Tag: Russia

  • روس: گیس اسٹیشن میں ہولناک دھماکے میں 35 افراد جل کر ہلاک

    روس: گیس اسٹیشن میں ہولناک دھماکے میں 35 افراد جل کر ہلاک

    ماسکو: روسی شہر مخچکالا میں ایک گیس اسٹیشن میں آگ اور دھماکے سے 35 افراد جل کر ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی روس کے علاقے داغستان میں ایک گیس اسٹیشن میں آگ اور دھماکے کے نتیجے میں تین بچوں سمیت کم از کم 35 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

    مقامی حکام نے منگل کو بتایا کہ آگ پیر کی رات بحیرہ کیسپین کے کنارے واقع داغستانی دارالحکومت مخچکالا میں ایک شاہراہ کے کنارے واقع آٹو مرمت کی دکان میں شروع ہوئی، اور قریبی فِلنگ اسٹیشن تک پھیل گئی۔

    فائر بریگیڈ کے عملے نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا، پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    ادھر روس کی ہنگامی وزارت نے منگل کو اطلاع دی کہ کل 105 افراد زخمی ہوئے ہیں، داغستان کے گورنر سرگئی میلیکوف نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں، جب کہ زخمی ہونے والے افراد میں 13 بچے شامل ہیں۔

    میلیکوف کے مطابق دھماکا پیر کی رات 9:40 پر ہوا، انھوں نے کہا کہ دھماکے کی وجوہات اور نوعیت کا پتا لگایا جا رہا ہے، جب کہ شدید زخمیوں کو ماسکو لے جانے کے لیے ایک طیارہ روانہ کیا گیا ہے۔

  • روس نے یوکرین گرین ڈیل میں واپس آنے کے لیے 7 شرائط رکھ دیں

    روس نے یوکرین گرین ڈیل میں واپس آنے کے لیے 7 شرائط رکھ دیں

    ماسکو: روس نے یوکرین گرین ڈیل میں واپس آنے کے لیے 7 شرائط رکھ دی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے یوکرین گرین ڈیل کے حوالے سے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اجناس ڈیل کرنی ہے تو روس کی شرائط ماننی ہوں گی، روس نے اس سلسلے میں سات شرائط رکھی ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا گیا ہے کہ روسی اجناس اور کھاد پر سے پابندیاں ختم کی جائیں، غذا اور کھاد کی ڈیلنگ کرنے والے روسی بینکوں پر پابندیاں اٹھا لی جائیں۔

    مزید روسی شرائط کے مطابق روسی مالیاتی اداروں کو عالمی بینکاری نظام سوئفٹ سے جوڑا جائے، زرعی مشینری کے پُرزوں کی روس کو درآمد بحال کی جائے، اور روس کے غذائی اجناس سے لدے جہازوں کو انشورنس اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کی جائے۔

    روس نے یوکرین کی اہم بندرگاہوں پر میزائل برسا دئیے، 60 ہزار ٹن گندم تباہ

    روس نے مزید شرائط رکھتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی صنعت کے منجمد اثاثے بحال کیے جائیں اور اجناس ڈیل کو امیر ممالک نہیں بلکہ انسانی بنیادوں پر صرف ضرورت مند ممالک کے لیے استعمال کیا جائے۔

    واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز کہا تھا اناج سے متعلق یہ معاہدہ اپنی موجودہ شکل میں تمام معنی کھو چکا ہے، ماسکو اسی صورت میں اب اناج کے معاہدے میں واپس آنے پر غور کرے گا اگر اس کے مطالبات مکمل طور پر مانے جائیں۔ یاد رہے کہ روس نے بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے مال بردار جہازوں کو محفوظ طور پر گزرنے کی اجازت دی تھی، لیکن رواں ہفتے وہ اس معاہدے سے نکل گیا۔

  • روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    روس کو یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا، پیوٹن کی جوابی دھمکی

