Tag: Shah Mehmood Qureshi

  • وزیر اعظم نے صاف الفاظ میں کہا کہ امریکہ کشمیر سے متعلق کردارادا کرے،  شاہ محمود قریشی

    وزیر اعظم نے صاف الفاظ میں کہا کہ امریکہ کشمیر سے متعلق کردارادا کرے، شاہ محمود قریشی

    نیو یارک : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں ٹرمپ کو کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق امریکا اپنا کردار ادا کرے، ایران سے متعلق کوئی غلط قدم اٹھایا گیا تو بھیانک نتائج ہوں گے۔

    یہ بات انہوں نے نیو یارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدرکے ساتھ وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی ہے۔

    وزیراعظم نے ٹرمپ سے تین ایشوز پر دوٹوک بات کی ہے، انہوں نے کشمیرکی صورتحال پرکھل کرموقف پیش کیا اور کہا کہ 80لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں محصورکردیا گیا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کسی کی سنے گا تووہ امریکا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ گفت وشنید کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، وزیراعظم نے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل کرائے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے صاف الفاظ میں اپنا مؤقف بیان کیا آئیں بائیں شائیں نہیں کی، امریکا کو واضح الفاظ میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق امریکا اپنا کردار ادا کرے، بھارت کی عالمی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی پوری کوشش ہے،49دن ہوگئے ہیں دن رات کرفیو جاری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پربھی وزیراعظم اور امریکی صدر کی گفتگو ہوئی ہے، امریکی صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا۔

    وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ افغانستان مسئلے کا حل صرف مذاکرات ہیں، ہم افغان مسئلے پر جلد پیشرفت دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان مشرقی اور مغربی سرحدوں پر الجھا ہوا ہے۔

    وزر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایران سے متعلق کہا کہ یہ خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایران سے متعلق اپنا کردار اداکرنے کیلئے تیار ہیں۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان ایرانی صدر سے جلد ملاقات کریں گے، امریکی صدر نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس پربات چیت کو آگے بڑھائیں گے، صدرٹرمپ نے کہا کہ آپ بات آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔

    سعودی حکومت کو بھی کہا ہے کہ ہمیں جذبات سے ہٹ کر صبرسے آگے بڑھنا ہے، نہیں چاہتے کہ ایران کی سرحد پر کوئی مسئلہ ہو، ایران سے متعلق کوئی غلط قدم اٹھایا گیا یا سوچے سمجھے بغیرجنگ ہوئی تو اس کے بھیانک نتائج ہوں گے۔

  • شاہ محمود قریشی کی جواد ظریف سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود قریشی کی جواد ظریف سے ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    نیو یارک : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں خطے میں امن وامان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی جو ان دنوں وزیر اعطم عمران خان کے ساتھ امریکہ کے دورے پر ہیں انہوں نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی ہے۔

    نیو یارک میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جواد ظریف سے خطے میں امن وامان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی صورت حال پر بھی گفتگو کی گئی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی کی ملاقات بھی جلد متوقع ہے۔

    ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے خطے کی بدلتی صورتحال پر مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکا نے جواد ظریف پر سپاہ پاسداران سے ملی بھگت کا الزام لگا دیا

    واضح رہے کہ امریکا نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے ماتحت وزات خارجہ اور ایرانی رضا کار فورس سپاہ پاسداران انقلاب ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔

  • پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر انسانی حقوق کی کسی تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیر پر نیشنل پارلیمنٹیرینزکانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، والدین کو نہیں پتہ کہ ان کے بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دن رات کا کرفیو جاری ہے، 5 اگست کے اقدامات نے ہماری تشویش میں اضافہ کیا۔ ہم کشمیریوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 54 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے۔ پاکستان کے مؤقف پر جنیوا میں 58 ممالک نے اظہار یکجہتی کیا، 28 یورپی ممالک نے پہلی بار کشمیر کے مسئلے کو قرارداد سے جوڑا ہے۔ ہم نے تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو مسئلہ کشمیر پر متحرک کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جنیوا میں کسی انسانی حقوق تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔ 6 اگست کو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر مودی کے فیصلے کو مسترد کیا گیا۔ او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ہٹایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حقائق سامنے رکھ کر مسئلہ کشمیر پر بحیثیت قوم مؤقف اپنایا ہے۔ آج وزیر اعظم ایسا شخص ہے جو پاکستان کے مفادات پر سودا نہیں کرے گا۔ جو آواز پہلے حریت کی شکل میں تھی آج اس میں بہت اضافہ ہوچکا ہے، آج محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کہاں کھڑے ہیں۔ آج کالے قوانین کا نہتے کشمیری بھرپور طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان تقسیم ہوچکا ہے اور کشمیری اور پاکستان متحد ہوچکے ہیں، بھارت میں 14 پٹیشنز کو سنا نہیں گیا ان کی تاریخیں اکتوبر میں ہیں، ہمیں ایسا ماحول بنانا ہے کہ بھارتی عدالتیں حقائق دیکھ کر فیصلہ کریں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے 2 فیصلے کیے جن کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کے اقدام کی نفی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ عالمی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے، بھارتی سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے کہا کہ میں خود بھی کشمیر جا سکتا ہوں۔ نریندر مودی میں مقبوضہ کشمیر کے دل میں جلسہ کرنے کی ہمت نہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپین پارلیمنٹ ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کی بھارت نے مخالفت کی۔ بھارتی مؤقف کو شکست ہوئی اور یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا۔ 23 ممبران نے مسئلہ کشمیر پر بحث کی۔ یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں عالمی مسئلہ ہے۔ یورپی پارلیمنٹ نے بھی مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں ہٹانے کی بات کی۔

  • بھارتی سپریم کورٹ بھارتی حکومت کے سامنے بے بس نظر آتی ہے، شاہ محمود قریشی

    بھارتی سپریم کورٹ بھارتی حکومت کے سامنے بے بس نظر آتی ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ بھارتی حکومت کے سامنے بے بس نظر آتی ہے۔

    مودی نے جو کچھ گجرات میں کیا وہ دنیا جانتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آج دو فریق مکمل طور پر بھارتی سرکار کو مسترد کرچکے ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو تیسرے درجے کا مقام دیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں اس وقت کوئی مریض اسپتال نہیں پہنچ سکتا۔ مقبوضہ وادی کو بھارت نےجیل میں تبدیل کردیا ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کو چار دیواروں تک محدود کردیا گیا، آج مودی کی سوچ پوری دنیا کو اپنا اصل چہرہ دکھا رہی ہے، دنیا کہہ رہی ہے بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ بھارتی حکومت کے سامنے بےبس نظر آتی ہے، ہم دیکھنا چاہتے ہیں بھارتی سپریم کورٹ کچھ کرتی ہے یا نہیں، مودی نے جو کچھ گجرات میں کیا وہ دنیا جانتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں غذائی قلت ہے ادویات کی کمی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے آزاد کشمیر میں خطاب میں کہا کہ وہ کشمیریوں کے سفیر ہیں، جو آزاد کشمیر میں سہولتیں ہیں کیا مقبوضہ کشمیرمیں لوگوں کو ہیں؟

    پی ٹی آئی کی سوچ ہے عوامی خدمت کو لے کر آگے بڑھنا ہے، پنجاب کی عوام نے ایک نیا فیصلہ سنایا ہے انہوں نے عمران خان کو منتخب کیا، مشکل حالات کے بعد اچھا وقت آئے گا۔

  • بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے، بلاول بھٹو کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، انہیں سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اگست میں 4 خط بھیجے، سیکیورٹی کونسل میں بحث آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں، جنیوا میں 58 ممالک نے آپ کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پروپیگنڈا اس لیے کر رہا ہے کہ آج منہ دکھانے کے قابل نہیں، بھارت نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق پامال کر رکھے ہیں، 17 ستمبر کو پہلی بار یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے گا۔ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے، 27 ستمبر کو عمران خان پاکستان اور کشمیر کی آواز دنیا کو پہنچائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے ارکان کے ذہن میں کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیئے، سندھ ملک کی اہم اکائی ہے، ماضی کے کردار سے کسی کو اختلاف نہیں۔ حکومت کے توسط سے کہتا ہوں آئین کا احترام تھا ہے اور رہے گا۔ وفاقی حکومت صوبائی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 149 سے متعلق وزیر قانون کا وضاحتی بیان پڑھا اور سنا ہے، فروغ نسیم نے وضاحت کی ہے جو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے وہ نہیں کہا۔ بلاول بھٹو سے کہنا چاہوں گا آپ کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، کسی کے دباؤ اور جذبات میں آ کر سندھو دیش کی بات کرنا مناسب نہیں۔ موجودہ چیئرمین پیپلز پارٹی کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو ماضی میں وفاق کی بات کرتی رہی ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ ہر سندھی وفاق کا ساتھ دے گا ان کی حب الوطنی پر شک نہیں۔ واضح کہنا چاہتا ہوں ملک میں صوبائی تعصب کی کوئی لہر نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج سے تاثر گیا مسئلہ کشمیر پر پروڈکشن آرڈر کو فوقیت ہے، صدر کی تقریر پر احتجاج جاری رہا۔ اپوزیشن کو احتجاج سے نہیں روکا۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا اور ساتھ لے کر چلنا ہے۔

