Tag: Russia

  • سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    سابق روسی جاسوس پرحملے میں روس ملوث ہے‘ امریکہ

    نیویارک : امریکہ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے کا ذمہ دار روس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پر کیمائی حملے کے معاملے پراقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس ہوا۔

    اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے اجلاس میں روس پر الزام عائد کیا کہ برطانیہ کے شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی پرکیے جانے والے حملے میں روس ملوث ہے۔

    امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا کہ روس نے جرم کیا ہے، سیکیورٹی کونسل ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ روس سے جواب دہی میں ناکامی پر سیکیورٹی کونسل کی ساکھ ختم ہوجائے گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واقعے سے متعلق ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


    برطانیہ کا 23 روسی سفارت کار نکالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس کا آواز کی رفتار سے تیز میزائل کا کامیاب تجربہ

    روس کا آواز کی رفتار سے تیز میزائل کا کامیاب تجربہ

    ماسکو: روس نے آواز کی رفتار سے دس گناہ تیز ہائپر سونک میزائل کے کامیاب تجربے کی ویڈیو اتوار کے روز میڈیا پر جاری کردی۔

    تفصیلات کےمطابق روس کی وزارت دفاع نے اتوار کے روز ملکی سطح پر بنائے گئے نئے ہائپر سونک میزائل کے کامیاب تجربے کے کی ویڈیو جاری کردی ہے۔ روسی حکام کی جانب جاری کی گئی ویڈیو میں واضح طور پر کنزال نامی ہائپر سونک میزائل کو اپنے ہدف کو نشانہ بناتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ میزائل آواز کی رفتار سے بھی دس گناہ زیادہ تیزی سے سفر کرتے ہوئے اپنے ہدف کو نشانہ بناتا ہے اور ’یہ ایک مثالی ہتھیار ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ کنزال میزائل کو آرمی ڈسٹرکٹ کے جنوبی حصّے میں تعینات کیا گیا ہے۔

    روس کے نائب وزیر اعظم ڈیمٹری روگوزِن کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ روس ایم آئی جی 31 طیارے کو جدید بنانے کے لیے کام کررہا ہے تاکہ کنزال میزائل کو لے جا سکے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کنزال میزائل روس کی منصوبہ بندی کا حصّہ ہے اور یہ میزائل اپنے ہدف کو بخوبی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کنزال میزائل کے حوالے سے پہلے ہی آگاہ کر چکے تھے کہ ’روس عنقریب نئے میزال کا تجربہ کرے گا جسے کسی بھی ملک کا ریڈار سسٹم ٹریک نہیں کرسکتا‘۔

    امریکی حکام نے روس کی جانب سے بنائے گئے آواز کی رفتار سے تیز کنزال میزائل کے تجربے پر کہنا تھا کہ’ روس نے نیا میزائل بنا کر ہتھیاروں کے معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • روسی صدر کی دھمکیوں‌ نے ہمارے تمام خدشات کی تصدیق کر دی: امریکی ردعمل

    روسی صدر کی دھمکیوں‌ نے ہمارے تمام خدشات کی تصدیق کر دی: امریکی ردعمل

    واشنگٹن :امریکی حکومت نے روسی صدر کے ناقابل تسخیر ہتھیار تیار کرنے کے دعوے کو اپنے خدشات کی تصدیق قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوریٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پوتن کا یہ بیان ان معلومات کی تصدیق ہے، جن کے بارے میں امریکا پہلے سے باخبر تھا۔ امریکی کانفرنس نے کچھ عرصے قبل بڑھتے روسی جوہری خطرے کی نشان دہی کی تھی اور پیوتن کا بیان اس کی تصدیق ہے۔

    پینٹاگون کے ترجمان ڈین وائٹ کا کہنا ہے کہ روسی صدر کے بیانات غیرمتوقع نہیں، البتہ امریکی عوام کو یہ یقین رکھنا چاہیے کہ ہم پوری طرح تیار ہیں۔ ادھر وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے کہا کہ امریکا اپنے دفاعی اخراجات میں اضافہ کر کے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اس کی دفاعی صلاحیت دنیا میں کسی سے بھی کم نہ ہو۔