    ماسکو: ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس کو اگر یوکرین میں کلسٹر بموں کا استعمال کرنا پڑا تو کر دے گا۔

    روئٹرز کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےا مریکا کو جوابی کارروائی کی دھمکی دے ڈالی ہے، پیوٹن نے کہا کہ اگر یوکرین نے امریکا کے فراہم کردہ کلسٹر بم استعمال کیے تو روس کے پاس بھی ایسے کلسٹر بموں کا کافی ذخیرہ ہے جو ضرورت پڑنے پر استعمال کیا جائے گا۔

    صدر ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ ’’اس قسم کے بموں کے استعمال کو وہ جرم سمجھتے ہیں‘‘ لیکن انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا کرنا ہوا تو ’’وہ کلسٹر بموں کے استعمال کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔‘‘

    خیال رہے کہ امریکا نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، اور یوکرین نے جمعرات کو کہا کہ اسے امریکا سے کلسٹر بم موصول ہو گئے ہیں، جب کہ انسانی حقوق کے مخلتف گروپس کی جانب سے اس امریکی اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے 100 ممالک پر کلسٹر بموں کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

  • نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، ماسکو کا ردِ عمل

    ماسکو: روس نے جی سیون ممالک کے سربراہی اجلاس پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیٹو سرد جنگ کے منصوبوں کی طرف لوٹ رہا ہے، اس پر روس جوابی کارروائی کرے گا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس نے کہا ہے کہ نیٹو کا تازہ ترین سربراہی اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ مغربی فوجی اتحاد ’’سرد جنگ کے منصوبوں‘‘ کی طرف لوٹ رہا ہے، لیکن ماسکو اس طرح کے خطرات کا جواب دینے کے لیے ہر طرح سے تیار ہے۔

    روسی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ امریکا، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور برطانیہ کے اعلامیے کا ہدف روس ہے، روس تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے مناسب اور بروقت جواب دے گا۔

    جی 7 ممالک نے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی بھرپور مدد کا اعلان کر دیا

    بدھ کو لیتھوانیا میں نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ’’زمین اور طاقت کی ہوس‘‘ ہے، اسی ہوس نے یوکرین پر اپنی وحشیانہ جنگ چھیڑ دی ہے، روس نے غلط اندازہ لگایا تھا کہ اس جنگ سے نیٹو ٹوٹ جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ نیٹو اپنی تاریخ میں پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط، زیادہ متحرک اور زیادہ متحد ہے۔

    یوکرین کا کیا کرنا ہے؟ روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی فون پر گفتگو

    روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ نیٹو اجلاس کے نتائج، اور روس کی سلامتی کو لاحق خطرات کا بہ غور تجزیہ کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا مغربی طاقتوں نے دنیا کو جمہوریتوں اور مطلق العنانیت میں تقسیم کیا، اور اپنے لیے دشمن کی تلاش کا مقصد بس روس ہی تھا۔

  • یوکرین کا کیا کرنا ہے؟ روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی فون پر گفتگو

    یوکرین کا کیا کرنا ہے؟ روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی فون پر گفتگو

    ماسکو: یوکرین کے تنازعے کے سلسلے میں روسی اور امریکی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کے مابین فون پر گفتگو ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس کی فارن انٹیلیجنس کے سربراہ سرگئی ناریشکن نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں ان کی سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز کے ساتھ فون پر اس بات پر گفتگو ہوئی ہے کہ ’’یوکرین کا کیا کرنا ہے۔‘‘

    سرگئی ناریشکن کے مطابق یہ گفتگو جون میں ویگنر گروپ کی ناکام بغاوت کے فوراً بعد ہوئی تھی، نیویارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل نے بھی 30 جون کو رپورٹ کیا تھا کہ برنز نے ناریشکن کو فون کر کے کریملن کو یقین دلایا تھا کہ روسی کرائے کے فوجی یوگینی پریگوزین اور اس کے ویگنر گروپ کے جنگجوؤں کی بغاوت میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا۔

