Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر ملائشیا روانہ ہو گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر ملائشیا روانہ ہو گئے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ملائشیا کے دورے پر روانہ ہوگئے، جہاں وہ وہاں کے وزیر اعظم سمیت دیگر اہم شخصیات اور تاجر برادری سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پرملائشیا روانہ ہوگئے، شاہ محمود قریشی’’کوالالمپور سمٹ‘‘میں شرکت کریں گے۔

    وزیرخارجہ کو کوالالمپور سمٹ میں شرکت کی دعوت ملائیشین ہم منصب نے دی تھی، وزیرخارجہ ملائیشیا کے وزیراعظم سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی ملائیشیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کادورہ بھی کریں گے۔ وزیرخارجہ اپنے دورے کے دوران پاکستانی کمیونٹی کی سہولت کیلئے قائم سینٹر کا افتتاح کریں گے۔

    وزیرخارجہ ملائیشیا میں وزیر خارجہ تاجر برادری سے بھی ملاقات کریں گے، ان کا کہنا ہے کہ وہاں کے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے: وزیر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے، پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت سے تعلقات ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وفاقی دارالحکومت کی ایئر یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح عوام کے فلاح پر مبنی ایجنڈا ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اقدام کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی گئی، غیر قانونی اقدام سے اب تک لاکھوں کشمیریوں پر پابندیاں عائد ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، بھارت سے تعلقات ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔ پاکستان کشمیریوں کی بنیادی حقوق کے لیے کی جانے والی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، بھارت نے 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 5 اگست سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا کر رکھا ہے، برطانیہ سمیت عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شاہ محمود قریشی

    کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمہوریت میں کسی لٹھ برداری کی گنجائش نہیں ہوتی، کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، پر امید ہوں کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ احتجاج سے متعلق عدالت کے فیصلوں پر من وعن عمل ہوگا۔

    نیب کا قانون واضح کہتا ہے کہ ملیشیاز کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی اور کسی گروہ کو مسلح ہوکر چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ کسی لٹھ برداری کی جمہوریت میں گنجائش نہیں ہوتی، جمہوریت میں مختلف فورمز ہوتے ہیں جہاں بات کی جاتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کا مقدمہ بھرپور اندازمیں لڑا جارہا ہے، پاکستان دنیا کو قائل کررہا ہے کہ ہم نے یہ اقدامات اور ریفارمز کی ہیں، حماد اظہر کی سربراہی میں ٹیم بہترین کام کررہی ہے۔

    میں پر امید ہوں کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکل جائے گا حالانکہ بھارت نے اپنی پوری کوشش کی کہ کسی بھی طرح پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے حال ہی میں ایک ملک کا دورہ کیا، اس دورے کا ایک نکاتی ایجنڈا یہ تھا کہ پاکستان کی حمایت نہ کی جائے، جس طرح بھارت ماضی میں چین سے مایوس لوٹا اس ملک سے بھی لوٹے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہت بہتری آئی ہے، صدر ڈونلڈٹرمپ کسی کی کال کے زیادہ منتظر ہوں گے تو وہ عمران خان کے ہوں گے، ملک میں سیاسی عدم استحکام سے معیشت کو نقصان کا خدشہ ہے۔

    پاک بھارت مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آئیں بائیں شائیں ہمیشہ بھارت کی جانب سے کی گئی ہے، مذاکرات کے راستے پر چلنے سے ہمیشہ بھارت نے انکار کیا،5اگست کے اقدام سے بھارت کے ساتھ مستقبل میں مذاکرات ممکن نہیں۔

    بھارت سے کوئی دوست آئے گا تو ان کا احترام ضرور کیا جائے گا، میں نہیں سمجھتا کہ بھارت سے مستقبل میں کوئی مذاکرات ہوں گے،5اگست کےاقدام سے تو بھارتی عوام اور اپوزیشن بھی نالاں ہے۔

  • پی ٹی آئی میں کوئی اختلاف نہیں، جہانگیر ترین اور چوہدری سرور کو گلے لگالیا، شاہ محمود

    پی ٹی آئی میں کوئی اختلاف نہیں، جہانگیر ترین اور چوہدری سرور کو گلے لگالیا، شاہ محمود

    ملتان : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں میں کوئی اختلاف نہیں، حج پر جانے سے پہلے جہانگیر ترین سے مل کر گلے شکوے دُور کرلیے آج گورنر پنجاب چوہدری سرور کو بھی گلے لگایا۔

    یہ بات انہوں نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ حج پر جانے سے پہلے جہانگیر ترین سے ملاقات کی ان سے کہا کہ میرے دل میں کوئی ایسی کوئی بات نہیں۔

