Tag: SC

  • سپریم کورٹ کا این اے 60 میں قانون کے مطابق ضمنی انتخاب کا حکم

    سپریم کورٹ کا این اے 60 میں قانون کے مطابق ضمنی انتخاب کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے این اے 60 میں قانون کے مطابق ضمنی انتخاب کا حکم دے دیا، جس کے بعد شیخ رشید نے اپنی درخواست واپس لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی این اے 60 پر الیکشن ملتوی ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 میں انتخابات ملتوی کیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قانون کے مطابق ضمنی انتخاب کا حکم دے دیا۔

    جس کے بعد درخواست گزار شیخ رشید نے اپنی درخواست واپس لے لی۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے کہا کہ ساری قوم کی طرف سے آپ کی عظمت کو سلام پیش کرتاہوں، آپ عظیم انسان ہیں، اللہ کے بعد ملک میں الیکشن آپ نے کرائے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کہہ دیاتھا الیکشن ہرصورت ہوں گے ورنہ چیف جسٹس نہیں رہوں گا۔

    خیال رہے کہ این اے 60 میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید مسلم لیگ ن کے امیدوار حنیف عباسی کے مدمقابل تھے۔


    مزید پڑھیں :  شیخ رشید کی این اے 60 کا الیکشن ملتوی کرنے پرسپریم کورٹ میں درخواست


    یاد رہے انسداد منشیات کی عدالت کی جانب سے ایفیڈرین کیس میں مسلم لیگ ن کے امیدوار حنیف عباسی کو قید کی سزا سنائے جانے کے بعد الیکشن کمیشن نے اس حلقے میں انتخاب ملتوی کردئے تھے، جس کے خلاف شیخ رشید نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الیکشن امیدوارکی وفات کی صورت میں ملتوی کیے جا سکتے ہیں، الیکشن کمیشن کا فیصلہ الیکشن ایکٹ،آئینی آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • چیف جسٹس کی دہری شہریت چھپانے والے سرکاری افسروں کو وارننگ

    چیف جسٹس کی دہری شہریت چھپانے والے سرکاری افسروں کو وارننگ

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے دہری شہریت چھپانے والے سرکاری افسروں کے خلاف کارروائی کی وارننگ دے دی اور کہا کئی حساس دفاتر میں بھی دہری شہریت کے حامل افسر ہیں،اسپیس ٹیکنالوجی میں بھی غیر ملکی کو کام کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے ججز اور سرکاری افسران کی دہری شہریت سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ کئی افسروں نے تاحال دہری شہریت چھپائی ہوئی ہے، شہریت چھپانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    چیئرمین نادرا نے بتایا ایک ہزار ایک سو سولہ افسر غیر ملکی یا دہری شہریت رکھتے ہیں جبکہ ایک ہزار دو سو اننچاس افسروں کی بیگمات غیر ملکی یا دہری شہریت کی حامل ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا بہت سے ایسے قوانین ہیں، جو آئین کی رو کے برخلاف ہیں، بدقسمتی سے ہم نے ان قوانین کو نہیں دیکھا۔

    عدالتی معاون نے کہا برطانیہ میں ایسا نہیں ہوگا کہ وہاں کا وزیراعظم کہیں اور نوکری کر رہا ہو، بدقسمتی سے پاکستان میں ہم نے یہ سب بھی دیکھا۔

    چیف جسٹس نے کہا قوانین کو بنانا اور اپڈیٹ کرنا ہماراکام نہیں اور وفاقی سیکرٹری داخلہ سے دوہری شہریت کے معاملے پر رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن نواز  تاحیات نااہل قرار

    پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن نواز تاحیات نااہل قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے این اے 149 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن کو تاحیات نااہل قرار دے دیا، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریماکس دیئے کہ واضح طور پر آرٹیکل باسٹھ ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سرابرہی میں دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے امیدوار رائے حسن نواز کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    جسٹس عظمت سعید ریمارکس دیئے کہ کیس میں تو پہلے ہی واضح تاحیات نااہلی کا فیصلہ دیا گیا ہے ، 5 رکنی بنچ نے صادق اور امین نہ ہونے پرپہلے ہی فیصلہ دیا ہے، واضح طورپر آرٹیکل 62 ون ایف کااطلاق ہوتا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے فیصلے لکھ لکھ کرتھک جاتے ہیں ،وکلاپڑھنےکی زحمت نہیں کرتے، ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ کوئی کہے میں نے اب توبہ کرلی۔

    سپریم کورٹ نے این اے 149 سے پی ٹی آئی کے امیدوار رائے حسن نواز کی نااہلی کیخلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے شیخ وقاص اکرم کواین اے ایک سو پندرہ جھنگ سےالیکشن لڑنےکی اجازت دے دی ، مخالف محمدعمران نےجعلی ڈگری پروقاص اکرم کونااہل کرنےکی درخواست دائرکی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے فواد چوہدری  کو الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا

    اسلام آباد:سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی نااہلی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن لڑنے کے لئے اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری کی نااہلی سے متعلق درخواست پر سماعت کی،

    عدالت نے سماعت مکمل ہونے کے بعد درخواست مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری کو الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دیا۔

    جسٹس عظمت سعید نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ کاغذات نامزدگی کے وقت اعتراض دائر نہیں کیا گیا، کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے بعد اعتراض کیا گیا، نئی درخواست کی بجائے اپیل مسترد ہونے کو چیلنج کرنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ چوہدری کی نااہلی سے متعلق درخواست ان کے مقابل امیدوار سید گوہر حیدر نے دائر کی تھی۔


    مزید پڑھیں : فواد چوہدری کی نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار


    یاد رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری این اے 67 جہلم سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ان کی نااہلی سے متعلق درخواستیں الیکشن ٹریبونل اور لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بھی مسترد کی جاچکی ہیں۔

    درخواست گزار نے فواد چوہدری پر کاغذات نامزدگی میں ٹیمپرنگ کاالزام لگایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری ، گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست

    اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری ، گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست

    اسلام آباد :اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس میں اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ  وزارت داخلہ کی منظوری کے بعداسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ جاری کردیئے ہیں، جبکہ  گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،  جس سلسلے میں اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے،  وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار طلبی کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کے ریڈوارنٹ جاری کردیے گئےہیں، وزارت داخلہ کی منظوری کے بعد ریڈ وارنٹ جاری کیے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا اسحاق ڈار کا پاسپورٹ منسوخ کیا گیا ہے۔

    جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسحاق ڈارکا پاسپورٹ منسوخ ابھی تک نہیں کیا گیا، انٹرپول کی جانب سے کارروائی کا انتظار ہے، پاسپورٹ کی تنسیخ کو واپس نہ آنے کا جواز بنایا جا سکتا ہے۔

    جسٹس سردارطارق مسعود نے استفسار کیا کہ کیا مفرور ملزم کی جائیداد ضبطگی کی کارروائی کی ہے، اٹارنی جنرل نے جواب میں کہا ملزم کی جائیداد ضبط کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کردی گئی۔

    دوسری جانب وزارت داخلہ نے اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ کے اجراء کی منظوری دے دی، جس کے بعد  ان کے ریڈ وارنٹ جاری کردیئے ہیں جبکہ  گرفتاری کے لیے انٹرپول کو درخواست دے دی گئی ہے اور انہیں انٹرپول کے ذریعے ہی وطن واپس لایا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے، چیف جسٹس


    یاد رہے 9 جولائی کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایم ڈی پی ٹی وی تعیناتی کیس میں اسحاق ڈار کو عدالت میں 3 روز میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار ملک کی سب سے بڑی عدالت کو خاطر میں نہیں لارہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے اسحاق ڈار کی پیشی یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ اور اٹارنی جنرل کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں، کوئی بھی ان کو پکڑ کرپیش کرسکتا ہے،اگر اسحاق ڈار نہیں آتے تو ان کا پاسپورٹ منسوخ کیا جائے اور انٹرپول کے ذریعے انہیں واپس لایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کی شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع

    سپریم کورٹ کی شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع کردی ، احتساب عدالت نے سپریم کورٹ سے سماعت کے لیے مزید وقت کی درخواست کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے احتساب عدالت کی شریف خاندان پر ریفرنسز کی مدت سماعت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ آپ کو مزید کتنا وقت درکار ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ غالباً ایک ریفرنس پر کارروائی مکمل ہو چکی ہے۔

    وکیل نیب نے بتایا کہ مجموعی طور پر 4ریفرنس تھے، فلیگ شپ انوسمنٹ میں 18 گواہان ہیں، جن میں سے 14 گواہان پر جرح مکمل ہو چکی ہے، 2 گواہوں پرجرح رہتی ہے، 12 جولائی کو سماعت رکھی گئی ہے، آئندہ ریفرنس پر 20 گواہان پر جرح مکمل ہوچکی ہے۔

    جس کے بعد شریف خاندان پر ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کا مزید وقت دے دیا، سپریم کورٹ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں سماعت کے لیے توسیع دی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں یقین ہےخواجہ حارث دیے گئے وقت میں کاروائی مکمل کریں گے، کیا اب آپ کے میرے ساتھ تعلقات بہتر ہو جائیں گے، نیب نے 4 آپ نے 6ہفتے مانگے ،ہم آپ کو 6ہفتے دے رہے ہیں۔