    ناریشکن نے تصدیق کی ہے کہ برنز نے ’24 جون کے واقعات‘ پر گفتگو کی، اس تاریخ کو کرائے کے فوجیوں نے ایک جنوبی روسی شہر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا اور ماسکو کی طرف پیش قدمی شروع کر دی تھی، جس کے بعد بغاوت کو ختم کرنے کے لیے کریملن کے ساتھ معاہدہ کر لیا گیا۔

    ناریشکن نے کہا کہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی کال میں زیادہ تر اس بات پر غور کیا گیا کہ یوکرین کے ساتھ کیا کرنا ہے، دوسری طرف سی آئی اے نے اس بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ناریشکن نے روسی سرکاری نیوز ایجنسی سے گفتگو میں یہ اہم بات بھی بتائی کہ یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کسی وقت ممکن ہو جائیں گے۔

  • روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضے کا دعویٰ کر دیا

    روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضے کا دعویٰ کر دیا

    ماسکو: روسی فوجی کمپنی ویگنر نے مشرقی یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل کنٹرول کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین کے شہر باخموت پر مکمل قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، صدر ولادیمیر پیوٹن نے مشرقی شہر پر قبضہ کرنے پر اپنے فوجیوں اور کرائے کے فوجی ویگنر گروپ کو مبارک باد دی ہے۔

    ہفتے کے روز یہ روسی اعلان اس وقت سامنے آیا جب چند ہی گھنٹے قبل کیف نے کہا کہ شہر میں جنگ ابھی بھی جاری ہے، تاہم کیف نے یہ تسلیم کیا کہ باخموت میں صورتحال ’نازک‘ ہے۔

    عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق باخموت میں جاری جنگ کے دوران روس اور یوکرین دونوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے، اگر ویگنر کا دعویٰ درست نکلتا ہے تو یہ روس کی یوکرین جنگ میں اب تک کی سب سے اہم فتح ہوگی۔

    الجزیرہ کے مطابق باخموت نمک کی کان کنی کا ایک قصبہ ہے جس کی آبادی کبھی 70 ہزار افراد پر مشتمل تھی، یہ یوکرین میں روس کی 15 ماہ کی جنگ کے دوران سب سے طویل اور خوں ریز لڑائی کا میدان رہا ہے، اور سقوطِ باخموت میں روس اور یوکرین دونوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

    روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ’’سدرن یونٹ کے توپ خانے اور فضائیہ کی مدد سے ویگنر حملہ آور یونٹس کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں آرٹیمووِسک شہر (باخموت کا سوویت دور کا نام) کی آزادی مکمل کر لی گئی۔‘‘

    روسی میڈیا کے مطابق کریملن سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن نے ویگنر کے حملہ آور یونٹوں کے ساتھ ساتھ روسی مسلح افواج کے یونٹوں کے تمام اہلکاروں کو مبارک باد دی، روسی صدر نے ممتاز کارکردگی دکھانے والوں کے لیے ایوارڈز کا اعلان بھی کیا۔

    دوسری طرف یوکرین کے نائب وزیر دفاع نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے، تاہم شہر کی صورت حال ’نازک‘ ہونے کا اعتراف کیا۔ بی بی سی کے مطابق مغربی حکام کا اندازہ ہے کہ باخموت میں 20,000 سے 30,000 کے درمیان روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، جب کہ یوکرین کی فوج نے بھی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ شاید ہی کوئی عمارت بچ گئی ہو، اور شہر کی پوری آبادی غائب ہو گئی ہے۔

  • روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا

    روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا

    ماسکو: روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والا برطانوی میزائل مار گرا دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزارت دفاع نے پیر کو پہلی بار برطانیہ کی طرف سے فراہم کردہ اسٹارم شیڈو کروز میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