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن نے اپنے ایک خطاب میں ایسے ’ناقابل تسخیر‘ جوہری ہتھیار تیار کر لیے لیں، جو دنیا کے کسی بھی شہر کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ یہ اعلان انھوں نے اپنے آخری صدارتی خطاب میں کیا۔ اس طویل تقریر میں انھوں نے ان میزائلز کی ویڈیوز بھی چلائیں۔ روسی صدر نے نئے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا دعویٰ اپنے چوتھے صدارتی انتخابات سے چند ہفتے قبل کیا۔


    ہم ناقابل تسخیر جوہری ہتھیار بنا چکے ہیں: پوتن نے حریفوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی


    دنیا کے طاقتور ترین شخص تصور کیے جانے والے روسی صدر کے اس سنسنی خیز دعویٰ نے امریکا کے لیے خطرہ کی گھنٹی بجا دی۔ ولادی میر پوتن نے کہا تھا کہ ہم ایسے ڈرون تیار کر رہے ہیں، جنھیں آبدوز سے چھوڑا جا سکے گا اور یہ جوہری حملہ کرنے کی صلاحیت کے بھی حامل ہوں گے۔

    عالمی میڈیا کے مطابق پوتن کی تازہ تقریر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری طاقت بڑھانے اور مزید جوہری ہتھیار بنانے کے بیان کا ردعمل تھی۔ تجزیہ کاروں کے نزدیک یہ ان کے سیاسی کیریر کی سخت ترین تقریر تھی.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • ہم ناقابل تسخیر جوہری ہتھیار بنا چکے ہیں: پوتن نے حریفوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ہم ناقابل تسخیر جوہری ہتھیار بنا چکے ہیں: پوتن نے حریفوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پوتن نے ایسے ناقابل تسخیر جوہری ہتھیار بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جو دنیا کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    دنیا کے طاقتور ترین شخص تصور کیے جانے والے روسی صدر کے اس سنسنی خیز دعویٰ نے امریکا کے لیے خطرہ کی گھنٹی بجا دی۔ انھوں نے کہا ، ہم ایسے ڈرون  تیار کر رہے ہیں، جنھیں آبدوز سے چھوڑا جا سکے گا اور یہ جوہری حملہ کرنے کی صلاحیت کے بھی حامل ہوں گے۔

    یہ سنسنی خیز دعویٰ انھوں نے اپنے آخری صدارتی خطاب میں کیا۔ چند ہی روز میں ان کے چوتھے بار صدر منتخب ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ روس کے سرکاری ٹی وی چینل پر اپنی تقریر میں انھوں نے ان دو ہتھیاروں کی ویڈیوز بھی چلائیں، جنھیں بے بدل قرار دیا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ روس کے اس نئے ہتھیار کو امریکی دفاعی نظام نہیں روک سکتا۔


    پیوتن کا چوتھی بار صدر کے عہدے کے لیے انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ


    انھوں نے واضح طور پر کہا کہ ان کی جوہری طاقت امن کے لیے خطرہ نہیں، لیکن اگر کوئی روس کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال کرے گام تو روس دوگنی طاقت سے اس کا جواب دے گا۔ عالمی میڈیا کے مطابق پوتن کی تازہ تقریر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری طاقت بڑھانے اور مزید جوہری ہتھیار بنانے کے بیان کا ردعمل ہے۔ تجزیہ کاروں کے نزدیک یہ ان کے سیاسی کیریر کی سخت ترین تقریر ہے۔


    کیا چینی صدر دنیا کے طاقتور ترین شخص بننے والے ہیں؟


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں چین سے بھی ایسی آئینی ترمیم کی بازگشت سنائی دی، جس کے بعد موجودہ چینی صدر شی جن پنگ کی مسند اقتدار پر 2030 تک گرفت مضبوط ہوجائے گی۔ کمیونسٹ پارٹی کی اس تجویز کو منظور کرنے کے بعد صدر شی جن پنگ چینی تاریخ کی مضبوط اور بااثر ترین شخصیت بن جائیں گے۔

    چین اور روسی صدور کی اقتدار پر مضبوط گرفت اور خطے میں بڑھتے اثر سے امریکا سمیت پورے یورپ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس میں چرچ کے باہر فائرنگ‘ 5 خواتین ہلاک

    روس میں چرچ کے باہر فائرنگ‘ 5 خواتین ہلاک

    ماسکو: روس کے جنوبی علاقے میں واقع چرچ کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 5 خواتین ہلاک جبکہ ایک پولیس آفیسر سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے وفاقی جمہوریہ داغستان کے دارالحکومت قزلیارمیں واقع چرچ کے باہر فائرنگ کے نتیجے میں 5 خواتین ہلاک جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا۔