    احتساب عدالت نے سپریم کورٹ سے سماعت کے لیے 4 ہفتے کی درخواست کی تھی۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسز میں اس سے پہلے 3 مرتبہ وقت بڑھایا ہے جبکہ  آخری بار احتساب عدالت کو 10 جولائی  تک نیب ریفرنسز کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کا شریف خاندان کےخلاف ریفرنسزکا فیصلہ ایک ماہ میں سنانےکا حکم


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا، جس کی مدت آج ختم ہورہی ہے۔

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں سے صرف ایوان فیلڈ ریفرنس پر فیصلہ سنایا گیا ہے جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی سماعتیں جاری ہے۔

    واضح رہے کہ 6 جولائی کو احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانہ، بیٹی مریم نواز کو 7 سال قید اور جرمانہ اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔

    عدالتی فیصلے میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو 10 سال تک کسی بھی عوامی عہدے کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کوہستان ویڈیو اسکینڈل : چیف جسٹس کا پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی درج کرنے کا حکم

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل : چیف جسٹس کا پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی درج کرنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس میں قتل کی جانے والی پانچوں لڑکیوں کے قتل کی پولیس کو ایف آئی درج کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کی۔

    سپریم کورٹ نے ڈی پی او کوہستان کو پانچوں لڑکیوں کے قتل کی ایف آئی آر درج کرکے فی الفور مقدمہ کی تفتیش شروع کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمہ کی حقیقت جاننے کے لئے تین جے آئی ٹیز بنائیں گئیں، تاہم ہر مرتبہ دھوکہ دیا گیا، جے آئی ٹیز کے سامنے دھوکہ دہی کی گئی۔ دوسری رشتہ دار لڑکیاں پیش کی گئیں۔

    کیس کی پیروی خواجہ اظہر ایڈووکیٹ نے کی جبکہ سماجی کارکن فرزانہ باری اور کوہستان ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار افضل کوہستانی مقدمہ میں مدعی تھے۔

    واضح رہے کہ سنہ 2012 میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس میں ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیوں کو رقص کرتے اور تالیاں بجاتے دیکھا جاسکتا تھا۔ ان لڑکیوں کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ نے واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • این آر او  کیس :  پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب

    این آر او کیس : پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے این آر او سے متعلق کیس میں پرویز مشرف، آصف زرداری سےبیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ڈیم بنانے ہیں اور ملک کا قرض اتارنا ہے، جو بڑے سمجھتے ہیں وہ پکڑے نہیں جائیں انہیں ڈھونڈ نکالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں میں این آر او سے فائدہ اٹھانے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت چیف جسٹس نے پرویز مشرف، آصف زرداری سے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلیں اور سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم کو بھی اثاثوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی کا کہا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ فریقین بیرون ملک جائیدادیں اورغیر ملکی اکاؤنٹ ظاہرکریں، کسی کی کوئی آف شور کمپنی ہے تو وہ بھی ظاہر کریں، فریقین اپنے بیان حلفی سپریم کورٹ میں جمع کرائیں۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ ملک قیوم اور آصف زرداری کی جانب سے جواب کب آئے گا؟جس پر فاروق ایچ نائیک نے عدالت بتایا کہ آصف زرداری کی طرف سےجواب آگیا ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ آپ نے پراپرٹی اور فارن اکاؤنٹ ظاہر کرنے ہیں، آپ لوگوں کےباہر کوئی اثاثے نہیں اس پر سپریم کورٹ کو اعتماد میں لیں، عدالت کو بتائیں پاکستان سے باہر آپ کی اور بچوں کی کوئی پراپرٹی ہے یا نہیں۔

    آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے کہا میرے مؤکل 8مختلف مقدمات میں باعزت بری ہوئے۔

    پرویز مشرف کے وکیل مشرف اختر شاہ نے جواب کے لیے 2 ہفتے کی مہلت مانگ لی اور کہا کہ ہمیں کل ہی نوٹس ملا ہے، پرویزمشرف عدالتوں کااحترام کرتے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ذہن میں ایک ہزارلوگ ہیں جن سےتفصیلات لیں گے، ہم نے ڈیم بنانے ہیں اور ملک کا قرض اتارنا ہے، جوبڑے سمجھتے ہیں وہ پکڑےنہیں جائیں انہیں ڈھونڈنکالیں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کردی۔


    مزید پڑھیں : این آراو کا معاہدہ کرنے پر پرویزمشرف ،آصف زرداری اور نیب کو نوٹسز جاری


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں این آر او سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے 24 اپریل کو سابق صدور آصف زرداری اور پرویز مشرف کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ماہ میں جواب طلب کرلیا تھا، نوٹسز فیروز شاہ کی درخواست پرجاری کیے گئے تھے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ این آر او کی وجہ سے ملک کا اربوں کا نقصان ہوا لہٰذا قانون بنانے والوں سے نقصان کی رقم وصول کی جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