    برطانیہ نے گزشتہ ہفتے ہی یوکرین کو اِسٹارم شیڈو میزائل فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    وزارت نے یوکرین کے تنازع پر اپنی روزانہ کی بریفنگ میں کہا کہ اس نے کروز میزائل کے ساتھ ساتھ کم فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ HIMARS اور HARM میزائلوں کو بھی مار گرایا ہے، تاہم رائٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

    ترجمان روسی وزارتِ دفاع کا کہنا تھا روسی فوج یوکرین کو برطانوی میزائلوں کی فراہمی کا بھر پور اور سخت جواب دے گی۔

    برطانیہ پہلا ملک ہے جس نے اعلانیہ طور پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائل کیف کو فراہم کیے ہیں، یوکرین ایک بڑے جوابی حملے کی تیاری کر رہا ہے، ان میزائلوں کی مدد سے یوکرینی افواج فرنٹ لائن سے بہت آگے روسی افواج اور اسلحہ خانوں کو نشانہ بنا سکیں گی۔

    ماسکو نے اتوار کو کہا کہ یوکرین نے میزائلوں کا استعمال مشرقی یوکرین میں روس کے زیر کنٹرول شہر لوہانسک میں صنعتی مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے کیا تھا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کو کہا کہ روس نے برطانیہ کے میزائلوں کی فراہمی کے فیصلے کو ’انتہائی منفی‘ سرگرمی کے طور پر دیکھا۔

    برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا تھا کہ یوکرین سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے اسٹارم شیڈو میزائلوں کا وعدہ وزیر اعظم رشی سنک نے کیا تھا۔ دوسری طرف امریکی اخبار یوریشین ٹائمز کے مطابق روس میں کچھ عسکری ماہرین نے اس بات کا اطمینان دلایا ہے کہ اسٹارم شیڈو میزائل روس کے لیے کوئی غیر معمولی مسئلہ نہیں بنائے گا، کیوں کہ ملک کے فضائی دفاعی نظام نے پہلے ہی یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ اینگلو فرانس میزائل کو روک کر اسے مار گرا سکتے ہیں۔

    اسٹارم شیڈو کروز میزائل کا نیویگیشن سسٹم انرشل نیویگیشن سسٹمز، سیٹلائٹ نیویگیشن (جی پی ایس) اور ٹیرین ریفرنسنگ پر مشتمل ہے، یہ بنکرز، سخت انفرا اسٹرکچر، اور دوسرے متحرک یا مقررہ اہداف کو تباہ کر سکتا ہے، ان میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز، ہوائی اڈے، بندرگاہیں اور پاور اسٹیشن شامل ہیں۔

  • روس میں آتش فشاں نے فضائی ٹریفک کو خطرے میں ڈال دیا

    روس میں آتش فشاں نے فضائی ٹریفک کو خطرے میں ڈال دیا

    ماسکو: روس میں آتش فشاں نے فضائی ٹریفک کو خطرے میں ڈال دیا ہے، گزشتہ روز کامچٹکا جزیرہ نما پر واقع شیولوچ آتش فشاں پھٹ پڑا ہے، جس کی راکھ 10 کلومیٹر کی بلندی تک پھیل گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی صبح روسی آتش فشاں شیولوچ پھٹ پڑا ہے، جس کی راکھ کے بادل تقریباً دس کلومیٹر کی بلندی چھا گئے، اور اس سے فضائی ٹریفک کے لیے خطرہ پیدا ہو گیا ہے، قریبی گاؤں کو بھی 8.5 سینٹی میٹر راکھ نے ڈھک لیا۔

    حکام کی جانب سے ’کوڈ ریڈ وولکینو آبزرویٹری نوٹس‘ جاری کیا گیا ہے، اور کہا گیا ہے کہ کسی بھی وقت راکھ کے یہ بادل 15 کلومیٹر کی بلندی تک پہنچ سکتے ہیں۔

    حکام کے مطابق بین الاقوامی اور کم بلندی پر پرواز کرنے والے طیاروں کی آمد و رفت متاثر ہو سکتی ہے، حکام کا کہنا ہے کہ راکھ کے بادل کا پھیلاؤ رفتہ رفتہ جاری ہے۔

