Tag: Russia

  • روس نے دنیا کے سب سے خطرناک توپ تیار کرلی

    روس نے دنیا کے سب سے خطرناک توپ تیار کرلی

    ماسکو: روس نے دنیا کی ایسی خطرناک ترین توپ تیار کرلی ہے جو بجلی استعمال کرتے ہوئے آواز کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ رفتار سے گولا داغ کر مضبوط سے مضبوط ہدف کو بھی پلک جھپکتے میں راکھ کا ڈھیر بناسکتی ہے۔

    روسی ویب سائٹ ’’سائنٹفک رشیا‘‘ کے مطابق گزشتہ دنوں اس ’’بجلی بھری توپ‘‘ (الیکٹرومیگنیٹک ریل گن) سے تجرباتی طور پر 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی زبردست رفتار سے پلاسٹک کے گولے داغے گئے جنہوں نے المونیم کی موٹی چادر کے پرخچے اُڑا دیئے۔ روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں کوئی بنکر یا فولادی بکتر ایسا نہیں جو 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے ٹکرانے والے گولے کے سامنے ٹھہر سکے۔

    رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر اس بجلی بھری توپ کو ابتداء میں روسی بحری بیڑے کا حصہ بنایا جائے گا البتہ اس کے زیادہ طاقتور ماڈلز کے ذریعے چھوٹی جسامت والے مصنوعی سیارچوں اور مختلف ساز و سامان کو بغیر راکٹ کے خلاء میں بھی پہنچایا جاسکے گا۔

    russia-1

    گزشتہ 40 سال کے دوران فرانس اور امریکا میں بھی الیکٹرومیگنیٹک ریل گن کے منصوبوں پر بہت کام ہوچکا ہے جن سے کچھ اچھے نتائج بھی سامنے آئے ہیں لیکن اب تک ایسی کوئی بجلی بھری توپ نہیں بنائی جاسکی جو خلاء میں براہِ راست کوئی چیز پہنچا سکے۔ ان کے مقابلے میں روس کا منصوبہ ابھی بالکل ابتدائی مرحلے پر ہے کیونکہ اس کے ذریعے داغے گئے گولوں کا وزن خاصا کم ہے۔

    دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی ساختہ الیکٹرومیگنیٹک ریل گن کے منصوبے کو پختہ ہوکر قابلِ استعمال بننے میں ابھی مزید کئی سالہ تحقیق کی ضرورت ہے۔ البتہ کم فاصلے پر موجود اہداف کو تباہ کرنے کے لیے اس منصوبے کی تکمیل میں زیادہ وقت نہیں لگنا چاہیے۔

  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید غلط تھی، روسی نمائندہ

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید غلط تھی، روسی نمائندہ

    امرتسر : ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں روسی نمائندے نے بھارت اور افغانستان کی جانب سے پاکستان پر تنقید کرنا غلط قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزکی تقریربہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے پاکستان کی جانب سے مالی امداد کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ پاکستان اس رقم کو انتہا پسندی کے خاتمے کیلیے استعمال کرے۔

     کانفرنس میں موجود روسی نمائندے زامر کابلو نے اپنے رد عمل میں کہا کہ روس بھارت اورافغانستان کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات کی حمایت سے لاتعلقی کا اظہار کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ہارٹ ایشیاء کانفرنس، افغان صدرکی پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی

    روسی نمائندے نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں پاکستان پرتنقید کرناغلط تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرتاج عزیزکی تقریر بہت تعمیری اوردوستانہ تھی۔ ہارٹ آف ایشیاکانفرنس کاایجنڈہ ہائی جیک نہیں ہوا۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر کا بیان قابلِ مذمت ہے، سرتاج عزیز

    زامر کابلو نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مجموعی محورافغانستان اورخطہ ہے، الزامات کا کھیل نہیں ہونا چاہیے،ہم یہاں ایک دوسرے کے دوست اورحمایتی ہیں۔

    روسی نمائندے زامر کابلو کا مزید کہنا تھا کہ ہم خطے میں ہرایک سے بہترتعلقات کیلئے کام کررہے ہیں۔