  • پاک ترک تعلقات مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں: شاہ محمود

    پاک ترک تعلقات مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں: شاہ محمود

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک ترک تعلقات ہمیشہ مثالی رہے، طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ترک میڈیا کوانٹرویو دیتے ہوئے کیا. شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ایک دوسرے کا ہمیشہ ساتھ دیا، ترکی کی سپورٹ کا ایک مظاہرہ کل او آئی سی میں بھی دیکھا، مشترکہ بیان کےوقت ترکی کے سفیر آگے آگے تھے۔

    ہمارے ترکی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، ترک صدر کے دورے میں دو طرفہ جامع اقتصادی تعاون پربات چیت کریں گے، پاکستان نے افغان امن عمل کی حمایت اور مصالحانہ کردار ادا کیا ہے.

    مزید پڑھیں: مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    ہمارا پیغام یہی ہے کہ شدت پسندی کوترک کرکے امن کو موقع دیں، بھارت نے نائن الیون کے بعد مسئلہ کشمیر پر چالاکی دکھائی، حق خودارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی سے منسوب کیا، کشمیری اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہمیں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا پرگہری تشویش ہے، اقوام متحدہ اجلاس میں پاکستان، ترکی اور ملائیشیا اسلاموفوبیا مباحثہ کریں گے.

    وزیر خارجہ نے کشمیر کے تناظر میں کہا کہ اکثریت کواقلیت میں بدلنےکو جینوسائیڈ سے تعبیر کریں گے،50 سے زائد ممالک نے ہمارے بیان کو مشترکہ سپورٹ کیا، مشترکہ بیان سےمتعلق سفارتخانہ جلد تفصیل جاری کرے گا.

  • وزیر خارجہ کی او آئی سی گروپ کے سفرا سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی او آئی سی گروپ کے سفرا سے ملاقات

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) گروپ کے سفرا سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے۔ بھارت کا غیر آئینی اقدام اقوام متحدہ قراردادوں کے صریحاً منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) گروپ کے سفرا سے ملاقات کی۔ ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے قبل ہوئی۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات اور اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے۔ بھارت کا غیر آئینی اقدام اقوام متحدہ قراردادوں کے صریحاً منافی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر او آئی سی کے بیان کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کامطالبہ کیا اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ قراردادوں کی روشنی میں حل کروانے کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے ظلم و بربریت 21 ویں صدی میں کیا جا رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رپورٹس تشویش ناک آرہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مغربی افریقی ملک سینیگال کے ہم منصب احمدوبا سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور امن و امان پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افریقی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، انسانی حقوق کونسل کی صدارت کا منصب سینیگال کے پاس ہے۔ ہمیں سینیگال سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے، بھارتی فورسز رات کی تاریکی میں گھروں میں گھستی ہے۔ بھارتی فوج بچوں اور نوجوانوں کو جبراً اغوا کرتی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو این ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کی رپورٹس تشویش ناک صورتحال بتا رہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    سینیگال کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے: وزیر خارجہ

    کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے، یورپی پارلیمنٹ نے بھی کشمیر میں کرفیو اور کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے، ایک دن میں 2 سے زائد وزرائے خارجہ سے کشمیر پر بات کرتا ہوں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاملے پر بات کرنے اماراتی اور سعودی وزرائے خارجہ پاکستان آرہے ہیں، یورپی پارلیمنٹ نے بھی کشمیر میں کرفیو اور کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو سے صورتحال سنگین ہو رہی ہے، دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ کشمیریوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی آواز ہر سفارتی حلقے میں اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ کا ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے لیے ترکی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مسلسل کرفیو سے خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے، اتحاد بین المسلمین کے لیے ترکی کی خدمات قابل تحسین ہیں۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ مشاورت جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

    گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی تو دفاع کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت مجھے مذاکرات کا ماحول دکھائی نہیں دے رہا، سخت کرفیو کے ماحول میں کیا مذاکرات ہوں گے؟ پاکستان پرامن ملک ہے، جنگ آخری آپشن ہوتا ہے۔