    عینی شاہدین کے مطابق مسلح شخص چرچ سے باہر آنے والوں کو نشانہ بنارہا تھا، فائرنگ کے بعد لوگ چرچ کے اندر چھپ گئے جس کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔

    واقعے میں پولیس آفیسراورایک سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جنہوں نے حملہ آور کا سامنا اوراسے ہلاک کیا۔

    روسی حکام کے مطابق حملہ آور مقامی شہری ہے جس کی عمر22 سال ہے اوراس کی شناخت ابراہیم کے نام سے ہوئی ہے۔

    دوسری جانب دہشت گرد تنظیم داعش نے چرچ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔


    امریکی ریاست ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ‘ 27 افراد ہلاک


    یاد رہے کہ 6 نومبر 2017 کو امریکی ریاست ٹیکساس کے چرچ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 27 افراد ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس سے بہتر تعلقات نئی پالیسی کا حصہ ہے، بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، وزیر دفاع

    روس سے بہتر تعلقات نئی پالیسی کا حصہ ہے، بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، وزیر دفاع

    اسلام آباد: وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، اگر کوئی مہم جوئی کی گئی تو برابر جواب دیا جائے گا جبکہ روس سے بہتر تعلقات نئی پالیسی کا حصہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ میں پاکستان کی نئی سیکیورٹی پالیسی پر بیان دیتے ہوئے کیا، خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے روس سے بہتر تعلقات کو اپنی نئی پالیسی میں شامل کیا ہے، پاکستان نے روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بھی کیں ہیں۔

    بھارت کی ہرمہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، وزیر دفاع

    انہوں نے کہا کہ بھارت مسلسل پاکستان میں عدم استحکام کی سازش کر رہا ہے، گزشتہ سال بھارت نے 1800 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی، اگر کوئی مہم جوئی کی گئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارت پاکستان کے خلاف دوسروں کو بھی استعمال کرتا ہے۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کا امریکا افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے، ہم نے دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں، امریکا نے افغانستان میں طویل جنگ جاری رکھی، ناکامی کے بعد پاکستان کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔

    کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے، وزیر دفاع

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی، سعودی عرب، ایران سے گہرے تعلقات ہیں، چین کے ساتھ اکنامک کوری ڈور سے متعلق گوادر پر کام جاری ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیر دفاع خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ کلبھوشن بھارتی سازش کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاک افواج کو عوام کی بھرپور اور مکمل حمایت حاصل ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا جواب اس کی اپنی زبان میں دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روس: مسافر طیارہ گر کر تباہ، 71 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ

    روس: مسافر طیارہ گر کر تباہ، 71 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ

    ماسکو: روس کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس میں 71 افراد سوار تھے، حکام نے تمام مسافروں کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی مسافر طیارہ ماسکو سے ارسک شہر کی طرف جارہا تھا کہ اچانک کنٹرول روم سے اُس کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق نجی ائیرلائن کا طیارہ فلائٹ نمبر اے این 148 کا ریڈار سے 10 منٹ بعد ہی رابطہ منسوخ ہوگیا تھا جس کے بعد انتظامیہ کی پریشانی بڑھ گئی۔

    انتظامیہ کو اطلاع ملی کہ ماسکو سے 80 میل دور علاقے میں کوئی جہاز گر کر تباہ ہوا، ریسکیو ادارے کے رضا کار جب جائے حادثہ پر پہنچے تو علم ہوا کہ یہ وہی مسافر طیارہ ہے جس کا رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

    روسی حکومت کے وزیر برائے ہوا بازی کا کہنا ہے کہ طیارے کے تباہ ہونے کی کوئی بڑی وجہ سامنے نہیں آئی تاہم ممکن ہے کہ موسم کی خرابی کے باعث پائلٹ کو مشکلات پیش آئی ہوں۔ حکام خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ طیارے میں موجود تمام ہی مسافر ہلاک ہوگئے۔

    ریسکیو رضا کاروں کو طیارے کا ملبہ مل چکا تاہم ابھی مسافروں کی تلاش جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسرائیل نے شام پر تیس سال میں پہلا بڑا حملہ کردیا