  • چوہدری نثار نے کچھ کہا تو خاموش نہیں رہوں گا، پرویز خٹک

    چوہدری نثار نے کچھ کہا تو خاموش نہیں رہوں گا، پرویز خٹک

    لاہور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے وزیر داخلہ چودھری نثار کو وارننگ دی ہے کہ اگر اب انہوں نے صوبائی حکومت کے خلاف کوئی بات کی تو ایسا بم پھوڑیں گے کہ وہ یاد رکھیں گے، خیبرپختونخوا میں پولیس کا نظام تبدیل کردیا، پنجابی حکمران ہم سے سبق سیکھ سکتے ہیں۔

    لاہور میں پروفیشنل فورم کی تقریب اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو ان کے اپنے بیٹے نے جھوٹا ثابت کر دیا، اس نے قطری شہزادے کے خط کو غلط قرار دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ’’چوہدری نثار میرے دوست ہیں اور ان کے ساتھ بڑی رفاقت رہی ہے تاہم اب اگر انہوں نے میرے خلاف کوئی غلط بات کی تو ایسا بم پھوڑوں گا کہ وہ یاد رکھیں گے‘‘۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں پولیس کا نظام مکمل تبدیل کر دیا، پنجابی حکمران بھی ہم سبق سیکھ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اپنے منشور پر سو فیصد کام شروع کیا ہے، ہمارے منشور میں میگا پراجیکٹس صحت، تعلیم اور پولیس کی اصلاحات شامل ہیں۔


    پڑھیں: ’’ پرویز خٹک کا بابر اعوان سے رابطہ، حکومت کے خلاف مقدمہ درج کروانے پر مشاورت ‘‘


    وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب میں مغلیہ دور کی بادشاہت ہے، یہاں دوسرے صوبوں کا راستہ روکا جاتا ہے۔ وزیر اعلٰی خیبر پختونخواہ نے کہا وہ اسلام آباد اس لئے جا رہے تھے کہ ان کے لیڈر کا محاصرہ کیا گیا تھا، عمران خان نے صرف اسلام آباد بند کرنے کا کہا تھا مگر حکمرانوں نے خود پورا ملک بند کر دیا تھا۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت کیخلاف ہائی کورٹ جا رہے ہیں تاکہ ڈکٹیٹر شپ کا محاسبہ ہوسکے، ہم ثابت کرینگے کہ تیس اکتوبر کو غیر آئینی آمرانہ طرز عمل اختیار کیا گیا۔


    مزید پڑھیں: ’’ کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ ‘‘


    پرویز خٹک نے کہا کہ اچھی بات ہے اگر روس سی پیک میں شامل ہو رہا ہے، روس سمیت کسی ملک کے سی پیک میں شمولیت کے مخالف نہیں ، پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ مغربی روٹ پہلے بننا چاہیے۔  اگر سی پیک منصوبے کو کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار وفاقی حکومت ہو گی۔
  • روس نے گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت مانگ لی

    روس نے گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت مانگ لی

    اسلام آباد: روس نے گوادر کی بندرگاہ سے عالمی تجارت کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے لیے روسی حکام نے پاکستانی حکومت کو گرم پانی تک رسائی کی باقاعدہ درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر بندرگاہ کے افتتاح کے بعد روس کے حکام پورٹ کو عالمی تجارت کے لیے استعمال کرنے اور سی پیک میں شمولیت کے خواہش مند ہیں جس کے لیے انہوں نے پاکستانی حکومت کو باقاعدہ درخواست دے دی ہے۔

    پاکستانی حکام نے روس کی درخواست موصول ہونے کی باضابطہ تصدیق کردی۔ اس ضمن میں آج روسی انٹیلی جنس کے حکام کو گوادر کا تفصیلی دورہ کرایا گیا، پاکستان اور چین جلد معاملات کو حتمی شکل دے کر روس کو سی پیک میں شامل کرنے کا اعلان کریں گے۔


    پڑھیں: ’’ گوادر پورٹ : کارگو کنٹینرز جہاز مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک روانہ ‘‘


