Tag: shafqat mehmood

  • پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ، شفقت محمود کا اہم بیان سامنے آگیا

    پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ، شفقت محمود کا اہم بیان سامنے آگیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو کھولاجارہاہے ، پرائمری اسکولز کھولنے کا فیصلہ این سی اوسی میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کیلئے پاکستان کی پالیسیوں کوسراہاجارہاہے، نوازشریف کا ملکی اداروں پرتنقید کرنا افسوسناک ہے، ن لیگ نےہمیشہ منافقت کی سیاست کی ہے، عوام ن لیگ پر اعتماد نہیں کرتے، انہوں نے کرپشن سے نقصان پہنچایا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار تعلیمی اداروں کو کھولاجارہاہے، پرائمری اسکولوں کوکھولنےکافیصلہ این سی اوسی میں ہوگا، اقتصادی سرگرمیاں شروع ہوگئیں،ملک ترقی کی جانب گامزن ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اپوزیشن کی خواہشات تو بہت ہیں لیکن ان میں دم خم نہیں ، ن لیگ کے قائد لندن میں بیٹھ کر اداروں کو ہدف تنقید بنارہے ہیں، مشرف کے زمانے میں ڈیل کرکے ملک چھوڑ گئے تھے، ہماری طرف سے کوئی معافی نہیں ہے، ہم کرپشن پر کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : ’ اسکول کھلنے کے بعد کرونا کیسز کی تعداد میں‌ اضافہ نہیں‌ ہوا، پرائمری کلاسز کا فیصلہ بھی جلد ہوگا

    یاد رہے 22 ستمبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی تھی ، جس کے بعد وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا ہماری خواہش تھی کہ ملک کےلیےمشترکہ فیصلہ ہوتا تاہم سندھ کی جانب سے ایک ہفتے بعد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لوگ وبا میں اضافےکی بات کررہے ہیں مگر ہمیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے، ’ایک ہفتے کا جائزہ لینے کے بعد پرائمری کلاسز کھولنے سے متعلق اجلاس ہوگا جس میں صورت حال کو دیکھ کر آئندہ کا اعلان کیا جائے گا‘۔

    انہوں نے بتایا کہ ’نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ 15 جولائی کے بعد بھی امتحانات کی اجازت ہوگی، ابھی کوئی ایسےحالات نہیں ہیں کہ بطورحکومت ہم امتحانات روک دیں، والدین، طلبا اور اساتذہ حکومت سے تعاون کریں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ’تمام طالب علم ماسک پہنیں اور ایس اوپیزپر عمل کیاجائے، اگرشرائط پرعمل نہ ہوا تو مجبوری کے تحت تعلیمی ادارے بند کیے جاسکتے ہیں۔

  • 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق اصولی فیصلہ ہوگیا

    اسلام آباد : حکومت نے 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا اصولی فیصلہ کرلیا جبکہ پہلی سے پانچویں اور چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کو ایک ہفتہ بعد کھولا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرائے تعلیم سمیت چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای شریک ہوئے۔

    وفاقی وزارت تعلیم نے مراحلہ وارتعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق تجاوز پیش کیں ، جس کے بعد 15ستمبر سے نویں، دسویں جماعت ، یونیورسٹی اور کالجوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بڑی جماعتوں کی کلاسیں کھولنے کے بعد کورونا کیسز کومانیٹر کیا جائے گا، کوروناصورتحال کے پیش نظر ایک ہفتہ بعد چھٹی سے آٹھویں تک کی سرگرمیوں کا آغازہوگا۔

    تمام صوبائی وزرائےتعلیم تعلیمی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے پر متفق ہوئے اور کہا گیا کورونا وائرس کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا جبکہ طلباکو ماسک کےساتھ تعلیمی اداروں میں داخلہ یقینی بنانےکی ہدایت کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پہلی سے پانچویں اور چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کو ایک ہفتہ بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ تعلیمی اداروں سے منسلک ہاسٹل کھولنے کی تجویز پر غور کیاگیا۔