    اسرائیل نے شام پر تیس سال میں پہلا بڑا حملہ کردیا

    دمشق: اسرائیل نے شام پر گزشتہ تیس سال میں اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کردیا‘ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں شام میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے‘ روس اور امریکہ نے اسرائیل کی کارروائی کو خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق اسرائیل نے شام پر حملے کے لیے ایران اور شام کو ذمہ دار قرار دیا ہے‘ اسرائیل کا کہنا ہے کہ شام کی حدود سے طیارہ شکن توپوں نے ایف 16 کو نشانہ بنایا جبکہ شام ہی سے پرواز کرنے والے ایرانی ڈرون اسرائیلی سرحد میں داخل ہوگیا جسے اسرائیل نے مار گرایا۔

    اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ ’ہماری خودمختاری کو نقصان پہنچانے کے خلاف‘ اسرائیل کی اپنے دفاع کی پالیسی ’بالکل واضح‘ ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ’ایران نے شام کی حدود سے ایرانی ڈرون اسرائیل میں بھیجا، اسرائیل اس کے لیے ایران اور شام کو اس کا ذمہ دار سمجھتا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ ہمارا حق اور ذمہ داری ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے جہاں تک ضروری ہوا۔ شام میں ایران کی موجودگی اسرائیل کے لیے مسلسل تشویش کا باعث ہے‘۔

    یاد رہے کہ اسرائیل کی جانب سے متعدد بار شام میں فضائی کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔اس سے قبل اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس نے شام میں گذشتہ 30 برس کے دوران سے بڑا فضائی حملہ کیا۔

    اسرائیلی دفاعی فوج کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ شامی دارالحکومت دمشق کے قریب کم سے کم 12 مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔یہ سنہ 1982 کی لبنان جنگ کے بعد شام کے خلاف اپنی نوعیت کی پہلی بڑی کارروائی ہے۔

    دوسری جانب امریکہ اور روس نے شام میں ایران کی حامی فورسز کے خلاف اسرائیل کی سرحد پار سے کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    روس کا کہنا تھا کہ ایسے کسی بھی اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے جو ایک نئے علاقائی تنازع کا باعث بنے۔روسی صدر ولادیمیر پوتن نے فون پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامن نتن یاہوں نے بات کی اور شام میں فضائی حملوں پر تبادلۂ خیال کیا۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے مطابق اس کے ایک ایف 16 طیارے کو شام کی سرزمین سے طیارہ گرانے والی توپوں سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں جہاز گر گیا تھا۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ‘ایک جنگی ہیلی کاپٹر نے ایک ایرانی ڈرون کو نشانہ بنایا جسے شام سے چھوڑا گیا تھا اور وہ اسرائیلی حدود میں داخل ہو گیا تھا۔’

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس ڈرون کو جلد ہی شناخت کر لیا گیا اور ‘اس کے جواب میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے شام کے اندر ایرانی اہداف کو نشانہ بنایا۔‘

    شام کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے ہفتے کو شامی فوجی اڈے کے خلاف اسرائیل کی طرف سے ’جارحیت‘ کے بعد فائر کیے۔ شام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک سے زیادہ جہازوں کو نشانہ بنایا۔

    یاد رہے کہ ایران اور روس شامی صدر بشار الاسد کے اہم حمایتی ہیں اور ایرانی حکومت انھیں باغیوں کے خلاف لڑنے میں مدد دے رہی ہے۔گذشتہ نومبر میں مغربی انٹیلی جنس ذرائع نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ تہران شام میں مستقل فوجی اڈا بنا رہا ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ ’اسرائیل ایسا نہیں ہونے دے گا‘۔

    بی بی سی کے مشرقِ وسطیٰ کے نامہ نگار ٹام بیٹمین کہتے ہیں کہ اسرائیل کے شام میں فضائی حملے کوئی نئی بات نہیں ہے‘ تاہم شام کی طرف سے کسی اسرائیلی جہاز کو مار گرانے سے جنگ کے شعلوں کو مزید ہوا ملے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فیفا ورلڈ کپ 2018 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی

    فیفا ورلڈ کپ 2018 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی

    لاہور: فٹبال کے سب سے بڑی عالمی مقابلے فیفا ورلڈ کپ 2018 کی سنہری ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، جس کا مقصد ملک میں فٹبال کھیل کو فروغ دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیفا ورلڈ کپ ٹرافی خصوصی طیارے میں تھائی لینڈ سے لاہور لائی گئی، سابق فرانسیسی ورلڈ کپ فٹبالر کرسٹیان بھی ٹرافی کے ہمراہ پاکستان پہنچے ہیں جبکہ پاکستانی وفد میں سابق کپتان یونس خان اور دیگر شامل ہیں۔