    خیال رہے کہ گزشتہ روز عراقی سفیر نے وزیر بندرگاہ اور جہاز رانی میر حاصل بزنجو سے ملاقات کی اور گوادر پورٹ پر تیل صاف کرنے کے کاررخانہ لگانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کے لیے کشتی سروس بحال کرنے پر گفتگو بھی کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ گوادر بندرگاہ پر تیل صاف کرنے کا کارخانہ قائم کرنا چاہتے ہیں، عراقی سفیر ‘‘


    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد حمزہ فاروق کے مطابق سی پیک منصوبے میں سب سے بڑا سرمایہ کار خود چین ہے اس لیے روسی درخواست پر سب سے پہلے چین کو اعتماد میں لیا جائے گااور اس کی اجازت کے بغیر روس منصوبے میں شمولیت اختیار نہیں کرسکتا۔

    اس حوالے سے تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے بتایا کہ دنیا میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں آرہی ہیں،برطانیہ اور فرانس نے بھی گرم پانیوں تک رسائی کے  کئی منصوبے بنائے تھے کہ بحیرہ عرب تک کیسے پہنچا جائے، روس جب گرم پانیوں کی خواہش لیے افغانستان تک آیا تو ہم نے امریکا کے ساتھ مل کر اس کےخلاف مزاحمت کی،اب روس کا یہ درخواست کرنا خطے میں بہت بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس یہاں سے اپنی تجارت دنیا کے دیگر ملکوں سے کرنا چاہتا ہے تو ہم خوش ہیں، بجائے اس کے ہم امریکا کی طر ف دیکھیں ہمیں روس سے اپنے تعلقات بہتر کرنے چاہئیں، ہمارے روس کے ساتھ تعلقات باہمی مفاد پر چلیں گے اسی بنیاد پر ہم رو س سے شراکت داری کرسکتے ہیں، ہمیں روس کی اس درخواست کا خیر مقدم کرنا چاہیے۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا پاکستان اور چین اس ضمن میں جلد معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔

     واضح رہے کہ رواں ماہ چین کے تعاون سے بلوچستان کے علاقے گوادر میں تعمیر کی گئی بندر گاہ  کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد یہاں سے مال خلیجی اور دنیا بھر کی عالمی منڈیوں میں بھیجا جارہا ہے۔
  • جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    جرائم کی عالمی عدالت سے تین ممالک کے بعد روس نے بھی ناطہ توڑ لیا

    نیدرلینڈ : تین افریقی ممالک نے جرائم کی عالمی عدالت سے علیحدگی کا فیصلہ کے بعد روس نے بھی اس عدالت سے قطع تعلق کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے حامیوں نے بدھ کو افریقہ کے تین افریقی ممالک جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے اس ادارے سے الگ ہو جانے اور روس کی طرف سے اس کی طرف انتہائی معاندانہ رویے کے بعد اتحاد قائم رکھنے کی اپیل کی ہے۔

    افریقی ممالک کو اعتراض ہے کہ عدالت نے اپنی ساری توجہ افریقی ممالک پر ہی مرکوز کر رکھی ہے، نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں عدالت کے رکن ممالک کے سالانہ اجلاس کے پہلے دن جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کے الگ ہوجانے کا مسئلہ ہی زیر بحث رہا۔

    عالمی دائرہ اختیار کی حامل اس عدالت کے سنہ 2002 میں قیام کے بعد سے اب تک کسی ملک نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ نہیں کیا تھا جو کہ اب جنوبی افریقہ، برونڈی اور گیمبیا کی طرف سے سامنے آیا ہے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بدھ کو ایک حکم نامے پر دستخط کیے جس میں اس عدالت سے علیحدہ ہونے کے فیصلہ کی توثیق کی گئی ہے۔

    ماسکو نے روم کے قانون کی کبھی توثیق نہیں کی جس کی روح سے وہ کبھی اس عدالت کا رکن نہیں رہا حالانکہ روس نے سنہ 2000 کے اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت روم کا قانون بنایا گیا تھا۔