    اجلاس میں مختصر اکیڈمک سلیبس اور2021میں امتحانات پر اور وفاقی نظامت تعلیمات میں اینٹی ہراسمنٹ باڈیزکےصوبوں میں قیام  پر بھی گفتگوہوئی جبکہ بی ای سی ایس،این سی ایچ ڈی ٹرانزیشن پلان اور یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔

    اجلاس کے فیصلےحتمی منظوری کےلیےاین سی اوسی کوبھجوائےجائیں گے ، تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی منظوری این سی او سی دے گی۔

    مزید پڑھیں : ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور

    یاد رہے وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی فیصلہ7 ستمبرکوہوگا، کوروناوبا میں کمی آئی ہے، گزشتہ 6ماہ میں بچوں کی تعلیم بہت متاثر ہوئی ہے، تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے سے متعلق تجاویز بھی موجود ہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اگلے سال تک وباکےاثرات کم رہےتوپراناشیڈول ملک میں بحال ہوجائے گا، ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا تھا کوروناوباختم نہیں ہوئی، بداحتیاطی سےدوبارہ بڑھ سکتی ہے، وباسے نمٹنے کیلئے تعلیمی اداروں کی بندش کافیصلہ اہم تھا، 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا، اداروں کو مرحلہ وار کھولنے سے متعلق بھی تجویز زیر غور ہے۔

  • ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور

    ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ہائر، مڈل اور پرائمری سطح پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہا کہ تعلیمی ادارےکھولنےسےمتعلق حتمی فیصلہ7 ستمبرکوہوگا، کوروناوبا میں کمی آئی ہے، گزشتہ 6ماہ میں بچوں کی تعلیم بہت متاثر ہوئی ہے، تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنےسےمتعلق تجاویز بھی موجود  ہیں۔

    ،شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اگلے سال تک وباکےاثرات کم رہےتوپراناشیڈول ملک میں بحال ہوجائے گا، ہائر، مڈل اور پرائمری سطح  پر کلاسز بتدریج شروع کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کوروناوباختم نہیں ہوئی، بداحتیاطی سےدوبارہ بڑھ سکتی ہے، وباسے نمٹنے کیلئے تعلیمی اداروں کی بندش کافیصلہ اہم تھا، 5 کروڑ بچے جب دوبارہ تعلیمی اداروں میں جائیں گے تورسک رہےگا، اداروں کو مرحلہ  وار کھولنے سے متعلق بھی تجویز زیر غور ہے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ فیک اکاؤنٹ سےمیرے نام سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، غلط خبریں  پھیلائی جارہی ہیں کہ اسکول اکتوبر تک بند رہیں گے ، 15 ستمبر کو اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

  • وفاقی وزیرتعلیم نے  تعلیمی ادارے اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کردی

    وفاقی وزیرتعلیم نے تعلیمی ادارے اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کردی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے اسکول اکتوبر تک بند رہنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ فیک اکاؤنٹ سےمیرے نام سے غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں ، غلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں کہ اسکول اکتوبر تک بند رہیں گے ، 15 ستمبر کو اسکول کھولنے کا7 ستمبر کو وزارت تعلیم حتمی فیصلہ کرے گی۔

    یاد رہے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ، یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا، تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کورونا روکنے کے لیے کورونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ ناگزیر ہے، علامات کے حامل اساتذہ، طلبا، عملے کی فوری ٹیسٹنگ سود مند ہوگی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کےنمائندوں نے ادارے کھولنے پرتجاویز پیش کیں اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں کی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • ملک بھر میں تعلیمی ادارے کب کھولے جائیں گے، وفاقی وزیر نے بتادیا

