو: روس کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنے میزائلوں کا رخ شام کی طرف کرنے کے بجائے دہشت گردوں کی جانب کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر کی ٹویٹس کا ردعمل دیتے ہوئے کیا، روسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کیا میزائل حملوں کی جلد کارروائی کا مقصد یہ ہے کہ بین الاقوامی تحقیق کاروں کے لیے کوئی جواب باقی نہ رہے؟

    ماریا زاخاروف نے کہا کہ کیا کیمیائی ہتھیاروں کی پابندی کی تنظیم کے معائنہ کاروں نے یہ بول دیا ہے کہ اسمارٹ میزائل اب زمین پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے تمام تر ثبوت مٹا دیں گے۔

    روس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ شام میں کسی بھی قسم کا اقدام خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرسکتا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ تمام فریق بلا جواز اقدامات سے اجتناب برتیں گے جس سے خطے کی کمزور صورتحال مزید غیر مستحکم ہوجائے۔

    دوسری جانب شامی حکومت نے بھی ٹرمپ کے ٹویٹس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکا کی جانب سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ بیان سے حیران نہیں ہوتے، امریکا شام کو نشانے بنانے کے لیے جھوٹ اور من گھرٹ باتوں کا سہارا لے رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی حملوں کے ردعمل میں پہلے سے زیادہ بہتر نتائج دینے والے امریکی میزائل شام کو نشانے بنانے آرہے ہیں لہٰذا روس اپنے بچاؤ کی تیاری کرلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس سے ہمارے تعلقات بدتر ہوتے جارہے ہیں، روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی طرف آنے والے میزائل مار گرائے گا، روسی صدر ہمارے جدید اور اسمارٹ میزائل کے لیے تیار ہوجائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ٹرمپ نے کہا کہ روس کے ساتھ جتنے برے تعلقات آج ہیں ویسے پہلے کبھی نہیں تھے، آج امریکا اور روس کے درمیان سرد جنگ سے بھی برے تعلقات ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شام میں عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملے کی مذمت کرتا ہوں، شامی عوام پر کیمیکل ہتھیاروں سے حملہ ہولناک ہے، گیس سے اپنے لوگوں کو مارنے والے کے ہمنوا نہیں بن سکتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام میں حملے کے پیچھے روس، شام یا ایران ہو ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملے میں جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، دوسری جانب روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شام میں میزائل حملے کیے گئے تو ہم ان کے میزائل مار گرائیں گے۔

    واضح رہے کہ شام کے علاقے دوما میں شام کی اتحادی افواج کے مبینہ کیمیائی حملے کے بعد امریکا نے شام میں حملے کی دھمکی دی تھی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھی روس و شام کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں، شمالی کوریا کے رہنما سے مئی یا جون میں ملاقات ہوگی، امید ہے کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

    یہ پڑھیں: شامی ایئربیس پرمتعدد میزائل حملے، 14 افرادجاں بحق،متعدد زخمی

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس

    نیویارک:اقوام متحدہ کی سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روزقبل شامی علاقے دوما میں کیمیائی بمباری کے بعد منگل کے روزاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا نے شام پرفوجی کارروائی کے لیے تحریری مسودہ پیش کیا تھا جسے روس نے ویٹوپاور کا استعمال کرتے ہوئے مسترد کردیا۔

    اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ’امریکا جو منصوبے بنارہا ہے وہ ان پرعمل کرنے سے باز رہے، ورنہ اس کے نتائج اچھے نہیں ہوںگے‘۔

    اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام میں مبینہ کیمیائی بم حملوں پرامریکا کی جانب سے تحقیقات کی تجویز پیش کرنے پرروس نے امریکا کو خبردارکیا ہے کہ ’امریکا اوراس کے اتحادیوں کی جانب سے شام میں کسی قسم کی فوجی کارروائی ہوئی تواس کا ذمہ دارامریکا ہوگا‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ، روس کی امریکی فوجی کارروائی پر سنگین نتائج کی دھمکی


    امریکا کی حمایت میں فرانس کے صدرامینیول میکخواں کا کہنا تھا کہ امریکا اورفرانس مشترکہ طور پرشام کے خلاف کارروائی کا عزم رکھتے ہیں اور ’ہماری افواج کی جانب سے شام کی کیمیائی تنصیبات کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو روس نے ویٹو پاور کا استعمال کرکے رَد کردیا۔ البتہ دوسری جانب روس بھی پیش کردہ جوابی قرارداد پیش کرنے پرمطلوبہ حمایت حاصل نہیں کرپایا، جبکہ چین نے رائے شماری میں حصّہ ہی نہیں لیا۔

    روسی مندوب وسیلی نیبنزیا نے الزام عائد کیا تھا کہ امریکا مذکورہ قرارداد کے ذریعے شام میں فوجی کارروائی کا بہانہ تلاش کررہا ہے۔

    روس کے جواب میں اقوام میں متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نکی ہیلی نے امریکا کی جانب پیش کردہ قرارداد پر کی گئی ووٹنگ کو’مذاق‘قراردیتے ہوئے کہا کہ روس سلامتی کونسل کی بنیاد کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

    نکی ہیلی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ ’امریکا کی جانب سے کیمیائی حملوں کے جواب میں قرارداد کم سے کم کارروائی ہے‘۔


    مزید پڑھیں:شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ


    جبکہ امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ وہ لاطینی امریکا کا دورہ منسوخ کررہے ہیں تاکہ شام کے معمالات کر توجہ مرکوز کرسکیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’عسکری سطح پر ہمارے پاس بہت سے راستے ہیں اور جوابی کارروائی کا فیصلہ بھی جلد کرلیا جائے گا۔،

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے چند روز باغیوں کے زیر قبضہ شامی علاقے دوما میں مبینہ کیمیائی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو ان حملوں کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