    بین الاقوامی عدالت کے چیف پراسیکیوٹر فیٹو بنسودا نے تین افریقی ملکوں کے عدالت سے نکل جانے کے معاملے کی سنگینی کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ یہ روم کے قانونی نظام کا بحران نہیں ہے بلکہ ایک منصفانہ اور پر امن دنیا کے قیام کی مشترکہ کوششوں کے لیے ایک دھچکہ ہے۔

  • ریچھ نے اپنی دوستی کا حق نبھا دیا

    ریچھ نے اپنی دوستی کا حق نبھا دیا

    ماسکو: ریچھ کو ویسے تو انسانوں کے لیے خطرناک جانور سمجھا جاتا ہے مگر روس کے نوبیاہتا جوڑے نے اپنی شادی میں اپنے خاص دوست کو مدعو کر کے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا۔

    عام طور پر شادیوں کو یادگار بنانے کے لیے خاص مہمانوں کو مدعو کیا جاتا ہے مگر روس کے ایک جوڑے نے شادی کی تقریب میں اپنے خاص دوست اسٹیفن کو بلایا اور خوب ہلا گلا کیا۔

    4

    نوبیاہتا جوڑے تیس سالہ ڈینس اور نیلیا جب رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تو ان کی شادی میں کوئی اور نہیں بلکہ ریچھ گواہ بنا، ڈینس نے اس موقع پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا دوست بہت رحم دل ہے وہ ہماری ہر مشکل میں کام آتا رہا ہے۔

    2

    اس موقع پر 21 سالہ نوبیاہتا دلہن نیلیا نے بھی ریچھ کے ساتھ خوب مزے کیے اور خاص طور پر تصاویر بھی بنوائیں۔ ریچھ نے بھی اپنی دوستی کا پورا حق نبھایا اور دوست کی شادی میں رقص کیا اور  خوشی کا اظہار کیا۔

    3

    دولہے میاں ٹینس کا کہنا ہے کہ ’’میرا دیرینہ خواب تھا کہ شادی میں ریچھ گواہ بننے جو آج پورا ہوگیا، خواہش پوری ہونے پر مجھے بہت خوشی ہے اور یہ میری زندگی کا بہت اہم و یادگار دن ہے‘‘۔

  • سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    سانحہ کوئٹہ ، اقوامِ متحدہ، امریکا، روس اور بھارت کا اظہارِ مذمت

    ماسکو / واشنگٹن / نئی دہلی: روسی صدر ولادی میرپیوٹن ، بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر، وائٹ ہاؤس نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے پاکستانی صدر ممنون حسین سے رابطہ کیا اور کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستان کی معاونت کرتے رہیں گے اور اس کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر اقدامات کرے گے۔

    پڑھیں:  کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، 61 اہلکار شہید، 118 زخمی

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے کوئٹہ پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پاکستان سے ہر ممکن تعاون رکھیں گے تاہم اس کے خاتمے کے لیے دونوں ممالک مسلسل رابطے میں ہیں۔


    بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کوئٹہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہشت گردی کسی بھی ملک اور کسی بھی شکل میں ہو ناقابل قبول ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کوئٹہ: عمران خان کی سول اسپتال آمد، زخمیوں‌ کی عیادت

     علاوہ ازیں فرانس اور اقوام متحدہ نے بھی سانحہ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
  • شام کے معاملے پراختلاف : روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا

    شام کے معاملے پراختلاف : روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا

    پیرس : روسی صدر نے شام کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اپنا فرانس کا دورہ منسوخ کردیا، صدر پوتن کا 19 اکتوبر کو دورہ پیرس طے تھا۔

    باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے شام کے معاملے پر پائے جانے والے اختلافات کی وجہ سے اپنا فرانس کا دورہ موخر کر دیا۔

    صدر پوتن نے 19 اکتوبر کو پیرس پہنچنا تھا جہاں پر مذاکرات کے علاوہ انہوں نے ایک گرجا گھر کا افتتاح بھی کرنا تھا تاہم روس کی جانب سے دورے کو مؤخر کرنے کے حوالے سے ابھی تک کوئی سرکاری مؤقف سامنے نہیں آیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدارتی محل کے حکام نے روسی حکام کو بتایا تھا کہ صدر فرانسوا اولاند روس کے صدر کے دورہ فرانس کے دوران ان سے صرف ایک ملاقات کریں گے جس میں شام کے حوالے سے بات ہوگی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد روس کی جانب سے یہ واضح کیا گیا کہ وہ دورہ مؤخر کرنا چاہتے ہیں۔ پیر کو فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اس جانب اشارہ کیا تھا کہ روس کی جانب سے شام کے شہر حلب میں کی جانے والی بمباری پر روس کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چل سکتا ہے۔