    ملک بھر میں تعلیمی ادارے کب کھولے جائیں گے، وفاقی وزیر نے بتادیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ7ستمبر کو ہوگا، تجویز ہے کہ کلاسز کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ایک تجویز یہ بھی ہے کہ پہلے آٹھویں سے بارہویں تک کی کلاس کے بچوں کو بلایا جائے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگلے ماہ سات ستمبر کو اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا،
    جس میں تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم شریک ہوں گے،

    وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود بتایا کہ تجویز ہے کہ کلاسوں کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے، پہلے دن ایک کلاس میں ایک بیچ آئے دوسرے دن دوسرا بیچ آئے۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے قانون سازی ہورہی ہے کہ ایسانصاب ہو جو پورے ملک میں لاگو ہو، ایک سے پانچویں جماعت کا نصاب بن چکاہے، ایک سے پانچویں جماعت کے نصاب پر تمام صوبے متفق ہیں۔

    پہلی سے پانچویں جماعت کا نیا نصاب آئندہ سال اپریل سے نافذ ہو جائے گا، نیا تعلیمی نصاب سرکاری، نجی اور مدرسوں میں بھی لاگو ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسکولوں کی20فیصد فیس معاف کی گئی ہے، اس کی خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کیخلاف سخت ایکشن ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے بعد بھی دیکھیں گے کورونا کی کیاصورتحال ہے، بچوں کی پڑھائی کابہت نقصان ہوچکا ہے لیکن بچوں کی صحت پہلی ترجیح ہے،البتہ جامعات کو جلد کھول دیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ جب اسکول کھلیں گے تو جن اساتذہ کی نوکریاں ختم ہوئی ہیں وہ بحال ہوجائیں گے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث امتحانات نہیں لے سکے جس بنیاد پر طلباء و طالبات کو پروموٹ کیا گیا۔

    شفقت محمود نے بتایا کہ میڈیکل کالجز کے امتحانات کا فیصلہ وفاق یا صوبے نے نہیں کرنا،یہ فیصلہ میڈیکل کالجز بورڈ نے خود کرنا ہے۔

  • طلبا کیلئے اہم خبر ، اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں کھولنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

    طلبا کیلئے اہم خبر ، اسکول، کالجز اور یونیورسٹیاں کھولنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ، یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا، تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں نیشنل کوآرڈینیٹر محمودالزمان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں ایک نکاتی ایجنڈے پرغور کیا گیا۔

    اجلاس میں ملک بھرسےسرکاری ونجی تعلیمی اداروں،مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ آزادکشمیر،گلگت بلتستان،صوبائی حکام ویڈیولنک پر این سی او سی میں شریک ہوئے۔

    اجلاس کامقصدفریقین سےتعلیمی ادارےکھولنےکے امورپرمشاورت اور اتفاق رائے تھا، این سی او سی کی اجلاس کے شرکا کو کورونا کی صورتحال اور تعلیمی ادارےکھولنےکےبعدممکنہ چیلنجزپربریفنگ دی گئی جبکہ ممکنہ چیلنجز پرعالمی ماہرین اورتھنک ٹینکس سے مشاورت کی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے این سی او سی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی ادارے کھولنےسےمتعلق دو طرح کی چیلنج درپیش ہیں، تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ہیلتھ گائیڈ لائنز پر کیسے عمل کیا جائے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ حکومت تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق غور کر رہی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے سےمتعلق حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہو گا، اسکول،کالجز ،یونیورسٹیز کو روٹیشن کی بنیاد پر کھولا جائے گا اور تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہو گی۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے قبل ایس او پیز پر عمل کی تیاری یقینی بنائیں، کورونا روکنے کے لیے کورونا ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹریکنگ ناگزیر ہے، علامات کے حامل اساتذہ، طلبا، عملے کی فوری ٹیسٹنگ سود مند ہوگی۔