    فیفا ٹرافی کی لاہور آمد پر 2 تقاریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس میں ٹرافی کی نمائش ہوگی، اس کے دوران ملک کی مختلف نامور شخصیات سمیت دیگر افراد شرکت کریں گے۔

    ورلڈ کپ ٹرافی پاکستان کے دورے کے بعد 4 فروری کو قازقستان روانہ کی جائے گی۔

    فیفا ٹرافی کے سفر کا آغاز گذشتہ سال ستمبر 2017 میں ہوا تھا، اس دوران ٹرافی 51 ممالک کے 91 شہروں کا سفر کرے گی جو 30 اپریل کو جاپان میں اختتام پذیر ہوگا، جہاں سے اسے روس پہنچایا جائے گا۔


    فیفا ورلڈ کپ 2018 کی پاکستان آمد


    فیفا ورلڈ کپ رواں برس 14 جون سے 15 جولائی تک روس میں کھیلا جائے گا جبکہ ٹرافی کو 50 ملکوں کا  دورہ کرانے کے بعد مئی میں واپس روس  لائی جائے گی۔

     یاد رہے  ٹرافی پہلی مرتبہ 1974 میں متعارف کرائی گئی تھی،  جس کی تیاری میں  18 کیرٹ سونے کا استعمال کیا گیا ہے، جبکہ اس  کی لمبائی 36.8 سینٹی میٹر، جبکہ وزن 6.1 کلو گرام ہے۔


    فیفا ورلڈ کپ 2018: سنہری ٹرافی کا سفر کولمبو سے شروع ہوگا


    خیال رہے  پاکستان فٹ بال فیڈریشن پرپابندی اورپاکستان کے 2018 کے فٹبال ورلڈ کپ میں کوالیفائی نہ کرنے کے باوجود ورلڈ کپ ٹرافی پاکستان لائی گئی ہے۔

    واضح  رہے عالمی فٹبال ٹرافی کو پاکستان لانے میں پاکستان فٹبال فیڈریشن کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ ٹرافی فیفا اور اسپانسرز کے تعاون سے پاکستان لائی جارہی ہے جس کا مقصد خطے  میں فٹبال جیسے عالمی کھیل کی پذیرائی کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی فوج کی روس سےنمٹنےکےلیےچھوٹےجوہری ہتھیاروں کی تجویر

    امریکی فوج کی روس سےنمٹنےکےلیےچھوٹےجوہری ہتھیاروں کی تجویر

    واشنگٹن :امریکی فوج نے روس سے نمٹنے کے لیے چھوٹے جوہری ہتھیاوں کی تجویر دیتے ہوئے کہا ہے کہ محدود پیمانے پرجنگ میں چھوٹے ہتھیار انتہائی ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیوکلیئرپوسچر(این پی آر) نامی پینٹاگون پالیسی میں امریکی فوج نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں خدشات ہیں کہ روس کے خیال میں امریکی جوہری ہتھیار بہت بڑے ہیں اور کسی بھی قسم کی مزاحمت کے لیے موثرنہیں ہیں۔

    پینٹاگون کی نئی پالیسی کے مطابق چھوٹے جوہری ہتھیار بنانے سے روس سے نمٹا جاسکتا ہے اور یہ ہتھیار 20 کلوٹن سے کم کے ہیں۔

    نیوکلیئرپوسچر(این پی آر) نامی پینٹاگون پالیسی میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی حکمت عملی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ روس سمجھے کہ جوہری ہتھیار کا چھوٹے یا بڑے پیمانے پراستعمال قابل قبول نہیں۔

    دوسری جانب امریکی نائب وزیردفاع پیٹرل شینہن کے مطابق جوہری ہتھیاروں نے امریکہ کو 70 سال سے زائد عرصے تک محفوظ رکھا ہے۔

    خیال رہے کہ سال 2010 کے بعد پہلی بار امریکی فوج نے مستقبل کے جوہری خطرات کے بارے میں اپنی سوچ کا اظہار کیا ہے۔


    امریکہ کی قومی سلامتی کا مرکزاب دہشت گردی نہیں رہا‘ جیمزمیٹس


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے نئی دفاعی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب امریکہ کی قومی سلامتی کا مرکز دہشت گردی نہیں بلکہ چین اورروس سے بڑھتے خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