    روس کا موقف ہے کہ وہ شام میں صرف دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ بین الاقوامی جرائم کی عدالت میں صرف انھیں ممالک پر مقدمہ چلایا جاسکتا ہے جو عدالت کے ممبر ہوں ۔ روس اور شام دونوں بین الاقوامی جرائم کی عدالت کے ممبران نہیں ہیں۔

  • پاکستان اور روس کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے، راحیل شریف

    پاکستان اور روس کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے، راحیل شریف

    راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ روسی فوج کا شمار دنیا میں بہترین افواج تاہم پاکستان آرمی کو بھی سب سے زیادہ جنگیں لڑنے کا تجربہ حاصل ہے، مشترکہ مشقوں سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف پاک روسی فوجی مشقوں کا معائنہ کرنے اٹک فیلڈ ایریا پہنچے اور حصہ لینے والے جوانوں سے ملاقات کی اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مشقوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    پڑھیں:  پاکستان اور روس رواں سال پہلی بار فوجی مشقیں 

     اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان اور روس کی افواج کا شمار دنیا کی بہترین آرمی ہوتا ہے، دونوں ممالک کی  افواج کے مابین جاری فوجی مشقوں سے نہ صرف سیکھنے کا موقع ملا بلکہ ان تجربات سے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ سے فائدہ اٹھائیں گے‘‘۔

    مزید پڑھیں: پاک روس فوجی مشقوں سے بھارت پریشان نہ ہو،روسی وزارت خارجہ

    انہوں نے کہا کہ ’’روسی فوج کا شمار دنیا کی بہترین فوجوں میں ہوتا ہے تاہم پاکستان کی فوج کو جنگ کا سب سے زیادہ تجربہ ہے، دونوں ممالک کی مشترکہ مشقوں سے یہ بات ثابت ہوگئی کہ پاکستانی فوج کے جوان دنیا کے بہترین جنگجو ہیں‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: کورکمانڈر پشاور کا پاک روس فوجی تاریخی مشقوں کا جائزہ

    آرمی چیف نے مزید کہا کہ مشترکہ مشقوں کے کامیاب انعقاد پر جوانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’مشترکہ مشقوں سے انسداد دہشت گردی کے خلاف لڑنے کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور دونوں ممالک کی افواج کو اس کے ذریعے کئی نئے تجربات کا موقع حاصل ہوگا‘‘۔
  • جوائنٹ چیف آف اسٹاف روس پہنچ گئے

    جوائنٹ چیف آف اسٹاف روس پہنچ گئے

    راولپنڈی: جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل راشد محمود ایک روزہ دورے پر روس پہنچ گئے جہاں وزارتِ داخلہ کی جانب سے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل راشد ایک روزہ سرکاری دورے پر روس پہنچے جہاں انہوں نے  چیف آف جنرل اسٹاف سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    فوج کے تعلقات عامہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’جوائنٹ چیف آف اسٹاف کو روسی وزارتِ داخلہ کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر جنرل راشد محمود نے وکٹری پارک میں واقعہ یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے‘‘۔

    جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے کارشین انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹیڈیز کا بھی دورہ کیا اور روسی جنرل اسٹاف سے ملاقات بھی کی، اس ملاقات میں دونوں ممالک کے فوجی سربراہان نے خطے کی صورتحال اور سیکیورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    فوجی سربراہان کی ملاقات میں دونوں ممالک کی ملسح افواج کے درمیان پیشہ وارانہ تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ روس کے چیف آف جنرل اسٹاف نے پاک فوج کی پیشہ وارانہ اور دفاعی صلاحیتوں کو سراہا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں اور قربانیوں کو بھی سراہا۔