    تعلیمی اداروں کےنمائندوں کی مشاورتی عمل میں شمولیت پراین سی اوسی کی تعریف کی گئی ، شرکا نے کہا اساتذہ کو کورونا سے متعلق تربیت فراہمی پر این سی او سی کے شکر گزارہیں۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے این سی او سی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تعلیمی اداروں کواتفاق رائے سےکھولا جائے گا، وزارت صحت، این سی او سی روزوباکی مانیٹرنگ کرےگی، ہدایات پر عمل کے لیے جدید مانیٹرنگ سسٹم تشکیل دیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا تعلیمی اداروں کےنمائندوں نے ادارے کھولنے پرتجاویز پیش کیں اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں کی کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • ‘ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزار ارب سے تجاوز کرگیا’

    ‘ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزار ارب سے تجاوز کرگیا’

    لاہور : وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزار ارب سے تجاوز کرگیا ہے، ڈیموں کی تعمیر سےسستی بجلی پیدا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم شفقت محمود نے غازی روڈپر220کےوی کےگرڈاسٹیشن کاافتتاح کردیا، گرداسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے وزیر تعلیم شفقت محمود نے خطاب کرتے ہوئے کہا دشواریوں کوحل کرنےکیلئےضروری اقدامات کررہےہیں، لیسکوکاچیف ہونا پھولوں کی سیج نہیں، کانٹوں کی مالا کہہ سکتے ہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مسائل درپیش ہوتےہیں تولیسکوفوری رسپانس کرتی ہے، 90کی دہائی میں بجلی کابہت بڑابحران آیا، پاور اسٹیشن چلے نہ چلے لیکن حکومت نے پیسے دینے ہوتے ہیں۔

    وزیرتعلیم نے کہا کہ بجلی کےمسائل کےحل کی کوششیں جاری ہیں، ماضی کےحکومتوں نےبجلی کےمعاہدوں میں ملکی مفاد کو پیش نظر نہیں رکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیموں کی تعمیرسےسستی بجلی پیداہوگی، چاہتےہیں نجی بجلی پیداکرنےوالےاپناکرداراداکریں، مختلف ڈیموں سمیت مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا بن رہاہے، ڈیم بنانے کا مقصد پانی کی اسٹوریج کےساتھ بجلی بنانا بھی ہے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے مزید کہا کہ ورثے میں ملا گردشی قرضہ ایک ہزارارب سے تج اوز کرگیا ہے۔

  • شفقت محمود نے بچوں کیلئے اسکالرشپس اور اسکول کھلنے سے متعلق والدین کو بڑی خبر سنادی

    شفقت محمود نے بچوں کیلئے اسکالرشپس اور اسکول کھلنے سے متعلق والدین کو بڑی خبر سنادی

    اسلام آباد : وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ احساس پروگرام کےذریعے50ہزاربچوں کو اسکالرشپس دینےکاپروگرام ہے، 7ستمبر کو بین الصوبائی تعلیمی وزرا کے اجلاس  میں 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے تعلیمی شعبہ بہت متاثر ہوا، بین الصوبائی وزرا ئےتعلیم کانفرنس کےفورم کومتحرک کیاگیا ، اس فورم پر تعلیمی شعبے کے حوالےسے مشاورت کرکے فیصلے کئےگئے۔

    وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ کیمبریج تک بچوں اوروالدین کے جذبات پہنچائے، ہماری کوششیں رنگ لائیں کیمبرج نے دوبارہ نتائج کا جائزہ لیا، برطانوی حکومت سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا گیا۔