    پارٹی الیکشن کے دوران چوہدری سرور کےمخالف دھڑے میں تھا آج گورنرپنجاب چوہدری سرور سے بھی گلے مل کر ان کو گلے لگایا ہے، جو باتیں دل میں تھیں وہ دفن کرچکا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا خیال تھا کہ پی ٹی آئی حکومت آبھی گئی تو پنجاب میں ن لیگ کی حکومت ہوگی، انشااللہ اب سندھ میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہوگی، ہم سب کو ایک ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہے، چاہتا ہوں کہ ہر کسی کو ایک جیسی عزت ملنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا پہلا بجٹ 2019میں پیش کیا گیا، ملک میں سرمایہ کاری ایک طرح سے نہ ہونے کے برابر تھی، جتنا کاروباری طبقہ تھا وہ ن لیگ کی جیب میں تھا، اس وقت کےحالات میں ہم نے بہت مشکل فیصلے کئے۔

    ہمیں پتہ ہے ڈالر مہنگاہوا ہے تو قیمتیں بھی بڑھی ہیں، آج چین کے بڑے بڑے سرمایہ کار پاکستان آنے کو تیار ہیں، آج پھر کہتا ہوں کہ سی پیک کا منصوبہ بھی مکمل ہوگا، شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ اللہ نے جو عمران خان کو عزت دی ہے وہ برقرار رہے گی۔

    میرے دوستو! اللہ سب کی نیتوں کو جانتا ہے، انشااللہ ہم ملتان کی ترقی کیلئے بھرپور کام کریں گے، میں ہوائی بات نہیں کررہا،16اکتوبر کو ٹینڈر کھل جائے گا، ہم نے کوئی مال بنانے کی سیاست نہیں کرنی ہے، پاکستان اللہ کے کرم سے محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کھڑا تھا، عمران خان انشاءاللہ ایران اور سعودی عرب جارہے ہیں، عمران خان اسلامی برادر ممالک میں غلط فہمیاں دور کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بعد انشاءاللہ اب سندھ میں بھی تحریک انصاف کی حکومت ہوگی، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، چین، سعودی عرب اور یواے ای ہماری مدد نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا۔

  • چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں: وزیر خارجہ

    چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں، کوئی بھی تیسرا پاکستان اور چین کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ چین کی اہمیت سے سب واقف ہیں، چین میں دونوں نشستیں مکمل ہوچکی ہیں، کل چینی وزیر اعظم سے دو طرفہ تعلقات پر بات ہوئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی وزیر اعظم سے سی پیک منصوبوں اور اقتصادی ترقی پر بات ہوئی، چینی وزیر اعظم کل کی ملاقات میں مطمئن اور خوش نظر آئے۔ آج چینی صدر سے دوسری نشست ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ آج علاقائی اور اسٹریٹجک صورتحال پر بات ہوئی، چینی صدر سے نشست میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات ہوئی۔ چین نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا جس پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ چین کو بھی بھارت کے 5 اگست کے اقدامات سے بہت اعتراضات ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے چینی صدر کے دورہ بھارت میں اس پر بات ہوگی، چینی صدر پاکستان کا نقطہ نظر پوری طرح سمجھ چکے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر کو ہماری قومی امنگوں کا احساس دلایا۔ کوئی بھی تیسرا پاکستان اور چین کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے دورہ بھارت سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیا، وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی مؤقف پر اعتماد میں لیا۔ چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مختلف چینی سرمایہ کاروں سے بات ہوئی ہے، چینی بزنس مینوں کو سرمایہ کاری کے فوائد سے آگاہ کیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔

  • بھارت نے امریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا، شاہ محمود قریشی

    بھارت نے امریکی سینیٹر کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت نے امریکی سینیٹر کرس وان کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا، ہم انہیں آزاد کشمیرجانے کی دعوت دیتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں امریکی سینیٹرکرس وان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ امریکی سینیٹر بھارت سے ہوتے ہوئے پاکستان آئے ہیں لیکن بھارتی حکومت کی جانب سے امریکی سینیٹر کرس وان کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا گیا۔

    امریکی سینیٹر اگر چاہیں تو ہم ان کو آزاد کشمیر جانے کی دعوت دیتے ہیں، امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے امریکی صدر کو کشمیرکی صورتحال پرخط لکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، مقبوضہ وادی میں دوماہ سے مسلسل کرفیو جاری ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکر گزارہوں جنہوں نے مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو سمجھا، شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں مؤثر طور پر اٹھایا اور دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔

    مزید پڑھیں: بھارت انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر کا دورہ کیوں نہیں کرنے دے رہا، شاہ محمود قریشی

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اس سے قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارتی مؤقف اگرسچ ہے توعالمی میڈیا کو کشمیر آنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔ بھارتی اپوزیشن کے وفد کو سری نگر ایئرپورٹ سے واپس کیوں بھجوایا جاتا ہے، بھارت انسانی حقوق کی تنظیموں کو دورہ کیوں نہیں کرنے دے رہا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد وہاں کی صورتحال کو جہنم جیسا قرار دیا تھا۔ بھارتی سماجی کارکنوں اور بائیں بازو کی تنظیموں کے ارکان کے ایک گروپ نے 9 سے 13 اگست تک کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر کا 5 روزہ دورہ کیا۔

    اس گروپ میں ماہر معیشت ڑان دریز، نیشنل ایلائنز آف پیپلز موومنٹ کے ویمل بھائی، سی پی آئی ایم ایل پارٹی کی کویتا کرشنن اور ایپوا کی میمونا ملاہ شامل تھیں۔ بھارتی سماجی کارکنوں نے دورہ کشمیر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے: وزیر خارجہ

    افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے، پاکستان کی کوشش ہے افغان عمل مذاکرات کو دوبارہ بحال کروائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کا 12 رکنی وفد آج دفتر خارجہ تشریف لایا، ان سے آج ایک نشست ہوئی، نشست میں افغان طالبان کی سینئر قیادت موجود تھی۔ ہم نے افغان طالبان کے سامنے اپنا مؤقف پیش کیا اور ان کا مؤقف بھی سنا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد پاکستان میں موجود ہیں ان سے ملاقاتیں ہوں گی، کوشش ہے امریکا اور افغان طالبان مذاکرات دوبارہ بحال ہوں۔ کچھ قوتیں ہیں جو خطے میں امن نہیں چاہتیں۔ طالبان وفد کو سمجھایا مخالفین نے تو رکاوٹیں کھڑی کرنی ہے۔ افغان طالبان سے گفتگو میں کہا ہمیں خطے کا امن دیکھنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہتر ماحول میں مذاکرات کے لیے تشدد کے سلسلے کو بند ہونا چاہیئے، بہتر ماحول میں افغان امن عمل کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔ معاہدہ ہو جائے تو فریقین کو اس پر عملدر آمد کا موقع ملے گا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان وفد ملا برادر کی سربراہی میں پاکستان آیا، پاکستان کی کوشش ہے افغان عمل مذاکرات کو دوبارہ بحال کروائیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج افغان طالبان کے ساتھ سوا گھنٹے کی مثبت نشست ہوئی، افغان طالبان سے نشست کے بعد پر امید لوٹا ہوں۔ افغان طالبان نے 40 سال کرب میں گزارے ہیں۔ پاکستان 4 دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ پاکستان نے افغان مہاجرین کو سینے سے لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے، جب تک معشت ترقی نہیں کرتی روزگار پیدا نہیں ہوتا۔ بے روزگاری کا مقابلہ کرنا تو 7 سے 8 فیصد سالانہ ترقی حاصل کرنا ہوگی۔ الجھانے کی کوشش نہ کی جائے، سلجھانے والے کم ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم نے دنیا کے سامنے سلجھانے کی بات کی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اس خطے میں امن و استحکام ہو، کچھ ہوتا ہے تو اس کے اثرات پاکستان سمیت دنیا پر بھی پڑیں گے۔ آج عالمی میڈیا کا بیانیہ بھی بدل رہا ہے۔ سب کے سب پاکستان کے حق میں بول رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا میں پاکستان کا مضبوط مؤقف رکھا۔

    انہوں نے کہا کہ جب آئی ایم ایف کے محتاج ہوں گے تو دنیا آپ پر توجہ نہیں دے گی، جرمنی ایک بن سکتا ہے تو کشمیر کیوں آزاد نہیں ہوسکتا۔ 18 سے 20 کروڑ مسلمان آج بھی بھارت میں ہیں۔ بھارت اس راستے پر نہ چلے جس پر پھردقت کا سامنا ہو، مودی سرکار کا 5 اگست کا فیصلہ بہت بڑی غلطی تھی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی یا کوئی بھارتی وزیر سرینگر میں جلسہ کر کے دکھائے، اگر کشمیری ساتھ دیں تو میں وزارت چھوڑ دوں گا۔ غلام نبی آزاد نے جو بیان کیا بہت بھیانک صورتحال ہے۔ اسلامو فوبیا کے مقابلے کے لیے انگریزی چینل لانے کا فیصلہ کیا ہے، ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مل کر انگریزی چینل لانچ کر رہے ہیں، انگریزی چینل اسلام کی تاریخ اور ہیروز کو اجاگر کرے گا۔

  • معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا، جدید دور کے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں بھی مزید فعال ہونے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میری ٹیم بہت اچھی ہے اور انتہائی پر امید ہوں، پر امید ہوں کہ یہ ٹیم پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وقت بدل چکا ہے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں مزید فعال ہونے کی بھی ضرورت ہے۔ خارجہ محاذ پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور انداز میں تیاری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ علم ہے وزارت خارجہ کے افسران جانفشانی سے کام کرتے ہیں، یہاں رات گئے تک کام ہوتا ہے، یہاں ہفتہ وار چھٹیوں کا رواج نہیں۔ میرے نزدیک گریڈ کی نہیں کارکردگی کی اہمیت ہے۔ میں ہمیشہ کارکردگی کو اہمیت دیتا ہوں اور دوں گا۔ واضح کرنا چاہتا ہوں ہمارے دور میں پوسٹنگ کارکردگی کی بنیاد پر ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 12 مشنز ابتدائی طور پر ہم نے سلیکٹ کیے ہیں، ربط مزید بہتر بنانے کے لیے فارن آفس ویڈیو سروس شروع کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے طور طریقوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ میرے نزدیک کام نہ کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کے افسران بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر آتے ہیں اور بطور سیکریٹری ریٹائر ہوتے ہیں یہی اس سروس کی خوبصورتی ہے۔ مشاورتی کونسل کا قیام ہمارا بہت احسن اقدام تھا۔ اکنامک ڈپلومیسی ہماری اہم ترین ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا۔ زیر تربیت افسران کو پڑھائے جانے والے کورسز کو دیکھنا ہوگا۔ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے وزارت نے کارکردگی دکھائی، کشمیر سیل کا قیام اہم ضرورت تھی آج اس کا چوتھا اجلاس ہو گا۔ افسران تجاویز دیں کہ کیسے ہم اس سروس کو مزید نتیجہ خیز بنا سکتے ہیں۔

  • مسئلہ کشمیر، ترک صدر نے بھرپور ساتھ دیا، بھارتی پریشانی بڑھتی جارہی ہے: شاہ محمود قریشی

    نیویارک: پاکستان وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترک صدرنے پاکستانی موقف کا بھرپورساتھ دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز مواد‘ کی روک تھام کے سلسلے میں کانفرنس کے بعد کیا.

    انھوں نے کہا کہ ترک صدر نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھی کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، انھوں نے اقوام متحدہ میں کشمیرکامسئلہ بھرپوراندازمیں اٹھایا.

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج کشمیرسے متعلق کچھ اہم ملاقاتیں ہورہی ہیں، ترک اورپاکستان کی مشترکہ اہم نشست تھی، نشست میں اسلاموفوبیان سےمتعلق ایشوز کا اجاگر کیا گیا.

    مزید پڑھیں: مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے: ترک صدر

    وزیراعظم عمران خان کی آج اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں، ایک اورمیٹنگ ہونے جارہی ہے، جس میں ترکی اور ملائیشیا کے وزیراعظم ملیں گے.

    انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اہم ایشوزپراتفاق رائے سے بڑھنے پر بات ہوگی، کل رات عشائیے میں اوآ ئی سی کے مختلف وزرائے خارجہ تشریف لائے، عشائیےکےموقع پرمسئلہ کشمیرسےمتعلق بھی بات چیت ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ سرد مہری کی برف پگھل رہی ہے اور ایک ماحول بن رہا ہے، حالات سازگار ہو رہے ہیں اوربھارت کی پریشانی میں اضافہ ہوتاجارہا ہے.

  • شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی آئر لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت علاقائی امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 50 روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین کرفیو نافذ ہے، یکطرفہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔ بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آسام میں بھارت نے 20 لاکھ مسلمانوں کی رجسٹریشن اچانک ختم کی، لاکھوں آسامی مسلمانوں کو بھارت نے اپنے ہی ملک میں دربدر کر دیا۔ ہیوسٹن میں ہزاروں افراد نے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں ہندو کانگریس ممبران بھی شامل تھے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ نے آئر لینڈ کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، آئر لینڈ سے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتاہے۔ آئر لینڈ میں بہت سے پاکستانی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارت جبراً آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و بربریت کر رہی ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو خطے میں جنم لیتے انسانی المیے کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