    آتش فشاں کے بعد مقامی حکام نے اسکول بند کر دیے ہیں اور قریبی دیہات کے رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق شیولوچ گزشتہ دس ہزار برسوں کے دوران 60 بار بری طرح سے پھٹا ہے، اور آخری بار اس طرح کا بڑا دھماکا 2007 میں ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ جزیرہ نما کامچٹکا میں تقریباً 160 آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں، لیکن ان میں سے صرف دو درجن ہی فعال ہیں، یونیسکو نے کامچٹکا کے آتش فشاں پہاڑوں کو عالمی ثقافتی ورثے میں شامل کر رکھا ہے۔

  • روسی گیس پائپ لائن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ امریکا، اہم شخصیت نے کہانی قابل قبول قرار دے دی

    روسی گیس پائپ لائن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ امریکا، اہم شخصیت نے کہانی قابل قبول قرار دے دی

    نیویارک: روسی گیس پائپ لائن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ امریکا ہے، اس کہانی کو ایک اور اہم امریکی شخصیت نے قابل قبول قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی جرمن نارڈ اسٹریم پائپ لائن پر حملے کے حوالے سے امریکی تاریخ دان اور پولیٹیکل سائنٹسٹ آرون گڈ نے کہا ہے کہ صحافی ہرش کی کہانی زیادہ قابل قبول ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی تفتیشی صحافی سیمور ہرش نے نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے کا ماسٹر مائنڈ امریکا کو قرار دیا تھا، جب کہ حالیہ دنوں میں نیویارک ٹائمز نے اپنے ایک مضمون میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ حملہ یوکرین حامی گروپ نے کیا۔

    امریکی تاریخ دان آرون گڈ نے کہا کہ ہرش کی روسی جرمن نارڈ اسٹریم پائپ لائن پر امریکا کے حملے کی کہانی نے امریکا اور جرمنی کے اتحاد کے لیے خطرہ پیدا کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا یہ اتحاد دوسری جنگ عظیم کے بعد سے امریکی بالادستی کا ایک اہم ستون ہے اور امریکا کسی بھی صورت اپنی بالا دستی سے دست بردار نہیں ہونا چاہتا۔

    پولیٹیکل سائنٹسٹ آرون گڈ نے کئی تاریخی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے سابق امریکی صدر کے یہ جملہ بھی دہرایا ’’امریکا کا کوئی مستقل دوست یا دشمن نہیں ہے، صرف مفادات ہیں۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے مفادات اور بالادستی کے تحفظ کی خاطر کچھ بھی کر سکتا ہے۔

  • روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر روسی کنٹرول

    روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت، باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر روسی کنٹرول

    ماسکو: روس یوکرین جنگ میں اہم پیش رفت سامنے آ گئی ہے، روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے اہم شہر باخموت کے تمام مشرقی حصوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق روس کے ویگنر گروپ کے ملٹری کنٹریکٹر کے سربراہ نے بدھ کو دعویٰ کیا ہے کہ ان کے جنگجوؤں نے باخموت کے تمام مشرقی حصے پر قبضہ کر لیا ہے، جب کہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ یوکرین کا باقی شہر اگلے چند دنوں میں حملہ آور فوج کے قبضے میں جا سکتا ہے۔

    روسی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ باخموت پر قبضے سے یوکرین کے اندر مزید منظم اور مؤثر انداز میں کارروائیاں کر سکیں گے۔

    دوسری طرف یوکرینی آرمی چیف نے کہا ہے کہ روسی فوج نے شہر کے شمالی حصے میں بھی 30 حملے کیے جن کو ناکام بنایا دیا گیا ہے۔

    ادھر روسی فوج نے مارے جانے والے یوکرینی فوجیوں کے تابوتوں کو کیف بھیجنے کی ویڈیو شئیر کر دی ہے۔