    شفقت محمود نے کہا کہ 7ستمبر کو بین الصوبائی وزرا ئےتعلیم کا ایک اجلاس بلایاجائے گا، اس اجلاس میں 15ستمبر سے اسکول کھولنے کا حتمی فیصلہ ہوگا اور وزارت صحت اسکولز کھولنے سےمتعلق تفصیلی ایس اوپیز کااعلان کرے گی ، اگر حالات ٹھیک ہوئے تو 15 ستمبر سے اسکول کھل جائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیلپ پول کے مطابق 70سے80لاکھ بچے ٹیلی اسکول سےتعلیم حاصل کررہےہیں، بظاہر حالات بھی ایسے نظرآرہےہیں کہ 15ستمبر سےاسکول کھل جائیں گے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ طبقاتی بنیاد پر تعلیم میں تفریق کاخاتمہ ہمارےپارٹی منشور میں ہے، طبقاتی تفریق ختم کرنے کیلئے یکساں تعلیمی نصاب شروع کیا ، ہائیر ایجوکیشن کے لیے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا گیا، انٹرنیٹ سےمتعلق بچوں کوبہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    شفقت محمود نے بتایا کہ ہلی سے 5ویں تک یکسان تعلیمی نصاب بن گیا ہے ، پاکستان کے 72سالوں میں ایسا کبھی نہیں ہوا ، اب ہم ماڈل ٹیکسٹ بکس بنارہے ہیں، اپریل2021میں ملک بھرکے اسکولوں میں ایک ہی نصاب پڑھایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یکساں تعلیمی نصاب کا اجرا طبقاتی تقسیم ختم کرنےکی طرف ایک قدم ہے، ایلیٹ اسکول کا بچہ مدرسے کے اسکول کے بچے سےبات نہیں کر سکتا ہے، مدارس نے تعلیم کے لیے اپنا حصہ ڈالا ہے ، مدارس حکومت سے پیسے نہیں لیتےانکوخراج تحسین پیش کرتےہیں، تمام مدارس اب قومی نصاب بھی پڑھائیں گے، ہم تمام مدارس کو رجسٹرڈ کریں گے، مدارس سے نکلنےوالے بچے مختلف شعبوں میں جائیں گے۔

    وفاقی وزیرتعلیم نے مزید کہا احساس پروگرام کےذریعے50ہزاربچوں کو اسکالرشپس دینےکاپروگرام ہے،ایک ہزار نرسز کو اسکالرشپس دیں گے، آرٹ اور کلچر کی ایجوکیشن کیلئےایک ہزار سے زائد اسکالرشپس ہیں جبکہ بی اے ،بی ایس کا کورس 2 سال کےبجائے 4 سال کردیا۔

  • کیمبرج کے نتائج سے پریشان  پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    کیمبرج کے نتائج سے پریشان پاکستانی طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ کیمبرج نے اندازوں پرجاری نتائج واپس لینے کا اعلان کردیا ہے ، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کیمبرج نےاندازوں پرجاری نتائج واپس لینےکااعلان کردیا، جون 2020کےنتائج کیلئے کوششیں رنگ لےآئیں، کیمبرج جون 2020کے نئے نتائج کا جلد اعلان کرے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کیمبرج سسٹم کے اسکول طلبا کو نئے نتائج سے آگاہ کریں گے، کیمبرج کی جانب سے نئے نتائج کا اعلان طلبا اور والدین کیلئے خوش آئند ہے۔

    گذشتہ روز کیمبرج یونی ورسٹی کے اے لیول، جی سی ایس ای کے نتائج پر طلبہ اور والدین نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، کرونا وائرس کی وجہ سے طلبہ کو اندازے پر مبنی امتحانی نتائج دیے گئے تھے اور 40 فی صد نتائج میں طلبہ کو پہلے سے کم گریڈ ملے۔

    لندن کے پاکستانی نژاد میئر صادق خان نے نتائج تبدیلی کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں بھی ہزاروں طلبہ کیمبرج نتائج سے مطمئن نہیں ہیں، پاکستان میں بھی طلبہ نے او لیول، اے لیول کے برطانوی نتائج کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سارا سال محنت کرنے والے دنیا بھر کے طلبہ کو کیمبرج یونی ورسٹی کی جانب سے 40 فی صد ڈاؤن گریڈنگ کے ذریعے A سے C اور D گریڈ دے دیا گیا ہے، طلبہ کو انفرادی طور پر اپیل کے حق سے بھی محروم کر دیا گیا ہے، اور صرف اسکولز کو مجموعی طور پر اپیل کرنے کی اجازت دی گئی۔

    آل سندھ پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے آج اس پر احتجاج کرتے ہوئے O اور A لیول کے نتائج مایوس کن اور ناقابل قبول قرار دیا، تنظیم کا کہنا تھا کہ اس طرح ڈاؤن گریڈنگ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل متاثر ہوگا، حکومت کیمبرج یونی ورسٹی کو نتائج پر نظرثانی کے لیے مجبور کرے۔

  • میٹرک انٹر امتحانات، پاس اور فیل ہونے والے طلبا کو کس طرح پروموٹ کیا جائے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    میٹرک انٹر امتحانات، پاس اور فیل ہونے والے طلبا کو کس طرح پروموٹ کیا جائے گا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے اور  10ویں اور12ویں کے طلبا کو 9ویں اور11ویں کےنتائج پرپروموٹ کیا جائے گا جبکہ 40 فیصد مضامین میں فیل ہونے والے طلبا کوپاسنگ مارکس دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس میں اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جن بچوں نے 9،11کا امتحان دیا ہوا ہے اور تمام مضامین پاس کئے ہیں انہیں پروموٹ کردیا گیا ہے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ نوویں اور گیارویں کے امتحانات نہیں ہوں گے،جن بچوں کے پاس نویں اور گیارویں کے رزلٹ موجود ہیں ان کو دسویں اور بارویں میں ترقی دے دی گئی ہے , یہ طلبا اگلے سال دسویں اور بارویں کے امتحانات دیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 10 ویں اور12ویں کے طلبہ کو 9ویں اور11ویں کے نتائج پر پروموٹ کیاجائے گا ،نویں جماعت کے مقابلے میں دسویں جماعت کا رزلٹ بہتر ہوتا ہے ،اس لئے ہم نے فیصلہ کیا کہ طلبا کے نمبروں میں تین فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ چالیس فیصد مضامین میں فیل ہونیوالے طالبعلموں کوپاسنگ مارکس دیئے جائیں گے اور جو 40فیصد سے زیادہ مضامین میں فیل ہوئے ان کا اسپیشل امتحان ہوگا، اسپیشل امتحان لیا جاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گیارہویں جماعت کے طالبعلم نتائج سے مطمئن نہ ہونےپردوبارہ امتحان دے سکتے ہیں جبکہ بارہویں جماعت کے طالب علم کو ٹوٹل نمبر دیئے جائیں گے، مضامین کے مطابق نہیں ہوں گے۔

    وفاقی وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ ایک کیٹگری ہے جو لوگ اپنے 11ویں کے نتائج سے مطمئن نہیں ہے ، دوسری کیٹگری جو کمپوزٹ امتحان دینا چاہتے تھے ، تیسری کیٹگری وہ ہے جو چند سبجیکٹ کا امتحان دے رہے تھے جبکہ چوتھی کیٹگری ایسی ہے جن کا 40فیصد سے بھی کم رزلٹ ہے، ان کے لئے ایک الگ سے امتحان لیا جائے جو حالات کو دیکھتے ہوئے لیا جائے گا، اسپیشل امتحان میں شریک ہونیوالے یکم جولائی کو اپنے بورڈ کو اطلاع کر دیں۔

    اس سے قبل وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کااجلاس ہوا تھا ، جس میں اجلاس میں چاروں صوبائی وزرا تعلیم ودیگرمتعلقہ حکام نے شرکت کی تھی۔

    اجلاس میں طلبہ کو اگلی کلاسز میں پروموشن کےمعاملےپرغورکیا گیا اور 9وین ، 10 ویں11،12ویں کےنتائج سےمتعلق پالیسی پرمشاورت مکمل کی گئی ، ملک بھر میں 40لاکھ سےزائدطلبانےداخلےبھجوائے،30-35فیصدپرائیویٹ امیدوار ہیں۔